Tag: اشرف غنی

  • افغان صدر اشرف غنی کا دورہ پاکستان سے انکار

    افغان صدر اشرف غنی کا دورہ پاکستان سے انکار

    اسلام آباد : افغان صدر اشرف غنی نے دورہ پاکستان سے انکار کردیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت خارجہ افغان حکومت کی غلط فہمیاں دورنہ کرسکی۔

    تفصیلات کے مطابق افغان صدر اشرف غنی نے پاکستان کا دورہ کرنے سے انکارکردیا۔ گزشتہ روز ان کا بیان سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ تحفظات دورہونے تک پاکستان کا دورہ نہیں کریں گے۔

    افغان صدر کے انکار سے سوال اٹھنے لگے ہیں کہ پاکستان کی وزارت خارجہ کیا کررہی ہے؟ ذرائع کا کہنا ہے کہ مشیر خارجہ سرتاج عزیزخارجہ امور میں کم دلچسپی لے رہے ہیں اور انہوں نے خود کو افغان امورسے الگ کر لیا ہے۔

    پاکستان کی وزارت خارجہ نےافغانستان میں بھارت کے بڑھتے اثرورسوخ کو بھی اہمیت نہیں دی ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف کے دورہ پاکستان کے موقع پر بھی مشیرخارجہ سرتاج عزیزبیرون ملک چلے گئے۔

    جاپانی وزیرخارجہ کی پاکستان آمد پر بھی مشیرخارجہ پاکستان میں موجود نہیں تھے اب کہا جارہا ہے کہ افغانستان کیلیے جرمن نمائندہ خصوصی بھی سرتاج عزیز سے ملاقات نہیں کرسکیں گے۔ سرتاج عزیز کس ملک کے دورے پر ہیں وزارت خارجہ نے سرکاری طور پر طورپرآگاہ نہیں کیاگیا۔

  • ایک دوسرے پرالزامات سے دشمنوں کو تقویت ملیگی، آرمی چیف کا افغان صدرکو فون

    ایک دوسرے پرالزامات سے دشمنوں کو تقویت ملیگی، آرمی چیف کا افغان صدرکو فون

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے افغان صدراشرف غنی کو ٹیلیفون کرکے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان دہشت گردی کا شکار ہیں۔ ایک دوسرے پرالزامات لگانے سے دشمنوں کو تقویت ملے گی اور خطے کی امن دشمن طاقتیں مزید مضبوط ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق آرمی چیف نے افغان صدر اشرف غنی کو ٹیلی فون کیا ہے، دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا، اس موقع پر آرمی چیف قمرجاوید باجوہ نے افغان صدر پرواضح کر دیا کہ افغانستان اور پاکستان دونوں گزشتہ کئی سال سے دہشت گردی کا شکار ہیں،ایسے میں ایک دوسرے پرالزامات لگانے سے دشمنوں کو تقویت ملے گی۔ جبکہ خطے کا امن تباہ کرنے والے بھی مضبوط ہوں گے۔

    جنرل قمر جاوید باوجوہ نے اشرف غنی کو بتایا کہ مؤثرانٹیلی جنس تعاون سےدہشت گردوں کی نقل وحرکت روکی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کیلئے افغانستان کے ساتھ ہر ممکن تعاون جاری رکھے گا۔

    آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف طویل جنگ لڑی ہے، پاکستان میں بلاامتیاز کارروائی کرکے دہشت گردوں کے ہر قسم کے ٹھکانے تباہ کردیئے گئے ہیں۔ پاکستان میں اب دہشت گردوں کی کوئی محفوظ پناہ گاہ نہیں۔

    پاک فوج کے ادار ہ برائے تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف نے دہشت گرد حملوں میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار بھی کیا۔

    آرمی چیف نے افغان صدر کو آپریشن ضرب عضب کی کامیابیاں مستحکم کرنے کی دعوت دی۔ افغان صدر نے آرمی چیف کے مؤقف سے اتفاق کیا اور کہا کہ مشترکہ کوششوں سے ہی خطے میں استحکام ممکن ہے۔ خطے میں امن واستحکام کیلئے مل کرکوششیں کرنا ہوں گی۔

  • آرمی چیف کا افغان قیادت کو فون، نئے سال کی مبارک باد، ساتھ چلنے کا عزم

    آرمی چیف کا افغان قیادت کو فون، نئے سال کی مبارک باد، ساتھ چلنے کا عزم

    راولپنڈی: آرمی چیف آف اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے افغان سیاسی و عسکری قیادت سے رابطہ کیا اور نئے سال کی مبارکباد دی ساتھ ہی خطے میں امن کیلئے مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کے مطابق آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے افغان صدر اشرف غنی، چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ اور افغان ہم منصب سے علیحدہ علیحدہ ٹیلی فون پر بات کی اور نئے سال کی مبارکباد دی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نےکہا کہ افغانستان میں استحکام کے لئے ملکر کام کریں گے، دونوں ملکوں میں امن خطے کے عظیم تر مفاد میں ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق افغان قیادت نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو افغانستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔

  • افغان صدرمودی کی زبان نہ بولیں، خورشید شاہ

    افغان صدرمودی کی زبان نہ بولیں، خورشید شاہ

    اسلام آباد : قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے افغان صدر اشرف غنی کی بھارت میں منعقدہ ہارٹ اف ایشیا کانفرنس میں پاکستان مخالف تقریر پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغان صدر بھارت کے ساتھ نئی نئی مگر عارضی دوستی میں اتنا دور نہ نکل جائیں کہ پھر انہیں واپسی میں مشکل ہو۔

    انہوں نے کہا کہ افغان صدر اپنے عوام کو عزیز رکھیں اورمودی کی زبان نہ بولیں ۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پاکستان نے دہائیوں تک نہ صرف لاکھوں افغان مہاجرین کی دیکھ بھال کی بلکہ مشکل ترین وقت میں افغانستان کے عوام کو ان کے ملک میں اپنے بری اور بحری راستوں کے ذریعے ضروریات زندگی بھی مہیا کیں۔

    انہوں نے کہا کہ اشرف غنی وہ وقت بھی بھول گئے جب سویت یونین کے حملے کے وقت بھارت روس کے ساتھ کھڑا تھا اور افغانستان کی بربادی کا تماشا دیکھ رہا تھا اور اج بھی بھارت افغانستان کے ساتھ پاکستان کے بغض اور حسد میں دوستی کی پینگیں بڑھا رہا ہے اور افغانستان پر جلد ہی اس دوستی کا پردہ چاک ہو جائے گا۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ افغانستان سالہا سال تک عالمی طاقتوں کے زیر تسلط رہا ہے اور اب اسے اندازہ نہیں ہے کہ ازاد اور خودمختار ملک عالمی برادری میں اپنا مقام کیسے بناتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک ابن الوقتی، خوشامد اور مطلب پرستی سے دنیا میں باوقار مقام حاصل نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ افغان صدر کے یہ الفاظ کہ پاکستان افغانستان کو مدد دینے کی بجائے یہ رقم دہشتگردوں کی پناہ گاہیں ختم کرنے کیلئے استعمال کرے۔

    انتہائی قابل مذمت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے لاکھوں مہاجرین کو اپنے ملک میں پناہ دی اور پھر دہشت گردی اور بد امنی کا اکھاڑہ بن گئے مگر ہم نے افغانستان کو برادر ملک ہونے کے ناطے کبھی مورد الزام نہ ٹھہرایا اور اس کے اچھے برے وقت میں ہمیشہ اس کے ساتھ کھڑے رہے۔

  • ہارٹ ایشیاء کانفرنس، افغان صدرکی پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی

    ہارٹ ایشیاء کانفرنس، افغان صدرکی پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی

    امرتسر : افغانستان کے صدر ڈاکٹر اشرف غنی نے افغانستان کی تعمیر نو کیلئے پاکستان کی پچاس کروڑ ڈالر امداد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اس رقم کا استعمال پاکستان کے اندر انتہا پسندی پر قابو پانے پر صرف کرے، انہوں نے کہا کہ ہمیں سرحد پار دہشت گردی کا تعین کرنے اور دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔ افغانستان کو سیکیورٹی کے شدید خطرات درپیش ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے شہر امرتسر میں منعقدہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے دوسرے روز افغان صدر اشرف غنی پاکستان کیخلاف زہر اگلنا نہ بھولے۔ افغان صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں سرحد پار دہشت گردی کا تعین کرنے اور دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کی تعمیر نو کیلئے پاکستان کی پچاس کروڑ ڈالر امداد کا خیرمقدم کرتے ہیں، پاکستان کو چاہیئے کہ وہ یہ رقم پاکستان کے اندر انتہا پسندی پر قابو پانے پر خرچ کرے کیونکہ دہشت گردی کے خاتمہ کے بغیر پاکستان کی امداد کا کوئی فائدہ نہیں۔ افغانستان میں دیرپا امن واستحکام پرتوجہ دے رہےہیں۔ افغانستان کو سیکیورٹی کے شدید خطرات درپیش ہیں۔

    افغان صدر اشرف غنی نے کہا کہ امریکی صدر براک اوباما، ترک صدر رجب طیب اردوان اور دیگر عالمی رہنماؤ ں کی جانب سے افغان مسئلے پر توجہ کا شکرگزارہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ افغان جنگ کے دوران سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں لیکن عام شہریوں کی ہلاکتیں ناقابل قبول ہیں۔

    افغان وزیرخارجہ صلاح الدین ربانی نے کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں استحکام کیلئےافغانستان میں امن ضروری ہے۔

    اس موقع پر مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے افغان صدراشرف غنی سے ملاقات کی۔ ملاقات میں افغانستان میں پائیدار امن ترقی اوراستحکام پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ یاد رہے کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں مشیرخارجہ سرتاج عزیزکانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کررہےہیں۔

  • افغان صدر سے شربت گلہ کی ملاقات، اپارٹمنٹ کی چابی مل گئی

    افغان صدر سے شربت گلہ کی ملاقات، اپارٹمنٹ کی چابی مل گئی

    کابل : افغان مونا لیزا شربت گلہ لئی اپنے وطن افغانستان پہنچ گئی، افغانستان کے صدر اشرف غنی نے شربت گلہ اور اس کے بچوں سے ایوان صدر میں ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق سبز آنکھوں سے عالمی شہرت پانے والی افغان مونا لیزا شربت گلہ لئی پاکستانی جیل میں پندرہ دن کی سزا کاٹ کر افغانستان پہنچ گئی۔ اسے گزشتہ شب انتہائی سخت سیکیورٹی میں طور خم بارڈر پر افغان حکام کے حوالے کیا گیا۔

    بعد ازاں افغان صدر اشرف غنی نے ایوان صدرمیں شربت گلہ سے ملاقات کی۔ پاکستان سے جعلی شناختی کارڈ کے الزام میں ڈی پورٹ کی جانے والی شربت گلہ اپنے بچوں کے ہمراہ ایوان صدر پہنچی تو افغان صدراشرف غنی اور ان کے اہل خانہ نے استقبال کیا۔

    مزید پڑھیں : افغان مونا لیزا شربت گلہ کو افغانستان ڈی پورٹ کردیا گیا

    افغان صدر اشرف غنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شربت گلہ افغانستان کی پہچان بنی۔ اس موقع پر ان کی جانب سے شربت گلہ اور اس کے بچوں کورہائش کے لیے فرنشڈ اپارٹمنٹ کی چابی دی گئی۔

    افغان مونا لیزا کو جعلی پاکستانی شناختی کارڈ بنانے کے جرم میں ایف آئی اے حکام نے گرفتار کیا تھا۔ عدالت نے شربت گلہ کو 15 روزہ قید اور ایک لاکھ روپے کے جرمانے اور ملک بدری کی سزا سنائی تھی۔

  • راولپنڈی : آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا افغان صدر اشرف غنی کو ٹیلیفون

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا افغان صدر اشرف غنی کو ٹیلیفون

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا افغان صدر اشرف غنی کو ٹیلیفون، پاکستانی ہیلی کاپٹر کے عملے کی جلداور بحفاظت واپسی پر بات چیت ہوئی.

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے افغان صدر اشرف غنی کو ٹیلیفون کیا اور لوگر میں ہنگامی لینڈنگ کرنے والے پاکستانی ہیلی کاپٹر کے عملے کی جلداور بحفاظت واپسی پر بات چیت کی.

    افغان صدر اشرف غنی نےآرمی چیف جنرل راحیل شریف کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے.

    یاد رہے کہ پنجاب حکومت کے ہیلی کاپٹر نے گزشتہ روز لوگر میں ہنگامی لینڈنگ کی تھی.

    آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے اس سے قبل افغانستان میں موجود امریکی جنرل نیکولسن کو ٹیلیفون کرکے پنچاب حکومت کے ہیلی کاپٹر کے عملے کی بازیابی پر بات تھی جبکہ جنرل نیکولسن نے آرمی چیف کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی.

    *کابل : افغان طالبان کا پاکستانی ہیلی کاپٹرکے حوالے سے لاعلمی کا اظہار

    واضح رہے کہ اس سے قبل آج صبح افغان طالبان نے پنجاب حکومت کے ہیلی کاپٹر کے حوالے سے لاعلمی کا اظہار کیا تھا.

  • افغان صدر اشرف غنی کا وزیراعظم نواز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ

    افغان صدر اشرف غنی کا وزیراعظم نواز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ

    اسلام آباد: افغان صدر اشرف غنی نے وزیراعظم پاکستان نواز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اوران کی خیریت دریافت کی، افغان صدر کا کہنا تھا اے پی ایس کا واقعہ پاکستان اور دنیا کے بڑا نقصان ہے۔

    افغان صدراشرف غنی نے وزیر اعظم نواز شریف کو ٹیلی فون کرکے وزیر اعظم نواز شریف کی خیریت دریافت کی، افغان صدر نے بتایا کہ اے پی ایس حملے کا ماسٹر مائنڈ عمر نرے چار ساتھیوں سمیت مارا جاچکا ہے، ان کا کہنا تھا آرمی پبلک اسکول کا واقعہ پاکستان اور دنیا کے لئے بڑا نقصان تھا۔

    اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف نے طالبان دہشتگردوں کے خلاف افغان سرزمین پر کارروائی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا پاکستان دہشتگردی کے خلاف پورے عزم سے لڑ رہا ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا آخری دہشتگرد کے خاتمے تک دہشتگردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی اور وہ اسکی قیادت کریں گے، نواز شریف نے کہا کہ دہشتگرد دونوں ممالک کے لئے خطرہ ہیں بہتر روابط سے دہشتگردی کا خاتمہ کرنا ہوگا۔

  • کابل : چھ طالبان قیدیوں کو پھانسی دے دی گئی

    کابل : چھ طالبان قیدیوں کو پھانسی دے دی گئی

    کابل : حکومت نے اتوار کے روزسزائے موت کے چھ افغان طالبان قیدیوں کوپھانسی دے دی، 2014 میں اقتدار میں آنے کے بعد پہلے دور میں افغان صدراشرف غنی کی جانب سےسزائے موت کی توثیق کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق صدارتی محل نے بیان میں کہا کہ کہ افغان ٓائین کے مطابق صدراشرف غنی نے چھ دہشتگردوں کی سزائے موت پر عمل درٓامد کرنے کی منظوری دی،دہشتگردوں کوعوام اورحکومت کے خلاف سنگین جرائم میں ملوث ہونے پر پھانسی دی گئی.

    اشرف غنی نے گزشتہ ماہ طالبان کے خلاف سخت فوجی کاروائی کا عزم ظاہر کیا تھا اورسزا یافتہ عسکریت پسندوں کی سزائے موت سمیت قانونی سزاؤں، کو نافذ کرنے کا وعدہ کیاتھا۔

    افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے دیا گیا سخت بیان کابل میں افغان طالبان کی جانب سے کئے جانے والے حملے کا ردعمل تھا،سیکورٹی سروز کے دفترپرحملےمیں 64 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے، یہ حملہ 2001 کے بعد سے کابل میں ہونے والے حملوں میں سب سے بڑا حملہ تھا۔
    یاد رہےاشرف غنی نے اپنے بیان کے بعد طالبان کو سنگین نتائج کی دھمکی دی تھی۔

    طالبان کی جانب سے اپنی ویب سائٹ پرگذشتہ ماہ ایک بیان مہں کہا گیا تھا کہ اگر دشمن کابل پھانسیوں کا سلسلہ جاری رکھتا ہے تو افغان طالبان مظلوم قوم کے دفاع کے لئے اپنی پوری طاقت کے ساتھ جواب دیں گے.

  • مودی پھردھوکہ کھا گئے، تین ماہ قبل ہی افغان صدرکوسالگرہ کی مبارکباد

    مودی پھردھوکہ کھا گئے، تین ماہ قبل ہی افغان صدرکوسالگرہ کی مبارکباد

    نئی دہلی : بھارتی وزیراعظم مودی نے افغان صدرکو تین مہینے پہلے ہی سالگرہ کی مبارکباد دے ڈالی۔ بھارتی وزیراعظم کی بد حواسی نے افغان صدرکو بھی حیران کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے وزیراعظم نریندرمودی نے افغان صدر اشرف غنی کو ٹوئیٹر کے ذریعے تین مہینے پہلے ہی سالگرہ کی مبارکباد دے دی ۔

    بھارتی وزیراعظم انتہائی سادہ لوح ہیں یا ضرورت سے زیادہ چالاک سمجھ نہیں آتا۔ عالمی سفارت کاری میں پروٹوکول کا خیال رکھا جاتا ہے لیکن مودی کسی پروٹوکول کو لفٹ نہیں کراتے۔

    مودی صاحب نے وزیراعظم نواز شریف کی سالگرہ والے دن طیارہ لاہوراتروا لیا۔ میاں صاحب کو سالگرہ کی مبارک باد دی ناشتہ کیا اوریہ جا وہ جا۔

    مودی افغان صدر اشرف غنی کو بھی سالگرہ کی مبارکباد دینا نہ بھولے۔ ٹوئیٹر پراشرف غنی کو ہیپی برتھ ڈے کہہ دیا۔ لیکن یہاں مودی صاحب سے چوک ہوگئی۔

    افغان صدر اشرف غنی نے جواباً کہا کہ ان کی سالگرہ تو مئی میں ہوتی ہے۔ افغان صدر نے مودی کی ہیپی برتھ ڈے ایڈوانس میں قبول بھی کرلی۔

    یہ تو اچھا ہوا کہ نریندر مودی بھارت سے باہر نہیں تھے ورنہ وزیراعظم نواز شریف کی سالگرہ والے دن کی طرح طیارہ کابل کی جانب نہیں موڑ دیا تا کہ صبح کا ناشتہ وہاں کرسکیں۔