Tag: اظہار خیال

  • معروف فنکاروں کا سانحہ 9 مئی کے حوالے سے اظہار خیال

    معروف فنکاروں کا سانحہ 9 مئی کے حوالے سے اظہار خیال

    پاکستان کے معروف فنکاروں نے سانحہ 9 مئی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ نو مئی اندوہناک سانحہ ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے معروف فنکار برادری نے سانحہ 9 مئی کی مذمت کرتے ہوئے اس واقعے میں ملوث ذمہ داران کو کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

     اداکار ساجد حسن نے کہا ہے کہ 9 مئی کے واقعات کو انتہائی تشویش سے دیکھتا ہوں، شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی کسی صورت قابل قبول نہیں ہے، سب سے پہلے پاکستان باقی سب کچھ بعد میں، پاکستان ہے تو ہم ہیں۔

    اداکارہ راحت بانو نے کہا کہ شہدا کی تصاویر اور یادگاروں کو جلایا جانا انتہائی قابل مذمت ہے، ہمیں اپنے شہدا کی قدر ہے جو اس پاک سرزمین پر قربان ہوئے۔

    پاکستان کے معروف اداکار اعجاز راہی نے کہا کہ ہماری آزادی شہدا کی مرہون منت ہے اور ان کی تکریم ہم پر لازم ہے۔

  • دشمن خواہ کچھ بھی کر لے یہ حکومت قائم رہے گی، پرویزالہٰی

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب پرویزالہٰی نے کہا ہے کہ دشمن خواہ کچھ بھی کر لے یہ حکومت قائم رہے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے پنجاب اسمبلی کے باہر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بڑی مشکلات کے بعد یہاں تک پہنچے ہیں، دشمن خواہ کچھ بھی کر لے یہ حکومت قائم رہے گی۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب نے بتایا کہ یونیورسٹی آف گجرات کا ترمیمی بل ایوان میں پیش کر دیا گیا، دین کا کام کرنے پر عمران خان کی حکومت کوخراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

    پرویزالہٰی کا کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اس نے مجھے، کابینہ اور اسمبلی کو سعادت بخشی، نجی و سرکاری اسکولز میں اسلامی تعلیم شروع ہونے پر مراد راس کا شکر گزار ہوں، یہ اہم بل منظور کرنے پر ایوان کا بھی شکرگزار ہوں۔

  • ڈالر مصنوعی سستا رکھ کر عوام کو ٹوتھ پیسٹ تک امپورٹڈ استعمال کروایا گیا: حفیظ شیخ

    ڈالر مصنوعی سستا رکھ کر عوام کو ٹوتھ پیسٹ تک امپورٹڈ استعمال کروایا گیا: حفیظ شیخ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ اپوزیشن خود آئی ایم ایف کے پاس گئی اور اب ہم پر تنقید کر رہی ہے، ماضی کی حکومتوں نے ڈالر کو مصنوعی سستا رکھ کر عوام کو ٹوتھ پیسٹ تک امپورٹڈ استعمال کروایا۔ مجموعی طور پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے بڑے حقائق ہیں جن کا سیاسی پارٹی سے تعلق نہیں، پاکستان کے حقائق کے بارےمیں سمجھ ہونی چاہیئے۔ استحکام کی بات کرتے ہیں تو اس چیز کو بھی سامنے رکھنا چاہیئے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن صبر کے ساتھ 2023 کے انتخابات کا انتظار کرے، معیشت کے اثرات براہ راست لوگوں پر پڑ رہے ہیں۔ پڑھے لکھے لوگوں کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ کھڑے ہونا ہے تو اپنے لوگوں پر دھیان دینا ہوگا۔ پاکستان کبھی بھی ٹیکس کلیکشن میں اچھے انداز میں کامیاب نہیں ہوسکا۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں ایسے دور بھی آئے جب ترقی کی رفتار میں کچھ تیزی آئی، 1960 کی دہائی میں جو ترقی کی رفتار بڑھی وہ 4 سال میں ختم ہوگئی، دیکھنا ہوگا ایسے کیا مسائل ہیں جو ترقی کی رفتار کے اضافے میں رکاوٹ ہیں، ملک کو ترقی یافتہ بنانے کے لیے عوامی مسائل پر توجہ دینا ہوگی۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ملک میں تمام مسائل کی جڑ 30 ٹریلین کا قرض ہے، حکومت پر تنقید کی جارہی ہے کہ قرض میں اضافہ کیا۔ آنے والے 2 سال میں 5 ہزار ارب روپے کا قرضہ واپس کرنا تھا۔ حکومت آئی تو جاری کھاتوں کا خسارہ ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ تھا۔ جاری کھاتوں کا خسارہ بتاتا ہے کہ کیا خطرہ منڈلا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 95 ارب ڈالر کا غیر ملکی قرضہ اور سالانہ خسارہ 20 ارب کا بوجھ تھا، ماضی کے دور حکومت میں اوور ویلیو ریٹ پر فکس رکھا گیا، کرنسی کی ویلیو کسی بادشاہت کا حکم نہیں جو رک جائے گی۔ کرنسی کی قدر کو روکنے کے لیے ڈالرز جھونکنے پڑتے ہیں۔ گزشتہ حکومت کی پالیسی کی وجہ سے زرمبادلہ ذخائر آدھے ہوگئے۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ پاکستان کا بحران یہ ہے کہ ہمارے پاس ڈالرز نہیں ہیں، ہم نے قرضہ بھی 95 ارب ڈالرز میں ہی لیا تھا۔ برآمدات ہی ڈالرز کمانے کا واحد ذریعہ ہے اور اس میں اضافے کی رفتار زیرو تھی، ڈالر سستا ہونے سے لوگ درآمدات کی طرف مائل ہوئے۔ ڈالر مصنوعی سستا رکھ کر ہر لگژری آئٹم درآمد کیا گیا۔ ڈالر مصنوعی سستا رکھنے سے ہمارے برآمد کنندگان متاثر ہوئے۔ ڈالرسستا رکھ کر عوام کو ٹوتھ پیسٹ تک امپورٹڈ استعمال کروایا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ توانائی سیکٹر پاکستان کے لیے تباہی کا باعث بن سکتا ہے، ہم توانائی سیکٹر میں گھمبیر مسائل کے حل میں ناکام رہے ہیں۔ یہ نمبرز کا کھیل نہیں ان کا تعلق انسانوں کی زندگیوں سے ہے۔ تیل کی مؤخر ادائیگی کی سہولت دوست ممالک سعودی عرب سے ملی۔ آئی ایم ایف کے پاس کوئی خوشی سے نہیں جاتا حالات مجبور کرتے ہیں۔ آئی ایم ایف سے آسان شرائط پر 6 ارب ڈالر حاصل کیے۔ آئی ایم ایف کی وجہ سے دنیا کا پاکستان پر اعتماد بڑھا کہ پاکستان معاشی بہتری کی طرف جا رہا ہے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ فوج کے بجٹ کو فریز کرنا بڑا فیصلہ تھا، پاک فوج کی قیادت نے حکومت کی مدد کی۔ وزیر اعظم ہاؤس اور ایوان صدر کے بجٹ میں کمی کی گئی، کابینہ کی تنخواہوں میں کمی کی گئی، اخراجات کو کنٹرول کرنے کے لیے ہم نے سخت بجٹ بنایا۔ حکومت نے اسٹیٹ بینک سے صفر قرضہ لیا، ایکسپورٹرز اور غریب عوام کے لیے اقدامات کیے، سوشل سیفٹی نیٹ کے بجٹ کو 192 ارب کیا ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ایکسپورٹرز پر کوئی ٹیکس نہیں ہوگا، ایکسپورٹرز کو بجلی اور گیس پر سبسڈی دی جائے گی، سبسڈی کا مطلب ہے کہ حکومت ایکسپورٹرز کے بلز میں حصہ ڈالے گی، ایک ہزار 660 خام مال پر ٹیکس میں چھوٹ دی۔

    انہوں نے کہا کہ پہلے 7 ماہ میں برآمدات میں 5 فیصد کا اضافہ ہوا، ہمارے ٹیکسٹائل اور دیگر ایکسپورٹرز نے کامیابی حاصل کی ہے۔ پہلے سال میں ہم جاری کھاتوں کا خسارہ 20 ارب سے 13 ارب ڈالر پر لے آئے، اس سال نان ٹیکس ریونیو کا ٹارگٹ 11 سو ارب روپے ہے، ہم اس سال نان ٹیکس ریونیو سے 15 سو ارب روپے حاصل کرلیں گے۔ مجموعی طور پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ حکومت نے مزید کوئی قرضہ نہیں لیا، قرض میں اضافہ ڈالر مہنگا ہونے سے ہوا۔

  • سخت سردی میں سڑکوں پر سونے والوں کو ریاست نے گلے لگایا ہے: مراد سعید

    سخت سردی میں سڑکوں پر سونے والوں کو ریاست نے گلے لگایا ہے: مراد سعید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کا کہنا ہے کہ بیماروں کی ذمہ داری ریاست پاکستان نے اٹھائی ہے، سخت سردی میں سڑکوں پر سونے والوں کو ریاست نے گلے لگایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ معاشی لحاظ سے 2019 مشکل سال تھا، پختونخواہ میں صحت انصاف کارڈ کا آغاز 2015 میں ہوا تھا، صحت کارڈ سے 7 لاکھ 20 ہزار روپے تک مفت علاج کروایا جا سکتا ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ اسلام آباد میں 543 خاندانوں کو صحت کارڈ مارچ تک مل جائے گا، قومی شناختی کارڈ کا حامل شخص صحت کارڈ سے علاج کروا سکتا ہے، کوئی بیمار ہوگا تو اس کی ذمہ داری ریاست پاکستان نے اٹھائی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ضرورت مندوں تک صحت کی سہولتیں پہنچانا حکومت کا فرض ہے، حکومت نے پورے پاکستان کے یوٹیلیٹی اسٹورز کے لیے سبسڈی دی ہے۔ یوٹیلٹی اسٹورز کے لیے 6 ارب کی سبسڈی دی گئی ہے۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ 15 لاکھ سے زائد لوگ اس وقت شیلٹر ہاؤس سے مستفید ہو چکے ہیں، سخت سردی میں ریاست نے سڑکوں پر سونے والوں کو گلے لگایا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وزارت مواصلات کی بڑی کامیابی سامنے آئی تھی، وزارت مواصلات کے ریونیو میں 24 ارب 42 کروڑ کا اضافہ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق بڑے منصوبوں میں خرد برد کے 11 ارب 90 کروڑ روپے وزارت کو وصول ہوگئے۔

    وزارت میں سادگی مہم کے ذریعے 23 کروڑ 78 لاکھ روپے کی بچت بھی کی گئی۔ ادارے نے قومی خزانے پر انحصار کے بجائے اپنے بزنس پروگرام کا آغاز کر دیا ہے جبکہ پاکستان کے سب سے بڑے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ منصوبے کے آغاز کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔

  • کرپشن پر کسی سے سوال ہوتا ہے تو جواب دینا چاہیئے: مراد سعید

    کرپشن پر کسی سے سوال ہوتا ہے تو جواب دینا چاہیئے: مراد سعید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کا کہنا ہے کہ قانون موجود ہے، نیب آزاد ادارہ ہے، کرپشن پر کسی سے سوال ہوتا ہے تو جواب دینا چاہیئے۔ خدارا اپوزیشن کالی پٹیاں کشمیری بھائیوں کے لیے بھی پہن کر آئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی میں جب داخل ہوا تو اپوزیشن نے کالی پٹیاں باندھ رکھی تھی، مجھے لگا اپوزیشن والے دیر سے ہی سہی کشمیر پر آواز اٹھا رہے ہیں۔ بعد میں اندازہ ہوا اپوزیشن والے تو اپنا رونا رو رہے ہیں۔

    مراد سعید نے کہا کہ قانون موجود ہے، نیب آزاد ادارہ ہے، کرپشن پر کسی سے سوال ہوتا ہے تو جواب دینا چاہیئے۔ کبھی سندھو دیش، کبھی سرائیکی تو کبھی پختونوں کی بات ہوتی ہے۔ اس وقت پورا کشمیر ہماری طرف دیکھ رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آج دنیا میں بھارت بے نقاب ہوا، ہندو توا دنیا کے سامنے آیا۔ آج پاکستان کے مؤقف کو دنیا تسلیم کر رہی ہے۔ وزیر اعظم آج سعودی عرب اور پھر جنرل اسمبلی جا رہے ہیں۔ آج ہمیں پیغام دینا چاہیئے تھا کہ کشمیر کے لیے ہم ایک ہیں۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ افغان سرحد پر 5 جوان شہید ہوتے ہیں، کیا کسی سے ان کا نام سنا۔ دنیا میں پہلی بار پاکستان کا مثبت بیانیہ دنیا میں پھیل رہا ہے۔ سلامتی کونسل میں 53 سال بعد کشمیر پر بات ہو رہی ہے۔ 44 دن ہوگئے کشمیریوں کے پاس کھانا ہے نہ مواصلات کا نظام۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام پاکستان اور ایوان کی طرف دیکھتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میٹر ریڈر بھی انسان ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا تھا زرداری اور ایان علی کو ایک اکاؤنٹ سے پیسے جاتے تھے۔ جمہوریت کے نام پر مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی دونوں ایک ہوئے ہیں، خدارا اپوزیشن کالی پٹیاں کشمیری بھائیوں کے لیے بھی پہن کر آئے۔

  • کراچی کے مسائل کے حل کی بات کریں تو کہتے ہیں وفاق نہیں بچے گا: مراد سعید

    کراچی کے مسائل کے حل کی بات کریں تو کہتے ہیں وفاق نہیں بچے گا: مراد سعید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کا کہنا ہے کہ کراچی کچرا کنڈی بن چکا ہے اس کا ازالہ کرنا ہوگا، کراچی کے مسائل کے حل کی بات کریں تو کہتے ہیں وفاق نہیں بچے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں کچرا موجود تھا لوگوں کو اس سے تکلیف تھی، کیا ایم این ایز نہیں چاہتے کہ کراچی کا مسئلہ حل ہو۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ کراچی میں حالیہ بارش سے کئی لوگ کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوئے، بلاول بھٹو کا بیان آیا زیادہ بارش ہوتی ہے تو زیادہ پانی آتا ہے۔ بلاول بھٹو کا بیان سمجھ سے بالاتر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی کچرا کنڈی بن چکا ہے اس کا ازالہ کرنا ہوگا، نیب نے مراد علی شاہ کو بلایا تو وہ اسمبلی میں بلاول کا بیان دہراتے ہیں۔ وفاق نے ایک بات کی ہے سب مل کر کراچی کو مسائل سے نکالیں گے۔ کراچی کے مسائل کے حل کی بات کریں تو کہتے ہیں وفاق نہیں بچے گا۔

    مراد سعید نے کہا کہ وفاق بچے گا مگر ان کی سیاست نہیں بچے گی، سندھ کے علاقے سب سے زیادہ غربت کا شکار ہیں۔ سندھ کی ترقی کا پیسہ اور تھر کا پیسہ ان لوگوں نے جعلی اکاؤنٹس میں ڈال دیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ایوان کا پیغام ہے کہ پاکستان قیامت تک قائم رہنے کے لیے بنا ہے، یہ لوگ بیٹھ کر سندھ کی تقسیم کی باتیں کرتے ہیں، آپ تقسیم ہوجائیں گے اور آپ کی سیاست ختم ہوجائے گی۔

  • بلاول بھٹو کو سندھ کارڈ استعمال کرنا زیب نہیں دیتا: وزیر خارجہ

    بلاول بھٹو کو سندھ کارڈ استعمال کرنا زیب نہیں دیتا: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ عمران خان کی حکومت نے پوری دنیا میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا ہے، بلاول بھٹو کے سیاسی سفر کی شروعات ہے، انہیں سندھ کارڈ استعمال کرنا زیب نہیں دیتا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو اگست میں 4 خط بھیجے، سیکیورٹی کونسل میں بحث آپ کے سامنے پیش کرتا ہوں، جنیوا میں 58 ممالک نے آپ کے مؤقف کی تائید کی ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت پروپیگنڈا اس لیے کر رہا ہے کہ آج منہ دکھانے کے قابل نہیں، بھارت نے مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق پامال کر رکھے ہیں، 17 ستمبر کو پہلی بار یورپین پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر اٹھایا جائے گا۔ عمران خان کی حکومت نے پوری دنیا میں اس مسئلے کو اجاگر کیا ہے، 27 ستمبر کو عمران خان پاکستان اور کشمیر کی آواز دنیا کو پہنچائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ کے ارکان کے ذہن میں کوئی تشویش نہیں ہونی چاہیئے، سندھ ملک کی اہم اکائی ہے، ماضی کے کردار سے کسی کو اختلاف نہیں۔ حکومت کے توسط سے کہتا ہوں آئین کا احترام تھا ہے اور رہے گا۔ وفاقی حکومت صوبائی خود مختاری پر کوئی آنچ نہیں آنے دے گی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 149 سے متعلق وزیر قانون کا وضاحتی بیان پڑھا اور سنا ہے، فروغ نسیم نے وضاحت کی ہے جو مجھ سے منسوب کیا جا رہا ہے وہ نہیں کہا۔ بلاول بھٹو سے کہنا چاہوں گا آپ کے سیاسی سفر کی شروعات ہے، کسی کے دباؤ اور جذبات میں آ کر سندھو دیش کی بات کرنا مناسب نہیں۔ موجودہ چیئرمین پیپلز پارٹی کو سندھ کارڈ استعمال کرنا زیب نہیں دیتا۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی تو ماضی میں وفاق کی بات کرتی رہی ہے۔ ہمارا ایمان ہے کہ ہر سندھی وفاق کا ساتھ دے گا ان کی حب الوطنی پر شک نہیں۔ واضح کہنا چاہتا ہوں ملک میں صوبائی تعصب کی کوئی لہر نہیں۔

    وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اپوزیشن کے احتجاج سے تاثر گیا مسئلہ کشمیر پر پروڈکشن آرڈر کو فوقیت ہے، صدر کی تقریر پر احتجاج جاری رہا۔ اپوزیشن کو احتجاج سے نہیں روکا۔ ہمیں ایک دوسرے سے سیکھنا اور ساتھ لے کر چلنا ہے۔

  • رانا ثنا اللہ کے خلاف تمام ثبوت موجود ہیں: شہریار آفریدی

    رانا ثنا اللہ کے خلاف تمام ثبوت موجود ہیں: شہریار آفریدی

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے سرحدی امور شہریار آفریدی کا کہنا ہے کہ رانا ثنا اللہ کے خلاف تمام ثبوت موجود ہیں، عدالت میں پیش کریں گے۔ کوئی بھی وزیر ہو قانون سے بالاتر کوئی نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے سرحدی امور شہریار آفریدی نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمان میں موجود تمام ارکان نے حلف لیا ہوا ہے، آئین کا حلف لیا ہے جو قرآن اور سنت کے تابع ہے۔

    شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ 85 فیصد منشیات افغانستان میں پیدا ہوتی ہے۔ اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کی ملک بھر میں نفری 2900 ہے۔ پورے بلوچستان کے لیے 506 اور پنجاب کے لیے 543 اہلکار ہیں۔ چھوٹے اضلاع میں ملازمین کا تبادلہ ہوتا ہے تو تنخواہیں کم ہوتی ہیں۔ دنیا حیران ہے 29 سو افراد پر کنوکشن ریٹ 98 فیصد ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 35 سال اقتدار میں رہنے والوں نے اے این ایف کے ساتھ کیا کیا، دنیا میں 40 ارب ڈالر کی منشیات یہاں پکڑی جاتی ہے۔ اسکول، کالج اور یونیورسٹیز میں منشیات پھیلائی گئی، اے این ایف والے کسی کو پھنسانے کا کام نہیں کرتے۔

    وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ فیصل آباد میں ایک شخص پکڑا گیا، ایک جیسا بیگ سامنے آیا۔ تفتیش میں کچھ معلومات ملیں اور ہم آگے بڑھے۔ رانا ثنا اللہ کی گاڑی کی 3 ہفتے مانیٹرنگ کی، ان کی گاڑی کو روکا گیا اور بیگ برآمد ہوا۔ ان سے پوچھا گیا یہ بیگ ہم کھول سکتے ہیں یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کھول سکتے ہیں، جب کھولا گیا تو حقیقت سامنے آگئی۔

    انہوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کے خلاف تمام ثبوت موجود ہیں، عدالت میں پیش کریں گے۔ انہیں رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے اس لیے جوڈیشل ریمانڈ لیا۔ ن لیگ کے دوست پریشان نہ ہوں سارے ثبوت پیش کریں گے۔ کوئی بھی وزیر ہو قانون سے بالاتر کوئی نہیں ہے۔ میری یہ سوچ بھی نہیں کہ کسی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بناؤں۔ جس نے اس ملک کے ساتھ خیانت کی خدا کی قسم سمجھوتہ نہیں کروں گا۔

    وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ جب ڈرگس پاکستان سے باہر جاتی ہے تو کیا امیج بنتا ہے۔ سن لیں میں نے کسی کو نہیں چھوڑنا۔ رانا ثنا اللہ سے کہیں عدالت میں پیش ہوں خود کو کلیئر کریں۔

  • 60 فیصد محصولات صوبوں کو دے رہے ہیں: حماد اظہر

    60 فیصد محصولات صوبوں کو دے رہے ہیں: حماد اظہر

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر کا کہنا ہے کہ ہم 60 فیصد محصولات صوبوں کو دے دیتے ہیں، جب تک معیشت نقصان اٹھاتی رہے گی اپوزیشن کو ان کی غلطیاں یاد دلاتے رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ بحث میں اپوزیشن جماعتوں کو 25 فیصد زیادہ وقت دیا گیا، ہم نے سخت حالات میں معیشت کو سنبھالا۔ آخری 2 سال میں تبدیلیاں کی گئی، معیشت کو دباؤ پر لایا گیا۔

    حماد اظہر نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو ڈھائی سے بڑھا کر 20 ارب ڈالر تک لے گئے، تجارتی خسارہ جو دگنا تھا اس میں 4 ارب ڈالر کمی آئی۔ ہمارے دور میں ریڈی میڈ گارمنٹس کی مد میں 30 فیصد ترقی ہوئی۔ ہم 60 فیصد محصولات صوبوں کو دے دیتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 4 فیصد کرنے جا رہے ہیں، تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ کھانے پینے کی اشیا پر ٹیکس لگایا۔ یہ تاثر بالکل غلط ہے، ہم نے گوشت اور آٹے پر ٹیکس لگا دیا، ہم نے گھی پر ایک فیصد ٹیکس کو ملا کر سیلز ٹیکس کو 17 فیصد کیا۔ چینی پر ٹیکس لگایا تو کہتے ہیں شوگر ملز کے جھانسے میں آگئے۔ ہم نے چینی پر ساڑھے 3 فیصد ٹیکس لگایا۔

    وزیر مملکت نے کہا کہ شور مچانے والے آمروں کی پیداوار ہیں، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے دور میں ایک لاکھ تنخواہ پر 5 ہزار ٹیکس تھا۔ ہم نے ایک لاکھ آمدن پر انکم ٹیکس ڈھائی ہزار کیا ہے۔ پھلوں ،سبزیوں اور آٹے پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس لوگ آئی ایم ایف سے استعفے دے کر آئے، ان کے لوگ وزیر اعظم بھی تھے اور اقامے بھی لے رہے تھے۔ بجلی اور گیس چوری کی اجازت کسی کو نہیں ہوگی، بجلی چوری روکنے پر عمر ایوب کو سلام پیش کرتا ہوں۔ جب تک معیشت نقصان اٹھاتی رہے گی غلطیاں یاد دلاتے رہیں گے۔

  • ہم جمہوریت، آئین اور قانون کے لیے کھڑے ہیں: بلاول بھٹو

    ہم جمہوریت، آئین اور قانون کے لیے کھڑے ہیں: بلاول بھٹو

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ہم جمہوریت، آئین اور قانون کے لیے کھڑے ہیں۔ ہر جمہوریت پسند پروڈکشن آرڈر کے لیے ساتھ دے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 2 ارکان کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جائیں تاکہ کورم مکمل ہو۔ ہم نہیں چاہتے کہ تاریخ میں نہیں لکھا جائے کہ پروڈکشن آرڈر نہیں نکلے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اسپیکر کی کرسی نے ہمیشہ جمہوریت کا ساتھ دیا چاہے حکومت کسی کی ہو، 2 ارکان کا ایوان میں ہونا ضروری ہے۔ دونوں ارکان ایوان میں نہ ہوئے تو پیغام جائے گا ایوان آزاد نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ معاملے پر انسانی حقوق کی وزیر ساتھ کھڑی ہوں گی، ہر جمہوریت پسند پروڈکشن آرڈر کے لیے ساتھ دے۔ ہم جمہوریت، آئین اور قانون کے لیے کھڑے ہیں۔

    بعد ازاں قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اپنا بھر پور کردار ادا کرے گی، بجٹ دھاندلی کے ذریعے منظور کیا جا رہا ہے۔ کسی آمر نے بھی ایسا نہیں کیا یہ پہلی بار ہو رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پروڈکشن آرڈر پر آدھے ارکان اسمبلی میرے ساتھ ہیں، فلور پر کہا ہے کہ اسمبلی مکمل نہیں ہے۔ حکمران بننے سے پہلے انسان بننا ضروری ہے۔ پورے ملک کی نظریں اے پی سی پر ہیں۔ امید رکھیں اے پی سی سے اچھی چیز سامنے آئے گی۔ میرا خیال ہے کہ اختر مینگل کے نکات قابل غور ہیں۔

    اس سے 2 دن قبل قومی اسمبلی اجلاس میں بلاول بھٹو نے مطالبہ کیا تھا کہ عوام دشمن بجٹ اور نیا پاکستان واپس لیا جائے، حکومت کو جمہوری راستے پر چلنا ہوگا ورنہ گھر جانا ہوگا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ پارلیمنٹ میں قوم کی تقدیر اور معاشی مستقبل کے فیصلے ہوتے ہیں، وزرا کے غیر سنجیدہ رویے پر قوم سے پارلیمنٹ کی طرف سے معافی مانگتا ہوں، ہم پارلیمنٹ کا تقدس جانتے ہیں۔

    بلاول نے کہا تھا کہ پاکستانی عوام نے جمہوریت کے لیے عظیم قربانیاں دیں، جدوجہد کر کے آمروں کو تاریخ کے ڈسٹ بن کا حصہ بنایا۔ نیب گردی اور معیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، ظالمانہ اقدام اور خوف سے معیشت نہیں چل سکتی۔