Tag: اسکولوں میں منشیات

  • اقوام متحدہ کی مدد سے منشیات کے استعمال کے درست اعداد و شمار کے لیے سروے کر رہے ہیں: ڈی جی اے این ایف

    اقوام متحدہ کی مدد سے منشیات کے استعمال کے درست اعداد و شمار کے لیے سروے کر رہے ہیں: ڈی جی اے این ایف

    اسلام آباد: ڈائریکٹر جنرل اینٹی نارکوٹکس فورس نے کہا ہے کہ وفاقی دار الحکومت کے تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کے درست اعداد و شمار کے حصول کے لیے اقوامِ متحدہ کی مدد سے سروے کیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی اے این ایف میجر جنرل عارف ملک نے کہا ہے کہ اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں منشیات کا زیادہ سے زیادہ استعمال چار سے پانچ فی صد ہے۔

    [bs-quote quote=”افغانستان کے برعکس پاکستان میں منشیات کا پیسا دہشت گردی میں استعمال نہیں ہوا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”ڈی جی اے این ایف”][/bs-quote]

    ان کا کہنا تھا کہ اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے انسدادِ منشیات کی مدد سے درست اعداد و شمار معلوم کیے جا رہے ہیں۔

    ڈی جی اینٹی نارکوٹکس نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ گزشتہ سال کے دوران 100 ٹن منشیات بر آمد کی گئی، جب کہ 1300 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

    میجر جنرل عارف ملک نے مزید بتایا کہ دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر بھی 31 آپریشنز کیے گئے جن میں 15 ہزار سے زائد میٹرک ٹن منشیات بر آمد کی گئی اور 78 افراد گرفتار ہوئے۔


    یہ بھی پڑھیں:  بڑے بڑے اسکولوں کے کیفوں میں آئس ہیروئن بک رہی ہے: شہریار آفریدی


    انھوں نے کہا ’افغانستان کے برعکس پاکستان میں منشیات کا پیسا دہشت گردی میں استعمال نہیں ہوا، افغانستان میں افیون کے ذریعے 300 میٹرک ٹن ہیروئن بنائی جاتی ہے، پاکستان کو 2001 میں پوست سے پاک ملک قرار دیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ منشیات ایک عالمی مسئلہ بن چکا ہے، ہمارے اہل کار ڈرائی پورٹس اینڈ سی پورٹس پر بھی تعینات ہیں۔

  • اسلام آباد کے بعد کراچی میں بھی لڑکیوں کے آئس نشے کی لت میں مبتلا ہونے کا انکشاف

    اسلام آباد کے بعد کراچی میں بھی لڑکیوں کے آئس نشے کی لت میں مبتلا ہونے کا انکشاف

    کراچی: شہرِ قائد میں کالجز اور یونی ورسٹیوں کے طلبہ میں آئس نشے کے استعمال میں تشویش ناک اضافے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں آئس نشے کے خلاف اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’’ذمہ دارکون‘‘ کی ٹیم نے اسٹنگ آپریشن کرتے ہوئے سنسنی خیز انکشافات کر دیے ہیں۔

    [bs-quote quote=”تعلیمی اداروں میں آئس نشہ پھیلانے والوں کا سراغ لگانے کے لیے اے آر وائی ٹیم نے تین ماہ تک کارروائی کی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پروگرام ذمہ دار کون کے ہوسٹ کامل عارف نے اسٹنگ آپریشن میں انکشاف کیا کہ کراچی میں آئس کا نشہ کرنے والوں میں لڑکوں کی نسبت لڑکیوں کی تعداد کئی گنا زیادہ ہے۔

    ذمہ دار کون کی ٹیم نے یہ معلوم کرنے کے لیے کہ تعلیمی اداروں میں آئس کیسے پھیلائی جا رہی ہے، تین مہینے تک کراچی میں آئس نشے کے خلاف کارروائی کی اور سراغ لگا لیا۔

    ٹیم نے اسٹنگ آپریشن کر کے آئس فروخت کرنے والوں کو پکڑوا دیا، معلوم ہوا کہ کراچی کے علاقے ڈیفنس میں، مختلف اپارٹمنٹس اور بنگلوز میں یہ نشہ کروایا جاتا ہے۔

    ڈیفنس میں لڑکیوں کے آئس منشیات فروخت کرنے کا بھی انکشاف ہوا۔


    یہ بھی پڑھیں:  بڑے بڑے اسکولوں کے کیفوں میں آئس ہیروئن بک رہی ہے: شہریار آفریدی

    اسے بھی ملاحظہ کریں:  طلبہ منشیات کے عادی ہونے کے تشویش ناک بیان پر وزارتِ داخلہ سے رپورٹ طلب


    اسٹنگ آپریشن میں معلوم ہوا کہ آئس نشہ کالج اور یونی ورسٹی جانے والے لڑکے لڑکیوں میں پھیلا ہوا ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ بلوچستان کے راستے سے آئس کراچی پہنچائی جاتی ہے، اور پھر ڈیفنس کے مختلف علاقوں میں فروخت کے لیے پہنچا دیا جاتا ہے۔

    [bs-quote quote=”کراچی کے علاقے ڈیفنس میں، مختلف اپارٹمنٹس اور بنگلوز میں آئس کا نشہ کروایا جاتا ہے۔” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پروگرام میں بتایا گیا ہے کہ کراچی یونی ورسٹی کا ایک نوجوان پکڑا گیا تھا اس سے پوچھ گچھ میں معلوم ہوا کہ وہ آئس نشے کی لت میں آہستہ آہستہ مبتلا ہوا، اور پھر اس حد تک آیا کہ اپنا نشہ پورا کرنے کے لیے اسے خود آئس کرسٹل بیچنے کا کام کرنا پڑا۔

    پکڑے جانے والے نوجوان نے بتایا کہ وہ خود آئس کا نشہ کرتا ہے، آج وہ بیچنے آیا تھا اور پکڑا گیا، اس نے بتایا کہ آج اس نے نو گرام آئس کرسٹل بیچے۔

    پکڑے جانے والے ایک اور ملزم نے بتایا کہ آئس کرسٹل بلوچستان کے ایک علاقے لوڑی پاڑہ سے لاتے ہیں، جہاں بیچنے والے بہت سارے ہیں، اور گھروں میں عام فروخت ہوتا ہے، یہ علاقہ منشیات کے حوالے سے بد نام ہے۔

    ملزم نے بتایا کہ آئس نشہ کراچی بسوں اور موٹر سائیکلوں پر لایا جاتا ہے۔

  • بڑے بڑے اسکولوں کے کیفوں میں آئس ہیروئن  بک رہی ہے: شہریار آفریدی

    بڑے بڑے اسکولوں کے کیفوں میں آئس ہیروئن بک رہی ہے: شہریار آفریدی

    اسلام آباد: وزیرِ مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ بڑے بڑے اسکولوں کے کیفیز میں آئس ہیروئن بک رہی ہے، مستقبل تباہ کرنے والوں کو عبرت کا نشان بنائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نیوز کانفرنس کرتے ہوئے شہریار آفریدی نے کہا کہ بڑے بڑے اسکولوں کے کیفوں میں آئس ہیروئن بک رہی ہے، منشیات کو کینڈی کے ریپر میں دیا جاتا ہے۔

    [bs-quote quote=”اسلام آباد کے اسکولوں میں 75 فی صد لڑکیاں کرسٹل آئس استعمال کرتی ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”شہریار آفریدی” author_job=”وزیرِ مملکت”][/bs-quote]

    وزیرِ مملکت نے کہا کہ خودکش بمبار سو دو سو افراد کو ٹارگٹ کرتا ہے، جب کہ منشیات کا دھندہ کرنے والے، ڈرگ مافیا پوری قوم کو ٹارگٹ کرتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اسلام آباد کے ٹاپ اسکولوں میں ایک سروے کیا گیا، معلوم ہوا کہ 75 فی صد لڑکیاں کرسٹل آئس استعمال کرتی ہیں، اور 45 فی صد لڑکے کرسٹل استعمال کرتے ہیں۔

    شہریار آفریدی نے کہا کہ یہ اعداد و شمار انتہائی تشوش ناک ہیں، معاشرہ تباہ ہو رہا ہے، والدین کو اس کا احساس کرنا ہوگا کہ ان کے بچے کیا کر رہے ہیں کہاں جا رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں وزیرِ اعظم عمران خان کی ہدایت پر ڈرگ مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا، چار پانچ افراد ہیں جو ہر چیزمیں ملے ہوئے ہیں، جو اسلام آباد کو اپنی جاگیر سمجھے ہوئے ہیں، ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    شہریار آفریدی نے کہا کہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے، ریاست کے چاروں ستونوں کو کم زور نہیں کیا جا سکتا، پاکستان کامثبت چہرہ دنیا کو دکھائیں گے، بائبرڈ وار میں پاکستان کا دفاع کریں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  سپریم کورٹ کا وفاق اورصوبائی حکومتوں کومنشیات فروشی پر ماہانہ رپورٹ جمع کرانے کاحکم


    وزیرِ مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے مخالفین کو للکارتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف جو کچھ کرنا ہےکر لیں، میں آپ کو مثال بنادوں گا۔

    [bs-quote quote=”مقبوضہ کشمیر میں لاشیں گرنے پر دنیا کیوں خاموش ہے۔” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″ author_name=”شہریار آفریدی”][/bs-quote]

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کچھ ہو تو دنیا کے ہر چینل پر دکھایا جانے لگتا ہے، مقبوضہ کشمیر میں لاشیں گرنے پر دنیا کیوں خاموش ہے، دنیا میں اس ظلم کو کیوں نہیں دکھایا جا رہا، اقوام متحدہ اور شراکت دار ذمے داری نہیں اٹھائیں گے تو کون اٹھائے گا۔

    خیال رہے کہ تعلیمی اداروں میں منشیات سپلائی کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں جاری ہے، عدالت وفاق اور صوبائی حکومتوں کو منشیات فروشی پر ماہانہ رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے چکی ہے، چیف جسٹس کا استفسار تھا کہ سوشل میڈیا پر بچیاں نشہ آور پاؤڈر سونگھتی نظر آتی ہیں، تعلیمی اداروں میں آسانی سے منشیات مل جاتی ہیں، بتایا جائے اس کو روکنا کس کاکام ہے۔