Tag: اغوا

  • 55 سالہ خاتون اغوا کے بعد قتل

    55 سالہ خاتون اغوا کے بعد قتل

    نئی دہلی: بھارتی شہر ممبئی میں 55 سالہ خاتون کو اغوا کے بعد قتل کردیا گیا، پولیس کے مطابق واقعہ ڈکیتی کا نہیں لگتا۔

    ممبئی پولیس کے مطابق 55 سالہ خاتون ایک بینک کے باہر کار میں اپنے شوہر کا انتظار کر رہی تھیں جہاں سے وہ اغوا کرلی گئیں اور بعد ازاں انہیں گولی مار کر قتل کردیا گیا۔

    لاش سمیت گاڑی بعد ازاں ایک تعمیراتی سائٹ کے قریب پائی گئی۔ خاتون کے پاس موجود زیورات اور گاڑی میں موجود نقد رقم بحفاظت موجود ہے، پولیس کے مطابق ابتدائی طور پر یہ انتقامی کارروائی لگتی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ گزشتہ روز دن کے سوا 2 بجے پیش آیا جب مقتولہ اپنے 62 سالہ شوہر کے ساتھ بینک پہنچیں، شوہر نے اپنی گاڑی باہر پارک کی اور بینک کے اندر چلا گیا۔

    واپسی پر اس نے اپنی گاڑی اور بیوی دونوں کو غائب پایا، کچھ دیر ڈھونڈنے کے بعد اس نے اپنے بیٹے کو مطلع کیا جس نے وہاں پہنچ کر باپ کے ساتھ مل کر تلاش شروع کی۔

    3 بجے کے قریب انہوں نے پولیس کو کال کردی۔ پولیس کو تھوڑی سی تلاش کے بعد بینک سے قریب ہی موجود ایک تعمیراتی سائٹ کے پاس گاڑی مل گئی جس میں لاش بھی موجود تھی۔

    پولیس کے مطابق مقتولہ کے سینے اور پیٹھ پر زخم ہے، اس بات کا علم پوسٹ مارٹم سے ہی ہوگا کہ آیا مقتولہ کو 2 گولیاں ماری گئیں یا پھر ایک ہی گولی سینے پر ماری گئی جو جسم کے پار ہوگئی۔

    پولیس علاقے میں نصب مختلف سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیجز چیک کر رہی ہے جس سے قتل کا کوئی سراغ مل سکے۔

  • لا پتا ایس ایس پی مفخر عدیل کی جیپ مل گئی

    لا پتا ایس ایس پی مفخر عدیل کی جیپ مل گئی

    لاہور: منگل کی رات سے لا پتا ایس ایس پی مفخر عدیل کے زیر استعمال سرکاری جیپ پولیس کو مل گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق منگل کی رات لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن سے ایس ایس پی مفخر عدیل لا پتا ہو گئے تھے، ذرایع کا کہنا ہے کہ ان کی سرکاری جیپ ڈی جی 333 جوہر ٹاؤن شاپنگ مال کے قریب سے مل گئی ہے۔

    مفخر عدیل منگل کی رات 9 بجے گھر سے سرکاری جیپ پر نکلے تھے، ذرایع کا کہنا ہے کہ ان کا موبائل فون جی تھری بلاک میں بند ہوا تھا، جب کہ اہل خانہ نے ان کی گم شدگی پر اغوا کا شبہ ظاہر کیا ہے، اہل خانہ نے تھانہ جوہر ٹاؤن میں مقدمے کی درخواست بھی دے دی ہے۔

    لاہور سے 2 اہم شخصیات اغوا، مقدمات درج

    ڈی آئی جی آپریشنز رائے بابر سعید کا کہنا تھا کہ ایس ایس پی مفخر عدیل کے لا پتا ہونے کے معاملے میں پولیس نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ ایس ایس پی کی کال کے ریکارڈ کا ڈیٹا حاصل کر کے سی آئی اے ماڈل ٹاؤن پولیس نے تفتیش شروع کر دی ہے، 2 دن سے ان کا موبائل فون بھی بند ہے، زیر استعمال گاڑی سی آئی اے ماڈل ٹاؤن بھجوا دی گئی، ایس ایس پی کو سیف سٹی کیمروں کی مدد سے چیک کیا جا رہا ہے۔

    یاد رہے کہ سابق ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل شہباز احمد بھی لاہور کے علاقے گلبرگ سے لا پتا ہو گئے ہیں، کہا جا رہا ہے کہ انھیں اغوا کیا گیا ہے، اغوا کا مقدمہ بھی ان کے بھائی کی مدعیت میں تھانہ نصیر آباد میں درج کر لیا گیا ہے۔ شہباز احمد کے بھائی سجاد احمد کا کہنا تھا کہ میرے بھائی دفتر سے لا پتا ہوئے ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ اغوا کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ایس ایس پی مفخر عدیل اور سابق اسسٹنٹ اٹارنی جنرل شہباز احمد طلال دوست تھے، انھیں نامعلوم اغوا کاروں نے اغوا کیا ہے۔

  • خود کو نانی ظاہر کرکے ملزمہ نومولود بچہ لے کر غائب ہوگئی

    خود کو نانی ظاہر کرکے ملزمہ نومولود بچہ لے کر غائب ہوگئی

    بہاولپور: پنجاب میں نومولود بچے کے اغوا کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا، سول اسپتال کے گائنی وارڈ سے نومولود بچہ اغوا ہوگیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق یہ واقعہ بہاولپور میں پیش آیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون نے خود کو غریب ظاہر کیا اور خود کو زچہ بچہ کی خدمت پر رکھنے کا مطالبہ کیا جس پر متاثرہ خاندان نے خدمت کے عوض اسے کچھ رقم دینے کا وعدہ کیا۔

    پولیس نے بتایا کہ ملزمہ موقع دیکھ کر نومولود کو لے گئی، سیکیورٹی گارڈ نے گیٹ پر روکا تو ملزمہ نے خود کو نانی بتایا اور نومولود کے والد کی شناختی کارڈ کی کاپی بھی دکھائی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ جلد خاتون کو گرفتار کرکے نومولود کو برآمد کرلیں گے۔

    کراچی : قیوم آباد میں ویلفیئراسپتال سے نومولود اغوا

    خیال رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں شہر قائد میں ویلفیئر اسپتال سے نومولود بچہ اغواء ہوا تھا، ورثا نے واقعے کی ایف آئی آر درج کروانے کے لیے کورنگی تھانے میں درخواست جمع کرائی تھی۔

    واضح رہے کہ ملک بھر میں نومولود بچوں کے اغوا کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

  • جہانگیر پارک سے بچہ اغوا کرنے والی فیملی گرفتار، اغوا کی حیران کن وجہ سامنے آ گئی

    جہانگیر پارک سے بچہ اغوا کرنے والی فیملی گرفتار، اغوا کی حیران کن وجہ سامنے آ گئی

    کراچی: شہر قائد کے جہانگیر پارک سے ڈیڑھ سالہ بچہ اغوا کرنے والی فیملی کو پولیس نے گرفتار کر لیا، اغوا کاروں نے بچہ اٹھانے کی حیران کن وجہ بیان کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق بچہ اغوا کرنے والی فیملی کے بیان سے یہ انکشاف ہوا ہے کہ ظالم ماں باپ نے اپنے بچے کی خواہش پر دوسروں کا بچہ اغوا کر لیا تھا، تاہم پولیس نے گزشتہ روز جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے اغوا کار ماں باپ کو گرفتار کر لیا۔ ڈیڑھ سالہ بیٹا سدیس واپس ملنے پر والد عامر فرط جذبات سے زار و قطار رونے لگا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جہانگیر پارک کراچی سے بچے کو اغوا کرنے والے ملزمان نے ابتدائی بیان میں انکشاف کیا کہ 9 سال کا روحان ان کا اکلوتا بیٹا ہے، وہ بھائی کے لیے ضد کرتا تھا، بچے کی ضد پوری کرنے کے لیے دوسرا بچہ اغوا کرنے کا سوچا۔

    اغوا ہونے والا بچہ سدیس اپنے والد عامر کی گود میں

    برقع پوش خاتون نے پارک سے ڈیڑھ سالہ بچے کو اغوا کر لیا

    ملزمان کے بیان سے معلوم ہوا کہ ملزمہ رخسانہ نے پہلے شوہر سے طلاق کے بعد ملزم شاہد سے شادی کر لی تھی، بچہ بھی پہلے شوہر تھا، جب اس نے بھائی کے لیے ضد کی تو ملزمان نے سدیس کو جہانگیر پارک سے اغوا کر لیا، اور اسے لے جا کر چنیسر گوٹھ کے مکان پر رکھا۔

    ملزمان کا کہنا تھا کہ انھوں نے سدیس کو روحان سے مانوس کرانے کی کوشش کی اور اس کا خیال رکھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان کا ابتدائی بیان ریکارڈ کیا گیا ہے، مکمل بیان کل تحریر ہوگا، ملزمان کے ہمراہ بچے، والدہ کا ڈی این اے ٹیسٹ بھی کرایا جائے گا، یہ بھی دیکھا جائے گا کہ 9 سال کا روحان بھی ملزمان کا اپنا بچہ ہے یا کسی اور کا ہے۔

    یاد رہے کہ اغوا کی واردات دو دن قبل صدر کے علاقے میں واقع جہانگیر پارک میں کی گئی تھی، واردات کی ایف آئی آر پریڈی تھانے میں درج کی گئی تھی، اغوا کی واردات سی سی ٹی وی کیمرے میں ریکارڈ ہو گئی تھی، جس میں دیکھا جا سکتا تھا کہ ایک برقع پوش خاتون اور ایک ضعیف العمر شخص بچے کو لے جا رہے ہیں۔

  • 6 ماہ بعد دو صوبوں کی پولیس نے مل کر لڑکی بازیاب کرا لی

    6 ماہ بعد دو صوبوں کی پولیس نے مل کر لڑکی بازیاب کرا لی

    کراچی: شہر قائد کی پولیس نے بلوچستان پولیس کے ساتھ مشترکہ کارروائی میں مغوی لڑکی بازیاب کرا لی۔

    تفصیلات کے مطابق سچل اور سہراب گوٹھ پولیس نے بلوچستان پولیس کے ساتھ کارروائی کرتے ہوئے مغویہ بازیاب کرالی جب کہ قتل، اغوا اور ڈکیتی میں ملوث 3 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بازیاب ہونے والی لڑکی کو اگست 2019 میں ڈیرہ مراد جمالی سے 3 ملزمان نے اغوا کیا تھا، ملزمان نے اغوا کی واردات کے دوران مزاحمت پر لڑکی کے باپ کو قتل کر دیا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان لڑکی کو اغوا کر کے 6 ماہ قبل کراچی لے آئے تھے، ان ملزمان میں اسحاق خان، احسان خان اور محمد امین شامل ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق لڑکی مسماۃ عابدہ پروین بی بی کو گزشتہ برس اگست میں ڈیرہ مراد جمالی تھانہ سٹی بلوچستان کی حدود سے رشتے کے تنازع پر اغوا کیا گیا تھا، ملزمان نے گھر میں گھس کر لڑکی کے باپ محمد ایوب کو قتل کیا اور اس کی بیٹی کو گھر سے قیمتی سامان سمیت اٹھا لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ملزمان کے خلاف کارروائی ڈسٹرکٹ ایسٹ پولیس نے بلوچستان کی پولیس پارٹی کے ساتھ مل کر کی، کارروائی کامیاب رہی اور ملزمان گرفتار کر لیے گئے، جس کے بعد ملزمان اور مغویہ کو بلوچستان پولیس پارٹی کے حوالے کر دیا گیا۔

  • برقع پوش خاتون نے پارک سے ڈیڑھ سالہ بچے کو اغوا کر لیا

    برقع پوش خاتون نے پارک سے ڈیڑھ سالہ بچے کو اغوا کر لیا

    کراچی: شہر قائد کے مشہور جہانگیر پارک سے برقع پوش خاتو نے ڈیڑھ سالہ بچے کو دیدہ دلیری سے اغوا کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بچوں کے اغوا کی وارداتوں کی روک تھام نہ کی جا سکی، کراچی کے علاقے صدر میں واقع جہانگیر پارک سے ڈیڑھ سالہ بچہ محمد سدیس کو اغوا کر لیا گیا، واردات کی ایف آئی آر پریڈی تھانے میں درج کر دی گئی۔

    بچے کے والد عامر کے مطابق ان کی کسی سے دشمنی اور نہ کوئی لین دین کا تنازعہ ہے، پارک کے سی سی ٹی وی کیمرے میں برقع پوش خاتون اور ایک ضعیف العمر شخص کو بچے کو لے جاتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈیڑھ سالہ سدیس والدین کے ساتھ جہانگیر پارک آیا تھا، کچھ دیر بعد وہ بھیڑ میں کھو گیا، تاہم جب پارک کے سی سی ٹی وی کیمرے میں دیکھا گیا تو معلوم ہوا کہ بچہ اغوا کیا گیا ہے، کیمرے میں اغوا کی واردات ریکارڈ ہو گئی تھی۔

    مبینہ اغواکار خاتون جس کے ساتھ ایک بچہ اور ایک مرد بھی تھا

    ویڈیو میں دیکھا گیا کہ برقع پوش خاتون بچے کو اغوا کر کے لے جا رہی ہے، ملزمہ کے ساتھ 2 افراد اور بھی واردات میں شامل تھے۔ بچے کے والد نے پولیس کو بیان دیا کہ وہ موبائل مارکیٹ میں موبائل کا کام کرتا ہے، گزشتہ روز تفریح کے لیے اپنی فیملی کے ساتھ شام 7 بجے جہانگیر پارک میں داخل ہوئے تھے، اور پھر تقریباً 25 منٹ بعد وہ کھو گیا۔

    سی سی ٹی وی کیمرے فوٹیج سے لیا گیا اسکرین گریب جس میں خاتون کے ساتھ مرد اور بچہ بھی نظر آرہے ہیں

    والد کے بیان کے مطابق بچے نے نیلی جینز اور چیک کی شرٹ اور سفید جوتے پہن رکھے تھے، پارک میں انھوں نے بچے کو دیر تک ڈھونڈا لیکن نہیں ملا، جس کے بعد انھوں نے پارک کے سی سی ٹی وی کیمرے کو چیک کیا تو معلوم ہوا کہ وہ اغوا کر لیا گیا ہے۔

    رنچوڑ لائن کے رہایشی بچے کے والد محمد عامر نے بتایا کہ عورت اکیلی نہیں تھی، اس کے ساتھ پچاس پچپن سالہ ایک مرد بھی تھا جس کے سر اور داڑھی کے بال سفید تھے، اور اس نے کالی قمیض اور سفید شلوار پہنچ رکھی تھی۔ برقع والی عورت کے ساتھ ایک لڑکا بھی تھا جس نے پیلی شرٹ اور کالی پینٹ پہن رکھی تھی۔

  • خیبرپختونخوا: اغوا برائے تاوان کا ملزم گرفتار، مغوی بازیاب

    خیبرپختونخوا: اغوا برائے تاوان کا ملزم گرفتار، مغوی بازیاب

    پشاور: خیبرپختونخوا میں پولیس نے اہم کارروائی کرتے ہوئے اغوا برائے تاوان کا ملزم گرفتار کرکے مغوی بازیاب کرالیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس کی جانب سے یہ کارروائی پشاور میں کی گئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دوسری جماعت کے طالب علم کاشان کو گھر کے باہر سے اغوا کیا گیا تھا۔

    ملزم حسنین نے 7سالہ بچے کی رہائی کے لیے چچا سے 7لاکھ روپے تاوان بھی مانگا تھا۔

    پولیس نے فون کال ٹریس کرکے کارروائی کی اور بچے کو بازیاب کرا لیا۔ بچے کے اغوا میں ملوث 2مرد اور 4خواتین گرفتار ہوئے، متعلقہ اداروں نے دیگر قانونی کارروائیاں تیز کردی ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سال فروری میں کراچی کے علاقے شرافی گوٹھ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے محمود آباد سے اغوا کیے گئے بچے کو بازیاب کرایا تھا۔ ملک میں بچوں کے اغوا کے واقعات میں دن بہ دن اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

    کراچی: شرافی گوٹھ پولیس نے محمود آباد سے اغوا کیا گیا بچہ بازیاب کرا لیا

    یاد رہے کہ گزشتہ سال سندھ حکومت نے بچوں کے خلاف مختلف جرائم جیسے اغوا، گم شدگی اور زیادتی کے بڑھتے واقعات کے پیشِ نظر چائلڈ ہیلپ لائن 1121 قائم کی، محکمہ سماجی بہبود کے تحت قائم کردہ ہیلپ لائن 24 گھنٹے کام کرے گی جس میں بچوں سے متعلق مختلف شکایات لی جائیں گی، ہیلپ لائن کا مرکزی دفتر کراچی میں ہوگا۔

  • لڑکی کی جعلی آواز سن کر نوجوان پھنس گیا

    لڑکی کی جعلی آواز سن کر نوجوان پھنس گیا

    کراچی: ڈاکوؤں نے فون پر لڑکی بن کر نوجوان کو دھوکے سے اغوا کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اورنگی ٹاؤن کا رہائشی اغواکاروں کے ہتھے چڑھ گیا، ڈاکوؤں نےلڑکی کی آواز بناکر دھوکے سےکشمور بلایا اور اغوا کر لیا۔

    اے آئی جی سکھر کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں نے لڑکی بن کر نوجوان کو کال کی اور اس سے دوستی کر لی، ملاقات کے بہانے اسے کشمور بلایا اور پھر اغوا کر کے تاوان طلب کر لیا۔

    ان کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں نے رہائی کے بدلے تاوان کا مطالبہ کیا تھا، اطلاع ملنے پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مغوی کو بازیاب کروالیا تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہ آ سکی۔

    پولیس افسر کا کہنا ہے کہ اغوا کاروں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں اور ملزمان کی تلاش کے لیے مختلف ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔

    دوسری جانب بازیاب کروائے گئے نوجوان کو ضابطے کی کارروائی کے بعد واپس کراچی روانہ کردیا گیا ہے۔

  • سر عام بچی کو اغوا کرنے والی خاتون کی ویڈیو جاری

    سر عام بچی کو اغوا کرنے والی خاتون کی ویڈیو جاری

    بیجنگ: چین میں سرعام بچی کو اغوا کرنے والی خاتون کو سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے چند گھنٹوں میں ہی گرفتا کر لیا گیا۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق واقعہ چین کے جنوب مغربی صوبے ینان میں پیش آیا جہاں زاہوٹونگ شہر کے بھرے بازار میں اغوا کار خاتون دو سالہ بچی کو اغوا کر لیا.

    سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مارکیٹ میں گہما گہمی ہے اور بڑی تعداد میں لوگ خریداری میں مصروف ہیں، اس دوران بازار کے بیچ و بیچ ایک خاتون اغوا کار بچی کو اٹھائے گھوم رہی ہے۔

    اغوا کار بچی کو اٹھائے مارکیٹ میں چہل قدمی کررہی ہے اور حالات کا جائزہ لے رہی ہے، تھوڑی دیر بعد وہ مغوی بچی کو موٹرسائیکل رکشہ میں بٹھا کر وہاں سے فرار ہو جاتی ہے اور کسی کو اس پر شک تک نہیں ہوتا۔

    مغوی بچی کے والدین نے مقامی پولیس اسٹیشن میں بیٹی کے لاپتہ ہونے کی رپورٹ درج کروائی جس پر پولیس حرکت میں آگئی اور شہر بھر کے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے بچی کی تلاش شروع کی۔

    مارکیٹ میں لگے خفیہ کیمرے کی مدد سے اغوا کار کی شناخت ہوئی تو پولیس نے چند گھنٹو بعد ہی اسے گرفتار کر کے بچی کو بازیاب کروا لیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ اغوا کار خاتون پیشہ وار انسانی اسمگلر ہے اور ایسی واردادتیں کرتی رہی ہے، اغوا کار سے اس کے ساتھیوں سے متعلق پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔

  • نومولود بچوں کو اغوا کرنے والی جوڑی نے کئی راز اگل دیے

    نومولود بچوں کو اغوا کرنے والی جوڑی نے کئی راز اگل دیے

    کراچی: شہر قائد کے علاقے اورنگی ٹاؤن سے نومولود بچوں کو اغوا کرنے والے گینگ کی گرفتاری کے بعد پولیس نے مختلف مقامات پر اہم چھاپے مارے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات پولیس نے اورنگی ٹاؤن میں سرکاری اسپتال قطر کے قریب چھاپا مار کر نومولود بچوں کو اغوا کرنے والے گینگ کے اہم ارکان کو پکڑ لیا تھا، آج گرفتار ملزم اور ملزمہ کی نشان دہی پر مختلف مقامات پر پولیس نے چھاپے مارے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گرفتار ملزمان میں عدنان شوکت ولد شوکت شاہ، اور فوزیہ عرف دعا ولد خورشید احمد شامل ہیں، پولیس نے امکان ظاہر کیا ہے کہ نومولود بچوں کے اغوا میں اسپتال انتظامیہ بھی شامل ہے، پولیس ذرایع کا کہنا ہے کہ ملزمان ممکنہ طور پر اسپتال انتظامیہ کی ملی بھگت سے وارداتیں کرتے تھے، اس گروہ میں دیگر خواتین اور مرد بھی شامل ہیں۔

    پولیس کی بڑی کامیابی، نومولود بچوں کو اغوا کرنے والا گینگ پکڑا گیا

    پولیس کے مطابق ملزمان سرکاری اسپتال سے ایک عرصے سے نومولود بچے اغوا کر رہے ہیں، گزشتہ رات کارروائی کے دوران خاتون سمیت 2 ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا، ملزمان نومولود بچے اغوا کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

    ایس ایس پی ویسٹ فدا حسین کا کہنا تھا ملزمان پر چھاپا اس وقت مارا گیا تھا جب وہ قطر اسپتال اورنگی ٹاؤن سے نومولود بچے کو اغوا کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ دیگر ملزمان کی تلاش میں مزید چھاپے مارے جائیں گے۔