Tag: اصول

  • کیا آپ سوشل میڈیا استعمال کرنے کے اصول جانتے ہیں؟

    کیا آپ سوشل میڈیا استعمال کرنے کے اصول جانتے ہیں؟

    سوشل میڈیا نے ہماری زندگیوں میں اہم جگہ لے لی ہے، لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ جس طرح زندگی کے ہر معاملے کے کچھ اصول ہوتے ہیں، ویسے ہی سوشل میڈیا کے استعمال کے بھی کچھ اصول ہیں۔

    سوشل میڈیا کے استعمال کے آداب کی ماہر زہرہ النجر کہتی ہیں کہ فیس بک ہو، ٹویٹر ہو، انسٹاگرام ہو یا کوئی اور، ان کے استعمال کے کچھ اصول ہیں جن پر عمل کیا جائے تو مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔

    صارفین سے محتاط رہیں

    سب سے پہلے یاد رکھیں کہ جس طرح آپ سوشل میڈیا پلیٹ فارم استعمال کر رہے ہیں اسی طرح دنیا میں کروڑوں لوگ بھی اسے استعمال کرتے ہیں جن میں ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں جو بری نیت کے ساتھ انٹرنیٹ کی طرف آتے ہیں، آپ کو ان کا شکار ہرگز نہیں ہونا چاہیئے۔

    ان کے خاص مقاصد ہو سکتے ہیں جن میں سب سے خطرناک نفرت پھیلانا ہے۔ اس لیے آپ کو خیال رکھنے کی ضرورت ہے کہ جو شخص آپ کی فرینڈ لسٹ میں ہے ضروری نہیں وہ ویسا ہی ہو جو اس کا پروفائل بتا رہا ہے۔ وہ پورا اکاؤنٹ فیک ہو سکتا ہے، اس لیے محتاط رہیں۔

    نجی معلومات شیئر کرنے سے پہلے سوچیں

    سوشل میڈیا حقیقی زندگی نہیں ہے، وہاں بہت کچھ ایسا ہو سکتا ہے جو ویسا نہیں جیسا نظر آ رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر موجود تمام لوگ آپ کے وہ جگری دوست نہیں ہیں جن کے ساتھ آپ اپنے ذاتی معاملات بھی شیئر کر سکتے ہیں، وہاں ایسے لوگ بھی ہیں جو ان سے ناجائز فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

    جعلی اکاؤنٹس سے ہوشیار

    سوشل میڈیا پر جعلی اکاؤنٹس کی بھرمار ہے، اگر کسی اکاؤنٹ سے نامناسب مواد شیئر کیا جا رہا ہے تو اسی پلیٹ فارم پر اسے رپورٹ کرنے کا آپشن بھی ہوتا ہے، اسے خود بھی رپورٹ کریں اور دوستوں سے بھی کروائیں، اس پر اس پلیٹ فارم کی انتظامیہ اس اکاؤنٹ کا جائزہ لیتی ہے اور فیک ثابت ہونے پر بند کر دیتی ہے۔

    دھیان سے کلک کریں

    آج کل کسی کو کچھ بتانا ہو تو اس کا پورا لنک کاپی کر کے بھیج دیا جاتا ہے، جس پر کلک کیا جائے تو آپ براہ راست اس ویب سائٹ یا پوسٹ وغیرہ پر چلے جاتے ہیں اور چونکہ کچھ سائٹس کوکیز کا ریکارڈ رکھتی ہیں اس لیے آپ کا اکاؤنٹ نیم وہاں چلا جاتا ہے جس کو بعد میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔

    اسی طرح کچھ لنکس میں وائرس ہوتے ہیں، جیسے ہی آپ ان پر کلک کرتے ہیں وہ آپ کے فون، کمپیوٹر یا لیپ ٹاپ میں داخل ہوجاتے ہیں جو فائلوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں جبکہ ہیکر بھی ایسے کلکس سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہیں۔

    اکاؤنٹ سیٹنگ

    اکثر لوگ سوشل میڈیا پر اکاؤنٹ بنا لیتے ہیں لیکن سیٹنگ میں جانے کا تکلف نہیں کرتے حالانکہ ان کو اپنی شخصیت اور کام کے حوالے سے سیٹ کرنا بہت ضروری ہے۔

    اسی میں آپشن ہوتا ہے کہ کون آپ کی پروفائل تک رسائی رکھ سکتا ہے، کون کمنٹ کر سکتا ہے اور پوسٹ کس کے پاس جائے گی؟ اگر آپ نے بھی ایسا نہیں کیا تو آج ہی سیٹنگ میں جائیں۔

    بہت زیادہ شیئرنگ نہ کریں

    24 گھنٹے تصاویر شیئر کرنے اور پوسٹس کرنے کی ضرورت نہیں، دلچسپ اور معلومات پر مبنی ہوں تو دن میں دو چار پوسٹس ہی کافی ہیں۔ اگر آپ بلاوجہ ہی بغیر کسی خاص موقع کے چیزیں شیئر کرتے چلے جائیں گے تو اس سے آپ کے فالوورز بور ہو سکتے ہیں اور ان فالو بھی کر سکتے ہیں۔

    مبالغہ آرائی سے پرہیز

    اکثر پوسٹس مبالغے پر مشتمل ہوتی ہیں جس سے لوگوں کے ذہن میں یہ خیال بیٹھ سکتا ہے کہ آپ کسی خاص مقصد کے تحت ایسا کر رہے ہیں، اس سے آپ کے بارے میں ان کی رائے تبدیل ہو سکتی ہے۔

    مزاح کا پہلو

    کوئی پوسٹ کرنی ہو یا پھر کسی پوسٹ پر کمنٹ، ہلکا پھلکا انداز اپنائیں جس میں مزاح کا پہلو ہو، اس سے لوگ لطف اندوز ہوتے ہیں۔ تاہم انتہائی سنجیدہ نوعیت کی پوسٹس جیسے بیماری یا وفات وغیرہ پر سنجیدہ کمنٹس ہی ہونے چاہئیں۔

    دوسروں کے جذبات کا خیال رکھیں

    اگر کسی کی پوسٹ میں گرامر یا کوئی اور غلطی ہے تو اس کا ذکر عام کمنٹس میں کر کے کم عملی کا احساس دلانے کے بجائے پرائیوٹ میسج میں جا کے بتائیں تو بہتر ہوگا تاکہ اسے لگے کہ آپ اس کی کم علمی کا مذاق نہیں اڑا رہے۔

    دوسروں کی تصویریں

    لوگوں یا دوستوں کی تصویریں ان کی اجازت کے بغیر ہرگز پوسٹ نہ کریں۔ اگر آپ کے کسی دوست کی سالگرہ ہے یا آرہی ہے اور آپ اس کو وش کرنا چاہتے تو کیک یا کسی اور چیز کی تصویر لگا کے کر سکتے ہیں۔

    لائیکس کا مطالبہ نہ کریں

    سوشل میڈیا پر یقیناً آپ کو پوسٹس کرنی چاہئیں لیکن ان کے لیے لائیکس یا شیئر کرنے کا مطالبہ نہیں کرنا چاہیئے بلکہ یہ معاملہ اپنے آن لائن دوستوں پر چھوڑ دینا چاہیئے کہ اگر وہ انہیں پسند ہے تو لائیک کریں، اسی طرح دوسرے لوگوں سے فالو اپ مانگنے پر بھی اصرار نہ کریں۔

  • مستقبل میں‌ مذہبی رہنما اصول تیار کرنے کی ضرورت ہے، پوپ فرانسس

    مستقبل میں‌ مذہبی رہنما اصول تیار کرنے کی ضرورت ہے، پوپ فرانسس

    رباط : مسیحی برادری کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس نے انتہا پسندی سے نمٹنے کےلیے مبلغین اسلام کو تربیت فراہم کرنے کے عمل کو خوب سراہا۔

    تفصیلات کے مطابق مسیحی برادری کے رومن کیتھولک فرقے کے سربراہ پوپ فرانسس نے 34 برس بعد دورہ مراکش کے موقع پر جنونیت کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں مستقبل کے لیے مذہبی رہ نما اصولوں کی مناسب تیاری کی ضرورت ہے۔

    پوپ فرانسس نے ضمیر کی آزادی اور مذہبی آزادی کا انسانی وقار کے بنیادی حق کے طور پر دفاع کیا ہے۔

    مسیحوں کے روحانی پیشوا نے مختلف عقیدوں کے پیروکاروں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ باہمی بھائی چارے کے ساتھ مل جل کر رہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کسی بھی رومن کیتھولک پیشوا کا 34 برس بعد یہ پہلا دورہ ہے، انہوں نے مراکش پہنچنے کے فوراً شاہ محمد ششم کے ہمراہ آئمہ اور اسلام کے مرد و خواتین مبلغین کی تربیت کےلیے تیار کردہ مراکز کا دورہ کیا۔

    مزید پڑھیں : دہشت گرد جوکر رہے ہیں وہ مذہب نہیں‘ پوپ فرانسس

    مراکش کے سربراہ محمد ششم کا کہنا تھا کہ مذہبی انتہا پسندی کا مقابلہ علم کے ذریعے ہی کیا جاسکتا ہے، بنیاد پرست سخت گیری کا کوئی فوجی یا مالی حل نہیں بلکہ اس کا واحد حل تعلیم ہی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام دہشت گردوں میں مشترکہ چیز مذہب نہیں بلکہ اس سے لاعلمی ہے۔

  • نئے دور میں اپنائے جانے والے وہ آداب جو آپ کو تہذیب یافتہ ظاہر کریں

    نئے دور میں اپنائے جانے والے وہ آداب جو آپ کو تہذیب یافتہ ظاہر کریں

    کسی انسان کی گفتگو، عادات اور اخلاق اس کی تربیت و فطرت کی نشاندہی کرتی ہیں۔ اگر آپ لوگوں کا رویہ جانچنے میں ماہر ہیں تو آپ باآسانی کسی بھی شخص کی فطرت کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔

    سماجی ماہرین کا کہنا ہے کہ روزمرہ کی زندگی میں انجام دی جانے والی معمولی عادات اور انداز گفتگو ہمارے اخلاق و تربیت کی تصویر پیش کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: وہ عادات جو آپ کو بدتہذیب ظاہر کریں

    آج ہم آپ کو ایسے کچھ آداب سے روشناس کروانے جارہے ہیں جو بدلتی ہوئی اقدار کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنائی جانی ضروری ہیں، بصورت دیگر آپ اپنے حلقہ احباب میں نہایت ناپسندیدہ سمجھے جاسکتے ہیں۔

    کسی بھی شخص کو فون کرنے سے پہلے اپنا پیغام روانہ کریں کہ آپ اس سے بات کرنا چاہتے ہیں۔ اگر آپ کو فوری طور پر کال کرنی ہو تو دو دفعہ سے زیادہ کال مت کریں۔ اگر وہ شخص 2 دفعہ کال کرنے پر بھی فون نہ اٹھائے تو اس کا مطلب ہے کہ وہ نہایت ضروری کام میں مصروف ہے۔

    [bs-quote quote=”رات دیر سے کسی شخص کو فون مت کریں۔” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    کسی شخص کے ہاتھ سے کچھ گر جائے، کھانا کھاتے ہوئے کسی شخص کو چمچہ یا کانٹا استعمال نہ کرنا آتا ہو، یا دوران محفل کوئی شخص چھینکے یا کھانسے، تو اس شخص کو گھورنے سے پرہیز کریں۔

    باتھ روم استعمال کرتے ہوئے جب ایک باتھ روم زیر استعمال ہو تو اس کے بالکل برابر والا باتھ روم استعمال کرنے سے گریز کریں۔ ایسا کرنا اس شخص کو اور خود آپ کو بھی غیر آرام دہ بنا سکتا ہے۔

    کسی سے معمولی سی بھی رقم لیں تو اسے ضرور واپس کریں چاہے وہ کتنی ہی معمولی کیوں نہ ہو اور چاہے دینے والے نہ مانگا ہو۔ یہی اصول چھتری، پین یا دیگر چھوٹی موٹی اشیا پر بھی لاگو ہوتا ہے۔

    اگر آپ کسی کی دعوت پر کسی ریستوران میں موجود ہیں تو کوئی مہنگی چیز آرڈر کرنے سے گریز کریں۔ کوشش کریں کہ میزبان کو خود ہی آرڈر کرنے کا کہیں۔

    غیر ضروری سوالات پوچھنے اور تبصرے کرنے سے گریز کریں جیسے ’او ہو آپ کی ابھی تک شادی نہیں ہوئی‘، یا ’آپ نے اب تک گھر کیوں نہیں خریدا‘، یا ’آپ کے بچے کیوں نہیں ہیں‘۔ ان تمام مسئلوں سے آپ کا کوئی تعلق نہیں لہٰذا اپنے کام سے کام رکھیں۔

    [bs-quote quote=”مختلف سیاسی وابستگیوں اور خیالات کا احترام کریں۔” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    اگر آپ کسی دوست کے ساتھ مشترکہ سواری میں جارہے ہوں اور بل اس نے دیا ہو، تو اگلی بار یہ ذمہ داری لازمی آپ اٹھائیں۔

    اگر آپ کسی سے مذاق کر رہے ہوں اور اس کے تاثرات سے لگ رہا ہو کہ وہ اسے پسند نہیں کر رہا تو مزید مذاق مت کریں۔

    آپ کی گفتگو کے دوران اگر سامنے والا آپ سے نظریں چرائے، پہلو بدلے یا مختصر جواب دے تو اپنی لمبی گفتگو ختم کردیں۔

    ٹرین یا ہوائی جہاز میں لمبے سفر سے قبل غسل ضرور کریں تاکہ دوران سفر آپ کے قریب بیٹھنے والے اذیت سے دو چار نہ ہوں۔

    اگر کوئی شخص اپنے فون میں آپ کو کچھ دکھائے تو فون کو اسکرول کرنے سے گریز کریں۔ دوسرے شخص کے فون میں اس کی ذاتی چیزیں ہوسکتی ہیں جو اسکرول سے سامنے آسکتی ہیں۔

    مزید پڑھیں: پیشہ ورانہ زندگی میں اپنائے جانے والے آداب

  • انسانی نفسیات کے یہ اصول آپ کی زندگی آسان بنا سکتے ہیں

    انسانی نفسیات کے یہ اصول آپ کی زندگی آسان بنا سکتے ہیں

    انسانی نفسیات ایک پیچیدہ گتھی ہے۔ آج تک کوئی سائنسدان یہ دعویٰ نہیں کرسکا کہ وہ انسانی دماغ کو پوری طرح سمجھ سکا ہے۔

    ہمارے دماغ میں بلین کے قریب خلیات ہیں اور ہر شخص میں ان بلین خلیات کا کچھ حصہ کام کرتا ہے۔ ان خلیات کی اقسام ہر شخص میں الگ ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہر انسان علیحدہ عادات، نفسیات اور فطرت کا مالک ہوتا ہے۔

    ماہرین نفسیات کے مطابق کچھ اصول ایسے ہیں جو تقریباً ہر شخص پر لاگو ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ ان اصولوں سے واقفیت حاصل کرلیں تو یقیناً آپ لوگوں کو بہتر طور پر سمجھنے لگیں گے اور آپ کی زندگی آسان ہوجائے گی۔

    وہ اصول یہ ہیں۔

    کسی انٹرویو پر جانے سے قبل تصور کریں کہ انٹرویو لینے والا شخص آپ کا پرانا دوست ہے اور آپ اس سے ملنے جارہے ہیں۔ یہ چیز آپ کے دماغ کو پرسکون کرے گی۔

    اگر آپ کسی سے ملتے ہوئے خود کو خوش اور پرجوش ظاہر کریں تو اگلی بار ان سے ملتے ہوئے آپ غیر ارادی طور پر خوشی محسوس کریں گے۔ یہ فطرت کتوں میں بھی ہوتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ ہر بار اپنے مالک سے ملتے ہوئے اس قدر پرجوش ہوتے ہیں جیسے کئی عرصہ بعد مل رہے ہیں۔

    جب آپ کوئی ایسا کام کریں جسے کرتے ہوئے آپ کنفیوز ہو رہے ہوں تو اس دوران چیونگم چبائیں یا کچھ کھائیں۔ یہ آپ کے دماغ کے اس حصہ کو تحریک دیتا ہے جو آپ کے جسم کو سب ٹھیک ہونے کا سگنل بھیجتا ہے۔

    کسی شخص کے غصہ ہونے پر اگر آپ پرسکون رہیں تو اس شخص کو مزید غصہ آسکتا ہے۔ لیکن غصہ ختم ہونے کے بعد وہ شخص ضرور نادم ہوگا۔

    کسی سے گفتگو کے دوران اگر کوئی آپ کو مختصر جواب دے تو اس سے آئی کانٹیکٹ برقرار رکھیں اور خاموش رہیں۔ اس سے اس شخص کو خودبخود احساس ہوجائے گا کہ اس کا جواب آپ کی تشفی نہیں کرسکا اور وہ مزید گفتگو کرنے پر مجبور ہو جائے گا۔

    اگر آپ کسی میٹنگ کے دوران اپنی صلاحیتوں کی آزمائش چاہتے ہیں تو سربراہ کے بالکل قریب بیٹھ جائیں۔ وہ قدرتی طور پر آپ کی طرف بار بار متوجہ ہوگا اور کام دیتے ہوئے سب سے پہلے آپ کی طرف دیکھے گا۔

    جذبات، جذبات کو پیدا کر سکتے ہیں۔ اگر آپ خوش رہنا چاہتے ہیں تو زبردستی مسکرائیں اور ہنسیں۔ آہستہ آہستہ آپ کا دماغ بھی آپ کی اس اداکاری کے مطابق عمل کرنے لگے گا اور آپ سچ مچ خوش رہنے لگیں گے۔

    جب لوگوں کا کوئی گروپ آپس میں ہنس رہا ہوتا ہے تو ہنستے ہوئے ذہنی طور پر ایک دوسرے سے قریب افراد غیر ارادای طور پر ایک دوسرے کو دیکھتے ہیں۔

    اگر کوئی آپ کو کسی بڑے معاملے پر مدد کرنے سے انکار کرے تو وہ احساس شرمندگی سے زیر بار ہوتے ہوئے کسی چھوٹے کام میں آپ کی مدد کرے گا۔

    اگر دکانوں پر کاؤنٹر کے پیچھے ایک آئینہ رکھ دیا جائے تو گاہک خوش اخلاقی کا مظاہرہ کریں گے۔ کوئی بھی اپنے آپ کو بداخلاقی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی کرخت صورت آئینے میں نہیں دیکھنا چاہے گا۔

  • ٹیکسی میں سفر کرنے والے افراد ان اصولوں کے بارے میں جانیں

    ٹیکسی میں سفر کرنے والے افراد ان اصولوں کے بارے میں جانیں

    پاکستان میں تیزی سے مقبول ہوتی مختلف ٹیکسی سروسز نے ٹیکسی کو ذرائع آمد و رفت کا نہایت آسان ذریعہ بنا دیا ہے جو اسمارٹ فون رکھنے والے ہر شخص کی دسترس میں ہے۔

    ہر ملک میں ٹیکسی ڈرائیور اور مسافر چند بین الاقوامی قوانین و اصولوں کے پابند ہوتے ہیں جن کا مقصد مسافر کی حفاظت، سہولت اور ڈرائیور کی جائز آمدنی کو یقینی بنانا ہے۔

    آج ہم آپ کو ایسے ہی کچھ اصولوں سے آگاہی فراہم کر رہے ہیں جن کو اپناتے ہوئے آپ کسی ناخوشگوار واقعے سے بچ کر اور مناسب رقم میں سہولت سے اپنی منزل پر پہنچ جائیں گے۔


    طویل راستہ

    اکثر ڈرائیور حضرات کرایے کی رقم میں اضافے کے لیے طویل راستہ اختیار کرتے ہیں۔ اس سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ ڈرائیور کو اپنی منزل اور راستے کے بارے میں درست طور پر آگاہ کریں۔


    ڈرائیور کا گفتگو کرنا ممنوع

    ٹیکسی ڈرائیور کا مسافر سے گفتگو کا آغاز کرنا قابل سرزنش ہے۔ اگر آپ کا ٹیکسی ڈرائیور آپ سے بات کرنا چاہ رہا ہے اور آپ اس سے الجھن محسوس کر رہے ہیں تو آپ واضح طور پر اسے گفتگو کرنے سے منع کرسکتے ہیں۔

    یہ اخلاقی اور قانونی طور پر بالکل درست ہے۔


    آپ کا فون نمبر

    گو کہ آئن لائن ٹیکسی سروس کے اکاؤنٹ میں آپ کا فون نمبر محفوظ ہوتا ہے تاہم اس بات کی طرف سے مطمئن ہوجائیں کہ وہ خفیہ ہوتا ہے اور اسے ڈرائیور یا کوئی اور شخص کسی بھی صورت میں (آپ کو سفری سہولیات فراہم کرنے کے بعد بھی) ہرگز استعمال نہیں کرسکتا۔


    منزل کے بارے میں آگاہی

    آن لائن ٹیکسی بک کرواتے ہوئے بعض افراد اپنی منزل کے بارے میں نہیں لکھتے جس سے ڈرائیور اس بات سے بے خبر ہوتا ہے کہ آپ کو کہاں جانا ہے۔

    یہ عادت اس وقت پریشانی کا سبب بن سکتی ہے جب آپ کو کہیں دور جانا ہو، آپ نے اپنی منزل کا پتہ بتائے بغیر ڈرائیور کو بلا لیا، اور اب ڈرائیور نے اتنی دور جانے سے انکار کردیا۔

    اس صورت میں آپ کا وقت بھی ضائع ہوگا اور یقیناً کچھ پیسے بھی دینے پڑ جائیں گے۔

    دور کے سفر میں خاص طور پر اس بات کو ملحوظ خاطر رکھیں کہ منزل کا پتہ ضرور لکھیں تاکہ آپ کو لینے کے لیے وہی ڈرائیور آئے جو اتنی دور جانے کے لیے تیار ہو۔


    میٹر

    بعض ٹیکسی ڈرائیورز آپ کی بلائی ہوئی جگہ پر پہنچتے ہی میٹر چلادیتے ہیں۔ اس کے بعد آپ جتنا وقت ڈرائیور کو انتظار کروائیں گے اس وقت کی رقم بھی کرایے میں جمع ہوگی۔

    میٹر کس وقت چلایا گیا ہے یہ جاننا تو مشکل ہے، تاہم اس سے بچنے کا بہترین حل یہی ہے کہ آپ ڈرائیور کو انتظار کروائے بغیر فوراً ہی ٹیکسی میں جا کر بیٹھ جائیں۔


    بری ریٹنگ

    ٹیکسی سروس کمپنیوں میں ڈرائیور حضرات کی نوکری کا انحصار آپ کی طرف سے دی جانے والی ریٹنگ پر بھی ہوتا ہے۔ کسی ڈرائیور کو اگر مستقل 4.7 سے کم ریٹنگ ملے تو اسے نوکری سے برخاست کیا جاسکتا ہے۔

    لہٰذا کسی معمولی بات کو وجہ بنا کر کسی ڈرائیور کو خراب ریٹنگ دینے سے قبل ایک بار ضرور سوچیں۔ ان ریٹنگز کو معمولی مت سمجھیں، یہ واقعی کسی کی زندگی میں خرابی یا بہتری لانے کا سبب بن سکتی ہیں۔


    آپ کی ریٹنگ

    شاید آپ لا علم ہوں مگر بعض ٹیکسی سروسز میں ڈرائیورز بھی مسافر حضرات کو ریٹنگز دیتے ہیں۔ خود کو دی جانے والی ریٹنگ آپ اپنے ٹیکسی سروس کے اکاؤنٹ میں دیکھ سکتے ہیں۔

    آپ کو دی جانے والی ریٹنگ کا انحصار دوران سفر آپ کے رویے پر ہوتا ہے۔ اگر آپ ڈرائیور کو بے جا انتظار کروا رہے ہیں، اس سے خراب لہجے میں بات کر رہے ہیں، یا راستہ بتاتے ہوئے تنگ کر رہے ہیں تو یقیناً آپ کو بری ریٹنگ دی جائے گی۔

    تاہم اس ریٹنگ سے گھبرانے کی ضرورت نہیں، خراب ریٹنگ کی بنیاد پر کوئی ڈرائیور آپ کو لینے سے انکار تو کرسکتا ہے، تاہم ایسے ڈرائیورز گنے چنے ہی ہوتے ہیں۔


    مختصر راستہ

    اگر آپ نے کسی ایسے مختصر راستے کے لیے ٹیکسی بلوائی ہے جسے آپ پیدل بھی باآسانی طے کرسکتے تھے تو یہ آپ کی پروفائل کو خراب کرسکتا ہے۔ ایسی صورت میں ڈرائیور اپنی مطلوبہ کمائی کا ہدف نہیں حاصل کرسکے گا اور آپ کو خراب ریٹنگ دے دے گا۔

    تاہم بعض ٹیکسی کمپنیاں پہلے سے اپنے صارف کو آگاہ کرتی ہیں کہ ٹیکسی بلانے کی صورت میں کم سے کم راستہ کتنی مسافت کا ہونا چاہیئے۔


    کمپنی کی سرزنش کریں

    اگر آپ ٹیکسی سروس کے معیار یا کرایے سے مطمئن نہیں تو اس کی ذمہ دار کمپنی ہے، ڈرائیور نہیں۔ بعض کمپنیوں کے ڈرائیور صرف ضروری کام کے لیے ہی دفتر جاتے ہیں لہٰذا کمپنی کے پیکجز یا دیگر قواعد و ضوابط سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہوتا۔

    اگر آپ کو اس سے کوئی شکایت ہے تو ڈرائیور سے بحث کرنے کے بجائے کمپنی کی ہیلپ لائن پر کال کی جاسکتی ہے۔


    پیکس

    اگر آپ باقاعدگی سے ٹیکسی میں سفر کرنے کے عادی ہیں تو آپ کا نام ’پیکس‘ ہے۔

    بین الاقوامی معیار کے تحت ٹیکسی میں سفر کرنے والے مسافروں کو پیکس کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ نام پائلٹس اور ٹیکسی ڈرائیور اپنے مسافروں کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

  • کامیاب افراد کی زندگی کا ایک لازمی اصول

    کامیاب افراد کی زندگی کا ایک لازمی اصول

    کامیاب افراد میں کئی عادات مشترک ہوتی ہیں۔ دراصل یہ مثبت عادات ہی کسی شخص کے زندگی میں کامیاب یا ناکام ہونے کا تعین کرتی ہیں۔ لیکن ان میں ایک عادت ایسی ہوتی ہے جو ان کی کامیابی کی ضمانت ہوتی ہے۔

    وہ عادت اگر عام افراد میں بھی موجود ہو تو انہیں کامیاب ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا۔

    مزید پڑھیں: کامیاب اور ناکام افراد میں فرق

    کیا آپ جانتے ہیں وہ عادت کون سی ہے؟

    وہ عادت ہے ہر وقت کچھ نیا سیکھنے کی۔ جب ہم عملی زندگی میں آتے ہیں تو ہمارے پاس وقت کی قلت ہوجاتی ہے اور اس کا سب سے منفی اثر یہ ہوتا ہے کہ ہم کچھ نیا سیکھنا چھوڑ دیتے ہیں۔

    ہم کتاب پڑھنا، انٹرنیٹ یا ٹی وی سے کوئی معلوماتی چیز سیکھنا اور ایسے لوگوں سے ملنا چھوڑ دیتے ہیں جن سے ہمیں کچھ سیکھنے کا موقع ملے۔

    لیکن یہی وہ عادت ہے جس نے ایک اوسط درجے کے طالب علم کو امریکا کی تاریخ کا ایک کامیاب سیاستدان بنا دیا۔

    جی ہاں، بینجمن فرینکلن جو ایک معروف سیاستدان، سائنسدان، تاجر، مصنف اور مفکر تھا، زمانہ طالبعلمی میں ایک اوسط درجے کا طالب علم تھا۔ وہ جیسے تیسے امتحانات پاس کرتا تھا اور اسے کتابیں پڑھنے سے کوئی خاص دلچسپی نہیں تھی۔

    لیکن عملی زندگی میں آنے کے بعد اس نے ایک چیز کو اپنی زندگی کا لازمی اصول بنالیا تھا۔ وہ اصول ہمیشہ کچھ نیا سیکھنے کا تھا جس کے لیے وہ بے تحاشہ مطالعہ کیا کرتا۔ اس نے دنیا پر اپنے ان مٹ نقوش چھوڑے اور اس کے لیے جو اس نے واحد راستہ اپنایا وہ کتابیں پڑھ کر سب کچھ سیکھنے کا تھا۔

    وہ روز صبح جلدی اٹھ کر کچھ وقت لکھنے اور پڑھنے میں صرف کیا کرتا تھا اور یہی اس کی کامیابی کی وجہ تھی۔

    صرف ایک بینجمن فرینکلن پر ہی کیا موقوف، دنیا کا ہر کامیاب شخص اپنے دن کا کچھ حصہ مطالعہ کے لیے ضرور وقف کرتا ہے۔

    دنیا کی سب سے بڑی ملٹائی نیشنل کمپنی تشکیل دینے والے وارن بفٹ اپنے دن کے 5 سے 6 گھنٹے مطالعہ میں صرف کرتے ہیں۔ اس دوران وہ 5 اخبار اور کارپوریٹ رپورٹس کے 500 صفحات پڑھتے ہیں۔

    مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس ہر ہفتے ایک کتاب پڑھتے ہیں۔

    فیس بک کے بانی مارک زکر برگ 2 ہفتوں میں ایک کتاب پڑھتے ہیں۔

    اسپیس ایکس کے سی ای او ایلن مسک بچپن سے دن میں 2 کتابیں پڑھتے ہیں۔

    مشہور ٹی وی میزبان اوپرا ونفرے اپنی کامیابی کی وجہ کتابوں کو قرار دیتی ہیں۔

    طبی ماہرین نے بھی مطالعہ کو ذہنی صحت کے لیے نہایت مفید قرار دیا ہے۔ یہ آپ کی دماغی کارکردگی اور اس کے افعال میں اضافہ کرتی ہے جبکہ آپ کی قوت تخیل کو وسیع کرتی ہے جس کے باعث آپ نئے نئے آئیڈیاز سوچ سکتے ہیں۔

    امریکا میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق روزانہ صرف آدھے گھنٹے کا مطالعہ آپ کی زندگی میں کئی برس کا اضافہ بھی کر سکتا ہے۔

    تو پھر آپ کب سے اس اصول کو اپنی زندگی کا حصہ بنا رہے ہیں؟


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • زندگی کو خوبصورت اور پرسکون بنانے کے راز چینیوں سے جانیں

    زندگی کو خوبصورت اور پرسکون بنانے کے راز چینیوں سے جانیں

    چین زمانہ قدیم سے ہی حیرت و اسرار کی سر زمین رہا ہے جہاں کے طور طریقے ہمیشہ ہی الگ رہے ہیں۔ دنیا کی معیشت پر راج کرنے والی چینی قوم ہمیشہ سے ہی عقل و دانش کا مرقع رہی ہے۔

    یہ قوم نہایت محنتی اور امن پسند ہے جس کا ایک ثبوت دنیا کے عجائبات میں سے ایک دیوار چین ہے۔ یہ دیوار چین بیرونی حملہ آوروں سے تحفظ اور اپنا دفاع کرنے کے لیے بنائی گئی۔

    مزید پڑھیں: جاپان کو ترقی یافتہ بنانے والے 10 حقائق

    دیوار چین آج بھی جوں کی توں برقرار ہے اور اس کی بناوٹ کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ چینی قوم کس قدر جفاکش اور محنتی تھی جو کئی صدیوں قبل بھی ایسی مضبوط دیوار بنا گئی جو آج بھی موسموں کے آگے سینہ تانے کھڑی ہے۔

    چین میں 2 مذاہب کنفیوشس ازم اور تاؤ ازم کی بنیاد بھی پڑی۔ ان دونوں مذاہب کی تعلیمات نے دنیا کی تاریخ اور فلسفہ پر گہرے اثرات مرتب کیے۔ ارشاد نبویﷺ ہے، ’علم حاصل کرو چاہے اس کے لیے تمہیں چین جانا پڑے‘۔ یہ حدیث نبوی اس دور میں چین کے تعلیمی مرکز ہونے کا واضح ثبوت ہے۔

    مزید پڑھیں: عظیم فلسفی کنفیوشس کے 12 رہنما افکار

    چین کے رہنے والے اپنی صحت کا بھی بے حد خیال رکھتے تھے۔ آج ہم آپ کو چینیوں کے وہ راز بتارہے ہیں جو انہوں نے تا دیر صحت مند رہنے کے لیے صدیوں چھپا کر رکھے۔


    اپنی عمر کو فراموش کردو

    انسان کی عمر اسے کوئی بھی کام کرنے سے نہیں روکتی۔ زندگی سے لطف اندوز ہونا ہو، کچھ نیا سیکھنا ہو، یا کوئی نیا تجربہ کرنا ہو، یہ بھول جاؤ کہ تمہاری عمر اس کے لیے زیادہ یا بہت کم ہے۔


    کسی کو اس کی عمر سے مت جانچو

    ذہانت اور دانش مندی عمر کی قید نہیں ہوتی۔ یہ ایک خدا داد صلاحیت ہے اور کسی بچے میں بھی موجود ہوسکتی ہے۔ لہٰذا کسی کو اس کی عمر سے نہ جانچا جائے، بلکہ کوئی چھوٹا ہو یا بڑا، اس کی گفتگو کو سمجھنے کی کوشش کی جائے، کیا خبر اس میں علم کے خزانے چھپے ہوں۔


    اپنے لیے ضروری چیزیں

    قدیم چینی تعلیمات کے مطابق چند چیزوں کو اپنی زندگی کا لازمی جز بنا لیا جائے۔ ورزش، موسم کے مطابق گرم یا سرد درجہ حرارت، اور درختوں اور گھاس کی خوشبو سے اپنے آپ کو محروم مت رکھو۔


    غذا

    چینی تعلیمات جن غذاؤں پر زور دیتی ہے ان میں چاول، چائے اور سبزی کے ساتھ گوشت شامل ہے۔


    گردوں کو فعال اور سر کو پرسکون رکھو

    چینی تعلیمات کے مطابق انسان کو صحت مند ہونے کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے گردوں کو فعال رکھے اور سر کو پرسکون اور ٹھنڈا رکھے، یعنی غصہ سے پرہیز کرے۔


    کھل کر ہنسو

    ہنسنے کے بے شمار فوائد ہیں۔ ہنسی انسانی دماغ سے دباؤ اور تناؤ پیدا کرنے والے کیمیائی عناصر کو ختم کر کے دماغ کو پرسکون کرتی ہے اور خون کی روانی کو بہتر بناتی ہے۔ قدیم چینی تعلیمات کے اس اصول کی جدید سائنس نے بھی تصدیق کردی ہے۔

    مزید پڑھیں: کیا آپ ہنسنے کے فوائد جانتے ہیں؟


    برے وقت کو بھول جاؤ

    برے وقت کو یاد کر کے اداس، پریشان اور مایوس رہنا ہرگز دانش مندی نہیں۔ یہ زندگی میں نئی آنے والی خوشیوں اور کامیابیوں کی طرف توجہ کرنے سے روک دے گی۔ لہٰذا برے وقت کی تکلیف کو ذہن سے نکال دیا جائے۔


    رحمدلی

    ہر انسان، جانور اور پودے سے رحمدلی کا برتاؤ کرو۔ یہ بہت سے نقصانات سے محفوظ رکھے گا۔ لیکن یاد رہے کہ دماغ پرسکون ہوگا تو رحمدلانہ جذبات پیدا ہوں گے، اور جسمانی طور پر صحت مند رہو گے تو دماغ پرسکون ہوگا۔


    دوسروں سے محبت کرو

    دنیا میں موجود ہر شے سے محبت کرو اور جو لوگ دوسروں سے محبت نہیں کرسکتے ان سے کوئی تعلق نہ رکھو۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کیا آپ ایک پسندیدہ مہمان ہیں؟

    کیا آپ ایک پسندیدہ مہمان ہیں؟

    مہمان اللہ کی رحمت ہوتے ہیں۔ جب مہمان گھر آئیں تو ان کا خوش دلی سے استقبال کرنا چاہیئے۔

    اسی طرح جب آپ کسی کے گھر مہمان بن کر جائیں تو ایسا رویہ رکھیں کہ میزبان آپ کی آمد سے خوشی محسوس کریں۔ اس موقع پر میزبان کے گھر کے اصولوں اور پرائیوسی کا خیال رکھیں۔

    یہی نہیں مہمان بن کر جانے کے کچھ اخلاقی اصول بھی ہوتے ہیں جن پر پوری دنیا میں عمل کیا جاتا ہے۔ یہ اصول آپ کو اچھا مہمان بننے میں مدد دیتے ہیں۔

    آئیے آپ بھی وہ اصول جانیں جنہیں اپنا کر آپ ایک اچھا مہمان بن سکتے ہیں۔


    آنے اور جانے کا وقت

    guest-7

    کہیں جاتے ہوئے اپنی آمد اور روانگی کے وقت اور دن کے بارے میں واضح طور پر آگاہ کریں تاکہ آپ کا میزبان الجھن کا شکار نہ ہو۔

    دن اور وقت میں بار بار تبدیلی یا درست وقت کی آگاہی نہ دینا آپ کے میزبان کے لیے پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔ وہ سارا دن آپ کا انتظار کر سکتا ہے جس کے باعث اس کے اپنے کئی کام ادھورے رہ سکتے ہیں۔


    کوئی تحفہ لے کر جائیں

    guest-6

    عموماً کسی کے گھر پہلی بار جاتے ہوئے کچھ لے کر جانا تو ایک روایت ہے، لیکن اگر آپ پہلے بھی کئی بار اپنے میزبان کے گھر جا چکے ہیں تب بھی کوئی تحفہ یا کھانے پینے کی کوئی چیز لے جانے میں کوئی حرج نہیں۔

    یہ عمل میزبان کے دل میں آپ کے لیے احترام کے جذبات پیدا کرے گا اور اسے یہ تاثر دے گا کہ آپ اس پر بوجھ نہیں بننا چاہتے۔


    گھر کے اصولوں کی پاسداری

    guest-5

    ہر گھر کے کچھ اصول ہوتے ہیں جو ہر گھر سے مختلف ہوتے ہیں۔ کہیں جا کر ان اصولوں سے آگاہی حاصل کرنا اور ان پر عمل کرنا آپ کے اچھے مہمان ہونے کا ثبوت دے گا۔

    مثال کے طور جوتے باہر اتارنے ہیں یا نہیں، دروازہ بند کرنا ہے یا نہیں۔


    ذاتی استعمال کی اشیا

    guest-2

    اگر آپ کسی کے گھر قیام کرنے جارہے ہیں تو کوشش کریں کہ اپنا ذاتی استعمال کا سامان جیسے تولیہ، شیمپو وغیرہ لے کر جائیں۔ اگر آپ نہ لے جا سکیں تو میزبان کی کم سے کم چیزوں کو استعمال کریں۔

    ہفتہ بھر میں ایک ہی تولیہ استعمال کریں تاکہ آپ کے جانے کے بعد میزبان کے لیے میلے کپڑوں کا ڈھیر نہ رکھا ہو۔


    مدد کی پیشکش

    guest-3

    کسی کے گھر تھوڑی دیر کے لیے جائیں یا طویل عرصہ کے لیے، ہمیشہ میزبان کو اپنی مدد کی پیشکش کریں۔ کھانے کی تیاری، برتن اٹھانے، دھونے اور مختلف کاموں میں اپنی مدد کی پیشکش کریں۔


    چھوٹی چھوٹی چیزوں کا خیال

    guest-4

    جیسے آپ اپنے گھر میں چھوٹی چھوٹی باتوں کا خیال رکھتے ہیں ویسے ہی اپنے میزبان کے گھر میں بھی رہیں۔

    کمرے سے نکلتے ہوئے بجلی کے سوئچ بند کردیں۔ اپنے قیام کے لیے مختص کمرہ یا جگہ صاف رکھیں۔


    جانے سے قبل

    guest-5

    جانے سے قبل جس حد تک ممکن ہو اپنا پھیلاوا سمیٹ لیں اور جگہ کو صاف رکھیں۔ اپنے قیام کو ایسا بنائیں کہ آپ کے جانے کے بعد آپ کا میزبان آپ کے بارے میں ناگوار خیالات کا شکار نہ ہو۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • وقت بچانے کے آسان طریقے

    وقت بچانے کے آسان طریقے

    وقت نہیں ملتا، آج کل کا سب سے زیادہ کہا جانے والا جملہ بن چکا ہے۔ انگریزی زبان کا محاورہ ہے، مصروف نظر آتے ہیں لیکن کر کچھ نہیں رہے۔ یہی حال ہماری زندگیوں کا بھی ہوگیا ہے۔ ہم نے اپنی زندگی میں بے مقصد اور بے فائدہ چیزوں کو اس قدر اہمیت دے دی ہے کہ وہ رشتوں اور ضروری کاموں سے بھی زیادہ اہم بن گئی ہیں۔

    زندگی کی تیز رفتاری کے ساتھ ساتھ اس بات پر بحث بھی بڑھ رہی ہے کہ کس طرح زیادہ سے زیادہ وقت کو بچایا جائے اور اسے ضروری کاموں میں صرف کیا جائے۔ یہاں ایسے ہی کچھ طریقے بتائے جارہے ہیں جنہیں اپنا کر آپ اپنا وقت بچا سکتے ہیں۔

    طے کریں کہ کیا اہم ہے۔ کیونکہ آج سے 5 یا 10 سال بعد 80 فیصد وہ کام جو آپ ابھی کر رہے ہیں، آپ کے لیے بے مقصد ثابت ہوں گے۔ یہ صرف آپ کو مصروف کر رہے ہیں جبکہ ان کا حاصل کچھ بھی نہیں۔

    اچھی غذا، بھرپور نیند اور ورزش کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں کیونکہ یہ آپ کی توانائی میں اضافہ کریں گے اور آپ زیادہ کاموں کو کم وقت میں نمٹا سکیں گے۔

    دو منٹ کا اصول: کوئی ایسا کام جسے کرنے میں صرف 2 منٹ کا وقت لگے فوراً کر ڈالیں۔ اسے بعد میں ٹالنے پر آپ کے ادھورے کاموں کی فہرست میں اضافہ ہوتا جائے گا۔

    دماغ کو کام یاد رکھنے سے آزاد کریں کیونکہ دماغ میں بہت سا ڈیٹا بھرنے سے آپ ضروری کاموں کو بھول سکتے ہیں۔ اس کی جگہ نوٹ بک یا یاد دہانی کے نوٹس اور موبائل ایپس کا استعمال کریں۔

    توجہ مرکوز کریں: کسی کام کو کرنے پر مکمل توجہ مرکوز کریں اور اسے مکمل کر کے کسی اور جانب متوجہ ہوں۔ ایسا کرنے سے وہ کام جلدی ہوجائے گا۔

    ہیڈ فونز کا استعمال کرنے سے آپ دیگر افراد کے ساتھ غیر ضروری مباحثوں سے بچ سکیں گے اور لوگ آپ کو کام کے دوران پریشان نہیں کرسکیں گے۔

    ای میل چیک کرنے کا وقت مقرر کریں۔ روز صبح آفس آتے ہی یا شام میں گھر جانے سے چند منٹ قبل ای میل چیک کرنا آپ کا پورا دن خراب کرسکتا ہے۔ کیونکہ ہوسکتا ہے آپ کو کوئی ایسی ای میل موصول ہوئی ہو جو آپ کے لیے ذہنی پریشانی کا سبب بن سکتی ہو۔ اس کی جگہ دن کے درمیانی حصہ میں ای میل چیک کریں۔

    فون کو دور رکھیں۔ یہ ضروری نہیں کہ آپ فون کے دوسری طرف موجود لوگوں کے لیے ہر وقت دستیاب رہیں۔ فون کو سائلنٹ پر رکھیں اور دن میں ایک سے دو بار دیکھ کر ایک ساتھ ہی رپلائی یا کال بیک کریں۔

    ذہنی دباؤ کو قبول کریں۔ یہ آپ کو کام کو جلدی اور اچھے طریقے سے کرنے میں مدد دے گا۔

    دماغ کو آرام دیں۔ دن کے درمیانی حصہ میں 5 سے 10 منٹ کے لیے کوئی کام نہ کریں اور دماغ کو خالی چھوڑ دیں۔ یہ آپ کو مزید آدھا دن کام کرنے کے لیے نئی توانائی فراہم کرے گا۔

    نظر انداز کریں۔ جس کام سے آپ کا تعلق نہیں یا جو سرگرمی آپ کی دلچسپی کی نہیں اسے ’نہ‘ کہیں۔ غیر ضروری چیزوں کو نظر انداز کرنے کی عادت پیدا کریں۔ یہ یقیناً آپ کا بہت سا قیمتی وقت بچانے میں معاون ثابت ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پیشہ ورانہ زندگی میں اپنائے جانے والے آداب

    پیشہ ورانہ زندگی میں اپنائے جانے والے آداب

    روزمرہ کی عام زندگی، اور پیشہ ورانہ اور کاروباری محافل میں شریک ہونا دو مختلف مرحلے ہیں۔ کاروباری تقریبات میں اپنائے جانے والے اصول کسی شخص کے نہ صرف پروفیشنل اور مہذب ہونے کی نشاندہی کرتے ہیں بلکہ اس کا اچھا تاثر قائم کرتے ہیں۔

    اگر آپ ان اصولوں کو نظر انداز کریں گے یا ناواقف ہوں گے تو یقیناً آپ دیگر افراد پر اپنا نہایت غلط تاثر چھوڑیں گے جو آپ کے مستقبل اور کاروبار کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

    تو کیوں نہ ایسے آداب سے واقفیت حاصل کی جائے تاکہ آپ کاروباری تقریبات اور ہائی پروفائل محفلوں میں شرمندگی و خفت سے بچ سکیں۔

    تعارف کے وقت کھڑے ہوجائیں

    جب آپ کا تعارف کروایا جائے تو اس وقت کھڑے ہوجائیں۔ کاروباری آداب کی ایک ماہر باربرا پیچر کہتی ہیں، ’جب آپ بیٹھے ہوں گے تو لوگوں کے لیے آپ کو نظر انداز کرنا آسان ہوجائے گا۔ کھڑا ہونا آپ کی شخصیت کو نمایاں کرے گا‘۔

    اپنا مکمل نام بتائیں

    4

    کسی کاروباری محفل میں اپنا پورا نام بتائیں۔ البتہ اس بات کا خیال رکھیں کہ دیگر لوگ اپنا نام کیسے بتا رہے ہیں۔ اگر وہ اپنا نام مختصر کر کے بتاتے ہیں تو آپ بھی یہی اصول اپنائیں۔

    مصافحے کے لیے ہاتھ بڑھائیں

    3

    اگر کسی تقریب میں آپ میزبان ہیں، یا آپ ایسے افراد سے مل رہے ہیں جو آپ سے کم تر عہدوں پر فائز ہیں تو مصافحہ کے لیے پہلا ہاتھ آپ کو بڑھانا ہے۔ بعض اوقات اکثر افراد مصافحہ کرتے ہوئے تذبذب کا شکار ہوتے ہیں۔ ایسی صورت میں آپ بغیر کسی رد و کد کے اپنا ہاتھ آگے بڑھائیں اور پرجوش مصافحہ کریں۔

    اس بارے میں باربرا پیچر کہتی ہیں، ’امریکا میں مصافحہ کرنا ایک سنجیدہ نوعیت کا کاروباری اصول ہے‘۔

    لباس کا خیال رکھیں

    1

    پیشہ ورانہ میٹنگ یا تقریب میں جاتے ہوئے لباس کا خیال رکھیں۔ بعض اوقات کاروباری محافل کے لیے ایک مخصوص ڈریس کوڈ ہوتا ہے جو عموماً دعوت نامے پر لکھا ہوتا ہے۔ اس ڈریس کوڈ کی سختی سے پابندی کریں۔

    اگر ڈریس کوڈ نہیں بتایا گیا کہ تو آپ کو علم ہونا چاہیئے کہ کس موقع کے لیے کیسا لباس زیب تن کرنا ہے۔ سنجیدہ نوعیت کی کاوباری محفلوں میں ہمیشہ ایسا لباس پہنیں جس سے آپ کا سنجیدہ اور پروفیشنل تاثر جھلکے۔

    صرف ایک بار شکریہ

    19

    کاروباری گفتگو کے دوران ’شکریہ‘ کا استعمال صرف ایک یا دو بار کریں۔ اس سے زیادہ بار شکریہ کا استعمال کرنا آپ کو ضرورت مند ظاہر کرے گا۔

    شکریہ کا علیحدہ نوٹ

    5

    تقریب کے بعد 24 گھنٹوں کے اندر تقریب میں شریک افراد کو شکریہ کا علیحدہ پیغام بھیجیں۔ اگر یہ پیغام بذریعہ ای میل ہو تو زیادہ بہتر ہے۔ اس پیغام کا مقصد ان افراد کا، بشمول میزبان شکریہ ادا کرنا ہوگا جن کی وجہ سے آپ نے ایک بہترین شام گزاری۔

    موبائل فون کو دور رکھیں

    6

    خالصتاً کاروباری نوعیت کی تقریبات میں موبائل فون کو بند رکھیں یا کم از کم کسی سے گفتگو کے دوران یا کسی سے ملتے ہوئے ہرگز فون کا استعمال نہ کریں۔

    علاوہ ازیں اگر آپ میز کے گرد بیٹھ کر محو گفتگو ہیں تو موبائل کو میز پر مت رکھیں۔ اس سے یہ تاثر جائے گا کہ آپ کسی کال یا میسج کے لیے سامنے بیٹھے شخص کو نظر انداز کر سکتے ہیں۔

    سوشل میڈیا کا پیشہ ورانہ استعمال

    18

    پروفیشنل نوعیت کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے لنکڈ ان وغیرہ پر اپنی پروفائل پکچر ایسی لگائیں جس میں آپ سنجیدہ دکھائی دیں۔ یہ تصویر آپ کے چہرے کی ہونی چاہیئے۔

    کاروباری رابطوں کے لیے استعمال کی جانے والی سائٹس پر ذاتی سرگرمیوں کی تصاویر لگانے سے پرہیز کریں جیسے خاندان کے ساتھ ڈنر یا ساحل سمندر پر سیر کرتی ہوئی تصویر۔

    سنجیدہ ای میل ایڈریس

    17

    اپنی ای میل آئی ڈی بناتے ہوئے پرنس، پرنسز، ڈول، بے بی، اپنی تاریخ پیدائش، یا اپنے پیدائشی برج کا نام لکھنے سے گریز کریں۔ آپ کا ای میل ایڈریس آپ کے اپنے نام پر یا جس ادارے میں کام کرتے ہیں اس سے متعلق ہونا چاہیئے۔

    غیر سنجیدہ القابات سے پرہیز

    16

    پیشہ ورانہ ای میل یا ٹیکسٹ بھیجتے ہوئے بے تکلف اور غیر سنجیدہ القابات جیسے ہے، یو، وغیرہ سے گریز کریں۔ اس کی جگہ صرف ہائی یا ہیلو کا استعمال کریں۔

    نام بھول جانے کا اعتراف کریں

    15

    باربرا پیچر کے مطابق اگر آپ اپنے پیشہ ورانہ حلقہ احباب میں کسی کا نام بھول گئے ہیں تو اس کا اعتراف کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ یہ بہتر ہے بہ نسبت اس کے، کہ آپ اسے غلط نام سے مخاطب کریں۔

    دفتر پہنچ کر سب سے ملیں

    7

    اپنے دفتر پہنچ کر راستے میں آنے والے ہر شخص کو مسکرا کر ہیلو کہیں یا سلام کریں۔ ہو سکتا ہے آپ جس شخص سے لفٹ یا راہداری میں ملے ہوں وہ کسی ضروری میٹنگ میں آپ کے ساتھ براجمان ہو۔

    اگر آپ پہلے سے اس سے اچھے طریقے سے ملے ہوں گے تو آپ اس پر ایک اچھا تاثر قائم کر چکے ہوں گے۔ اور ہاں، جب کوئی آپ کو سلام کرے یا ہیلو کہے تو جواباً آپ بھی اسے ہیلو کہیں۔ یہ ایک لازمی اصول ہے۔

    گفتگو کے دوران ہاتھوں کا استعمال

    8

    میٹنگ میں گفتگو کرتے ہوئے کبھی بھی شہادت کی انگلی کا استعمال نہ کریں۔ یہ ایک تحکمانہ اظہار خیال ہوگا۔ اس کی جگہ گفتگو کے دوران انگلیوں کو ملا کر ہوا میں لہرائیں۔

    تاخیر سے مت پہنچیں

    کسی بھی میٹنگ یا کاروباری تقریب میں دیر سے پہنچنا آپ کی غیر سنجیدہ طبیعت کو ظاہر کرے گا۔ اس سے پرہیز کریں۔ اگر کبھی آپ دیر سے پہنچیں تو اپنی تاخیر کی معقول لیکن مختصر وجہ بتا کر معذرت کریں اور اپنی نشست پر بیٹھ جائیں۔

    کسی کے لیے کرسی مت کھینچیں

    9

    یہ ایک عام رواج ہے کہ جب کسی ڈنر پر جایا جائے تو مرد حضرات، خواتین یا بزرگ افراد کے لیے کرسی کھینچ کر انہیں پہلے بیٹھنے کی پیشکش کریں۔ لیکن کسی میٹنگ میں یہ حرکت کرنے سے پرہیز کریں۔

    میٹنگ میں جاتے ہوئے کسی کے لیے دروازہ کھولنے میں تو کوئی حرج نہیں لیکن کرسی سب اپنے لیے خود درست کریں تو زیادہ بہتر ہے۔

    مہنگی چیز مت آرڈر کریں

    10

    کسی کاروباری تقریب میں کوئی مہنگی چیز آرڈر کرنے کا مطلب اپنے میزبان کی سخاوت سے ناجائز فائدہ اٹھانا ہے۔ کوشش کریں کہ وہی چیز آرڈر کریں جو سب کر رہے ہیں۔

    کھانے کا بل

    12

    اگر آپ نے کسی کو میٹنگ یا گفت و شنید کے لیے مدعو کیا ہے تو یاد رکھیں آپ میزبان ہیں اور اس دوران کھائی جانے والی چیزوں کا بل ادا کرنا آپ کی ذمہ داری ہے۔ ایسے موقع پر میٹنگ ختم ہونے کے بعد آخر میں علیحدہ سے بل ادا کرنا بہتر ہے۔

    رخصت کے وقت

    11

    تقریب سے رخصت ہوتے ہوئے رسمی جملوں سے میزبان یا مہمان سے رخصت چاہیں۔ آپ سے مل کر خوشی ہوئی، آپ سے مل کر اچھا لگا ایسے موقع کے لیے بہترین جملے ہیں۔

    اگر آپ کو جلدی رخصت ہونا ہے تو معذرت کرتے ہوئے اپنی مصروفیت کا معقول جواز دیں، جیسے کسی دوسری میٹنگ میں شرکت کے لیے جانا ہے، یا فیملی کے ساتھ کوئی سرگرمی ہے۔ یہ انداز آپ کا بہترین تاثر تعمیر کرنے میں مدد دے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔