Tag: افتخار درانی

  • قبائلی اضلاع کے لیے آج تاریخ سازدن ہے، افتخار درانی

    قبائلی اضلاع کے لیے آج تاریخ سازدن ہے، افتخار درانی

    اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی کا کہنا ہے کہ قبائلی اپنےعوامی نمائندوں کو تاریخ میں پہلی دفعہ منتخب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی نے کہا کہ قبائلی اضلاع کے لیے آج تاریخ ساز دن ہے، قبائلی اپنےعوامی نمائندوں کوتاریخ میں پہلی دفعہ منتخب کریں گے۔

    افتخار درانی نے کہا کہ قبائلی علاقہ جات کی عوام کی قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے، عوام حق رائے دہی استعمال کرتے ہوئے اپنےامیدواروں کے لیے ووٹ کریں۔

    قبائلی علاقوں میں پہلے تاریخ سازانتخابات کے لیے پولنگ جاری

    واضح رہے کہ صوبہ خیبرپختونخواہ میں ضم کیے گئے قبائلی علاقوں میں پہلے تاریخ سازانتخابات کے لیے پولنگ جاری ہے، عوام پہلی بار ووٹ کا حق استعمال کر رہے ہیں۔

    ضلع باجوڑ میں صوبائی اسمبلی کی تین، ضلع مہمند میں دو، ضلع خیبر میں تین، ضلع کرم میں دو اور ضلع اورکزئی میں ایک صوبائی نشست کے لیے ووٹ کاسٹ کیے جا رہے ہیں۔

    شمالی اور جنوبی وزیرستان میں دو نشستوں پر پولنگ ہو رہی ہے اور اس کے علاوہ ڈسٹرکٹ سابق فرنٹیر ریجن میں ایک صوبائی نشست رکھی گئی ہے۔

    اٹھائیس لاکھ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں، دو خواتین سمیت دوسو پچاسی امیدوار میدان سیاست میں‌ مدمقابل ہیں۔

  • کیا حادثاتی چیئرمین ایڈز کے سرچشمے پر بھی نگاہ ڈالیں گے: افتخار درانی کا بلاول کے بیان پر رد عمل

    کیا حادثاتی چیئرمین ایڈز کے سرچشمے پر بھی نگاہ ڈالیں گے: افتخار درانی کا بلاول کے بیان پر رد عمل

    اسلام آباد: بلاول بھٹو کے بیان پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی نے کہا ہے کہ حادثاتی چیئرمین کا کہنا درست ہے کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں لیکن کیا وہ لاڑکانہ میں ایڈز کے سرچشمے پر بھی نگاہ ڈالیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی چیئرمین بلاول بھٹو کے ٹویٹ پر رد عمل دیتے ہوئے افتخار درانی نے کہا کہ کیا بلاول بھٹو طاقت کا سرچشمہ صرف چوری بچانے کے لیے استعمال کریں گے؟

    انھوں نے پی پی چیئرمین سے سوال کیا کہ کیا آپ عوام کو وہ حقوق بھی دیں گے جو آئین کے تحت انھیں حاصل ہیں، کیا حادثاتی چیئرمین لاڑکانہ میں دریافت ایڈز کے سرچشمے پر بھی نگاہ ڈالیں گے۔

    افتخار درانی کا کہنا تھا کہ ایڈز کا سرچشمہ سندھ کے غریب عوام کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے، اور کیا پیپلز پارٹی کے حادثاتی چیئرمین تھر پر توجہ دیں گے جو موت کا سرچشمہ ہے۔

    انھوں نے ایک اور سوال کرتے ہوئے کہا کہ کیا کراچی پر بھی وہ نظر ڈالیں گے جو گندے پانی کی بیماریوں کا سرچشمہ بن چکا ہے۔

    واضح رہے کہ بلاول بھٹو نے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ جیسا کہ میں نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں ذکر کیا تھا کہ حکومت کی جانب سے جمہوریت اور عدلیہ پر حملہ جاری ہے، اب ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے احتجاجاً استعفیٰ دے دیا ہے۔

    پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی حکومت سلیکٹڈ عدلیہ اور سلیکٹڈ میڈیا چاہتی ہے، اگر تمام طاقت عوام کو منتقل نہیں کی گئی تو ہر چیز تباہ ہو جائے گی۔

  • معاون خصوصی افتخار درانی کا ن لیگ پر طنز

    معاون خصوصی افتخار درانی کا ن لیگ پر طنز

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے اطلاعات افتخار درانی نے کہا ہے کہ جن کی لندن تو کیا پاکستان میں بھی کوئی جائیداد نہیں تھی، پتا نہیں کہاں کہاں سے ان کی جائیدادیں برآمد ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی افتخار درانی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ جن کی کہیں بھی جائیداد نہیں تھی پھر ان کی جگہ جگہ سے جائیدادیں نکل آئیں۔

    افتخار دارنی نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں ن لیگی رہنما پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جن کے قطری خطوط اور کیلبری فونٹ کے چرچے عام تھے وہ دوسروں کو جھوٹ بولنے کا طعنہ دیتے ہیں۔

    معاون خصوصی نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ جب ڈھٹائی کا یہ عالم ہو، تب ہی انسان اپنے والد کو ’محفوظ مقام‘ پر منتقل کر کے نائب صدر بنتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پی ٹی آئی نے مریم نواز کو ن لیگ کا نائب صدر بنانے کا فیصلہ چیلنج کردیا

    یاد رہے کہ 3 مئی کو مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے پارٹی عہدے داروں کے ناموں کا اعلان کرتے ہوئے مریم نواز کو پارٹی کی نائب صدر مقرر کر دیا تھا۔

    دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن میں مریم نواز کو پارٹی عہدہ دینے کے فیصلے کے خلاف با ضابطہ درخواست دائر کر کے فیصلہ چلینج کیا، درخواست میں کہا گیا مریم نواز سزا یافتہ ہیں، احتساب عدالت نے مریم نواز کو عوامی عہدے کیلئے نااہل قرار دیا۔

  • افتخار درانی نے ماضی کی حکومتوں کے آئی ایم ایف قرضوں کی فہرستیں جاری کردی

    افتخار درانی نے ماضی کی حکومتوں کے آئی ایم ایف قرضوں کی فہرستیں جاری کردی

    اسلام آباد : وزیر اعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی نے ماضی کی حکومتوں کے آئی ایم ایف قرضوں کی فہرستیں جاری کر دی۔

    ایک بیان میں بلاول بھٹو کے بیان پر ترجمان وزیراعظم آفس نے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ماضی کی حکومتوں کے آئی ایم ایف قرضوں کی فہرستیں جاری کر دیں۔

    افتخار درانی نے کہاکہ پیپلزپارٹی کے حادثاتی چیئرمین حکومت کیخلاف بھاشن بازی شوق سے کریں۔انہوںنے کہاکہ مگر قوم کو یہ بتائیں انکی جماعت نے 10 مرتبہ آئی ایم ایف کے سامنے ہاتھ کیوں پھیلایا؟۔

    انہوں نے کہا کہ نون لیگی ارسطو بھی بتائیں کہ وہ چار مرتبہ آئی ایم ایف کے پاس کیوں گئے؟ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں جماعتیں جواب دیں کہ انہوں نے پارلیمان سے کتنی مرتبہ منظوری لی؟

  • حکومت آئی ایم ایف کے پاس عوام کی خاطر جا رہی ہے: افتخار درانی

    حکومت آئی ایم ایف کے پاس عوام کی خاطر جا رہی ہے: افتخار درانی

    لاہور: وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی افتخار درانی نے کہا ہے کہ حکومت آئی ایم ایف کے پاس عوام کی خاطر جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افتخار درانی اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پاس عمران خان اپنی ذات کے لیے نہیں جا رہے، حکومت آئی ایم ایف کے پاس عوام کی خاطر جا رہی ہے۔

    [bs-quote quote=”عمران خان نے عوام کے لیے کمپرومائز کیا اور آئی ایم ایف کے پاس گئے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”افتخار درانی”][/bs-quote]

    معاونِ خصوصی نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ جو بھی معاہدہ ہوگا وہ عوام کو بتایا جائے گا۔

    افتخار درانی کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی حکومت اداروں میں بلین ڈالرز کے خسارے میں چھوڑ کر گئی، ملک کو اس نہج تک پہنچانے میں ماضی کی حکومت کا ہاتھ ہے، اسی لیے حکومت آئی ایم ایف کے پاس جا رہی ہے۔

    معاونِ خصوصی نے مزید کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے عوام کے لیے کمپرومائز کیا اور آئی ایم ایف کے پاس گئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  آئی ایم ایف پاکستان کو 6 ارب ڈالرفراہم کرنےکیلئے تیار، معاہدہ اپریل میں متوقع

    انھوں نے کہا ’ہم نے جو وعدے کیے ہیں انھیں پورا کریں گے، ہم نواز شریف کو جانے نہیں دے رہے، جیل سے بھی نہیں نکلنے دیں گے۔‘

    افتخار درانی کا کہنا تھا کہ پنجاب میں پی اے سی کا فیصلہ وزیرِ اعلیٰ عثمان بزدار کے آنے کے بعد ہوگا، چاہے کتنی بھی کوشش کر لیں کسی کو این آر او نہیں دیا جائے گا۔

  • نواز شریف کی جیل سے اسپتال منتقلی اور این آر او کی خبروں پر وفاقی حکومت کا ردِ عمل

    نواز شریف کی جیل سے اسپتال منتقلی اور این آر او کی خبروں پر وفاقی حکومت کا ردِ عمل

    اسلام آباد: ترجمان وزیرِ اعظم آفس افتخار درانی نے کہا ہے کہ انسانی ہم دردی کے طور پر دیکھ بھال نواز شریف کا حق ہے، جیل میں ڈاکٹرز موجود ہیں تاہم مسلسل اسپتال منتقلی کا کہا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عارضہ قلب کے باعث میاں نواز شریف کی جیل سے اسپتال منتقلی اور اپوزیشن کے لیے این آر او کی خبروں پر وفاقی حکومت نے اپنا ردِ عمل دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ عمران خان کبھی بھی این آر او نہیں دیں گے۔

    [bs-quote quote=”اپوزیشن اسمبلی میں اداروں کو بلیک میل کرنے آتی ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”افتخار درانی”][/bs-quote]

    اس سلسلے میں وزیرِ اعظم عمران خان کے ترجمان افتخار درانی نے کہا کہ عمران خان نے قوم سے جو وعدہ کیا تھا آج بھی اس پر قائم ہیں، عوام سے وعدہ ہے کہ لوٹی ہوئی دولت پاکستان واپس آئے گی۔

    نواز شریف کی علالت سے متعلق انھوں نے کہا کہ ڈاکٹرز کے کہنے پر ان کو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے، سسٹم کو آگے چلانے کے لیے حکومت کو ایسے فیصلے بھی کرنے پڑتے ہیں۔

    افتخار درانی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اسمبلی میں اداروں کو بلیک میل کرنے آتی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نوازشریف کو کوٹ لکھپت جیل سے سروسز اسپتال پہنچا دیاگیا

    معاون خصوصی افتخار درانی نے کہا پی ٹی آئی حکومت کا معاشی اصلاحات پیکج غریب لوگوں کے لیے تھا، مشکل وقت ضرور ہے تاہم گزر جائے گا، شیخ رشید سینئر سیاست دان ہیں، اس لیے پی اے سی کا ممبر بنایا، سعد رفیق کو پی اے سی کا ممبر بنانے کا فیصلہ اسپیکر ہی کریں گے۔

  • حکومت اپوزیشن کی بلیک میلنگ میں نہیں آئے گی: افتخار درانی

    حکومت اپوزیشن کی بلیک میلنگ میں نہیں آئے گی: افتخار درانی

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی افتخار درانی نے اپوزیشن پر واضح کر دیا ہے کہ حکومت ان کی بلیک میلنگ میں نہیں آئے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے افتخار درانی نے کہا کہ اپوزیشن اب بلیک میلنگ پر اتر آئی ہے، لیکن حکومت بلیک میل نہیں ہوگی۔

    [bs-quote quote=” وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ وزرا کے درمیان کمیونی کیشن بہتر کی جائے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”معاون خصوصی برائے وزیر اعظم”][/bs-quote]

    معاون خصوصی نے کہا کہ اپوزیشن کا کل اسمبلی میں رویہ نا مناسب تھا، حالاں کہ وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ وزرا کے درمیان کمیونی کیشن بہتر کی جائے۔

    افتخار درانی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن قومی اسمبلی اجلاس کو صحیح انداز سے نہیں چلنے دے رہی ہے، وزیرِ اعظم عمران خان 25 لوگوں کے شور سے دباؤ میں نہیں آئیں گے۔

    انھوں نے کہا ’پنجاب پولیس میں اسکریننگ کا عمل شروع ہو چکا ہے، وزیرِ اعظم نے پنجاب پولیس میں اسکریننگ کا عمل تیز کرنے کا کہا ہے۔‘

    یہ بھی پڑھیں:  منی بجٹ اجلاس: اپوزیشن نے اہم حکومتی اعلانات پر آسمان سر پر اٹھا لیا

    افتخار درانی نے مزید کہا کہ کے پی میں جب ہماری حکومت آئی تھی تو اسکریننگ عمل کیا گیا تھا، کے پی پولیس سے بھی 12 ہزار اہل کاروں کے خلاف کارروائی ہوئی تھی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیرِ اعظم عمران خان قومی اسمبلی کے اجلاس میں شریک ہوئے تھے، وزیرِ خزانہ نے منی بجٹ پیش کیا، جس کے دوران اپوزیشن نے مسلسل شور شرابا کیا، اور ایوان مچھلی بازار بنا رہا۔

  • ولی عہد ابوظبی کا سرکاری دورہ ایک روزہ تھا: معاونِ خصوصی وزیرِ اعظم

    ولی عہد ابوظبی کا سرکاری دورہ ایک روزہ تھا: معاونِ خصوصی وزیرِ اعظم

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی افتخار درانی نے کہا ہے کہ ابوظبی کے ولیٔ عہد کا سرکاری دورۂ پاکستان ایک روزہ تھا۔

    تفصیلات کے مطابق معاونِ خصوصی وزیرِ اعظم افتخار درانی نے کہا ہے کہ محمد بن زید النہیان کا سرکاری دورہ ایک روزہ تھا، جو طے شدہ شیڈول کے تحت مکمل ہوا۔

    انھوں نے ٹویٹر اکاؤنٹ پر کہا کہ وزیرِ اعظم پاکستان کی دعوت پر ہونے والے اس سرکاری دورے سے پاکستان اور متحدہ عرب امارت کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے اور دو طرفہ تعاون کو نئی جہت ملے گی۔

    افتخار درانی نے مزید کہا کہ میڈیا نمائندگان سے درخواست ہے کہ دونوں ملکوں کے دوستانہ تعلقات اور اس دورے کی اہمیت کے پیشِ نظر محض فرضی باتوں کی بنیاد پر غیر ضروری تبصرے اور قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے۔


    یہ بھی پڑھیں:  فواد چوہدری نے ولی عہد ابوظبی کی اچانک روانگی کی خبروں کی تردید کر دی


    خیال رہے کہ وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے اپنے ٹویٹ میں ولی عہد ابوظبی کی اچانک روانگی کی خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ولیٔ عہد تین دن سے پاکستان میں تھے۔

    وزیرِ اطلاعات نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ ولیٔ عہد کی اچانک روانگی کی خبر ایک ایسے صحافی نے دی ہے جو دفترِ خارجہ تک گیا ہی نہیں۔

  • سندھ میں ایسا وزیرِ اعلیٰ ہونا چاہیے جس کے خلاف انکوائری نہ ہو: افتخار درانی

    سندھ میں ایسا وزیرِ اعلیٰ ہونا چاہیے جس کے خلاف انکوائری نہ ہو: افتخار درانی

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی افتخار درانی نے کہا ہے کہ سندھ میں ایسا وزیرِ اعلیٰ ہونا چاہیے جس کے خلاف انکوائری نہ ہو۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے افتخار درانی نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ پر کرپشن کے الزامات ہیں، بہ طور صوبائی وزیرِ خزانہ مراد علی شاہ نے اومنی گروپ کو سپورٹ کیا تھا۔

    [bs-quote quote=”جے آئی ٹی رپورٹ میں وزیرِ اعلیٰ سندھ کے خلاف سہولت کاری کے شواہد ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”معاون خصوصی”][/bs-quote]

    معاونِ خصوصی افتخار درانی کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں بڑے انکشافات سامنے آئے ہیں، سندھ کی قیادت کے اومنی گروپ کے ساتھ تعلقات کا انکشاف ہو گیا ہے۔

    انھوں نے کہا ’جے آئی ٹی رپورٹ میں وزیرِ اعلیٰ سندھ پر سہولت کاری کے شواہد ہیں، وزیرِ اعلیٰ سندھ نے بہ طور وزیرِ خزانہ سہولت کار کا کردار کیسے ادا کیا؟ حالات کے پیشِ نظر سندھ میں قیادت کی تبدیلی نا گزیر ہو چکی ہے۔‘

    افتخار درانی نے مزید کہا ’سندھ میں ایسا وزیرِ اعلیٰ ہونا چاہیے جو زیرِ تفتیش نہ ہو، پیپلز پارٹی کو خود سوچنا چاہیے کہ حکومت کیسے چلانی ہے، جمہوریت کا اپنا ایک عمل ہے اور احتساب اس کا حصہ ہے، احتساب کا عمل جمہوریت کو مضبوط کرتا ہے۔‘


    یہ بھی پڑھیں:  تحریک انصاف نے وزیر اعلیٰ سندھ سے استعفیٰ مانگ لیا


    معاونِ خصوصی برائے وزیرِ اعظم نے کہا کہ پیسا جمع کرائے بغیر بینک کیسے بنا دیا گیا، یہ بتایا جائے کہ نیشنل بینک سے کیسے پیسے لیے گئے، ان سہولتوں کے لیے حکومتِ سندھ کو کیسے استعمال کیا گیا۔

    افتخار درانی نے کہا ’ان تمام چیزوں کا جواب رپورٹ کی روشنی میں سپریم کورٹ میں دینا ہوگا، سپریم کورٹ کا جے آئی ٹی سے متعلق فیصلہ سب کو قبول کرنا ہوگا۔‘

    خیال رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے میگا منی لانڈرنگ کیس کی جے آئی ٹی میں وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا نام بھی سامنے آیا ہے۔

  • بیرسٹر شہزاد اکبر نے ایف آئی اے دفتر کا دورہ نہیں کیا، افتخار درانی کی مذمت

    بیرسٹر شہزاد اکبر نے ایف آئی اے دفتر کا دورہ نہیں کیا، افتخار درانی کی مذمت

    اسلام آباد : وزیر اعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی نے کہا ہے کہ مشیر احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر کے ایف آئی اے دفتر کے دورے سے متعلق خبریں بے بنیاد ہیں، اس کی مذمت کرتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، افتخار درانی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کے مشیر احتساب شہزاد اکبر کے ایف آئی اے دفتر کے دورے کے معاملے پر وفاقی حکومت کی جانب سے زیر گردش خبروں کی سختی سے تردید کی گئی ہے۔

    اس حوالے سے معاون خصوصی برائے وزیراعظم افتخار درانی نے کہا ہے کہ بیرسٹر شہزاد اکبر سے متعلق بے بنیاد پروپیگنڈا کیا جارہا ہے اور منصوبے کے تحت جھوٹی اطلاعات کا سہارا لے کر میڈیا میں گمراہ کن خبریں پھیلائی جارہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بے بنیاد خبروں کی شدید مذمت کرتے ہیں، ادارے آزادانہ طور پر فرائض کی انجام دہی میں مصروف ہیں، اہم سیاسی رہنماؤں موجودہ حکومت کے آنے سے پہلے ہی مقدمات چل رہے ہیں، جھوٹے پروپیگنڈے سے قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکنا ممکن نہیں۔
    واضح رہے کہ ترجمان بلاول بھٹو مصطفیٰ نواز کھوکھر کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ وزیر اعظم کے مشیر شہزاد اکبر کی ایف آئی اے کے دفتر جا کر جےآئی ٹی اراکین سے ملاقات کی قانونی حیثیت بتائی جائے، شہزاداکبر کا ایف آئی اے جاکر نام نہاد گواہ بلانا معنی خیز ہے۔

    ترجمان کے مطابق پی پی قیادت کو سیف الرحمان احتساب کا نشانہ بنایا جارہا ہے، جو ہو رہا ہے اسے اب کوئی احتساب نہیں مانے گا، وزیراعظم اور ان کی ٹیم جو مرضی کرلے ہم حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔