Tag: اعظم نذیر تارڑ

  • ہمیں بے گناہ لوگوں کی جانیں لینے کا جنون ہے نہ ہی ایسا چاہتے ہیں، اعظم نذیر تارڑ

    ہمیں بے گناہ لوگوں کی جانیں لینے کا جنون ہے نہ ہی ایسا چاہتے ہیں، اعظم نذیر تارڑ

    اسلام آباد : وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ ہمیں بے گناہ لوگوں کی جانیں لینے کا جنون ہے نہ ہی ایسا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بھارت کے خلاف شروع کیے جانے والے آپریشن بنیان المرصوص پر اپنے پیغام میں کہا کہ ہمیں بےگناہ لوگوں کی جانیں لینےکاجنون ہے نہ ہی ایسا چاہتے ہیں۔

    وزیر قانون کا کہنا تھا کہ ہم صرف اپنے دفاع میں اتنا جواب ضرور دیتے ہیں جس کی ایک خود مختار ملک کو ضرورت ہوتی ہے، پاکستان تحقیقات کیلئے تیار ہے، ڈائیلاگ سے پیچھے ہٹے ہیں نہ ہی ہٹیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ آرمی چیف کو اختیار دیا ہے کہ جس قدر فورس استعمال کرنا چاہیں کرسکتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کے پائلٹ پاکستان آنے سے خوفزدہ ہیں، اسی لیے بھارت نے ڈرون بھیجے جبکہ ایل او سی پر درجنوں بھارتی فوجی مارے گئے، اسی لئے سفید جھنڈے لہرائے گئے۔

    مزید پڑھیں : آپریشن بنیان مرصوص : بھارت کی کئی اہم فوجی تنصیبات اور بجلی کا نظام تباہ

    یاد رہے پاکستان نے بھارتی جارحیت کا جواب نماز فجر کی آذانوں کے ساتھ آپریشن بُنۡیَانٌ مَّرْصُوْص شروع کرکے دیا۔

    پاکستان کے فتح 1میزائل سسٹم نے اہداف کو چن چن کر نشانہ بنایا اور دشمن کے متعدد ٹھکانے تباہ کرکے بھاری نقصان پہنچایا، جس کی ویڈیوز بھی جاری کردی گئیں۔

    آدم پور ایئرفیلڈ کو تباہ کردیا گیا، آدم پور ایئر فیلڈ سے امرتسر میں سکھوں ،پاکستان ،افغاستان پر میزائل داغےگئےتھے۔

    برنالہ اورپٹھان کوٹ ایئربیس بھی ملیامیٹ کردی گئی جبکہ سورت گڑھ اور بھٹنڈہ کی ایئرفیلڈز اور اکھنور کی ایوی ایشن بیس تباہ کردی ۔

    ادھم پور میں نہ صرف ایئربیس تباہ کی بلکہ بطور ثبوت ویڈیو بھی جاری کردی ، جس میں ایئربیس کو تباہ ہوتےدیکھا جاسکتا ہے۔

    پاکستان کی جوابی کارروائی میں بھارتی دفاعی نظام کے بھی پرخچے اڑادیے گئے، پاک فضائیہ کے جےایف 17 تھنڈر نے آدم پورمیں بھارت کا جدید ترین ایئر ڈیفنس سسٹم ایس 400سسٹم زمین بوس کردیا، اس سسٹم کی مالیت تقریباً 1.5 بلین ڈالر تھی۔

    پاک فوج نے دشمن کی عسکری تنصیبات اور سپلائی لائن پر بھی کاری ضرب لگائی اور بھمبر گلی میں بریگیڈ ہیڈکوارٹر کے جی ٹاپ بھی خاک میں ملادیا گیا۔

    اڑی میں سپلائی ڈپو اور نگروٹا میں براہموس اسٹوریج سائٹ بھسم کردی گئی جبکہ دہرنگیاری میں آرٹلری گن پوزیشن ملیا میٹ کردیا گیا ۔۔

    مقبوضہ کشمیر کے علاقے نوشہرہ اور راجوڑی میں پاکستان میں دہشت گردی کرانیوالے بھارتی ملٹری انٹیلی جنس کے تربیتی مراکز بھی صفحہ ہستی سے مٹادیے گئے۔

    آپریشن بُنۡیَانٌ مَّرْصُوْص میں پاکستانی ڈرونز نے بھارتی دارالحکومت دہلی اور مودی کی ریاست گجرات پر پروازیں کیں۔

  • وزیر قانون  کا پیکا ایکٹ میں ترمیم پر نظرثانی کا عندیہ

    وزیر قانون کا پیکا ایکٹ میں ترمیم پر نظرثانی کا عندیہ

    اسلام آباد : وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیکا ایکٹ میں ترمیم پر نظر ثانی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا اگر سب کسی بات پر متفق ہوجائیں تو قانون کو دوبارہ دیکھا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے پیکا ایکٹ میں ترمیم پر نظرثانی کا عندیہ دے دیا۔

    نذیر تارڑ نے کہا کہ متعلقہ داخلہ ،اطلاعات کی وزارتیں اسٹیک ہولڈرز کیساتھ بات چیت کررہی ہیں، قانون میں تبدیلی کرنا پارلیمان کا اختیار ہے۔

    وزیر قانون کا کہنا تھا کہ سب کسی بات پر متفق ہوئے تو قانون کو دوبارہ دیکھا جاسکتا ہے۔

    خیال رہے پیکا ایکٹ قانون بن گیا ہے، 23 جنوری کو، قومی اسمبلی نے پی ای سی اے ترمیمی بل، 2025 منظور کیا، یہ ایک متنازعہ بل ہے جس کا مقصد پاکستان میں سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنا ہے۔

    ترمیمی بل میں سیکشن 26 (اے) شامل کی گئی ہے، جس کے مطابق جو شخص جان بوجھ کر جھوٹی معلومات پھیلائے یا دوسروں کو بھیجے، جس سے معاشرے میں خوف یا بےامنی پیدا ہو، اسے تین سال تک قید یا 20 لاکھ روپے تک جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جا سکیں گی۔

    بل میں کہا گیا تھا کہ جو کوئی بھی جان بوجھ کر فیک نیوز پھیلاتا ہے، جو عوام اور معاشرے میں گھبراہٹ کا خرابی کا باعث بنے اس شخص کو 3سال قید یا 20 لاکھ روپے تک جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جاسکیں گی۔

    اس بل کے تحت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو اتھارٹی سے رجسٹر کروانا لازمی قرا دیا گیا ہے، جبکہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو عارضی یا مستقل طور پر بھی بند کیا جاسکے گا

  • آئینی عدالت سے متعلق وزیر قانون کا اہم بیان آگیا

    آئینی عدالت سے متعلق وزیر قانون کا اہم بیان آگیا

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ آئینی عدالت 18 سال سے زیر بحث ہے، ہمارے ذہن میں خاکہ تھا کہ 7 یا 8 ججز کی آئینی عدالت ہو۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے نمائندہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ محترمہ عاصمہ جہانگیر نے آئینی عدالت کا آئیڈیا 2006 میں دیا تھا، آئینی عدالت یہ ہے کہ ایک آزاد آئینی عدالت بنادی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ ایسی آئینی عدالت جو آئینی معاملات کے مقدمات سنے۔

    وفاقی وزیر نے سوال کیا کہ کیا پارلیمنٹ کے پاس نمبرز ہوں تو کیا پارلیمنٹ کا اختیار نہیں؟ اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ عمر کی حد 65 سال یا 68 سال ہو اس پر آپ وکلا گائیڈ کریں، آپ ایک معتبر عدالت کھڑی کرنا چاہتے ہیں۔

    اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ پاکستان کی عدلیہ کی ایک مختلف تاریخ ہے دنیا میں آئینی عدالتیں موجود ہیں۔

    واضح رہے کہ اب سے کچھ دیر قبل جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت کا مسودہ مکمل مسترد کردیا ہے۔

     انہوں نے سوال کیا کہ مسودہ کسی کو دیا گیا اور کسی کو نہیں، جو مسودہ مہیا گیا گیا وہ کیا تھا؟

    ان کا کہنا تھا کہ جو کچھ ہمارے حوالے کیا گیا ہم نے اس کا مطالعہ کیا، یہ مسودہ کسی صورت قابل قبول نہیں اور نہ ہی قابل عمل ہے۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم اس مسودے کا ساتھ دیتے تو یہ ملک، قوم کی امانت میں خیانت ہوتی۔

  • چیف جسٹس پاکستان توسیع کے خواہش مند نہیں، اعظم نذیر تارڑ

    چیف جسٹس پاکستان توسیع کے خواہش مند نہیں، اعظم نذیر تارڑ

    اسلام آباد : وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان توسیع کےخواہش مندنہیں، انھوں نے واضح کہہ دیاتھا کسی قسم کی توسیع میں دلچسپی نہیں رکھتے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان توسیع کےخواہش مندنہیں، ان اس حوالے سے مؤقف واضح ہے، انھوں نے واضح کہہ دیا تھا کسی قسم کی توسیع میں دلچسپی نہیں رکھتے.

    اعظم نذیرتارڑ کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کی توسیع سے متعلق بارباربات کرناغیرمناسب ہے، یہ باتیں تب ہوں گی جب نمبرزہوں، حکومت کےپاس ترمیم کیلئےدوتہائی اکثریت نہیں۔

    یاد رہے چند روز قبل بھی وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ نے صحافیوں سےغیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی توسیع کے حوالے سے اس وقت کوئی تجویز زیر غور نہیں، توسیع ہوگی یانہیں اس کافیصلہ میں نےنہیں کرنا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پارلیمان کےمشترکہ اجلاس میں آئینی ترمیم نہیں ہو سکتی، نیا ترمیمی بل نہیں لایا جاسکتا۔

    انھوں نے مزید بتایا تھا کہ حکومت کوئی سرپرائز قانون سازی کاارادہ نہیں رکھتی، کسی رکن کے نجی بل کا حکومت سے تعلق نہیں ہوتا، حکومتی ارکان کے سینکڑوں بل موجودہیں

  • وفاقی وزیر قانون نے سپریم کورٹ میں  ایڈہاک ججز کی تعیناتی کی حمایت کردی

    وفاقی وزیر قانون نے سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کی تعیناتی کی حمایت کردی

    اسلام آباد : وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ایڈہاک ججز کی تعیناتی کی حمایت کردی اور کہا ایڈہاک ججز چیف جسٹس نے نہیں جوڈیشل کمیشن نے مقرر کرنے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری رائے میں سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز تعینات ہونے چاہئیں، ایڈہاک ججز کی تعیناتی کی آئین اجازت دیتا ہے ، ایڈہاک ججزچیف جسٹس نے نہیں جوڈیشل کمیشن نےمقرر کرنے ہیں۔

    وفاقی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ جوڈیشل سسٹم کی اصلاحات کیلئے آئینی ترمیم کے حق میں ہوں، چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کی خبریں درست نہیں۔

    پنشن بل کے حوالے سے انھوں نے بتایا کہ پنشن بل زیادہ ہونے سےسرکاری ملازمین کی مدت ملازمت میں توسیع کی بحث نےجنم لیا، دنیا بھر میں سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر کی حد میں اضافہ ہوا ہے۔

    وزیر قانون کا کہنا تھا کہ پنشن کی مد میں حکومت کو بھاری رقم ادا کرنا پڑتی ہے، جوڈیشری سمیت سرکاری ملازمین کی مدت ملازمت میں توسیع کی تجویز زیر غورتھی۔

    انھوں نے کہا کہ آئین میں ترمیم کا اختیار پارلیمان کے پاس ہے، اپریل کے آخر یا مئی میں چیف جسٹس سےجوڈیشل کمیشن میٹنگ پرملاقات ہوئی تھی، اس وقت چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کامعاملہ بھی زیر بحث آیا۔

    وفاقی وزیر نے بتایا کہ چیف جسٹس نے کہا مدت ملازمت کی توسیع میں دلچسپی نہیں، جسٹس منصور علی شاہ چیف جسٹس کی مدت ملازمت کی توسیع کی تجویزسے متفق تھے، جسٹس منصور نے کہا تھا چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کا اختیار پارلیمان کے پاس ہے۔

    مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے پر ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے سے ایک جماعت کومضبوط ہونے کا موقع دیا گیا ، 8ججز نے مخصوص نشستوں کے کیس میں آئین کو ری رائٹ کیا، جن ایم پی ایز کو بغیر سنےگھر بھیجا گیا وہ بھی ریویو میں آرہے ہیں۔

    آرٹیکل 6 کے معاملے پر وزیر قانون نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں پر آرٹیکل 6 لگانے کا معاملہ پارلیمنٹ میں لایا جا سکتا ہے، تحریک انصاف تحریک عدم اعتماد پراجلاس طلب نہیں کر رہی تھی، تحریک عدم اعتماد کیلئےاجلاس طلب کرنے کیلئے عدالت سے رجوع کیا گیا، تحریک عدم اعتماد کےبعداسمبلیاں تحلیل کرکےتحریک انصاف نے آئینی خلاف ورزی کی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں پر آرٹیکل 6 کا جینوئن کیس ہے، عدالت نےبھی کہا تحریک انصاف نے اسمبلیاں تحلیل کرکےغیر آئینی اقدام کیا، آرٹیکل 6کے حوالے سے پارلیمنٹ میں بحث ہو سکتی ہے، پچھلے سال پی ٹی آئی پر پابندی نہ لگانے کا فیصلہ سیاسی ماحول برقرار رکھنے کیلئےکیاتھا۔

  • بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری اور کیسز  : وزیر قانون کا اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ کی رپورٹ پر ردعمل

    بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری اور کیسز : وزیر قانون کا اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ کی رپورٹ پر ردعمل

    اسلام آباد : وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کا ورکنگ گروپ کی رپورٹ پر ردعمل سامنے آگیا ، جس میں بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری اور زیر التوا مقدمات کو پاکستان کا داخلی معاملہ قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ نے اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ کی رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری اور زیرالتوا مقدمات پاکستان کا داخلی معاملہ ہے، خودمختار ریاست کے طور پر پاکستان میں عدالتوں کے ذریعے آئین اور مروجہ قوانین پر عمل ہوتا ہے۔

    وفاقی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سزایافتہ قیدی کےطورپرجیل میں ہیں، انہیں آئین، قانون اوربین الاقوامی اصولوں کےمطابق تمام حقوق حاصل ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ کئی مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کو ریلیف ملنا شفاف، منصفانہ ٹرائل اورعدالتی نظام کا مظہر ہے، آئین، قانون ،عالمی اصولوں سے ماورا کوئی مطالبہ امتیازی،جانبدار اور عدل کے منافی کہلائے گا۔

    یاد رہے صوابدیدی حراست سے متعلق اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی حراست بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے ، انھیں فوری طورپررہا کرنا چاہیے۔

    ورکنگ گروپ کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی قانون کے مطابق انہیں معاوضے اوردیگرامورکی تلافی کی جائے۔

    ورکنگ گروپ نے مطالبہ کیا تھا کہ سابق وزیراعظم کی غیر قانونی حراست کا ذمےدار کون ہے اس کی باقاعدہ تحقیقات کرائی جائے۔

    اقوام متحدہ کے گروپ نے مزید کہا تھا کہ تحریک انصاف کے بانی کو الیکشن لڑنے سے روکنے کیلئے ان کے خلاف سیاسی بنیادوں پرمقدمات بنائے گئے، انتخابات سے قبل ان کی پارٹی کے ارکان کو گرفتاراورتشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی ریلیوں میں رکاوٹ ڈالی گئی۔

  • خط کے مندرجات سے تاثر دیا گیا کہ عدلیہ کے کام میں مداخلت ہورہی ہے: اعظم نذیر تارڑ

    خط کے مندرجات سے تاثر دیا گیا کہ عدلیہ کے کام میں مداخلت ہورہی ہے: اعظم نذیر تارڑ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے قانون اعظم نذیر تارڑ نے منگل کے روز نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایک تاثر پیدا کردیا گیا جیسے عدلیہ میں مداخلت ہورہی ہے، پہلے بھی 6 ججزکا خط آیا اس پرکمیشن بنایا تاکہ دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو، سپریم کورٹ نے اس پر نوٹس لیا اب وہ معاملہ عدالت میں ہے۔

    جسٹس بابر ستار کے خط کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی نے یہ پیغام نہیں دیا کہ آپ پیچھے ہٹ جائیں صرف ان کیمرا سماعت کی درخواست تھی

    انہوں نے کہا کہ آزاد عدلیہ ہی ملک کو آگے لے کر جاتی ہے، پاکستان کو آج اتحاد کی ضرورت ہے، ایسا نہیں ہے کہ عدلیہ نے ہی سب کچھ کرنا ہے۔

    وزیر قانون نے کہا کہ آج کل ٹی وی، اخبار، میڈیا پرسوشل میڈیا ریگولیٹرکے حوالے سے کافی چرچہ تھا، آج وہ ڈرافٹ منظوری کے لیے کابینہ میں آیا تھا، کچھ گائیڈ لائن مختص کی گئیں جو آئین پاکستان کے مطابق ہیں۔

    اعظم نذیر نے کہا کہ خط کے مندرجات سے تاثر دیا گیا کہ دفاعی ادارے عدلیہ میں مداخلت کرتے ہیں، اٹارنی جنرل دفتر سے رابطہ کیا گیا کہ حساس معلومات کوان کیمرہ کیا جائے، ان کے اپنے ہی مندرجات کے مطابق مداخلت نہیں تھی، اٹارنی جنرل نے کہا چیف جسٹس کے نوٹس میں لارہا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ اٹارنی جنرل کے مطابق کچھ حصہ ایسا تھا جسے ان کیمرہ کیا جائے یہ دنیا جہاں میں ہوتا ہے، حکومت اور اداروں کا مؤقف بیان کرتا ہوں کہ آزاد عدلیہ ہی ملک کو آگے لیکر جاتی ہے، کچھ معاملات ایسے ہوتے ہیں جو ملکی سلامتی سے متعلق ہیں ایسے حساس معاملات میں تمام اداروں کو ایک دوسرے کیلئے اسپیس رکھنی چاہیے، کیس کو ان کیمرہ رکھنے کا مقصد کچھ سیکیورٹی ایشوز بھی ہوتے ہیں۔

    عطا تارڑ، جو پریس کانفرنس میں ان کے ساتھ تھے، انہوں نے کہا کہ میں تو سوشل میڈیا پہ یہ بھی دیکھ رہا تھا کہ لو ئر جوڈیشری نے خط لکھا تھا چیف جسٹس کو اس پر بھی بات ہونی چاہیے. ان کو باقاعدہ پریشرائز کیا جاتا ہے ان کو باقاعدہ بڑی سخت زبان کے اندر کہا جاتا ہے کہ فلاں کیس میں فلاں فیصلہ کرو۔

    عدالتی امور میں مداخلت: جسٹس بابر ستار نے چیف جسٹس کو ایک اور خط لکھ دیا (arynews.tv)

  • مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر وفاقی وزیر قانون کا بیان

    مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر وفاقی وزیر قانون کا بیان

    لاہور: مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر وفاقی وزیر قانون نے کہا ہے کہ انھیں امید ہے کہ حتمی فیصلے میں پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رہے گا۔

    وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ یہ تو آئین کے آرٹیکل 51 اور 106 کی تشریح کا معاملہ ہے، سپریم کورٹ پریکٹس پروسیجرز ایکٹ کے تحت مناسب ہوتا کہ 5 رکنی لارجر بینچ اس کیس کی سماعت کرتا اور لارجر بینچ ہی کوئی عبوری حکم نامہ جاری کرتا۔

    وفاقی وزیر قانون نے کہا پارلیمان کی قانون سازی کے اختیار کے معاملے پر حکم امتناع سے احتراز برتنا چاہیے تھا، منتخب رکن کے قانون سازی کے اختیار پر زد پڑتی ہو تو زیادہ احتیاط برتی جاتی ہے۔

    سپریم کورٹ کا فیصلہ، حکمران اتحاد قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت سے محروم

    انھوں نے مزید کہا کہ آرٹیکل 67 واضح ہے کہ رکن کی قانون سازی قانونی نااہلیت کے باوجود برقرار رہتی ہے، آرٹیکل 67 کے مطابق رکن کی قانون سازی کی اہلیت پر سوال نہیں اٹھایا جاتا۔

    https://urdu.arynews.tv/reserved-seats-sc-suspended-decision/

  • عام انتخابات کب ہوں گے؟ اعظم نذیر تارڑ نے بتادیا

    عام انتخابات کب ہوں گے؟ اعظم نذیر تارڑ نے بتادیا

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ اگلے سال جنوری کے آخر تک انتخابات ہوجائیں گے،عدالتیں آزاد ہیں، تمام کام آئین اورقانون کے مطابق ہو رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر قانون اور ن لیگی رہنما اعظم نذیرتارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہ جنوری کےوسط یاآخر میں عام انتخابات ہوں گے اور عام انتخابات کے بعد سینیٹ کےالیکشن ہوں گے۔

    اعظم نذیرتارڑ کا کہنا تھا کہ آئین میں درج ہے کہ حلقہ بندیاں کرنی ہیں، پہلے ساڑھے 7 اور 6 لاکھ تک حلقے تھے اب 8 یا 9 لاکھ تک جائیں گے۔

    سابق وزیر قانون نے کہا کہ وکلا تحریک بار کی الیکٹڈ باڈیزشروع کریں گی، آج بھی پاکستان بارکونسل کی میزبانی میں کانفرنس ہورہی ہے، صوبوں کے بار کونسلز کے سربراہان کانفرنس میں شریک ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ وکلااپنی الیکٹڈباڈیزکومانتےہیں، وہ باڈیزجب بھی تحریک کاآغاز کریں گی ، سوچ بیچارکےبعدکریں گی ، وکلا الیکٹڈ اور وہ لوگ جنہوں نے سہانے خواب دکھائے ان کیلئے کھڑے نہیں ہوں گے۔

    آرمی اور آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے حوالے سے ن لیگی رہنما نے کہا کہ آرمی اور آفیشل سیکریٹ ایکٹ کےتحت سویلین حملہ آورہوں توانکاآرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل ہوسکتا ہے، وہ لوگ جنہوں نے عسکری تنصیبات پر حملہ کیا قانون اجازت دیتا ہے ان کے ٹرائل ہونے چاہئیں۔

  • ریویو ایکٹ فیصلے کا نوازشریف کے مقدمات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا،  اعظم نذیر تارڑ

    ریویو ایکٹ فیصلے کا نوازشریف کے مقدمات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، اعظم نذیر تارڑ

    اسلام آباد : سابق وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ ریویوایکٹ فیصلے کا نوازشریف کے مقدمات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سپریم کورٹ کے ریویوآف آرڈرزاینڈججمنٹس ایکٹ کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا۔

    اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اچھی روایت نہیں عدالتیں پارلیمان کے اختیارمیں مداخلت کریں، اگر عدالتیں بار بار پارلیمان کے اختیار میں مداخلت کریں گی تو ادارےمضبوط ہونےکی بجائے کمزور ہوں گے۔

    سابق وفاقی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ نوازشریف اوردیگر5سال بعدانتخابات کیلئے اہل ہیں، فیصلے سے اُن کے کیسز پر کوئی اثرنہیں پڑے گا۔