Tag: اغوا

  • 11 سالہ بچے کو 8 لاکھ تاوان کے لیے اغوا کرنے والے میاں بیوی کو سزا مل گئی

    11 سالہ بچے کو 8 لاکھ تاوان کے لیے اغوا کرنے والے میاں بیوی کو سزا مل گئی

    اٹک: 11 سالہ بچے کو 8 لاکھ تاوان کے لیے اغوا کرنے والے میاں بیوی کو سزا مل گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اٹک کی انسداد دہشت گردی عدالت نے اغوا کے مقدمے کا فیصلہ سنا دیا، گیارہ سال کے بچے عمیر علی کو اغوا کرنے والے میاں بیوی کو سزا سنا دی۔

    اے آر وائی نیوز کے نمایندے کے مطابق عدالت نے میاں بیوی سمیت 7 ملزمان کو 2،2 بار عمر قید کی سزا کا حکم سنایا، ملزمان کی تمام جائیدادیں بھی بہ حق سرکار ضبط کرنے کا حکم جاری کیا گیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال جولائی میں ملزمان نے مرزا گاؤں سے 11 سالہ بچے عمیر علی کو اغوا کیا تھا، بچے کے اہل خانہ نے 8 لاکھ روپے تاوان بھی ادا کر دیا تھا، تاہم پولیس نے پھرتی دکھاتے ہوئے ملزمان کو 24 گھنٹوں میں گرفتار کر لیا تھا، ملزمان سے تاوان کے 8 لاکھ روپے بھی برآمد کیے گئے تھے۔

    ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اٹک سید شہزاد ندیم بخاری نے بچے کی بازیابی کے لیے سی آئی اے، آئی ٹی لیب ٹیم اور ایلیٹ فورس پر مشتمل ٹیم تشکیل دی تھی، جس نے کام یاب کارروائی کرتے ہوئے بچے کو اغوا کاروں کے چنگل سے جلد اور بہ حفاظت بازیاب کرا لیا۔

    بچے کے اغوا کی واردات کی رپورٹ مرزا گاؤں کے تھانے میں بچے کے والد فرخ سلطان کی مدعیت میں درج کرائی گئی تھی۔

  • ٹرین سے شیرخوار بچہ اغوا

    ٹرین سے شیرخوار بچہ اغوا

    نئی دہلی: بھارت میں گزشتہ ماہ اغوا کیا جانے والا شیر خوار بچہ پولیس نے بازیاب کرکے خاتون اور اس کے شوہر کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی پولیس نے گزشتہ ماہ اغوا کیے جانے والے کمسن بچے کو بازیاب کرتے ہوئے اغوا کار میاں بیوی کو گرفتار کرلیا۔

    بھارتی پولیس نے بتایا کہ خاتون اور اس کے شوہر کو حضرت نظام الدین ریلوے اسٹیشن سے گرفتار کیا گیا، دونوں گوا جا رہے تھے۔

    پولیس نے بتایا کہ راجکماری نامی خاتون نے 25 دسمبر کو حضرت نظام الدین ریلوے اسٹیشن سے اپنی 4 سالہ بیٹی اور 2 ماہ کے بچے کے ہمراہ مہاکوشل ایکسپریس سے سفر کرنا تھا۔

    پولیس کے مطابق راجکماری نے ٹرین میں سامان رکھنے کے لیے اپنے دو ماہ کے بچے کو کویتا نامی خاتون کو دیا اور جیسے ہی انہوں نے پیچھے دیکھا تو خاتون بچے کو لے کر غائب ہوگئی تھی۔

    بعدازاں ریلوے اسٹیشن پر خاتون کو تلاش کرنے میں ناکامی کے بعد راجکماری حضرت نظام الدین ریلوے پولیس اسٹیشن پہنچی اور بچے کو اغوا کرنے کی ایف آئی آر درج کی۔

    پولیس نے ریلوے اسٹیشن پر لگے کیمرے کی فوٹیج سے خاتون کا پتہ لگایا اور اسے شوہر سمیت گرفتار کرلیا۔

  • اغوا ہونے والی بچی بازیاب، پولیس نے اغواکار کو بھی دھر لیا

    اغوا ہونے والی بچی بازیاب، پولیس نے اغواکار کو بھی دھر لیا

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گلشن معمار سے مبینہ طور پر اغوا ہونے والی بچی بازیاب کر لی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دو دن قبل کراچی کے علاقے گلشن معمار سے اغوا ہونے والی بچی بازیاب ہو گئی، پولیس نے اغوا کار کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کو فیروز آباد پولیس اسٹیشن کی حدود سے بہ حفاظت بازیاب کر کے ملزم کو سندھی مسلم سوسائٹی سے گرفتار کر لیا گیا ہے جس کے خلاف مقدمہ بھی درج ہو گیا۔

    ملزم گلشن معمار کا رہایشی ہے، ملزم بچی کو اغوا کر کے سندھی مسلم سوسائٹی لایا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کو مبینہ طور پر دو دن قبل اغوا کیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیو کراچی : معصوم بچی سے زیادتی کرنے والا ملزم گرفتار، مقدمہ درج

    کراچی میں بچوں کے اغوا کی وارداتوں کے ساتھ ساتھ معصوم کم سن بچیوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں بھی اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، نومبر میں کراچی کے علاقے نیو کراچی میں بھی کم سن بچی سے مبینہ زیادتی کا واقعہ پیش آیا تھا۔

    پولیس نے نیو کراچی کے اجمیرنگری تھانے کی حدود میں آٹھ سالہ بچی کے ساتھ مبینہ طور پر زیادتی کے ملزم بشیر کو گرفتار کر لیا تھا، ملزم نے بچی کو اپنی دکان میں زیادتی کا نشانہ بنایا تھا، اور واقعے کے بعد دکان بند کر کے فرار ہو گیا تھا۔

  • نظر ہٹتے ہی بچہ اغوا، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    نظر ہٹتے ہی بچہ اغوا، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    کیپ ٹاؤن: جنوبی افریقہ کے شہر ڈربن میں 2 سالہ بچے کو پاس ہی موجود دادی کی نظر بچا کر اغوا کرلیا گیا۔

    یہ افسوسناک واقعہ ڈربن کی ایک سپر مارکیٹ میں پیش آیا، حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اغوا کار کوئی اور نہیں بلکہ مارکیٹ کا سیکیورٹی گارڈ تھا۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دادی 2 سالہ بچے کے بالکل قریب ہی کھڑی ہیں تاہم ان کی نظر دوسری طرف ہے۔ یونیفارم میں ملبوس سیکیورٹی گارڈعام سے انداز میں چلتا ہوا آتا ہے اور بچے کے پاس رک کر اسے بہلانے کے بعد گود میں اٹھا کر چلتا بنتا ہے۔

    دادی کافی دیر بعد پلٹ کر دیکھتی ہیں اور پوتے کو غائب پا کر چلانا شروع کردیتی ہیں۔ اس دوران وہ باہر کی جانب جاتی ہیں اور انہیں گارڈ کی گود میں اپنا پوتا دکھائیدے جاتا ہے جس کے بعد وہ اسے جھپٹ کر واپس لے لیتی ہیں۔

    اس دوران مارکیٹ انتظامیہ نے پولیس کو بھی اطلاع دے دی جس نے فوراً موقع پر پہنچ کر گارڈ کو حراست میں لے لیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ فی الوقت ملزم کے عزائم نامعلوم ہیں کہ اس نے بچے کو اغوا کیوں کیا۔

    پولیس نے شہریوں کو متنبہ کیا ہے کہ کرسمس میں رش کے باعث باہر جاتے ہوئے اپنے بچوں پر کڑی نگاہ رکھیں تاکہ ایسے واقعات سے بچا جاسکے۔

  • دعا منگی کی بازیابی میں پولیس کی مکمل ناکامی سامنے آ گئی

    دعا منگی کی بازیابی میں پولیس کی مکمل ناکامی سامنے آ گئی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ڈیفنس سے تاوان کے لیے اغوا ہونے والی دعا منگی کی بازیابی میں پولیس کی مکمل ناکامی سامنے آ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس دعا منگی کو بازیاب کرانے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے، تاوان کی ادائیگی کے بعد ہی دعا ایک ہفتے بعد گھر پہنچی، معلوم ہوا ہے کہ تاوان کی ادائیگی اور دعا کی رہائی کا طریقہ کار سوشل میڈیا پر طے ہوا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ دعا منگی کے اغوا میں ہائی ٹیک گروہ ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے، اغوا کاروں نے دعا کے اہل خانہ سے بات کے دوران ویڈیو کال پر گھر کا جائزہ بھی لیا تھا، دعا کے اغوا میں ملوث گروہ پر پہلے بھی شہر میں واردات کا شبہ ہے، مئی میں ڈیفنس ہی سے اغوا ہونے والی بسمہ کے کیس میں بھی یہی گروہ ملوث تھا۔

    بسمہ اور دعا کے اغوا کے کیسز میں مماثلت بتائی جا رہی ہے، بسمہ کو بھی بھاری تاوان کی ادائیگی کے بعد چھوڑا گیا تھا، سات مہینے گزرنے کے بعد بھی بسمہ کیس کے ملزمان گرفتار نہیں ہوئے، سندھ پولیس دعا منگی کے کیس میں بھی مکمل طور پر بے بس نظر آ رہی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اہلخانہ نے دعا منگی کی رہائی کیلئے 20لاکھ روپے تاوان دیا

    صورت حال بتا رہی ہے کہ بسمہ کے بعد دعا منگی کے کیس میں بھی پولیس خاموشی اختیار کر کے اس کیس کو رفتہ رفتہ بھول جائے گی۔ ہائی پروفائل کیس میں پولیس سمیت دیگر تحقیقاتی ادارے بھی کام کر رہے تھے تاہم دعا کو تاوان کے ذریعے ہی رہائی ملی، جب کہ پولیس اغوا کاروں کی گاڑی سے مماثلت رکھنے والی گاڑی برآمد کرنے تک ہی محدود رہی، ایک ہفتہ گزرنے کے بعد بھی پولیس کو ملزمان سے متعلق ایک بھی کلیو ہاتھ نہیں آیا۔

    خیال رہے کہ دعا منگی کو 30 نومبر کو کراچی کے علاقے ڈیفینس خیابان بخاری سے نامعلوم اغوا کاروں نے اٹھایا تھا، جب کہ اس کے ساتھ موجود دوست حارث کو گولی مار کر زخمی کر دیا تھا۔

  • دعا منگی اغوا: پولیس کی پھرتیاں، ہائی پروفائل کیس خراب ہونے کا خدشہ

    دعا منگی اغوا: پولیس کی پھرتیاں، ہائی پروفائل کیس خراب ہونے کا خدشہ

    کراچی: ڈیفنس میں لڑکی کے اغوا اور لڑکے کے فائرنگ سے زخمی ہونے کے واقعے میں پولیس بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر خود ہائی پروفائل کیس خراب کرنے پر تل گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق دعا منگی اغوا کیس میں مماثلت رکھنے والی کار برآمدگی پر پولیس کی بے جا پھرتیوں کے باعث ہائی پروفائل کیس خراب ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، تفتیشی ذرایع کا کہنا ہے کہ خالد بن ولید سے چھینی گئی کار کو ملزمان خود چھوڑ کر فرار ہوئے تھے تاہم شارع فیصل پولیس نے کارکردگی دکھانے کے لیے اسے مقابلہ ظاہر کر دیا۔

    پولیس مقابلہ اصل تھا یا جعلی، اس سلسلے میں اے آر وائی نیوز نے اصل کہانی کا پتا چلا لیا ہے، گاڑی فیروز آباد کی حدود سے 27 نومبر کو چھینی گئی تھی، شارع فیصل پولیس نے 25 نومبر لکھ دیا، اے آر وائی نیوز نے شارع فیصل تھانے میں درج مقدمے کی کاپی بھی حاصل کر لی۔

    یہ بھی پڑھیں:  دعا اغوا کیس میں مماثلت رکھنے والی گاڑی برآمد

    ایف آئی آر کے متن میں لکھا گیا ہے کہ شارع فیصل پولیس نے 3 مشتبہ ملزمان کو رکنے کا اشارہ کیا تو ملزمان نے پولیس پر فائرنگ کر دی، پولیس نے جوابی فائرنگ کی، ملزمان نے پولیس پر 8 اور پولیس نے ملزمان پر 5 گولیاں چلائیں، پولیس فائرنگ سے تینوں ملزمان کار چھوڑ کر پیدل فرار ہو گئے۔

    دوسری طرف تفتیشی ذرایع کا کہنا ہے کہ چھِینی گئی گاڑی یکم دسمبر کو ملزمان خود چھوڑ کر فرار ہوئے تھے، پولیس کو ون فائیو مددگار پر گاڑی چھوڑے جانے کی اطلاع موصول ہو چکی تھی، 2 دسمبر کو اے آر وائی نیوز نے مماثلت رکھنے والی کار کی خبر بھی نشر کی، شارع فیصل پولیس کو تب پتا چلا کہ گزشتہ روز چلنے والی انٹری مذکورہ گاڑی کی تھی۔

    تفتیشی ذرایع کے مطابق 3 دسمبر کو شارع فیصل پولیس نے چھوڑی گاڑی کو مقابلے میں ظاہر کر دیا، ایس ایس پی تنویرعالم اوڈھو خود میڈیا کو لاوارث کار ملنے کا بتا چکے تھے، ہاتھ سے تحریر ایف آئی آر فیروز آباد اور مقدمے کی پرنٹ کاپی شارع فیصل تھانے کی ہے۔

  • وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ کی ہمدردی نہیں، دعا کی بحفاظت واپسی چاہیئے: دعا کے اہلخانہ کا مطالبہ

    وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ کی ہمدردی نہیں، دعا کی بحفاظت واپسی چاہیئے: دعا کے اہلخانہ کا مطالبہ

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں اغوا کی جانے والی دعا منگی کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ صدر، وزیر اعظم، یا وزیر اعلیٰ کی ہمدردی نہیں چاہیئے، دعا کی بحفاظت واپسی چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد کے علاقے ڈیفنس سے اغوا ہونے والی دعا منگی کے اہل خانہ نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کی۔ دعا کی بہن موتیا منگی کا کہنا تھا کہ دعا میری چھوٹی بہن ہے، اغوا کا واقعہ بہت افسوسناک ہے۔ لڑکیوں کے اغوا کے واقعات ہم سب کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔

    بہن نے کہا کہ اس قسم کے واقعے کے بارے میں کبھی نہیں سوچا نہیں تھا، ہمارا کوئی بھائی نہیں، 3 بہنیں ہیں۔

    دعا کے ماموں اعجاز منگی نے کہا کہ دعا اس ملک کی بچی ہے، ریاست کو ماں ثابت کرنا ہوگا۔ دعا کے اغوا کار گرفتار نہ ہوئے تو مزید واقعات بھی ہو سکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ واقعے کے وقت دعا کے ساتھ موجود حارث 4 ملزمان سے لڑا، وہ ہیرو ہے۔ ملزمان ہمارے آس پاس کے لوگوں میں شامل نہیں۔ صدر، وزیر اعظم، گورنر یا وزیر اعلیٰ کی ہمدردی نہیں چاہیئے، ہمیں اپنی دعا کے لیے حق چاہیئے۔

    پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ ڈیفنس جیسے علاقےمیں دعا کا اغوا تشویشناک ہے، بازیابی میں مکمل کامیابی تو نہیں ملی البتہ کچھ پیش رفت ہوئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امید ہے بچی کو بازیاب کروا لیں گے، ملزمان جلد پکڑے جائیں گے۔ سیف سٹی پروجیکٹ کے باوجود جرائم کو نہیں روکا جا سکتا۔ بڑے شہروں میں جرائم کا مکمل خاتمہ ممکن نہیں۔

    خیال رہے کہ دعا منگی کو یکم دسمبر کی شام اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ اور اس کا دوست سڑک پر واک کر رہے تھے۔ نامعلوم ملزمان نے مزاحمت پر لڑکے حارث کو گولی مار کر زخمی کیا اور دعا کو اپنے ساتھ گاڑی میں ڈال کر لے گئے۔

    دعا کے والد کا کہنا ہے کہ ان کی صاحبزادی کا 10 روز قبل مظفر نامی لڑکے سے جھگڑا ہوا تھا۔ والد نے شبہ ظاہر کیا کہ دعا کے اغوا میں بھی اسی لڑکے کا ہاتھ ہے۔

    دعا کی تلاش میں کراچی پولیس نے جائے وقوعہ سے 10 سے زائد سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کر لی ہیں، تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ کی جیو فینسگ کا عمل بھی جاری ہے۔

  • دعا اغوا کیس میں مماثلت رکھنے والی گاڑی برآمد

    دعا اغوا کیس میں مماثلت رکھنے والی گاڑی برآمد

    کراچی: دعا اغوا کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، پولیس نے اغوا میں استعمال ہونے والی گاڑی سے مماثلت رکھنے والی گاڑی شاہراہ فیصل کے قریب سے برآمد کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق دعا اغوا کیس میں مماثلت رکھنے والی گاڑی شاہراہ فیصل کے قریب سے برآمد ہو گئی ہے، ایس ایس پی ایسٹ تنویر عالم اوڈھو اور دعا کیس کی خصوصی تفتیشی ٹیم نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر جائزہ لیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملنے والی گاڑی کا فارنزک کروایا جائے گا، ایس ایس پی تنویر عالم اوڈھو نے اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ گاڑی لاوارث حالت میں ملی ہے، ابتدائی طور پر ایسا لگ رہا ہے جیسے ملزمان گاڑی چھوڑ کر فرار ہو گئے ہوں۔

    واضح رہے کہ دعا منگی کو اغوا ہوئے 4 روز ہو گئے ہیں، ایسا لگتا ہے کہ دعا کو آسمان نگل گیا یا زمین کھا گئی ہو، اب تک دعا بازیاب نہ ہو سکی، پولیس کی تحقیقات بیانات قلم بند کرنے اور سی سی ٹی وی فوٹیجز کا جائزہ لینے سے آگے نہ بڑھ سکی، پولیس نے مزید 2 افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  دعا اغوا کیس: دو طلبہ گرفتار، تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل

    کراچی میں ڈیفنس کے علاقے سے اغوا ہونے والی دعا منگی کیس میں اب تک 22 افراد کا بیان ریکارڈ کیا جا چکا ہے، دعا کے والد کا کہنا ہے کہ 10 روز پہلے دعا کا مظفر نامی لڑکے سے جھگڑا ہوا تھا، جس کے بعد دعا کو اغوا کیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق واقعہ اغوا برائے تاوان نہیں بلکہ بدلہ لینے کا لگتا ہے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے نوٹس لینے کے بعد اس کیس کی تحقیقات کرنے کے لیے اینٹی وائلنٹ کرائم سیل کی خدمات حاصل کر لی گئی ہیں۔

  • دعا منگی اغوا: 28 گھنٹے گزر گئے، 10 سے زائد سی سی ٹی وی فوٹیجز مل گئیں

    دعا منگی اغوا: 28 گھنٹے گزر گئے، 10 سے زائد سی سی ٹی وی فوٹیجز مل گئیں

    کراچی: ڈیفنس کراچی سے اغوا کی گئی دعا نثار منگی کو 28 گھنٹے بعد بھی تلاش نہیں کیا جا سکا، کار سواروں نے پیدل چلتی لڑکی کو اغوا کر کے ساتھ چلتے لڑکے کو گولی مار کر زخمی کر دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق دعا منگی کے اہل خانہ نے لاہور کے رہایشی مظفر نامی شخص پر شبہ ظاہر کیا ہے، والدین کا کہنا ہے کہ دونوں دوست تھے اور ان میں کچھ عرصہ پہلے جھگڑا ہوا تھا، دعا اُس رات جس سال گرہ میں گئی تھی وہاں مظفر بھی موجود تھا۔

    دوسری طرف دعا کی تلاش میں کراچی پولیس نے جائے وقوعہ سے 10 سے زائد سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کر لی ہیں، تفتیشی ذرایع کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ کی جیو فینسگ کا عمل بھی جاری ہے، پولیس کو جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم گولی کا خول ملا تھا، جس کی فارنزک رپورٹ آج موصول ہو جائے گی، اس بات پر بھی کام کیا جا رہا ہے کہ ملزمان کس روڈ کی طرف فرار ہوئے، اس سلسلے میں پولیس اور اے وی سی سی کی خصوصی ٹیم کام کر رہی ہے، سی پی ایل سی اور رینجرز کی تفتیشی ٹیمیں بھی کام کر رہی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی، ڈیفنس میں کارسواروں نے لڑکی اغوا کرلی، نوجوان زخمی

    قبل ازیں، پولیس ذرایع نے یہ بھی بتایا تھا کہ تاوان کے لیے تاحال کوئی کال نہیں آئی، جب کہ گھر والوں نے قریبی دوست کے اغوا میں ملوث ہونے کا خدشہ ظاہر کیا، دعا پرسوں رات دوست کی سال گرہ میں گئی تھی، تقریب کے بعد وہ حارث کے ساتھ واک کرنے ہاہر نکلی، وہ چند ماہ قبل ہی بیرون ملک سے کراچی آئی تھی، دعا کچھ عرصہ قبل تعلیم کے لیے امریکا گئی تھی جہاں مظفر سے اس کی ملاقات ہوئی۔

    اب تک اس واقعے کی متعدد سی سی ٹی وی فوٹیجز سامنے آ چکی ہیں، ایک میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دعا اور حارث خیابان بخاری کی سڑک پر چہل قدمی کر رہے ہیں، دوسری فوٹیج میں ملزمان کو گاڑی کا دروازہ بند کر کے فرار ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں لڑکی اغوا، ویٹر کا بیان سامنے آگیا

    ایک عینی شاہد رکشا ڈرائیور نے پولیس کو بتایا کہ فائر کی آواز سن کر سیکورٹی گارڈ کے ساتھ اس نے دوڑ لگائی لیکن کچھ نظر نہیں آیا۔ زخمی حارث کے والد کا کہنا تھا کہ حارث دوستوں سے ملنے کا کہہ کر گیا تھا، فون پر گولی لگنے کی اطلاع ملی۔ دریں اثنا، حارث کے والد کی مدعیت میں درخشاں تھانے میں اس واقعے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ تفتیشی ٹیم نے قریبی چائے کے ہوٹل کا بھی دورہ کیا، ویٹر کا کہنا تھا کہ دونوں چار ماہ سے ریسٹورنٹ آ رہے تھے، حارث اور دعا کے ساتھ اکثر ایک خاتون اور ہوتی تھیں۔

  • منچن آباد: 9 سال کی بچی کو اغوا اور زیادتی کا نشانہ بنانے والا بھکاری گرفتار

    منچن آباد: 9 سال کی بچی کو اغوا اور زیادتی کا نشانہ بنانے والا بھکاری گرفتار

    منچن آباد: پنجاب کے ضلع بہاول نگر کے شہر منچن آباد میں 9 سال کی بچی کو اغوا کے بعد زیادتی کا نشانہ بنانے والا ملزم گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق منچن آباد کے علاقے گھمنڈ پور میں 45 سالہ بھکاری نے 9 سالہ بچی کو اغوا کرنے کے بعد اس کے ساتھ زیادتی کی تھی، پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔

    گھمنڈ پور پولیس کا کہنا ہے کہ بہاولنگر کے رہایشی ملزم مشتاق ڈھڈی نے اعتراف جرم کر لیا ہے، میڈیکل رپورٹ میں بھی بچی کے ساتھ زیادتی ثابت ہو گئی ہے۔

    پولیس کے مطابق مشتاق ڈھڈی پیشہ ور گداگر ہے اور بھیک مانگنے کے لیے مختلف شہروں کا رخ کرتا رہتا ہے، ملزم نے گھمنڈ پور کے رہایشی محنت کش بارش علی سے راہ و رسم نکالی، اور وقتاً فوقتاً مالی امداد کر کے اپنا اعتماد بنایا۔

    تازہ ترین:  باپ کی اپنے ہی خاندان کو ختم کرنے کی کوشش، 2 افراد جاں بحق

    مشتاق ڈھڈی 3 نومبر کو بارش علی کی دوسری جماعت کی طالبہ 9 سالہ بیٹی کو بہلا پھسلا کر اپنے ساتھیوں کی مدد سے اغوا کر کے فیصل آباد لے آیا۔ اس کے بعد بھکاری بچی کو اپنے گینگ کے ہمراہ لے کر مختلف شہروں میں پھرتا رہا اور بچی کو زیادتی کا نشانہ بھی بناتا رہا۔

    گھمنڈ پور پولیس نے بچی کے والد کی مدعیت میں 5 نومبر کو ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کی اور کال ڈیٹا کی مدد سے ملزم کو ٹریس کیا جانے لگا، بار بار جگہیں تبدیل کرنے کے باعث پولیس ملزم کو پکڑنے میں ناکام ہوتی رہی تاہم آخر کار ملزم کو لالہ موسیٰ کے ایک ویران علاقے سے گرفتار کرنے میں کا میاب ہو گئی۔

    چھاپے کے دوران ملزم کی جھونپڑی سے بچی کو بھی بازیاب کرا لیا گیا، ملزم نے دوران تفتیش بچی کو اغوا اور زیادتی کا اعتراف کرتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ اس کا ارادہ تھا کہ وہ بچی کو ہمیشہ اپنے پاس رکھے گا اور بھیک منگوائے گا۔