Tag: اعتزاز احسن

  • نواز شریف مجھے وطن واپس آتے ہوئے نظر نہیں آرہے، اعتزاز احسن

    نواز شریف مجھے وطن واپس آتے ہوئے نظر نہیں آرہے، اعتزاز احسن

    اسلام آباد : ماہر قانون اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ نواز شریف مجھے وطن واپس آتے ہوئے نظر نہیں آرہے، کیونکہ ن لیگ نہیں چاہتی کہ الیکشن مقررہ وقت پر ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق ماہر قانون اعتزاز احسن نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پارٹی میٹنگز میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کرتا ہوں، پارٹی کی جانب سے کوئی اظہار وجوہ کا نوٹس نہیں ملا، پارٹیوں میں ایک دوسرےکی مخالفت کی جاتی ہے اس میں کچھ غلط نہیں۔

    انتخابات کے حوالے سے اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ میرا نہیں خیال کہ الیکشن وقت پر ہوں گے، اگر الیکشن وقت پر نہ ہوئے تو اس کے ذمہ دارچیف الیکشن کمشنرہیں۔

    ماہر قانون نے کہا کہ ن لیگ نہیں چاہتی کہ الیکشن مقررہ وقت پر ہوں، پی ڈی ایم حکومت جاتے ہی ن لیگ والےلندن بھاگ گئےہیں، دونوں بھائیوں کی لندن میں پریس کانفرنس میں چہرےپرخوف عیاں تھا۔

    نواز شریف کی واپسی کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف مجھے وطن واپس آتے ہوئے نظر نہیں آرہے۔

    اعتزازاحسن نے مزید کہا کہ ماضی کودیکھیں تو پاکستان میں کچھ بھی ہوسکتا ہے، گزشتہ حکومت شہبازشریف کی تھی،اہم وزارت ن لیگ کے پاس تھیں۔

  • اعتزاز احسن کی آفیشل سیکریٹ ایکٹ بل پر ازخودنوٹس لینے کی استدعا

    اعتزاز احسن کی آفیشل سیکریٹ ایکٹ بل پر ازخودنوٹس لینے کی استدعا

    اسلام آباد : معروف ماہر قانون بیرسٹر اعتزازاحسن نے سپریم کورٹ سے آفیشل سیکرٹ ایکٹ پر ازخودنوٹس لینے کی استدعا کردی ، جس پرچیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ چیف جسٹس ازخودنوٹس نہیں لے سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

    چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 6رکنی لارجربینچ نے سماعت کی، جسٹس اعجازالاحسن،جسٹس منیب اختر ،جسٹس یحییٰ آفریدی ، جسٹس مظاہرنقوی اور جسٹس عائشہ ملک بینچ میں شامل ہیں۔

    وکیل اعتراز احسن نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ میں حالیہ ترامیم عدالت میں پیش کرتے ہوئے نوٹس لینے کی استدعا کی اور کہا کہ اس قانون کے بعد ایجنسیوں کو اختیار دیا جار ہا بغیر وارنٹ کسی کو بھی گرفتار کرلیا جائے گا۔

    بیرسٹر اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ میں چار لائنیں پڑھنا چاہتا ہوں، پارلیمنٹ میں ایک نیا قانون منظور ہوا ہے، جس کے تحت خفیہ ادارے کسی بھی وقت کسی کی بھی تلاشی لے سکتے ہیں اور انٹیلیجنس ایجنسیوں کو بغیر وارنٹ تلاشی کا حق قانون سازی کے ذریعے دے دیا گیا۔

    اعتزاز احسن نے کہا کہ سپریم کورٹ کے چھ ججز بیٹھے ہیں، سپریم کورٹ آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے خلاف ازخود نوٹس لے، اس قانون سے تو لا محدود اختیارات سونپ دیے گئے ہیں، اس وقت سپریم کورٹ کے چھ ججز کی حیثیت فل کورٹ جیسی ہے۔

    چیف جسٹس عمر عطا بندیال نےاستفسار کیا کہ کیا افشیل سیکرٹ ایکٹ بل ہے یا قانون ہے، بل پارلیمنٹ کے دوسرے ایوان میں زیر بحث ہے، ہمیں اس بارے میں زیادہ علم نہیں، صرف اخبار میں پڑھا ہے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ لارجربنچ کا فیصلہ ہے کہ اکیلا چیف جسٹس ازخود نوٹس نہیں لے سکتا، خوش قسمتی سے بل ابھی بھی ایک ایوان میں زیر بحث ہے، دیکھتے ہیں پارلیمنٹ کا دوسرا ایوان اس قانون پر کیا رائے دیتا ہے، زیادہ علم نہیں اس بل بارے اخبارات میں پڑھا ہے۔

  • حکومت نااہل ہوسکتی ہے، اعتزاز احسن نے خبردار کردیا

    حکومت نااہل ہوسکتی ہے، اعتزاز احسن نے خبردار کردیا

    سینیئر سیاستدان اعتزازاحسن کا کہنا ہے کہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ جس کمیشن پرجابیٹھےحکومت اس پرنااہل ہوسکتی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ حکومت کی جانب سے آڈیولیکس پرجوڈیشل کمیشن بنا کرآئین کی خلاف ورزی کی گئی ہے، ایسےفیصلےموجود ہیں کہ جس میں عدلیہ کی آزادی کے واضح احکامات ہیں۔

    اعتزاز احسن نے جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی جانب سے جوڈیشل کمیشن کی سربراہی کرنے پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کوجوڈیشل کمیشن کی سربراہی سےانکارکرنا چاہیئے تھا اور وہ کہتے کہ چیف جسٹس اس کی نامزدگی کریں گے، حکومت کی جانب سےچیف جسٹس کونامزدگی کیلئےلکھناچاہیےتھا۔

    سینیئر سیاستدان نے کہا کہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ جس کمیشن پرجابیٹھےحکومت اس پرنااہل ہوسکتی ہے، آڈیوٹیپ کرنا غیرقانونی اقدام ہے،بےنظیربھٹوکا کیس مثال کےطورپرموجود ہے، کیابےنظیربھٹو کیلئےالگ اور شہبازشریف کےلیےالگ قانون ہوگا؟۔

    انہوں نے کہا کہ وائرٹیپنگ پر حکومت برخاست اوراسمبلی تحلیل ہوسکتی ہے ،وائرٹیپنگ کےمعاملےپرتو عدالت میں رٹ پٹیشن دائرکرنی چاہیے۔

    اعتزازاحسن کا کہنا تھا کہ پاکستان سرزمین بےآئین ہوگیا ہے،آئین کہتاہے کہ نوے دن میں الیکشن ہونگے مگر اس وقت پنجاب اورخیبرپختونخوا کی نگراں حکومتیں موجود ہیں جو کہ غیرآئینی ہیں۔

  • ‘یہ لوگ سمجھتے ہیں ستمبر میں چیف جسٹس اور صدر عہدے سے ہٹ جائیں گے تو ان کی موج ہو جائے گی’

    ‘یہ لوگ سمجھتے ہیں ستمبر میں چیف جسٹس اور صدر عہدے سے ہٹ جائیں گے تو ان کی موج ہو جائے گی’

    لاہور : ماہر قانون اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ یہ سمجھتے ہیں ستمبر میں چیف جسٹس اور صدر عہدے سے ہٹ جائیں گے تو ان کی موج ہو جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ماہر قانون اعتزاز احسن نے لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا آٹے پر شاہد خاقان عباسی کا بیان گھر کا بھیدی لنکا ڈھانے کے مترادف ہے۔

    اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے1997 میں عدالتوں پرحملہ کیا، اب ن لیگ نے ماحول میں آلودگی پیدا کر دی ہے، مذاکرات کے دوران مریم نواز اشتعال انگیز تقاریر کررہی ہیں۔

    آڈیو لیکس کے حوالے سے ماہر قانون نے کہا کہ آڈیوز کے حوالے سے سب کو سامنے آنا ہوگا، جرح ہوگی، اس سے پہلے ان آڈیوز کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، اگر ان آڈیوز کو کوئی ریکارڈ کررہا ہے تو حکومت ان کو استعمال کررہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عدالتی نظام میں بہت سے مسائل ہیں، ازخود نوٹس میں اپیل ہونی چاہیے، یہ سمجھتے ہیں ستمبر میں چیف جسٹس اور صدر عہدے سے ہٹ جائیں گے تو ان کی موج ہو جائے گی۔

    اعتزاز احسن نے بتایا کہ صدر کے عہدے کیلئے صوبائی اسمبلیوں کے اراکین نے بھی ووٹ کاسٹ کرنے ہیں، جب الیکٹورل ووٹ ہی مکمل نہیں ہوں گے تو کیسے نیا صدر مملکت آئے گا۔

    ماہر قانون نے کہا کہ صدر تب اپنا عہدہ چھوڑے گا جب پنجاب اسمبلی کے الیکشن ہوں گے ، جب پنجاب، خیبر پختونخوا کے الیکشن ہونگے تب نیا صدر منتخب ہوگا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن تب ہوں گے جب سپریم کورٹ کہے گی، جس دن سپریم کورٹ نے کہا اس دن الیکشن ہوں گے۔

  • ’اگلی 4 نسلوں نے جو کمانا ہے وہ ہم کھا چکے ہیں، اور ڈکار بھی نہیں مارا‘

    ’اگلی 4 نسلوں نے جو کمانا ہے وہ ہم کھا چکے ہیں، اور ڈکار بھی نہیں مارا‘

    لاہور: اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ہم اتنے بڑے قرضے میں جکڑے ہوئے ہیں کہ اگلی 4 نسلیں جو انھوں نے کمانا ہے وہ ہم کھا چکے ہیں، ڈکار بھی نہیں مارا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں آئین کا تقدس اور عدلیہ کا کردار کے عنوان سے گول میز کانفرنس منعقد ہوئی، جس سے سینئر قانون دان اعتزاز احسن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمان اور عدلیہ میں تاریخی جنگ شروع ہوئی ہے۔

    اعتزاز احسن نے کہا سپریم کورٹ نے لکھ دیا ہے کہ انتخابات 14 مئی کو ہونے ہیں تو چیف جسٹس کا فیصلہ حتمی ہے، انتخابات اسی روز ہوں گے اور یہی وزیر اعظم کرائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو بھی سپریم کورٹ کا فیصلہ ماننا پڑے گا، جو فیصلہ نہیں مانے گا توہین عدالت کا مرتکب ہوگا، وزیر اعظم ہو یا کوئی اور فیصلے سے انکار پر 5 سال کے لیے نااہل ہو جائے گا۔

    اعتزاز احسن نے کہا کہ جس جس نے کہا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو نہیں مانتا، اسے بلایا جائے گا، اور عدالت پوچھے گی کہ تم نے یہ بیان دیا ہے؟ اگر وہ مان لے گا تو بھی اور نہیں مانے گا تو پھر اگلی سماعت پر اس کا بیان چلایا جائے گا اور فیصلے کو نہ ماننے والے کو سزا ہوگی۔

  • یہ بات واضح ہے کہ حکومت الیکشن میں جانا نہیں چاہتی، اعتزاز احسن

    یہ بات واضح ہے کہ حکومت الیکشن میں جانا نہیں چاہتی، اعتزاز احسن

    معروف قانون دان بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ سادہ بات ہے کہ حکومت الیکشن میں نہیں جانا چاہتی ہے۔

    اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے معروف قانون دان بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ حکومت الیکشن میں نہیں جانا چاہتی وہ سمجھتے ہیں عمران خان الیکشن جیت سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آئین کےتحت نگراں حکومت صرف 3 ماہ کیلئے ہوتی ہے 91 دن پر نگراں حکومت غیر قانونی ہوجاتی ہے، نگراں حکومت نہیں چھوڑتی تو لوگ گھروں گاڑیوں سے نکالیں گے۔

    اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ یہ ضد کی انتہا کر رہے ہیں جو دو تین دن سے نظر آرہی ہے، آج کے فیصلے کے بعد کوئی قانون آپشن نہیں بچا، وزیر اعظم اور وزیر قانون کہتے ہیں چار تین کا فیصلہ تھا یہ توہین عدالت ہے۔

    سپریم کورٹ نے پنجاب اور خیبرپختونخوا الیکشن التواء کیس کا فیصلہ سنادیا

    انہوں نے کہا کہ سات رکنی بینچ کا فتنہ معاملے کو متنازع بنانے کیلئے چھوڑا گیا، کیا کسی نے 7 ججز کو بیٹھے ہوئے دیکھا تھا، یکم مارچ کو 5 میں سے 3 ججز  نے فیصلہ دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست نہیں دی تھی، اب جو سماعت ہوئی وہ یکم مارچ کے فیصلے کے لئے عملدر آمد بینچ نے کی۔

    معروف قانون دان بیرسٹر اعتزاز احسن نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ سے متعلق قانونی سازی منظور ہوئی تویہ آئین کے آرٹیکل 191سے متصادم ہوگا۔

  • سیاستدان کے حکم پر سیاستدان کے گھر پر چڑھائی ہورہی ہے ، یہ نہیں ہونا چاہیے، اعتزاز احسن

    سیاستدان کے حکم پر سیاستدان کے گھر پر چڑھائی ہورہی ہے ، یہ نہیں ہونا چاہیے، اعتزاز احسن

    اسلام آباد : بیرسٹر چوہدری اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ سیاستدان کے حکم پر سیاستدان کے گھر پر چڑھائی ہورہی ہے ، یہ نہیں ہونا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ میں بیرسٹر چوہدری اعتزاز احسن نے خطاب کرتے ہوئے کہا اس وقت لاہور میں میرے گھر پر آج بھی شیل گر رہے ہیں۔

    اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ سیاستدان اتنے منقسم ہوگئے ہیں ، سویلین سیاستدان کےحکم پرسویلین سیاستدان کےگھرپرچڑھائی ہورہی ہے، یہ نہیں ہونا چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ آج ایک کے پیچھے، کل دوسرے پھر تیسرے کے پیچھے ہوں گے، پھر ہم میں سے کوئی بھی محفوظ نہیں رہے گا۔

    بیرسٹر چوہدری اعتزاز احسن نے مزید کہا یہ نہ سمجھیں یہ ایک کے ساتھ ہے، میرا اس سے کیا تعلق؟ یہ ریاست کی رٹ اس طرح نہیں رہے گی، ہماری اس ایوان کی رٹ بھی نہیں رہے گی، ہم سب کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔

  • مریم نواز نے تو حد ہی کردی، ججز کی اس طرح جگ ہنسائی نہیں کرائی جاسکتی، اعتزاز احسن

    مریم نواز نے تو حد ہی کردی، ججز کی اس طرح جگ ہنسائی نہیں کرائی جاسکتی، اعتزاز احسن

    اسلام آباد: ماہر قانون اعتزازاحسن کا کہنا ہے کہ مریم نواز نےتو تقریر میں حد ہی کردی، ججز کی اس طرح جگ ہنسائی نہیں کرائی جاسکتی۔

    تفصیلات کے مطابق ماہر قانون اعتزازاحسن نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام’ سوال یہ ہے’ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی جج کےریمارکس فیصلہ نہیں ہوتے۔

    شہباز شریف کے بیان پر اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز شہباز شریف نے بطور پارٹی سربراہ بیان دیاہے، شہبازشریف نےکہاہمارےکیس ایسےجج نہ سنیں جوہمارےخلاف ہیں، سپریم کورٹ نہ ہوگیا،سپریم کورٹ اےاور سپریم کورٹ بی بنادیاگیا۔

    ماہر قانون نے کہا کہ یہ کیابات ہوئی کہ کچھ ججز نوازشریف کیساتھ اورکچھ خلاف ہیں۔

    مریم نواز کے عدلیہ پر حملے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ مریم نوازنےتوآج تقریر میں حدہی کردی ہے،ججز کی اس طرح جگ ہنسائی نہیں کرائی جاسکتی ، ججز پر اس قسم کی تنقید کے بالکل حق میں نہیں ہوں۔

    انھوں نے سوال کیا کہ یہ کیاطریقہ ہےکہ جلسے میں ججز کے نام یاتصویریں لگاکرتنقیدکریں، مریم نواز کو اس قسم کااختیارکس نے دیا ہے۔

    اعتزاز احسن نے کہا کہ ججز کو دیکھنا چاہیے کہ اس قسم کےالزامات کیوں لگ رہےہیں اور یہ بھی سوچنا چاہیے کہ ان کےسروں کے اوپر سے پانی گزررہاہے، ججزمیں تقسیم سپریم کورٹ کوبھی لے ڈوبے گی۔

    ماہر قانون کا کہنا تھا کہ بینچ کو تبدیل کیا گیا تو اس کا مطلب سپریم کورٹ کی ساکھ نہیں، سپریم کورٹ کوبھی سوچنا چاہیے کہ ان کےفیصلےکی اہمیت ہوتی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ بینچ میں چیف جسٹس شامل ہیں جوپاکستان کےچیف جسٹس ہیں، یہ کس قسم کااعتراض ہےکہ بینچ میں کوئی سینئرجج شامل نہیں، بینچ کی سربراہی خود پاکستان کےچیف جسٹس کررہےہیں تواعتراض کیسا۔

    اعتزاز احسن کا مزید کہنا تھا کہ ساراتنازع جوپیداکیاجارہاہےسپریم کورٹ کی ساکھ متاثرکرنےکیلئےہے، تنازع میں پنجاب بارکونسل شامل ہےجس کاسربراہ اٹارنی جنرل ہوتاہے، اٹارنی جنرل وزیراعظم کاایک وزیرہوتاہےتودیکھ لیں کہاں سےتنازع بن رہاہے۔

    الیکشن کے حوالے سے ماہر قانون نے کہا کہ آئین کےمطابق90دن کےاندرالیکشن کراناہے91دن بھی نہیں ہوسکتے۔

  • آئین کے تحت 90 دن میں الیکشن  نہ ہوئے تو بعد میں سب پر آرٹیکل 6 لگے گا، اعتزاز احسن

    آئین کے تحت 90 دن میں الیکشن نہ ہوئے تو بعد میں سب پر آرٹیکل 6 لگے گا، اعتزاز احسن

    اسلام آباد : ماہر قانون اعتراز احسن کا کہنا تھا کہ آئین کےتحت اسمبلی تحلیل کے بعد نوےدن میں الیکشن ہونے ہیں، نہ ہوئے تو آرٹیکل 6 کی کارروائی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ماہرقانون اعتزازاحسن کی اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئین کے مطابق اسمبلی تحلیل کے بعد 90 دن میں الیکشن ہونے ہیں ، 90 دن میں الیکشن سے متعلق آئین میں کوئی ابہام نہیں ہے۔

    اعتزاز احسن کاکہنا تھا کہ ماضی میں مختلف طریقوں سےالیکشن میں رکاوٹ ڈالی جاتی تھی، جس کے بعد 1973 میں الیکشن کرانے اور وقت کا باقاعدہ طریقہ دیاگیا۔

    ماہرقانون نے بتایا کہ 90 دن بعد نگراں حکومت کا اختیار ختم ہوجائےگا، اختیار ختم ہونے پر نگراں سیٹ اپ کے لوگ عہدوں پر نہیں بیٹھ سکیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 90دن میں انتخابات نہ ہوئے تو یہ آئین کی خلاف ورزی اور آرٹیکل 6 کی کارروائی ہوگی۔

    وزیر دفاع کی پٹیشن کے حوالے سے اعتزاز احسن نے کہا کہ خواجہ آصف کی پٹیشن تھی کہ نگراں سیٹ اپ حکومت نہیں چلاسکتے ،نگراں حکومت تو صرف الیکشن کرانے آتی ہے ، نگراں حکومت سے متعلق نعمت اللہ خان کا بھی کیس ہے۔

    ماہر قانون کا کہنا تھا کہ 2018 میں نگراں حکومت پر کیس کیا گیا کہ ٹرانسفر پوسٹنگ بھی نہیں کرسکتے، سپریم کورٹ کے خواجہ آصف کی پٹیشن پر فیصلے کو تبدیل نہیں کیاجاسکتا۔

    انھوں نے بتایا کہ ضیاالحق نے29مارچ1979 میں جنیجو کی حکومت کو گرایا اور نئے الیکشن کےلیے تقریبا5ماہ دیے تھے۔

    اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ بے نظیر بھٹو کی شہادت 27 دسمبر کو ہوئی جنوری میں الیکشن ہونے تھے، ان کی شہادت کے بعد ملک کے حالات خراب ہوئے، ایڈمنسٹریشن کے بحال ہونے تک الیکشن کےلیے فروری تک کا وقت دیاگیا، صورتحال بےنظیربھٹو کی شہادت والی ہوئی تاخیر ہوسکتی ہے۔

    ماہر قانون نے مزید کہا کہ آئین میں کچھ دن زیادہ کے لیے آرٹیکل 254 موجود ہے، آرٹیکل 254 کا بھی صرف مخصوص حالات میں استعمال کیاجاتا ہے ، یہ بچوں کا کھیل نہیں ہے، آئین کا سنجیدہ مسئلہ ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ ملک میں آئین کے مطابق اورالیکشن وقت پر ہونے چاہیے، آئین کی دی گئی مدت میں الیکشن نہ ہوئے تو بعد میں سب پر آرٹیکل 6 لگے گا۔

    اعتزاز احسن نے خبردار کیا کہ آئینی مدت کےبعد کسی نے کہا کہ میں نگران وزیراعلیٰ ہوں تو آرٹیکل 6 کی کارروائی ہوگی، 90 دن میں الیکشن نہ ہوئےتو الیکشن کمیشن پر بھی آرٹیکل 6 لگے گا۔

    فواد چوہدری کیس سے متعلق ماہر قانون کا کہنا تھا کہ فوادچوہدری نے ایسی کیا بات کردی تھی کہ اسےسخت سزا دی جارہی ہے، فواد چوہدری کے خلاف سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کیس کیا ہے، فوادچوہدری سے سلوک پر الیکشن کمیشن کے خلاف بھی کارروائی ہوسکتی ہے۔

  • ‘ارشد شریف کے قتل اور عمران خان پر حملے کی سازش کا الزام : نواز شریف کا پاکستان آنا  بہت مشکل ہوگیا’

    ‘ارشد شریف کے قتل اور عمران خان پر حملے کی سازش کا الزام : نواز شریف کا پاکستان آنا بہت مشکل ہوگیا’

    لاہور : پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ارشد شریف کے قتل اور عمران خان پر حملے کی سازش کے الزام کے بعد نواز شریف کے لیے ملک واپس آنا مشکل ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ماہر قانون اعتزاز احسن نے لاہور ہائی کورٹ کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف پر لندن سے بیٹھ کر سازش کرنے کا الزام لگا ، سازش کے تحت ارشد شریف کو قتل پھر عمران خان کو گولیاں ماری گئیں۔

    اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے لئے ملک واپس آنا مشکل ہوچکا ہے، لندن پولیس نواز شریف پر ارشد شریف کے قتل اور عمران خان پر حملے میں ملوث ہونے کے الزام کو سنجیدگی سے دیکھ رہی ہے۔

    ماہر قانون نے خبردار کیا اسکاٹ لینڈ پر ذرا سا بھی دباؤ نوازشریف کے لیے خطرناک ہوجائے گا اور پھر نوازشریف کیلئے پاکستان آنا اور لندن میں رہنا مشکل ہوجائے گا۔

    اعتزاز احسن نے مشورہ دیا ہے کہ مسلم لیگ نون کو چاہیے کہ اگر وہ ارشد شریف کے کیس میں ملوث نہیں تو لندن میں تسنیم حیدر کے خلاف ہتک عزت کا دعوی دائر کرے۔

    انھوں نے کہا کہ نواز شریف سعودی عرب میں پناہ لے لیں تو الگ بات ہیں ، ن لیگ اے آر وائی نیوزکو بھی انتقام کا نشانہ بناتی ہے ، ن لیگ کبھی کہتی ہے اےآروائی نیوز غلط خبریں دیتا ہے ، کبھی مریم نواز اے آروائی نیوزکا مائیک اٹھا دیتی ہیں۔

    استعفوں کی منظور کے حوالے سے ماہر قانون کا کہنا تھا کہ 35 استعفے منظور کرنے سے لگتا ہے مسلم لیگ نواز تو بلکل گھبرا گئی ہے۔

    اعتزاز احسن نے کہا کہ عمران خان قومی اسمبلی میں نہیں جا سکتے، عدالت سٹرکوں پر آسکتے ہیں، اب وفاق اور پنجاب میں اکٹھے الیکشن نہیں ہوسکتے ہیں۔