Tag: اسکول

  • سندھ بھر میں نجی و سرکاری اسکول آج سے کھل جائیں گے

    سندھ بھر میں نجی و سرکاری اسکول آج سے کھل جائیں گے

    کراچی : سندھ بھر میں اسکولوں کی گرمیوں کی چھٹیاں ختم ہوگیئں، تمام اسکول آج سے کھل جائیں گے، اسکول کے بچوں کی موجیں ختم ہوگئیں۔

    سندھ بھر کے تمام نجی و سرکاری اسکول آج سے کھل رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سندھ بھر میں نجی و سرکاری اسکول گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد آج سے کھل رہے ہیں۔

    بارشوں اور سیلاب کے باعث صوبائی حکومت نے گرمیوں کی تعطیلات تین اگست سے بڑھا کر گیارہ اگست تک کردیں تو نجی اسکول تین اگست سے اسکول کھولنے پر بضد تھے، جس کی وجہ سے تنازعہ پیدا ہوگیا تھا۔

    بالاخر نجی اسکولوں کو صوبائی حکومت کی بات ماننی پڑی۔ بچوں کی موجیں جہاں ہوئی ختم وہیں اسکول ٹرانسپورٹر کو بھی اب اپنی گاڑیاں پیٹرول یا ڈیزل پر کروانی پڑے گی۔

    کیونکہ اسکول کی گاڑیوں میں حکومت کی جانب سے گیس کے استعمال پرپابندی لگ چکی ہے ۔ اسکول کی وین کا رنگ بھی اب نیلا ہوگا اس کے بعد بچوں کے ساتھ اسکول ٹرانسپوٹرز کی موجیں بھی ختم ہوگئیں۔

  • کراچی میں تعلیمی سرگرمیاں تین اگست سے بحال کردی جائیں گی

    کراچی میں تعلیمی سرگرمیاں تین اگست سے بحال کردی جائیں گی

    کراچی : کراچی کے اسکولوں میں تین اگست سے تعلیمی سرگرمیاں بحال کردی جائیں گی ، جبکہ صوبہ سندھ میں سیلاب سے متاثرہ اسکول دس اگست تک بند رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم حکومت سندھ اور پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے درمیان معاہدہ طے پاگیا ہے, جس کے تحت سندھ بھر میں سیلاب سے متاثرہ اسکول دس اگست تک بند رہیں گے۔

    جبکہ کراچی میں تعلیمی سرگرمیاں تین اگست سے بحال کردی جائیں گی ، اس حوالے سے نیا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشن کی درخواست پر محکمہ تعلیم حکومت سندھ نے یہ اقدام اٹھایا ہے ، جبکہ سیکریٹری تعلیم فضل اللہ پیچوہو کے مطابق سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے نجی و سرکاری اسکول گیارہ اگست کو کھولے جائیں گے۔

  • ڈی جی خان:اسکول کی چھت گرگئی، 20سے زائد طالبات ملبے تلے دب گئیں

    ڈی جی خان:اسکول کی چھت گرگئی، 20سے زائد طالبات ملبے تلے دب گئیں

    ڈی جی خان: سرکاری اسکول کی چھت گر گئی، بیس سے زائد طالبات ملبے تلے دب گئیں۔

    غیر معیاری تعمیرات نے ایک اور اسکول کو ملبے میں ڈھیر کردیا، پنجاب کےشہر ڈیرہ غازی خان کے گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول شکورآباد کی چھت گرگئی، جس میں بیس طالب علم ملبے تلے آگئیں۔

    چھت گرنے کی اطلاع ملتے ہی پولیس سمیت ریسکیوٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں جبکہ ٹیچنگ اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔

    ریسکیوانچارج ڈاکٹر ناصر حیات کے مطابق اب تک پانچ بچیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے جبکہ دیگر بچوں کو بھی ملبے سے نکالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    ریسکیو انچارج کا کہنا ہے واقعہ عمارت کے بوسیدہ ہونے کی وجہ سے پیش آیا، واقعے کی اطلاع سنتے ہی والدین پریشان ہوکر اسکول کی طرف دوڑےاوراپنی بچیوں کو ڈھونڈتے رہے۔

  • بلوچستان میں اسکول پر بم حملہ، عمارت تباہ

    بلوچستان میں اسکول پر بم حملہ، عمارت تباہ

    کوئٹہ : بلوچستان کےعلاقے صحبت پور میں دہشت گردوں نے اسکول کو دھماکے سے اڑا دیا ۔علم دشمنوں نےخیبرپختونخوا کے بعداب بلوچستان میں بھی اسکولوں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے علاقے صحبت پور میں دہشت گردوں نے گورنمنٹ بوائز اسکول کو دھماکے سے اڑا دیا۔

    دھماکہ  کے نتیجے میں دیواریں، چھت اور کھڑکیاں دھماکے میں سب کچھ تباہ ہوگیا۔ دھماکے صبح اسکول شروع ہونے سے پہلے ہوئے۔ جس سے کوئی جانی تقصان نہیں ہوا۔

    اسکول کی تباہی کی اطلاع سن کربچے بھی پہنچ گئے، اسکول کی تباہی کےبعد سیکورٹی اہلکاربھی جائزہ لینے کیلئے جائے وقوعہ کا ۔ دھماکےکی ذمہ داری تاحال کسی نےقبول نہیں کی ہے۔

  • سرگودھا: سرکاری اسکول میں بم کی افواہ، شہریوں کا احتجاج

    سرگودھا: سرکاری اسکول میں بم کی افواہ، شہریوں کا احتجاج

    سرگودہا:  نواحی بستی حیدرآبادٹاؤن کے گورنمنٹ گرلزہائرسیکنڈری اسکول میں بم دھماکہ کی افواہ سینکڑوں مردخواتین بچوں اور والدین کا اسکول کے باہراحتجاجی مظاہرہ ،عوامی احتجاج پر پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی ،بم ڈسپوزل اسکواڈ اور سراغ رساں کتے طلب ،اسکول کا سرچ آپریشن،اسکول کی ناقص سیکورٹی پرمظاہرین کی انتظامیہ اور حکومت  کے خلاف نعرے بازی ۔

    تفصیلات کے مطابق سرگودہاکی نواحی بستی حیدرآبادٹاؤن کے گورنمنٹ گرلزہائرسیکنڈری اسکول میں بم دھماکہ کی افواہ پر سینکڑوں مردخواتین اور بچے دھاڑیں مارتے ہوئے اسکول کے باہر جمع ہوگئے۔

    اپنی بچیوں کے لئے فکرمند والدین اوراہل علاقہ نے پولیس اور انتظامیہ کے تاخیرسے پہنچنے پراحتجاج شروع کردیا، سیکورٹی دواور گونوازگوکے نعرے لگاتے ہوئے اہل علاقہ نے بتایاکہ اس اسکول انتظامیہ کو چندروزقبل سے دھمکی آمیز پیغامات موصول ہورہے تھے لیکن انتظامیہ نے اسکول کی سیکورٹی کیلئے خاطرخواہ انتظامات نہیں اٹھائے۔

    لوگوں کے احتجاج پر پولیس کی بھاری نفری اسکول پہنچی جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈبھی طلب کرلیاگیا۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ، سراغ رساں کتوں اور پولیس کی مددسے سرچ آپریشن مکمل کرلیاگیاہے۔

    والدین اور اہل علاقہ کا کہناہے کہ اس اسکول کو پہلے بھی دھمکی آمیز پیغامات موصول ہوئے ہیں لیکن انتظامیہ اور پولیس نے سنجیدگی سے حفاظتی اقدامات پر توجہ نہ دی۔

    اہل علاقہ اور والدین اسکول میں بم دھماکہ کی افواہ سنتے ہی علاقہ بھرمیں کہرام مچ گیا،ماؤں کا کہناہے کہ جہاں بچیوں کی حفاظت نہیں ہم اپنی بچیوں کو ایسے اسکول میں نہیں پڑھائیں گی۔

    ڈی ایس پی صدرکاکہناہے کہ صبح پرنسپل کو دھمکی آمیزکال وصول ہوئی کہ یہاں دھماکہ کیاجائے گا،اس پر انکوائری کررہے ہیں۔

  • سندھ میں اسکول 12جنوری کو کھولنے کا فیصلہ

    سندھ میں اسکول 12جنوری کو کھولنے کا فیصلہ

    کراچی : گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد خان کی زیرِ صدارت گورنر ہاؤس میں نجی اسکولوں کی سیکورٹی کے حوالے سے اعلیٰ سطح اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں کراچی کے معروف نجی اسکولز کے سربراہان اور ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے شرکت کی، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام سرکاری و غیر سرکاری اسکول بارہ جنوری کو کھول دئیے جائیں گے جبکہ قلیل مدتی سیکورٹی پلان پر اسکول کھلنے سے پہلے عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔

    کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، کمیٹی کی کوآرڈی نیٹر رجسٹرار نجی اسکول رافیہ ملاح ہوں گی۔

    کمیٹی تمام اسکولوں کا سیکیورٹی آڈٹ کرے گی، جس میں اسکولوں کے نمائندے بھی شریک ہوں گے اور تمام چھوٹے اور بڑے اسکولوں کی سیکورٹی کو فول پروف بنائے گی۔

  • ٹیچرگاڑی سمیت اسکول میں جا گھسا،تین بچے جاں بحق

    ٹیچرگاڑی سمیت اسکول میں جا گھسا،تین بچے جاں بحق

    لوئردیر: سرکاری اسکول میں قومی ترانے کے دوران بے قابو گاڑی آگھسی جس کے سبب حب الوطنی کی صدائیں لگاتے تین بچے دم توڑ گئے جبکہ پانچ بچے زخمی ہوگئے۔

    لوئردیرکےعلاقے معیارمیں ہائرسکینڈری اسکول میں اسمبلی ہورہی تھی کہ اسکول ٹیچرتیزرفتاری سےگاڑی بھگاتااسمبلی میں جا گھسا، گاڑی کی زد میں آکر آٹھ بچے زخمی ہوگئے۔

    زخمیوں کو تیمرہ گرہ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں زخموں کی تاب نہ لا کر تین بچے دم توڑ گئے۔ اسکول ٹیچرکوسیکیورٹی فورسز نے حراست میں لےلیا۔ اسکول ذرائع کے مطابق ٹیچر کا ذہنی توازن درست نہیں ہے۔

  • اسلام آباد میں ستائیس اسکولوں کوفی الفورخالی کرانے کا حکم

    اسلام آباد میں ستائیس اسکولوں کوفی الفورخالی کرانے کا حکم

    اسلام آباد: کیڈ نے اسلام آباد میں ستائیس اسکولوں کو فوری طور پر خالی کرانے کا حکم دے دیا ہے، وفاقی دارالحکومت میں آزادی اورانقلاب مارچ کی سیکیورٹی پر تعینات پولیس اہلکاردارالحکومت کے اسکولوں میں رہائش پذیر ہیں۔

    کیپیٹل ایڈمنسٹریشن اینڈ  ڈیولپمنٹ ڈیویژن نے ایک اور خط وزارت داخلہ کو ارسال کیا ہے جس میں ستائیس اسکولوں کو فوری طور پر خالی کرانے کا حکم دیاہے۔

    کیڈ حکام کا کہنا ہے کہ تیس ہزارسے زائد طالبہ و طالبات کا تعلیمی سال ضائع ہورہا ہے۔

     وزارت ِ داخلہ کی جانب سے ایک مہینے سے زائد وقت گزرنے باوجود اس معاملے پر کوئی  جواب نہیں دیا جارہا جبکہ اس معاملے پر ہائی کورٹ کے احکام بھی جاری ہوچکےہیں۔

  • اعتزاز حسن نے خودکش بمبار سے مذاکرات کیوں نہیں کئے

    اعتزاز حسن نے خودکش بمبار سے مذاکرات کیوں نہیں کئے

    تحریر: سید فواد رضا

    پاکستان گذشتہ تیرہ سال سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہراول دستے کا کردار ادا کر رہا ہے اس جنگ میں سب سے زیادہ نقصان بھی پاکستان نے ہی برداشت کیا ہے جس میں جانی نقصان کا بے پناہ ہے مختلف اعداد و شمار کے مطابق اب تک 50 ہزار عام شہری اور تقریباً 10 ہزار فوجی اہلکار شہید ہوچکے ہیں۔

    ایک منٹ ٹھہرئیے ! کیا یہ سب افراد واقعی شہید ہیں؟ ہمارے ملک میں کچھ لوگوں نے طالبان رہنما حکیم اللہ محسود کو شہید قرار دےدیا اس بات پر کافی لے دے ہوئی  لیکن وہ افراد اپنے موقف پر ڈٹے رہے دوسری جانب طالبان کے مخالف بھی اپنی بات پر سختی سے ڈٹے ہوئے ہیں کہ طالبان سے آہنی ہاتھ سے نپٹا جائے۔

    قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ جمعرات کو ہنگو میں ایک پندرہ سالہ لڑکے اعتزاز حسن نے جرات اور بہادری کی شاندار مثال قائم کرتے ایک خودکش حملہ کو اسوقت دبوچ لیا جب وہ ہنگو میں واقع ابراہیم زئی اسکول پر حملہ کرنے جارہا تھا جہاں اسوقت دو ہزار کے لگ بھگ لڑکے اسمبلی کے لئے جمع تھے۔

    شہید اعتزاز حسن کا دوست قیصر حسین جو اس واقعے کا عینی شاہد  ہے بتاتا ہے کہ حملہ آور جو اسکول کے یونیفارم میں ملبوس تھا  اس نے ہم سے اسکول  کا پتہ پوچھا جس پر ہمیں اسپر شک گزرا اور جب اعتزاز نے آگے بڑھ کر اسے روکنے کی کوشش کی تو اسنے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

    اعتزاز حسن کی حوصلہ مندانہ شہادت کی خبر نشر ہونے کی دیر تھی کہ پورے ملک سے اسکا ردعمل آنے لگا اور قوم نے اپنے اس بہادر فرزند کے لئے اعلیٰ ترین فوجی اعزاز نشانِ حیدر کا مطالبہ تک کردیا لیکن سوال تو یہ ہے کہ اعتزاز کے ذہن میں وہ کیا سوچ تھی کہ جسکے زیر ِ اثراس نے حملہ آور کو دبوچ لیا اسے تو چائیے تھا کہ وہ وہی راستہ اختیار کرتا جو ہمارے ملک کے ذہین اور باصلاحیت سیاستدانوں نے تجویز کیا ہے یعنی مذاکرات کرتا ، حملہ آور سے پوچھتا کہ تمھارے مطالبات کیا ہیں ؟ کن شرائط پر تم یہ دھماکہ کرنے سے باز آجاو گے لیکن نہیں! اسنے وہی کیا جو جبلتِ انسانی کا تقا ضا ہے یعنی دفاعی حملہ۔

    وہ حملہ آور جو اسکے دو ہزار ہم مکتبوں کی جان لینے جارہا تھا اس نے آنکھیں بند کر کے اسے جانے نہیں دیا کہ چلو اسکے ساتھ کوئی زیادتی ہوئی ہوگی یا اسکا کوئی عزیز کسی ڈرون حملے میں مارا گیا ہوگا لہذا یہ بھی خودکش حملہ کرکے اپنے انتقام کی آگ کو سرد کرلے بلکہ اعتزاز نے اسکو روک کر اپنا قومی فریضہ ادا کرتے ہوئے جامِ شہادت نوش کیا۔

    میڈیا اور سوشل میڈیا پر اس واقعے کو بے پناہ شہرت ملی اور صدر مملکت ، وزیر اعظم اور آرمی چیف نے اسکو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔

    راسف اس بات پر ہے کہ ہمارے ملک کا ایک پندرہ سالہ لڑکا تو یہ بات جانتا ہے کہ جب آگ اپنے گھر تک پہنچ جاتی ہے تو پھرصرف باتیں نہیں کی جاتیں بلکہ آگ بجائی جاتی ہے لیکن ہمارے کچھ ذہین سیاستدان اور دفاعی امور میں خود کو عقل ِ کل سمجھنے والے تجزیہ نگار ابھی بھی مذاکرات کی بین بجا کر سانپ کو رام کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    مذاکرات کے حامی تمام افراد سے میری یہ دست بستہ التماس ہے کہ مذاکرات کرنے سے پہلے صرف ایک بار دہشت گردوں کی بربریت کے شکار شہید کے اہلِ خانہ سے بھی ملاقات کرلیں اوراگر ان لوگوں کے چہرے پر آپکو طالبان کا خوف نظر آئے تو پھر بیشک مذاکرات کریں لیکن اگر ان لوگوں کے حوصلے بلند ہوں تو پھر آپ اپنے اندرونی خوف اور ذاتی مفادات کو قومی مفادات کا نقاب نا پہنائیں کیونکہ پاکستانی قوم کے بچے بھی اب اس بات سےاچھی طرح واقف ہیں کہ ان وحشی درندوں کو اب بزورِ قوت روکنا ہوگا اوراگرایسا نا ہوتا تو اعتزاز حسن بھی شاید شہادت کے بجائے مذاکرات کی راہ اختیار کرتا