Tag: اشتہاری قرار

  • شہباز شریف کا بیٹا اشتہاری قرار

    شہباز شریف کا بیٹا اشتہاری قرار

    لاہور : احتساب عدالت نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز کو اشتہاری قراردے دیا ، نیب پراسیکیوٹر نے کہا تھا شہباز کو عدالتی  اشتہاری قراردینے کی استدعا منظورکی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز کو اشتہاری قراردےدیا، جج چوہدری امیرخان نے نیب کی درخواست پر اشتہاری قراردیا۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ سلمان شہبازکومتعدد بارمنی لانڈرنگ،زائداثاثہ جات کیس میں طلب کیا، ان کی منقولہ اورغیرمنقولہ جائیدادوں کوبھی ضبط کرلیا گیا پے ، سلمان شہبازکوعدالتی اشتہاری قراردینے کی استدعا منظورکی جائے۔

    یاد رہے نیب پراسیکیوٹر حافظ اسداللہ اعوان نے دلائل میں کہا تھا کہ منی لانڈرنگ کیس میں سلمان شہباز کو بار بار طلبی کے نوٹس جاری کیے، لیکن ملزم نے نیب انوسٹی گیشن جوائن نہیں کی، وہ ملک سے فرار ہوچکا ہے۔

    مزید پڑھیں : شہبازشریف کے بیٹے سلمان شہباز کی جائیداد ضبط کرنےکاحکم

    جس پر احتساب عدالت کے جج امیر محمد خان نے نیب پراسیکوٹرز کی درخواست پر سلمان شہباز کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم دیا تھا۔

    اس سے قبل نیب لاہور نےسلمان شہباز کی جائیداد ضبطی کی کاروائی کےلیے عدالت سے رجوع کیا تھا اور احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں سلمان شہباز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔

    خیال رہے کہ نیب نے 25 اکتوبر 2018 کو سلمان شہباز کو طلبی کا نوٹس بھیجا تھا، جس میں انھیں 30 اکتوبر کو طلب کیا گیا، لیکن سلمان شہباز نیب پیشی سے 3 دن پہلے ملک چھوڑ کر 27 اکتوبر کو لندن فرار ہو گئے تھے۔

  • شہبازشریف کا بیٹا سلمان شہباز اشتہاری قرار  ، جائیداد ضبط کرنےکاحکم

    شہبازشریف کا بیٹا سلمان شہباز اشتہاری قرار ، جائیداد ضبط کرنےکاحکم

    لاہور: احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں عدالت پیش نہ ہونے پر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی ، نیب پراسیکیوٹر حافظ اسداللہ اعوان نے دلائل میں کہا کہ منی لانڈرنگ کیس میں سلمان شہباز کو بار بار طلبی کے نوٹس جاری کیے، لیکن ملزم نے نیب انوسٹی گیشن جوائن نہیں کی، وہ ملک سے فرار ہوچکا ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے استدعا کی کہ سلمان شہباز کی جائیداد ضبطی کا حکم دے اور ملزم کو اشتہاری قرار دیا جائے۔

    جس پر احتساب عدالت کے جج امیر محمد خان نے نیب پراسیکوٹرز کی درخواست پر سلمان شہباز کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے ان کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم دے دیا۔
    .
    عدالت نے تفتیشی افسرکو ہدایت کی کہ سلمان شہباز کی جائیدادیں ضبط کر کے ایک ماہ میں رپورٹ دی جائے، عدالت کا تحریری فیصلہ ایک صفحہ پر مشتمل ہے بعد ازاں منی لانڈرنگ کیس کی مزید سماعت 30 ستمبر تک ملتوی کردی۔

    مزید پڑھیں : سلمان شہباز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    اس سے قبل نیب لاہور نےسلمان شہباز کی جائیداد ضبطی کی کاروائی کےلیے عدالت سے رجوع کیا تھا اور احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں سلمان شہباز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔

    خیال رہے کہ نیب نے 25 اکتوبر 2018 کو سلمان شہباز کو طلبی کا نوٹس بھیجا تھا، جس میں انھیں 30 اکتوبر کو طلب کیا گیا، لیکن سلمان شہباز نیب پیشی سے 3 دن پہلے ملک چھوڑ کر 27 اکتوبر کو لندن فرار ہو گئے تھے۔

  • اشتہاری قراردینے سے آئینی حقوق ختم نہیں ہوتے، اسحاق ڈار کا عدالت میں جواب

    اشتہاری قراردینے سے آئینی حقوق ختم نہیں ہوتے، اسحاق ڈار کا عدالت میں جواب

    اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اشتہاری شخص کے سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کے حوالے سے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرواتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ اشتہاری قراردینے سے بنیادی آئینی حقوق ختم نہیں ہوتے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سپریم کورٹ میں اشتہاری شخص کے سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے سے متعلق جواب جمع کرادیا ۔

    انہوں نے جواب میں کہا ہے کہ انتخابات کیلئے اہلیت کا معیار آرٹیکل62میں دیا گیا ہے، جس کے تحت اشتہاری قراردینے سے بنیادی آئینی حقوق ختم نہیں ہوتےاور اشتہاری قرار دینا آرٹیکل62کے تحت اہلیت ختم نہیں کرتا۔

    اسحاق ڈار کا رہنما پیپلزپارٹی کی درخواست خارج کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہنا ہے کہ اشتہاری قراردینے کےخلاف اپیل زیر التواء ہے، درخواست میں اٹھائے گئے نکات الیکشن سے پہلےاٹھائے جاسکتے ہیں لہٰذا پیپلزپارٹی رہنما کی درخواست خارج کی جائے۔

    جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کی اپیلیں ہائیکورٹ سے بھی خارج ہوئیں، الیکشن سے پہلے کے اعتراضات انتخابات کے بعد نہیں اٹھائے جاسکتے اور درخواست گزار نے الیکشن کے بعد متعلقہ فورم سے رجوع بھی نہیں کیا، درخواست گزار معاملے میں متاثرہ فریق نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں: اسحاق ڈار کو سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت مل گئی

    اسحاق ڈار نے جواب میں کہا ہے کہ اعتراضات بینک اکاؤنٹ کے حوالے سے عائد کیے گئے تھے، ریٹرننگ افسر نے کاغذات مسترد کیے جس کیخلاف اپیل دائر کی تھی، اپیل میں دونوں نشستوں کیلئے کاغذات نامزدگی درست قرار پائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔  

  • فیض آباد دھرنا کیس، خادم رضوی و دیگر ملزمان اشتہاری قرار

    فیض آباد دھرنا کیس، خادم رضوی و دیگر ملزمان اشتہاری قرار

    اسلام آباد : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے  تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ خادم حسین رضوی و دیگر رہنماؤں کو مسلسل عدم حاضری پر اشتہاری قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جج شاہ ارجمند نے فیض آباد دھرنا کیس کی سماعت کی، دورانِ سماعت استغاثہ کے وکیل نے  مؤقف اختیار کیا کہ تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ اور چار ملزمان کے خلاف تھانہ آبپارہ میں مقدمات درج ہیں مگر بار بار طلبی کے باوجود وہ عدالت میں پیش نہیں ہورہے۔

    عدالت نے طلبی کے باوجود عدم حاضری پر تحریک لبیک کے خادم حسین رضوی ، پیر افضل قادری، مولانا عنایت اللہ اور شیخ اظہر  کو  اشتہاری قرار دیا۔


    مزید پڑھیں : فیض آباد دھرنا: خادم حسین رضوی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری


    یاد رہے کہ اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے فیض آباد دھرنا کیس میں تحریک لبیک کے رہنما خادم حسین رضوی اور پیر افضل قادری کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

    گزشتہ سماعت پر پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ ملزمان کو مفرور قرار دیا جائے اور عدم حاضری کی صورت میں اشتہاری ٹھہرایا جائے۔

    اس سے قبل سپریم کورٹ نے فیض آباد دھرنے سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران سیکورٹی اداروں کی رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دیا تھا۔

    واضح رہے کہ ختم نبوت حلف نامے میں تبدیلی پر گزشتہ سال نومبر میں اسلام آباد کے علاقے فیض آباد میں تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے دھرنا دیا گیا تھا جو تقریباً 22 روز بعد ختم ہوا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • برطانوی اخبارات میں بانی ایم کیوایم کی طلبی کے لیے اشتہار شائع

    برطانوی اخبارات میں بانی ایم کیوایم کی طلبی کے لیے اشتہار شائع

    لندن : انسداد دہشت گردی اسلام آباد کی عدالت نے بانی ایم کیوایم کو عمران فاروق قتل کیس میں طلب کرنے کے لیے برطانوی اخبارات میں اشتہار شائع کرایا ہے.

    تفصیلات کے مطابق برطانوی اخبارات میں لندن میں مقیم بانی ایم کیوایم کو ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس میں اپنا بیان قلم بند کرانے کے لیے 30 دن کے اندر اسلام آباد کی عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے.

    ذرائع کے مطابق مذکورہ اشتہار اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کی جانب سے لندن کے اخبارات میں شائع کیا گیا ہے جس میں بانی ایم کیو ایم کو 30 دن کے اندر پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے.

    خیال رہے ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس کی سماعت پاکستان میں جاری ہے جہاں گرفتار ملزمان خالد شمیم، محسن علی اور معظم علی خان سے ایف آئی اے نے تفتیش مکمل کر کے چالان جمع کرا رکھا ہے.

    انسداد دہشت گردی اسلام آباد کی عدالت نے ایف آئی اے کی تفتیش اور گرفتار ملزمان کے اعترافی بیانات کے بعد بانی ایم کیو ایم کو اشتہاری ملزم قرار دیتے ہوئے عدالت میں‌ حاضر ہونے کا اشتہار شائع کرایا ہے.

    یا د رہے 16 ستمبر 2010 کی شب ایم کیو ایم کے جلاوطن رہنما ڈاکٹرعمران فاروق کو چھری کے وار اور سر پر بھاری پتھر کی ضربیں لگا کرکے قتل کردیا گیا تھا.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کیس ، اسحاق ڈار اشتہاری قرار

    آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کیس ، اسحاق ڈار اشتہاری قرار

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کیس میں سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دیدیا اور اسحاق ڈار کے ضامن کو50لاکھ روپے زرضمانت3دن میں جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ زرضمانت جمع نہ کرانے پر جائیداد ضبط کرلی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کر رہے ہیں، اسحاق ڈار آج بھی احتساب عدالت میں پیش نہ ہوسکے۔

    سماعت کے دوران نیب نے اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دینے کی استدعا کی ، جس کی  وکیل صفائی نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ نئی میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع کراچکے ہیں ، اسحاق ڈار کے مزید ٹیسٹ ہوناضروری ہیں، اسحاق ڈار کے ایم آر آئی کا انتظار تھا، سینے میں اب بھی تکلیف ہے، مزیدٹیسٹ ہونگے، نیب نے تصدیق نہیں کرائی۔

    جس پر جج محمد بشیر نے کہا کہ آپ نےبتا دیا آپ کی بات مان لیتے ہیں میڈیکل رپورٹ درست ہے۔


    مزید پڑھیں : اسحاق ڈار کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی


    پراسیکیوٹرنیب کا کہنا تھا کہ ملزم کو عدالتی کارروائی کاعلم ہے ، ہر میڈیکل رپورٹ دوسری سے مختلف ہے، اسحاق ڈار کو دل کی کوئی تکلیف نہیں۔

    ملزم کی مسلسل غیرحاضری پراحتساب عدالت نےمحفوظ فیصلہ سناتے ہوئے اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دے دیا اور اسحاق ڈار کے ضامن کو زرضمانت جمع کرانے کا حکم دیا۔

    احتساب عدالت نے ضامن کو50لاکھ روپے زرضمانت3دن میں جمع کرانے کا حکم دیا اور کہا کہ زرضمانت جمع نہ کرانے پر جائیداد ضبط کرلی جائے گی۔

    احتساب عدالت میں ریفرنس سے متعلق مزید سماعت جمعرات تک ملتوی کردی گئی۔

    یاد رہے کہ نیب کی جانب سےاسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔

    گذشتہ سماعت میں اسحاق ڈار کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی تھی ، وکیل کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار اگلے ہفتے اپنا ایم آر آئی کرائیں گے۔

    اس سے قبل میں سماعت میں احتساب عدالت کے نوٹس بورڈ پر اسحاق ڈار کی طلبی کا اشتہار لگ گیا تھا ، عدالت نے کہنا تھا کہ مفرورملزم دس روز میں پیش نہ ہوا تو اسے اشتہاری قرار دے دیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سماعت میں اثاثہ جات ریفرنس کیس میں اسحاق ڈار کو مفرور ملزم قرار دیتے ہوئے ان کیخلاف اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کرنےکاحکم دیا تھا ،جبکہ اسحاق ڈار کے نمائندے مقرر کرنے کی درخواست خارج کردیا تھا۔

    اسحاق ڈار کے ضامن کو شوکاز نوٹس بھی جاری کئے گئے تھے۔


    مزید پڑھیں : عدم حاضری پر اسحٰق ڈار کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری


    احتساب عدالت نے گزشتہ سماعت پر وزیرخزانہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔

    ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے جانے کے بعد چیئرمین نیب نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی منظوری دی تھی، جس کے بعد وزارتِ داخلہ کو خط لکھ دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ آمدن سےزائد اثاثہ جات ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے اسحاق ڈار پر فرد جرم عائد کی جاچکی ہے تاہم اسحٰق ڈار نے صحت جرم سے انکار کردیا تھا۔


    مزید پڑھیں : وزیرخزانہ اسحاق ڈار پرفرد جرم عائد


    واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب کی سربراہی میں نیب پراسیکیوشن ونگ نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کے بچوں ، داماد اور اسحاق ڈار کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنسزدائرکیے تھے۔قومی احتساب بیورو کی ٹیم نے شریف خاندان کے خلاف 3 اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف 1 ریفرنس دائر کیا تھا۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف سیکشن 14 سی لگائی گئی ہے ‘جو آمدن سے زائد اثاثے رکھنے سے متعلق ہے۔ نیب کی دفعہ 14 سی کی سزا 14 سال مقرر ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز، ضامن کو ملزم پیش کرنے کا آخری موقع

    اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز، ضامن کو ملزم پیش کرنے کا آخری موقع

    اسلام آباد : کرپشن ریفرنس میں مسلسل غیرحاضری پر اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز ہوگیا ، احتساب عدالت کے نوٹس بورڈ پر طلبی کا اشتہار لگ گیا، عدالت نے کہا ہے کہ مفرورملزم دس روز میں پیش نہ ہوا تو اسے اشتہاری قرار دے دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق فصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کر رہے ہیں، اسحاق ڈاراحتساب عدالت میں پیش نہ ہوسکے۔

    سماعت میں مسلسل غیرحاضری پر اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی ، ملزم اسحاق ڈار کی طلبی کا اشتہار احتساب عدالت کے نوٹس بورڈ پر چسپاں کردیا گیا۔

    نوٹس میں ملزم اسحاق ڈارکو دس روزمیں احتساب عدالت میں پیش ہونے کاحکم دیا گیا ہے۔

    عدالت نے وارننگ دی ہے کہ دس روزمیں پیش نہ ہونے کی صورت میں اسحاق ڈارکواشتہاری قراردیا جائیگا، نوٹس اکیس نومبر کو جاری کیا گیا۔


    مزید پڑھیں : اسحاق ڈار مفرور ملزم قرار، اشتہاری قراردینے کی کارروائی شروع کرنےکاحکم


    دوسری جانب طلبی کے نوٹس کے باوجود اسحاق ڈار کے ضامن احمدعلی قدوسی غیرحاضر رہے ، احتساب عدالت کے باہر ضامن کی طلبی کی آوازیں لگائی گئیں ، ضامن کو پیش ہونے کے لیے آخری موقع دیتے ہوئے سماعت میں وقفہ دیا گیا ہے۔

    اسحاق ڈار کے ضامن کو ملزم پیش کرنے کا آخری موقع دیدیا

    سماعت میں وقفے کے بعد اثاثہ جات ریفرنس کیس میں اسحاق ڈار کےضامن احمد علی احتساب عدالت میں پیش ہوئے، ضامن احمد علی نے عدالت سے استدعا کی اسحاق ڈارکی انجیو گرافی ہوچکی ہے، رپورٹس کاانتظار ہے، اسحاق ڈارکی وطن واپسی کیلئے تین سے چار ہفتے درکارہیں ، وقت دیا جائے۔

    احمد علی عدالت کو بتایا کہ اسحاق ڈارکا پتہ کرنے خود بھی برطانیہ جا رہے ہیں۔

    جس پر نیب وکیل نے درخواست کی کہ عدالت نےضامن کوملزم پیش کرنے کیلئے مناسب وقت دیا، ملزم کی مسلسل عدم حاضری پرزرضمانت ضبط کی جائیں۔

    عدالت نے دلائل سننے کے بعد اسحاق ڈارکے ضامن کوملزم پیش کرنے کا آخری موقع دیتے ہوئے سماعت چاردسمبر تک کے لئے
    ملتوی کردی۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سماعت میں اثاثہ جات ریفرنس کیس میں اسحاق ڈار کو مفرور ملزم قرار دیتے ہوئے ان کیخلاف اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کرنےکاحکم دیا تھا ،جبکہ اسحاق ڈار کے نمائندے مقرر کرنے کی درخواست خارج کردیا تھا۔

    اسحاق ڈار کے ضامن کو شوکاز نوٹس بھی جاری کئے گئے تھے۔


    مزید پڑھیں : عدم حاضری پر اسحٰق ڈار کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری


    احتساب عدالت نے گزشتہ سماعت پر وزیرخزانہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔

    ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے جانے کے بعد چیئرمین نیب نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی منظوری دی تھی، جس کے بعد وزارتِ داخلہ کو خط لکھ دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ آمدن سےزائد اثاثہ جات ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے اسحاق ڈار پر فرد جرم عائد کی جاچکی ہے تاہم اسحٰق ڈار نے صحت جرم سے انکار کردیا تھا۔


    مزید پڑھیں : وزیرخزانہ اسحاق ڈار پرفرد جرم عائد


    واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب کی سربراہی میں نیب پراسیکیوشن ونگ نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کے بچوں ، داماد اور اسحاق ڈار کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنسزدائرکیے تھے۔قومی احتساب بیورو کی ٹیم نے شریف خاندان کے خلاف 3 اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف 1 ریفرنس دائر کیا تھا۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف سیکشن 14 سی لگائی گئی ہے ‘جو آمدن سے زائد اثاثے رکھنے سے متعلق ہے۔ نیب کی دفعہ 14 سی کی سزا 14 سال مقرر ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • حسن نواز اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی مکمل

    حسن نواز اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی مکمل

    لاہور : نیب لاہور نے حسن نواز اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی مکمل کر لی، رواں ہفتے دونوں بھائیوں کو اشتہاری قرار دینے کے لئے اشتہار جاری کر دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کرپشن کے تین تین ریفرنس، پیشیوں سے مسلسل غیر حاضر نااہل وزیراعظم کے بیٹوں حسن اورحسین کو اشتہاری قراردینے کی کارروائی مکمل کرلی۔

    ملزم بھائیوں کے خلاف اشتہار تیار ہے اور عدالتی حکم کا انتظار ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب لاہور کی جانب سے جاتی عمرہ اور ماڈل ٹاؤن کی رہائش گاہوں پر اشتہار چسپاں کیا جائے گا جبکہ اخبارات میں بھی اشتہار شائع کرایا جائے گا، جس میں حسن نواز اور حسین نواز کو مفرور ملزم قرار دیا جائے گا۔

    اشتہار میں دونوں بھائیوں کی جائیداد قرقی کا بھی ذکر ہوگا۔


    مزید پڑھیں : حسن اورحسین نواز کو اشتہاری قراردینے کے لیے تعمیلی رپورٹ عدالت میں پیش


    ذرائع کے مطابق عدالتی احکامات موصول ہوتے ہی عملدرآمد کردیا جائے گا۔

    اس سے  قبل احتساب عدالت نے نااہل وزیراعظم نوازشریف کے دونوں صاحبزادوں کی جائیداد قرق کرنے کا فیصلہ کرکے چھ کمپنیوں کے شیئرز قرق کرنے کا حکم دیا تھا

    یاد رہے کہ احتساب عدالت نے حسن اور حسین کو عدم پیشی پر اشتہاری قرار دینے کے بعد کیس الگ کردیے تھے۔

    نیب کی جانب سے حسن حسین نوازکواشتہاری قراردینےکی استدعا کی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ حسن اورحسین نوازروپوش ہوگئےہیں، حسن اورحسین نوازعدالتی کارروائی کاسامنا نہیں کرنا چاہتے۔


    مزید پڑھیں : احتساب عدالت نے حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دے دیا


    خیال رہے کہ نیب عدالت نے حسین نواز، حسن نواز طلب کررکھا تھا، احتساب عدالت میں عدم پیشی پرعدالت ملزمان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا واضح حکم پہلے ہی دے چکی ہے۔

    واضح رہے کہ کہ لندن فلیٹس سے متعلق ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف ان کے دونوں بیٹے حسن اور حسین نواز، مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کوملزم نامزد کیا گیا دیگر دو ریفرنسز العزیزیہ اسٹیل ملزجدہ اور آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انوسٹمنٹ ریفرنسز میں نوازشریف سمیت ان کے دونوں صاحبزادوں کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ایک اورعدالت نے میرشکیل ودیگرکو اشتہاری قراردیدیا

    ایک اورعدالت نے میرشکیل ودیگرکو اشتہاری قراردیدیا

    ایبٹ آباد: ایبٹ آباد کی ایک اور عدالت نے توہین آمیز پروگرام سے متعلق کیس میں جیو ٹی وی کے مالک میر شکیل کواشتہاری قرار دے دیا۔ایبٹ آباد میں سول جج اور مقامی مجسٹریٹ نجیب الحق کی عدالت میں جیوکے توہین آمیز پروگرام سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    جیو ٹی وی کے مالک میر شکیل سمیت مقدمے میں نامزد چاروں ملزم پیش نہیں ہوئے۔ متعدد بار حکم کے باوجود پیش نہ ہونے پر عدالت نے میر شکیل، شائستہ لودھی اور دیگر کو اشتہاری قرار دے دیا۔

    عدالت نے آئندہ سماعت پر ایس ایچ او میر پور تفتیشی افسران سمیت مدعی کو بھی بیانات قلمبند کروانے کیلئے طلب کر لیا۔ جیو کے توہین آمیز شو کیخلاف سردار بلال مرتضی نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔

  • شائستہ لودھی ملک سے فرار ہونے میں ناکام

    شائستہ لودھی ملک سے فرار ہونے میں ناکام

    کراچی: جیو اور جنگ کے مالک میر شکیل الرحمن کے بعد شائستہ لودھی دبئی فرار ہونے میں ناکام ہوگیئں۔

    انسداددہشت گردی عدالت نےشائستہ لودھی کی فوری گرفتاری کا حکم دیا تھا، توہین اہلیبیت مقدمے میں عدالت نے میر شکیل الرحمن ،شائستہ لودھی اور دیگر کو چھبیس سال قیدکی سزاسنائی تھی۔

    ذرائع کے مطابق شائشتہ لودھی نے دبئی جانے کے لئے فلائٹ ای کے 603 کی بکنگ کرئی تھی، شائشتہ لودھی کا سیٹ نمبر جے 1 تھا، ذرائع کا کہناتھا کہ شائستہ لودھی دبئی سےساؤتھ افریقہ جائیں گی۔

    تاہم ذرائع کے مطابق ایئرپورٹ حکام نے شائشتہ لودھی جہاز سے اُتار دیا ہے۔