Tag: اسکول

  • کراچی: جعلی ناموں والے نجی اسکولوں کے خلاف گھیرا تنگ

    کراچی: جعلی ناموں والے نجی اسکولوں کے خلاف گھیرا تنگ

    کراچی: ڈائریکٹوریٹ اسکولز نے شہر قائد میں غیر ملکی تعلیمی اداروں اور غیر ملکی ناموں پر قائم اسکولوں کے خلاف کاروائی کرنے کا فیصلہ کرلیا، غیر ملکی نام والے پرائیوٹ اسکولوں کو متعلقہ ملک کے ساتھ اپنی دستاویزی وابستگی ظاہر کرنی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹوریٹ اسکولز نے جعلی ناموں والے نجی اسکولوں کے خلاف گھیرا تنگ کردیا، غیر ملکی تعلیمی اداروں اور غیر ملکی ناموں پر قائم اسکولوں کے خلاف کاروائی کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    ڈی جی اسکولز منسوب صدیقی کا کہنا ہے کہ شہر میں غیر ملکی ناموں سے اسکولوں کی بھر مار ہے، غیر ملکی نام والے پرائیوٹ اسکولوں کو متعلقہ ملک کے ساتھ اپنی دستاویزی وابستگی ظاہر کرنی ہوگی۔

    ڈی جی کے مطابق آکسفورڈ، دی امریکن اور لندن جیسے دیگر ناموں سے منسوب اسکولوں کو اپنے مکمل دستاویزات ڈائریکٹوریٹ میں جمع کروانے ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ایسے کئی غیر ملکی ناموں سے منسوب اسکول بغیر رجسٹریشن کے اسکول چلا رہے ہیں، ایسے اسکولوں کو نوٹسز جاری کردیے گئے، دستاویزات نہ ہونے پر ان کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔

  • ایک بھی کرونا کیس نکلا تو اسکول بند کر دیا جائےگا، وزیر تعلیم پنجاب

    ایک بھی کرونا کیس نکلا تو اسکول بند کر دیا جائےگا، وزیر تعلیم پنجاب

    اسلام آباد: وزیر تعلیم پنجاب مراد راس نے کہا کہ ایک بھی کرونا کیس نکلا تو اسکول بند کر دیا جائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم پنجاب مراد راس نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں اپوزیشن جماعتوں نےملک کو تباہ کیا،40 سال کی تباہ ہوئی چیزیں 2 سال میں کیسے ٹھیک ہوں،وقت لگےگا۔

    مراد راس کا کہنا تھا کہ اسکولوں میں 25 ہزار سے زائد رینڈم کرونا ٹیسٹ کیے،ننکانہ،گجرات، فیصل آباد میں کرونا کیس نکلے، جہا ں جہاں کیس آئے ان اسکولوں کو بندکر دیا۔

    صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ ایک بھی کرونا کیس نکلا تو اسکول بند کر دیا جائےگا۔انہوں نے بتایا کہ کل سے چھٹی سے 8ویں کی کلاسوں کا آغاز کیا جا رہا ہے۔

    مراد راس نے کہا کہ پنجاب میں اسکولز اپنے شیڈول کے مطابق کھلیں گے،پنجاب کے تعلیمی اداروں میں کرونا کیسز سندھ سے کم ہیں۔انہوں نے ایک بار پھر واضح کیا کہ کرونا کیس بڑھے تو اسکولز بند کرنے کی طرف جا سکتے ہیں۔

    حکومت کا دوسرے مرحلے میں تعلیمی ادارے کھولنے کے حوالے سے بڑا اعلان

    قبل ازیں وفاقی وزیر اسد عمر کی زیرصدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا، جس میں وزیر داخلہ اعجاز شاہ، وزیرتعلیم شفقت محمود ، معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے شرکت کی جبکہ صوبائی وزرائے تعلیم و سیکرٹریز بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شریک ہوئے۔

    بعدازاں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کل سے دوسرے مرحلے میں اسکولز کھولنے کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ چھٹی سے آٹھویں جماعت تک کی کلاسز کا آغاز کل سے ہوگا۔

  • بلوچستان کے تعلیمی اداروں سے کرونا وائرس کے 67 کیسز رپورٹ

    بلوچستان کے تعلیمی اداروں سے کرونا وائرس کے 67 کیسز رپورٹ

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان میں تعلیمی اداروں سے کرونا وائرس کے 67 کیسز سامنے آگئے، کرونا وائرس کا شکار افراد میں طلبا، اساتذہ اور اسکول کا عملہ شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں کرونا وائرس کی رینڈم ٹیسٹنگ کی تفصیلات سامنے آگئیں، محکمہ صحت بلوچستان کا کہنا ہے کہ 7 سے 18 ستمبر تک تعلیمی اداروں سے 67 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ تعلیمی اداروں میں مثبت کیسز کی شرح 14.3 فیصد ہے۔

    محکمہ صحت کے مطابق اساتذہ، اسٹاف اور طلبا و طالبات کے 950 ٹیسٹ کیے گئے ہیں، 67 میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی جبکہ 403 منفی رپورٹ ہوئے، 430 کرونا ٹیسٹ کی رپورٹس آنا باقی ہیں۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں تعلیمی ادارے 15 ستمبر سے کھول دیے گئے تھے تاہم اسکول کھلتے ہی بچوں، اساتذہ اور اسکول کے عملے میں کرونا وائرس کے کیسز پائے گئے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق اسکول کھلنے کی تیسرے ہی روز کرونا وائرس کے باعث 22 تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے، ادارے 48 گھنٹےمیں ایس او پیز اختیار نہ کرنے پر بند کیے گئے۔

    این سی او سی کا کہنا تھا کہ احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے پر کرونا وائرس وبا تعلیمی اداروں میں پھیلی، سب سے زیادہ 16 تعلیمی ادارے خیبر پختونخواہ میں بند کیے گئے، آزاد کشمیر میں 5 اور اسلام آباد میں 1 ادارہ بند کیا گیا۔

    ادھر سندھ حکومت نے بھی دوسرے مرحلے میں اسکول کھولنے کا فیصلہ مؤخر کردیا، وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ چھٹی، ساتویں اور آٹھویں کلاسز 21 ستمبر سے نہیں کھلیں گی۔

  • جلد بازی میں تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ تعلیم کے نظام کو تباہ کردے گا: وزیر تعلیم

    جلد بازی میں تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ تعلیم کے نظام کو تباہ کردے گا: وزیر تعلیم

    اسلام آباد: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ طالبعلموں کی صحت اولین ترجیح ہے تاہم جلد بازی میں تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ تعلیم کے نظام کو تباہ کردے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ طالبعلموں کی صحت اولین ترجیح ہے، جو بھی فیصلہ کیا جائے گا وہ وزارت صحت سے مشاورت سے ہوگا۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ پہلے ہی 6 ماہ اسکول بند ہونے سے تعلیم متاثر ہوئی ہے، تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ محتاط ہو کر کیا۔

    اپنے ٹویٹ میں انہوں نے مزید کہا کہ جلد بازی میں تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ تعلیم کے نظام کو تباہ کردے گا۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں تعلیمی ادارے 15 ستمبر سے کھول دیے گئے تھے تاہم اسکول کھلتے ہی بچوں، اساتذہ اور اسکول کے عملے میں کرونا وائرس کے کیسز پائے گئے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق اسکول کھلنے کی تیسرے ہی روز کرونا وائرس کے باعث 22 تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے، ادارے 48 گھنٹےمیں ایس او پیز اختیار نہ کرنے پر بند کیے گئے۔

    این سی او سی کا کہنا تھا کہ احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے پر کرونا وائرس وبا تعلیمی اداروں میں پھیلی، سب سے زیادہ 16 تعلیمی ادارے خیبر پختونخواہ میں بند کیے گئے، آزاد کشمیر میں 5 اور اسلام آباد میں 1 ادارہ بند کیا گیا۔

    ادھر سندھ حکومت نے بھی دوسرے مرحلے میں اسکول کھولنے کا فیصلہ مؤخر کردیا، وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ چھٹی، ساتویں اور آٹھویں کلاسز 21 ستمبر سے نہیں کھلیں گی۔

  • تعلیمی ادارے کھولے جانے کے تیسرے ہی روز 22 اسکول سیل کردیے گئے

    تعلیمی ادارے کھولے جانے کے تیسرے ہی روز 22 اسکول سیل کردیے گئے

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ ملک میں تعلیمی ادارے کھولے جانے کے تیسرے روز 22 اداروں کو سیل کردیا گیا ہے، مذکورہ تعلیمی اداروں میں کرونا وائرس کی وبا پھیل گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے باعث ملک میں 22 تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے، ادارے 48 گھنٹےمیں ایس او پیز اختیار نہ کرنے پر بند کیے گئے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے پر کرونا وائرس وبا تعلیمی اداروں میں پھیلی۔

    کمانڈ سینٹر کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ 16 تعلیمی ادارے خیبر پختونخواہ میں بند کیے گئے، آزاد کشمیر میں 5 اور اسلام آباد میں 1 ادارہ بند کیا گیا۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے باعث 6 ماہ سے بند تعلیمی ادارے 15 ستمبر سے کھول دیے گئے تھے، پہلے مرحلے میں احتیاطی تدابیر کے ساتھ ثانوی و اعلیٰ ثانوی اسکول، کالج اور یونیورسٹیاں کھولی گئی ہیں۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری ایس او پیز کے مطابق ایک کلاس روم میں اگر 40 بچے پڑھتے ہیں تو ایک دن 20 بچے آئیں گے اور اگلے دن 20 بچوں کو اسکول بلایا جائے گا۔

    ایس او پیز کے مطابق بچوں میں کھانسی یا بیماری کی علامات ظاہر ہونے پر انہیں اسکول آنے سے روک دیا جائے گا۔

    حکومت کی جانب سے جاری کی گئی ہدایات پر عملدر آمد کو یقینی بنانے کے لیے محکمہ تعلیم کی مختلف ٹیمیں اسکولوں کا دورہ کر رہی ہیں اور ایس او پیز پر عملدر آمد کا جائزہ لے رہی ہیں۔

  • تعلیمی ادارے کھلنے کے دوسرے روز بھی سعید غنی کا اسکول و کالجز کا دورہ

    تعلیمی ادارے کھلنے کے دوسرے روز بھی سعید غنی کا اسکول و کالجز کا دورہ

    کراچی: سندھ میں تعلیمی ادارے کھلنے کے دوسرے روز صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے مختلف اسکولز اور کالجز کا دورہ کیا، سعید غنی نے تعلیمی اداروں میں ایس او پیز کے حوالے سے تفصیلات طلب کیں جبکہ طلبا سے بھی سوال و جواب کیے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں تعلیمی ادارے کھلنے کے دوسرے روز بھی صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے مختلف اداروں کا دورہ کیا، سعید غنی پہلے کورنگی کے مختلف اسکولز اچانک پہنچے۔

    سعید غنی نے اسکولز میں ایس او پیز کے حوالے سے تفصیلات طلب کیں۔

    اس موقع پر انہوں نے کہا کہ نجی اسکولز کی جانب سے اقدامات بہتر ہیں انہیں مستقل رکھا جائے، کوشش کی جائے کہ بغیر ماسک کوئی طالبعلم یا استاد اسکول کے اندر داخل نہ ہو۔

    سعید غنی نے طلبا سے ایس او پیز کے حوالے سے سوال و جواب بھی کیے۔

    بعد ازاں سعید غنی کورنگی ڈھائی نمبر میں گورنمنٹ ڈگری بوائز کالج پہنچے، صوبائی وزیر نے کالج میں صفائی کی خراب صورتحال پر عملے کی سرزنش کی۔

    انہوں نے سیکریٹری کالجز باقر نقوی کو فوری طور پر کالج کا دورہ کرنے کی ہدایت کی۔

    اس کے بعد سعید غنی نے کورنگی ڈھائی نمبر پر ہی گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کا بھی دورہ کیا، صوبائی وزیر نے کالج میں تدریسی عمل کا جائزہ لیا اور طالبات سے ایس او پیز پر معلومات حاصل کیں۔

  • انسانی جانوں کے تحفظ کے ساتھ معاشی اور تعلیمی سرگرمیاں بحال کی جارہی ہیں: شبلی فراز

    انسانی جانوں کے تحفظ کے ساتھ معاشی اور تعلیمی سرگرمیاں بحال کی جارہی ہیں: شبلی فراز

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ یہ وزیر اعظم عمران خان کی کامیاب حکمت عملی کا نتیجہ ہے کہ انسانی جانوں کے تحفظ کے ساتھ ساتھ معاشی اور تعلیمی سرگرمیاں بحال کی جارہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ اللہ تعالی کا شکر ہے کہ بچوں کے حصول علم کا منقطع ہوجانے والا سلسلہ آج پھر سے بحال ہو رہا ہے۔

    شبلی فراز کا کہنا تھا کہ یہ وزیر اعظم عمران خان کی کامیاب حکمت عملی کا نتیجہ ہے، انسانی جانوں کے تحفظ کے ساتھ ساتھ معاشی اور تعلیمی سرگرمیاں بحال کی جارہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اساتذہ اور انتظامیہ اسکولز میں احتیاطی تدابیر پر عملدر آمد یقینی بنائیں۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے باعث 6 ماہ سے بند تعلیمی ادارے آج سے کھل گئے ہیں، پہلے مرحلے میں احتیاطی تدابیر کے ساتھ ثانوی و اعلیٰ ثانوی اسکول، کالج اور یونیورسٹیاں کھولی گئی ہیں۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری ایس او پیز کے مطابق ایک کلاس روم میں اگر 40 بچے پڑھتے ہیں تو ایک دن 20 بچے آئیں گے اور اگلے دن 20 بچوں کو اسکول بلایا جائے گا۔

    ایس او پیز کے مطابق بچوں میں کھانسی یا بیماری کی علامات ظاہر ہونے پر انہیں اسکول آنے سے روک دیا جائے گا۔

    حکومت کی جانب سے جاری کی گئی ہدایات پر عملدر آمد کو یقینی بنانے کے لیے محکمہ تعلیم کی مختلف ٹیمیں اسکولوں کا دورہ کریں گی اور ایس او پیز پر عملدر آمد کا جائزہ لیں گی۔

  • اسکولوں میں کرونا وائرس کے بارے میں مذاق اور جان بوجھ کے کھانسنے پر پابندی عائد

    اسکولوں میں کرونا وائرس کے بارے میں مذاق اور جان بوجھ کے کھانسنے پر پابندی عائد

    لندن: برطانیہ میں کرونا وائرس کی صورتحال کنٹرول ہونے کے ساتھ ساتھ معمولات زندگی بھی بحال ہورہے ہیں جبکہ تعلیمی ادارے بھی دوبارہ کھل رہے ہیں، تاہم حکام نے تمام مقامات پر سخت احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایت کی ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق ملک میں نافذ لاک ڈاؤن میں نرمی کی گئی ہے تاہم مختلف مقاصد سے گھر سے باہر نکلنے والوں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ فیس ماسک پہنیں اور سماجی فاصلہ اختیار کریں۔

    برطانیہ میں گزشتہ روز یعنی 31 اگست سے اسکول اور دیگر تعلیمی ادارے بھی کھل گئے ہیں، اسکولوں کی انتظامیہ نے اسکول کی حدود میں سخت احتیاطی تدابیر نافذ کی ہیں اور ان کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی کا بھی عندیہ دیا ہے۔

    ایسٹ سسیکس میں واقع ایک اسکول نے بھی ایسا ہی ہدایت نامہ جاری کیا ہے جن کے تحت کچھ چیزوں کو ممنوع قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ہدایت نامے کی خلاف ورزی پر طالبعلم کا نام اسکول سے خارج کرنے سمیت سخت کارروائیاں کی جاسکتی ہیں۔

    ہدایت نامے میں مندرجہ ذیل امور پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

    جان بوجھ کر کھانسنا

    منہ کو ڈھانپے بغیر چھینکنا

    کرونا وائرس کے بارے میں نامناسب گفتگو

    جان بوجھ کر کسی کے قریب ہونا

    انتظامیہ کے مطابق مذکورہ بالا امور کے مرتکب طالبعلم کو ایک مخصوص مدت کے لیے معطل کیا جاسکتا ہے۔ انتظامیہ نے خاص طور پر ہدایت کی ہے کہ کرونا وائرس کے بارے میں مذاق کرنے یا ساتھیوں کو تنگ کرنے کے لیے جان بوجھ کر کھانسنے سے پرہیز کیا جائے۔

    علاوہ ازیں طلبا کو لنچ بریک میں بھی اپنی کلاسز تک محدود رہنے کا کہا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں کرونا وائرس کے 3 لاکھ 35 ہزار 873 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ اب تک 41 ہزار 501 افراد کرونا وائرس کے باعث موت کے گھاٹ اتر چکے ہیں۔

  • بچوں کا اسکول نہ جانا کرونا سے زیادہ بدتر ہے: برطانوی چیف میڈیکل آفیسر

    بچوں کا اسکول نہ جانا کرونا سے زیادہ بدتر ہے: برطانوی چیف میڈیکل آفیسر

    لندن: برطانوی چیف میڈیکل آفیسر نے کہا ہے کہ بچوں کا اسکول نہ جانا کرونا وائرس کی وبا سے کہیں زیادہ بد تر معاملہ ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانوی چیف میڈیکل آفیسر پروفیسر کرس وھٹی نے بچوں کے اسکول نہ جانے کو کرونا وائرس سے کہیں زیادہ بدتر قرار دیا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ بچوں میں کرونا سے متاثر ہونے کی شرح انتہائی کم ہے، اسکول نہ جانے سے بچوں کے مستقبل پر گہرا اثر پڑے گا، اگر بچوں میں وائرس کی علامات ہوں تو انھیں اسکول نہ بھیجا جائے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق بچوں کے اسکول جانے اور کرونا کے پھیلاؤ کا ذریعہ بننے کے حوالے سے برطانیہ، اسکاٹ لینڈ، شمالی آئرلینڈ اور ویلز کے چیف اور ڈپٹی چیف میڈیکل افسران کا ایک متفقہ بیان جاری کیا گیا ہے۔

    برطانیہ میں کرونا کے حوالے سے نئی پابندی عائد

    متفقہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیں اس بات کا یقین ہے کہ متعدد شواہد سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ اسکول میں تعلیم کی کمی سے عدم مساوات میں اضافہ ہوتا ہے، بچوں کی زندگی میں آنے والے امکانات کم ہو جاتے ہیں، ان کی جسمانی اور دماغی صحت سے متعلق مسائل بھی بڑھ سکتے ہیں۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ اسکول نہ صرف صحت اور تعلیم بہتر کرتے ہیں بلکہ آپس کے میل جول اور نوکری سمیت زندگی میں آنے والے مواقع کی بہتری کا ذریعہ بنتے ہیں۔ یہ بھی کہا گیا کہ صرف گھریلو تعلیم کی فراہمی کے ذریعے معاشرتی عدم مساوات کو کم کرنا ممکن نہیں ہے، بچوں اور نوجوانوں کے لیے اسکول کی حاضری بہت ضروری ہے۔

    متفقہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیں ان مضبوط ثبوتوں پر اعتماد ہے جن میں کہا گیا ہے کہ پرائمری یا ثانوی اسکول جانے والی عمر کے بچوں میں کرونا وائرس سے اموات کا خطرہ بہت ہی کم ہے۔ 5 سے 14 سال کی عمر میں کرونا انفیکشن سے اموات کی شرح دس لاکھ میں سے صرف 14 ہے جو کہ اکثر موسمی فلو انفیکشنز سے کم ہے۔

    بیان کے مطابق اگرچہ ہر بچے کی موت ایک المیہ ہے تاہم کو وِڈ 19 سے بچوں اور لڑکوں میں اموات خوش قسمتی سے نہایت ہی کم ہے، اور کرونا سے جو بچے مرے ہیں انھیں بھی پہلے سے صحت کے مسائل لاحق تھے۔

  • سعودی اسکولوں میں کرونا وائرس کی ایس او پیز کیا ہیں؟

    سعودی اسکولوں میں کرونا وائرس کی ایس او پیز کیا ہیں؟

    ریاض: سعودی عرب میں اسکولوں کے لیے کرونا وائرس سے بچاؤ کی ایس او پیز جاری کردی گئیں، قومی مرکز نے بچاؤ کی 6 اہم تدابیر مقرر کی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں متعدی امراض سے بچاؤ اور انسداد کے قومی مرکز وقایۃ نے اسکولوں میں کرونا وائرس سے بچاؤ کی تدابیر جاری کی ہیں، طلبہ و طالبات، اساتذہ اور انتظامی عملے پر حفاظتی تدابیر کی پابندی لازمی ہوگی۔

    متعدی امراض سے بچاؤ کے قومی مرکز نے بچاؤ کی 6 اہم تدابیر مقرر کی ہیں۔

    ان تدابیر کے مطابق طلبہ اور عملے کو کرونا وائرس سے متعلق آگاہی دی جائے، اس سے بچاؤ کے طریقے بتائے جائیں۔ اسکولوں کے ہیلتھ گائیڈز کو آگاہی لٹریچر مہیا کیا جائے۔

    تمام اسکولوں میں صابن اور ہاتھ صاف کرنے والے لوشن فراہم کیے جائیں، واش روم میں ہاتھ دھونے کے لیے صابن کا بندوبست کیا جائے۔

    وزارت صحت کے مقرر کردہ سینی ٹائزر سے اسکول کی تمام کرسیوں، بینچوں اور ڈیسکوں وغیرہ کی مسلسل صفائی کا اہتمام کیا جائے۔ اسکولوں میں پبلک مقامات کو سینی ٹائز کیا جائے۔

    طلبہ کے زیر استعمال واش رومز مسلسل صاف کیے جائیں، ایسے تمام مقامات کو خاص طور پر زیادہ اہتمام سے سینی ٹائز کیا جائے جو طلبہ اور عملے کے استعمال میں زیادہ رہتے ہوں مثلاً دروازوں کے ہینڈل، ڈائننگ ٹیبلز، نشستوں کے دستے اور لفٹس کے بٹن وغیرہ۔

    اسکولوں میں صاف ستھری ہوا کی فراہمی اور خراب ہوا کی نکاسی کا انتظام ہو۔

    جن طلبہ کے حوالے سے کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کا شبہ ہوجائے انہیں پہلی فرصت میں ہیلتھ سینٹر بھیج دیا جائے، اسکول ہیلتھ گائیڈ روزانہ کی بنیاد پر طلبہ کا معائنہ کرے، شفا یاب ہونے تک طالب علم کی اسکول حاضری پر پابندی لگائی جائے۔

    کسی طالب علم کے کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کا یقین ہوجائے تو اسے سکول آنے سے روک دیا جائے اور فٹنس سرٹیفیکیٹ کے بغیر اسکول واپسی پر پابندی لگا دی جائے۔

    ایسے طلبہ، اساتذہ اور عام عملے پر کڑی نظر رکھی جائے جو کرونا وائرس کے مصدقہ مریضوں سے مل چکے ہوں، اس سلسلے میں اسکول اور ہیلتھ سینٹر ایک دوسرے کی مدد کریں۔ ایسے کسی بھی طالب علم، استاد یا کارکن کے اسکول آنے پر پابندی لگا دی جائے جو کرونا وائرس کے مریض سے مل چکا ہو۔