Tag: اسکول

  • ذہنی یکسوئی حاصل کرنے کے 5 طریقے

    ذہنی یکسوئی حاصل کرنے کے 5 طریقے

    آج کل کی تیز رفتار زندگی میں ہمیں اپنی طرف متوجہ کرنے والی بے شمار اشیا ہیں جن کی وجہ سے ہم کسی ایک چیز پر توجہ مرکوز نہیں کرپاتے۔ یہ آج کل کے نوجوانوں کا سب سے بڑا مسئلہ بھی بن گیا ہے۔

    والدین کو بھی اکثر شکایت ہوتی ہے کہ ان کے نوعمر بچے پڑھائی پر اپنی توجہ مرکوز نہیں رکھ پاتے باوجود اس کے کہ وہ پڑھائی میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ اسی طرح دفاتر میں کام کرنے والے افراد کو بھی اکثر عدم مستقل مزاجی کی شکایت ہوتی ہے جس کے باعث ان کا کام تاخیر سے انجام پاتا ہے۔

    یہاں آپ کو ایسے کچھ طریقے بتائے جارہے ہیں جن کو اپنا کر آپ اپنی ذہنی یکسوئی میں اضافہ کر سکتے ہیں۔

    :ملٹی ٹاسکنگ بند کریں

    c2

    ایک وقت میں بہت سارے کام انجام دینا شاید آپ کے ساتھیوں کے لیے باعث رشک ہو لیکن دراصل ایسا کر کے آپ اپنے دماغ کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ اگر ایک وقت میں ایک ہی کام سر انجام دیا جائے تو وہ اچھے طریقے سے اور کم وقت میں انجام پاتا ہے۔ اس کے برعکس ایک وقت میں بہت سارے کام کرنا آپ کے دماغ کو سست کردیتا ہے نتیجتاً آپ کوئی بھی کام درست طریقے سے انجام نہیں دے پاتے۔

    :نیند پوری کریں

    c4

    ہمارے جسم کو 7 سے 8 گھنٹوں کی مکمل اور بھرپور نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس سے کم نیند ہمارے جسم و دماغ پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے اور ہم سست ہوجاتے ہیں۔ نیند پوری نہ ہونے کی صورت میں ہمارے دماغ کی کارکردگی کم ہوجاتی ہے اور ہم اپنا کام درست طریقے سے انجام نہیں دے پاتے۔ اس کے برعکس نیند پوری ہونے کی صورت میں ہمارا دماغ چاق و چوبند رہتا ہے اور اپنے افعال بھرپور طریقے سے انجام دیتا ہے۔

    :ٹیکنالوجی سے دور رہیں

    c3

    کوئی کام کرتے ہوئے موبائل کو دور رکھیں اور اسے سائلنٹ موڈ پر رکھ دیں تاکہ اس کی گھنٹی سے بار بار آپ کا دماغ الجھاؤ کا شکار نہ ہو۔ کمپیوٹر پر کام کرنے کے دوران سوشل میڈیا سائٹس جیسے فیس بک اور ٹوئٹر وغیرہ کو مت استعمال کریں۔ کام ختم ہونے کے بعد انہیں آرام سے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    :ناشتہ کریں

    c6

    صبح گھر سے نکلنے سے پہلے ایک بھرپور ناشتہ آپ کو دن بھر مختلف چیلنجز سے نمٹنے میں مدد دیتا ہے۔ اچھا اور غذائیت سے بھرپور ناشتہ ہمارے جسم سے زیادہ ہمارے دماغ کو توانائی فراہم کرتا ہے اور ہم جوش و جذبے کے ساتھ اپنا کام سر انجام دیتے ہیں۔

    :مراقبہ کریں

     

    c5

    مستقل مزاجی اورذہنی یکسوئی حاصل کرنے کا سب سے آزمودہ طریقہ مراقبہ کرنا ہے۔ دن کے کسی بھی حصہ میں 10 سے 15 منٹ کے لیے کسی نیم اندھیرے گوشے میں سکون سے بیٹھ جائیں، آنکھیں بند کرلیں اور دماغ کو تمام سوچوں سے آزاد چھوڑ دیں۔ یہ طریقہ آپ کے دماغ کو نئی توانائی فراہم کرتا ہے۔

  • عید کی چھٹیاں ختم، سرکاری اسکول و دفاتر کھل گئے

    عید کی چھٹیاں ختم، سرکاری اسکول و دفاتر کھل گئے

      اسلام آباد: عید ختم نہیں ہوئی لیکن سرکاری طور پر دی گئی چھٹیاں ختم ہوگئیں۔ سندھ اور پنجاب میں عید کے تیسرے دن اسکول اور سرکاری دفاتر کھل گئے۔

      عید قربان کے تیسرے روز چھٹیاں ختم ہوگئیں اور سندھ اور پنجاب میں اسکول اور دفاتر کھل گئے تاہم اسکولوں اور دفاتر میں حاضری نہ ہونے کے برابر رہی۔

      کراچی کے 90 فیصد سے زائد سرکاری اسکولوں میں اساتذہ تو اسکول آ پہنچے مگر جنہیں پڑھنا تھا وہ نہ آئے۔

      بہاولپور کے اسکول میں جب صرف تین طلبا آئے تو پرنسپل نے خود ہی چھٹی دے دی۔ اساتذہ و طلبا کے چہرے خوشی سے کھل اٹھے۔

      واضح رہے کہ اس سال وفاقی حکومت نے صرف 3 چھٹیاں دی تھیں۔ ہر سال عید الاضحیٰ کی حج کے دن کی ملا کر 4 چھٹیاں دی جاتی ہیں مگر اس بار اس کے برعکس صرف 3 چھٹیاں دی گئیں۔

  • چین کا غار میں واقع گاؤں

    چین کا غار میں واقع گاؤں

    چین کے صوبہ چنگ ژو میں واقع شونگ ڈونگ گاؤں ایک منفرد اور انوکھی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ گاؤں ایک غار کے اندر واقع ہے۔

    سطح سمندر سے 6000 فٹ بلندی پر واقع اس گاؤں تک پہنچنے کے لیے پہاڑوں پر ایک گھنٹے کی ہائیکنگ کرنی پڑتی ہے۔ اس غار کے اندر ایک اسکول اور ایک باسکٹ بال کورٹ بھی ہے۔

    cave-7

    تاہم 2008 میں حکومت نے یہ اعلان کرتے ہوئے کہ ’چین غار میں رہنے والوں کا معاشرہ نہیں‘ گاؤں کا واحد اسکول بند کردیا۔ اب گاؤں کے بچے ہر روز 2 گھنٹہ کی مسافت پر واقع ایک دوسرے اسکول میں جاتے ہیں۔

    cave-4

    cave-2

    یہاں رہنے والے افراد کی تعداد 100 ہے۔ گاؤں والے ہفتہ کے ایک دن مل کر بازار جاتے ہیں جو یہاں سے 15 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اور ضرورت کا سامان لے کر واپس آ جاتے ہیں۔

    cave-6

    cave-5

    گاؤں والوں کے مطالبہ پر حکومت نے انہیں ترقی یافتہ دنیا سے جوڑنے کے لیے سڑکیں بھی بنا کر دے دی ہیں۔ گاؤں میں ٹیلی وژن اور اخبار کی سہولت موجود ہے تاہم گاؤں والے باقی دنیا سے بے خبر ہی نظر آتے ہیں۔

    cave-3

    کئی گاؤں والے اپنی رہائش چھوڑ کر ترقی یافتہ شہروں میں جا کر بس چکے ہیں تاہم اب بھی لوگوں کی بڑی تعداد یہاں آباد ہے۔ کئی نوجوان بھی تعلیم کی غرض سے شہروں میں جا کر رہ رہے ہیں البتہ وہ ہفتہ کے اختتام پر اپنے گھر والوں سے ملنے کے لیے یہاں ضرور آتے ہیں۔

  • جاپان کو ترقی یافتہ بنانے والے 10 حقائق

    جاپان کو ترقی یافتہ بنانے والے 10 حقائق

    جاپان دنیا کی عالمی طاقتوں میں سے ایک ملک ہے۔ ایک زمانے میں جاپانی دنیا بھر کی تجارت پر اس طرح چھا گئے تھے کہ کہا جاتا تھا کہ امریکی صدر کے الارم کلاک کے نیچے بھی ’میڈ ان جاپان‘ کی مہر لگی تھی۔

    لیکن جاپانیوں کو ترقی یافتہ ان کی کچھ عادات نے بنایا۔ جاپانی اقوام عالم میں سرفہرست کیسے بنے یہ 10 حقائق آپ کو وجہ بتائیں گے۔

    جاپان میں پہلی جماعت سے چھٹی جماعت تک بچوں کو اخلاقیات کا مضمون پڑھایا جاتا ہے جس میں انہیں روزمرہ کے معاملات اور لوگوں کے ساتھ برتاؤ کی اخلاقیات کے بارے میں سمجھایا اور بتایا جاتا ہے۔ وہاں پہلی سے تیسری جماعت تک بچوں کو فیل کرنے کا کوئی تصور نہیں ہے۔ جاپان میں تصور یہ کیا جاتا ہے کہ ان چھوٹے بچوں کی تعلیم کا مقصد ان کی تربیت اور ان کی شخصیت کی تعمیر ہے، ان کو تلقین کرنا اور روایتی تعلیم دینا نہیں۔

    جاپانی دنیا کی امیر ترین قوموں میں شمار ہوتے ہیں مگر ان کے گھر میں کام کاج کے لیے نوکروں کا کوئی تصور نہیں پایا جاتا۔ گھر میں رہنے والے تمام افراد گھر کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔

    جاپانی بچے روزانہ اپنے اساتذہ کے ساتھ مل کر اپنے اسکول کی جھاڑ پونچھ اور صفائی ستھرائی کرتے ہیں۔ اس مشق کا مقصد انہیں اخلاقی اور عملی طور پر صفائی پسند بنانا ہوتا ہے۔

    جاپان میں ہر بچہ اپنا دانت صاف کرنے والا برش بھی اسکول ساتھ لے کر جاتا ہے۔ اسکول میں کھانے پینے کے بعد ان سے دانت صاف کروائے جاتے ہیں تاکہ وہ بچپن ہی سے اپنی صحت کا خیال رکھنے والا بنیں۔ یہی نہیں دیگر ممالک میں صرف باتھ رومز میں ہاتھ دھونے کے بیسن کے برعکس جاپان کے اسکولوں میں جگہ جگہ واش بیسن لگے ہوتے ہیں تاکہ بچے کھیلنے کے بعد اپنے آپ کو فوراً صاف کرسکیں۔

    japan-2

    اسکولوں میں اساتذہ اور منتظمین کھانے کا معیار جانچنے اور بچوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے طلبا سے آدھا گھنٹہ پہلے کھانا کھاتے ہیں۔

    جاپان میں صفائی کا کام کرنے والے کو ایک خاص نام سے پکارا جاتا ہے جس کا مطلب ہیلتھ انجینیئر بنتا ہے۔ اس کی تنخواہ امریکی ڈالر میں 5000 سے 8000 کے درمیان ہوتی ہے۔ اس ملازمت کے لیے امیدوار باقاعدہ زبانی اور تحریری امتحان پاس کرتے ہیں۔

    جاپان میں گاڑیوں، ریستوران اور بند مقامات پر موبائل استعمال نہیں کیا جاتا۔ جاپان میں سائلنٹ موڈ پر لگے موبائل کو ایک خاص نام دیا جاتا ہے جس کا مطلب تمیز پر لگا ہونا (مینر موڈ) ہے۔ اگر ٹرین میں سفر کے دوران آپ کا موبائل فون بج اٹھا تو عین ممکن ہے کہ آپ کو اپنا فون ’مینر موڈ‘ پر رکھنے کا مشورہ دیا جائے۔

    japan-1

    جاپان میں اگر آپ کسی کھلی دعوت یا بوفے پر جائیں تو وہاں پر بھی یہی دیکھیں گے کہ لوگ اپنی پلیٹوں میں ضرورت کے مطابق کھانا ڈالتے ہیں۔ پلیٹوں میں کھانا بچا چھوڑنا جاپانیوں کی عادت نہیں ہے۔

    جاپان میں سال بھر گاڑیوں کی اوسط تاخیر 7 سیکنڈ تک ہوتی ہے۔ جاپانی وقت کے قدر دان لوگ ہیں اور منٹوں سیکنڈوں کی بھی قیمت جانتے ہیں۔

    جاپان میں کسی ٹرین یا بس میں سفر کے دوران کوئی معذور، بوڑھا یا حاملہ خاتون ٹرین میں داخل ہو تو ان کے لیے فوراً جگہ چھوڑ دی جاتی ہے۔

  • سبزہ زار بچوں کی ذہنی استعداد میں اضافے کا سبب

    سبزہ زار بچوں کی ذہنی استعداد میں اضافے کا سبب

    واشنگٹن: ایک امریکی ادارے کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق سبزہ زار بچوں کی ذہنی استعداد اور صلاحیتوں میں اضافہ کر سکتے ہیں۔

    یہ تحقیق امریکی جنرل پناس میں شائع ہوئی۔ تحقیق میں دیکھا گیا کہ وہ اسکول جن میں سبزہ زار موجود تھے اور وہاں بچوں نے اپنا زیادہ وقت گزارا ان کی یادداشت میں بہتری اور ذہنی صلاحیت میں اضافہ دیکھا گیا۔

    green-2

    اس سے قبل کئی بار یہ بات ثابت کی جاچکی ہے کہ سبزہ زار جسمانی اور ذہنی صحت پر مثبت اثر ڈالتے ہیں۔

    مذکورہ تحقیق کے لیے ایک سال کے دوران ڈھائی ہزار سے زائد بچوں کا تجزیہ کیا گیا۔ ماہرین نے دیکھا کہ وہ بچے جنہیں گھر اور اسکول دنوں میں سبز جگہ میسر تھی ان کی یادداشت دیگر بچوں کی نسبت بہتر پائی گئی۔

    یہی نہیں ان بچوں میں پڑھائی سے بے رغبتی میں بھی کمی دیکھی گئی اور کلاس کے دوران انہوں نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

    تحقیق کے شریک سربراہ ڈاکٹر پیئم ڈیڈوانڈ کا کہنا ہے، ’فطرت سے تعلق ہماری دماغی صحت کو بہتر کرتا ہے‘۔

    تحقیق میں واضح کیا گیا کہ ان بچوں میں مستقل مزاجی، مشکلات کا سامنا کرنا، تخلیقی مزاج، قائدانہ صلاحیتیں اور شخصیت کی مضبوطی جیسی صلاحیتیں بھی پیدا ہوجاتی ہیں جن کے لیے لوگ برسوں محنت کرتے ہیں۔

  • وادی بروغل میں اسکول کی عمارت ٹوٹ پھوٹ کا شکار

    وادی بروغل میں اسکول کی عمارت ٹوٹ پھوٹ کا شکار

    چترال : وادی بروغل میں پرائمری اسکول کی عمارت ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے،اسکول کی عمارت میں محکمہ کمیو نیکیشن اینڈ ورکس نے ابھی تک پانی تک فراہم نہیں کیا.

    تفصیلات کے مطابق چترال کی وادی بروغل کے چکار مقام پر واقع پرائمری اسکول کی عمارت ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے،بروغل وادی سطح سمندر سے تقریباًتیرہ ہزار فٹ کی بلندی پر واقع ہےجہاں وادی اکثر برف سے ڈھکی رہتی ہے.

    اسکول کی عمارت میں محکمہ کمیو نیکیشن اینڈ ورکس نے ابھی تک پانی تک فراہم نہیں کیا،اس وادی سے تعلق رکھنے والے ایک طالب علم کا کہنا ہے کہ ٹھیکدار کام ادھورا چھوڑ کر چلا گیا اور بچےتاحال پانی سے محروم ہیں.

    وادی کے اس اسکول میں اساتذہ کا حال یہ ہے کہ صرف ایک استاد چھ جماعتوں کو پڑھاتا ہے باقی اساتذہ آتے ہی نہیں، کبھی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نے اس سکول کا معائنہ تک نہیں کیا.

    وادی میں لڑکیوں کے لیے اسکول نہ ہونے کے سبب لڑکے لڑکیاں ایک ہی اسکول میں تعلیم لے رہےہیں،اس جدید دور میں بھی یہ وادی دو سو سال پہلے کے مناظر پیش کرتی نظر آرہی ہے.

    یہاں ابھی تک سڑک، اسکول، کالج، اسپتال،بجلی،پانی،ٹیلیفون،مواصلات اور تمام تر بنیادی حقوق کی ضروریات سے محروم ہیں لوگوں کا مطالبہ ہےکہ اس وادی میں اسکول،کالج کے ساتھ ساتھ اسپتال اور بجلی فراہم کرنے کا بندوبست کیا جائے.

  • سوات: اسکول میں چوکیدارسےبندوق چل گئی،4طالبات زخمی

    سوات: اسکول میں چوکیدارسےبندوق چل گئی،4طالبات زخمی

    سوات کے اسکول میں چوکیدارسے اتفاقیہ بندوق چلنے سےچارطالبات زخمی ہوگئیں۔

    پولیس کےمطابق واقعہ سوات کے علاقے مدین کےسرکاری اسکول میں پیش آیا, جہاں چوکیدارسے بندوق چلنے پر طالبات گولی کی زد میں آگئیں۔

    طالبات کو فوری طور پرطبی امداد کے لئے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا،اسپتال ذرائع کے مطابق چاروں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی۔

  • گجرات : نجی اسکول مالکان کا اسکول بند کرنے سے انکار

    گجرات : نجی اسکول مالکان کا اسکول بند کرنے سے انکار

    گجرات:صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود کے احکامات کے باوجود شہر بھر میں نجی اسکول مالکان نے گرمیوں کی چھٹیاں دینے سے انکار کرتے ہوئے اسکول کھلے رکھنے کا اعلا ن کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر گجرات میں گرمی کی شدت میں روز بروز اضافہ کے پیش نظر صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود نے اعلان کیا تھا کہ چوبیس مئی سے پندرہ اگست تک تمام سرکاری اور نجی سکول بند رہیں گے.

    صوبائی وزیرتعلیم کا کہنا تھا کہ اگرکوئی نجی اسکول کھلا ہوا پایا گیا تو ناصرف اس اسکول کی رجسٹریشن منسوخ ہو گی بلکہ اسکول بھی سیل کر دیا جائے گا.

    صوبائی حکومت کے احکامات کے باوجود گجرات میں نجی اسکول مالکان نے اپنے تعلیمی ادارے کھلے رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے اپنی تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھیں جبکہ پولیس اور ضلعی انتظامیہ مکمل طور پر بے بس نظر آتی ہے.

  • برطانیہ میں19اسکولوں کو بم کی اطلاع کے بعد خالی کروا لیا گیا

    برطانیہ میں19اسکولوں کو بم کی اطلاع کے بعد خالی کروا لیا گیا

    لندن: برطانیہ میں انیس اسکولوں کو بم کی اطلاع کے بعد خالی کروا لیا گیا۔

    لندن سے میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ بھر میں انیس اسکولوں میں بم نصب ہونے کی اطلاعات کے بعد ان تمام اسکولوں سے طلبہ کو نکال لیاگیا۔

    حکام کے مطابق ان اسکولوں کو تلاشی کیلئے بند کردیاگیا،پولیس نے کسی ممکنہ ٹھریٹ کے لئے اسکولوں کی مکمل تلاشی لی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ اسکولوں کو نا معلوم فون کے زریعے بم ہونے کی اطلاع دی گئی تھی۔


    Bomb threats close 19 schools across UK on GCSE… by arynews

  • مالا کنڈ : زلزلے کے بعد طلباء و طالبات اسکول پہنچ گئے

    مالا کنڈ : زلزلے کے بعد طلباء و طالبات اسکول پہنچ گئے

    مالا کنڈ : ہولناک زلزلے سے متاثرہ مالاکنڈ ڈویژن میں اسکول کھول دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مالاکنڈ ڈویژن میں ہولناک زلزلے کے بعد گورنمنٹ ہائی اسکول کے طالب علموں نے پہلا دن گزارہ، لیکن آج ماحول افسردہ تھا۔

    طالب علموں کے ہاتھ دعا کے لئے بلند تھے۔ علم سے محبت بچوں کو اسکول تو کھینچ لائی،لیکن طالب علموں نے اپنے ہاتھوں سے ڈیسک سے مٹی اور گرد صاف کی۔

    اسمبلی میں طالب علموں نے اپنے زخمی دوستوں کے لئے دعا کی۔ ساتویں کلاس کی در و دیوار سلامت تھے، کلاس ٹیچر نے حاضری لی ،لیکن کئی بچے غیر حاضر تھے۔

    زلزلے نے منظر بدل دیا ، بہت سے دوستوں کے گھر گر گئے درد کے لمحات میں بھی وطن سے محبت کا انوکھا اظہار کیا گیا اور ہر شکایت کو بھلا کربھرپور انداز میں پرعزم ہونے کا اظہا ر کیا گیا ۔

    اسکول کے اساتذہ کا مطالبہ ہے کہ اسکول کی تعمیر جلد سے جلد سے کی جائے۔