Tag: اطالوی مصور

  • رافیل اور اس کے شاہکار

    رافیل اور اس کے شاہکار

    اطالوی مصوری کی دنیا میں ایک سے بڑھ کر ایک مصوّر موجود ہے، جنہوں نے آرٹ کی دنیا پر حکمرانی کی، لیکن ایسے مصور بھی ہیں، جنہیں زندگی نے مہلت کم دی، لیکن پھر بھی آرٹ کی دنیا میں انہوں نے اپنی قابلیت کا سکہ چلایا۔ اطالوی مصوّر ‘رافیل Raphael’ بھی ایسا ہی نبض شناس مصوّر تھا۔

    سولہویں صدی کے وسط میں رافیل کا شمار دنیا کے بہترین مصوروں میں ہونے لگا تھا۔ اس نے مصوّری کے تمام مروجہ معیارات کو چھو لیا تھا۔

    رافیل کا آرٹ ورک تین حصّوں پر مشتمل ہے۔ اوّل، اپنے کریئر کی ابتدا میں کیا ہوا کام، جس میں تقریباً 21 فن پارے تخلیق کیے۔ دوم، وہ کام جو اس نے فلورنس میں کیا، اس عرصے میں کوئی 27 شاہکار بنائے اور سوم، وہ دور جب اس نے روم میں قیام کیا۔ رافیل کے عہد میں اس کے علاوہ مائیکل اینجلو اور لیونارڈو ڈاونچی جیسے ماہر مصور بھی کام کر رہے تھے۔ اس لیے یہ عہد مصوری کا ”ثلاثی عہد“ بھی کہلاتا ہے۔ ایک ایسا دور جس میں مصوری کے اساتذہ اپنی فنی مہارت کو کینوس پر بکھیر رہے تھے۔ اجسام کی مصوری میں رافیل کے کام کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔

    رافیل کی بنائی ہوئی مشہورِ زمانہ پینٹنگز میں دو بہت مقبول ہیں، جن میں سے ایک ”اسکول آف ایتھنز“ ہے۔ یہ تصویر دنیا کی ان چند پینٹنگز میں سے ہے جو es Fresco تکنیک پر بنی ہوئی ہے۔ Fresco تکنیک کی بنیاد Mural Painting ہے، یعنی ایسی پینٹنگ جو براہِ راست دیوار پر بنائی جائے۔ یہ تصویر 1510 سے 1511 کے درمیانی عرصے میں بنائی گئی۔ اسکول آف ایتھنز کے جمالیاتی پہلو بیان کرتے ہیں کہ رافیل نے کینوسز اور دیواروں پر ایک دنیا آباد کی۔

    ایک ایسا جہاں، جس میں ارسطو اور افلاطون جیسے مفکر اور فلسفی محوِ گفتگو ہیں۔ دنیا کے دیگر عالم بھی سوچ میں غرق ہیں، صرف یہی نہیں بلکہ حسن کی پیکر دیویاں بھی اس تصویر میں نمایاں ہیں۔ بچوں کی معصومیت اور زندگی کے رنگ، ان کے لباس اور چہرے کے تاثرات سے چھلک رہے ہیں۔

    رافیل کی دوسری مشہور پینٹنگ ”دِی ویژن آف اِے نائٹ“ ہے۔ اس تصویر کو بنانے کے لیے اس نے مصوری کی ایک خاص تکنیک ”Egg Rempera“ کا استعمال کیا، یعنی پانی اور انڈے سمیت کئی اجزا کے عناصر کے پیسٹ سے پینٹنگ بنائی۔ اس تکنیک کو مصوری میں کلاسیکی درجہ حاصل ہے۔

    اس پینٹنگ کا جمالیاتی پہلو یہ ہے، ایک جنگجو صرف تلوار اور کشت و خون کا ہی دلدادہ نہیں ہوتا۔ اس کو صرف جسم پر ہی زخم نہیں لگتے، بلکہ زندگی کی لڑائی میں اس کی روح بھی گھائل ہوتی ہے۔ اس کے خواب بھی ٹوٹتے ہیں۔ وہ پا پیادہ زندگی کو جینے اور اپنے آدرشوں کو پالینے کی تمنا لیے تشنگی کی راہ پر چلتا رہتا ہے۔ یہ تصویر بھی کچھ ایسے ہی جذبات کی عکاسی کرتی ہے۔

    (فلمی ناقد، تحقیقی مضمون نگار اور مصنف خرّم سہیل کے ایک مضمون سے منتخب کردہ)

  • احد تمیمی کو خراج تحسین کیوں پیش کیا؟ صیہونی فوج کے ہاتھوں اطالوی مصور گرفتار

    احد تمیمی کو خراج تحسین کیوں پیش کیا؟ صیہونی فوج کے ہاتھوں اطالوی مصور گرفتار

    یروشلم : صیہونی مظالم کے خلاف ڈٹ جانے والی نوجوان فلسطینی لڑکی کو اس کی رہائی پر فن مصوری ذریعے خراج تحسین پیش کرنے والے اٹلی کے آرٹسٹوں کو اسرائیلی فوج نے گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب صیہونی افواج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے پر واقع دیوار پر مزاحمت کی علامت احد تمیمی کی تصویر بنانے کے جرم دو اطالوی شہریوں کو گرفتار کرلیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دونوں اطالوی شہری بیت لحم شہر کے نزدیک مغربی کنارے پر احد تمیمی کو ظالم اسرائیلی فوج کے ڈٹ جانے پر 13 بلند تصویر بناکر خراج تحسین پیش کررہے تھے۔ جسے آج صبح اسرائیل کی شیرون جیل سے آٹھ ماہ بعد رہا کیا گیا ہے۔

    اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے ہفتے کے روز دو اطالوی اور ایک فلسطینی نوجوان کو سیکیورٹی باڑ کو نقصان پہنچانے کے شبے میں بیت لحم کے علاقے سے حراست میں لیا گیا تھا۔

    صیہونی فورسز کا کہنا ہے کہ تینوں افراد نے چہرے کو چھپایا ہوا تھا اور غیر قانونی طور پر مغربی کنارے پر واقع علیحدگی کی دیوار پر احد تمیمی کی تصویر بنارہے تھے ، جن کے خلاف سرحدی پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے حراست میں لیا تھا۔

    اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ جس شخص احد تمیمی کی تصویر بنائی تھی اس کی شناخت جورٹ اگوچ کے نام سے ہوئی ہے جو اٹلی کا اسٹریٹ آرٹس ہے۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی فوجیوں کے سامنے مزاحمت کرتے ہوئے فوجیوں کو تھپڑ رسید کرنے والی احد تمیمی کو 8 ماہ بعد قید کی صعوبتیں برداشت کرنے کے بعد جیل سے آج صبح رہا کردیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ احد تمیمی اور ان کا پورا گھرانہ فلسطین سمیت دنیا بھر میں سماجی کارکن اور مزاحمت کار کے طور پر پہنچانے جاتے ہیں۔

    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں