Tag: اسکریچز

  • اسمارٹ فون کی اسکرین کے اسکریچز ٹھیک ہونا ممکن

    اسمارٹ فون کی اسکرین کے اسکریچز ٹھیک ہونا ممکن

    اسمارٹ فون کی اسکرین پر اسکریچز آجانا جہاں ایک طرف تو فون کو جلد خراب کرنے کا سبب بنتا ہے، تو دوسری طرف اس کی مرمت پر بھی خطیر رقم خرچ ہوسکتی ہے۔

    تاہم اب جنوبی کوریا کے ماہرین نے ایسی تحقیق پیش کی ہے جس کے ذریعے اس اسکریچز کی مرمت کی جاسکتی ہے۔

    کوریا انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ماہرین نے السی کے تیل سے محلول تیار کیا ہے جو فون کے اسکریچز کی مرمت کرسکتا ہے۔

    السی کا تیل کرکٹ بیٹس اور مصوری کے فن پاروں کو محفوظ رکھنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے کیونکہ یہ بے رنگ ہوتا ہے۔

    ماہرین نے لیبارٹری میں کیے جانے والے تجربے میں دیکھا کہ جب موبائل فون کی اسکرین کے اسکریچز پر یہ محلول ڈالا گیا تو کچھ وقت کے بعد اسکرین سے اسکریچز غائب ہوگئیں۔

    ماہرین کے مطابق یہ محلول 20 منٹ کے اندر اسکریچز کو 95 فیصد تک درست کردیتا ہے۔

  • موبائل کی اسکرین سے اسکریچز خود بخود غائب ہونا ممکن ہے؟

    موبائل کی اسکرین سے اسکریچز خود بخود غائب ہونا ممکن ہے؟

    موبائل فون کی اسکرین پر اسکریچز آجانا موبائل استعمال کرنے والے کو سخت الجھن میں مبتلا کر سکتا ہے، تاہم اب مستقبل میں ایسے موبائل فون بھی ہوسکتے ہیں جن کی اسکرین پر پڑنے والے اسکریچز خود بخود غائب ہوجائیں۔

    امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کی ایک پیٹنٹ درخواست منظر عام پر آئی ہے جس میں سیلف ہیلنگ اسکرین کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ یہ درخواست رواں برس جنوری میں کی گئی تھی تاہم یو ایس پیٹنٹ اینڈ ٹریڈ مارک آفس کی جانب سے اسے اب شائع کیا گیا ہے۔

    پیٹنٹ ایپلی کیشن میں کہا گیا ہے کہ ایپل کے فولڈ ایبل فونز میں اسکرین پر خراشیں پڑجانا ایک بڑا مسئلہ ہے کیونکہ اس میں دھول مٹی جمع ہوجاتی ہے۔

    ایپل کی جانب سے تجویز کردہ ٹیکنالوجی میں فولڈ ایبل فونز میں ایک لچکدار مٹیریل استعمال کیا جائے گا جو فون کو کھولنے کے بعد واپس اپنی حالت میں آجائے گا۔

    اس میں ایک سیلف ہیلنگ مٹیریل شامل ہوگا جو گرم ہونے پر بالکل اپنی اصل حالت پر واپس آجاتا ہے اور اس پر پڑے اسکریچز غائب ہوجاتے ہیں۔

    اسکرین کے اوپر لگائی جانے والی اس تہہ کی ہیٹنگ کا ایک شیڈول ہوگا جو عموماً موبائل فون کے چارجنگ کا وقت کا ہوگا، اس وقت یہ تہہ خود کار طریقے سے گرم ہوگی۔

    ایپل نے اس ٹیکنالوجی کو فونز، لیپ ٹاپ، ٹیبلٹ اور گھڑیوں وغیرہ میں استعمال کرنے کا عندیہ دیا ہے۔