Tag: اعظم سواتی

  • اعظم سواتی صاحب! آپ کے معاملے پر عدالت اس وقت کچھ نہیں کرسکتی، چیف جسٹس

    اعظم سواتی صاحب! آپ کے معاملے پر عدالت اس وقت کچھ نہیں کرسکتی، چیف جسٹس

    اسلام آباد : چیف جسٹس عطا بندیال نے دوران سماعت اعظم سواتی سے کہا کہ آپ کےمعاملے پرعدالت اس وقت کچھ نہیں کرسکتی،آپ بہادر بنیں، پتہ نہیں آپ کے کون کون اور کتنے دشمن ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں عمران خان توہین عدالت کیس میں دوران سماعت چیف جسٹس نے اعظم سواتی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا اعظم سواتی صاحب آپکے معاملے پرعدالت اسوقت کچھ نہیں کرسکتی، پہلے ہیومن رائٹس سیل کی رپورٹ آجائے پھر ہم آگے بڑھیں گے۔

    چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ سچ جاننا آج کل بہت مشکل ہوچکا ہے، آج کل جھوٹ تہہ کے نیچے دبا ہوا ہوتا ہے، عدالت کے پاس مواد ہونا چاہیے تاکہ سوالات کےجواب مل سکیں۔

    اعظم سواتی یہ بتاتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے کہ جو ویڈیو اہلخانہ کو بھیجی گئی وہ ججز کے علاوہ کسی کو دکھا نہیں سکتا۔

    جسٹس عطا بندیال نے کہا کہ ویڈیو کسی کو دکھانے کی ضرورت نہیں،متعلقہ اداروں کو کہیں گے ویڈیو انٹرنیٹ سے ہٹا دیں، چیف جسٹس

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ فی الحال یہ معاملہ ایچ آرسیل کو دیکھنےدہر شہری کے بنیادی حقوق کا تحفظ کریں گے ، معاملہ کو مواد آنے تک میچور ہونے دیں۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے مزید کہا کہ پلیز اعظم سواتی صاحب بہادر بنیں، پتہ نہیں آپ کے کون کون اور کتنے دشمن ہو۔

  • سینیٹر اعظم سواتی کی ویڈیو جعلی ہے ، ایف آئی اے

    سینیٹر اعظم سواتی کی ویڈیو جعلی ہے ، ایف آئی اے

    اسلام آباد : فیڈرل انویسٹی ایجنسی(ایف آئی اے) نے سینیٹر اعظم سواتی کی ویڈیو کو جعلی قرار دے دیا، ویڈیو کا عالمی معیار کے مطابق تفصیلی تجزیہ کیا گیا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ پر پھیلائی جانے والی اعظم سواتی کی ویڈیو جعلی ہے، ان سے منسوب فحش ویڈیو اور آڈیو کا تفصیلی تجزیہ کیا گیا۔

    ایف آئی اے حکام کے مطابق ویڈیو اور آڈیو کا فریم ٹو فریم فرانزک تجزیہ کیا گیا ہے، ویڈیو آڈیو کا فرانزک انٹرنیشنل معیار کے مطابق کیا گیا ہے۔

    ادارے نے بتایا ہے کہ انٹرنیشنل معیار کے فرانزک سے ثابت ہوا وڈیو میں ایڈیٹنگ کی گئی اور چہروں کو بگاڑ کر مختلف ویڈیوز اس میں شامل کی گئی ہیں۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ اعظم سواتی نے جو باتیں کی ہیں اس پر باضابطہ تحقیقات کی ضرورت ہے، اعظم سواتی ایف آئی اے کو درخواست دیں اور تمام تحفظات تحریر کردیں، بادی النظر میں جعلی ویڈیو اعظم سواتی کو بدنام کرنے کیلئے پھیلائی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم سواتی نے ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ گزشتہ رات مجھے میری بیوی کا فون آیا، میں نے پوچھا کہ کیا ہوا تو جواب میں ان کی چیخ و پکار تھی۔

    اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ میں نے فوراً بیٹی کو فون کیا اور کہا کہ اپنی ماں سے پوچھو کیا ہوا؟ تو اس نے اپنی ماں کو منایا تو میری بیٹی نے بتایا اسے کسی نے ویڈیو بھیجی ہے۔

    مزید پڑھیں : میں پاکستان کی طرف سے اعظم سواتی کی اہلیہ سے معافی مانگنا چاہتا ہوں، عمران خان

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ میری بیٹی نے روتے ہوئے سسکیوں میں بتایا کہ ڈیڈی یہ ویڈیو آپ اور مما کی ہے، اعظم سواتی نے بتایا کہ میری بیوی اب ملک چھوڑ کر چلی گئی ہے۔

  • اعظم سواتی کی گرفتاری، تشدد اور نارواسلوک پر سپریم کورٹ میں درخواست دائر

    اعظم سواتی کی گرفتاری، تشدد اور نارواسلوک پر سپریم کورٹ میں درخواست دائر

    اسلام آباد : تحریکِ انصاف کے سینٹرز نے اعظم سواتی کی گرفتاری کے دوران برہنہ کرکے تشدد کرنے اور ناروا سلوک پر درخواست دائر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں سینیٹراعظم سواتی کی ایف آئی کی جانب سے گرفتاری، تشدد اور نارواسلوک پر درخواست دائر کردی گئی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ گرفتاری کے دوران سینٹر اعظم کو برہنہ کرکے تشدد کیا گیا۔ ریمانڈ کے دوران جج کے سامنے پیش ہونے پر عدالت کو پرائیویٹ پارٹس پر تشدد بارے آگاہ بھی کیا گیا۔

    درخواست میں کہا گیا کہ گرفتاری کے دوران رکھا گیا سلوک آئین اور انسان کے وقار کے خلاف ہے۔

    یاد رہے دو روز قبل پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر اعظم سواتی نے کہا تھا کہ نام نہاد جمہوری دور میں ایک سینیٹر کو ماورائے آئین و قانون تشدد کا نشانہ بنایا گیا، کسٹوڈین ٹارچر پر اعلیٰ عدلیہ کو سوموٹو لینا چاہیے۔

    سینیٹر اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ ایوان بالا کے نمائندے کو حراست میں لے کر برہنہ کیا گیا اورتشدد کیا گیا۔

  • متنازع ٹوئٹ کیس: سینیٹر اعظم سواتی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ آج سنایا جائے گا

    متنازع ٹوئٹ کیس: سینیٹر اعظم سواتی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ آج سنایا جائے گا

    اسلام آباد : متنازع ٹوئٹ کیس میں گرفتار سینیٹر اعظم سواتی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ آج سنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق متنازعہ ٹویٹ کیس میں گرفتار پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر کا فیصلہ آج سنایا جائے گا۔

    گزشتہ روز اسپیشل جج سینٹرل راجہ آصف محمود نے اعظم سواتی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    سماعت کے دوران اسپیشل پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی نے کہا تھا کہ اعظم سواتی نے پبلک فورم پر آرمی چیف اور اداروں کے خلاف اشتعال انگیز بیان دیا اور دوران تفتیش ٹویٹ کا اعتراف بھی کیا۔

    جس پر بابر اعوان ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ کہ اعظم سواتی نے ٹویٹ کرکے اپنے اظہار رائےکی آزادی کا آئینی حق استعمال کیا، اعظم سواتی پر تشدد اور تذلیل کی گئی۔

    یاد رہے گزشتہ ہفتے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ایف آئی اے کے سائبر ونگ نے اعظم سواتی کو اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔

    عدالت پیشی کے وقت سینیٹر اعظم سواتی نے کہا تھا کہ ان کو ایک ٹوئٹ کرنے اور ایک نام لینے پر گرفتار کیا گیا۔

  • اعظم سواتی کی درخواست ضمانت پر عدالت اسپیشل پراسیکیوٹر پر برہم

    اعظم سواتی کی درخواست ضمانت پر عدالت اسپیشل پراسیکیوٹر پر برہم

    اسلام آباد: اسپیشل جج نے اعظم سواتی کی درخواست ضمانت پر دلائل کے لیے مہلت مانگنے پر اسپیشل پراسیکیوٹر پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا آپ بچے نہیں ہیں کہ تیاری کے لیے وقت دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیشل جج سینٹرل اسلام آباد میں سینیٹر اعظم سواتی کی ضمانت بعدازگرفتاری کی درخواست پرسماعت ہوئی۔

    اعظم سواتی کےوکیل بابراعوان عدالت میں پیش ہوئے ، بابراعوان کیجانب سے ضمانت بعدازگرفتاری کی درخواست پر دلائل دیئے۔

    بابر اعوان نےایف آئی آر پڑھ کر عدالت کو سنائی اور کہا 7بجےٹویٹ کی اورایک بجے پرچہ ہو گیا،کہاں انکوائری ہوئی اورکب ہوئی؟ 3سے4گھنٹےمیں کارروائی کی گئی مجھےبتایابھی نہیں۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے بغیرانکوائری کے کیسے بندے کو گرفتار کرسکتی ہے، 7 بجے ٹویٹ ہوا اور رات کو ایک بجے ایک بندہ شکایت کنندہ بن بھی گیا ، پہلےنوٹس ہوتا ہے پھر پرچہ ہوتا ہے ، اس کیس میں بغیرانکوائری کارروائی کی گئی۔

    جج نے ریمارکس دیئے کہ آپ نا قابل ضمانت دفعات پرغورکریں قابل ضمانت پربحث نا کریں، جس پر بابر اعوان نے کہا اعظم سواتی بطور پیشہ وکیل بھی ہیں، جج نے مکالمے میں کہا کہ آپ بھی تو وکیل ہیں۔

    جس پر وکیل بابر اعوان کا کہنا تھا کہ حکومت وہی ہےآج میں کسی کی ضمانت لے رہا ہوں کل کو کیا پتہ میں دوسری سائیڈ پر کھڑا ہوں، ان کےگھر سےبچوں کے ٹیبلٹس بھی لے گئے ہیں۔

    اسپیشل پراسیکیوٹررضوان عباسی نےدلائل کے لیے مزید وقت مانگ لیا، جس پر جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا آپ بچے نہیں  ہیں کہ آپ کو تیاری کے لیے وقت دیا جائے۔

    عدالت نے پراسیکیوٹرکی استدعامنظور کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کرتے ہوئے کل پراسیکیوٹر رضوان عباسی سے دلائل طلب کرلئے۔

  • عدالت نے اعظم سواتی کو 14 روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

    عدالت نے اعظم سواتی کو 14 روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

    اسلام آباد : ڈسٹرکٹ سیشن عدالت نے اعظم سواتی کو 14 روز کے لیے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

    پیر کے روز ایف آئی اے  کی جانب سے 14 دن ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی، تاہم مجسٹریٹ نے صرف ایک دن کا ریمانڈ منظور کیا تھا۔

    وکیل بابر اعوان نے عدالت میں کہا کہ ایف آئی اے نے مزید 3 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی ہے، اعظم سواتی کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کی جائے۔

    انھوں نے کہا ابھی تک یہی استدعا ہے کہ موبائل برآمد کرنا ہے، جب کہ 40 آرٹیکلز ایف آئی اے برآمد کر چکی ہے۔ سماعت مکمل ہونے پر عدالت نے اعظم سواتی کو چودہ دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ایف آئی اے کے سائبر ونگ نے اعظم سواتی کو اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔

    عدالت پیشی کے وقت سینیٹر اعظم سواتی نے کہا تھا کہ ان کو ایک ٹوئٹ کرنے اور ایک نام لینے پر گرفتار کیا گیا۔

  • اعظم سواتی کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

    اعظم سواتی کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

    اسلام آباد: مجسٹریٹ جج نے اعظم سواتی کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی عدالت نے اعظم سواتی کا مزید ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔

    عدالت نے ملزم کو کل دوبارہ عدالت پیش کرنے کا حکم دے دیا، پراسیکیوٹر کی جانب سے 14 دن ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی، تاہم مجسٹریٹ نے صرف ایک دن کا ریمانڈ منظور کیا۔

    عدالت کے باہر سینیٹر اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ رانا ثناء اللہ اور ڈی جی ایف آئی اے میرے ملزمان ہیں، ڈائریکٹر سائبر کرائم ونگ کے عملے پر بھی کیس کروں گا۔

    وکیل بابر اعوان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پراسیکیوٹر کے مطابق یہ ڈیفیمیشن کا کیس ہے، ایف آئی اے کے مطابق سینیٹر اعظم سواتی کا ٹوئٹ اکاؤنٹ ریکور کرنا ہے۔

    بابر اعوان نے موبائل سے اعظم سواتی کے گھر پر اہل کاروں کی تصاویر اور سامان بھی دکھایا، پراسیکیوٹر نے کہا کہ جو تصاویر دکھائی جا رہی ہیں یہ وارنٹ کے ساتھ گرفتاری کے وقت کی ہیں۔

    بابر اعوان نے مطالبہ کیا کہ بتایا جائے کہ کس نے اعظم سواتی کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

    سینیٹر اعظم سواتی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ مجھ پر دوران حراست تشدد کیا گیا، یہ مجھ سے سوال کر رہے ہیں کہ سینیٹر سیف اللہ کا دفاع کیوں کیا، وہ عمران خان کا دست راست اور شریف آدمی ہے، عام کارکن بھی ہوگا تو دفاع کروں گا۔

  • متنازع ٹوئٹ پر اعظم سواتی کے خلاف ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ میں مقدمہ درج

    متنازع ٹوئٹ پر اعظم سواتی کے خلاف ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ میں مقدمہ درج

    اسلام آباد: متنارع ٹوئٹ پر سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    اعظم سواتی کے خلاف مقدمہ 13 اکتوبر کی رات ایک بجے ٹیکنیکل اسسٹنٹ کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

    مقدمہ انسدادالیکٹرنک کرائم ایکٹ 216کی دفعات ، پیکا کی دفعات 20، 131، 500، 505 اور تعزیت پاکستان کی دفعہ 109کے تحت درج کیا۔

    مقدمے کے متن میں کہا ہے کہ اعظم سواتی نے بدنیتی پر مبنی اور غلط مقاصد کے لیے انتہائی تضحیک آمیز ٹوئٹ کیا، جس میں ریاست پاکستان، اداروں کو براہ راست نشانہ بنایا۔

    ایف آئی اے کے مقدمےمیں اعظم سواتی کے متنازع ٹوئٹ کا متن بھی شامل کیا گیا اور کہا ہے کہ اعظم سواتی نے ملکی عدالتوں کو نشانہ بنایا اور غلط معلومات پھیلا کر ریاستی اداروں کے خلاف اکسانے کی کوشش کی۔

  • سینیٹر اعظم سواتی  2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے

    سینیٹر اعظم سواتی 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے

    اسلام آباد:سینئر سول جج شبیر بھٹی کی عدالت نے سینیٹر اعظم سواتی کو و روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کو سینئرسول جج شبیربھٹی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    اعظم سواتی کیجانب سے بابراعوان ، سردارمصروف خان اور قیصر جدون عدالت میں پیش ہوئے۔

    ایف آئی اے کی جانب سے اعظم سواتی کے 7 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔

    وکلا نے عدالت کو بتایا کہ صرف سیاسی بنیادوں پراعظم سواتی کوگرفتارکیاگیاہے، ان پر رات گئے بدترین تشدد کیا گیا۔

    جس کے بعد عدالت نے فوری طور پر اعظم سواتی کا پمز اسپتال میں میڈیکل کرانے کا حکم دے دیا۔

    سینئر سول جج شبیر بھٹی نے ایف آئی اے کی استدعا پر فیصلہ سناتے ہوئے اعظم سواتی کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظورکرلیا۔

    عدالت نے کہا کہ آئندہ سماعت پر ملزم اعظم سواتی کا میڈیکل کرا کر پیش کیا جائے۔

  • ریلوے کی سالانہ 2 ارب روپے کی بجلی چوری ہو رہی ہے: وفاقی وزیر

    ریلوے کی سالانہ 2 ارب روپے کی بجلی چوری ہو رہی ہے: وفاقی وزیر

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کے اجلاس میں وفاقی وزیر ریلوے نے اجلاس کو بتایا کہ ریلوے کی سالانہ 2 ارب روپے کی بجلی چوری ہو رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر محمد قاسم کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی بھی شریک تھے۔

    وفاقی وزیر ریلوے نے اجلاس کو بتایا کہ ریلوے کی سالانہ 2 ارب روپے کی بجلی چوری ہو رہی ہے، 54 ہزار سے زائد میٹر لگا کر چوری بچائی جا سکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ریلوے کی پٹریاں آدھی رات کو اکھاڑی گئیں، مکمل ٹریک کی نگرانی کا بندوست نہیں، ملک کے 600 ارب روپے ضائع ہو سکتے ہیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اسلام آباد سے استنبول تک ریل چلائی جا رہی ہے، بلوچستان حکومت 15 ارب دے تو کوئٹہ سے تافتان ٹریک بحال کریں گے۔ پشاور سے طور خم کا پرانا روٹ خیبر پختونخواہ حکومت بحال کر رہی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ترکمانستان اور سینٹرل ایشیا میں ریلوے ٹریک بچھ گئے ہم وہیں کھڑے ہیں۔