Tag: اضافہ

  • ایل پی جی کی قیمت میں 10 روپے فی کلو اضافہ

    ایل پی جی کی قیمت میں 10 روپے فی کلو اضافہ

    ْاسلام آباد: حکومت کی جانب سے ملک بھر میں ایل پی جی گیس کی قیمت میں 10 روپے فی کلو اضافہ کردیا گیا۔

    تفصیلات کےمطابق صدر آل پاکستان ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن عرفان کھوکھر کا کہنا تھا کہ ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں نے اوگرا نوٹیفکیشن کے بغیر قیمتوں میں اضافہ کیا۔

    عرفان کھوکھر نے الزام عائد کہ عیدالاضحی کی آمد کے پیش نظر لوکل ایل پی جی کمپنیوں نے کروڑوں روپے کی منافع خوری شروع کردی ہے۔

    انہوں نے وزیر پیٹرولیم اور چیئرمین اوگرا کے نام لکھے گئے خط میں درخواست کی کہ قیمتوں میں بلاجواز اضافہ واپس کروائیں اور ناجائز منافع خوری میں ملوث کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

    ساتھ ہی انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ایکشن نہ لیا گیا تو سردیوں میں ایل پی جی 250 روپے فی کلو سے تجاوز کرجائے گی۔

    یاد رہےکہ حالیہ اضافے سے گھریلو سلنڈر 100 روپے اور کمرشل سلنڈر 400 روپے مہنگا ہوگیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ایل پی جی کی قیمت میں دوسری مرتبہ اضافہ کیا گیا ہے،اس سے قبل 31 اگست کو بھی ایل پی جی کی قیمت میں 5 روپے فی کلو کا اضافہ کیا گیا تھا۔

  • ماہ اگست کے دوران مہنگائی میں کمی، مگر اشیاء ضروریہ مہنگی

    ماہ اگست کے دوران مہنگائی میں کمی، مگر اشیاء ضروریہ مہنگی

    کراچی: مالی سال 2015-16ء کے دوسرے ماہ (اگست 2016ء ) کے مہینے میں ملکی بھر میں مہنگائی کی شرح میں صفر اعشاریہ تین فیصد کی کمی ہوٗئی۔

    پاکستان ادارئے شماریات کے مطابق گزشتہ ماہ کے دوران ادویات کی قیمتوں میں گیارہ سے اکیس فیصد اضافہ ہوا، پی بی ایس کے مطابق اگست میں چینی قیمت میں چھ عشاریہ چھ فیصد جبکہ انڈے آٹھ فیصد تک مہنگے ہوئے۔

    اگست کے دوران دال چنا ڈھائی فیصد جبکہ سونا دو فیصڈ مہنگا ہوا، عداد وشمار کے مطابق ایک سال میں, دال ماش چھیالیس فیصد, دال چنا اکتالیس فیصد, سفید چنے اٹھاون فیصد مہنگی ہوئی ہیں، بیسن کی قیمت میں اٹتیس اور آلو بتیس فیصد مہنگے ہوے۔

    یاد رہے کہ  ماہ  اگست 2016ء  کے تیسرے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.21 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا، جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اشاریئے میں 0.16 فیصداضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔

  • اگست کا تیسرا ہفتہ، مہنگائی کی شرح میں 0.21 فیصداضافہ

    اگست کا تیسرا ہفتہ، مہنگائی کی شرح میں 0.21 فیصداضافہ

    کراچی : مالی سال 2015-16ء کے دوسرے ماہ (اگست 2016ء ) کے تیسرے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.21 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اشاریئے میں 0.16 فیصداضافہ دیکھنے میں آیا ۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 19اگست کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران زندہ مرغی ،انڈے، لہسن ،آلو ،دال مونگ ،ایل پی جی ،چینی ،گڑ ، مٹن ،بیف ،سرخ مرچ ،باسمتی چاول ، اری چاول، ویجی ٹیبل گھی ،تازہ دودھ ، دھی ،سمیت 18 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، ٹماٹر، پیاز ، کیلے، دال مسور ،دال ماش، چنے کی دال ،آٹا،مسٹرڈ آئل ،سمیت8 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پٹرول ،ڈیزل ،مٹی کاتیل ،بجلی کے نرخ ،چائے ،کپڑے، ملک پاؤڈ، خوردنی تیل، گندم ، نمک ، گیس نرخ ،اورکھلا گھی سمیت 27 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.20 ، 0.21 ،0.24 اور 0.25 فیصداضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔

  • گندا اور بکھرا ہوا کچن موٹاپے کا ذمہ دار

    گندا اور بکھرا ہوا کچن موٹاپے کا ذمہ دار

    کہا جاتا ہے کہ کسی خاتون کا سلیقہ دیکھنا ہو تو اس کا کچن اور باتھ روم دیکھنا چاہیئے۔ صاف ستھرے باتھ روم اور کچن خاتون خانہ کی سلیقہ مندی کو ظاہر کرتے ہیں جبکہ خاص طور پر گندے، بے ترتیب اور بکھرے ہوئے کچن گھر والوں کا ایک منفی تاثر قائم کرتے ہیں۔

    یہی نہیں، طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ گندے اور پھیلے ہوئے کچن وزن میں اضافہ کرنے کا باعث بھی بن سکتے ہیں۔

    k2

    ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ افراد جو اپنا وزن کم کرنے کی کوششوں میں ہوں، اگر وہ بے ترتیب کچن سے کھاتے پیتے ہوں تو اس بات کا امکان کم ہے کہ وہ اپنی کوششوں میں کامیاب ہوسکیں۔ اس کے برعکس صاف ستھرے اور سمٹے ہوئے کچن میں وقت گزارنا اور وہاں سے کھانا پینا کھانے کی مقدار کو محدود کرتا ہے نتیجتاً کھانے والے افراد موٹاپے کا شکار نہیں ہوتے۔

    اس تحقیق کے لیے ماہرین نے 100 افراد کے دو گروپس بنائے۔ ایک گروپ کے کھانے کے لیے ایک ایسا کچن مختص کیا گیا جو نہایت ابتر حالت میں تھا جبکہ دوسرے گروپ کے لیے مختص کچن صاف ستھرا اور بہترین حالت میں تھا۔

    ماہرین نے دیکھا کہ پہلے گروپ کی کھانے کی مقدار میں یکدم اضافہ ہوگیا۔ انہوں نے کچن میں پھیلے ہوئے مختلف کوکیز اور اشیا کو چلتے پھرتے کھانا شروع کردیا۔ اس کے برعکس صاف ستھرے کچن والے افراد نے مناسب مقدار میں کھانا کھایا اور کھانے کے بعد اضافی چیزیں کھانے سے بھی پرہیز کیا۔

    ماہرین کے مطابق اس کا تعلق دماغی تناؤ سے ہے۔ جب ہم ذہنی دباؤ یا تناؤ کا شکار ہوتے ہیں تو لاشعوری طور پر زیادہ کھانے لگتے ہیں۔ اسی طرح بے ترتیب ماحول اور گندگی بھی ہمیں ذہنی دباؤ میں مبتلا کرتی ہے اور نتیجتاً ہم زیادہ کھانے لگتے ہیں۔

    k3

    ماہرین کے مطابق تناؤ کی حالت میں ہمارا دماغ ایسے کیمیائی مواد پیدا کرتا ہے جو موٹاپا پیدا کرنے کا سبب بنتے ہیں۔ انہی میں سے ایک مادہ بیٹا ٹروفین ہے جو چکنائی اور کیلوریز کو جلانے والے انزائم کو کام کرنے سے روکتا ہے۔ اس طرح یہ چکنائی ہمارے جسم میں ذخیرہ ہونے لگتی ہے اور یوں ہم موٹاپے کی طرف مائل ہونے لگتے ہیں۔

    لہٰذا اب آپ جب بھی اپنے وزن کے لیے پریشان ہوں تو ایک نظر اپنے کچن کی حالت زار پر ضرور ڈالیں کہ کہیں وہ تو آپ کے موٹاپے کا ذمہ دار نہیں۔

  • اگست کا پہلا ہفتہ ، مہنگائی کی شرح میں0.39 فیصد کمی

    اگست کا پہلا ہفتہ ، مہنگائی کی شرح میں0.39 فیصد کمی

    کراچی: مالی سال 2015-16ء کے دوسرے ماہ (اگست 2016ء ) کے پہلے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.39 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ، جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اشاریئے میں 0.33 فیصدکمی دیکھنے میں آئی ۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 06اگست کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران چینی ،گڑ ،لہسن ،انڈے، اری چاول، باسمتی چاول ،مٹن ، بیف ،گندم ، آٹا، چنے کی دال ،دھی ، سمیت 13 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، آلو ،زندہ مرغی ،کیلے،ایل پی جی ،پیاز ،دال مسور ،دال مونگ ،دال ماش، ٹماٹر،سرخ مرچ ،ویجی ٹیبل گھی ،سمیت11 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پٹرول ،ڈیزل ،مٹی کاتیل ،بجلی کے نرخ ،گیس نرخ ،چائے ،کپڑے، ملک پاؤڈ، خوردنی تیل، مسٹرڈ آئل ، نمک ،تازہ دودھ ، اورکھلا گھی سمیت 29 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.35 ، 0.38 ،0.40 اور 0.41 فیصدکمی ریکارڈ کی گئی ۔

  • گزشتہ ہفتہ مہنگائی کی شرح میں 0.25 فیصد اضافہ

    گزشتہ ہفتہ مہنگائی کی شرح میں 0.25 فیصد اضافہ

    اسلام آباد: جولائی کا تیسرے ہفتہ میں مہنگائی کی شرح میں 0.25 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

    رواں مالی سال کے پہلے ماہ، جولائی 2016 کے تیسرے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.25 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ کم آمدنی والے طبقے کے لیے قیمتوں کے حساس اشاریے میں 0.37 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 22 جولائی کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران گندم، آٹا، دال ماش، چنے کی دال، ٹماٹر، لہسن، آلو، چینی، گڑ، مٹن، انڈے، دہی، سرخ مرچ اور باسمتی چاول سمیت 16 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ زندہ مرغی، کیلے، ایل پی جی، دال مسور، دال مونگ، پیاز، ویجی ٹیبل گھی، سمیت 7 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پیٹرول، ڈیزل، مٹی کا تیل، بجلی کے نرخ، گیس نرخ، چائے، کپڑے، ملک پاؤڈر، خوردنی تیل، مسٹرڈ آئل، بیف، نمک، اری چاول، تازہ دودھ، اور کھلا گھی سمیت 30 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    جاری کیے جانے والے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں 8 ہزار تا 12 ہزار آمدنی، 12 ہزار تا 18 ہزار آمدنی، 18 ہزار تا 35 ہزار تک اور 35 ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروہوں کے لیے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.32، 0.30، 0.25، 0.18 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

  • مالی سال 2015-16ء ، ملکی برآمدات آٹھ سال کی کم ترین سطح تک پہنچ گئی

    مالی سال 2015-16ء ، ملکی برآمدات آٹھ سال کی کم ترین سطح تک پہنچ گئی

    کراچی: مالی سال 2015-16 ء کے دوران ( جولائی تا جون 2015-16ء ) کے دوران ملکی برآمدات گذشتہ آٹھ سالوں کی کم ترین سطح تک گر گئیں اور 20ارب 80کروڑ ڈالر تک ریکارڈ کی گئیں ۔

    ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ مالی سال (جولائی تا جون 2014-15ء (کے دوران 23 ارب 66 کروڑ 70لاکھ ڈالرکی برآمدات کی گئیں ، جو حال ہی میں ختم ہونے والے مالی سال جولائی تا جون 2015-16ء کے دوران2 ارب 86 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی کمی سے 20 ارب80 کروڑ 20 لاکھ تک پہنچ گئیں۔

    اس طرح گذشتہ سال کے مقابلے میں برآمدات میں 12.11 فیصد کمی واقع ہوئی ، دوسری جانب سے ملکی درآمدات گذشتہ سال ( جولائی تا جون 2014-15ء ) کے دوران 45 ارب 82کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھیں ۔

    امسال جولائی تا جون 2015-16ء کے دوران ایک ارب 6 کروڑ 10لاکھ ڈالر کم ہو کر 44 ارب 76کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئیں ، اس طرح درآمدات میں 2.32 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

    اعداد و شما ر کے مطابق گذشتہ مالی سال کے دوران تجارتی خسارہ جو 22 ارب 15کروڑ 90لاکھ ڈالر تھا ، رواں سال کے دوران ایک ارب 70کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے اضافے کے ساتھ 23 ارب ایک 96کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی سطح پر پہنچ گیا، اس طرح تجارتی خسارے میں 8.14 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

  • تارکینِ وطن کی جانب سے ترسیلاتِ زر میں اضافہ

    تارکینِ وطن کی جانب سے ترسیلاتِ زر میں اضافہ

    کراچی: مالی سال 16ء کے پہلے پانچ مہینوں میں کارکنوں کی ترسیلات زر 7.57 فیصد نمو کے ساتھ 8 ارب ڈالر ہوگئیں۔

    بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے مالی سال 16ء کے ابتدائی پانچ مہینوں (جولائی تا نومبر) کے دوران 8098.25 ملین امریکی ڈالر وطن بھجوائے جس سے م س 15ء کے اسی عرصے میں بھجوائی گئی رقم 7528.10 ملین ڈالر کے مقابلے میں 7.57 فیصد کی نمو ظاہر ہوتی ہے۔

    نومبر 2015ء کے دوران کارکنوں کی ترسیلات زر کی مالیت1591.75 ملین ڈالر تھی جو اکتوبر 2015ء کے مقابلے میں 3.36فیصد زائد، اور نومبر2014ء کے مقابلے میں 18.45 فیصد زائد ہے۔

    بلحاظ ملک نومبر2015ء کی تفصیلات سے پتہ چلتا ہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، امریکہ، برطانیہ، خلیج تعاون کونسل کے ملکوں (بشمول بحرین، کویت، قطر اور عمان) اور یورپی یونین کے ملکوں سے بالترتیب 487.28 ملین ڈالر ،349.83ملین ڈالر، 231.28ملین ڈالر، 188.88ملین ڈالر، 189.43 ملین ڈالر، اور 29.42 ملین ڈالر پاکستان بھجوائے گئے۔

    جبکہ نومبر2014ء میں ان ملکوں سے آنے والی رقوم بالترتیب 429.09ملین ڈالر، 272.87ملین ڈالر، 189.95ملین ڈالر، 163.70ملین ڈالر، 152.45 ملین ڈالر اور 24.53 ملین ڈالر تھیں۔

    نومبر 2015ء کے دوران ناروے، سوئٹزر لینڈ، آسٹریلیا، کینیڈا، جاپان اور دیگر ملکوں سے آنے والی ترسیلات زر مجموعی طور پر 115.63ملین ڈالر رہیں جبکہ نومبر 2014ء میں ان ملکوں سے موصولہ 111.17 ملین ڈالر تھی۔

  • تارکینِ وطن کی جانب سے ترسیلاتِ زر میں اضافہ

    تارکینِ وطن کی جانب سے ترسیلاتِ زر میں اضافہ

    کراچی: مالی سال 16ء کے پہلے چار مہینوں میں کارکنوں کی ترسیلات زر 5.2 فیصد نمو کے ساتھ 6.5 ارب ڈالر ہو گئیں۔

    بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے مالی سال 16ء کے ابتدائی چار مہینوں (جولائی تا اکتوبر) کے دوران6506.50 ملین امریکی ڈالر وطن بھجوائے جس سے مالی سال 15ء کے اسی عرصے میں بھجوائی گئی رقم 6184.34ملین ڈالر کے مقابلے میں 5.21فیصد کی نمو ظاہر ہوتی ہے۔

    اکتوبر 2015ء کے دوران کارکنوں کی ترسیلات زر کی مالیت1539.96 ملین ڈالر تھی جو ستمبر 2015ء کے مقابلے میں 13.28فیصد زائد، اور اکتوبر2014ء کے مقابلے میں9.28 فیصد زائد ہے۔

    بلحاظ ملک اکتوبر2015ء کی تفصیلات سے پتہ چلتا ہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، امریکہ، برطانیہ، خلیج تعاون کونسل کے ملکوں (بشمول بحرین، کویت، قطر اور عمان) اور یورپی یونین کے ملکوں سے بالترتیب464.53 ملین ڈالر، 367.37 ملین ڈالر، 188.26ملین ڈالر، 197.56 ملین ڈالر، 178.09 ملین ڈالر، اور 31.56 ملین ڈالر پاکستان بھجوائے گئے۔

    جبکہ اکتوبر2014ء میں ان ملکوں سے آنے والی رقوم بالترتیب 374.65 ملین ڈالر، 320.91 ملین ڈالر، 226.04 ملین ڈالر، 193.45ملین ڈالر، 154.84 ملین ڈالر، اور 30.54ملین ڈالر تھیں۔

    اکتوبر 2015ء کے دوران ناروے، سوئٹزر لینڈ، آسٹریلیا، کینیڈا، جاپان اور دیگر ملکوں سے آنے والی ترسیلات زر مجموعی طور پر 112.59ملین ڈالر رہیں جبکہ اکتوبر 2014ء میں ان ملکوں سے موصولہ رقم108.79 ملین ڈالر تھی۔

  • عوام پربجلی گرنےکو تیار، قیمتوں میں اضافےکاامکان

    عوام پربجلی گرنےکو تیار، قیمتوں میں اضافےکاامکان

    اسلام آباد: آئندہ بجٹ میں عوام پر بجلی گرنےکو تیار ہے۔سبسڈی میں کمی کر کے حکومت بجلی کی قیمت میں دو سے تین روپے تک کی اضافہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ۔

     حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط پوری کر نے کیلئے عوام پر بجلی گرانے کو تیار ہے۔

     وزارت خزانہ زرائع کے مطابق نئے مالی سال میں بجلی سبسڈی کی مد میں ایک سو پچاس ارب روپے مختص کئے جانے کی توقع ہے، جو کہ رواں مالی سال سے کافی کم ہے۔

     اس کمی کو پورا کر نے کیلئے حکومت کو بجلی کی قیمت میں دو سے تین روپے فی یونٹ بجلی مہنگی کرنا پڑے گی ۔

    حکومت نے آئی ایم ایف کو بجلی سبسڈی کو مرحلہ وار ختم کرنے کی یقیقن دہانی کرا چکی ہے۔