Tag: اشتعال انگیز تقریر

  • پی ٹی آئی کے 28 رہنماؤں کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج

    پی ٹی آئی کے 28 رہنماؤں کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج

    بلوچستان میں ریاست اوراداروں کے خلاف اشتعال انگیز تقریروں کے الزام میں پی ٹی آئی کے 28 رہنماؤں کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں ریاست اوراداروں کے خلاف اشتعال انگیز تقریروں کے الزام میں پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ، شہریار آفریدی، شاندانہ گلزار سمیت 28 رہنماؤں کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    ایف آئی آر اٹھائیس نامزد اور دیگر افراد کے خلاف بھی درج کی گئی، مقدمے میں عوام کو اکسانے، انتشار پھیلانے، ریاست کیخلاف بغاوت کی دفعات شامل ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ مقدمہ بوستان تھانے کے لیویز افسر عبدالغنی کی مدعیت میں درج کیا گیا، صوبائی رہنما شریف توخی، اشتہاری ملزم عبدالباری کاکڑ اور جہانگیر رند بھی مقدمے میں نامزد ہیں۔

    حکام نے تھانے کی حدود میں ریاست مخالف وال چاکنگ مٹانے کا بھی حکم دیا تھا، مقدمے کے مطابق پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے ریاست مخالف نعرے لکھے گئے تھے، تمام رہنماؤں نے ریاست اور اداروں کے خلاف اشتعال انگیز تقریریں کیں، یہ عمل عوام کو اکسانے، انتشار پھیلانے اور بغاوت کے زمرے میں آتاہے، ملزمان کے خلاف تفتیش شروع کردی گئی۔

  • پی ٹی آئی رہنما سبحان علی ساحل  کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کا مقدمہ درج

    پی ٹی آئی رہنما سبحان علی ساحل کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کا مقدمہ درج

    کراچی : پی ٹی آئی رہنما سبحان علی ساحل کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس پی ٹی آئی رہنما سبحان علی ساحل کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کا مقدمہ درج کرلیا۔

    پولیس نے بتایا کہ سبحان علی ساحل کیخلاف پریڈی تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    گذشتہ رات کراچی پولیس نے اشتعال انگیزتقریر کے الزام میں پی ٹی آئی رہنما سبحان علی ساحل کو گرفتار کیا تھا ، سبحان علی ساحل کو گلشن اقبال سے گرفتارکیا گیا۔

    بعد ازاں پی ٹی آئی رہنما فہیم خان، گوہر خٹک اوردیگر پریڈی تھانے پہنچ گئے۔

    فہیم خان نے کہا کہ سبحان علی ساحل کو ایسے گرفتار کیاگیا جیسے کوئی بھارتی دہشت گرد ہو، سبحان علی ساحل کی ضمانت کیلئےصبح عدالت سے رجوع کریں گے۔

    رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ مقدمے کی کاپی دینے کےبجائے ڈی ایس پی آئیں بائیں شائیں کرکے بھاگ گئے، سبحان ساحل کو کہاں رکھا ہے پولیس کچھ نہیں بتارہی۔

    پی ٹی آئی رہنما راجہ اظہر پریڈی تھانے نے سبحان ساحل کےبیٹےکی درخواست لینے سے انکارکردیا، عزیز بھٹی تھانے میں سبحان ساحل کےاغواکی درخواست جمع کرائیں گے۔

  • منظور پشتین، محسن داوڑ کیس میں عدالت نے اہم حکم جاری کر دیا

    منظور پشتین، محسن داوڑ کیس میں عدالت نے اہم حکم جاری کر دیا

    کراچی: انسداد دہشت گردی عدالت نے اشتعال انگیز تقریر اور ملکی بغاوت کے کیس میں مفرور ملزمان منظور پشتین اور محسن جاوید (محسن داوڑ) کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اشتعال انگیز تقریر اور ملکی بغاوت کے مقدمے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، عدالت نے پی ٹی ایم رہنما منظور پشتین اور وزیرستان سے منتخب ایم این اے محسن داوڑ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا حکم دے دیا ہے۔

    عدالت نے حکم دیا کہ اخبارات میں ملزمان کے اشتہارات اور خاکے شائع کیے جائیں، عدالت نے ملزمان کی جایئداد کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا، عدالت نے علی وزیر سمیت دیگر ملزمان کے آڈیو سیمپل لینے کی پولیس کی درخواست بھی منظور کر لی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کے آڈیو سیمپل اسلام آباد سے فرانزک کروائے جائیں گے، جس سے اشتعال انگیز تقریر کا پتا چل سکے گا کہ انھوں نے کی یا نہیں، دریں اثنا، عدالت نے طبی سہولیات فراہم کرنے سے متعلق علی وزیر کی درخواست بھی منظور کر لی، اور کیس کی سماعت 16 جون تک ملتوی کر دی۔

    مفرورملزم منظور پشتین اورمحسن داوڑکے شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم

    پولیس بیان کے مطابق ملزمان نے قومی اداروں کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی تھی، علی وزیر کو پشاور اور دیگر 4 ملزمان کو کراچی سے گرفتار کیا گیا، جب کہ منظور پشتین و دیگر ملزمان مقدمے میں مفرور ہیں۔

    خیال رہے کہ علی وزیر اور دیگر کے خلاف ملک مخالف تقریر کا مقدمہ سہراب گوٹھ تھانے میں درج ہے۔

  • اشتعال انگیز تقریر، 21 مقدمات میں مئیر کراچی وسیم اختر، فاروق ستار سمیت دیگر رہنماؤں پر فردجرم عائد

    اشتعال انگیز تقریر، 21 مقدمات میں مئیر کراچی وسیم اختر، فاروق ستار سمیت دیگر رہنماؤں پر فردجرم عائد

    کراچی : اشتعال انگیز تقریرسے متعلق مقدمات میں مئیر کراچی وسیم اختر، فاروق ستار، عامر خان ،خواجہ اظہارپر فردجرم عائد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی میں میڈیا ہاؤسز پر حملے اور اشتعال انگیزتقریرکے مقدمات کی سماعت ہوئی،عامرخان، فاروق ستار، قمر منصور، خواجہ اظہار و دیگرعدالت میں پیش ہوئے۔

    اشتعال انگیز تقریر سے متعلق اکیس مقدمات میں مئیر کراچی وسیم اختر، ایم کیوایم کے رہنما فاروق ستار، عامرخان، خواجہ اظہار،رؤف صدیقی، قمر منصور اور ریحان ہاشمی پر فرد جرم عائد کردی گئی۔

    فاروق ستار، میئر کراچی اور دیگر نے یک زبان صحت جرم سے انکار کیا، جس پر عدالت نے اکیس مقدمات میں گواہوں کو طلب کرلیا۔

    دس نومبرکو آئندہ سماعت پر مزید پانچ مقدمات میں فرد جرم عائد کی جائے گی۔

    عدالت نے ملزم ارشد،اشرف نور،جہانگیر،حسن عالم کی عدم پیشی پرشدید برہمی کا اظہار کیا ، ارشادبندھانی ایڈووکیٹ نے کہا تمام ملزمان کوپابندکیاتھاوہ لازمی آئیں۔

    عدالت نے کہا کہ یہ عدالت ہےہرسماعت پرکوئی نہ کوئی غیرحاضرہوتاہے، سب غیر حاضر ملزمان کی ضمانت منسوخ کرکےجیل بھیجا جائے گا۔

    ملزم ارشد تاخیرسے پیش ہوا، جسے عدالت نےگرفتارکرکے جیل بھجوادیا۔

  • اے آر وائی حملہ کیس، ایم کیو ایم قیادت کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ جاری

    اے آر وائی حملہ کیس، ایم کیو ایم قیادت کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ جاری

    کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اے آر وائی نیوز پر حملہ اور اشتعال انگیز تقریر میں نامزد ایم کیو ایم کنوینئر و دیگر رہنماؤں کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ملک مخالف اشتعال انگیز تقریر اور اے آر وائی نیوز پر حملے کے خلاف دائر مقدمات کی سماعت ہوئی جس میں فاروق ستار اور عامر خان سمیت دیگر رہنماء پیش ہوئے۔

    عدالت نے غیر حاضری پر بانی ایم کیو ایم، خالد مقبول صدیقی، رشید گوڈیل، حیدرعباس رضوی، سلمان مجاہد بلوچ و دیگر رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جار کردیے۔

    عدالت نے حکم دیا کہ مفرور ملزمان کو گرفتارکرکے گیارہ اگست تک پیش کیا جائے۔ ایم کیوایم رہنماؤں نے عدالت سے درخواست کی کہ انتخابات کے باعث آئندہ سماعت الیکشن کے بعد رکھی جائے۔

    انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ایم کیو ایم قیادت کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت 11 اگست تک ملتوی کردی جس میں ملزمان پر فرد جرم عائد ہونے کا امکان ہے۔

    واضح رہے کہ بانی ایم کیو ایم نے دو سال قبل پریس کلب کے باہر بھوک ہڑتالی کیمپ پر بیٹھے کارکنان سے خطاب کے دوران اشتعال انگیز اور ملک مخالف تقریر کی تھی جس کے بعد مشتعل افراد نے اے آر وائی نیوز کے دفتر پر دھاوا بول دیا تھا۔

    مظاہرین نے دفتر میں شدید توڑ پھوڑ کے ساتھ سیکیورٹی عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا جبکہ خواتین سمیت دفتر میں موجود ملازمین کو ہراساں کیا گیا تھا۔

    ایک روز بعد ایم کیو ایم رہنماؤں نے فاروق ستار کی قیادت میں اپنے قائد کے بیان سے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا جس کے بعد متحدہ قومی موومنٹ دو دھڑوں، ایم کیو ایم پاکستان اور ایم کیو ایم لندن میں تقسیم ہوگئی ۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نہال ہاشمی کی متنازعہ تقریر: مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کا حکم

    نہال ہاشمی کی متنازعہ تقریر: مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کا حکم

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کی مقامی عدالت نے دھمکی آمیز تقریر کیس میں ن لیگ کے رہنما سینیٹر نہال ہاشمی کے خلاف مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کی ہدایت کردی۔ نہال ہاشمی نے توہین عدالت کیس میں غیر مشروط معافی مانگنے کا فیصلہ کرلیا۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نہال ہاشمی کی پاناما کیس کی تحقیقات کے لیے بنائی جانے والی جے آئی ٹی کے ارکان اور ججز کے خلاف دھمکی آمیز تقریر کے خلاف کیس میں کراچی کی مقامی عدالت نے مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کی ہدایت کردی۔

    کراچی کی مقامی عدالت میں نہال ہاشمی کی دھمکی آمیز تقریر کے خلاف درخواست کی سماعت میں پولیس کی رپورٹ جمع کروائی گئی۔ رپورٹ کے مطابق دھمکی آمیز تقریر سے افراتفری پھیلانے کی کوشش کی گئی۔

    مزید پڑھیں: متنازع تقریر پر نہال ہاشمی کو مسلم لیگ ن سے نکال دیا گیا

    دوسری جانب سینیٹر نہال ہاشمی نے سپریم کورٹ میں نئی درخواست دائر کر دی۔ نہال ہاشمی کا مؤقف ہے کہ میرے خلاف کراچی میں زیر سماعت فوجداری مقدمے کی کارروائی روکی جائے۔

    توہین عدالت کیس کی سماعت 10 جولائی کو ہوگی۔ سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کر رکھا ہے۔

    ادھر نہال ہاشمی نے توہین عدالت کیس میں غیر مشروط معافی مانگنے کا فیصلہ کرلیا۔

    نہال ہاشمی کا کہنا ہے کہ بطور وکیل عدالت سے معافی مانگنا میرے لیے اعزاز ہے۔ اپنی تقریر میں کسی جج یا جے آئی ٹی رکن کا نام نہیں لیا۔ بطور شہری عدلیہ کا احترام کی۔ ان کے مطابق ان کی تقریر کا ہدف عمران خان تھے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل لیگی رہنما نہال ہاشمی نے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے جےآئی ٹی کو کھلے عام سنگین دھمکیاں دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہم تمہارا یوم حساب بنا دیں گے۔

    نہال ہاشمی کی متنازعہ تقریر کے بعد ان کی مسلم لیگ ن سے رکنیت بھی خارج کردی گئی تھی۔


  • برطانوی ممبر پارلیمنٹ نازشاہ نے ایم کیوایم کے بانی کی تقریر پر سوال اٹھا دیا

    برطانوی ممبر پارلیمنٹ نازشاہ نے ایم کیوایم کے بانی کی تقریر پر سوال اٹھا دیا

    لندن: برطانیہ کی ہوم افیئرز کی سلیکٹ کمیٹی میں ممبر پارلیمنٹ نازشاہ نے ایم کیوایم کے بانی کی تقریر پر سوال اٹھا دیا،ناز شاہ کا کہنا تھا برطانوی حکومت بانی ایم کیوایم کے حوالے سے نرمی کیوں برت رہی ہے۔

    ایم کیوایم کے بانی کے خلاف مظاہروں کے بعد برطانیہ کی ہوم افیئرز کی سلیکٹ کمیٹی میں بھی سوال اٹھ گیا، برطانوی پارلیمنٹ کی رکن ناز شاہ نے کمیٹی چئیرمین سے سوال کیا کہ بانی ایم کیو ایم کی تقریر پر نر م رویہ اختیار کیا گیا۔

    قانونی چارہ جوئی کیوں نہیں ہوئی چئیرمین کمیٹی مارک شیڈول نے جواب دیا تفصیلات میٹروپولیٹن پولیس کوبھیج دی گئی ہیں، اس سلسلےمیں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون جاری رہےگا ۔

    ناز شاہ نے ایم کیو ایم کے دفتر سے ملنے والی اسلحہ فہرست کی تفتیش کے بارے میں بھی سوال کیا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل اسکاٹ لینڈ یارڈ کے ترجمان اپنے بیان میں کہا تھا کہ بانی ایم کیوایم کی تقریر سے متعلق متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں، اسکاٹ لینڈ یارڈ ایم کیو ایم کے بانی کے بائیس اگست کی تقریر پر حکومت پاکستان سے رابطے میں ہے۔

  • اشتعال انگیز تقریر کے معاملے پر پاکستانی حکام سے رابطے میں ہیں، اسکاٹ لینڈ یارڈ

    اشتعال انگیز تقریر کے معاملے پر پاکستانی حکام سے رابطے میں ہیں، اسکاٹ لینڈ یارڈ

    لندن: اسکاٹ لینڈ یارڈ نے کہا ہے کہ پاکستان میں 22 اگست کے حوالے سے ایم کیو ایم سے منسلک شخص کی تقریر کا متن حاصل کرلیا ہے۔

    ترجمان اسکاٹ لینڈ یارڈ کے مطابق 22’’ اگست کی تقریر کے حوالے سے پاکستانی حکومت سے مکمل رابطے میں ہیں تاہم چوہدری نثار کی جانب سے بھیجے گئے ریفرنس کی فی الحال کوئی تصدیق نہیں کی جاسکتی‘‘۔

    پڑھیں:  ایم کیو ایم کارکنان کا اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ

    اسکاٹ لینڈ یارڈ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایم کیو ایم سے منسلک برطانوی شہری کی تقریر کا مکمل متن حاصل کرلیا ہے جس کا ترجمہ کیا جارہا ہے تاکہ برطانوی قوانین کی روشنی میں اس حوالے سے کارروائی عمل میں لائی جائے‘‘۔

    مزید پڑھیں:    اے آر وائی کے چینل پر حملے میں ملوث ملزمان گرفتار،ڈی جی رینجرز

    ترجمان اسکاٹ لینڈ یارڈ کا کہنا ہے کہ ’’اشتعال انگیز تقریر کے بعد برطانیہ اور بیرون ممالک میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے کئی افراد نے بذریعہ خطوط اور کالز اپنی شکایات درج کروائیں تھیں جس پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا‘‘۔

    حکومتی سطح پر رابطے کے حوالے سے  اسکاٹ لینڈ یارڈ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’’22 اگست کے حوالے سے پاکستان سے مکمل رابطے میں ہیں اور تقریر کا ترجمہ ہونے کے بعد اس کا مختلف پہلوؤں سے جائزہ لیا جائے گا‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں: لائنزایریا میں چھاپہ، اے آر وائی پر حملہ کرنے والی 2 خواتین گرفتار

    یاد رہے 22 اگست کو کراچی پریس کلب کے باہر قائد ایم کیو ایم کی جانب سے پاکستان مخالف اشتعال انگیز تقریر کی گئی تھی جس کے بعد مظاہرین نے اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ کر کے دفتری املاک کو شدید نقصان پہنچایا اور دفتر میں موجود اسٹاف کو بھی زدکوب کیا تھا۔

  • اشتعال انگیز تقریر کرنے پر پیش امام کو 10سال 4 ماہ قید کی سزا

    اشتعال انگیز تقریر کرنے پر پیش امام کو 10سال 4 ماہ قید کی سزا

    بھاولپور : انسداد دہشتگردی کی عدالت نےنماز فجر کے بعد اشتعال انگیز تقریر کرنے پر ایک مولانا کو 10 سال 4 مہینے قید کی سزا سنادی۔

    تفصیلات کے مطابق عدالت کے جج خالد ارشد نے عبدلاغنی نامی شخض پر  سات لاکھ 50ہزار جرمانہ بھی عائد کیا۔

    استغاثہ کا کہنا تھا کہ قائم پور کی ایک مسجد میں غنی فجر کی نماز کے بعد اشتعال انگیز تقریریں کرتا تھا۔

    قائم پور پولیس کے مطابق غنی کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی جس کے بعد اسے گرفتار کیا گیا تاہم گواہوں اور ثبوتوں کو  مد نظر رکھتے ہوئے عدالت نے 10 سال 4 ماہ قید کی سزا سنائی۔

    ایک دوسرے واقع میں اسی جرم میں چار افراد کو قید کی سزا سنائی گئی اور ان کے کتابچے پر پابندی لگا دی گئی ۔

    اشتعال انگیز تقریر کرنے پر محمد وقاص نامی شخص کو 110 دن  قید اور 5000 جرمانے کی سزا سنائی گئی۔

    ایک دوسری عدالت نے اشتعال انگیز تقریر کرنے پر رفیق احمد کو 105 دن جیل جبکہ 5000 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کردیا۔

    محمد زاہد نامی شخص کو بھی 105  دن قید اور 3000 ہزار جرمانہ جبکہ متنازعہ مواد پکڑے جانے پر طالب حسین کو تین ماہ قید جبکہ 5000 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا ۔

  • ننکانہ صاحب: سیشن جج نے شیخ رشید کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیدیا

    ننکانہ صاحب: سیشن جج نے شیخ رشید کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیدیا

    ننکانہ صاحب: ننکانہ صاحب کی سیشن کورٹ کے جج نے ایک درخواست کی سماعت کے دوران اشتعال انگیز تقریر کرنے پر شیخ رشید کے خلاف مقدمہ درج کر نے کا حکم دے دیا ہے۔

    شیخ رشید نے بارہ نومبر کو پی ٹی آئی کے جلسے میں تقریر کی تھی۔ جس کے خلاف سترہ نومبر کو مسلم لیگ ن کے رہنما امتیاز کاہلو نے ڈسٹرکٹ سیشن جج ننکانہ کی عدالت میں درخواست دائر کی۔ درخواست میں موقف اختیارکیا گیاکہ شیخ رشید نے اشتعال انگیز تقریر کی ہے اور اُن کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے۔

    وکلا کے دلائل کا جائزہ لینے کے بعد سیشن جج نے پٹیشن منظور کرلی اور شیخ رشید کے خلاف پرچہ کاٹنے کا حکم سُنا دیا ہے۔