Tag: اعلیٰ سطح وفد

  • ٹیرف معاملہ: پاکستان کا مذاکرات کیلیے اعلیٰ سطح وفد امریکا بھیجنے کا فیصلہ

    ٹیرف معاملہ: پاکستان کا مذاکرات کیلیے اعلیٰ سطح وفد امریکا بھیجنے کا فیصلہ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف معاملے پر پاکستان نے اعلیٰ سطح وفد امریکا بھیجنےکا فیصلہ کیا ہے جو ٹرمپ انتظامیہ سے مذاکرات کرے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تجارتی ٹیرف کی زد میں پاکستان بھی آیا ہے اور پاکستانی مصنوعات پر اضافی ٹیرف عائد کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیرف معاملے پر پاکستان حکومت نے ایک اعلیٰ سطح وفد امریکا بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے جو ٹرمپ انتظامیہ سے اس مسئلے پر ٹرمپ انتظامیہ سے مذاکرات کرے گا۔ اس وفد میں ایک روز میں امریکا روانگی کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق اس وفد کی سربراہی وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کریں گے جبکہ اس وفد میں سیکریٹری تجارت، وزارت خزانہ اور دفتر خارجہ کے حکام بھی شامل ہوں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی وفد امریکی انتظامیہ سے 29 فیصد مجوزہ ٹیرف میں کمی کے لیے بات چیت کرے گا اور غیر ٹیرف رکاوٹوں کو ہٹانے اور تجارت بڑھانے پر بھی زور دیا جائے گا۔

    مذاکرات میں 90 روز بعد 29 فیصد ٹیرف سے بچنے کے لیے حکمت عملی پر بات کی جائے گی اور امریکا سے درآمدات بڑھانے کی تجویز پیش کی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکا کو پاکستان کے ساتھ تجارت میں 3 ارب ڈالر خسارے کا سامنا ہے اور اس خسارے کے باعث ہر ایک ارب ڈالر کی کمی پر ٹیرف میں 9 فیصد کمی کا سامنا ہے۔

    ان مذاکرات میں امریکا سے پوما کپاس، مشینری اور سویا بین آئل کی درآمدات بڑھانے سمیت بیڈلینن، ڈینم اور تولیوں کی برآمدات میں 50 کروڑ ڈالر اضافے پر بات چیت متوقع ہے۔

    واضح رہے کہ اضافی ٹیرف سے قبل پاکستانی مصنوعات پر اوسط امریکی ٹیرف 9.9 فیصد عائد تھا۔ وزارت تجارت کے حکام کا کہنا ہے کہ امریکا نے 90 روز کے لیے مزید 10 فیصد ٹیرف میں اضافہ کیا ہے۔

  • افغان طالبان حکومت کا اعلیٰ سطح کا وفد آج پاکستان پہنچے گا

    افغان طالبان حکومت کا اعلیٰ سطح کا وفد آج پاکستان پہنچے گا

    اسلام آباد : طالبان حکومت کا اعلیٰ سطح کا وفد آج پاکستان پہنچے گا ، طالبان حکومتی وفد وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی دعوت پردورہ کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان طالبان حکومت کا اعلیٰ سطح وفد آج پاکستان کا دورہ کرے گا ، طالبان حکومت وفدکی قیادت وزیرخارجہ امیرخان متقی کریں گے، وفد کا پاکستان میں قیام 10نومبر سے 12نومبر تک ہوگا۔

    طالبان وفد میں ان کے تجارت اور خزانہ کے وزیر بھی شامل ہوں گے، دورے کے دوران جہاں وفد اعلی حکام سے ملاقات کرے گا، جس میں دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات میں توسیع اور افغان مہاجرین سے متعلق بات ہوگی۔

    ملاقاتوں میں افغان وزیرِ خارجہ راہداری ،تجارت، مہاجرین اور آمدو رفت میں سہولیات پر بھی گفتگو کریں گے۔

    افغان وفد افغان صورتحال پر 2روزہ ٹرائیکا پلس اجلاس میں بھی شرکت کرے گا، دو روزہ ٹرائیکاپلس اجلاس 11اور12 نومبر کو اسلام آباد میں ہوگا، اجلاس میں پاکستان،روس،امریکااور چین کے وفود شرکت کریں گے۔

    طالبان حکومتی وفد وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی دعوت پر دورہ پاکستان کر رہا ہے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی جنرل فیض حمید کے ہمراہ کابل کا دورہ کیا تھا ، جہاں افغانستان کےعبوری وزیر اعظم ملاحسن آخوند سے ملاقات کی تھی ، ملاقات میں افغان عبوری حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی بھی موجود تھے۔

    ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور ،تجارتی و اقتصادی شعبہ جات میں تعاون سمیت افغان عوام کومعاشی بحران سے نکالنے کیلئے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس موقع پر شاہ محمودقریشی نے کہا تھا پاکستان افغانستان میں دیرپا امن اوراستحکام کاخواہاں ہے اور انسانی بنیادوں پرافغان بھائیوں کی مددکیلئےپرعزم ہے۔

  • وزیراعظم آج دو روزہ دورے پر ترکمانستان روانہ ہونگے

    وزیراعظم آج دو روزہ دورے پر ترکمانستان روانہ ہونگے

    اسلام آباد : وزیر اعظم نواز شریف اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ آج ترکمانستان کے دورے پر روانہ ہونگے۔

    تفصیلات کےمطابق وزیراعظم نوازشریف آج دوروزہ دورے پر ترکمانستان جائیں گے۔انہیں اس دورے کی دعوت ترکمانستان کے صدر قربان علی بردی نے دی تھی۔

    وزیراعظم پاکستان اپنے2روزہ دورے میں ترکمانستان کے صدر سے ملاقات کے علاوہ دارالحکومت اشک آباد میں پائیدار ٹرانسپورٹ کے بارے میں منعقدہ پہلی عالمی کانفرنس میں اپنے وفد کی قیادت بھی کریں گے۔

    اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون اور ترکمانستان مشترکہ طور پراس کانفرنس کی میزبانی کر رہے ہیں،جس میں حکومتی سربراہوں، وزرا، نجی شعبوں کے چیف، سول سوسائٹی کے رہنمااقوام متحدہ کے حکام سمیت 15مندوبین شرکت کر رہے ہیں۔

    کانفرنس میں پائیدار ترقی کے ایجنڈا 2030ء کے تحت پائیدار ٹرانسپورٹ کے حوالے سے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ پاکستان ٹرانسپورٹ اور مواصلاتی رابطوں کے ذریعے وسط ایشیا کی ریاستوں کے ساتھ رابطوں کے فروغ کا خواہاں ہے۔