Tag: اشتہاری قرار

  • سابق وزیر علی امین گنڈاپور اشتہاری قرار

    سابق وزیر علی امین گنڈاپور اشتہاری قرار

    اسلام آباد : ڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹ اسلام آباد نے غیرقانونی اسلحہ اورشراب رکھنے کے کیس میں سابق وزیر علی امین گنڈاپور کو اشتہاری قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹ اسلام آباد میں سابق وزیر علی امین گنڈاپور کیخلاف غیرقانونی اسلحہ اورشراب رکھنے کے کیس کی سماعت ہوئی۔

    علی امین گنڈاپوراوروکیل راجہ ظہورالحسن عدالت پیش نہیں ہوئے، پراسیکیوٹراورتفتیشی افسرکیس ریکارڈکےساتھ عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت نے سابق وزیر علی امین گنڈاپور کو اشتہاری قرار دے دیا، ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کےباوجودمسلسل عدم پیشی پراشتہاری قرار دیا گیا۔

    عدالت نے اشتہار جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 4 جنوری تک ملتوی کردی۔

  • سابق وزیر شوکت یوسفزئی  اشتہاری قرار

    سابق وزیر شوکت یوسفزئی اشتہاری قرار

    شانگلہ : سینئرسول جج ٹرائل کورٹ نے عدم پیشی پر شوکت یوسفزئی کو اشتہاری قرار دے دیا، ان کیخلاف 21 نومبر کو تھانہ کروڑہ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سینئرسول جج ٹرائل کورٹ نے شوکت یوسفزئی کو اشتہاری قرار دے دیا، سینئرسول جج ٹرائل کورٹ نےعدم پیشی پر شوکت یوسفزئی کو اشتہاری قرار دیا۔

    پولیس نے کہا کہ شوکت یوسفزئی کیخلاف 21 نومبر کو تھانہ کروڑہ میں مقدمہ درج کیا گیا، ان کیخلاف مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج ہے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے عدالت میں چالان جمع کروا یا گیا تھا ،شوکت یوسفزئی کئی روز سےروپوش اور گرفتاری کیلئےپر چھاپے مارے، عدالت نے شوکت یوسفزئی کو گرفتارکرکے 30دن میں پیش کرنے کا حکم دیا۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ سابق وزیر خیبر پختون خوا شوکت یوسفزئی کو پشاور ایئر پورٹ پر آف لوڈ کر دیا گیا تھا۔

    شوکت یوسفزئی عمرہ ادائیگی کے لیے جارہے تھے کہ انھیں باچاخان ایئرپورٹ پر روک لیا گیاتھا ، بعد ازاں اپنے ویڈیو پیغام میں شوکت یوسف زئی کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے اور دیگر اداروں نے کلیئر کر دیا مگر پھر آف لوڈ کر دیا گیا۔

  • منی لانڈرنگ کیس : مونس الٰہی اشتہاری قرار

    منی لانڈرنگ کیس : مونس الٰہی اشتہاری قرار

    لاہور: احتساب عدالت نے ترقیاتی منصوبوں میں مبینہ کرپشن کیس میں مونس الہی کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں ترقیاتی منصوبوں میں مبینہ کرپشن کیس کی سماعت ہوئی ، عدالت میں نیب کی جانب سے رپورٹ پیش کر دی گئی۔

    نیب نے مونس الہٰی کی روپوشی کی رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی ، جس میں بتایا کہ ملزم مونس الہٰی گرفتاری سے چھپ رہا ہے اور گرفتاری سے بچنے کیلئے روپوش ہو چکا ہے۔

    احتساب عدالت نے نیب درخواست پر اشتہاری قرار دینےکی کارروائی مکمل کی اور کہا مونس الہٰی کا اشتہار بھی شائع کیاگیامگر وہ پیش نہیں ہوا۔

    احتساب عدالت لاہور کے جج نسیم احمد ورک نے نیب کی درخواست پر مونس الہٰی کواشتہاری قراردیا اور مونس الٰہی کے تمام اکاؤنٹس منجمد کردئیے گئے۔

    عدالت نے مونس الہٰی کےدائمی وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے مونس الٰہی کی جائیدادوں کا ریکارڈ طلب کرلیا۔

    ملزم مونس الہٰی پرگجرات کے ترقیاتی منصوبوں میں مبینہ طورپرایک ارب سے زائد کرپشن اورکک بیکس وصول کرنے اور منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔

  • شہباز شریف کی بیٹی اور داماد  کو اشتہاری قرار دیا جاتا ہے، تحریری حکم جاری

    شہباز شریف کی بیٹی اور داماد کو اشتہاری قرار دیا جاتا ہے، تحریری حکم جاری

    لاہور : احتساب عدالت نے صاف پانی کمپنی ریفرنس میں تحریری حکم جاری کرتے ہوئے کہا رابعہ عمران اور عمران علی یوسف کو ایک ماہ میں عدالت میں پیش نہ ہونے پر اشتہاری قرار دیا جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت نے صاف پانی کمپنی ریفرنس میں شہباز شریف کی بیٹی اور داماد کو اشتہاری قرار دینے کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔

    احتساب عدالت کے جج امجد نذیرچودھری نے تحریری حکم جاری کیا ، جس میں کہا گیا کہ عدالت نے شہباز شریف کی بیٹی رابعہ عمران اور داماد کے اشتہاری قرار دے دیا ہے۔

    حکم نامے میں قرار دیا گیا ہے کہ قانون کے مطابق رابعہ عمران اور عمران علی یوسف ایک ماہ میں عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے ۔ دونوں کے پیش نہ ہونے پر عدالت رابعہ عمران اور عمران علی کو اشتہاری قرار دیا جاتا ہے ۔

    عدالت نے تفتیشی افسر کو حکم دیا کہ دونوں کی جائیدادوں کی تفصیلات آئندہ سماعت پر جمع کروائی جاٸیں، ریفرنس کے مطابق ملزمان کی ملی بھگت سے قومی خزانے کو کروڑوں کا نقصان پہنچا۔

    خیال رہے ریفرنس میں نیب لاہور نے صاف پانی کمیشن کے سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) وسیم اجمل، سابق کنوینر انجینئر قمر اسلام سمیت 20 افراد نامزد ہیں۔

  • غیرقانونی پلاٹس الاٹمنٹ کیس :  نواز شریف اشتہاری قرار، ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    غیرقانونی پلاٹس الاٹمنٹ کیس : نواز شریف اشتہاری قرار، ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    لاہور : احتساب عدالت نے غیرقانونی پلاٹس الاٹمنٹ کیس میں نواز شریف کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردیے اور نواز شریف کی جائیداد قرق کرنے کا بھی حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں غیرقانونی پلاٹس الاٹمنٹ کیس سے متعلق سماعت ہوئی ، دوران سماعت عدالت نے نواز شریف کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردیے۔

    عدالت نے نواز شریف کی جائیداد قرق کرنے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت پرجائیداد قرقی کی رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیا۔

    عدالت نے کہا کہ :نواز شریف کی طلبی کے اشتہارات جاری کیےگئے اور ملزم نواز شریف کی عدم پیشی سے متعلق رپورٹ اور طلبی کے اشتہارات کی رپورٹ بھی جمع کرائی گئی، 30دن کاوقت گزرنے کےباوجود ملزم نواز شریف پیش نہیں ہوئے۔

    بعد ازاں احتساب عدالت نےآئندہ سماعت 26نومبرتک ملتوی کردی۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ احتساب عدالت کے جج اسد علی خان نے غیرقانونی پلاٹس الاٹمنٹ کیس میں نوازشریف کو اشتہاری قرار دینے کا نوٹس جاری کیا تھا، جس کے بعد عدالتی حکم پر تفتشی افسر نے نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کا نوٹس عدالت کے باہر اور ان کی رہائش گاہ پر آویزاں کئے گئے۔

    تفتیشی افسر وزرات خارجہ کے ذریعے اشتہاری قرار دینے کا نوٹس لندن بھی ارسال کیا جائے گا جبکہ نیب نوازشریف کو اشتہاری قراردلانے کا اعلان ڈھول بجا کر بھی کرے گی۔

    خیال رہے اس سے قبل عدالت نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کرچکی ہے۔

  • شہباز شریف کی اہلیہ کو اشتہاری قرار دینے کے لئے کارروائی  شروع کرنے کا حکم

    شہباز شریف کی اہلیہ کو اشتہاری قرار دینے کے لئے کارروائی شروع کرنے کا حکم

    لاہور: احتساب عدالت نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز کی مستقل حاضری معافی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے نصرت شہباز کو اشتہاری قرار دینے کے لئے کارروائی شروع کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں اپوزیشن شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہبازکی مستقل حاضری کی درخواست پر فیصلہ سنادیا۔

    فیصلے میں عدالت نے شہباز شریف کی اہلیہ کی مستقل حاضری کی درخواست مسترد کردی اور نصرت شہباز کو اشتہاری قرار دینے کیلئے کارروائی شروع کرنے کا حکم دیا۔

    احتساب عدالت نے شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا۔

    مزید پڑھیں : شہباز شریف کی بیٹی کو اشتہاری قرار دینے کا نوٹس گھر اور عدالت کے باہر آویزاں

    خیال رہے نصرت شہباز نے مستقل حاضری معافی کی درخواست دائرکی تھی، عدالت نے فریقین وکلا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر رکھا تھا۔

    یاد رہے احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں بار بار طلبی کے باوجود عدم پیشی پر شہباز شریف کی بیٹی رابعہ عمران کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز کیا تھا ، جس کے بعد بیٹی کے گھر ،عدالت کے باہر نوٹس آویزاں کردیے گئے تھے۔

    احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے نصرت شہباز کی مستقل حاضری معافی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے اسے آئندہ سماعت پر طلب کر لیا۔ نصرت شہباز نے منی لانڈرنگ ریفرنس میں مستقل حاضری معافی کی درخواست دائر کی تھی۔ عدالت نے نصرت شہباز کو اشتہاری قرار دینے کے لئے کارروائی شروع کرنے کا بھی حکم دیدیا ہے

  • جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل : آصف زرداری کا قریبی ساتھی  اشتہاری قرار

    جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل : آصف زرداری کا قریبی ساتھی اشتہاری قرار

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے آصف زرداری کے قریبی ساتھی یونس قدوائی کو سندھ بینک کرپشن ریفرنس میں اشتہاری قرار دیتے ہوئے یونس قدوائی کے اثاثوں کا کھوج لگانے کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں سندھ بینک کرپشن ریفرنس کی سماعت ہوئی ، نیب پراسیکیوٹر مبشرکریم نےعدالتی اشتہار پرعملدرآمد سے متعلق رپورٹ پیش کی۔

    نیب رپورٹ میں بتایا گیا کہ یونس قدوائی بیرون ملک روپوش ہے، جس کے بعد نیب کی درخواست پر جج اعظم خان نے یونس قدوائی کو اشتہاری قرار دے دیا اور یونس قدوائی کے اثاثوں کا کھوج لگانے کا بھی حکم دیا۔

    عدالت نے اشتہارکے ذریعے یونس قدوائی کوطلب کررکھا تھا، یونس قدوائی پارک لین ریفرنس میں پہلےبھی اشتہاری قراردیےجاچکےہیں جبکہ ان کا شناختی کارڈ نادرا کی جانب سے بلاک کیا جا چکا ہے۔

    خیال رہے تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا تھا فرنٹ کمپنیاں پارک لین اورپارتھینون یونس قدوائی نےبطور فرنٹ مین چلائیں، قرض اور کک بیکس کی رقوم یونس قدوائی نےہی جعلی اکاؤنٹس میں ڈالیں، یونس قدوائی کےدفتر پرچھاپےمیں اے ون انٹرنیشنل نامی جعلی اکاؤنٹس کی مہریں بھی شواہد میں شامل کرلی گئیں۔

  • ‘نواز شریف حکومت اورعوام کو دھوکا دے کرگیا، لندن میں بیٹھ کر ہنستا ہوگا،شرمندگی کا مقام ہے’

    ‘نواز شریف حکومت اورعوام کو دھوکا دے کرگیا، لندن میں بیٹھ کر ہنستا ہوگا،شرمندگی کا مقام ہے’

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کو اشتہاری قراردینے کی کارروائی شروع کردی، عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ مجرم نواز شریف حکومت اورعوام کو دھوکا دے کرگیا،مجرم لندن بیٹھ کر حکومت اورعوام پر ہنستا ہوگا،شرمندگی کا مقام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں العزیزیہ اور ایون فیلڈریفرنسز میں نوازشریف اور نیب کی اپیلوں پرسماعت ہوئی ، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پرمشتمل بینچ نے سماعت کی۔

    نواز شریف کے وکیل اور نیب کی پراسیکیوشن ٹیم عدالت میں پیش ہوئی، وفاق کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کرائی، جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ عدالتی احکامات پر کچھ ہوا یا نہیں۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر کی جانب سے عدالت میں جواب جمع کرایا اور کہا لندن سے کچھ ڈاکیومنٹس آئے ہیں،عدالت کوجمع کرنا چاہتا ہوں ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے سربمہر لفافہ عدالت میں پیش کرنے کی کوشش کی، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ ہر چیز آپ نے عدالت کو بتا دی، سربمہر لفافے کی ضرورت نہیں ، مین اسٹیک ہولڈر نیب ہے۔

    پراسیکیوٹر نیب نے کہا یہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی صوابدید ہے کےسربمہر لفافہ کھولا جائےیا نہیں، جس پر جسٹس محسن اختر کیانی کا کہنا تھا کہ باہر ملک کے باشندے ہم پر ہنس رہے ہوں گے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے حوالے سے سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا نواز شریف حکومت اور عوام کو دھوکہ دے کر لندن روانہ ہوا، نواز شریف لندن بیٹھ کر عوام اور حکومت پر ہنستا ہو گا، انتہائی شرمناک رویہ ہے یہ۔

    ایڈیشنل اےجی نے بتایا کہ پاکستانی ہائی کمیشن کے افسر راؤ عبدالحنان وارنٹ لیکرایون فیلڈ گئے، جس پر عدالت نے کہا ہم نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے، دیکھنا ہے کیا جان بوجھ کر عدالتی کارروائی سے فرار کیا جا رہا ہے؟

    ایڈیشنل اےجی کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی رہائش گاہ پر تعینات شخص نےوارنٹ وصولی سےانکار کیا، جس پر جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ حکومت جو کچھ کر سکتی ہے کرے،ہم طریقہ کارپرچل رہے ہیں، طریقہ کار کے تحت آگے کارروائی بڑھائیں گے۔

    عدالت نے ریمارکس میں کہا مجرم حکومت اور عوام کو دھوکہ دے کر گیا ہے، ملزم لندن بیٹھ کر حکومت،عوام پر ہنستا ہوگا ،شرمندگی کا مقام ہے، عدالت کا وقت ضائع کیا جارہا ہے ، 18ہزار کیسز زیرالتواہیں۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے وارنٹ کی تعمیل کی ہرممکن کوشش کی،ہائی کمیشن نےکامن ویلتھ آفس سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ، کامن ویلتھ آفس نے بتایا ہائیکورٹ حکم پر عملدرآمد ہمارا اختیار نہیں۔

    عدالت نے ریمارکس میں کہا اسکا مطلب ہےکامن ویلتھ آفس سہولت دینے کو تیار نہیں ، نواز شریف کے وکیل بیان دے چکے انہیں وارنٹ گرفتاری کا علم ہے۔ اسکا مطلب ہے کامن ویلتھ آفس سہولت دینے کو تیار نہیں، شواہد کیساتھ خود کو مطمئن کرنا ہے کہ وارنٹ تعمیل کیلئے پوری کوشش کی، آئندہ وفاق کوبھی خیال رکھنا ہوگاکیسے کسی کو باہر جانےدیناہے ، حکومت، دفتر خارجہ اور ہائی کمیشن مل کر ایک وارنٹ کی تعمیل کرارہےہیں۔

    جسٹس عامر فاروق کا کہنا تھا کہ وارنٹ پرحکومت آگے بڑھاناچاہتی ہےتوانکی صوابدید ہے، عدالت اقدامات سے قانونی ذمہ داریاں پوری کر رہی ہے، یہ کس طرح پتہ لگے ملزم دانستہ عدالتی کارروائی سےفرار ہے۔

    جہانزیب بھروانہ نے کہا کہ عدم پیشی پر عدالت ملزم کی جائیداد بھی قرقی کرسکتی ہے، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ ہائی کمیشن نمائندے راؤعبد الحنان، ڈائریکٹر قانون یورپ مبشر خان کا بیان لے سکتے ہیں، آئندہ بدھ تک پاکستانی ہائی کمیشن سے مزید دستاویزات بھی پیش کر دیں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈائریکٹر یورپ ون، پاکستانی ہائی کمیشن نمائندے کا ویڈیو لنک بیان ریکارڈ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا 7 اکتوبر کو ہائی کورٹ کونسلر اتاشی حنان کا بیان بذریعہ ویڈیولنک ریکارڈ کرے گی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوازشریف کواشتہاری قراردینے کی کارروائی شروع کرتے ہوئے ضمانت منسوخی سے متعلق درخواست سماعت کیلئے منظور کرلی جبکہ نیب اوروفاقی حکومت کونوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 7اکتوبرتک ملتوی کردی۔

  • توشہ خانہ ریفرنس،  نواز شریف اشتہاری قرار ، یوسف رضاگیلانی  اورآصف زرداری پرفردِجرم عائد

    توشہ خانہ ریفرنس، نواز شریف اشتہاری قرار ، یوسف رضاگیلانی اورآصف زرداری پرفردِجرم عائد

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو اشتہاری قرار دے دیا اور یوسف رضا گیلانی اورآصف زرداری پرفردجرم عائدکردی تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں جج سید اصغر علی نے توشہ خانہ ریفرنس پر سماعت کی ، آصف علی زرداری اوریوسف رضا گیلانی بطورملزم عدالت میں پیش ہوئے۔

    نوازشریف سے متعلق توشہ خانہ ریفرنس میں نیب رپورٹ سامنے آئی ، جس میں بتایا گیا بذریعہ اشتہارطلبی چیلنج کرنا ثبوت تھانوازشریف کارروائی سےآگاہ ہیں، نوازشریف نےکیس میں سوالنامےکاجواب بھی نہیں دیا۔

    نیب رپورٹ میں کہا گیا کہ 5جولائی2019 کوکوٹ لکھپت جیل میں نوازشریف سےزبانی تفتیش کی گئی، نوازشریف نےوکیل سےمشاورت کرکےجواب کاوقت مانگاتوسوالنامہ دیاگیا، سوالنامے کا جواب پھر مانگا مگر نواز شریف مشاورت نہ ہونے کا بہانہ بناتےرہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا نوازشریف کوعدالت حاضرکرنےکی ہرممکن کوشش کی، نواز شریف اشتہار جاری ہونے کےبعد جان بوجھ کرفرارہیں۔

    احتساب عدالت نےتوشہ خانہ ریفرنس میں نواز شریف کواشتہاری قرار دے دیا، جج نے فاروق ایچ نائیک سے مکالمے میں کہا پہلے نواز شریف کا کیس الگ کریں گے پھر دیگر پرفردجرم عائد کریں گے، آپ نےچارج شیٹ پڑھنی ہے تو پڑھ لیں۔

    سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی خودروسٹرم پر آئے اور کہا میں نے کبھی رولز کیخلاف کوئی کام نہیں کیا، قانون کے مطابق جو سمری آئی اسے منظورکیا، سمری غلط ہوتی تو سمری موو ہی نہ ہوتی۔

    جج سید اصغر علی نے کہا ہم ابھی میرٹس پر بات نہیں کر رہے کہ سمری کیسےآئی اورمنظور ہوئی اور یوسف رضا گیلانی کو ہدایت کی کہ یہ بات تو ٹرائل کے دوران بتائیں، جس پر یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ نیب نے رولز آف بزنس کو دیکھے بغیر ریفرنس بنایا۔

    عدالت نے یوسف رضاگیلانی اورآصف زرداری پرفردجرم عائدکردی ، جج احتساب عدالت نے استفسار کیا کیا ملزمان صحت جرم سےانکار کر رہے ہیں؟ جس پر ملزمان کا عدالت میں صحت جرم سے انکار کیا۔

    وکیل صفائی نے کہا کہ وزیراعظم کے پاس اختیار ہےکہ سمری کی منظوری دے، نیب نےاختیارات کےغلط استعمال کاغلط ریفرنس بنایا۔

    جج احتساب عدالت نے نواز شریف کو اشتہاری قرار دے کر کیس الگ کردیا اور نوازشریف کی منقولہ،غیر منقولہ جائیدادکی تفصیلات مانگتے ہوئے کہا کہ 7 دن میں نواز شریف کی جائیداد کی تفصیلات پیش کی جائیں۔

    احتساب عدالت نےنوازشریف کےدائمی وارنٹ گرفتاری جاری کردیے جبکہ آصف زرداری،یوسف رضاگیلانی سمیت4ملزمان پرفردجرم عائد کی۔

    سابق صدر آصف زرداری نے شورٹی بانڈ پر دستخط کر دیے جبکہ عدالت نے آئندہ سماعت پر 3 گواہان کو طلب کر لیا ، گواہان میں وقار الحسن شاہ، زبیر صدیقی، عمران ظفر شامل ہیں۔

    بعد ازاں احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت24ستمبرتک ملتوی کردی۔

  • توشہ خانہ ریفرنس : نوازشریف کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی مؤخر

    توشہ خانہ ریفرنس : نوازشریف کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی مؤخر

    اسلام آباد:احتساب عدالت میں توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی مؤخر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی مؤخر کردی گئی ، احتساب عدالت کے جج اصغر علی موسم گرما کی تعطیلات کے باعث چھٹیوں پرہیں.

    عدالت کا کہنا ہے کہ نوازشریف کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی مرکزی کیس کےساتھ ہو گی، نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے اور توشہ خانہ مرکزی کیس کی سماعت 9 ستمبر کو ہو گی۔

    یاد رہے اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ ریفرنس سے متعلق کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف نے احتساب عدالت میں طلبی کیخلاف دائردرخواست واپس لے لی تھی ، جس پرعدالت نے نواز شریف کی درخواست خارج کر دی تھی۔

    خیال رہے احتساب عدالت نے مسلسل غیر حاضری پر سابق وزیراعظم نواز شریف کی طلبی کا اشتہارجاری کرکے پیشی کاآخری موقع دے رکھا ہے۔

    واضح رہے توشہ خانہ ریفرنس کےمطابق آصف زرداری اورنواز شریف پر غیرقانونی طور پر گاڑیاں حاصل کرنے کا الزام ہے، غیرقانونی طورپرگاڑیاں یوسف رضا گیلانی سے حاصل کی گئیں۔