Tag: اسکول

  • سعودی عرب میں طلباء کے لیے جدید ٹرانسپورٹ سروس

    سعودی عرب میں طلباء کے لیے جدید ٹرانسپورٹ سروس

    ریاض: سعودی عرب میں اسکولوں کو ٹرانسپورٹ فراہم کرنے والی کمپنی نے امتحانات کے دوران اسکولوں کو جدید ٹرانسپورٹ خدمات فراہم کرنے کی تیاری مکمل کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزارت تعلیم کے تحت چلنے والے اسکولوں 18 ہزار اسکولوں کے 12 لاکھ طلباء وطالبات سعودی کمپنی کی جانب سے فراہم کی جانے جدید ٹرانسپورٹ کی سہولت سے مستفید ہوسکیں گے۔

    ایجوکیشن ہولڈنگ کمپنی کی جانب سے 25 ہزار گاڑیاں فراہم کی جائیں گی جس کے لیے 28 ہزار ڈرائیور، تکنیکی ماہرین، سپروائزر اور انتظامیہ کے کارکنوں کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔

    سعودی وزارت تعلیم کو ٹرانسپورٹ فراہم کرنے والی کمپنی نے طلباء کو محفوظ اور آرام دہ سفری سہولیات کو یقینی بنانے کے لیے سعودی عرب میں اپنے زیر انتظام چلنے والی 6 ہزار 651 بسوں کی حفاظتی جانچ پڑتال کی ہے۔

    ایجوکیشن ہولڈنگ کمپنی نے طلباء، والدین اور ڈرائیوروں کو حفاظتی انتظامات متعارف کروانے کی آگہی مہم کے لیے تربیتی نشست کا اہتمام کیا ہے جس میں سیکیورٹی اقدامات میں اضافے کے بارے میں بتایا جائے گا۔

    سعودی عرب میں 15 ہزار اسکولوں کے 10 لاکھ سے زیادہ طلباء کو سفری سہولتیں فراہم کرنے کے لیے 50 ہزار مختلف گاڑیاں موجود ہیں۔ اسکول بسوں کے لیے نئی ٹیکنالوجی تیار کرنے کے متعدد پائلٹ منصوبوں پر بھی کام کیا جا رہا ہے۔

  • امتحان دیے بغیر، گھر بیٹھے ہی کام یابی کی سند حاصل کریں!

    امتحان دیے بغیر، گھر بیٹھے ہی کام یابی کی سند حاصل کریں!

    چند غیر ضروری اعلانات

    آپ کا اپنا اسکول
    انٹرنیشنل انگلش آکسفورڈ اسکول آپ کا اپنا اسکول ہے جو تعلیم کے جدید ترین اصولوں پر کھولا گیا ہے۔

    چند خصوصیات:
    فیس کا معیار نہایت اعلیٰ، شہر کا کوئی اور اسکول فیس کے معاملے میں ہمارے اسکول کا مقابلہ نہیں کرتا۔ انواع و اقسام کے چندے اس کے علاوہ ہیں۔ جن کی تفصیل پرنسپل صاحب کے دفتر سے معلوم کی جاسکتی ہے۔
    ساتذہ، نہایت محنتی، ایمان دار اور قناعت پسند جن کو بیش قرار تنخواہوں پر رکھا گیا ہے۔ عام ٹیچر کی تنخواہ بھی ہمارے ہاں میونسپل کارپوریشن کے جمعدار سے کم نہیں اور پرنسپل کا مشاہرہ تو کسی بڑی سے بڑی غیر ملکی کمپنی کے چوکی دار کی تنخواہ سے بھی زیادہ ہے۔

    چھٹیاں:
    چھٹیوں کے معاملے میں بھی ہمارا اسکول دوسرے تمام اسکولوں پر فوقیت رکھتا ہے۔ ہر ماہ فیس جمع کرانے کے دن کے علاوہ قریب قریب پورا سال چھٹی رہتی ہے۔ جو والدین سال بھر کی فیس اکٹھی جمع کرا دیں ان کے بچوں کو فیس کے دن بھی حاضری دینے کی ضرورت نہیں۔

    ماحول:
    اسکول نہایت مرکزی اور پُر رونق جگہ پر واقع ہے اور شہر کا سب سے قدیمی اوپن ایر اسکول ہے۔ یہاں طلبا کو مناظرِ فطرت سے محبت کرنا سکھایا جاتا ہے۔ بالکل سامنے ایک سنیما ہے اور ایک سرکس۔ ایک بغل میں موٹر گیراج ہے اور دوسری طرف گٹر باغیچہ جس کی کھاد سارے شہر کو ہرا بھرا رکھنے کی ضامن ہے۔ پروفیسر کیوی کے اصولوں کے مطابق یہاں پڑھائی کتابوں سے نہیں کرائی جاتی بلکہ کسی اور طرح بھی نہیں کرائی جاتی تاکہ طالب علم کے ذہن پر ناروا بوجھ نہ پڑے۔

    نتیجہ:
    اسکول کا نتیجہ کم از کم سو فی صد رہتا ہے۔ کئی بار تو دو سو ڈھائی فی صد بھی ہوجاتا ہے کوئی شخص خواہ وہ طالب علم ہو یا غیر طالب علم۔ اس اسکول کے پاس سے بھی گزر جائے تو پاس ہوئے بنا نہیں رہ سکتا۔ طالبِ علموں پر امتحان میں بیٹھنے کی کوئی پابندی نہیں، سب کو گھر بیٹھے کام یابی کی سندیں بھیج دی جاتی ہیں۔

    (ابنِ انشا کی کتاب خمارِ گندم سے خوشہ چینی۔ طنز ومزاح سے بھرپور یہ سطور تعلیم کے تجارت بننے کے رجحان کی عکاسی کرتی ہے)

  • بچوں سے زیادتی اور قتل کے واقعات، چھوٹے طلبہ نے ہتھیار اٹھا لیے

    بچوں سے زیادتی اور قتل کے واقعات، چھوٹے طلبہ نے ہتھیار اٹھا لیے

    جھنگ: پڑھے لکھے پنجاب کے دعوے کرتی انتظامیہ کی ناکامی کے بعد اپنی حفاظت کے لیے چھوٹے طلبہ نے ہتھیار اٹھا لیے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے ضلع جھنگ میں تھانہ قادرپور کی حدود میں طلبہ اپنی حفاظت کے لیے اسلحہ ساتھ لے کر چلنے لگے ہیں، رواں سال بچوں سے زیادتی اور قتل کے واقعات پر طلبہ میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔

    طلبہ کا کہنا ہے کہ پولیس انھیں تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہے، جان کا خطرہ ہے اس لیے ہتھیار ساتھ لے کر چلنے لگے ہیں۔ موٹر سائیکل پر اسکول جاتے ایک طالب علم نے پستول دکھاتے ہوئے کہا کہ اس کے بھائی کو قتل کیا گیا لیکن پولیس قاتل کو نہیں پکڑ سکی، انصاف نہیں ملا، مجھے بھی مار سکتے ہیں، اس لیے ہتھیار اٹھا لیا۔

    خیال رہے کہ پنجاب میں بچوں کے ساتھ زیادتی اور قتل کے واقعات تواتر کے ساتھ پیش آ رہے ہیں، 28 نومبر کو ضلع جھنگ کی تحصیل شورکوٹ کے محلہ عباس پورہ کے رہایشی 18 سالہ نوجوان کو قتل کیا گیا تھا، ورثا کا کہنا تھا کہ مقتول کو زیادتی کے بعد تشدد کر کے قتل کیا گیا۔ قتل کے واقعے کے خلاف ورثا نے جھنگ ملتان روڈ بلاک کر کے احتجاج بھی کیا۔

    جھنگ، تھانہ سٹی کے علاقے میں 14 سالہ بچی تصدق شازیہ کو اغوا کے بعد گینگ ریپ کا نشانہ بنایا گیا، جو تین دسمبر کو اغوا کاروں کے چنگل سے 7 ماہ بعد بھاگ نکلنے میں کامیاب ہوئی۔ پولیس نے خبر میڈیا کی زینت بننے کے بعد تھانہ سٹی میں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا۔

    نومبر کے وسط میں جھنگ ہی میں پولیس کو ایک بوری بند لاش ملی، جس کی تحقیق کے بعد معلوم ہوا کہ شازیہ نامی بچی کو آصف نامی درندے نے بہلا پھسلا کر گھر بلایا اور زبردستی کرنے کی کوشش کی لیکن مزاحمت پر اس نے بچی کو پھندا ڈال کر قتل کر دیا۔

    28 نومبر کو جھنگ کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر عطا الرحمان نے آفیسرز سائنس کالج میں بچوں کے جنسی استحصال کے موضوع پر تقریر کرتے ہوئے کہا تھا کہ والدین اپنے بچوں کے ساتھ کمیونی کیشن کو مضبوط بنائیں اور انھیں جسمانی شعور دیں۔

  • رجسٹر پر حاضری  کے لیے P  لکھنے کی پریکٹس کے خاتمے کا فیصلہ

    رجسٹر پر حاضری کے لیے P لکھنے کی پریکٹس کے خاتمے کا فیصلہ

    کراچی: شہر قائد کے ضلع وسطی میں انتظامیہ نے اسکول اساتذہ کی حاضری کے سلسلے میں نئے اقدامات اٹھا لیے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی ضلع وسطی میں ضلعی ایڈمنسٹریشن نے ان اساتذہ کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے جو غیر حاضر رہتے ہیں یا دیر سے آتے ہیں۔

    انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ہیڈ ماسٹر غیر ضروری چھٹیاں کرنے اور دیر سے آنے پر اساتذہ کے خلاف کارروائی کریں گے، بغیر اجازت اساتذہ نے اسکول سے چھٹی کی تو غیر حاضری لگا دی جائے گی، ہیڈ ماسٹر کی موجودگی میں ہی اساتذہ اپنی حاضری لگائیں گے۔

    انتظامیہ نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ رجسٹر پر حاضری کے لیے انگریزی حرف ’پی‘ (پریزنٹ) لکھنے کی پریکٹس بھی ختم کی جائے گی، اور اس کی جگہ باقاعدہ طور پر دستخط کیا جائے گا، جب کہ غیر حاضر ملازمین کی جگہ سائن کرنے والے ملازمین کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

    مانیٹرنگ یونٹ کا کہنا ہے کہ ہیڈ ماسٹر ’کیجول لیو‘ لکھتے ہیں جب کہ غیر حاضر کبھی نہیں لکھا جاتا، اب اس پریکٹس کو ختم کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ سرکاری اسکولوں میں پڑھائی کے معیار کی حالت ناگفتہ بہ ہے، خود اسکولوں کی حالت بھی نہایت خراب ہوتی ہے، دوسری طرف اساتذہ خود کو سرکاری ملازم سمجھتے ہوئے تعلیم کے فریضے کی طرف دھیان نہیں دیتے اور اپنی مرضی سے اسکول آتے جاتے ہیں۔

    کراچی سمیت سندھ بھر میں گھوسٹ اسکولوں اور گھوسٹ اساتذہ کا بھی ایک وسیع سلسلہ موجود ہے جس کے خلاف کارروائی کے فیصلے بھی کیے جا چکے ہیں۔

  • اسکول کے بچوں کو مردہ چوہے سے تیار کردہ کھانا کھلا دیا گیا

    اسکول کے بچوں کو مردہ چوہے سے تیار کردہ کھانا کھلا دیا گیا

    مظفر نگر: بھارتی ریاست اتر پردیش کے ایک سرکاری اسکول میں مردہ چوہے سے تیار کردہ کھانا کھلا دیا گیا جس کے بعد بچوں کی حالت بگڑ گئی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ مظفر نگر میں پیش آیا جہاں سرکاری اسکول کے بچوں کی دوپہر کا کھانا کھانے کے بعد اچانک حالت غیر ہوگئی ۔

    بتایا گیا ہے کہ متاثرہ بچوں کو اسپتال منتقل کیا گیا اور انہیں ہنگامی طبی امداد کے بعد ڈسچارج کردیا گیا۔متاثرہ بچے چھٹی سے آٹھویں جماعت کے طالبعلم تھے۔

    بچوں کے ساتھ کھانا کھانے والی ایک ٹیچرکو بھی حالت بگڑنے پراسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    اطلاعات کے مطابق جس برتن میں کھانا تیار کیا گیا تھا اس میں سے ایک مردہ چوہا برآمد ہوا جس سے کھانا زہریلا ہوگیا۔

    اسپتال منتقل کیے گئے ایک طالبعلم نے بتایا کہ لنچ کرتے ہی 10 سے زائد بچوں کی حالت خراب ہوئی تھی اور وہ الٹیاں کررہے تھے۔

  • لاہور میں اسموگ کا راج

    لاہور میں اسموگ کا راج

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور اور گردو نواح میں اسموگ کی صورت حال ایک بار پھر گھمبیر ہوگئی، اسموگ کے باعث لاہور، گوجرانوالہ اور فیصل آباد میں آج اسکول بند رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں ایئرکوالٹی انڈیکس 375 ہوگیا ہے، اسموگ کی شدت میں اضافے کے باعث معمولات زندگی متاثر ہو کر رہ گئی ہے۔ اسموگ کے باعث شہریوں کو سخت پریشانی کا سامنا ہے اور لوگوں کو سانس لینے میں بھی شدید دشواری پیش آ رہی ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ لاہور کے بیشتر علاقوں میں حد نگاہ 800 میٹر تک محدود ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق لاہور میں اسموگ نہیں بھارتی علاقے میں فصلوں کے جلنے کا دھواں پھیل رہا ہے تاہم بارش ہونے پر ہی اسموگ کی شدت میں کمی آسکتی ہے۔

    حکومت پنجاب نے شدید اسموگ کے باعث لاہور، گوجرانوالہ، فیصل میں آج تمام سرکاری اور نجی اسکولوں کو بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

    خیال رہے کہ رواں برس سموگ پر قابو پانے کے لیے فصلوں کی باقیات، کچرا، ٹائر اور پولی تھین جلانے پر دفعہ 144 نافذ کی گئی جبکہ اینٹوں کے بھٹوں کو بھی چند ماہ کے لیے بند کیا گیا جو سموگ کی اہم وجہ ہیں۔

    لاہور ہائی کورٹ نے گزشتہ روز اسموگ سے نمٹنے کے لیے پنجاب حکومت کو ٹھوس اقدامات کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ زگ زیگ ٹیکنالوجی استعمال نہ کرنے والے بھٹوں اور آلودگی کا باعث بننے والے صنعتی یونٹس کے خلاف کارروائی کی جائے۔

  • پنجاب میں سموگ کے باعث پھر تعطیل کا اعلان

    پنجاب میں سموگ کے باعث پھر تعطیل کا اعلان

    لاہور: صوبہ پنجاب میں شدید سموگ کے باعث کل تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب میں سموگ کی صورتحال شدت اختیار کر گئی جس کے باعث پنجاب حکومت نے صوبے میں کل تمام سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

    اس سے قبل گزشتہ ہفتے بھی سموگ کے باعث صوبے میں 2 دن کی تعطیل کی گئی تھی۔ زہریلی سموگ کے نتیجے میں لاہور کے شہریوں میں گلے اور آنکھوں کے امراض میں اضافہ ہوگیا ہے اور بچے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ دھند اور دھوئیں کی آمیزش سموگ کا مسئلہ گزشتہ دو برس سے صوبہ پنجاب میں سامنے آرہا ہے، بھارتی پنجاب کے شہروں میں فصلوں کے جلائے جانے سے نہ صرف بھارتی پنجاب بلکہ سرحد کے پار پاکستانی پنجاب میں بھی سردیوں میں زہریلی دھند معمول بنتی جارہی ہے۔

    سموگ سے شہری مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں جبکہ کھلی فضا میں سانس لینا بھی محال ہے۔

    رواں برس سموگ پر قابو پانے کے لیے فصلوں کی باقیات، کچرا، ٹائر اور پولی تھین جلانے پر دفعہ 144 نافذ کی گئی جبکہ اینٹوں کے بھٹوں کو بھی چند ماہ کے لیے بند کیا گیا جو سموگ کی اہم وجہ ہیں۔

    آج لاہور ہائیکورٹ نے بھی اسموگ سے نمٹنے کے لیے پنجاب حکومت کو ٹھوس اقدامات کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    عدالت کا کہنا ہے کہ زگ زیگ ٹیکنالوجی استعمال نہ کرنے والے بھٹوں اور آلودگی کا باعث بننے والے صنعتی یونٹس کے خلاف کارروائی کی جائے۔

  • بندروں کا طالبات کے اسکول پر حملہ

    بندروں کا طالبات کے اسکول پر حملہ

    مکہ مکرمہ: مکہ مکرمہ کے مشرقی علاقے الزیما میں بندروں کے حملوں سے نہ صرف اسکول کی طالبات بلکہ علاقے میں رہنے والے بچے بھی محفوظ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مکہ مکرمہ کے طالبات کے اسکول میں بندروں نے دسترخوان پر دھاوا بول دیا اور سارا ناشتہ لے کر فرار ہوگئے۔

    اسکول میں پڑھانے والی خاتون ٹیچر کا کہنا ہے کہ بندروں کے حملے کی وجہ سے نہ صرف اساتذہ بلکہ طالبات بھی ڈری ڈری رہتی ہیں۔ بندروں کے حملے کی وائرل ہونے والی ویڈیو پر متعدد لوگوں نے تبصرے کرتے ہوئے کہا کہ طالبات کو تحفظ فراہم کیا جائے، دہشت کے ماحول میں طالبات کے لیے تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنا ممکن نہیں۔

    علاقہ مکینوں کے مطابق بندروں کے حملے نہ صرف اسکول پر ہوتے ہیں بلکہ علاقے میں رہنے والے بچے بھی حملوں سے محفوظ نہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ علاقے کو بندروں کی بڑھتی ہوئی تعداد سے پاک کیا جائے۔

    یاد رہے کہ رواں سال اپریل میں جدہ کے علاقے الفیصلہ میں واقع طالبات کے اسکول پر بندروں نے حملہ کردیا تھا۔ بڑی تعداد میں بندر اسکول کی عمارت میں اس وقت گھسے تھے جب طالبات بریک ٹائم کے دوران اسکول کے احاطے میں تھیں۔

  • کلائمٹ چینج اب اسکولوں میں پڑھایا جائے گا

    کلائمٹ چینج اب اسکولوں میں پڑھایا جائے گا

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے اسکولوں میں موسموں میں ہونے والے تغیرات یعنی کلائمٹ چینج اور اس کے اثرات کے حوالے سے تعلیم دینے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    یہ اقدام وزارت برائے کلائمٹ چینج اور وزارت تعلیم کی مشترکہ کوششوں سے اٹھایا جارہا ہے جس میں انہیں تحفظ ماحولیات کے لیے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں اور کلائمٹ چینج ماہرین کی معاونت حاصل ہے۔

    منصوبے کے تحت وفاقی دارالحکومت کے 400 اسکولوں میں کلائمٹ چینج کے حوالے سے تعلیم دی جائے گی جبکہ مختلف تربیتی ورکشاپس اور ٹریننگز کا بھی انعقاد کیا جائے گا۔

    ترجمان برائے محکمہ کلائمٹ چینج محمد سلیم کا کہنا ہے کہ کلائمٹ چینج کے حوالے سے انسانی رویوں میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے اور اس کے لیے سب سے بہترین جگہ اسکول ہیں جہاں سے اس تبدیلی کا آغاز کیا جاسکتا ہے۔

    محمد سلیم کے مطابق یہ اقدام وزیر اعظم عمران خان کے شروع کیے گئے پروگرام کلین گرین پاکستان موومنٹ کا حصہ ہے۔

    مذکورہ پروگرام کے تحت وفاقی دارالحکومت کے سرکاری اسکولوں میں کلائمٹ چینج، تحفظ ماحولیات، پانی کے بچاؤ اور صفائی ستھرائی کے بارے میں تعلیم دی جائے گی۔ اس پروگرام سے ایک لاکھ کے قریب بچے کلائمٹ چینج کے بارے میں تعلیم حاصل کرسکیں گے۔

    ترجمان کے مطابق مذکورہ پروگرام کو بہت جلد پورے ملک میں شروع کیا جائے گا اور ملک کے تمام اسکولوں میں کلائمٹ چینج کی تعلیم دی جائے گی۔

  • چلتی بس کا ڈرائیور جاں بحق، بچے نے سب کو بچالیا

    چلتی بس کا ڈرائیور جاں بحق، بچے نے سب کو بچالیا

    ریاض: سعودی عرب کے شہر تیما میں اسکول کے طالبعلم نے حاضر دماغی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کئی قیمتی جانوں کو بچا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق تیما شہر کے مقامی اسکول بس کا ڈرائیور بچوں کو گھر چھوڑنے جارہا تھا کہ اس دوران چلتی بس میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گیا۔

    بس میں موجود ایک طالبعلم نے موقع کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے فوری طور پر نہ صرف بس کو کنٹرول کیا بلکہ بحفاظت اسے روک بھی دیا۔

    https://twitter.com/Edu_Tayma/status/1191337653779730433

    بچے کی حاضر دماغی کے باعث بس بڑے حادثے سے بال بال بچ گئی، اس حوالے سے مقامی تعلیم کے نگراں ادارے نے ایک پوسٹ ٹوئٹر پر شیئر کی ہے جس میں واقعے کی تصفیل اور بس کی تصویر شامل ہے۔

    ادارے کا کہنا ہے کہ اگرچہ کہ بس کو معمولی نقصان پہنچا ہے مگر طالبعلم نے کئی جانوں کو بچا لیا ہے، ادارے نے مذکورہ طالبعلم کو حاضر دماغی کا مظاہرہ کرنے پر اس کی تعریف اور ستائش کی۔

    ادارے نے دوران ڈرائیورنگ جاں بحق ہونے والے ڈرائیور کے اہل خانہ سے بھی اظہار تعزیت کرتے ہوئے غمزدہ خاندان کے لیے صبر جمیل اور متوفی کے بلند درجات کے لیے دعا کی۔