Tag: اسکول

  • کرونا وائرس: عمان، اردن اور مصر میں اسکول بند

    کرونا وائرس: عمان، اردن اور مصر میں اسکول بند

    مسقط / قاہرہ: کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے تحت عمان، اردن اور مصر میں اسکول بند کردیے گئے، مذکورہ ممالک میں وائرس سے بچنے کے لیے دیگر کئی اقدامات بھی کیے جارہے ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق عمان، اردن اور مصر میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے تحت اسکول بند کردیے گئے ہیں۔ سلطنت عمان میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے تمام تعلیمی ادارے اتوار سے ایک ماہ کے لیے بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

    عمان میں اعلیٰ تعلیمی کمیٹی کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں وبائی صورتحال اختیار کرلینے والے مرض سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا ہے کہ ملک بھر میں تمام تعلیمی ادارے ایک ماہ کے لیے بند کر دیے جائیں۔

    عمانی ذرائع ابلاغ کے مطابق ادارہ صحت نے کہا ہے کہ مقیم غیر ملکی اور مقامی شہری کرونا وائرس سے بچاؤ کےلیے کی جانے والی احتیاطی تدابیر کا خاص خیال رکھیں۔

    اردن میں بھی کرونا وائرس کے پیش نظر تمام فلائٹس معطل ہیں، عوامی اجتماعات پر پابندی اور تعلمی ادارے بند ہیں۔

    مصر میں بھی تمام تعلیمی ادارے 2 ہفتے کے لیے بند کرنے کے احکامات صادر کر دیے گئے ہیں۔

    مصری ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی جانب سے تعلیمی اداروں کی عارضی بندش کے خصوصی احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

    مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے وزیر اعظم کے ساتھ خصوصی ملاقات کی جس میں مختلف امور زیر بحث آئے، ملاقات میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ کرونا سے نمٹنے کے لیے 100 ارب مصری پونڈ مختص کیے جائیں۔

  • بریک کے دوران منشیات کا استعمال، 3 بچیاں اسکول سے اسپتال پہنچ گئیں

    بریک کے دوران منشیات کا استعمال، 3 بچیاں اسکول سے اسپتال پہنچ گئیں

    لندن: برطانوی اسکول میں منشیات کا استعمال کرنے پر 3 طالبات کی طبیعت بگڑ گئی جس کے باعث انہیں اسپتال منتقل کرنا پڑا تاہم حالت خطرے سے باہر ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ برطانیہ کے علاقے گرمس بے میں قائم ایک اسکول میں پیش آیا جہاں تین بچیوں نے مارننگ بریک کے دوران نشہ آور گولیوں(ایسٹسی) کا استعمال کیا جس کے باعث ان کی حالت بگڑی تاہم طالبات کی حالت بہتر ہے۔

    تین ماہ قبل اسی اسکول میں ایک طالب علم بھی نشہ کرتے ہوئے پکڑا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ نشہ کرنے والی تینوں بچیوں کی عمریں 9 سے 10 سال کے درمیان ہیں۔

    پولیس نے متاثرہ بچیوں کے والدین اور اسکول انتظامیہ کو واقعے سے متعلق شامل تفتیش کرلیا ہے۔ ’’ٹول بار‘‘ نامی اسکول کی خاتون پرنسپل نے منشیات کے  حوالے سے اسکول کے سخت موقف کا اعادہ کیا۔ اس سے قبل بھی اسکول میں میشیات کے استعمال کی شکایات موصول ہوئی تھیں۔

    خیال رہے کہ تین ماہ قبل اسی اسکول سے 11 سالہ لڑکے کو پولیس نے منشیات کے استعمال اور فروخت پر گرفتار کیا تھا۔ برطانیہ کے تعلیمی اداروں میں منشیات کا استعمال آہستہ آہستہ عام ہوتا جارہا ہے۔

    پولیس نے چند ماہ قبل ایک ہائی اسکول میں چھاپہ مار کر لاکھوں پاؤند مالیت کی کوکین(نشہ) برآمد کی تھی۔

  • کروناوائرس: 12 مارچ تک اسکولز بند رکھنے کا اعلان

    کروناوائرس: 12 مارچ تک اسکولز بند رکھنے کا اعلان

    کویت سٹی: کروناوائرس کے خطرے کے پیش نظر کویت کابینہ نے 12 مارچ تک اسکولز بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دیگر خلیجی ممالک نے بھی کروناوائرس سے بچنے کے لیے تعلیمی ادارے بند کیے ہوئے ہیں جبکہ کویت نے 12 مارچ تک اسکولز بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

    کویت کابینہ نے اعلان کیا ہے کہ ہنگامی منصوبے پر عمل کرتے ہوئے یونیورسٹیاں، کالجز، اسلامی مراکز اور اوقاف کے مراکز تا ہدایت ثانی بند رہیں گے جس کا مقصد ملک میں مہلک وائرس پرقابو پانا ہے۔

    کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے دیگر خلیجی ریاستوں میں مزید احتیاطی تدابیر اختیار کی گئی ہیں۔ بعض ممالک نے تعلیمی ادارے بند کردیے ہیں جبکہ بعض نے کورونا سے متاثرہ ممالک کے سفر پر پابندی لگا دی ہے۔

    اقوام متحدہ کے دفتر میں کرونا وائرس کا کیس سامنے آگیا

    کویت میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 26 ہوگئی ہے۔

    خیال رہے کہ کویت میں کرونا وائرس کے شکار تمام مریضوں کو قرنطینہ کے مخصوص مرکز میں رکھا گیا ہے جہاں ان کا عالمی ادارہ صحت کی ہدایات کی روشنی میں علاج کیا جا رہا ہے۔

    واضح رہے دو ماہ کے دوران چین میں وائرس 2700 سے زائد افراد ہلاک جبکہ اٹہتر ہزار افراد متاثر ہوئے جبکہ 38ممالک میں کروناوائرس سےمتاثرہ افرادکی تعداد81ہزارہے۔

  • تاوان نہ دینے پر طالب علم کی اسکول کو دھماکے سے اڑانے کی دھمکی

    تاوان نہ دینے پر طالب علم کی اسکول کو دھماکے سے اڑانے کی دھمکی

    نئی دہلی: بھارت میں طالب علم نے اپنے ہی اسکول کو دھماکے سے اڑانے کی دھمکی دے دی جس بعد پولیس اہلکاروں اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کی دوڑیں لگ گئیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ریاست اترپردیش میں پیش آیا جہاں ایک طالب علم نے تاوان کے 2 لاکھ روپے مختص کرتے ہوئے اسکول انتظامیہ کو دھمکی دی کہ اگر مطلوبہ رقم نہ دی گئی تو اسکول کو دھماکے سے اڑا دیا جائے گا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ اس دھمکی کے بعد ہی اہلکاروں نے بم ڈسپوزل اسکواڈ کی مدد سے اسکول میں سرچ آپریشن کیا لیکن کوئی بم یا بارودی مواد برآمد نہیں ہوا۔ مذکوہ اسکول میں 400 طالب زیرتعلیم ہیں۔

    پولیس نے 10ویں جماعت کے طالب علم کو گرفتار کرکے تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

    اسکول مینیجر انل سنگھ نے پولیس کو بتایا کہ مذکورہ طالب علم نے دھمکی آمیز خط اسکول کو ارسال کیا تھا جس میں دو لاکھ تاوان کا مطالبہ درج تھا جبکہ رقم نہ دینے کی صورت میں اسکول کو دھماکے سے اڑانے کی دھمکی دی گئی تھی۔

    ابتدائی تفتیش کے دوران طالب علم کا کہنا تھا کہ اس نے یہ کام کسی کے کہنے پر کیا۔ تاہم پولیس نے واقعے سے متعلق تحقیقات کا آغاز کردیا ہے جلد مزید حقائق سامنے آئیں گے۔

  • بھارت میں اسکول زوردار دھماکے سے گونج اٹھا

    بھارت میں اسکول زوردار دھماکے سے گونج اٹھا

    نئی دہلی: بھارت میں سرکاری اسکول زوردار دھماکے سے گونج اٹھا جس کے نتیجے میں 4 طالب علم زخمی ہوگئے۔

    بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مہشواڑیں دیوی نامی اسکول میں ہونے والا دھماکا کسی دہشت گردی کا واقعہ نہیں بلکہ کیمیائی تجربے کے دوران ہونے والا ایک حادثہ ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ حادثہ بھارتی شہر شملا میں قائم ایک اسکول میں پیش آیا۔ جہاں 12ویں جماعت کے طالب علم لیب میں کیمیائی تجربہ کررہے تھے کہ اچانک پریکٹکل لیب دھماکے سے لرز اٹھا جس کے باعث چار طالب علم زخمی ہوئے جن کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

    تجربے کے دوارن کیمیائی تیزاب کے غلط محلول کی وجہ سے دھماکے کے باعث ایک طلبہ کی آنکھیں شدید ماثر ہوئی ہیں۔ جبکہ دو طالب علموں کی صحت یابی کے بعد انہیں اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے۔

    بھارت: زوردار دھماکا، 2 افراد ہلاک اور متعدد زخمی

    متعلقہ ادارے نے لیب کو سیل کرکے کارروائی کا آغاز کردیا۔ اسکول پرنسل زیر تفتیش ہیں۔ بھارتی وزیرتعلیم نے حادثے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے زخمی طالب علموں کے والدین سے عیادت کی۔

  • خاتون چار سالہ بیٹی کے پری اسکول کا شیڈول دیکھ کر چکرا گئی

    خاتون چار سالہ بیٹی کے پری اسکول کا شیڈول دیکھ کر چکرا گئی

    آسٹریلیا میں ایک خاتون اپنی 4 سالہ بچی کے پری اسکول کا شیڈول دیکھ کر چکرا گئیں، ننھی بچی کے کورس میں دنیا جہاں کے مشکل مضامین پڑھائے جارہے تھے جو اتنی عمر کے بچے کی ذہنی استعداد سے کہیں آگے کی شے تھے۔

    سوشل میڈیا پر اپنی بچی کے اسکول کا شیڈول پوسٹ کرتے ہوئے ماں نے لکھا کہ آج صبح میں نے اپنی بچی کی استانی سے اس کی کارکردگی کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے نفی میں سر ہلاتے ہوئے کہا کہ آپ کی بچی کی کارکردگی بہت مایوس کن ہے اور اسے چیزوں کو سیکھنے میں مشکل کا سامنا ہے۔

    ماں نے کہا کہ میں نے ان سے پوچھا کہ کن مضامین میں؟ تو انہوں نے کہا کہ تمام مضامین میں۔ ماں کے مطابق بعد ازاں جب انہوں نے اپنی بچی کا شیڈول دیکھا تو وہ حیران رہ گئیں۔

    سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے گئے اس شیڈول میں دیکھا جاسکتا ہے کہ روزانہ صبح 7 سے شام ساڑھے 6 بجے تک 4 سال تک کی عمر کے بچوں کو ریاضی، انجینیئرنگ، تاریخ، کری ایٹو آرٹس، سائنس اور ٹیکنالوجی کے اسباق پڑھائے جارہے تھے۔

    درمیان میں چائے، کھانے اور آرام کا بھی وقفہ تھا۔ اتنے ننھے بچوں کے شیڈول میں نیوز، لیٹرز اور بکلیٹ کا پیریڈ بھی تھا جبکہ بعد ازاں بحث و مباحثے کے لیے بھی وقت مختص کیا گیا تھا۔

    ماں نے لکھا کہ کیا آسٹریلیا کے تمام پری اسکولز میں ایسا ہی پڑھایا جارہا ہے یا یہ صرف مجھے مضحکہ خیز لگ رہا ہے؟ اس میں کوئی حیرانی کی بات نہیں کہ میری بچی کی کارکردگی مایوس کن ہے۔

    ان کی پوسٹ پر اسی اسکول کے دیگر والدین نے بھی کمنٹس کیے۔ ایک والدہ نے کہا کہ اسے دیکھ کر ایسا لگ رہا ہے جیسے یہ میرے بڑے بچے کے ہائی اسکول کا شیڈول ہے۔

    ایک اور والد نے لکھا کہ اتنے ننھے بچوں کو اس قدر مشکل مضامین پڑھانے کے بجائے انہیں گھلنا ملنا، بات کرنا اور کھیلوں کے ذریعے سیکھنے کی عادت سکھانی چاہیئے تاکہ وہ اپنے اسکول کے ابتدائی سالوں سے لطف اندوز ہوسکیں۔

     

  • سندھ کے کالجز اور تعلیمی سیشن سے متعلق اہم اعلانات

    سندھ کے کالجز اور تعلیمی سیشن سے متعلق اہم اعلانات

    کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کراچی سمیت سندھ بھر کے کالجز میں صبح کی اسمبلی لازمی قرار دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم کا قلمدان سنبھالتے ہی سعید غنی کالجز میں تعلیمی ماحول بہتر بنانے کے لیے متحرک ہوگئے اس سلسلے میں وزیر تعلیم نے اہم اقدام اٹھایا ہے۔

    وزیر تعلیم نے صوبے کے تمام کالجز میں صبح کی اسمبلی لازمی قرار دینے کے احکامات جاری کردیے ہیں جس کے بعد نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر کے کالجز میں صبح ساڑھے 8 بجے اسمبلی لازمی ہوگی اور اس ضمن میں کالج انتظامیہ اور عملے کو ہدایات پر سختی سے عمل کرانے کا پابند کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب محکمہ تعلیم سندھ نے نئےتعلیمی سیشن کا آغاز یکم جولائی سے کرنے کا اعلان کیا ہے ، تعلیمی سیشن اسٹیئرنگ کمیٹی کی سفارشات کے مطابق شروع ہوگا۔

    پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن تعلیمی سیشن یکم اپریل سےشروع کرنےکامطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیشن ختم ہونے سے پہلےسیشن کو 16ماہ کا کر دیا گیا۔

  • اسکول کے ساتھ ٹرپ پر جانے والا 6 سالہ بچہ لاپتہ

    اسکول کے ساتھ ٹرپ پر جانے والا 6 سالہ بچہ لاپتہ

    انگلینڈ میں اسکول کے ساتھ ٹرپ پر جانے والا 6 سالہ بچہ لاپتہ ہوگیا، تاہم 9 گھنٹے کی ان تھک تلاش کے بعد پولیس نے بچے کو بحفاظت ڈھونڈ نکالا۔

    یہ واقعہ انگلینڈ کے قصبے ملٹن کینز میں پیش آیا جہاں ایک مقامی اسکول اپنے طالب علموں کو میوزیم آف لندن کی سیر کروانے لے گیا۔ واپسی میں اسکول بس ایک سروس اسٹیشن پر رکی تاکہ طالب علم بیت الخلا استعمال کرسکیں اور یہیں عادل عمیر رحیم نامی 6 سالہ بچہ لاپتہ ہوگیا۔

    لڑکے کی گمشدگی کا علم ہوا تو رضا کاروں اور مقامی افراد کی بڑی تعداد بچے کو ڈھونڈنے نکل کھڑی ہوئی۔ پولیس نے بھی اپنی کوششیں جاری رکھیں اور اس دوران بچے کی تلاش کے لیے ہیلی کاپٹر بھی استعمال کیا گیا۔

    9 گھنٹے بعد بچہ ایک سڑک کے کنارے بیٹھا ہوا مل گیا، یہ جگہ سروس اسٹیشن سے کوئی نصف میل دور تھی۔

    بچہ سردی سے اکڑا ہوا بیٹھا تھا، اسے فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا تاہم ڈاکٹرز نے اسے بالکل تندرست قرار دے دیا۔

    بچے کے مل جانے کے بعد بچے کے اہلخانہ نے سکون کا سانس لیا۔ تلاش کے عمل میں پولیس اہلکاروں اور عام افراد سمیت تقریباً 1 ہزار افراد نے حصہ لیا۔

    بچے کے والد کا کہنا تھا کہ وہ اپنے بچے کے بحفاظت مل جانے پر بے حد خوش ہیں اور خدا کا شکر ادا کرتے ہیں، انہوں نے بچے کو تلاش کرنے والے تمام افراد کا بھی بے حد شکریہ ادا کیا۔

  • اسکول میں مسلح افراد گھس آئے، طلبا پر اندھا دھند فائرنگ

    اسکول میں مسلح افراد گھس آئے، طلبا پر اندھا دھند فائرنگ

    نوجوان لڑکوں کی دشمنی اسکول تک جا پہنچی، اسکول کے باہر ہونے والی لڑائی کا بدلہ لینے کے لیے 2 افراد بندوقیں لے کر اسکول میں گھس گئے اور طلبا پر فائر کھول دیا۔

    یہ دہشت ناک واقعہ برازیل کے شمال مشرقی علاقے میں ایک اسکول میں پیش آیا جب 2 مسلح افراد ہیلمٹ سے اپنا سر ڈھانپے ایک فٹبال میچ کے دوران اسکول میں داخل ہوئے اور اندھا دھند فائرنگ کردی۔

    مسلح افراد کی فائرنگ سے 15 اور 17 سال کے دو لڑکے جبکہ ایک 14 سالہ طالبہ زخمی ہوگئی۔

    واقعے کے وقت فٹبال کورٹ میں فٹبال کا میچ جاری تھا اور طلبا کی مختصر سی تعداد اس میچ کو دیکھنے کے لیے وہاں موجود تھی۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مسلح افراد کے داخل ہونے اور فائرنگ کرنے کے بعد طلبا وہاں سے بھاگتے ہوئے دکھائی دیے۔

    عینی شاہدین کے مطابق حملہ آوروں کا ہدف 17 سالہ لڑکا تھا جو اس واقعے میں زخمی ہوا تاہم اس کے ساتھ 2 مزید طالبعلم بھی زخمی ہوئے۔

    مذکورہ لڑکے نے بھاگنے کی کوشش کی تاہم حملہ آوروں نے اسے گھیر لیا اور بندوق کے کئی راؤنڈ اس پر فائر کیے۔

    واقعے میں زخمی تینوں طلبا کو اسپتال منتقل کر کے ان کا خصوصی علاج کیا جارہا ہے، واقعے کے بعد حملہ آور فرار ہوگئے اور پولیس انہیں ڈھونڈنے کی کوششیں کر رہی ہے۔

  • اسکول میں طالبہ کو پونی ٹیل سے گھسیٹنے کی افسوسناک ویڈیو وائرل

    اسکول میں طالبہ کو پونی ٹیل سے گھسیٹنے کی افسوسناک ویڈیو وائرل

    اسکاٹ لینڈ کے ایک اسکول میں چند زور آور طالبات کی جانب سے ایک اور طالبہ کو بالوں سے پکڑ کر گھسیٹے جانے کی ویڈیو سامنے آنے پر والدین چیخ اٹھے۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک لڑکی اپنی ساتھی طالبہ کو اس کی پونی ٹیل سے پکڑ کر یہاں سے وہاں گھسیٹ رہی ہے۔ ویڈیو میں دیگر کئی طالبات بھی دکھائی دے رہی ہیں جو ہنس رہی ہیں اور مذکورہ لڑکی کی حوصلہ افزائی کر رہی ہیں۔

    مذکورہ ویڈیو کو اسی اسکول میں پڑھنے والی ایک اور طالبہ کے والدین کی جانب سے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کیا گیا جنہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی بیٹی کو بھی اسی لڑکی نے ہراساں کیا۔

    انہوں نے کہا کہ اس لڑکی نے ان کی بیٹی کا سر دروازے پر دے مارا تھا جس کے بعد مزید کسی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے انہوں نے اپنی بیٹی کو دوسرے اسکول میں داخل کروا دیا۔

    سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مذکورہ اسکول کے کئی والدین نے اس پر غم و غصے سے بھرے کمنٹس کیے جبکہ کچھ نے علاقے کی کونسل اور اسکول انتظامیہ کی توجہ بھی اس جانب دلائی۔

    ایک والد نے لکھا کہ یہ اسکول کے بس کا معاملہ نہیں ہے، ان لڑکیوں کے لیے پولیس کو بلانا چاہیئے۔ تاحال اسکول انتظامیہ نے اس معاملے پر اپنا کوئی مؤقف نہیں دیا۔