Tag: اظہر صدیق

  • معروف ماہر قانون اظہر صدیق کے گھر پر فائرنگ اور پیٹرول بم سے حملہ

    لاہور : معروف ماہرقانون اظہر صدیق کے گھر پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی اور پیٹرول بم سے حملہ کردیا، تاہم پٹرول بم پھٹ نہ سکا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں معروف ماہرقانون اظہر صدیق کے گھر پر نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ اور پیٹرول بم حملہ کیا گیا۔

    تین گولیاں کھڑکی پر لگیں تاہم پیٹرول بم پھٹ نہ سکا، واقعے کے بعد پولیس کو اطلاع دیدی گئی جبکہ سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی ، جس میں حملہ آور پیٹرول بم پھینکتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔

    اظہر صدیق ایڈوکیٹ نے کہا کہ دہشت گردی کا واقعہ ہے، ایف آئی آر درج کراؤں گا، عمران خان نظریے کی جنگ لڑ رہا ہے، اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ابھی سپریم کورٹ جا رہا ہوں، واپسی پر تگڑی ایف آئی آردرج کراؤں گا۔ ڈرنے والا نہیں ہوں۔

  • پاکستانی عدلیہ 130 ویں نمبر پر، اظہر صدیق نے عالمی رینکنگ پر سوال اٹھا دیا

    پاکستانی عدلیہ 130 ویں نمبر پر، اظہر صدیق نے عالمی رینکنگ پر سوال اٹھا دیا

    لاہور: پاکستانی عدلیہ کو عالمی رینکنگ میں 130 ویں نمبر پر رکھنے کے معاملے میں ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے بھانڈا پھوڑتے ہوئے نکتہ اٹھایا ہے کہ اشرف غنی جیسا بدنام سیاست دان بھی تنظیم کے بورڈ آف ڈائریکٹر میں شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جوڈیشل ایکٹو ازم پینل کے اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے مختلف ملکوں کی عدلیہ کی رینکنگ کرنے والی تنظیم ورلڈ جسٹس پراجیکٹ سے عدلیہ کی رینکنگ کا طریقہ کار طلب کر لیا ہے۔

    اس سلسلے میں اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے ورلڈ جسٹس پراجیکٹ کو ایک مراسلہ بھجوایا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی عدلیہ مکمل آزاد اور شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ کر رہی ہے، اور پاکستان کا عدالتی نظام دنیا کے بہت سے ممالک سے کہیں بہتر ہے۔

    انھوں نے لکھا پاکستان کو بعض ایسے ممالک سے بھی نیچے رینک کیا گیا جن کا عدالتی نظام دیمک زدہ ہو چکا ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے کچھ سزا یافتہ مفرور سیاست دان اور اینٹی اسٹیٹ افراد جوڈیشل سسٹم کے خلاف پروپیگنڈہ کر رہے ہیں۔

    بتایا جائے کہ عدلیہ کی رینکنگ کے لیے ڈیٹا کہاں سے لیا جاتا ہے، ذرائع سے ملنے والے ڈیٹا کی جدید طریقے سے کس طرح تصدیق کی جاتی ہے، اور کسی بھی عدلیہ کو رینکنگ دینے کا کیا طریقہ کار اختیار کیا جاتا ہے۔

    ورلڈ جسٹس پراجیکٹ سے استفسار کیا گیا ہے کہ اشرف غنی جیسا بدنام سیاست دان بھی تنظیم کے بورڈ آف ڈائریکٹر میں شامل ہیں، سابق افغان صدر اشرف غنی کو بورڈ میں شامل کرنے سے پتا چلتا ہے کہ ورلڈ جسٹس پراجیکٹ کا اپنا ادارہ کس معیار کا ہے۔

    مراسلے میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ کم تر رینکنگ پاکستان کی عدلیہ کو بدنام کرنے اور اس کی آزادی کو متاثر کرنے کی کوشش ہے، لہٰذا ورلڈ جسٹس پراجیکٹ اپنی ساکھ کو ثابت کرنے کے لیے تمام مطلوبہ معلومات فراہم کرے۔