Tag: اغوا

  • سرجانی پولیس نے اپنے ہی تھانے کی چھت پر تاوان کے انتظار میں بیٹھے پولیس افسر کو گرفتار کرلیا

    سرجانی پولیس نے اپنے ہی تھانے کی چھت پر تاوان کے انتظار میں بیٹھے پولیس افسر کو گرفتار کرلیا

    کراچی: سرجانی پولیس نے اپنے ہی تھانے کی چھت پر تاوان کے انتظار میں بیٹھے پولیس افسر کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایک مغوی شہری سرجانی تھانے کی چھت پر سے برآمد ہوا ہے، آپریشن پولیس اس بات سے بے خبر تھی کہ تھانے کی چھت پر کوئی مغوی موجود ہے۔

    رپورٹ کے مطابق سرجانی پولیس پولیس نے اپنے ہی تھانے کی چھت پر چھاپا مار کر ایک شہری اسد کے اغوا برائے تاوان میں ملوث پولیس افسر سمیت 4 ملزمان گرفتار کر لیا ہے۔

    انکشاف ہوا کہ سب انسپکٹر افضل اور دیگر نے شہری کو غیر قانونی حراست میں رکھا ہوا تھا، انھوں نے مغوی شہری کی والدہ سے فون پر ایک لاکھ روپے منگوائے تھے، لیکن خاتون جب بیٹے کی رہائی کے لیے تھانے پہنچی تو کسی کو علم نہیں تھا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ خاتون تھانے میں تھی جب اسی دوران نامعلوم شخص کا دوبارہ پیسوں کی طلبی کے لیے فون آیا، ایک پولیس اہل کار نے رکشہ ڈرائیور بن کر پیسے طلب کر نے والے شخص سے بات کی۔

    پولیس اہل کار اس وقت حیران رہ گیا جب اغوا کار نے اسے سرجانی تھانے کی چھت پر ہی پیسے دینے کے لیے بلایا، پولیس اہل کار جیسے ہی اوپر پہنچے، تو نوجوان ایک کمرے میں غیر قانونی حراست میں پڑا ہوا تھا۔

    پولیس حکام کے مطابق کمرے میں موجود سب انسپکٹر افضل سمیت 4 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، اور اس معاملے کے حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہے۔

  • بندر نے پلّا اغوا کر لیا (ویڈیو)

    بندر نے پلّا اغوا کر لیا (ویڈیو)

    کوالالمپور: ملائیشیا میں ایک جنگلی بندر نے پلّے کو ‘اغوا’ کر کے لوگوں کو حیران کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملائیشیا کے ایک علاقے میں جنگلی بندر نے سارو نامی ایک پلّے کو اغوا کر کے 3 دن تک ‘یرغمال’ بنائے رکھا۔

    میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ایک پلّے کو ڈرامائی طور پر بندر کے ‘قبضے’ سے بازیاب کرایا گیا ہے، پلّا سیاہ اور سفید رنگ تھا اور اس کی عمر 2 ہفتے تھی۔

    جنگلی بندر پلّے کو 16 ستمبر کو چھین کر لے گیا تھا، اور اسے بجلی کی ایک اونچی پوسٹ پر لے جا کر تین دن تک رکھا، لوگوں نے جب دیکھا کہ بندر نے پلّے کو یرغمال بنا کر رکھا ہوا ہے تو کافی سارے لوگ بجلی کے پوسٹ کے نیچے اکھٹے ہو گئے۔

    مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ کتے کا پلّا لاغر دکھائی دے رہا تھا، تاہم بندر نے اسے کوئی تکلیف یا نقصان نہیں پہنچایا، بندر نے بس ادھر ادھر جاتے ہوئے اسے پکڑے رکھا۔

    ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے بندر اسے اپنے بچے کی طرح ساتھ لگائے رکھ رہا ہے، لوگوں کے بیان کے مطابق یہ بہت عجیب برتاؤ تھا، تاہم اسے بچایا جانا ضروری تھا کیوں کہ وہ بھوک سے مر سکتا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق جب مقامی لوگ دو دن تک پلّے کو بچانے کی کوششیں کر رہے تھے تو پلّے کو لے کر بندر کبھی بجلی کی تاروں اور کبھی درختوں پر دوڑ بھاگ کرتا رہا، لوگوں نے بندر کو کھانے کی چیزیں دے کر للچایا بھی لیکن اس ترکیب نے کام نہ کیا۔

    آخر کار تیسرے دن مقامی لوگوں کو بندر کو پتھر مار کر اتنا ڈرایا کہ اس نے پلّے کو چھوڑ دیا اور وہ نیچے جھاڑیوں میں گرا اور بندر بھاگ گیا، تاہم اس آپریشن میں کوئی بھی زخمی نہ ہوا، نہ بندر اور نہ ہی پلّا۔

    مقامی لوگوں کے مطابق یہ بندر بہ ظاہر اس گینگ کا حصہ تھا جو آس پاس کے گھروں سے خوراک چوری کرتا ہے۔ پلّے کو ایک مقامی شخص اپنے ساتھ گھر لے گیا اور اسے کھلایا پلایا۔ سارو نامی اس پلّے کو ایک آوارہ کتیا سے چھینا تھا بندر نے، جسے اب ایک شخص نے اپنا پالتو بنا لیا ہے۔

  • مظفر گڑھ میں لیڈی سب انسپکٹر کے ساتھ زیادتی

    مظفر گڑھ میں لیڈی سب انسپکٹر کے ساتھ زیادتی

    مظفر گڑھ: صوبہ پنجاب کے شہر مظفر گڑھ میں پولیس کی لیڈی سب انسپکٹر کو اغوا کے بعد زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا، ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے شہر مظفر گڑھ میں پولیس کی لیڈی سب انسپکٹر کو مبینہ اغوا کے بعد زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ زیادتی کا شکار سب انسپکٹر کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے، لیڈی انسپکٹر کو تھانہ صدر کے قریب سے مبینہ طور پر اغوا کیا گیا، سب انسپکٹر کیس کی تفتیش کے لیے رکشے میں تھانے آرہی تھیں۔

    پولیس کے مطابق کاشف نامی مسلح ملزم لیڈی انسپکٹر کو چمن بائی پاس کے قریب باغات میں لے گیا جہاں اس نے انسپکٹر کو زیادتی اور تشدد کا نشانہ بنایا، بعد ازاں ملزم زخمی لیڈی انسپکٹر کو موقع پر چھوڑ کر فرار ہوگیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کی کار برآمد کرلی گئی ہے اور اس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

    دوسری جانب انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او ڈیرہ غازی خان سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔ آئی جی پنجاب نے گرفتار ملزم کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا حکم دیا ہے۔

  • لاہور کی 4 بچیاں کہاں سے برآمد ہوئیں، پولیس کا دل دہلا دینے والا انکشاف

    لاہور کی 4 بچیاں کہاں سے برآمد ہوئیں، پولیس کا دل دہلا دینے والا انکشاف

    لاہور: پولیس نے یہ دل دہلا دینے والا انکشاف کیا ہے کہ لاہور کے علاقے ہنجروال سے اغوا شدہ 4 بچیاں ساہیوال میں ایک قحبہ خانے سے برآمد ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ہنجروال سے لا پتا ہونے والی چار بچیوں کی ساہیوال سے بازیابی کے معاملے میں پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ انھیں ساہیوال کے ایک قحبہ خانے سے برآمد کیا گیا، جہاں انھیں بیچ دیا گیا تھا۔

    پولیس بیان کے مطابق ساہیوال پولیس نے قحبہ خانے پر چھاپا مارا تو ایک نوجوان شہزاد پکڑا گیا، اس نے از خود بتایا کہ چاروں بچیاں قحبہ خانے میں ہیں، شہزاد کی نشان دہی پر چاروں بچیاں قحبہ خانے سے برآمد ہوئیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ قحبہ خانے کی مالکن کے انکشاف پر رکشہ ڈرائیور قاسم، اور اس کی بیوی کو گرفتار کیا، معلوم ہوا کہ رکشہ ڈرائیور قاسم نے بچیاں قحبہ خانے کو بیچی تھیں، اس نے بچیوں کو لاہور سے اغوا کیا اور ساہیوال لے آیا۔

    ساہیوال : چار بچیوں کے اغوا کیس میں اہم پیش رفت، 6 ملزمان گرفتار

    ڈرائیور قاسم نے ایک رات بچیوں کو لاہور میں اپنے گھر رکھا، پھر ساہیوال لے آیا تھا، جب کہ قاسم ساہیوال جھال روڈ کا رہائشی ہے، اور لاہور میں کام کرتا ہے۔

    لاہور : بازیاب ہونے والی چاروں بچیوں کا گھر واپس جانے سے انکار

    واضح رہے کہ اس کیس میں اب تک گرفتار ملزمان میں رکشہ ڈرائیور، شہزاد، نعیم، آصف، شوکت علی، شازیہ اور زینت شامل ہیں۔

    بچیوں کو لاہور کے علاقے ہنجروال سے 30 جولائی کو اغوا کیا گیا تھا، جنھیں ساہیوال کے علاقے پاکپتن چوک سے بازیاب کرایا گیا، پولیس کو معلوم ہوا تھا کہ رکشہ ڈرائیور قاسم کا جرائم پیشہ افراد کے ساتھ رابطہ تھا، جس پر انٹیلیجنس بیسڈ آپریش کے بعد پولیس تھانہ غلہ منڈی نے کارروائی کی تھی، بچیوں کو بازیاب کر کے لاہور روانہ کیا گیا۔

  • افغان سفیر کی بیٹی کا مبینہ اغوا، وزیر اعظم کی 48 گھنٹوں میں حقائق سامنے لانے کی ہدایت

    افغان سفیر کی بیٹی کا مبینہ اغوا، وزیر اعظم کی 48 گھنٹوں میں حقائق سامنے لانے کی ہدایت

    اسلام آباد: افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا کے معاملے میں وزیر اعظم نے 48 گھنٹوں میں حقائق سامنے لانے کی ہدایت جاری کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید کو واقعے میں ملوث افراد کوگرفتار کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا ہے کہ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے اس کیس کی اوّلین بنیادوں پر تفتیش کریں اور تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے آئندہ 48گھنٹوں میں حقائق سامنے لا کر ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔

    وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ اسلام آباد پولیس مسلسل افغان سفیر اور بچی سے رابطے میں ہے، ملزمان کو گرفتار کرنے کے لیے تمام اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    آج اس واقعے پر دفتر خارجہ کے ترجمان نے بھی رد عمل جاری کیا ہے، ترجمان نے کہا کہ گزشتہ روز افغان سفارت خانے نے افغان سفیر کی بیٹی کے حوالے سے اطلاع دی تھی، افغان سفیر کی بیٹی پر ٹیکسی پر سفر کے دوران حملہ کیا گیا تھا، واقعے کی اطلاع کے بعد اسلام آباد پولیس نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

    افغان سفیر کی بیٹی کی مبینہ گمشدگی اور بدسلوکی پر دفتر خارجہ کا ردعمل

    ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ وزارت خارجہ اور سیکیورٹی ادارے افغان سفیر اور خاندان کے ساتھ رابطے میں ہیں، افغان سفیر اور ان کے خاندان کی سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے، ادارے اس واقعے میں ملوث ملزمان کوانصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے سرگرم ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سفارتی مشن، سفارت کاروں اور ان کے اہل خانہ کی سیکیورٹی ہماری ترجیح ہے، اس قسم کے واقعات کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔

  • کراچی میں شارٹ ٹرم اغوا کا واقعہ، تفصیل سامنے آ گئی

    کراچی میں شارٹ ٹرم اغوا کا واقعہ، تفصیل سامنے آ گئی

    کراچی: شہر قائد میں چند دن قبل کورنگی کراسنگ کے علاقے میں تاجر کے بیٹے کے مختصر مدت کے اغوا کا واقعہ پیش آیا تھا، اس واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز کو حاصل ہوئی ہے، جس سے واقعے کی تفصیل سامنے آ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نامعلوم افراد 11 جون کو کورنگی کراسنگ پر واقع ٹاور میں سونے کے تاجر کی جیولری شاپ میں داخل ہوئے، اور ان کے بیٹے کو دکان سے اغوا کر کے لے گئے، واردات کے وقت جیولری شاپ پر تاجر کا بیٹا ہی موجود تھا۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق مسلح افراد نے دکان میں داخل ہوتے وقت خود کو اسپیشل برانچ کے اہل کار ظاہر کیا، ملزمان نے دکان میں داخل ہوتے ہی تاجر کے بیٹے کے ہاتھ سے سونا لے کر جیب میں رکھ لیا۔

    ملزمان نے تاجر کے بیٹے کو اپنے ساتھ لیا اور باہر لے گئے، تاجر کے بیٹے کو باہر لے جانے سے قبل ملزمان نے بچے سے بھی دکان بند کرائی، اس کے بعد انھوں نے بچے کو مارکیٹ کے باہر کھڑی سفید رنگ کی کار میں بٹھا دیا۔

    تاجر کے بیٹے کو لے جاتے وقت ملزمان کے پاس پہلے ہی سے ایک بچہ اور تھا، ملزمان بچے کو کار میں ڈال کر ساتھ لے گئے، اور پھر ملزمان کی جانب سے اغوا کیے گئے بچے کی فیملی سے رابطہ کیا گیا۔

    اس واقعے میں ملزمان نے بچے کی بحفاظت رہائی کے لیے 10 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا تھا، اور رقم کی ادائیگی میں تاخیر پر ملزمان نے بچے کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا تھا، تشدد کے وقت بچے کی جیب سے 140 گرام سونا برآمد ہوا تو ملزمان نے اسے قبضے میں لے لیا۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق ملزمان نے 3 گھنٹے تک بچے کو تحویل میں رکھا تھا، اور پھر سنسان ایریا میں چھوڑ کر بھاگ گئے، پولیس نے نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔

  • خان پور: 7 ماہ قبل اغوا ہونے والی لڑکی نہ مل سکی

    خان پور: 7 ماہ قبل اغوا ہونے والی لڑکی نہ مل سکی

    رحیم یار خان: پنجاب کے شہر خان پور سے مبینہ طور پر اغوا ہونے والی ایک جوان لڑکی کو 7 ماہ ہو گئے، لیکن پولیس اسے بازیاب نہ کرا سکی۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع رحیم یار خان کی تحصیل خانپور کے موضع محمود کوٹ سے 7 ماہ قبل مبینہ طور پر اغوا ہونے والی 26 سالہ لڑکی ساجدہ بی بی تاحال نہیں مل سکی ہے۔

    سات ماہ سے مبینہ مغوی لڑکی کی واپسی کے لیے پریشان ورثا نے لڑکی نہ ملنے پر آج مجبور ہو کر اہل علاقہ کے ہمراہ تھانہ صدر پولیس کے خلاف احتجاج بھی کیا۔

    لڑکی کی والدہ نے روتے ہوئے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا کہ وہ معاملے کا فوری نوٹس لیں اور زندہ یا مردہ میری بیٹی کو بازیاب کرایا جائے۔

    دوسری طرف لاپتا لڑکی کے بھائی محبوب نے الزام لگایا ہے کہ ان کی بہن کو خالد لاڑ نے اغوا کیا ہے، پولیس نے مقدمہ تو درج کر لیا مگر ملزمان گرفتار کیے، نہ بہن بازیاب کرائی۔

    ان کا کہنا ہے کہ پولیس نے با اثر ملزمان کو ایک بار تھانے بلایا تھا اور پھر انھیں چھوڑ دیا۔

    یاد رہے کہ 25 جنوری 2021 کو خان پور کے علاقے نہر کنارہ روڈ پر بھی ایک شہری کے اغوا کی واردات کی گئی تھی، 4 افراد نے ایک شہری کو اغوا کر لیا تھا۔ جنوری ہی میں چک 5 پی میں 14 سال کی لڑکی سویرا بی بی کو چھریوں کے وار سے قتل کیا گیا تھا۔

  • 3 سال قبل اغوا شدہ بچہ والدین کو واپس مل گیا

    3 سال قبل اغوا شدہ بچہ والدین کو واپس مل گیا

    نئی دہلی: بھارت میں 3 سال قبل اغوا ہونے والا بچہ والدین کو مل گیا جس پر والدین خوشی سے نہال ہوگئے، پولیس نے بچے اغوا اور فروخت کرنے والے گینگ کو گرفتار کرلیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست تلنگانہ میں 3 سال قبل اغوا ہونے والا بچہ والدین کو مل گیا، گنیش سنہ 2018 میں گھر کے سامنے سے کھیلتے ہوئے لاپتہ ہوگیا تھا۔

    پولیس کے مطابق اسے 3 مجرمان کے گروپ نے اغوا کیا تھا اور بعد ازاں حیدر آباد میں ایک خاتون کو ڈیڑھ لاکھ روپے کے عوض فروخت کردیا تھا۔

    3 سال بعد چند روز قبل مجرموں نے گنیش کے اہلخانہ کو فون کیا اور بتایا کہ وہ زندہ اور صحیح سلامت موجود ہے، اہلخانہ نے پولیس کو اس بارے میں اطلاع دی۔

    بعد ازاں پولیس نے حیدر آباد کے مذکورہ علاقے میں تفتیش کرتے ہوئے گنیش کو بازیاب کروا لیا۔

    پولیس نے پہلے ایک ملزم کو گرفتار کیا اور اس کی نشاندہی پر 2 مزید ملزمان کو گرفتار کرلیا جو میاں بیوی تھے۔

    پولیس کو اس گروپ کے مزید ارکان کی تلاش ہے جو منظم طور پر بچے اغوا کر کے انہیں فروخت کرنے کا مکروہ دھندا کرتے ہیں۔

  • بھارت: بچوں کے اغوا کی جھوٹی خبر سے گاؤں والے پریشان

    بھارت: بچوں کے اغوا کی جھوٹی خبر سے گاؤں والے پریشان

    نئی دہلی: بھارت کے ایک گاؤں میں بچوں کے اغوا کی جھوٹی خبر پھیلنے سے سراسیمگی پھیل گئی، پولیس نے بچوں کو برابر کے گاؤں سے ڈھونڈ نکالا جو کھیلتے ہوئے وہاں چلے گئے تھے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اتر پردیش کے ایک گاؤں میں بچوں کے اغوا کی افواہ سے خوف اور بے چینی کی صورتحال پیدا ہوگئی۔

    غائب ہونے والے 4 بچے کھیلتے ہوئے برابر واقع گاؤں میں چلے گئے تھے، پیچھے گاؤں میں کسی نے افواہ اڑا دی کہ بچوں کو اغوا کرلیا گیا ہے۔

    افواہ پھیلتے ہی لوگوں میں بے چینی پھیل گئی، اس دوران پولیس کو بھی اطلاع دے دی گئی۔

    پولیس نے آس پاس تلاش کیا تو بچے دوسرے گاؤں سے مل گئے جو آرام سے اپنے کھیل میں مگن تھے۔ پولیس انہیں لے کر واپس گاؤں پہنچی اور اہل خانہ کے حوالے کیا۔

    بچوں نے بتایا کہ وہ کھیل میں مگن ہو کر دوسری طرف نکل گئے تھے جس پر گاؤں والوں نے سکون کا سانس لیا۔

  • ساہیوال میڈیکل کالج کے ایسوسی ایٹ پروفیسر اغوا

    ساہیوال میڈیکل کالج کے ایسوسی ایٹ پروفیسر اغوا

    ساہیوال: ساہیوال میڈیکل کالج کےایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر ساجد مصطفیٰ اغوا ہو گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ساہیوال پولیس کا کہنا ہے کہ 4 نامعلوم کار سوار افراد نے پیر کی شام کو پروفیسر ڈاکٹر ساجد کو ان کے کلینک کے قریب سے اغوا کر لیا ہے۔

    پولیس کو چائلڈ اسپیشلسٹ ڈاکٹر ساجد کی گاڑی کلینک کے قریب ہی ملی، جس سے شواہد اکھٹے کیے گئے۔

    ایسوسی ایٹ پروفیسر کے اغوا کے معاملے پر وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے آئی جی پنجاب پولیس انعام غنی سے رابطہ کر کے ڈاکٹر کی بازیابی کے لیے کارروائی کرنے کی ہدایت کی۔

    چائلڈ اسپیشلٹ ڈاکٹر ساجد مصطفیٰ

    آئی جی انعام غنی نے وزیر صحت پنجاب کو ڈاکٹر ساجد مصطفیٰ کی جلد بازیابی کی یقینی دہانی کرائی، آئی جی نے کہا کہ آر پی او ساہیوال کی سربراہی میں ڈاکٹر ساجد کی بازیابی کے لیے کوشش جاری ہے۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے مغوی ڈاکٹر کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار ہم دردی کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ ڈاکٹر کی جلد بازیابی کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔

    ادھر ساہیوال میڈیکل کالج کے شعبہ پیڈز کے ہیڈ آف ڈپارٹمنٹ کے اغوا پر صدر ینگ ڈاکٹرز ایسوی ایشن اوکاڑہ ڈاکٹر اویس نے واقعے کی شدید مذمت کی ہے، ڈاکٹر اویس نے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹر ساجد کو جلد از جلد بازیاب کرا کر ملزمان کو سخت سزا دی جائے۔