Tag: اغوا

  • 16 سالہ گھریلو ملازمہ کا اغوا: مغویہ کو پیش نہ کرنے پر عدالتی حکم پر ایس ایچ او گرفتار

    16 سالہ گھریلو ملازمہ کا اغوا: مغویہ کو پیش نہ کرنے پر عدالتی حکم پر ایس ایچ او گرفتار

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 16 سالہ گھریلو ملازمہ کے اغوا پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور اغوا شدہ لڑکی کو پیش نہ کرنے پر لودھراں تھانے کے ایس ایچ او کو عدالت سے گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 16 سالہ گھریلو ملازمہ کے مبینہ اغوا کے معاملے کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی، درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کی۔

    عدالت نے ایس ایچ او سٹی پولیس تھانہ لودھراں کی سخت سرزنش کی۔

    اسلام آباد پولیس کی جانب سے رپورٹ میں بتایا گیا کہ پولیس نے 16 سالہ لڑکی کو پنجاب کے شہر لودھراں میں جیو فینسنگ کے ذریعے برآمد کیا تھا، اغوا شدہ لڑکی کی برآمدگی کے بعد متعلقہ تھانے سے ضروری کارروائی کے لیے رجوع کیا گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ لودھراں کے متعلقہ پولیس تھانے نے برآمد شدہ لڑکی کو لے جانے کی اجازت نہیں دی۔

    جسٹس محسن اختر کیانی نے لودھراں سٹی پولیس کے ایس ایچ او سے کہا کہ جب اسلام آباد ہائیکورٹ نے گزشتہ سماعت پر لڑکی کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تو تم منہ اٹھا کر کیوں آگئے؟

    انہوں نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود لڑکی کو پیش نہ کرنا حکم عدولی ہے۔

    سیخ پا ہونے پر عدالت نے نائب کورٹ کو حکم دیا کہ ایس ایچ او لودھراں کو عدالت سے گرفتار کر لیں جس کے بعد عدالتی حکم پر نائب کورٹ نے ایس ایچ او لودھراں کو گرفتار کر لیا۔

    سرکاری وکیل نے آئندہ سماعت میں اغوا شدہ لڑکی کو پیش کرنے کا یقین دلایا جبکہ ایس ایچ او لودھراں نے عدالت سے معافی مانگی۔

    ایس ایچ او نے کہا کہ عدالتی حکم دیر سے ملنے کی وجہ سے تعمیل نہیں ہو سکی۔

    عدالت نے کہا کہ آئندہ سماعت میں اگر پنجاب پولیس نے 16 سالہ لڑکی کو پیش نہیں کیا تو ایس ایچ او سٹی لودھراں اور آئی جی پنجاب عدالت میں ہوں گے۔

    جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ پنجاب پولیس بدمعاش بنی ہوئی ہے، ایک آڈر پاس کر دوں تو ساری زندگی عدالتوں سے انصاف مانگتے پھریں گے۔

    درخواست کی مزید سماعت 6 جون تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

  • خاتون کی آواز کے جھانسے میں آ کر 2 نوجوان اغوا

    خاتون کی آواز کے جھانسے میں آ کر 2 نوجوان اغوا

    شکار پور: صوبہ سندھ کے شہر شکار پور میں 2 نوجوانوں کو خاتون کی آواز کا جھانسہ دے کر اغوا کرلیا گیا، مغویوں کے ورثا سے 30 لاکھ روپے تاوان طلب کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شکار پور کے علاقے ٹاؤن مدیجی کے قریب 2 نوجوانوں کو مبینہ طور پر عید کے روز اغوا کر لیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ محمد خان اور احمد علی کو اغوا کاروں نے خاتون کی آواز سے جھانسہ دے کر اغوا کیا، دونوں نوجوانوں کا موبائل نمبر گزشتہ روز دوپہر 12 بجے سے بند ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کے ورثا سے تاوان طلب کیا گیا ہے، اغوا کاروں کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔

    دوسری جانب مغویوں کے ورثا کا کہنا ہے کہ اغوا کاروں نے 30 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا ہے۔

  • ہمارے لوگوں کو اغوا کر کے سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کرنے کی کوشش کی گئی: عمران خان

    ہمارے لوگوں کو اغوا کر کے سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کرنے کی کوشش کی گئی: عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارے لوگوں کو اغوا کر کے سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کرنے کی کوشش کی گئی، ہم بنانا ری پبلک بنتے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان نے اپنے تازہ ٹوئٹ میں اپنے اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف ایف آئی آرز کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے، انھوں نے اسے "ایف آئی آرز کا سرکس” کا نام دیتے ہوئے کہا کہ ہم بنانا ریپبلک بنتے جا رہے ہیں جہاں قانون کی حکمرانی نہیں اور صرف جنگل کا قانون ہے۔

    عمران خان نے لکھا ” ہمارے لوگوں کو اغوا کیا جاتا ہے اور بعد میں ایف آئی آر کی جاتی ہے،ایک ایف آئی آر میں ضمانت ملتی ہے تو دوسری درج کر دی جاتی ہے، میرے خلاف 145 سے زائد ایف آئی آرز ہیں، ایف آئی آرز کا سرکس لگا ہوا ہے۔”

    پی ٹی آئی چیئرمین نے ٹوئٹ میں بتایا کہ بنی گالہ کا چوکیدار، زمان پارک کا باورچی، سوشل میڈیا ٹیم اور سیکیورٹی انچارج کو اغوا کیا گیا، ان سب کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کرنے کی کوشش کی گئی۔

    انھوں نے لکھا کہ علی امین گنڈاپوری کو ایک مقدمے میں ضمانت ملی تو ایک اور ایف آئی آر سامنے آ گئی، علی امین کو بیمار ہونے پر اسپتال سے مکمل صحت یابی سے پہلے ہی نکال دیا گیا۔

    سابق وزیر اعظم نے حکومتی اتحاد فاشسٹ قرار دیتے ہوئے تنقید کی کہ اس وقت ملک میں فاشزم کی حکمرانی ہے۔

  • کراچی سے اغوا ہونے والا 2 ماہ کا بچہ ننکانہ صاحب سے بازیاب

    کراچی سے اغوا ہونے والا 2 ماہ کا بچہ ننکانہ صاحب سے بازیاب

    لاہور / کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی سے اغوا ہونے والا 2 ماہ کا بچہ پنجاب سے بازیاب کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے شہر ننکانہ صاحب میں پولیس نے کراچی سے اغوا ہونے والے 2 ماہ کے بچے کو بازیاب کرلیا۔

    ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    پولیس کے مطابق ملزم نے چند روز قبل عبد اللہ کو تاوان کے لیے کراچی سے اغوا کیا تھا، ملزم کے خلاف کراچی کے ضلع کورنگی کے تھانہ زمان ٹاؤن میں مقدمہ درج تھا۔

    پولیس نے بچے کو والدین کے حوالے کر دیا ہے جبکہ ملزم سے مزید تفتیش کا سلسلہ جاری ہے۔

  • سستی کار کے اشتہار کا ٹریپ، پنڈی کے 4 شہری اغوا سے بال بال بچ گئے

    سستی کار کے اشتہار کا ٹریپ، پنڈی کے 4 شہری اغوا سے بال بال بچ گئے

    صادق آباد: راولپنڈی کے 4 شہری سوشل میڈیا پر سستی کار کے اشتہار کے ٹریپ میں گرفتار ہونے سے بال بال بچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق رحیم یار خان میں تھانہ کوٹ سبزل پولیس نے ایک کارروائی میں ٹریپ کے ذریعے اغوا کی کوشش ناکام بنا دی، پولیس اہل کاروں نے راولپنڈی کے چار شہریوں کو اغوا ہونے سے بچا لیا۔

    ترجمان پولیس نے بتایا کہ شہریوں نے سوشل میڈیا پر سستی گاڑی کا اشتہار دیکھا تھا، جس پر انھوں نے اشتہار دینے والے افراد سے جو دراصل اغوا کار تھے، رابطہ کیا۔

    پولیس ترجمان کے مطابق اغوا کاروں نے پنڈی کے شہریوں کو گاڑی خریدنے کے لیے سندھ کے کچے میں بلایا، شہری بھی بغیر دیکھے بھالے کچے کے علاقے میں چل پڑے۔

    ترجمان پولیس نے بتایا کہ سندھ اور پنجاب کے بارڈر پر پولیس نے چاروں کو روک کر پوچھ گچھ کی تو وہ فوری طور پر سمجھ گئے کہ یہ ایک ٹریپ ہے، اور اس طرح انھیں خبردار کر کے اغوا ہونے سے بچا لیا۔

    اے ایس پی صادق آباد شاہ زیب چاچڑ نے اس سلسلے میں اپنے ایک بیان میں شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ کسی سستی اسکیم کے لالچ میں ہرگز نہ آئیں، اور اغوا کاروں کی چال سے بچیں۔ خیال رہے کہ پنجاب اور سندھ باڈر پر صادق آباد میں اغوا برائے تاوان صنعت بن گئی ہے، ڈاکوؤں نے شہریوں کو اغوا کرنے کا نیا طریقہ ’ہنی ٹریپ‘ اپنا لیا ہے۔ رواں برس جنوری میں کوٹ سبزل پولیس نے سستے ٹریکٹر کے ٹریپ میں آنے والے تین افراد کو اغوا ہونے سے بچایا تھا۔

    سستی کار کے اشتہار پر قتل ہونے والے نیویارک پولیس کے پاکستانی افسر کی نماز جنازہ ادا

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں نیویارک میں بھی اسی قسم کا ایک واقعہ پیش آیا تھا، جس میں نیویارک پولیس کا ایک پاکستانی نژاد افسر 26 سالہ عدید فیاض نے فیس بک مارکیٹ پلیس پر ایک کار کا اشتہار دیکھ کر رینڈی جونز نامی شخص سے ملاقات کی، جونز نے جعلی اشتہار کے ذریعے آنے والے عدید فیاض کو لوٹا اور پھر سر میں گولی مار کر قتل کر دیا۔

  • افریقی ملک کا بڑا واقعہ، مسلح افراد ریلوے اسٹیشن سے 32 افراد کو اغوا کر کے لے گئے

    نائیجیریا: مغربی افریقی ملک نائیجیریا میں اغوا کا ایک بڑا واقعہ پیش آیا ہے، مسلح افراد نے ایک ریلوے اسٹیشن سے 32 افراد کو اغوا کر لیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اتوار کو یناگوا شہر کے گورنر آفس نے بتایا کہ AK-47 رائفلوں سے لیس مسلح افراد نے نائیجیریا کی جنوبی ایدو ریاست کے ایک ٹرین اسٹیشن سے 30 سے زائد افراد کو اغوا کر لیا ہے۔

    یہ حملہ بڑھتے ہوئے عدم تحفظ کی تازہ ترین مثال ہے، جو افریقہ کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک نائیجیریا کے تقریباً ہر کونے میں پھیل چکا ہے، یہ بد امنی فروری میں ہونے والے صدارتی انتخابات سے قبل حکومت کے لیے ایک چیلنج بھی ہے۔

    پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ مسلح افراد نے شام 4 بجے ٹام اکیمی اسٹیشن پر حملہ کیا، جب مسافر تیل کے مرکز واری کے لیے ٹرین کا انتظار کر رہے تھے، پولیس نے بتایا کہ حملے میں اسٹیشن پر موجود کچھ لوگوں کو گولی بھی ماری گئی۔

    ریاست کے کمشنر اطلاعات نے بتایا کہ مغویوں کو بچانے کے لیے ریسکیو ٹیم تشکیل دی گئی ہے جس میں فوج اور پولیس اہل کاروں کے ساتھ ساتھ چوکس نیٹ ورک اور شکاری بھی شامل کیے گئے ہیں، انھوں نے کہا کہ آنے والے گھنٹوں میں متاثرین کو بچا لیا جائے گا۔

    وفاقی وزارت ٹرانسپورٹ نے اغوا کے اس واقعے کو ’مکمل وحشیانہ‘ قرار دیا۔

    واضح رہے کہ دارالحکومت ابوجا کو شمالی کڈونا ریاست سے جوڑنے والی اس ریل سروس کو گزشتہ ماہ ہی کھولا گیا تھا، کئی ماہ قبل مسلح افراد نے اس کی پٹریوں کو دھماکے سے اڑا دیا تھا اور درجنوں مسافروں کو اغوا اور 6 کو جان سے مار دیا تھا۔ مارچ کے اس حملے میں آخری یرغمالی کو اکتوبر میں رہا کیا گیا تھا۔

  • ایک کروڑ روپے کے لیے اغوا ہونے والا 5 سالہ بچہ بازیاب

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اغوا ہونے والے 5 سالہ بچے کو بازیاب کروا لیا گیا، اغوا کاروں نے 1 کروڑ روپے کا تاوان طلب کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) آپریشنز کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں 1 کروڑ روپے تاوان کے لیے اغوا کیے جانے والے 5 سال کے بچے کو بازیاب کرلیا گیا۔

    ڈی آئی جی کا کہنا ہے کہ برہان نامی بچے کو 2 موٹر سائیکل سوار افراد نے 31 دسمبر کو اغوا کیا تھا، بچے کی فیملی کو 1 کروڑ روپے تاوان کی کال موصول ہوئی ہوئی تھی۔

    ترجمان پولیس کے مطابق اغوا کاروں نے ایک اور کال کی اور بچے کو جان سے مار دینے کی دھمکی دی۔

    ترجمان پولیس کا مزید کہنا تھا کہ سیف سٹی اور ٹیکنیکل طریقے سے پولیس نے ملزمان کو ٹریس کیا، کارروائی کے دوران ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ دوسرے کی تلاش جاری ہے۔

  • بھارت: بچے اغوا کرنے کا الزام لگا کر بے گناہوں پر تشدد، 2 ہلاک، درجنوں زخمی

    بھارت: بچے اغوا کرنے کا الزام لگا کر بے گناہوں پر تشدد، 2 ہلاک، درجنوں زخمی

    نئی دہلی: بھارتی ریاست جھاڑکھنڈ میں بچوں کے اغوا کی جھوٹی اطلاعات کے بعد لوگوں نے راہ چلتے بے گناہ افراد کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا، پولیس نے سختی سے ہدایت جاری کی ہے کہ لوگ پرتشدد کارروائی کا حصہ بننے سے باز رہیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست جھاڑ کھنڈ میں بچوں کے اغوا کی افواہ پھیلنے پر بے گناہ لوگوں پر تشدد کے واقعات عام ہونے لگے۔

    گزشتہ 15 روز میں مختلف علاقوں میں 2 درجن سے زائد افراد کو اغوا کار سمجھ کر ہجوم نے تشدد کا نشانہ بنایا، دھن باد نامی علاقے میں ایک شخص کو تشدد کر کے ہلاک کردیا گیا جبکہ ایک اور شخص دوران علاج دم توڑ گیا۔

    لوگوں نے خاتون سرکاری افسر کو بھی نہ بخشا، ہزاری باغ میں ضلعی پلاننگ افسر جیوتسنا داس اور ان کے شوہر وجے کمار داس کو دیہاتیوں نے روک لیا اور بچے اغوا کرنے کا الزام لگا کر تشدد شروع کردیا۔

    جوڑے نے گاڑی کے شیشے بند کیے تو ہجوم نے پتھراؤ شروع کردیا، بعد ازاں پولیس نے موقع پر پہنچ کر ان کی جان بچائی۔

    ایک اور نوجوان کو تشدد کے بعد تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا، پولیس نے مذکورہ واقعے کے بعد 7 افراد کو گرفتار کیا۔ بعض مقامات پر معذور افراد کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    ایک اور واقعے میں ضلع رانچی کے ایک گاؤں میں دوائیں فروخت کرنے والی 3 خواتین کو بھی اسی شبہے میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    جھاڑکھنڈ پولیس کا کہنا ہے کہ ریاست میں بچوں کے اغوا کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔ پولیس نے ایسی کسی بھی افواہ پر یقین نہ کرنے کی اپیل کی ہے جبکہ ایسی افواہ پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی بھی تنبیہہ دی گئی ہے۔

  • بچے اغوا کرنے کے شبہے میں شہریوں نے 2 خواتین کو پکڑ لیا

    بچے اغوا کرنے کے شبہے میں شہریوں نے 2 خواتین کو پکڑ لیا

    لاہور: صوبہ پنجاب کے شہر نارووال میں شہریوں کے مبینہ اغوا سے لوگ خوفزدہ ہیں، شہریوں نے دو خواتین کو اغوا کار سمجھ کر پکڑ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہر میں بچوں کے مبینہ اغوا کا خوف پھیلا ہوا ہے، مختلف واقعات میں شہریوں نے 2 خواتین کو پکڑ لیا۔

    شہریوں نے خواتین کو مبینہ طور پر اغوا کار سمجھ لیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ خواتین اغوا کار نہیں، مانگنے والی ہیں، خواتین کو تفتیش کے بعد چھوڑ دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ شہر میں بچوں کے اغوا کے واقعات پیش آرہے ہیں جس سے لوگ پریشان ہیں۔

  • والد 7 سال سے لاپتہ ہیں: معروف ماڈل کا انکشاف

    والد 7 سال سے لاپتہ ہیں: معروف ماڈل کا انکشاف

    معروف پاکستانی ماڈل مشک کلیم نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے والد کو 2013 میں اغوا کرلیا گیا تھا اور وہ تاحال لاپتہ ہیں، مشک نے یہ انکشاف 2 سال قبل ایک انٹرویو میں کیا تھا۔

    معروف ماڈل مشک کلیم کا سنہ 2020 میں عفت عمر کو دیا گیا ایک انٹرویو وائرل ہورہا ہے جس میں انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے والد کو 2013 میں اغوا کیا گیا تھا اور 7 سال گزر جانے کے باوجود وہ تاحال لاپتہ ہیں، ان کا کوئی سراغ نہیں مل رہا۔

    ماڈل نے بتایا کہ ان کے والد کو افریقی ملک نائیجیریا سے 2013 میں اغوا کیا گیا تھا اور 2020 تک ان کا کوئی سراغ نہیں مل سکا تھا۔

    انہوں نے واضح نہیں کیا کہ ان کے والد کو کس نے اغوا کیا اور ان کے اہل خانہ وہاں کیا کرنے گئے تھے یا ان کا نائیجیریا سے کیا تعلق ہے؟

    تاہم انہوں نے بتایا کہ جب والد کو اغوا کیا گیا تو وہ 18 برس جبکہ ان کے بڑے بھائی 19 برس کے تھے اور ان کی والدہ نے تن تنہا 4 بچوں کی پرورش کی اور انہیں اچھی تعلیم دلوائی۔

    انہوں نے بتایا کہ 7 سال گزر جانے کے باوجود ان کے والد سے متعلق کوئی سراغ نہیں لگ سکا۔

    ماڈل نے مزید بتایا کہ انہوں نے ہی میلان فیشن شو میں کیٹ واک کر کے عالمی سطح پر پہلی بار پاکستان کی نمائندگی کی تھی۔

    مشک کلیم کے مطابق ان سے قبل کسی بھی پاکستانی ماڈل کو کسی بھی عالمی فیشن شو میں شرکت کے لیے نہیں بلایا گیا تھا اور انہوں نے میلان فیشن شو میں کیٹ واک کرکے پہلی پاکستانی ماڈل کے طور پر ڈیبیو کیا تھا۔