اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان آج اسکردو میں سیاحت کے شعبے کی ترقی کے حوالے سے اہم اعلانات کریں گے جبکہ اسکردو انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور 164 کلومیٹرجگلوٹ اسکردو روڈ کا بھی افتتاح ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان آج ایک روزہ دورے پر اسکردو پہنچیں گے ، جہاں وہ میونسپل اسٹیڈیم میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے ، جس میں سیاحت کے شعبے کی ترقی کے حوالے سے اہم اعلانات کئے جائیں گے۔
گورنرگلگت بلتستان راجہ جلال نےجلسہ گاہ میں انتظامات کاجائزہ لیا، وزیراعظم کے ہمراہ وفاقی وزرا بھی اسکردو پہنچ رہے ہیں۔
دورے کے دوران وزیراعظم اسکردو انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور 164 کلومیٹرجگلوٹ اسکردوروڈ کا بھی افتتاح کریں گے۔
اس دوران وزیراعظم کو سی پیک اور پی ایس ڈی پی منصوبوں پربریفنگ دی جائے گی اور وزیراعظم میگا پراجیکٹس کا بھی اعلان کریں گے۔
دورے میں وزیراعظم کی جانب سے گلگت بلتستان کو عبوری صوبے کا درجہ دینے کا اعلان بھی متوقع ہے۔
اسلام آباد : غیرملکی سیاح بھی پاکستان اور پاک فوج کے مداح نکلے ،اسکردو میں آئےامریکی اوربرطانوی سیاحوں نے سیاحت کے فروغ کے اقدامات کو سراہا۔
تفصیلات کے مطابق پاک فوج ملکی و غیر ملکی سیاحوں کو سیکیورٹی اور سہولتوں کی فراہمی میں پیش پیش ہیں ، اسکردو میں آئےامریکی اوربرطانوی سیاحوں نے سیاحت کے فروغ کے اقدامات کو سراہا۔
سیاح کونان بلیز نے کہا 2015میں بھی قراقرم ہائی وے پر سفر کیاتو پاک فوج نے سیکیورٹی دی، عمران خان پاکستان کو عالمی سیاحت کے مرکز کے طور پر پروموٹ کر رہے ہیں۔
کونان بلیز نے نئی سڑکوں کی تعمیر اور4جی کی سہولت فراہم کرنے کا خصوصی ذکر کیا۔
برطانوی سیاح روب لوکاز کا کہنا تھا کہ پاکستان آنے کا تجربہ انتہائی زبرست رہا، بیس کیمپ سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے لفٹ کیا گیا تو انسٹا گرام پر پوسٹ ڈالی، پوسٹ ڈالی کہ ہم پاکستان آرمی کے ہاتھوں میں ہیں، ہم محفوظ ہیں۔
غیر ملکی سیاحوں نے حکومت اورپاک فوج کی جانب سے سیکیورٹی اورسہولتوں کاشکریہ اداکیا ، آئے دن پاکستان کے شمالی علاقہ جات کی مقبولیت میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
چلاس: گلگت بلتستان کے علاقے دیامر کے بالائی علاقوں کے پہاڑوں پر برف باری جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان سمیت بالائی علاقوں میں خون جما دینے والی سردی عروج پر ہے، کالام میں پارہ منفی 12 تک گر گیا ہے۔
چلاس میں بھی بالائی علاقوں میں موسم انتہائی سرد ہوگیا ہے، برف باری مسلسل جاری ہے، لوگ گھروں میں محصور ہو گئے ہیں، چلاس اورگرد و نواح میں سرد ہوائیں بھی چل رہی ہیں، موسم ابرد آلود ہے۔
بابوسر ٹاپ، نانگا پربت، بٹوگاہ ٹاپ سمیت دیگر پہاڑوں پر برف باری ہو رہی ہے، بابوسر ٹاپ پر 25 انچ برف باری ہو چکی ہے، جب کہ پارہ منفی 11 ہے، بٹوگاہ ٹاپ پر پارہ منفی9 تک گر گیا۔
استور اور اسکردو میں منفی 5،گوپس میں منفی 4، بگروٹ میں منفی 3 ریکارڈ کیا گیا، شمالی بلوچستان میں بھی موسم شدید سرد ہے، قلات میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے 6 ڈگری اور کوئٹہ میں 3 ڈگری تک گر گیا، کراچی میں بھی ٹھنڈ بڑھ گئی ہے، کم سے کم درجہ حرارت 12 ڈگری سینٹی ریکارڈ کیا گیا۔
ادھر کوئٹہ سمیت بلوچستان کے بالائی اضلاع میں بھی سردی کی لہر برقرار ہے، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کوئٹہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران موسم سرد اور خشک رہے گا، کوئٹہ وادی میں آج شام مطلع جزوی ابر آلود رہنے کا امکان ہے۔
اسکردو: گلگت بلتستان میں عام انتخابات کے لیے ووٹنگ کا عمل جاری ہے، جی بی کے عوام کا جوش و خروش دیکھنے کے لائق ہے، لوگ برف باری اور منفی 6 سینٹی گریڈ درجہ حرارت میں بھی ووٹ ڈالنے نکل آئے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق اسکردو حلقہ 2 چنداہ میں منفی 6 سینٹی گریڈ بھی عوام کے جذبے کو کم نہ کر سکا، سینکڑوں لوگ اس وقت پولنگ اسٹیشنز کے باہر اپنی باری کے انتظار میں موجود ہیں۔
غذر میں پھنڈر میں برف باری کے دوران پولنگ جاری ہے، جب کہ پولنگ کے عمل کو محفوظ طریقے سے پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے پولیس عملہ بھی چوکس ہر جگہ موجود ہے۔
غذر پونیال میں خواتین ووٹ کاسٹ کرنے پولنگ اسٹیشن پر موجود ہیں
ذرایع کا کہنا ہے کہ استور کے سرحدی اور آخری گاؤں منیمرگ ٹٹوال میں الیکشن کا عملہ برف باری کی وجہ سے تاحال نہیں پہنچ سکا ہے، جب کہ منیمرگ قمری میں شدید برف باری کے باوجود پولنگ کا عمل پر امن طریقے سے جاری ہے۔
استور کے بالائی علاقے منیمرگ قمری میں شدید برف باری کے باوجود پولنگ کا عمل جاری
گلگت میں جوان تو جوان بوڑھے بزرگ بھی جوش و خروش سے اپنے ووٹ کا حق استعمال کرنے کے لیے پولنگ اسٹیشنز آ رہے ہیں۔ الیکشن میں اپنے قیمتی ووٹ کو استعمال کرنے ایک 90 سال کے بزرگ ووٹر بھی پولنگ اسٹیشن پہنچ گئے۔
ایک بزرگ ووٹ کاسٹ کر رہے ہیں
غذر میں ایک شہری نے شیر قلعہ میں ضعیف دادی کو ووٹ کاسٹ کرنے کا حق دینے کے لیے پیٹھ پر اٹھا کر پولنگ اسٹیشن تک پہنچایا، جس سے مقامی لوگوں میں ووٹ کے حق کے استعمال کا ولولہ ظاہر ہوتا ہے۔
ایک شہری غذر، شیر قلعہ میں ضعیف دادی کو ووٹ کاسٹ کرنے لے جا رہا ہے
چند علاقوں میں پولنگ کا عمل تاخیر کا بھی شکار ہوا، ذرایع کا کہنا تھا کہ چلاس، دیامر 16حلقہ ون میں تھک لوشی میں پولنگ تاخیر کا شکار ہوئی، 7میں سے ایک بوتھ میں عملہ موجود تھا اور باقی صبح سے غائب تھا۔
حلقہ 2 کشروٹ فاریسٹ پولنگ اسٹیشن پر پولنگ سست روی کا شکار رہی، جس کی وجہ سے پولنگ اسٹیشن میں ووٹرز کی قطاریں لگ گئیں، ایک بزرگ شہری کا کہنا تھا کہ وہ صبح سے ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے کھڑے ہیں، انھوں نے بتایا کہ وہ دمے کے مریض ہیں۔
چیف الیکشن کمشنر جی بی ایک پولنگ اسٹیشن کا دورہ کر رہے ہیں
تاہم مجموعی طور پر شدید سردی کے باوجود گلگت کے پولنگ اسٹیشنز میں لوگوں کی بڑی تعداد اپنے ووٹ کا حق استعمال کر رہی ہے۔ اسکردو میں عام لوگوں کے ساتھ مریضوں کو بھی ووٹ کاسٹ کرنے پولنگ اسٹیشنز لایا گیا۔
اسکردو: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ بیروزگاری کے مسئلےکا حل صرف پی پی پی کے پاس ہے، آج پیپلزپارٹی کی نئی نسل کی جدوجہد شروع ہوچکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسکردو میں پیپلزیوتھ آرگنائزیشن آفس کے افتتاح کے موقع پر مختصر خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پی وائی او کا قیام شہید محترمہ نےکیا تھا، ملک میں نوجوانوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے، آج کے نوجوانوں کوجمہوری راستہ دکھانےکی ضرورت ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ آج کے نوجوانوں کا سب سے بڑا مسئلہ بے روزگاری ہے، بے روزگاری کے مسئلےکا حل صرف پی پی پی کے پاس ہے، اپنے خطاب میں گلگت بلتستان کے سابق وزیراعلیٰ مہدی شاہ کوبابائے روزگار قرار دیتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا اپنے سابقہ دور میں مہدی شاہ نےصوبےکے پچیس ہزار نوجوانوں کو روزگار دیا تھا، آج اسکردو کے نوجوانوں سے کہتا ہوں کہ اچھا روزگار چاہتے ہوتو سیدمہدی شاہ کو منتخب کریں۔
بعد ازاں اسکردو میں انتخابی مہم سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اسکردو کے نوجوانوں کا جذبہ دیکھ کریقین ہوگیا کہ جیت صرف تیر، بی بی شہیداور ذوالفقار علی بھٹو شہید کی ہوگی، شہید ذوالفقار علی بھٹو نے اس علاقے سے ایف سی آر کا خاتمہ کیا، بےنظیربھٹو نے یہاں کے عوام کوحقوق دیئے جبکہ آصف زرداری نےجی بی کو شناخت اور نام دلایا۔
بلاول بھٹو نے اپنے خطاب میں کہا کہ کراچی میں ڈاکٹر ادیب رضوی کے ساتھ مل کر ایس آئی یو ٹی جیسا ادارہ بنایا ،جہاں مفت علاج کیا جاتا ہے، چاہتا ہوں کہ گلگت بلتستان میں بھی مفت علاج کےاسپتال بنائیں، پیپلزپارٹی تھر جیسے ریگستان سے پاورپلانٹ کھڑا کرسکتی ہے تو آپ کے منصوبوں کو بھی مکمل کرسکتی ہے، یہ الیکشن حکمرانی کا نہیں آپ کےمستقبل کا سوال ہے، آپ نے اپنا مستقبل سنوارنے کے لئے بلاول بھٹو کو کامیاب کرانا ہوگا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے اسکردو کے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں کسی کوآپ کے ووٹ پر ڈاکہ نہیں ڈالنےدوں گا، پندرہ نومبر تک میں آپ کےدرمیان ہوں، 15نومبر کو ہم مل کر جیت کا جشن منائیں گے۔
اسکردو: اسکردو میں مسافر وین پہاڑی تودے کی زد میں آ کر حادثے کا شکار ہو گئی، جس میں 16 افراد جاں بحق ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق اسکردو میں پہاڑی تودے کی زد میں آ کر حادثے کا شکار ہونے والی مسافر وین اور جاں بحق مسافروں کی لاشیں نکالنے کے لیے جاری ریسکیو آپریشن مکمل کر لیا گیا، ملبے سے 16 مسافروں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
جاں بحق مسافروں میں ڈرائیور سمیت 4 فوجی جوان بھی شامل ہیں، جاں بحق افراد کی لاشیں سی ایم، ایچ اسکردو منتقل کر دی گئیں، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان میر افضل نے افسوس ناک واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے متاثرہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے میتوں کو آبائی علاقوں تک پہنچانے کے لیے ضروری اقدامات کی ہدایت بھی جاری کی۔
آپریشن میں ریسکیو 1122، مقامی پولیس، ایف ڈبلیو او کی ٹیموں نے حصہ لیا، ریسکیو ذرائع کے مطابق راولپنڈی سے اسکردو آتے ہوئے مسافر وین روندو تنگوس کے مقام پر پہاڑی تودہ گرنے کے بعد ملبے تلے دب گئی تھی، جس میں مسافر وین میں سوار تمام افراد دب کر جاں بحق ہوئے۔
ریسکیو ذرایع کے مطابق اس مسافر کوسٹر میں 16 مسافر سوار تھے، ان میں ایک ڈرایور کنڈیکٹر سمیت 4 فوجی جوان جب کہ باقی مقامی لوگ تھے، حادثے کے شکار مسافروں کی لاشیں اسکردو سی ایم ایچ منتقل کردی گئیں جہاں سے آبائی علاقوں کو روانہ کی جائیں گی۔
اسکردو: ڈپٹی کمشنر اسکردو کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز دریائے سندھ میں گرنے والی کوچ میں 28 افراد سوار تھے، حادثے میں تمام 28 افراد جاں بحق ہوئے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈپٹی کمشنر اسکردو خرم پرویز کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والی کوچ میں اٹھائیس افراد سوار تھے، جن میں ڈرائیور اور کنڈیکٹر کے علاوہ 3 کم سن بچے اور 23 بڑی عمر کے مسافر شامل تھے۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ سفری چالان میں 3 کم سن بچوں کے نام درج نہیں کیے گئے تھے جن کا لواحقین کے ذریعے پتا چلا ہے۔
ڈپٹی کمشنر اسکردو کے مطابق آج صبح دریا برد ہونے والے مزید 2 مسافروں کی لاشیں نکالی گئی ہیں، اب تک 15 افراد کی لاشیں دریا سے نکالی جا چکی ہیں جب کہ 13 لا پتا مسافروں کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ 13 مسافروں کی میتیں ان کے آبائی علاقوں میں روانہ کر دی گئیں ہیں۔
خیال رہے کہ ریسکیو آپریشن میں ریسکیو 1122، سول انتظامیہ، پولیس اور پاک فوج کے جوان شریک ہیں۔
اس حادثے میں جہاں ایک طرف 28 قیمتی جانیں ضایع ہوئیں وہاں معروف کوہ پیما شبیر حسین سدپارہ بھی جاں بحق ہوئے ہیں، وہ اس بد قسمت کوچ میں اپنے ایک دوست کے ساتھ راولپنڈی سے اسکردو جا رہے تھے، اسسٹنٹ کمشنر روندو غلام مرتضٰی نے ان کی موت کی تصدیق کی۔ اسسٹنٹ کمشنر کا حادثے سے متعلق کہنا تھا کہ کوچ یولبو کے مقام پر موڑ کاٹتے ہوئے بلندی سے دریا میں جا گری تھی۔
کراچی: دنیا کے بلند ترین ایئرپورٹس میں سے ایک اسکردو ایئر پورٹ پر برف باری کی وجہ سے فلائٹ آپریشن مکمل طور پر بند ہو گیا ہے، جس کے باعث سیاح اسکردو میں محصور ہو کر بیٹھ گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اسکردو میں شدید برف باری کے باعث زمینی اور فضائی راستے مکمل طور پر بند ہو گئے ہیں، اسکردو ائیر پورٹ پر 2 فٹ برف جمنے سے رن وے بھی مکمل طور پر بند ہو گیا ہے، جس کے باعث فضائی آپریشن گزشتہ کئی روز سے مکمل طور پر معطل ہے۔
ڈی جی سی اے اے کی جانب سے اسکردو ائیر پورٹ اور اطراف میں برف ہٹانے کے احکامات جاری ہونے کے بعد رن وے سے برف ہٹانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کر دیا گیا ہے، سول ایوی ایشن اتھارٹی کا عملہ ٹریکٹر اور باب کیٹ کے ذریعے رن وے کو کلئیر کر رہا ہے، مقامی انتظامیہ بھی اس سلسلے میں فعال ہو گئی ہے۔
اسکردو ایئر پورٹ کے رن وے سے برف ہٹائی جا رہی ہے
خیال رہے کہ اسکردو ائیر پورٹ 7500 فٹ بلندی پر واقع ہے جس کا شمار دنیا کے چند بلند ترین ائیر پورٹس میں ہوتا ہے، ائیر پورٹ بند ہونے کی وجہ سے سیر و تفریح کے لیے آنے والے سیاح بھی پھنسے ہوئے ہیں، اسکردو ائیر پورٹ کو لائف لائن ائیر پورٹ بھی کہا جاتا ہے۔
ادھر اسلام آباد ایوی ایشن ڈویژن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اتوار سے لے کر منگل تک شدید برف باری سے اسکردو میں ائیر پورٹ بری طرح متاثر ہوا ہے، ائیر فیلڈ پر 18 انچ سے زائد برف جمع ہو چکی ہے، ائیر پورٹ کی کار پارکنگ ایریا، اکسس روڈ، رن وے اور مینورنگ ایریا سے برف ہٹانے کا کام آج صبح 9 بجے شروع کیا گیا ہے، سی اے اے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لا رہی ہے۔
ترجمان کے مطابق برف ہٹانے کے لیے 1 اسنو پلو مشین (باب کٹ) اور 3 ٹریکٹرز استعمال کیے جا رہے ہیں، 2000 فٹ لمبی رن وے 14 صاف کر دی گئی ہے، رن وے 14/32 ابھی بھی برف کی وجہ سے مسدود ہے۔
گلگت بلتستان: محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اسکردو سمیت دیگر علاقوں میں 24 گھنٹے کے دوران 9 انچ تک برف باری ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسکردو میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں سے برف باری جاری ہے، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اگلی صبح تک برف باری جاری رہنے کا امکان ہے۔
اسکردو شہر کا درجہ حرارت منفی 8، بالائی علاقوں میں منفی 18 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، محکمہ موسمیات نے 24 گھنٹوں کے دوران شدید برف باری کی پیش گوئی کر دی ہے، گلگت بلتستان حکومت اور انتظامیہ کو بر وقت اقدامات کا خط بھی لکھ دیا گیا ہے۔
رواں موسم سرما میں یہ اب تک کی شدید برف باری ہے، برف باری کے باعث لینڈ سلائیڈنگ کے خدشات بھی بڑھ گئے ہیں، بالائی علاقوں کے راستے بھی شدید برف باری سے بند ہو گئے ہیں، اسکردو گلگت روڈ بھی بند ہو چکا ہے۔
شمالی بلوچستان کے بیش تر علاقوں میں بارش اور برف باری رک گئی ہے، چمن میں منفی 3، کوژک ٹاپ میں منفی 7، دوبندی میں منفی 5 درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا، کوژک ٹاپ پر برف باری کے باعث کوئٹہ چمن شاہراہ بند ہو گئی ہے، برف باری اور بارشوں سے کچے مکانات اور دیواریں گر گئی ہیں، چمن میں مکانات کے گرنے سے 6 افراد جاں بحق جب کہ 7 زخمی ہو چکے ہیں، مواصلاتی نظام بھی متاثر ہے، بجلی متعدد علاقوں میں 3 روز سے غائب ہے۔
مستونگ میں بھی برف باری کا سلسلہ تھم گیا ہے، رابطہ سڑکیں تاحال بند ہیں ، دشت، اسپلنجی اور دیگر علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہے، کوئٹہ کراچی شاہراہ لکپاس کے مقام پر چھوٹی گاڑیوں کے لیے جزوی بحال کر دی گئی ہے، ضلعی انتظامیہ، پی ڈی ایم اے اور دیگر ادارے امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔
خیبر پختون خوا میں مالاکنڈ ڈویژن میں وقفے وقفے سے بارش اور برف باری کا سلسلہ جاری ہے، چترال میں شدید برف باری سے کئی سڑکیں بند ہو چکی ہیں، محکمہ ریلیف کا کہنا ہے کہ لواری کے مقام پر شدید برف باری کی وجہ سے ٹریفک معطل ہے، وادی کیلاش، دروش، گرم چشمہ روڈ اور چترال بونی روڈ شدید برف باری سے بند ہیں۔ شانگلہ میں بارش کے ساتھ برف باری کا سلسلہ جاری ہے۔
کراچی: پنجاب کے مختلف شہروں میں بارشیں شروع ہو گئی ہیں، کراچی میں بھی آج بارش کا امکان ہے، جب کہ بلتستان میں ایک بار پھر برف باری شروع ہو گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں آیندہ 24 گھنٹوں میں ہلکی بارش کا امکان ہے، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بارش سے سردی میں اضافہ ہوگا اور درجہ حرارت 9 ڈگری تک گر سکتا ہے، مطلع جزوی ابر آلود رہے گا۔ دن کے اوقات میں درجہ حرارت 24 ڈگری تک پہنچنے کا امکان ہے، ہوا کی رفتار 10 کلو میٹر، نمی کا تناسب 75 فی صد ریکارڈ کیا گیا، شہر میں سائبیریائی ہوا کا سسٹم بدھ سے ہفتے تک رہے گا۔
راولپنڈی میں آسمان پر کالے بادل چھا گئے ہیں، بعض علاقوں میں ہلکی بارش ہوئی۔ لاہور شہر اور نواحی علاقوں میں بارش کے بعد موسم مزید سرد ہو گیا، آیندہ 24 گھنٹوں میں وقفے وقفے سے بارش کی پیش گوئی ہے، جھنگ شہر اور گرد و نواح میں بھی بارش کے بعد موسم مزید سرد ہو گیا ہے۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ، جلالپور بھٹیاں، جڑانوالہ، گوجرانوالہ، کہروڑ پکا، چیچہ وطنی، فیروزوالا، پھول نگر، شیخوپورہ، فیصل آباد، کالا باغ اوکاڑہ، رینالہ خورد، شور کوٹ، گجرات، سکھیکی میں بارشیں ہوئیں جس سے موسم مزید سرد ہو گیا۔
خیبر پختون خوا کے شہر بٹگرام کے مختلف علاقوں اور مالاکنڈ میں بھی بارش ہوئی ہے جب کہ بالائی علاقوں میں برف باری شروع ہو گئی ہے، جہاں 3 سے 4 فٹ تک برف باری ریکارڈ کی گئی، بلوچستان کے شہر ڈیرہ مراد جمالی میں بھی بارش سے سردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا ہے۔
شمالی بلوچستان کے بیش تر علاقوں میں بارش اور برف باری دوسرے روز بھی جاری ہے، قلعہ عبداللہ، پشین، مسلم باغ، قلعہ سیف اللہ، گلستان اور چمن میں بارش ہو رہی ہے، وادیٔ زیارت، کان مہترزئی اور توبہ اچکزئی میں درجہ حرارت منفی 7 تک گر گیا، گلستان، قلعہ عبداللہ، خانوزئی، کوژک ٹاپ پر درجہ حرارت منفی 3 ریکارڈ کیا گیا، دوسری طرف چمن میں بجلی کے طویل بریک ڈاؤن کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
بلتستان بھر میں ایک بار پھر برف باری شروع ہو گئی ہے، اسکردو میں آج کم سے کم درجہ حرارت منفی 13 ریکارڈ کیا گیا، بالائی علاقوں میں درجہ حرارت منفی 24 برقرار ہے، بلتستان بھر میں برف باری آیندہ 24 گھنٹے جاری رہنے کی پیش گوئی ہے، میدانی علاقوں میں 2 انچ، بالائی علاقوں میں 5 انچ برف باری ریکارڈ کی گئی ہے۔
لاہور میں قومی شاہراہوں پر اکثر مقامات پر بارش کے باعث پھسلن پیدا ہو گئی ہے، موٹر وے پولیس کا کہنا ہے کہ قومی شاہراہ پر ٹھوکر نیازبیگ، مانگا منڈی، پتوکی، اوکاڑہ، ساہیوال، بہاولپور، احمد پورشرقیہ، موسیٰ وال، میاں چنوں، خانیوال، ملتان، بستی ملوک اور لودھراں میں بارش سے سڑکوں پر پھسلن ہے۔