Tag: اظہار قاضی

  • اظہار قاضی: ٹی وی اور فلم کے ایک باصلاحیت اداکار کا تذکرہ

    اظہار قاضی: ٹی وی اور فلم کے ایک باصلاحیت اداکار کا تذکرہ

    اظہار قاضی پاکستان ٹیلی وژن اور فلم انڈسٹری کے ان اداکاروں میں سے ایک ہیں جنھوں نے بہت کم عرصہ میں شہرت اور مقبولیت حاصل کی اور اسکرین پر کئی یادگار کردار نبھائے۔ اظہار قاضی کو امیتابھ بچن کا ہم شکل کہا جاتا تھا۔ خوب رو اور باکمال اداکار اظہار قاضی 23 دسمبر 2007ء کو انتقال کرگئے تھے۔

    اپنے وقت کے اس مقبول اداکار کا تعلق ایک دین دار گھرانے سے تھا۔ انھوں‌ نے کراچی میں 15 ستمبر 1959ء کو آنکھ کھولی۔ ابتدائی تعلیم مقامی اسکول سے حاصل کرنے کے بعد میٹرک کا امتحان امتیازی نمبروں‌ سے حاجی عبداللہ ہارون سیکنڈری اسکول سے پاس کیا۔ اظہار قاضی نے ایس ایم کالج سے اوّل پوزیشن میں گریجویشن کی اور کراچی یونی ورسٹی سے ایم اے اکنامکس کا امتحان فرسٹ ڈویژن میں پاس کیا۔ انھوں نے تعلیم کا سلسلہ جاری رکھا اور پھر ایس ایم لا کالج سے ایل ایل بی بھی امتیازی نمبروں سے پاس کیا۔ وہ پاکستان اسٹیل ملز میں ایڈمن منیجر کے طور پر ملازم ہوگئے۔ اظہار قاضی کی اچانک موت نے شوبز انڈسٹری اور ملک بھر میں ان کے مداحوں کو سوگوار کردیا۔ وہ ایک شادی کی تقریب میں شریک تھے جہاں انھیں دل کا دورہ پڑا اور وہ دنیا سے رخصت ہوگئے۔

    ٹی وی پر ممتاز ڈرامہ نویس بجیا نے اظہار قاضی کو سب سے پہلے ایک کردار سونپا تھا اور پھر اظہار قاضی فلموں میں بطور ہیرو بھی نظر آنے لگے۔ انھیں چند مختصر دورانیے کے ڈراموں میں کام کرنے کے بعد ڈراما سیریل ’’انا‘‘ میں کردار دیا گیا اور اسی کردار کی بدولت اظہار قاضی نے راتوں رات شہرت کی بلندیوں کو چھو لیا۔

    80 کی دہائی میں ٹی وی کی اسکرین سے سفر شروع کرنے والے اظہار قاضی نے دائرہ، تھکن، گردش جیسے ڈراموں میں‌ کام کیا اور پھر ہدایت کار نذر شباب نے انھیں اپنی فلم روبی میں سائن کرلیا۔ یہ فلم 1986ء میں ریلیز ہوئی اور کام یاب رہی جس کے بعد اظہار قاضی فلم انڈسٹری میں آگے بڑھتے گئے۔ اسی سال اظہار قاضی کی ہدایت کار جان محمد کے ساتھ پہلی فلم بنکاک کے چور بھی ریلیز ہوئی۔ 1987ء میں وہ فلم لو اِن نیپال میں دکھائی دیے۔ اور یہی وہ سال ہے جب اداکار اظہار قاضی نے پہلی پنجابی فلم دُلاری میں کام کیا اور فلم بینوں کو متاثر کرنے میں کام یاب رہے۔ 2002ء میں اظہار قاضی کی پنجابی فلم بالی جٹی ریلیز ہوئی اور یہ بھی خوب کام یاب رہی۔ 2004ء میں اظہار قاضی کی واحد فلم دامن اور چنگاری ریلیز ہوئی۔ اس کے بعد وہ انڈسٹری سے کنارہ کش ہوگئے تھے۔

    اظہار قاضی نے اداکاری کے ساتھ گلوکاری کے شعبہ میں بھی خود کو آزمایا۔ ان کی 2 آڈیو کیسٹس بھی ریلیز ہوئیں۔ لیکن انھیں اس میدان میں زیادہ پذیرائی نہیں مل سکی تھی۔ اظہار قاضی نے پچاس سے زائد فلموں میں مرکزی اور معاون اداکار کے طور پر کام کیا۔ ان کی مشہور فلموں میں عالمی جاسوس، سر کٹا انسان، گھائل اور خزانہ کے نام بھی شامل ہیں۔

  • ٹیلی ویژن اور فلم نگری کے خوش قامت، خوب رُو اور باکمال اداکار اظہار قاضی کی برسی

    ٹیلی ویژن اور فلم نگری کے خوش قامت، خوب رُو اور باکمال اداکار اظہار قاضی کی برسی

    پاکستان ٹیلی ویژن اور فلم انڈسٹری کے مشہور اداکار اظہار قاضی 24 دسمبر 2007ء کو اس جہانِ فانی سے رخصت ہوئے۔ آج ان کی برسی ہے۔

    اظہار قاضی 1957ء میں کراچی میں پیدا ہوئے تھے۔ جامعہ کراچی سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد انھوں نے پاکستان اسٹیل ملز سے اپنی عملی زندگی کا آغاز کیا۔ 1984ء میں انھوں نے پاکستان ٹیلی وژن کی ایک ڈراما سیریز دائرہ میں تھکن کے نام سے پیش کی گئی کہانی میں مختصر کردار نبھایا تھا۔ یہی ان کی فنی زندگی کا آغاز تھا۔

    اس ڈرامے میں اظہار قاضی نے اپنی اداکاری سے ٹیلی ویژن پروڈیوسروں کو اپنی طرف متوجہ کرلیا۔ نام وَر پروڈیوسر قاسم جلالی نے انھیں اپنی ڈراما سیریل گردش اور انا میں کردار نبھانے کا موقع دیا اور اس خوش قامت، خوب رُو فن کار نے اپنی صلاحیتوں کو ایک بار پھر منوا لیا۔ انھوں نے بعد میں متعدد ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے اور شہرت حاصل کی۔

    1985ء میں فلم ساز اور ہدایت کار نذر شباب نے انھیں اپنی فلم روبی میں بطور ہیرو کاسٹ کر لیا۔ اس فلم نے گولڈن جوبلی مکمل کی اور اظہار قاضی فلم نگری میں بھی کام یاب ہوئے۔ انھوں نے 87 فلموں میں کام کیا جن میں اردو زبان میں 30، پنجابی کی 26 اور تین فلمیں پشتو زبان میں تھیں۔ ایشیا کے ٹائیگر اظہار قاضی کی آخری فلم تھی جو ان کی وفات کی وجہ سے مکمل نہ ہوسکی۔

    اظہار قاضی مردانہ وجاہت اور خوب صورت ہیر اسٹائل کے سبب بھی ناظرین میں مقبول ہوئے۔