Tag: اسکول پرنسپل

  • ویڈیو: اسکول پرنسپل کا طالبات پر سرعام تشدد

    ویڈیو: اسکول پرنسپل کا طالبات پر سرعام تشدد

    اسکول اساتذہ طلبہ وطالبات کے لیے روحانی والدین کا درجہ رکھتے ہیں لیکن ایک پرنسپل نے اپنی طالبات کو سرعام تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

    یہ افسوسناک واقعہ مصر میں پیش آیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہیں اور اس کو دیکھنے والے صدمہ سے دوچار اور پرنسپل کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

    عرب میڈیا کے مطابق مصر کے شمال میں البحیرہ گورنریٹ میں شبراخیت ایجوکیشنل ٹیکنیکل سیکنڈری اسکول فار گرلز میں پیش آیا جس میں پرنسپل نے سیکنڈری اسکول سال اول کی دو طالبات کو سر عام تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں لاتیں ماریں۔

    ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد مصر حکام بھی حرکت میں آ گئے ہیں۔

    اس سلسلے میں البحیرہ کی گورنر ڈاکٹر جیکولین آزر نے ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن اور شبراخیت کی تعلیمی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ ڈائریکٹر کو فارغ کر کے فوری تحقیقات کا حکم دیا۔

    ایڈمنسٹریٹو پراسیکیوشن اتھارٹی کے سربراہ کونسلر عبدالراضی صدیق نے واقعے کی تحقیقات شروع کرنے کا فیصلہ جاری ہونے کے بعد مذکورہ اسکول کے پرنسپل کو معطل کر کے واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

    ویڈیو دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • اسکول پرنسپل بزور اسلحہ 3 ماہ تک چھٹی جماعت کی طالبہ کو ہوس کا نشانہ بناتا رہا

    اسکول پرنسپل بزور اسلحہ 3 ماہ تک چھٹی جماعت کی طالبہ کو ہوس کا نشانہ بناتا رہا

    پنجاب میں اسکول پرنسپل نے چھٹی جماعت کی طالبہ کو اسلحہ کے زور پر 3 ماہ تک زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر حجرہ شاہ مقیم میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے، چوک شاہ مقیم میں اسکول پرنسپل نے چھٹی جماعت کی طالبہ سے زیادتی کی ہے۔

    متاثرہ لڑکی نے کہا کہ اسکول پرنسپل نے اسلحہ کے زور پر 3 ماہ تک زیادتی کی اور تصاویربھی بنائیں، پرنسپل نے دھمکیاں دیں کہ کسی کو بتایا تو قتل کردوں گا۔

    متاثرہ لڑکی نے مزید کہا کہ پولیس نے پرنسپل کیخلاف مقدمہ درج کرلیا ہے پر اب تک گرفتار نہیں کیا ہے۔

  • اسکول پرنسپل دن دہاڑے فائرنگ سے قتل، ویڈیو سامنے آگئی

    اسکول پرنسپل دن دہاڑے فائرنگ سے قتل، ویڈیو سامنے آگئی

    بھارت میں اتر پردیش کے ضلع مرادآباد میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ رونما ہوا، دو موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں نے اسکول پرنسپل کو گولی مار کر موت کی نیند سلادیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ مقتول کی شناخت شباب الحسن کے طور پر ہوئی ہے، جو گھر سے اسکول کی جانب جا رہے تھے۔

    حملہ آوروں نے مقتول پرنسپل کا تعاقب کیا اورسر پر گولی مار کر فرار ہوگئے، بتایا جا رہا ہے کہ یہ واقعہ قریب لگے سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہوگیا ہے۔ جس کی مدد سے ملزمان کی تلاش کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔

    پولیس نے موقع پر پہنچ کر مقتول کی لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانے بھجوا دیا ہے، جبکہ لوگوں میں اسکول پرنسپل کے بہیمانہ قتل پر شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے کی تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

    مقتول پرنسپل شباب الحسن بھارت میں بی جے پی کے مہانگر منسٹر شمّی بھٹنکر کے اسکول میں پڑھاتے تھے، اور روزانہ کی طرح اسکول پیدل جا رہے تھے۔ جب وہ اسکول سے محض 50 میٹر دور تھے تو دو حملہ آوروں نے انہیں نشانہ بنایا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی اصل وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے، تاہم پولیس نے ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے، سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے حملہ آوروں کی شناخت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    نویں جماعت کے طالب علم کی اسکول میں پر اسرار موت

    پولیس کے مطابق چند دن پہلے شباب الحسن کے خلاف ایک مقدمہ درج ہوا تھا، جس میں ایک طالب علم کے والدین نے ان پر طالب علم کو ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ پولیس اس زاویے سے بھی تفتیش کر رہی ہے۔

  • اسکول پرنسپل نے زیادتی میں ناکامی پر 6 سالہ بچی کی جان لے لی

    اسکول پرنسپل نے زیادتی میں ناکامی پر 6 سالہ بچی کی جان لے لی

    حیدرآباد: بھارتی ریاست گجرات میں ایک اور دل دہلانے دینے والا واقعہ رونما ہوا، اسکول پرنسپل نے زیادتی میں ناکامی پر 6 سالہ بچی کو قتل کردیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سرکاری پرائمری اسکول کے پیچھے سے 6 سالہ بچی کی نعش برآمد ہوئی، پولیس نے اسکول پرنسپل گووند ناٹ کو قتل کے الزام میں حراست میں لے لیا۔

    پولیس کے مطابق اسکول پرنسپل نے معصوم بچی کا گلا گھونٹ دیا کیونکہ پرنسپل نے لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کی جس پر لڑکی نے مزاحمت کی۔ مقتول لڑکی اول جماعت کی طالبہ بتائی گئی ہے۔

    پولیس کے مطابق 6 سالہ طالبہ جمعرات سے اسکول سے لاپتہ تھی، تحقیقات کے دوران اسکول پرنسپل نے اقبال جرم کرلیا۔ پرنسپل نے مبینہ طور پر نعش کو اسکول کی چھٹی ہونے کے بعد اسکول کے پیچھے پھینک دیا تھا۔

    سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کا کہنا تھا کہ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ لڑکی کو آخری بار اسکول کے پرنسپل کے ساتھ دیکھا گیا تھا۔ لڑکی کی ماں جو گاؤں کی رہنے والی بتائی گئی ہے اس نے پرنسپل سے کہا تھا کہ وہ بچی کو اسکول چھوڑ دے، کیونکہ پرنسپل بھی اسکول جارہا تھا۔

    پرنسپل نے راستے میں معصوم بچی کو اپنی ہوس کا نشانہ بنانے کی کوشش کی تاہم بچی نے اس دوران چیخ پکار شروع کردی جس پر پرنسپل نے گلا گھونٹ کر لڑکی کو جان سے مار دیا۔

    راجدیپ سنگھ جالا نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں پرنسپل نے تحقیقاتی عہدیداروں کو بھی گمراہ کرنے کی کوشش کی تھی، مگر بعد میں اس نے لڑکی کے قتل کا اعتراف کیا۔

    بھارت میں 13 سالہ دلت بچی کے ساتھ اجتماعی زیادتی

    بچی کے قتل کے بعد پرنسپل نے دن بھر لڑکی کی نعش کو کار میں چھپائے رکھا، اس کے بعد نعش کو اپنی کار سے نکال کر اسکول کے پیچھے پھینک دیا۔ بچی کا بیگ بھی کلاس میں ہی چھوڑ دیا تھا تاکہ کسی کو اس پر شک نہ ہوجائے۔

  • اسکول پرنسپل نے ’حفاظت‘ کے لیے ہتھیار اٹھا لیے، ویڈیو وائرل

    اسکول پرنسپل نے ’حفاظت‘ کے لیے ہتھیار اٹھا لیے، ویڈیو وائرل

    علی گڑھ: بھارتی ریاست اترپردیش کے ایک اسکول میں پرنسپل نے ’حفاظت‘ کے لیے ہتھیار اٹھا لیے، جس پر انھیں دیہاتیوں کے غصے کا سامنا کرنا پڑ گیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی شہر علی گڑھ کے ایک اسکول پرنسپل کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے، جس میں ایک گاؤں میں پرائمری اسکول کے پرنسپل کو اسکول میں شارٹ گن لے کر جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

    پرنسپل کو شارٹ گن کے ساتھ اسکول کے احاطے میں دیکھ کر گاؤں والے غصہ ہو گئے، اور ان پر اعتراض کر کے جھگڑنے لگے، گاؤں والوں کا کہنا تھا کہ پرنسپل کو آخر کس سے خطرہ ہے، اس سوال پر پرنسپل آئیں بائیں شائیں کرتے رہے۔

    پرنسپل دھرمیندر کمار شرما اپنی کارروائی کا دفاع کرتے ہوئے دعویٰ کرتے رہے کہ انھوں نے اپنی ’حفاظت‘ کے لیے ہتھیار اٹھایا ہے، گاؤں والوں نے الزام لگایا کہ شرما سے جب بندوق کا پوچھا گیا تو انھوں نے بدکلامی کی۔

    ویڈیو نے گاؤں کے مقامی لوگوں میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی، اور انھوں نے پرنسپل کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا، گاؤں کے سرپنچ نے پرنسپل شرما پر یہ الزام بھی لگایا کہ وہ بچوں کو پڑھانے پر توجہ کی بجائے زیادہ وقت موبائل پر صرف کرتا ہے۔

    ادھر حکام نے انٹرنیٹ پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد واقعے کا نوٹس لے لیا ہے اور واقعے کی تفصیلی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ ضلعی تعلیمی افسر اسکول کا دورہ بھی کیا۔

  • اسکول پرنسپل کا خواتین سے زیادتی کا اسکینڈل ،   انتظامیہ نے اسکول سیل کردیا

    اسکول پرنسپل کا خواتین سے زیادتی کا اسکینڈل ، انتظامیہ نے اسکول سیل کردیا

    کراچی : گلشن حدید کے غیر رجسٹرڈ نجی اسکول کے پرنسپل کی جانب سے مختلف خواتین سے نا زیبا وڈیو سامنے آنے کے بعد انتظامیہ نے اسکول کو سیل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن حدید میں نجی اسکول پرنسپل کی خواتین سے مبینہ زیادتی کے اسکینڈل کی تحقیقات کے لئے محکمہ تعلیم کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی نجی اسکول پہنچی۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر پرائیوٹ اسکولز قربان علی بھٹو نے کہا کہ واقعہ انتہائی شرمناک ہے،مکمل تحقیقات ہوں گی ، اسکول سے وابستہ لوگوں کے بیان ریکارڈ کریں گے۔

    قربان علی بھٹو کا کہنا تھا کہ کل ہی ڈپٹی کمشنر ملیر کو خط لکھا کہ اسکول کوسیل کیا جائے، اب کوشش ہے اسکول کے طلباکو کسی اور اسکول میں داخل کرائیں۔

    محکمہ تعلیم کی جانب سے ڈپٹی کمشنر ملیر کو لیٹر بھیجنے کی روشنی میں اسسٹنٹ کمشنر بن قاسم کی سربراہی میں ٹیم نے پہنچ کر اسکول کو سیل کردیا گیا ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز گلشن حدید میں اسکول پرنسپل کی اپنی ٹیچرز اور اسٹاف سے زیادتی کرنے کا واقعہ سامنے آیا تھا، ملزم ویڈیو بناکر خواتین کی مجبوری کا فائدہ اٹھاتا اور بلیک میل بھی کرتا تھا، جسے علاقہ مکینوں کی مدد سے گرفتار کیا گیا۔

    پولیس نے بتایا کہ ملزم کے موبائل سے پچیس سے زائد ویڈیو بھی برآمد ہوئی ہیں، سارے معاملے پر چار رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

    نگران وزیر داخلہ بریگیڈیر (ر) حارث نواز نے بھی نوٹس لیکر ملزم کو انجام تک پہنچانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

  • کراچی:  اسکول پرنسپل کی خواتین سے  زیادتی کا اسکینڈل، اہم انکشاف سامنے آگیا

    کراچی: اسکول پرنسپل کی خواتین سے زیادتی کا اسکینڈل، اہم انکشاف سامنے آگیا

    کراچی : ایس ایس پی ملیر حسن سردار نے اہم انکشاف کیا ہے کہ خواتین سے مبینہ زیادتی کرنے والے پرنسپل سے برآمد ویڈیوز میں نظر آنے والی خواتین کا تعلق ٹیچنگ اسٹاف سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں گلشن حدید کے نجی اسکول میں پرنسپل کی خواتین سے مبینہ زیادتی کے اسکینڈل کے حوالے سے ایس ایس پی ملیر حسن سردار نے بتایا ہے کہ ویڈیو میں نظر آنے والی خواتین کا تعلق ٹیچنگ اسٹاف سے ہے جبکہ اسکول پرنسپل نے گذشتہ روز ٹیچنگ اسٹاف ہونے کی تردید کی تھی۔

    ایس ایس پی ملیر کا کہنا تھاکہ جو خواتین انٹرویوز دینے آتی تھی ملزم ان کو بھی ٹریپ کرتا تھا، کیس میں مذید گرفتاریاں اور اہم انکشافات متوقع ہیں۔

    حسن سردار نے کہا کہ موبائل فون سے 25 ویڈیوز ملی تھی، 25 ویڈیوز چار خواتین کی ہیں جو الگ وقتوں میں بنائی گئی، ہائی پروفائل کیس ہے کسی ملزم کو رعایت نہیں ملے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسکول اسٹاف کے بیانات قلمبند کیے جائیں گے اور ہر زاویے سے کیس کی تفتیش کو آگے بڑھایا جائے گا۔

    دوسری جانب ایس ایس پی انویسٹگیشن ملیر علی مردان کا کہنا ہے کہ کیس میں مذید 3 ملزمان ہیں جن کو تلاش کر رہے ہیں،ملزم علی، کاشف اور شکیل اپنے ٹھکانوں پر موجود نہیں ہیں ، ملزمان کے پاس کیمروں تک رسائی تھی ،تینوں ملزمان مفرور ہیں۔

    علی مردان نے کہا کہ زیادتی کا نشانہ بننے والی خواتین کو بلیک میل کیا جاتا تھا، کیمرہ لگانے والے اور ساتھی ان کو فون کرتے تھے،ایک ملزم کی جانب سے نازیبا ویڈیو وائرل کی گئی، جلد گھناونے عمل میں ملوث لزمان کو گرفتار کرلیں گے۔

  • گلشن حدید میں پرنسپل کی گرفتاری کے بعد اسکول بند

    گلشن حدید میں پرنسپل کی گرفتاری کے بعد اسکول بند

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گلشن حدید میں ٹیچرز اور اسٹاف سے مبینہ زیادتی کرنے والے پرنسپل کی گرفتاری کے بعد اسکول بند کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گلشن حدید میں اسکول پرنسپل سے خواتین کی نازیبا ویڈیو سامنے آنے کے بعد پرنسپل عرفان سموں کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جس کے بعد اسکول بند کر دیا گیا ہے، آج جب کئی طالبات اسکول پہنچیں تو اسکول بند دیکھ کر افسردگی کا اظہار کر کے واپس چلی گئیں۔

    گزشتہ روز صوبائی وزیر تعلیم رعنا حسین کی جانب سے ڈپٹی ڈائریکٹر قربان بھٹو کی سربراہی میں ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، جس میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر ممتاز قمبرانی، زید مگسی اور جاوید قاضی شامل تھے۔

    آج ڈپٹی ڈائریکٹر قربان علی بھٹو کی سربراہی میں ٹیم اسکول پہنچی اور اسکول کا جائزہ لیا، یہ ٹیم متعلقہ افراد کے بیانات ریکارڈ کرے گی۔

    کراچی: گلشن حدید میں ٹیچرز اور اسٹاف سے مبینہ زیادتی کرنیوالا پرنسپل گرفتار

    وزیر تعلیم سندھ رعنا حسین کی ہدایت پر اس معاملے کی تحقیقات تک اسکول کو سیل کرنے کے لیے ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ انسٹیٹیوشن نے ڈپٹی کمشنر ملیر کو خط لکھا تھا۔

    واضح رہے کہ مذکورہ اسکول رجسٹرڈ نہیں ہے، گرفتاری کے بعد ملزم عرفان کے موبائل سے 25 سے زائد ویڈیوز بھی برآمد ہوئی ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم اپنے عملے اور ٹیچرز سے زیادتی کرتا تھا، ایس ایس پی ملیر کے مطابق پولیس کے پاس تمام ثبوت موجود ہیں، جماعت اسلامی کے وفد نے بھی پرنسپل کے خلاف ملیر پولیس کو درخواست دی تھی۔

  • نامعلوم افراد کی فائرنگ، اسکول پرنسپل جاں بحق

    نامعلوم افراد کی فائرنگ، اسکول پرنسپل جاں بحق

    شہدادکوٹ:نامعلوم ملزمان نے ایک نجی اسکول میں گھس کر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں زخمی ہونے والے اسکول کے پرنسپل نے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پردم توڑدیا ۔

    تفصیلات کے مطابق یہ افسوس ناک واقعہ شہداد کوٹ کے علاقے تحصیل وارہ کے نجی اسکول میں پیش آیا ، جہاں نا معلوم افراد نے دن دہاڑے نجی اسکول میں فائرنگ کی۔

    فائرنگ کے نتیجے میں اسکول کے پرنسپل موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے تاہم اور کسی شخص یا طالب علم کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔ فائرنگ کرکے ملزمان باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    فائرنگ سے اسکول کے طلبہ میں خوف و ہراس پھیل گیا اور طلبہ اپنی جان بچانے کے لیے ادھر ادھر بھاگتے رہے ، کچھ طلبہ اپنے بستے چھوڑ کر از خود ہی اپنےگھروں کو روانہ ہوگئے ، جبکہ بیشتر کے والدین انہیں لینے کے لیے اسکول پہنچ گئے ۔ افسوس نا ک
    واقعے کے سبب علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

    پولیس نے رپورٹ درج کر کے ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے ۔ جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کرلیے ہیں۔ پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ واقعہ دہشت گردی کے بجائے ذاتی رنجش کا شاخسانہ لگتا ہے کہ حملہ آوروں نے پرنسپل کے سوا کسی کو
    بھی نشانہ بنانے کی کوشش نہیں کی اور اپنا کام انجام دے کر باآسانی فرار ہوگئے۔

  • مضرصحت کھانے سےطلبہ کی ہلاکت،پرنسپل کو17سال قید کی سزا

    مضرصحت کھانے سےطلبہ کی ہلاکت،پرنسپل کو17سال قید کی سزا

    نئی دہلی: بھارتی عدالت نے مضر صحت کھانا کھانے سے ہلاک ہونے والے بچوں کے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے پرائمری اسکول کی پرنسپل کو 17 سال قید کی سزا سنادی.

    تفصیلات کے مطابق ہندوستان کی مشرقی ریاست بہار کے ضلع سارن میں سرکاری اسکول کے بچوں کو2013 میں مفت کھانا دیا گیا تھا، جس سے تقریبا 24 بچے ہلاک اور 50 بچے متاثر ہوئے تھے.

    بھارتی عدالت کی جانب سے سرکاری اسکول کی پرنسپل پر مذکورہ کیس میں گذشتہ ہفتے فرد جرم عائد کی گئی تھی.

    پروسیکیوٹر سمیر مشرا نے بتایا کہ ‘مینا دیوی کو قتل کے جرم میں 10 سال اور اقدام قتل کے جرم میں 7 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے’.

    عدالت نے مینا دیوی کو 3 لاکھ 75 ہزار روپے نقد جرمانہ بھی ادا کرنے کو کہا ہے یہ رقم واقعے میں بچ جانے والے متاثرہ بچوں کے ورثہ میں تقسیم کی جائے گی.

    پروسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ وہ پیر کے روز ہونے والی عدالتی کارروائی اور پرنسپل کو دی جانے والی سزا سے مطمئن ہیں لیکن شواہد کی کمی کے باعث مجرمہ کے شوہر ارجن رائے کو عدالت کی جانب سے دی جانے والی بریت کو چیلنج کریں گے.

    رائے پر الزام ہے کہ اس نے مذکورہ مضرصحت کھانا بنانے میں استعمال ہونے والا تیل فراہم کیا تھا.

    تفتیش کاروں نے عدالت کو بتایا تھا کہ رائے نے کھانے میں استعمال ہونے والے تیل کو اسٹور میں کیڑے مار ادویات کے ساتھ رکھا ہوا تھا اور یہ تیل بعد ازاں اسکول کو مفت خوراک بنانے کےلیے فراہم کیا گیا.

    یاد رہے کہ 16 جولائی 2013 کو دھرماساتی گاندامان کے گاؤں میں قائم پرائمری اسکول میں فراہم کیے جانے والے مضر صحت کھانے کے باعث 4 سے 12 سال کی عمر کے 23 بچے ہلاک اور دیگر 24 کی حالت غیر ہوگئی تھی.

    ایک مقتول بچے کے والد کا کہنا تھا کہ ‘ہم چاہتے تھے کہ دونوں ملزمان کو سزا سنائی جائے تاہم عدالت نے پرنسپل کے شوہر کو بری کردیا’.

    واضح رہے کہ ہندوستان میں 2001 سے دنیا کے سب سے بڑے مفت کھانا فراہم کرنے کے پروگرام کا آغاز کرتے ہوئے 12 کروڑ اسکول جانے والے بچوں کو خوراک فراہم کی جارہی ہے.