Tag: اسکول فائرنگ

  • ہائی اسکول میں فائرنگ سے کمسن طالب علم مارا گیا، 5 زخمی

    ہائی اسکول میں فائرنگ سے کمسن طالب علم مارا گیا، 5 زخمی

    امریکی ریاست آئیووا کے ہائی اسکول میں طالب علم نے اندھا دھند فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں ایک طالب علم جان سے گیا جبکہ اسکول ایڈمنسٹریٹر سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فائرنگ کا واقعہ کرسمس اور نیو ایئر کی چھٹیوں کے بعد اسکول کھلنے کے روز پیش آیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق پولیس نے بتایا کہ فائرنگ میں ملوث نوجوان کی عمر 17 سال ہے، ملزم نے فائرنگ کے بعد اپنی زندگی کا بھی خاتمہ کرلیا۔

    پولیس ذرائع کا کہنا ہے فائرنگ کی وجہ کے حوالے سے جاننے کی کوشش کررہے ہیں، مذکورہ اسکول میں 8 میں ہزار طلباء زیر تعلیم ہیں۔

    امریکی ڈرون حملہ: عراقی ملیشیا کے کمانڈر 4 ساتھیوں سمیت جاں بحق

    سیکیورٹی اہلکاروں کے مطابق فائرنگ میں ہلاک ہونے والا طالبعلم چھٹی کلاس کا اسٹوڈنٹ تھا، فائرنگ کے واقعے میں ہلاک و زخمی ہونے والوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

  • روس: اسکول کی کلاس میں فائرنگ 2 طلبہ ہلاک

    روس: اسکول کی کلاس میں فائرنگ 2 طلبہ ہلاک

    روس کے ایک اسکول میں فائرنگ کا افسوسناک واقعہ پیش آیا، جس میں 14سالہ طالبہ نے فائرنگ کرکے 2 طلبہ کو ہلاک جبکہ 4 کو زخمی کردیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روسی شہر بریانسک کے ایک اسکول میں فائرنگ کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب 14 سالہ طالبہ اپنے ہمراہ شاٹ گن اسکول لے آئی اور اس نے ساتھی طلبہ پر فائرنگ شروع کردی۔

    پولیس کے تفتیشی ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ طالبہ نے خود کو گولی مارنے سے قبل دیگر ساتھیوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 2 طلبہ ہلاک اور 4 زخمی ہو گئے۔

    تفتیشی کے مطابق ہلاک ہونے والے 2 طالب علموں میں سے ایک فائرنگ کرنے والی 14 سالہ طالبہ خود ہے جبکہ زخمی ہونے والے 4 طالب علموں کو مقامی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ حکام نے فائرنگ کا مقصد جاننے کے لیے مزید تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    دوسری جانب امریکی شہر لاس ویگاس کی یونیورسٹی میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے، جس کے باعث 3 افراد لقمہ اجل بن گئے جبکہ ایک شخص کے شدید زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق امریکی یونیورسٹی آف نیواڈا کے لاس ویگاس کیمپس میں پیش آنے والے واقعے میں ملوث شخص بھی فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا۔

    ’پیوٹن سعودی عرب پہنچ گئے، شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات‘

    حکام نے اس حوالے سے آگاہ نہیں کیا کہ حملہ آور پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہوا یا اس نے خود کو گولی ماری تھی تاہم پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں ایمرجنسی نمبر پر یونیورسٹی کیمپس میں فائرنگ سے متعلق اطلاعات موصول ہوئیں جس کے بعد قریب موجود افسران نے فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ کر حملہ آور کو ہلاک کردیا۔

  • بائیڈن کو دیکھ کر لوگ نعرے لگانے لگے ’کچھ کریں، کچھ کریں‘

    بائیڈن کو دیکھ کر لوگ نعرے لگانے لگے ’کچھ کریں، کچھ کریں‘

    ٹیکساس: امریکی ریاست ٹیکساس میں فائرنگ کا نشانہ بننے والے اسکول کے دورے کے موقع پر لوگ صدر بائیڈن کو دیکھ کر ڈو سم تِھنگ کے نعرے لگانے لگے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز امریکی صدر جو بائیڈن نے ٹیکساس میں فائرنگ کا نشانہ بننے والے اسکول راب ایلیمنٹری کا دورہ کیا، جہاں موجود لوگ انھیں دیکھ کر نعرے لگانے لگے ‘کچھ کریں، کچھ کریں’۔

    امریکی صدر نے یادگار پر سفید پھول چڑھائے اور اس موقع پر وہ آب دیدہ بھی ہوئے، انھوں نے لوگوں کے نعروں کا جواب دیتے ہوئے کہا ’ہاں میں کروں گا۔‘

    بائیڈن جب اتوار کو اسکول پہنچے تو وہاں بچوں کے والدین اور دوسرے لوگ بھی بڑی تعداد میں موجود تھے، جو بائیڈن مرنے والے بچوں کے والدین اور ان افراد سے ملے جو اس واقعے میں بچ گئے تھے، امریکی صدر نے سانحے میں جان سے جانے والے 19 بچوں کے لیے دعا بھی کی۔

    خیال رہے کہ فائرنگ کے بعد امریکا میں اس امر پر بہت غصہ پایا جاتا ہے کہ حملہ آور ایک گھنٹے تک کلاس روم میں موجود رہا، جب کہ پولیس باہر انتظار کرتی رہی اور بچے 911 پر کالز کرتے رہے۔

    امریکی عدالت انصاف نے کہا ہے کہ اس امر کا پھر سے جائزہ لیا جا رہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کا رد عمل سست کیوں تھا۔

    امریکی صدر نے دورے کے دوران ایک ٹویٹ بھی کی، جس میں انھوں نے لکھا ’ہم آپ کے ساتھ دکھ کا اظہار کرتے ہیں، ہم آپ کے لیے دعا کرتے ہیں، ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم وعدہ کرتے ہیں کہ اس دکھ کو عمل میں تبدیل کریں گے۔‘

    اسکول پر فائرنگ کے واقعے کے بعد سے یہ بحث پھر سے زوروں پر ہے کہ امریکا میں ہتھیاروں کو کنٹرول کیا جائے اور اسلحے کے مخالف لوگوں کا مطالبہ ہے کہ اس کے لیے سخت قوانین بنائے جائیں۔ موجودہ ڈیموکریٹ امریکی صدر بائیڈن، کئی بار اس ضمن میں بڑے اقدامات کا خیال ظاہر کرتے رہے ہیں تاہم ابھی تک فائرنگ کے ایسے واقعات نہیں روکے جا سکے اور نہ ہی امریکی صدر ری پبلکنز کو قائل کر پائے ہیں کہ سخت قوانین کی بدولت ایسے واقعات سے بچا جا سکتا ہے۔

  • ٹیکساس: اسکول میں مسلح نوجوان کی فائرنگ سے بچوں سمیت 20 ہلاک

    ٹیکساس: اسکول میں مسلح نوجوان کی فائرنگ سے بچوں سمیت 20 ہلاک

    ٹیکساس: امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر یوالڈے کے ایک اسکول میں فائرنگ سے 18 بچوں سمیت 20 افراد ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک مسلح نوجوان نے منگل کے روز جنوبی ٹیکساس کے ایک ایلیمنٹری اسکول میں فائرنگ کر دی، جس سے کم از کم 18 بچے اور ایک بالغ ہلاک ہو گیا، جوابی فائرنگ میں حملہ آور بھی ہلاک ہو گیا۔

    یہ امریکا میں اجتماعی قتل کا ایک اور بڑا واقعہ ہے، ریاست ہائے متحدہ امریکا ایک وبائی مسلح تشدد کی لپیٹ میں ہے۔

    ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے کہا کہ مشتبہ حملہ آور کو، جس کی شناخت 18 سالہ سلواڈور راموس کے نام سے ہوئی ہے، پولیس اہل کاروں نے جائے وقوعہ پر جوابی کارروائی کرتے ہوئے ہلاک کر دیا، جب کہ گولیاں لگنے سے 2 اہل کار بھی زخمی ہو گئے ہیں۔

    حکام کے مطابق حملہ آور اکیلا تھا اور فوری طور پر قتل عام کے محرکات معلوم نہیں ہو سکے، جب کہ قاتل کی فائرنگ سے مرنے والے طلبہ کی عمریں 7 سے 10 کے درمیان تھیں۔ رپورٹس کے مطابق حملہ آور طالب علم نے اسکول آنے سے پہلے اپنی دادی پر بھی گولیاں چلائیں تھیں۔

    سان انتونیو کے مغرب میں تقریباً 80 میل کے فاصلے پر ٹیکساس کے شہر اوولڈے میں واقع روب ایلیمنٹری اسکول میں صبح سویرے ہونے والی فائرنگ کے حالات کے بارے میں سرکاری تفصیلات تاحال نامکمل ہیں۔

    محض 10 دن قبل نیویارک کے علاقے بفیلو میں ایک نسل پرست کی فائرنگ سے 10 سیاہ فام ہلاک ہوئے تھے، اس کیس میں حکام نے ایک 18 سالہ شخص پر فرد جرم عائد کی ہے جو سینکڑوں میل کا سفر طے کر کے بفیلو پہنچا تھا اور ایک گروسری اسٹور پر اسالٹ طرز کی رائفل سے فائرنگ کی تھی۔

    گورنر ایبٹ کا کہنا ہے کہ مشتبہ شخص کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ فائرنگ کرنے سے پہلے اپنی گاڑی چھوڑ کر ہینڈگن اور ممکنہ طور پر رائفل سے لیس اسکول میں داخل ہوا تھا۔

    ٹیکساس کے پبلک سیفٹی ڈپارٹمنٹ کے سارجنٹ ایرک ایسٹراڈا نے سی این این پر ایک انٹرویو کے لیے پیش ہوتے ہوئے کہا کہ پولیس نے مشتبہ شخص کو ایک کار سے نکلتے ہوئے دیکھا جسے اس نے اسکول کے قریب کریش کر دیا تھا، اس کے پاس ایک رائفل اور ایک بیگ تھا، وہ جنوب کی جانب سے اسکول میں داخل ہوا اور فائرنگ شروع کردی، ایسٹراڈا کے مطابق حملہ آور نے باڈی آرمر پہنا ہوا تھا۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ راموس نے اسکول جانے سے پہلے اپنی دادی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

    واضح رہے کہ قتل عام کے پے در پے واقعات کے بعد امریکا میں گن کنٹرول کے لیے سخت قانون سازی کا مطالبہ زور پکڑنے لگا ہے۔

  • ویڈیو گیم سے متاثر 11سالہ لڑکے نے استانی کو مار کر خودکشی کر لی

    ویڈیو گیم سے متاثر 11سالہ لڑکے نے استانی کو مار کر خودکشی کر لی

    ٹورین: میکسیکو میں ایک 11 سالہ طالبعلم نے ویڈیو گیم سے متاثر ہو کر اسکول میں خاتون ٹیچر کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کر لی۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ ٹورین شہر میں واقع کولیگو سروینٹس پرائیویٹ اسکول میں پیش آیا جہاں 11 سالہ طالبعلم گھر سے دو ہتھیار لے کر اسکول میں داخل ہوا اور وہاں موجود لیڈی ٹیچر کو موت کے گھاٹ اتار دیا جب کہ فائرنگ کر کے مزید 5 افراد کو زخمی کرنے کے بعد اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔

    ٹورین شہر کے میئر زرمینو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ایک سانحہ ہے جو بہت زیادہ افسردہ کر دینے والا ہے، ایک 11 سال کا کمسن لڑکا دو ہتھیاروں سے مسلح ہو کر اسکول میں داخل ہوتا ہے اور اندھا دھند فائرنگ کر کے جان لے لیتا ہے۔

    مقامی شہر کے گورنر نے میڈیا کو بتایا کہ لڑکے کی والدہ کا چند سال قبل انتقال ہوگیا تھا تاہم اس کا رویہ دوستانہ تھا، واقعے کے روز لڑکے نے ہم کلاس طالبعلموں سے کہا کہ "آج کا دن ہے” اور پھر وہ ہوا جس کی کسی کو توقع نہیں تھیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ لگتا ہے کہ لڑکا فرسٹ پرسن شوٹر گیم سے متاثر تھا اور اس نے گیم کو حقیقی بنانے کے لیے خود کو اسی کردار میں ڈھال لیا تھا۔

  • اسکول فائرنگ کا ایک اور واقعہ، دو امریکی طلبہ ہلاک

    اسکول فائرنگ کا ایک اور واقعہ، دو امریکی طلبہ ہلاک

    کیلی فورنیا: امریکا میں اسکول فائرنگ کا ایک اور واقعہ رونما ہوا ہے، جس میں 2 طالب علم ہلاک ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست کیلی فورنیا میں اسکول میں فائرنگ کے ایک اور واقعے میں دو طلبہ ہلاک جب کہ متعدد زخمی ہو گئے ہیں، فائرنگ کرنے والے حملہ آور نے بھی خود کشی کی کوشش کی۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ فائرنگ کرنے والے طالب علم کی حالت تشویش ناک ہے، اس نے دو طلبہ کو مارنے کے بعد اپنے سر میں بھی گولی مار دی تھی، واقعے کی تحقیقات بھی شروع کر دی گئی ہیں، یہ واقعہ کیلی فورنیا کے علاقے سینٹا کلیریٹا کے اسکول میں پیش آیا۔ ہلاک ہونے والوں میں 16 سال کی طالبہ اور 14 سال کا طالب علم شامل ہیں۔

    گزشتہ روز بھی امریکی ریاست جنوبی کیلی فورنیا کے ہائی اسکول میں مسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ کردی تھی، جس کے نتیجے میں ایک خاتون ہلاک اور 6 افراد زخمی ہو گئے تھے، پولیس نے کئی گھنٹوں کی کوشش کے بعد ایک ملزم کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کیلی فورنیا، ہائی اسکول میں فائرنگ، خاتون ہلاک، 6 افراد زخمی، حملہ آور گرفتار

    اس واقعے میں کئی حملہ آوروں نے متعدد طلبہ کو یرغمال بنا لیا تھا، پولیس نے اسکول کو گھیرے میں لے کر حملہ آوروں سے مذاکرات بھی کیے، پولیس کا کہنا تھا کہ حملہ آور ایشیائی نژاد تھے۔

    ساگس ہائی اسکول میں فائرنگ کے اس واقعے نے امریکی اسکولوں میں اسی طرح کے دیگر واقعات کی یاد دلا دی ہے، پارک لینڈ فلوریڈا کے ایک ہائی اسکول میں سابق طالب علم نے 14 فروری 2018 کو فائرنگ کر کے 17 طلبہ کو جان سے مار دیا تھا۔

  • امریکا: اسکول میں طالب علم کی فائرنگ، ٹیچر سمیت ایک طالبہ زخمی

    امریکا: اسکول میں طالب علم کی فائرنگ، ٹیچر سمیت ایک طالبہ زخمی

    واشنگٹن: امریکا کے ایک اسکول میں طالب علم نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ٹیچر سمیت ایک طالبہ زخمی ہوئیں تاہم حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست ’انڈیانہ‘ کے اسکول میں پیش آیا فائرنگ کا واقعہ جہاں ایک طالب علم نے کلاس میں اندھا دھند فائرنگ شروع کردی جس کے باعث ٹیچر سمیت ایک طالبہ بھی زخمی ہوئیں تاہم حملہ آور کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ 13 سالہ طالب علم کی فائرنگ سے زخمی ہونے والوں میں ایک طالبہ اور سائنس کی ٹیچر شامل ہیں، حملے کے دوران ٖٹیچر نے مزاحمت کی کوشش بھی کی، جبکہ اسکول میں خوف کی لہر پائی جاتی ہے۔


    ٹیکساس اسکول فائرنگ، حملہ آور کے خلاف عدالت میں رپورٹ پیش


    امریکی میڈٰیا کا کہنا تھا کہ ٹیچر نے بدتمیزی پر طالبعلم کو کلاس سے باہر نکال دیا تھا تاہم طالب علم کچھ دیر بعد کلاس میں واپس آیا اور اندھا دھند فائرنگ کر دی، بعد ازاں زخمی ٹیچر نےحملہ آور کو دبوچ کر بندوق چھینی جس کے بعد ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔

    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں امریکا کے سانٹا فے ہائی اسکول میں طالبعلم کی فائرنگ سے پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ سمیت 10 طالبعلم جاں بحق ہوگئے تھے، علاوہ ازی  واقعے سے متعلق پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ہائی اسکول کے 17 سالہ حملہ آور طالبعلم دیمیتر یوس پاگورٹزس کو گرفتار کر لیا گیا ہے جس نے اپنے جرم کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔

    بعدازاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی ٹیکساس فائرنگ واقعے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہماری ہمدردیاں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔