Tag: اعتراف

  • گائے ذبح کرنے پر پانچ قتل کر چکے ہیں، بی جے پی رہنما کا سفاکانہ اعتراف

    گائے ذبح کرنے پر پانچ قتل کر چکے ہیں، بی جے پی رہنما کا سفاکانہ اعتراف

    جے پور: بھارتی ریاست راجھستان کے ایک بی جے پی رہنما نے سفاکانہ اعتراف کیا ہے کہ انھوں نے گائے ذبح کرنے پر پانچ مسلمان قتل کیے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی سے تعلق رکھنے والے راجستھان کے رہنما گیان دیو آہوجا نے اعتراف کیا ہے کہ گائے کو ذبح کرنے کے معاملے پر اب تک ’ہم پانچ افراد کو قتل کر چکے ہیں۔‘

    انڈین ٹی وی این ڈی ٹی وی کے مطابق گیان دیو کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے، جس میں انھوں نے لالہ ونڈی اور بہرور میں ہجوم کے ہاتھوں ہونے والی ہلاکتوں کا حوالہ دیا۔

    رام گڑھ میں ہونے والے ان دونوں واقعات میں سے پہلا 2017 جب کہ دوسرا 2018 میں ہوا تھا، یہ وہی علاقہ ہے جہاں سے گیان دیو ایم ایل اے منتخب ہوئے تھے اور وہاں بی جے پی کی حکومت تھی۔

    55 سال پہلو خان کو 2017 میں بہرور میں ہجوم نے قتل کر دیا تھا جب کہ راکبر خان لالہ ونڈی میں 2018 میں قتل کیا گیا تھا۔ یہ دونوں علاقے ہریانہ کے قریب واقع ہیں جہاں زیادہ تر مسلمانوں کی آبادی رہائش پذیر ہے اور ان میں سے زیادہ تر دودھ کے کاروبار سے وابستہ ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق مقتولین مویشیوں کو لے کر جا رہے تھے کہ ان پر گائے کے تحفظ کا دعویٰ رکھنے والوں نے حملہ کر دیا۔

    ویڈیو میں گیان دیو آہوجا نے 45 سالہ چرن جی لال کے ہجوم کے ہاتھوں‌قتل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسے مسلمانوں نے مارا، بی جے پی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہ مذہب کی بنیاد پر قتل تھا، تاہم پولیس کو ایسے شواہد نہیں ملے ہیں، رپورٹس کے مطابق چرن جی لال کو ٹریکٹر چوری کے الزام میں پچھلے اتوار کو ہجوم نے قتل کر دیا تھا۔

    ویڈیو بیان میں وہ کہہ رہے ہیں کہ ’میں نے کارکنوں کو قتل کرنے کے لیے فری ہینڈ دیا ہے، ہم ان کو ضمانت پر باہر نکالیں گے۔‘ اس ویڈیو کے بارے میں خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اسی ہفتے کے آغاز کی ہے۔ گیان دیو کی ویڈیو ہفتے کو وائرل ہوئی تھی اور ان کے خلاف کمیونٹیز کے درمیان انتشار پھیلانے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا۔

    بی جے پی کے الور کے سربراہ نے اس بیان سے پارٹی کی لاتعلقی کا اظہار کیا، تاہم اس کے بعد بھی گیان دیو آہوجا نے کہا کہ ’گائے کی اسمگلنگ اور ذبح میں ملوث کسی بھی شخص کو نہیں چھوڑا جائے گا۔‘

    راجستھان کے کانگریس کے سربراہ گووند سنگھ دوتسرا نے بھی اتوار کو یہ ویڈیو شیئر کی تھی۔

  • عمران خان بہترین وزیر اعظم ہیں: سابق را چیف کا اعتراف

    عمران خان بہترین وزیر اعظم ہیں: سابق را چیف کا اعتراف

    نئی دہلی: را کے سابق چیف نے بھی وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی صلاحیتوں کا اعتراف کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سابق چیف اے ایس دولت نے ہندو سینٹر آف پالیٹکس کو انٹرویو دیتے ہوئے اعتراف کیا کہ عمران خان بہترین وزیر اعظم ہیں۔

    اے ایس دولت نے کہا کہ فیصلہ سازی، خود اعتمادی اور قائدانہ صلاحیتوں کے اعتبار سے عمران خان بے مثال شخصیت ہیں۔

    سابق ریسرچ اینڈ اینالسز ونگ چیف نے اعتراف کیا کہ کشمیر دو طرفہ مسئلہ ہے، بھارت بھی مان چکا ہے، آگے بڑھنے کا واحد راستہ مذاکرات ہیں، عمران خان ہی وہ شخصیت ہیں جن سے بات ہو سکتی ہے۔

    بدحواسی میں مودی نے کس طرح مسئلہ کشمیر کے دو طرفہ ہونے کا اعتراف کیا؟

    انھوں نے یہ بھی کہا کہ عمران خان اور پاکستان آرمی اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ میں تعلقات مثالی ہیں، اس لیے وہ بہترین فیصلہ کر سکتے ہیں، یہ مثالی تعلقات ہمارے لیے بہتر ہیں۔

    اے ایس دولت کا کہنا تھا کہ عمران خان فیصلے خود کرتے ہیں، سہاروں کے محتاج نہیں ہوتے، مودی سرکار عمران خان سے بات نہیں کر سکتی تو سدھو کو بھیج دے۔ یاد رہے کہ سابق کرکٹر سدھو نے کہا تھا کہ 73 سال کے بعد ایک فرشتہ عمران خان آیا ہے۔

    واضح رہے کہ اے ایس دولت اٹل بہاری واجپائی کے دور میں را کے سربراہ رہے تھے، بعد ازاں وہ کشمیر پر ان کے مشیر کے عہدے پر بھی تعینات رہے۔

  • امریکا کا کچھ علاقوں میں داعش کے مضبوط ہونے کا اعتراف

    امریکا کا کچھ علاقوں میں داعش کے مضبوط ہونے کا اعتراف

    واشنگٹن:امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپو نے اعتراف کیا ہے کہ کچھ علاقوں میں عسکریت پسند تنظیم داعش تقویت حاصل کر رہی ہے لیکن اس گروپ کی حملہ کرنے کی صلاحیت کو بہت کم کردیا گیا ہے۔

    برطانوی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ یہ بہت پیچیدہ ہے لیکن یقینی طور پر ایسی جگہیں موجود ہیں جہاں داعش گزشتہ 3 یا 4 سال کی نسبت آج زیادہ طاقتور ہےتاہم ان کا کہنا تھا کہ اس گروپ کی خودساختہ خلافت ختم ہوگئی اور اس کی حملہ کرنے کی صلاحیت کو بہت مشکل بنا دیا گیا۔

    مائیک پومپیو نے کہا کہ خطے میں داعش کو شکست دینے کے منصوبے کی دیگر 80 ممالک کے ساتھ تعمیل کی گئی اور یہ بہت کامیاب رہاتاہم انہوں نے خبردار کیا کہ القاعدہ اور داعش سمیت بنیاد پرست دہشت گرد گروپس کے دوبارہ ابھرنے کا خطرہ ہمیشہ موجود رہتا ہے۔

    مائیک پومپیو نے شمالی کوریا کے معاملے پر بھی بات کی اور تسلیم کیا کہ امریکا شمالی کوریا کے ساتھ مذاکرات کی میز پر اتنی جلدی نہیں آیا، جتنی امید تھی۔انہوں نے کہا کہ امریکا جانتا ہے کہ تخفیف جوہری ہتھیار کے معاہدے میں کئی رکاوٹیں آئیں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ساتھ ہی مائیک پومپیو نے کہا کہ امریکا کو شمالی کوریا کی جانب سے مختصر فاصلے پر مار کرنے والے میزائلز کے تجربے پر تحفظات ہیں۔

    انہوں نے اس تجربے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میری خواہش تھی کہ وہ ایسا نہیں کرتے۔

  • کرپشن اسکینڈل، کینیڈین وزیرِاعظم کا قوانین کی خلاف ورزی کا اعتراف

    کرپشن اسکینڈل، کینیڈین وزیرِاعظم کا قوانین کی خلاف ورزی کا اعتراف

    اوٹاوا:جسٹن ٹروڈو کرپشن سکینڈل میں کینیڈین وزیرِاعظم کا قوانین کی خلاف ورزی کا اعتراف کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق حال ہی میں ٹروڈو کے خلاف مفادات کے ٹکراؤ کے قوانین کی خلاف ورزی سے متعلق رپورٹ منظرِ عام پر آئی ہے جس میں لگائے گئے الزامات کو انھوں نے تسلیم بھی کر لیا ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ انھوں نے جو کیا، ملکی مفاد میں کیا۔

    کینیڈین وزیر اعظم نے اس رپورٹ کے کچھ نتائج سے اختلاف کیا ہے، اب دیکھنا ہو گا کہ کیا یہ تنازعہ اکتوبر میں ہونے والے انتخابات پر اثر انداز ہو گا یا نہیں۔

    کینیڈا کے ضابطہ اخلاق سے متعلق کمشنر کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ایس این سی-لاویلن کے معاملے میں مفادات کے ٹکراؤ سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔

    ٹروڈو کی سابق پرنسپل سیکریٹری جیرلڈ بٹس کا کہنا ہے کہ اس مقدمے میں کسی قسم کا سیاسی دباؤ نہیں ڈالا گیا، صرف اس مقدمے سے ملکی معیشت کو ممکنہ طور پر پہنچنے والے نقصان سے متعلق تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اگست میں جاری ہونے والی ’فیڈرل اِیتھکس کمشنر‘ کی رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ ٹروڈو نے مفادات کے ٹکراؤ سے متعلق قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔

    کمشنر ماریو ڈیون کا کہنا ہے کہ ٹروڈو نے براہِ راست اور اپنے سینیئر حکام کے ذریعے سابق اٹارنی جنرل کو دباؤ میں لانے کے لیے مختلف حربے آزمائے۔

  • عالمی ادارہ صحت کا ‘صنعا’ کے دفتر میں کرپشن کا اعتراف

    عالمی ادارہ صحت کا ‘صنعا’ کے دفتر میں کرپشن کا اعتراف

    نیویارک /صنعاء:عالمی ادارہ صحت نے صنعاءکے دفتر میں کرپشن کا اعتراف کرلیا ، ادارے کی طرف سے جاری بیان میں کہاگیا ہے کہ عالمی ادارہ صحت یمن میں با صلاحیت، تجربہ کار اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھنے والا عملہ تعینات کرے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈبلیو ایج او کے یمن میں مقامی شراکت داروں کے ساتھ طے پائے بعض معاہدے ختم کیے جا رہے ہیں،یہ اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب عالمی ادارہ حوثی باغیوں کے زیر تسلط صنعاءمیں موجود اپنے دفتر میں کرپشن کا اعتراف کر چکا ہے۔

    بیان میں کہا گیا کہ عالمی ادارہ 2018ءکے پروگرام پر نظر ثانی کرے گا۔ یمن میں تنظیم کا نیا ڈائریکٹر اور ملازمین تعینات کیے جائیں گے اور موجودہ انتظامیہ کو ہٹا دیا جائے گا۔

    بیان میں یقین دلایا گیا کہ رواں سال کے آخر تک یمن میں عالمی ادارہ صحت کی سرگرمیوں کی رپورٹ آنے کے بعد مبینہ بدعنوانی کے واقعات کا حل نکال لیا جائےگا۔

    بیان میں اعتراف کیا گیا ہے کہ مالیاتی اور انتظامی ضابطہ کار کے حوالے سے یمن سے مایوس کن خبریں مل رہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بیان میں کہا گیا کہ عالمی ادارہ صحت یمن میں با صلاحیت، تجربہ کار اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھنے والا عملہ تعینات کرے گا۔

  • سابق ایرانی وزیر کا سعودی تیل تنصیبات پر حملوں کا اعتراف

    سابق ایرانی وزیر کا سعودی تیل تنصیبات پر حملوں کا اعتراف

    تہران : ایران کے ایک سابق وزیر سید محمد حسینی نے ضمنی طور پر سعودی عرب میں تیل تنصیبات پر حملوں میں تہران کے ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق ایرانی وزیر برائے ثقافت اور دعوت و ارشاد سید حسینی نے کہا کہ سعودی عرب میں الدوادمی اور عفیف کے مقامات پر تیل تنصیبات پر حملے ایرانی اشارے پرکیے گئے۔

    انسٹا گرام پرپوسٹ کردہ ایک بیان میں سابق صدر محمود احمدی نژاد کی کابینہ میں وزیر رہنے والے سید محمد حسینی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں تیل تنصیبات پر یمن کے حوثی باغیوں کے ڈرون کے ذریعے حملے عالمی منڈی میں ایرانی تیل کے مکمل بائیکاٹ کا رد عمل ہیں۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب کی نیشنل پٹرولیم کمپنی آرامکو نے 14 مئی کو ایک بیان میں دو پٹرول اسٹیشنوںپر حملوں اور ان کے نتیجے میں تیل پائپ لائنوں کو پہنچنے والے نقصان کا اعتراف کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی حکام کا کہنا ہے کہ سعودی تیل کی تنصیبات کو ڈرون طیاروں کے ذریعے نشانہ بنایا گیا تھا۔

    سابق ایرانی وزیر نے مزید کہا کہ اگر مغربی ممالک کے پیروکار اور حکومت میں شامل بعض عناصر کی طرف سے مغرب کےساتھ تعاون جاری رہا تو انقلاب کے محافظ اور مزاحمتی محاذ اسلامی جمہوریہ ایران کے مفادات کے تحفظ کے لیے تیار ہے۔

    خیال رہے کی سابق ایرانی وزیرسید محمد حسنی ایرانی پاسداران انقلاب کے بھی رکن رہ چکے ہیں۔ انہیں سابق صدر محمود احمدی نژاد کے دوسرے دور حکومت میں وزارت ثقافت وارشاد کا قلم دان سونپا گیا تھا۔ وہ ماضی میں نائب وزیر تعلیم اور پارلیمنٹ کےرکن بھی رہ چکے ہیں۔

  • ارب پتی خواتین کا بدفعلی کے لیے لڑکیوں کی اسمگلنگ کا اعتراف

    ارب پتی خواتین کا بدفعلی کے لیے لڑکیوں کی اسمگلنگ کا اعتراف

    واشنگٹن : امریکی ارب پتی سماجی رہنما کلیربرونفمین اور کیتھی رسل نے متعدد خواتین کو پروفیشنل ٹریننگ دینے کی آڑ میں بد فعلی کے لیے اسمگل کرنے کا اعتراف کرلیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دونوں خواتین نے اعتراف کیا کہ انہوں نے ملٹی لیول مارکیٹنگ ٹریننگ کی امریکی کمپنی ’نیگروم‘ کے لیے خواتین کو بھرتی کرنے کے بہانے انہیں جسم فروشی کے لیے کمپنی کو بھیجا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ دونوں خواتین سے قبل اسی کیس میں امریکی اداکارہ ایلسن میک بھی خواتین کو جسم فروشی کے لیے اسمگل کرنے اور انہیں جنسی غلام بنانے جیسے جرائم کا اعتراف کیا تھا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق 40 سالہ ارب پتی سماجی رہنما اور گھڑ دور کی شوقین ارب پتی کلیر برونفمین نے بروکلین میں موجود فیڈرل کورٹ میں جرم کا اعتراف کیا۔

    کلیر برونفمین نے خواتین کو پروفیشنل ٹریننگ دیے جانے کے بہانے نیگزوم نامی کمپنی بھجوانے کا اعتراف کرتے ہوئے شرمندگی کا اظہار بھی کیا۔

    ارب پتی خاتون نے عدالت کو بتایا کہ دراصل وہ خواتین کی مدد کرنا چاہتی تھیں، تاہم انہیں اندازہ نہیں تھا کہ خواتین کے ساتھ ایسا ہوگا۔

    کلیر برونفمین کا کہنا تھا کہ انہیں ان کے والد اور دادا کی چھوڑی گئی اربوں روپے کی دولت ورثے میں ملی اور وہ کوئی غیر قانونی کام نہیں کرنا چاہتی تھیں، تاہم چوں کہ وہ کمپنی کے ساتھ منسلک تھیں اس لیے وہ ان کے بتائے گئے طریقے کے تحت کام کرنے کی پابند تھیں۔

    خیال رہے کہ کلیر برونفمین کینیڈین نڑاد امریکی سماجی رہنما ایجر برونفمین سینیئر کی بڑی بیٹی ہیں، ان کے والد ارب پتی کاروباری شخص تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ان کے والد کئی سال قبل اسرائیل سے ہجرت کرکے کینیڈا منتقل ہوئے تھے، جہاں سے انہوں نے ابتدائی طور پر شراب کا کاروبار شروع کیا تھا، بعد ازاں انہوں نے دیگر کاروبار بھی شروع کیے۔

  • سابق اسرائیلی وزیرنے ایران کے لیے جاسوسی کا اعتراف کرلیا

    سابق اسرائیلی وزیرنے ایران کے لیے جاسوسی کا اعتراف کرلیا

    تل ابیب: سابق اسرائیلی وزیرگونن سگیو نے ایران کے لیے جاسوسی کا اعتراف کرلیا، انہیں 11 سال قید کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیرانصاف کا کہنا ہے کہ سابق اسرائیلی وزیر گونن سگیو نے ایران کے لیے جاسوسی کرنے کا جرم قبول کرلیا۔

    سابق وزیرگونن سگیو کے اعتراف جرم کے بعد انہیں گیارہ برس قید کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔

    گونن سگیو90 کی دہائی میں وزیربرائے توانائی تھے اور مبینہ طور ایرانی انٹیلیجنس ایجنسی نے انہیں اس وقت ریکروٹ کیا جب وہ نائجیریا میں تھے۔

    سابق اسرائیلی وزیرکو مئی میں استوائی گنی کے دورے کے دوران حراست میں لیا گیا تھا اور اسرائیلی پولیس کی جانب سے درخواست پران کو اسرائیل بھیجا گیا۔

    گونن سگیو جو پیشے کے لحاظ سے ڈاکٹرہیں، انہیں 2005ء میں منشیات کی اسمگلنگ اور جعلی سفارتی پاسپورٹ رکھنے کے جرم میں پانچ سال قید کی سزا سنائی تھی۔

    ایران کےلیےجاسوسی کےالزام میں سابق اسرائیلی وزیرگرفتار

    یاد رہے کہ گزشتہ سال جون میں یروشلم کی عدالت نے گونن سگیو پرحالت جنگ میں دشمن کی معاونت کرنے اور اسرائیل کے خلاف جاسوسی کرنے پرفرد جرم عائد کی تھی۔

  • عمر قید کے مجرم نے 90 خواتین کے قتل کا اعتراف کرلیا

    عمر قید کے مجرم نے 90 خواتین کے قتل کا اعتراف کرلیا

    واشنگٹن : امریکا میں عمر قید کے عمر رسیدہ سیریل کلر نے چار دہائیوں کے دوران 90 خواتین کو بے دردی سے قتل کرنے کا اعتراف کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس کی جیل میں قید عمر رسیدہ مجرم سیمول لیٹل نے پولیس تفتیش کے دوران اعتراف کیا کہ وہ سنہ 1970 سے 2005 تک 90 خواتین کو قتل کرچکا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ٹیکساس کی جیل میں سزا عمر قید کی سزا کاٹنے والے 78 سالہ سیمول لیٹل پر تین قتل ثابت ہوچکے ہیں جبکہ باقی مقدموں کی تحقیقات جاری ہیں۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ 78 سالہ مجرم امریکا میں بدترین سیریل کلر کے طور سامنے آیا ہے جس نے تمام سیکیورٹی اداروں جس کے کیسز نے تمام اداروں کو حیران کر دیا۔

    ٹیکساس پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مجرم کے حیران کن انکشافات کے بعد پولیس ایف بی آئی نے اہلکاروں کو ملک کی 16 ریاستوں کے 36 شہروں میں روانہ کردیا ہے تاکہ کیسز میں مزید پیش رف کی جاسکے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سیمول لیٹل پر سنہ 2014 میں تین خواتین کے قتل کا جرم ثابت ہوا تھا۔

    امریکی پولیس نے 78 سالہ مجرم کو سنہ 2012 میں ریاست کیلیفورنیا میں منشیات فروشی کے الزام میں گرفتار کرکے لاس اینجلس روانہ کیا گیا تھا جہاں پولیس نے مجرم کا طبی معائنہ کیا تو انکشاف ہوا کہ مجرم کا ڈی این اے 1987 سے 1989 تک قتل ہونے والی خواتین سے ملتا ہے۔

    مجرم نے دوران تفتیش اعتراف کیا تھا کہ اس نے نشے کی عادی اور بد فعلی کرنے والی خواتین کو قتل کیا۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مجرم نے امریکی ریاست مسیسپی، ایریزونا، لاس ویگاس، اویائیو سمیت کئی ریاستوں میں خواتین کو قتل کیا ہے.

    پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ پولیس نے باقی خواتین کے قتل کی تصدیق کے لیے دیگر سیکیورٹی اداروں سے رابطے شروع کردئیے ہیں۔

  • یمنی بچوں کی بس پر حملہ غلطی تھی، عرب اتحاد کا اعتراف

    یمنی بچوں کی بس پر حملہ غلطی تھی، عرب اتحاد کا اعتراف

    ریاض : عرب اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے 9 اگست کو یمن کے صوبے صعدہ میں اسکول بس پر فضائی بمباری کا اعتراف کرتے ہوئے حملے کو فورسز کی غلطی قرار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی سربراہی یمن میں حوثی جنگجوؤں کے خلاف لڑنے والے عرب اتحاد کی جانب سے گذشتہ ماہ یمن کے صوبے صعدہ میں اسکول کے بچوں سے بھری ہوئی بس پر فضائی بمباری کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 40 بچوں سمیت 51 افراد جاں بحق جبکہ 79 زخمی ہوئے تھے۔

    عرب خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ عرب اتحاد کی جانب سے یمن میں اسکول بس پر حملے کو غلطی تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ فضائی بمباری میں ہونے والی اموات پر افسوس ہے۔

    عرب اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے کہا ہے کہ 9 اگست کو بس پر کیے گئے حملے کے حوالے سے ہونے والی تحقیقات میں اعتراف کیا گیا ہے کہ صوبہ صعدہ میں فضائی حملوں کے دوران عسکری فورسز سے کچھ غلطیاں ہوئی تھیں۔

    ترجمان ترکی المالکی کا کہنا تھا کہ عوامی ہجوم کے درمیان موجود بس کو نشانہ بنانے سے منع کیا گیا تھا تاہم حکم تاخیر سے پہنچا۔

    ترجمان عرب اتحاد کا کہنا تھا کہ خفیہ ذرائع سے بس میں حوثی جنگجوؤں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہوئی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عرب اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے تسلیم کیا کہ بس میں بچے موجود تھے اور بس پر فضائی بمباری کرنا عرب اتحاد کی غلطی تھی۔

    یاد رہے کہ 9 اگست کو بس پر فضائی بمباری کے بعد عرب اتحاد کے ترجمان نے کہا تھا کہ مذکورہ کارروائی حوثیوں کے سعودی شہر جازان پر بیلسٹک میزائل حملوں کا جواب تھا۔

    ریڈ کراس کے مطابق صعدہ میں موجود ریڈ کراس کے اسپتال میں 29 بچوں کی لاشیں لائی گئی تھیں جن کی عمریں 15 برس سے کم تھیں۔ جبکہ حملے میں زخمی ہونے والے 79 افراد میں بھی 56 بچے تھے۔