Tag: افتخار درانی

  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے پولیس کو افتخار درانی کی بازیابی کے لیے 4 دن کی مہلت دے دی

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے پولیس کو افتخار درانی کی بازیابی کے لیے 4 دن کی مہلت دے دی

    اسلام آباد: ہائیکورٹ نے پولیس کو افتخار درانی کی بازیابی کے لیے 4 دن کی مہلت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی رہنما افتخار درانی کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے پولیس کو ان کی بازیابی کے لیے چار دن کی مہلت دے دی۔

    افتخار درانی کے وکیل شیر افضل مروت نے ایس پی سی آئی اے رخسار مہدی پر اعتماد کا اظہار کیا، انھوں نے عدالت میں کہا ہمیں ایس پی رخسار مہدی پر پورا اعتماد ہے، وہ اسلام آباد پولیس کے واحد اچھی ساکھ والے افسر ہیں۔

    کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کی، لاپتا افتخار درانی کی فیملی وکیل شیر افضل مروت کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئی۔ جب کہ دوسرے فریق کی جانب سے ایس پی سی آئی اے انویسٹی گیشن رخسار مہدی اور وکیل پولیس طاہر کاظم عدالت میں پیش ہوئے، پولیس کے وکیل نے بتایا کہ مقدمہ درج ہو چکا ہے پولیس اپنا کام کرے گی۔

    عدالت نے پولیس کو 4 دن کی مہلت دیتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔

  • پی ٹی آئی رہنما افتخار درانی  گھر سے گرفتار

    پی ٹی آئی رہنما افتخار درانی گھر سے گرفتار

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما افتخار درانی کو گھر سے گرفتار کرلیا گیا، ترجمان  نے بتایا کہ چھاپہ مار ٹیم موبائل فونز اور لیپ ٹاپ ساتھ لے گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما افتخار درانی کو گھر سے گرفتار کرلیا گیا۔

    افتخار درانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ایف آئی آر اور وارنٹ دکھائے بغیر مجھے حراست میں لیا گیا۔

    رہنما افتخار درانی کی گرفتاری کے حوالے سے ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ رہنما تحریک انصاف افتخار درانی کے گھر چھاپہ اور توڑپھوڑ کی گئی، گھر کے دروازے توڑ دیے جبکہ موبائل فونز اور لیپ ٹاپ ساتھ لے گئے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ افتخاردرانی اپنے گھر نہیں عارضی جائے پناہ پر تھے، چھاپہ مار ٹیم سی سی ٹی وی بھی ساتھ لے گئی ، اہل خانہ تاحال ان کے بارے میں لاعلم اوررابطے سے محروم ہیں۔

  • افتخار درانی نے رہنماؤں کو دوبارہ گرفتار کرنے کی وجہ بتادی

    افتخار درانی نے رہنماؤں کو دوبارہ گرفتار کرنے کی وجہ بتادی

    پی ٹی آئی رہنما افتخار درانی کا کہنا ہے کہ ایک بات عیاں ہوگئی پارٹی چھوڑنے والا رہا اور ثابت قدم رہنے والا دوبارہ گرفتار ہورہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں گفتگو کرتے ہوئے افتخار درانی نے شیریں مزاری کی جانب سے پارٹی چھوڑنے کے اعلان پر کہا کہ زندگی میں پہلی بار دیکھا کہ شیری مزاری کاغذ پڑھ کر بات کررہی تھی، شیری مزاری نے خود کہا کہ ان کی بیٹی کی ویڈیو جیل میں دکھائی گئی۔

    افتخار درانی نے کہا کہ جب بچوں پر بات آجائےتو کون دباؤ برداشت کرسکتا ہے؟ ۔

    پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آج ایک بات عیاں ہوگئی کہ جو پارٹی چھوڑ رہا ہے وہ رہا ہورہا ہے، جو ہمارے ساتھ ثابت قدم ہے وہ رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار ہورہا ہے۔

    افتخار درانی نے پی ٹی آئی سے راہیں جدا کرنے والے فیاض الحسن چوہان سے متعلق کہا کہ انہوں نے ذاتی عناد پر مبنی گفتگو کی، چوہان کاشکوہ تھا کہ پہلےٹکٹ نہیں دیاگیاپھرکورکمیٹی سےنکال دیاگیا۔

    یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے کا پارٹی چھوڑنے کا باضابطہ اعلان

    انہوں نے کہا کہ عمران خان نے آج تک تشدد پراکسانےوالی بات نہیں کی، دوسری پارٹی میں جانے کیلئےبے بنیاد الزامات نہیں لگانےچاہئیں۔

    واضح رہے کہ آج پی ٹی آئی کو زبردست سیاسی دھچکے لگے جہاں تحریک انصاف کی تھنک ٹینک شیریں مزاری نے پارٹی اور سیاست سے علیحدگی کا اعلان کیا وہی راولپنڈی سے سابق رکن قومی اسمبلی فیاض الحسن نے بھی پی ٹی آئی کو خیرباد کہا۔

    ادھر اوچ شریف سے سابق ایم پی اے مخدوم افتخار الحسن گیلانی نے پی ٹی آئی چھوڑنے کا باضابطہ اعلان کردیا ہے جبکہ کراچی سے بلال غفار نے بھی پی ٹی آئی سے اعلان لاتعلقی کیا۔

  • رانا ثنااللہ گھٹنوں کے بل چل کر عمران خان کے پاس آئیں گے، پی ٹی آئی رہنما کا دعویٰ

    رانا ثنااللہ گھٹنوں کے بل چل کر عمران خان کے پاس آئیں گے، پی ٹی آئی رہنما کا دعویٰ

    اسلام آباد : پی ٹی آئی رہنما افتخار درانی نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیرداخلہ رانا ثنا گھٹنوں کے بل چل کر عمران خان کے پاس آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما افتخار درانی نے پی ٹی آئی لانگ مارچ کے لئے صوبوں سے پولیس نفری مانگنے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا رانا ثنا بھول رہے ہیں پنجاب میں ہماری حکومت ہے، وزیرداخلہ گھٹنوں کے بل چل کر عمران خان کے پاس آئیں گے۔

    افتخاردرانی نے چیلنج کیا کہ راناثنا جوکرسکتے ہیں کرلیں ، پیشگی بتارہاہوں،بہت بڑاسرپرائزدینے جارہے ہیں۔

    یاد رہے تحریک انصاف کے ممکنہ لانگ مارچ کے پیش نظر وفاقی پولیس نے صوبوں سے پولیس ، ایف سی اور رینجرزکے 30 ہزار اہلکار مانگ لئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب سے 20ہزار،کےپی سے 4 ہزار جبکہ 6 ہزار نفری رینجرز مانگی گئی۔

    ذرائع کے مطابق پولیس ، ایف سی اور رینجرز کے علاوہ سینکڑوں کینٹرز بھی لگائے جائیں گے اور داخلی راستوں پر کنٹینرزکے ساتھ خندقیں بھی کھودی جائیں گی۔

    وفاقی پولیس کی جانب سے اضافی آنسوں گیس شیل اور شیل پھیکنے والے ڈرونزبھی منگوائے گئے۔

  • وزیر اعظم  کے معاون خصوصی افتخار درانی نے استعفیٰ دے دیا

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی نے استعفیٰ دے دیا

    اسلام آباد : وزیر اعظم کے معاون خصوصی  افتخار درانی  اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے ان کا کہنا ہے کہ  پارٹی کے لئے ہمیشہ خدمات سرانجام دیتا رہوں گا، افتخار درانی کا شمار وزیر اعظم کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا ہے ۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے میڈیا افتخار درانی نے اپنی ذمہ داری سے استعفی دے دیا اور  وزیر اعظم عمران خان نے ان کا استعفی منظور کر لیا ہے۔

    پی ٹی آئی سینئر رہنما افتخار درانی کا شمار  وزیر اعظم کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا ہے ، انھوں نے پانامہ کیس، فاٹاالیکشن کیلئےپارٹی میں بھر پور کردار ادا کیا جبکہ عام انتخابات میں بھی پارٹی کیلئےبھر پور خدمات سرانجام دیں، افتخار درانی کےپی کے معاملے پر بھی وزیر اعظم کی ہدایات پر کردار ادا کرتے  رہے ہیں۔

    افتخار درانی نے ذمہ داری سے سبکدوش ہونے کی تصدیق کر دی اور کہا ہے کہ عمران خان کی قیادت پر مکمل اعتماد ہے ، پارٹی کے لئے ہمیشہ خدمات سرانجام دیتا رہوں گا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال نومبر میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور میڈیا یوسف بیگ مرزا (وائی بی ایم) بھی اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے اور اپنا استعفیٰ وزیر اعظم عمران خان کو پیش کردیا تھا ، یوسف بیگ مرزا نے ذاتی وجوہات کی بنا پر استعفیٰ دیا تھا۔

    یوسف بیگ مرزا کو وزیر اعظم کا معاون خصوصی برائے امور میڈیا مقرر کیا گیا تھا۔ وہ کئی نجی چینلز میں کلیدی عہدوں پر قائم رہے جبکہ 9 سال تک پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کے مینیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) بھی رہ چکے ہیں۔ اس دوران انہوں نے سرکاری ٹی وی کی پالیسیوں میں کئی اصلاحات کیں۔

  • ’قومی خزانے پر نقب زنی، جعلی اکاؤنٹس والی جماعتوں سے سب واقف ہیں‘

    ’قومی خزانے پر نقب زنی، جعلی اکاؤنٹس والی جماعتوں سے سب واقف ہیں‘

    اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی کا کہنا ہے کہ قومی خزانے پرنقب زنی، جعلی اکاؤنٹس والی جماعتوں سے سب واقف ہیں، پی پی، ن لیگ نے پارٹی اکاؤنٹس سے چوری کا پیسہ ٹھکانے لگایا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر افتخار درانی نے اپنے پیغام میں کہا کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس میں رہزن کمیٹی کے دعوؤں میں صداقت نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حنیف عباسی کے کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ سب کے سامنے ہے، پارٹی فنڈنگ کا کیس2017 میں سپریم کورٹ ردی کی ٹوکری میں پھینک چکی، حنیف عباسی بھی پی ٹی آئی کے خلاف فارن فنڈنگ ثابت نہیں کرسکے۔

    افتخار درانی نے کہا کہ قومی خزانے پرنقب زنی، جعلی اکاؤنٹس والی جماعتوں سے سب واقف ہیں، پی پی، ن لیگ نے پارٹی اکاؤنٹس سے چوری کا پیسہ ٹھکانے لگایا۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ پارٹی اکاؤنٹس کو’بےنامی‘ پیسے کی ریل پیل کا وسیلہ بنایا گیا، پی پی کی پارٹی فنڈنگ فارن ایجنٹس، مشکوک ذرائع سے ہوئی، دستاویزکے مطابق غیرملکی کمپنیاں بھی فنڈنگ کرتی رہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نواز کی پارٹی فنڈنگ کے ذرائع کی بھی تصدیق نہیں ہوسکی، نوازشریف کی منی لانڈرنگ کے لیے پارٹی فنڈز، اکاؤنٹس استعمال ہوئے۔

  • غیر ملکی فنڈنگ کی کہانی جھوٹ پر مبنی ہے: افتخار درانی

    غیر ملکی فنڈنگ کی کہانی جھوٹ پر مبنی ہے: افتخار درانی

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی نے کہا ہے کہ غیر ملکی فنڈنگ کی کہانی جھوٹ پر مبنی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی افتخار درانی نے ٹویٹر پیغام کے ذریعے کہا ہے کہ انتخابی دھاندلی سے غیر ملکی فنڈنگ تک کی کہانی جھوٹ پر مبنی ہے۔

    افتخار درانی کا کہنا تھا کہ حادثاتی چیئرمین اعداد و شمار کے آئینے میں اپنا چہرہ دیکھ لیں، علی بابا کے گروہ کو اپنا چہرہ چھپانے کے لیے کوئی بھی مؤثر مُہرہ نہیں ملا، کنٹینر پر چڑھ کر حماقت کرنے والے بھی اپنا چہرہ آئینے میں دیکھ لیں۔

    خیال رہے کہ تحریک انصاف کے سابق وکیل فیصل حسین چوہدری نے بھی آج کہا ہے کہ یہ معاملہ فارن فنڈنگ کا نہیں بلکہ ممنوعہ فنڈنگ کا ہے، پی ٹی آئی کو اس سے کوئی خطرہ نہیں ہے، تحریک انصاف کے ساتھ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی ممنوعہ فنڈنگ کے کیسز کو بھی دیکھا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  فارن فنڈنگ کیس سے پی ٹی آئی کو کوئی خطرہ نہیں، فیصل چوہدری

    انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ 2018 کے حنیف عباسی کیس میں واضح کر چکی ہے، ممنوعہ فنڈنگ کے معاملے کو وفاقی حکومت دیکھنے کا اختیار رکھتی ہے، میڈیا میں کچھ دوست پرانے قانون کا حوالہ دے رہے ہیں، اپوزیشن رہنما بھی پرانے قانون کا حوالہ دے رہے ہیں جو ختم ہو چکا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے فیصلہ کیا تھا کہ 26 نومبر سے ہر روز پی ٹی آئی کے فارن فنڈنگ کیس کی سماعت کرے گا، اس سلسلے میں اپوزیشن کی درخواست منظور کر لی گئی تھی، ای سی نے اسکروٹنی کمیٹی کو کام تیز کرنے کی ہدایت بھی کی۔

  • رہبر کمیٹی کا الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج، افتخار درانی کا کرارا جواب

    رہبر کمیٹی کا الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج، افتخار درانی کا کرارا جواب

    اسلام آباد: اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے آج الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کیا اور چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کی، بعد ازاں الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اکرم درانی نے کہا الیکشن کمیشن سے میڈیا کے ذریعے درخواست کر رہے ہیں پی ٹی آئی فنڈنگ کیس کو روزانہ سنا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن نے دھرنا سیاست کی ناکامی پر نئے راستے ڈھونڈنا شروع کر دیے ہیں، آج الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی فنڈنگ کیس کے سلسلے میں رہبر کمیٹی نے کمیشن کے باہر احتجاج کیا۔

    اکرم درانی نے کہا کہ پی ٹی آئی فنڈنگ کیس پر الیکشن کمیشن سے درخواست کرتے ہیں کہ کیس میں تاخیر نہ کی جائے، نیب والے ہفتے میں 3 بار ہمیں بلاتے ہیں اور ہم جاتے ہیں، الیکشن کمیشن بھی تاخیر نہ کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ آیا تو پی ٹی آئی پوری چلی جائے گی، ہم چاہتے ہیں چیف الیکشن کمشنر تاریخی فیصلہ دے کر جائیں، ان کی مدت کم رہ گئی ہے۔

    دریں اثنا، رہبر کمیٹی کی پریس کانفرنس پر پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے کرارا جواب دیا گیا، افتخار درانی نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی مشکوک فنڈنگ کے خلاف بھی درخواست زیر التوا ہے، مولانا کی آمدن اور اخراجات کا حساب کتاب خود مولانا بھی نہیں جانتے۔

    انھوں نے کہا علی بابا بھاگ گیا، اور سہولت کار الیکشن کمیشن کے سامنے جمع ہیں، نیب کو مطلوب افراد الیکشن کمیشن کے سامنے چیخ پکار کر رہے ہیں، جو جتنا بڑا چور ہے اتنی ہی بلند آواز میں چیخ رہا ہے۔

    معاون خصوصی افتخار درانی کا کہنا تھا پی ٹی آئی پولیٹیکل فنانس متعارف کرانے والی پہلی جماعت ہے، تحریک انصاف کی مالیات پیشہ ورانہ انداز میں مرتب کی جاتی ہیں، عمران خان کو سپریم کورٹ نے صادق و امین قرار دیا، جب کہ سپریم کورٹ نے اُن کے قائد کو بد دیانت اور خائن قرار دیا، رہزن کمیٹی خفت مٹانے کے لیے قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش نہ کرے۔

  • حادثاتی چیئرمین کشمیر پرگفتگو کی بجائےسندھ کےمسائل پرتوجہ دیں: افتخار درانی

    حادثاتی چیئرمین کشمیر پرگفتگو کی بجائےسندھ کےمسائل پرتوجہ دیں: افتخار درانی

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی نے کہا ہے کہ حادثاتی چیئرمین کی پھوپھو کرپشن میں ملوث ہیں.

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی افتخاردرانی نے پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی حالیہ تقریر پر ردعمل دیتے ہوئے مائیکرو بلاکنگ کے ویب سائٹ ٹویٹر پر اظہار خیال کیا.

    ان کا کہنا تھا کہ کرپشن میں ملوث ہونےکی وجہ سے فریال تالپورجیل میں ہیں، قوم کا کشمیر اورکشمیری عوام کے ساتھ جذباتی لگاؤ ہے، اسے سیاست کی نذر مت کریں.

    افتخاردرانی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم ہر فورم پرکشمیریوں کےحق خودارادیت کے لئے آواز اٹھائیں گے، سینیٹ الیکشن میں عشایئے، ظہرانے کرنے والےکراچی کی صورتحال کاجائزہ لیں.

    مزید پڑھیں: ہمیں وہ سب کچھ کرنا ہوگا، جس سے کشمیریوں کوسپورٹ ملے، بلاول بھٹو

    کراچی بارش کی وجہ سے مسائل کا شکار ہے، سندھ کو بےدردی سے لوٹاگیا ہے، حادثاتی چیئرمین کشمیر پرگفتگوکی بجائےسندھ کےمسائل پرتوجہ دیں.

    خیال رہے کہ آج پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا تھا، جس کے جواب میں فردوس عاشق اعوان نے مطالبہ کیا تھا کہ بلاول بھٹو کمشیر کو سیاست کی نذر کرنے کے بجائے سندھ پر توجہ دیں.

  • قبائلی اضلاع میں انتخابات سے کچھ نیا سیکھنے کو ملا: افتخار درانی

    قبائلی اضلاع میں انتخابات سے کچھ نیا سیکھنے کو ملا: افتخار درانی

    اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی نے کا ہے کہ آج قبائلی اضلاع میں انتخابات سے کچھ نیا سیکھنے کو ملا ہے، 3 ماہ قبل وزیر اعظم نے مجھے معاونت کے لیے یہاں بھیجا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے افتخار درانی کا کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع میں وزیر اعظم عمران خان نے 6 سے 7 اضلاع میں جلسے کیے، یہاں کے لوگ ایمان دار اور بہادر لوگوں کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ اب تک 18 سے 20 فی صد نتایج آئے ہیں، پی ٹی آئی کی اچھی پوزیشن جا رہی ہے، صبح تک مکمل پتا چلے گا، تمام انتظامات کا کریڈٹ گورنر شاہ فرمان کو جاتا ہے، ہم الیکشن کے اعلان کے بعد قبائلی علاقوں میں خاطر خواہ کام نہ کر سکے۔

    یہ بھی پڑھیں:  قبائلی اضلاع میں الیکشن: گنتی کا عمل جاری، غیر سرکاری نتائج کا سلسلہ شروع

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقہ جات نے آج پیغام دیا کہ پر امن پاکستان مستقبل ہے، قبائلی عوام کے مسائل سنجیدہ تھے، ان مسائل کے حل کے لیے وزیر اعظم نے دل چسپی لی، وہ قبائلی علاقوں کی محرومیوں کو سمجھتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ قبائلی علاقے وزیر اعظم عمران خان کے دل کے بہت قریب ہیں، ان کے لیے 162 ارب روپے اور ہیلتھ کارڈز رکھے گئے ہیں، ساڑھے 7 ہزار اساتذہ اور ڈاکٹرز، پیرا میڈیکس بھرتے کیے جا رہے ہیں۔