Tag: اظہار یکجہتی

  • بھارتی جیل میں مسلمان قیدیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ہندو قیدیوں کا روزہ

    بھارتی جیل میں مسلمان قیدیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ہندو قیدیوں کا روزہ

    نئی دہلی : دہلی کی تہاڑ جیل میں مسلمان قیدیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ہندو قیدیوں نے روزہ رکھا ، تہاڑ کی مختلف جیلوں میں تقریباً 16 ہزار 665 قیدی موجود ہیں، جس میں سے تقریباً 2 ہزار 658 ہندو اور مسلمان قیدیوں نے روزہ رکھا۔

    تفصیلات کے مطابق دہلی کی تہاڑ جیل میں تقریباً ایک سو 50 ہندو قیدیوں نے اپنے ساتھی مسلمانوں قیدیوں کے ساتھ ’روزہ‘ رکھ کر اظہار یکجہتی کیا۔

    ہندوستان ٹائمز میں شائع رپورٹ کے مطابق جیل افسر نے بتایا کہ ہرسال ہندو قیدیوں میں روزہ رکھنے کے رحجان میں اضافہ ہورہا ہے،گزشتہ برس تقریباً 59 ہندو قیدیوں نے ماہ رمضان میں روزے کے اوقات میں خود کو کھانے پینے سے دور رکھا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا تہاڑ کی مختلف جیلوں میں تقریباً 16 ہزار 665 قیدی موجود ہیں جس میں سے تقریباً 2 ہزار 658 ہندو اور مسلمان قیدیوں نے روزہ رکھا۔

    تقریباً 2 ہزار 658 ہندو اور مسلمان قیدیوں نے روزہ رکھا

    جیل افسر کا کہنا تھا جیل حکام کی جانب سے مذکورہ قیدیوں کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے تاہم گزشتہ برس کے مقابلے میں ہندو قیدیوں میں روزہ رکھنے کے رحجان میں 3 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    افسر نے بتایا کہ ہندو قیدیوں نے مسلمان قیدیوں کے ساتھ روزہ رکھنے کی مختلف وجوہات بیان کیں، بیشتر ہندو قیدیوں نے موقف اختیار کیا کہ وہ اپنے مسلمان دوست قیدی سے اظہار یکجہتی کی بنیاد پر روزہ رکھتے ہیں۔

    جیل حکام نے بتایا کہ ہمارے مشاہدے میں ہے کہ 80 سے 90 فیصد قیدی جیل میں مذہبی رحجات کے حامل ہورہے ہیں جبکہ بعض قیدیوں نے اس امر پر یقین کا اظہار کیا کہ اگر وہ خدا کو خوش رکھیں گے تو جلد رہائی مل سکتی ہے۔

    اس ضمن میں ان کا کہنا تھا کہ چند قیدیوں نے مذہب کو سکون حاصل کرنے کا ذریعہ قرار دیا، اسی طرح ہر سال ہندوؤں کے مذہبی تہوار نوراتری میں مسلمان قیدیوں کی بڑی تعداد اظہار یکجہتی کی بنیاد پر خود کو کھانے پینے سے دور رکھتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ عمل صرف تہاڑ جیل میں نہیں بلکہ دیگر جیلوں میں بھی دیکھنے میں ہوتا ہے۔

  • سانحہ سری لنکا کے متاثرین سے اظہار یکجہتی، برج الخلیفہ سری لنکن پرچم کے رنگوں‌ میں‌ ڈھل گیا

    سانحہ سری لنکا کے متاثرین سے اظہار یکجہتی، برج الخلیفہ سری لنکن پرچم کے رنگوں‌ میں‌ ڈھل گیا

    دبئی : سری لنکا دھماکوں میں متاثر ہونے والے افراد سے اظہار یکجہتی کے لیے اماراتی حکام نے برج الخلیفہ کو سری لنکا کے پرچم سے مزین کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی میں واقع دنیا کی بلند ترین عمارت برج الخلیفہ گزشتہ شب سری لنکا کے جھنڈے سے سجا دیا جس کا مقصد ایسٹر سنڈے کے موقع پر سری لنکا میں ہونے والے دھماکوں میں ہلاک و زخمی ہونے والے افراد سے اظہار یکجہتی کرنا تھا۔

    برج الخیفہ کی انتظامیہ نے آفیشل سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر سری لنکا کے قومی پرچم سے جگمگانے کی تصویر شائع کرتے ہوئے تحریر کیا کہ برج الخلیفہ ایک ایسی دنیا چاہتا ہے جہاں برداشت اور رواداری ہو۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برج الخلیفہ کے علاوہ ابو ظبی آئیکونک بلڈنگ، شیخ زید پُل، اے ڈی این او سی اور کپیٹل گیٹ بھی سری لنکا کے پرچم سے مزین تھا۔

    مزید پڑھیں : سری لنکا دھماکے، ہلاکتوں کی تعداد 359 ہوگئی

    خیال رہے کہ گزشتہ اتوار کے سری لنکا میں عیسائیوں کے مذہبی تہوار ایسٹر سنڈے کے موقع پر تین گرجا گھروں اور چار ہوٹلوں میں ہولناک دھماکے ہوئے تھے جس کے نتیجے میں 259 افراد ہلاک جبکہ 500 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔

  • نیوزی لینڈ‌ کے خبر رساں اداروں کا مسلمانوں سے اظہار یکجہتی

    نیوزی لینڈ‌ کے خبر رساں اداروں کا مسلمانوں سے اظہار یکجہتی

    ویلنگٹن : نیوزی لینڈ کے خبر رساں اداروں نے اپنے صفحہ اوّل پر خبر شائع کرنے کے بجائے ’سلام، ہمیں یاد ہے اور شہداء کے نام لکھ‘ کر مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے تیسرے بڑے شہر کرائسٹ چرچ میں گزشتہ جمعے مساجد پر فائرنگ کے افسوس ناک واقعے میں درجنوں افراد شہید ہوگئے تھے جس کے بعد نیوزی لینڈ کا ہر طبقہ و ادارہ مسلمانوں سے اظہار ہمدردی و یکجہتی کررہا ہے۔

    دنیا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ عالمی خبر رساں اداروں نے مسلمانوں اور اسلام سے اس انداز میں اظہار یکجہتی کیا ہے جس کی نظیر نہیں ملتی، نیوزی لینڈ کے اخبار ’دی پریس‘ نے اپنے پہلے صفحے پر خبر شائع کرنے کے بجائے واضح الفاظ میں ’سلام‘ لکھا۔

    نیوزی لینڈ کے اخبار ’دی ڈومینیئن پوسٹ‘ نے اپنے صفحہ اوّل پر شہدائے کرائسٹ چرچ کے نام تحریر کیے اور کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملے کا وقت واضح کرتے ہوئے لکھا ’ہمیں یاد ہے‘۔

    دوسری جانب نیوزی لینڈ کے تمام نشریاتی اداروں کی اینکرز نے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کےلیے سر پر ڈوپٹہ پہن کر پروگرام کیا اور خواتین رپورٹرز نے بھی باحجاب ہوکر صحافتی ذمہ داریاں انجام دیں۔

    سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد نیوزی لینڈ میں پہلا جمعہ، سرکاری ٹی وی پر اذان نشر

    خیال رہے کہ کرائسٹ چرچ میں دو مساجد میں دہشت گردانہ حملوں کے بعد نیوزی لینڈ میں پہلی مرتبہ نمازِ جمعہ ی ادائیگی کی گئی جبکہ جمعے کی اذان سرکاری ٹی وی و ریڈیو پر براہ راست نشر کی گئی۔

    سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد نیوزی لینڈ میں پہلی نماز جمعہ مسجدالنور کے سامنے ادا کردی گئی، جمعے کی اذان کے بعد شہدا کی یاد میں 2 منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔

    جیسنڈا آرڈن نے اپنے خطاب میں حدیث نبوی بیان کی اور کہا کہ ہم ایک ہیں، مسلمانوں کےغم میں برابر کے شریک ہیں، سارا نیوزی لینڈ غمزدہ ہے۔

    مزید پڑھیں : نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا آٹومیٹک اورسیمی آٹومیٹک اسلحے پرپابندی کا اعلان

    یاد رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں دہشت گرد حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 49 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوئے تھے۔ مرکزی حملہ آور کی شناخت 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی ہے اور وہ آسٹریلوی شہری ہے جس کی تصدیق آسٹریلوی حکومت نے کردی۔

  • ملک بھر میں بھارتی جارحیت کے خلاف ریلیاں، پاک افواج سے اظہار یکجہتی

    ملک بھر میں بھارتی جارحیت کے خلاف ریلیاں، پاک افواج سے اظہار یکجہتی

    کراچی / حیدرآباد / سکھر/ پشاور : جنگی جنون میں مبتلا بھارت کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے جاری ہیں، مسلح افواج سے یکجہتی کے لئے مختلف شہروں میں ریلیاں نکالی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی جارحیت کے بعد ملکی دفاع کے لئے ہر پاکستانی شہری پاک فوج کے شانہ بشانہ ہے، جس کا اظہار گزشتہ کئی روز سے گاہے بگاہے ملک کے مختلف شہروں میں نظر آرہا ہے۔

    اس حوالے سے ملک کے مختلف شہروں میں ریلیوں کا سلسلہ جاری ہے، شہر قائد سے پشاور اور لکی مروت تک پوری قوم ہم آواز ہے، اس موقع پر شرکاء نے پاکستان زندہ باد اور پاک فوج زندہ باد کے فلک شگاف نعرے بھی لگائے۔

    ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ بھارت کسی غلط فہمی میں نہ رہے، پاکستان بھر کے عوام ہر محاذ پر پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

    پاک فوج سے اظہار یکجہتی کے لئے کراچی میں تحریک انصاف اور دیگر جماعتوں نے سہراب گوٹھ سے پریس کلب تک ریلی نکالی۔ فاروق ستار کی قیادت میں بھی کارکن سڑکوں پر نکل آئے۔

    اس کے علاوہ حیدرآباد ، سکھر ،میرپورخاص، نوشہرفیروز میں بھی پاک فوج کو خراج تحسین پیش کیا گیا، بھارتی جارحیت کیخلاف اور افوج پاکستان سے یکجہتی کے لئے لاہور میں موٹر سائیکل سواروں نے ریلی نکالی۔

    لبرٹی چوک سے مینار پاکستان تک ریلی میں بڑوں کے ساتھ بچوں نے بھی ملک اور فوج سے محبت کااظہار کیا، پھولوں کے شہر پشاور میں عوام سبز ہلالی پرچم تھامے سڑکوں پر نکل آئے۔

    شرکاء نے بھارت کے خلاف اور پاک فوج کے حق میں نعرے لگائے، لکی مروت میں تحریک انصاف نے ریلی نکال کر پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے رہنےکا پیغام دیا۔

  • یوم یکجہتی کشمیر آج ملک بھر میں جوش وخروش سے منایا جارہا ہے

    یوم یکجہتی کشمیر آج ملک بھر میں جوش وخروش سے منایا جارہا ہے

     کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے آج ملک بھر میں یوم یکجہتی کشمیر منایا جارہا ہے، اس حوالے سے  مرکزی تقریب ڈی چوک اسلام آباد پر معنقد ہوگی۔

     یوم یکجہتی کشمیرسنہ 1990 سے ہرسال پانچ فروری کو ملک بھرمیں جوش وخروش سے منایا جاتا ہے، اس دن کو منانے کا مقصد بھارتی مظالم کا شکار کشمیریوں کی حمایت کرنا ہے۔

    اس سلسلے میں مرکزی تقریب ڈی چوک اسلام آباد پرہوگی، صبح دس بجے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کر کے شہدائے کشمیرکو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔

    یوم یکجہتی کشمیر: صدر مملکت اور وزیراعظم کا خصوصی پیغام

    اس کے علاوہبھارت کی ریاستی دہشت گردی اور مظلوم کشمیریوں کی قربانیاں اجاگر کرنے کیلئے شہرشہرریلیاں نکالی جائیں گی، آزاد کشمیر اور ملک بھر میں بھی ریلیاں نکالی جائیں گی۔

    پاکستان کی اس بے لوث حمایت کو کشمیری رہنما بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں، آج کے دن دنیا کے مختلف ممالک میں رہنے کشمیری حق خودارادیت کے لیے اقوام عالم کی جانب دیکھ رہے ہیں اور پاکستانی عوام اپنی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت لیے ان کے شانہ بشانہ ہیں۔

    اس دن کی مناسبت سے ملک بھر میں ثقافتی پروگرام منعقد کیےجارہے ہیں جبکہ تعلیمی اداروں میں خصوصی تقریبات کا اہتمام کیا گیا ہے اس موقع پر کنٹرول لائن پر انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنانے کے ساتھ اقوام متحدہ کے دفتر میں یادداشت بھی پیش کی جاتی ہے۔

  • ’دی واشنگٹن پوسٹ‘ میں صحافی کی گمشدگی کے خلاف ’خالی کالم‘ شائع

    ’دی واشنگٹن پوسٹ‘ میں صحافی کی گمشدگی کے خلاف ’خالی کالم‘ شائع

    واشنگٹن : نامور امریکی اخبار ’دی واشنگٹن پوسٹ‘ نے اپنے صحافی جمال خاشقجی کی گمشدگی کے خلاف تصویر اور نام کے ساتھ ’خالی کالم‘ چھاپ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں موجود سعودی سفارت خانے سے لاپتہ ہونے والے معروف سعودی صحافی جمال خاشقجی سے اظہار یکجہتی کرنے کے لیے امریکا کے مشہور خبر رساں ادارے واشنگٹن پوسٹ نے اخبار میں خالی کالم شائع دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دی واشنگٹن پوسٹ نے اپنے صافی کی گمشدگی کے خلاف اخبار میں ایک جملہ’ایک گمشدہ آواز‘ تحریر کرکے صحافی کا نام اور تصویر کے ساتھ شائع دیا، اخبار انتظامیہ کے اس خاموش احتجاج کا مقصد گمشدہ صحافی کے حق میں مؤثر آواز اٹھانا اور گمشدگی کا معاملہ دنیا کے سامنے لانا ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں کو ہدف تنقید بنانے کے جرم میں سعودی صحافی جمال خاشقجی منگل کے روز ترکی کے دارالحکومت میں واقع سعودی سفارت میں داخل ہوئے تھے جس بعد لاپتہ ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سفارت خانے کے باہر انتظار میں کھڑی صحافی کی منگیتر نے کئی گھنٹے گزرنے کے بعد شام کے اوقات مقامی پولیس اسٹیشن میں امریکی اخبار کے لیے خدمات انجام دینے والے صحافی کی گمشدہ کی شکایت درج کروائی تھی۔

    گمشدہ صحافی کی منگیتر نے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرواتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا کہ سعودی صحافی کو سفارت خانے میں ہی گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکا میں سعودی سفارت خانے کے ایک اہلکار نے ان کی گمشدگی کے بارے میں سامنے آنے والی اطلاعات کو جھوٹی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ استنبول میں سعودی سفارت خانے سے کچھ دیر بعد واپس چلے گئے تھے۔

    ترک حکام کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق جمال خاشقجی تاحال سفارت خانے کے اندر موجود ہیں، حالات کو جاننے کے لیے ترک حکام سعودی سفارت خانے سے رابطہ کررہے ہیں۔

    ترک حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات سفارت کاری کے اصولوں اور قواعد و ضوابط کی پاسداری کرتے ہوئے کی جارہی ہے اور سعودی سفارت خانے کو مکمل تعاون کرنے کے لیے درخواست دی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ولی عہد محمد بن سلمان اور حکومتی پالیسیوں پر تنقید کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہونے کے بعد جمال خاشقجی خود ساختہ جلا وطن ہوکر امریکا منتقل ہوگئے تھے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی شہری حالیہ دنوں معروف امریکی اخبار ’دی واشنگٹن پوسٹ‘ سے وابستہ تھے۔

  • جرمنی: مسلم خواتین کا کپّہ پہن کر یہودیوں سے اظہار یکجہتی

    جرمنی: مسلم خواتین کا کپّہ پہن کر یہودیوں سے اظہار یکجہتی

    برلن : جرمنی میں یہودیت مخالف نظریات اور مذہبی انتہا پسندی میں اضافے کے بعد مسلمان خواتین حجاب کے اوپر کپّہ پہن کر یہودیوں کی حمایت کے لیے سڑکوں پر نکل آئیں۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی میں یہودیوں کے خلاف مذہبی انتہا پسندی میں اضافے کے باعث مسلمان خواتین یہودیوں کے حق میں سڑکوں پر نکل آئیں ہیں، مسلم خواتین نے حجاب کے اوپر کپّہ (یہودی ٹوپی) پہن پر یہودیوں سے اظہار یکجتی بھی کیا۔

    سماجی رابطوں کی ویب سایٹز پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے سیکڑوں کی تعداد میں باحجاب مسلمان خواتین سر پر کپّہ پہنے برلن کی شاہراہوں پر جرمنی میں موجود یہود مخالف عناصر کے خلاف مظاہرہ کررہے ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ سماجی رابطے کے ویب سائیٹ فیس بک پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس میں ایک عربی شخص برلن کی اہم شاہراہ پر ایک شہری کو نفرت آمیز الفاظ استعمال کرتے ہوئے بیلٹ سے تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے دیکھا جاسکتا تھا۔

    یہودیوں کے ساتھ اظہار یکجیتی کے لیے منعقدہ مظاہرے کے شرکاء کا کہنا تھا کہ ’ہر مذہب کے پیروکار کو جرمنی میں رہنے کا حق حاصل ہے اور یہاں سب کے لیے آزادی ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جرمن ڈکٹیٹر ہٹلر کے دور حکومت میں یہودیوں کے قتل عام کے بعد سنہ 2017 میں صرف برلن میں یہودی مخالف واقعات میں 55 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق بیشتر یورپی شہریوں کا خیال ہے کہ یہودیت کی مخالفت ماضی میں بھی ہوتی رہی ہے، البتہ حالیہ دنوں ہونے والے واقعات و حادثات میں یہودیوں کے خلاف مزید شدید آگئی ہے۔

    خیال رہے کہ برلن میں ایک شہری کو یہودیوں سے تعصب کی بنیاد پر شامی تارکین وطن نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا، جس کے بعد جرمن چانسلر کا کہنا تھا کہ جرمنی میں بڑھتی ہوئی یہودیوں کی مخالفت کی روک تھام کے لیے حکومت نے ایک کمشنر تعینات کردیا ہے۔ ’حالات ایسے ہوگئے ہیں کہ یہودیوں کی عبادگاہیں، اسکول، نرسری سب کے لیے سیکیورٹی گارڈز رکھنا ضروری ہوگیا ہے‘۔

    اینجیلا مرکل کا کہا ہے کہ ماضی پیش آنے والے ہولوکاسٹ کے واقعے کے تناظر میں جرمنی یہودیوں کی سیکیورٹی اور سلامتی کو یقینی بنانے کا ذمہ دار ہے اور امید ہے کہ یورپ کے دیگر ممالک بھی اس حوالے جرمنی کا ساتھ دیں گے۔

    جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق انتہا پسند گروپس کا خیال ہے کہ ملک تارکین وطن کے پیدا ہونے والے بحران کے باعث جرمنی میں یہودیت مخالت سوچ اور واقعات میں اضافہ ہورہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے دنیا بھر میں مظاہرے

    کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے دنیا بھر میں مظاہرے

    بھارتی مظالم کے خلاف کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے انڈونیشیا، پرتگال اور اٹلی میں مظاہرہ کیا گیا۔ ریاض میں پاکستانی سفارتخانے میں منعقد تقریب میں کشمیریوں سے یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی مظالم کے سامنے سینہ سپر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے مختلف ممالک میں مظاہرے کیے گئے۔

    انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں کشمیریوں کے حق میں مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کی مذمت کی۔ مظاہرین نے بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں جاری پرتشدد کارروائیاں فوری روکنے کا مطالبہ کیا۔

    پرتگال میں بھی کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا گیا۔ ہاتھوں میں بھارت مخالف پلے کارڈز اٹھائے مظاہرین نے بھارتی جارحیت کے خلاف نعرے لگائے۔

    اٹلی کے شہر میلان میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے لارڈ نذیر کی قیادت میں مظاہرہ کیا گیا جس میں سکھ بھی بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔

    ریاض میں پاکستانی سفارتخانے میں منعقد تقریب میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا گیا اور بھارتی مظالم کی مذمت کی گئی۔

  • شامی صدر کا ملک میں مکمل کنٹرول حاصل ہونے تک جنگ جاری رکھنے کااعلان

    شامی صدر کا ملک میں مکمل کنٹرول حاصل ہونے تک جنگ جاری رکھنے کااعلان

    صنعا: شام میں جنگ بندی پرعالمی طاقتیں متفق ہیں لیکن شامی صدربشار الاسد نے ملک کا مکمل کنٹرول حاصل ہونے تک جنگ جاری رکھنے کااعلان کیاہے۔

    عالمی طاقتوں کے شام میں کارروائیاں روکنے پر اتفاقِ رائے بعد شامی صدر بشارالاسد نے کہاکہ عالمی سطح پر عالمی کاشش کے باوجود وہ پورے ملک پر اپنا کنٹرول بحال کرنے کے لیے کارروائیاں جاری رکھیں گے۔

    ایک انٹرویو میں بشارالاسد کا کہنا تھا کہ بیرونی امداد حاصل ہونے کے باعث باغیوں کو شکست دینے میں کچھ وقت لگے گا، شام کے بحران پر جرمنی میں ہونے والے مذاکرات کے بعد عالمی طاقتوں نے شام میں جنگی اقدامات اور کارروائیاں روکنے کے لیے اتفاق کیا تھا۔

    شام میں جنگ بندی پر تمام عالمی طاقتوں کا اتفاق شامی صدربشار الاسد کا جنگ جاری رکھنے کا اعلان

  • تیونس میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی

    تیونس میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی

    تیونس میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی مظالم کے خلاف ریلی نکالی گئی۔

    تیونس کے دارالحکومت میں فلسطینوں سے اظہار یکجہتی لیے ریلی نکالی گئی جس میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین کا اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ فلسطینی عوام عرب ممالک میں نفاق کی قیمت چکا رہے ہیں۔

    مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ عرب ممالک فلسطینیوں کے حقوق کے لیے متحد ہوں، ادھر فلسطینی صدر محمود عباس مصر پہنچ گئے جہاں وہ عرب لیگ کے سربراہ سے ملاقات کرکےفلسطینوں کے تحفظ کے لیے انٹرنیشل باڈی کے قیام پر زور دیں گے ۔