Tag: افتخار شالوانی

  • افتخار شلوانی کی منظوری پر کے ایم سی میں من پسند افسر کی تعیناتی

    افتخار شلوانی کی منظوری پر کے ایم سی میں من پسند افسر کی تعیناتی

    کراچی: ایڈمنسٹریٹر کراچی افتخار شلوانی کی منظوری کے بعد من پسند افسر کو سینئر ڈائریکٹر میونسپل سروسز تعینات کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کے ایم سی کے سینئر ڈائریکٹر میونسپل سروسز نعمان ارشد کی چھٹی کر دی گئی، ان کی جگہ نچلے گریڈ کے ایک افسر کو بہ طور سینئر ڈائریکٹر تعینات کر دیا گیا، نوٹی فکیشن بھی جاری ہو گیا۔

    سابق سینئر ڈائریکٹر میونسپل سروسز نعمان ارشد 19 گریڈ کے افسر ہیں جب کہ نئے تعینات ہونے والے افسر سید صلاح الدین احمد 18 گریڈ کے افسر ہیں، جن کی تعیناتی بہ طور سینئر ڈائریکٹر میونسپل سروسز کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ 18 گریڈ کے افسر سید صلاح الدین احمد کو 19 گریڈ کی پوسٹ پر تعینات کیا گیا ہے، نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ سید صلاح الدین 18 گریڈ کے افسر کی ہی تنخواہ وصول کریں گے۔

    ‘ایڈمنسٹریٹر کراچی کو ماموں بنا دیا گیا ہے’

    یاد رہے کہ گریڈ 21 کے افسر افتخار شلوانی نے 8 ستمبر کو بطور ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی کا چارج سنبھالا تھا، اس سے قبل وہ کمشنر کراچی کے عہدے پر تعینات تھے، افتخار شلوانی اس دوران شہر میں دودھ کی مقرر سرکاری قیمتوں پر عمل درآمد کرانے میں بھی مکمل طور پر ناکام رہے تھے۔

  • کراچی کو استنبول کی طرح سیاحتی شہر بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں،افتخار شالوانی

    کراچی کو استنبول کی طرح سیاحتی شہر بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں،افتخار شالوانی

    کراچی: ایڈمنسٹریٹر کراچی افتخار شالوانی کا کہنا ہے کہ کراچی کو استنبول کی طرح سیاحتی شہر بنانے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایڈمنسٹریٹر کراچی افتخارشالوانی سے ترک قونصل جنرل نے ملاقات کی۔اس موقع پر تولگا یوک نے کہا کہ ترکی ایم اے جناح،آئی آئی چندریگرروڈ پر ٹرام چلانے میں مدد کرےگا۔

    ترک قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ نمائش سے ٹاور تک ٹرام چلانے میں تعاون پر تیار ہیں،آئی آئی چندریگرروڈ پر بھی ٹرام سروس کے لیے تعاون کریں گے۔تولگا یوک نے کہا کہ کراچی کی لائبریریوں کی بہتری اور انہیں جدید بنانےمیں مدد کریں گے۔

    ایڈمنسٹریٹر کراچی نے ٹرام سروس اور لائبریریاں بہتر کرنے میں تعاون کی پیشکش پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ترکی اور پاکستان کے تعلقات مثالی ہیں۔

    افتخار شلوانی کا کہنا تھا کہ ٹرام سروس چلنے سے کراچی کی تاریخی حیثیت بحال ہوگی،کراچی کوپھر استنبول کی طرح سیاحتی شہر بنانے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ 14 ستمبر کو ایڈمنسٹریٹر کراچی افتخار شلوانی نے فریئر ہال لائبریری کی خراب صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تاریخی لائبریری کو فوری طور پر بہتر بنانے کی ہدایت کی تھی۔

  • افتخار شالوانی نے بطور ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی کا چارج سنبھال لیا

    افتخار شالوانی نے بطور ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی کا چارج سنبھال لیا

    اسلام آباد : افتخار شالوانی نے بطور ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی کاچارج سنبھال لیا، وہ کمشنر کراچی کے عہدے پر بھی فائز رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق افتخارشالوانی نے بطور ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی کاچارج سنبھال لیا، کے ایم سی کے ہیڈ آفس پہنچنے پر سینئر افسران نے استقبال کیا۔

    افتخار شالوانی پاکستان ایڈمنسٹریٹوز سروس سےتعلق رکھتے ہیں اور گریڈ 21 کے افسر ہیں جبکہ اس سے قبل سندھ میں کمشنر کراچی، محکمہ قانون، محکمہ صحت کے سیکرٹری کے علاوہ وفاقی وزارت صنعت وپیداوار میں ایڈیشنل سیکریٹری بھی رہ چکے ہیں۔

    گذشتہ روز ایڈمنسٹریٹر کراچی افتخار شلوانی نے گورنر سندھ عمران اسماعیل سے گورنر ہاﺅس میں ملاقات کی تھی ، جس میں شہر قائد کے ترقیاتی منصوبوں، اس ضمن میں ترجیحی امور، فنڈز کے شفاف استعمال، ترقیاتی منصوبوں میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    افتخار شلوانی نے کہا تھا مجھ پر اعتماد کے لیے وفاقی و صوبائی حکومتوں کا شکر گزار ہوں، اپنے فرائض کی بجا آوری میں اپنی بھرپور صلاحیتوں کو استعمال کروں گا۔

    گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ بہ طور ایڈمنسٹریٹر آپ پر بہت بھاری ذمہ داری آ گئی ہے کہ کراچی کے لیے وزیر اعظم کے اعلان کردہ پیکج کے تحت ترقیاتی منصوبوں کو معیار کے مطابق جلد از جلد مکمل کرائیں۔

    یاد رہے 5 ستمبر کو سندھ حکومت نے سیکریٹری بلدیات سندھ افتخار شلوانی کو ایڈمنسٹر کراچی تعینات کیا تھا، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعلیٰ نے افتخار شلوانی کا اچھا انتخاب کیاہے، امید ہےافتخارشلوانی کراچی کیلئےاچھے ایڈمنسٹر ثابت ہوں گے۔

  • کے پی ماڈل کے برعکس کمشنر کراچی نان بائیوں سے سرکاری نرخ کی تعمیل میں ناکام

    کے پی ماڈل کے برعکس کمشنر کراچی نان بائیوں سے سرکاری نرخ کی تعمیل میں ناکام

    کراچی: خیبر پختون خوا کے ماڈل کے برعکس کراچی میں کمشنر افتخار شالوانی نان بائیوں سے سرکاری نرخ کی تعمیل کرانے میں مکمل طور پر ناکام ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں دودھ فروشوں کے بعد نان بائیوں سے بھی کمشنر کراچی سرکاری نرخوں کی تعمیل نہ کرا سکے، نان بائیوں نے پر پرزے نکال لیے، کمشنر کے احکامات ہوا میں اڑاتے ہوئے من مانے نرخوں پر روٹی فروخت کرنے لگے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں نان بائیوں نے روٹی کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے، کمشنر نے 14 جنوری کو وزن کے لحاظ سے روٹی کی قیمت 8 تا 10 روپے مقرر کی تھی، تاہم نان بائیوں نے مقرر کردہ نرخوں کا نوٹیفکیشن ہوا میں اڑا دیا، سرکار کے مقرر کردہ نرخ نان بائیوں کی فہرست میں شامل ہی نہیں، فروخت کی جانے والی روٹیوں کا وزن بھی مقرر کردہ حد سے کم ہے۔

    پشاور: 69 نان بائیوں کو جیل کی ہوا کھانی پڑ گئی

    کمشنر کراچی کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق 120 گرام پیڑے کا تندوری نان 10 جب کہ 110 گرام پیڑے کی تندوری روٹی یا چپاتی 8 روپے کی ہوگی، جب کہ یہ حکم بھی دیا گیا تھا کہ نئی جاری کردہ سرکاری قیمت دکانوں اور تندوروں پر آویزاں کی جائے گی۔

    کراچی کے نان بائی روٹی کی نئی قیمتوں کی تعمیل نہیں کر رہے ہیں، روٹیوں کا وزن بھی کم ہے اور شہریوں سے دام بھی زیادہ لیے جا رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل کراچی میں دودھ فروشوں نے بھی کمشنر کراچی کی جانب سے جاری کردہ سرکاری نرخ ہوا میں اڑا دیے تھے، اور دودھ تاحال من مانی قیمتوں پر فروخت کیا جا رہا ہے۔ جب کہ دوسری طرف خیبر پختون خوا میں روٹی کے وزن اور قیمت کے سرکاری نوٹیفکیشن پر سختی سے عمل درآمد کرایا گیا ہے۔

  • دودھ کی قیمتوں پر عمل درآمد 6 ماہ سے ہو رہا ہے: کمشنر کراچی کا دعویٰ

    دودھ کی قیمتوں پر عمل درآمد 6 ماہ سے ہو رہا ہے: کمشنر کراچی کا دعویٰ

    کراچی: کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے دعویٰ کیا ہے کہ شہر میں دودھ کی قیمتوں پر عمل درآمد پچھلے 6 ماہ سے ہو رہا ہے، دودھ فروشوں کو ایک ماہ میں 27 لاکھ روپے جرمانہ کیا جا چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کمشنر کراچی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دودھ کی قیمتوں کے سلسلے میں کنزیومر سوسائٹی کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، دودھ کی اضافی قیمتوں پر شکایات کے لیے کمپلین نمبر دیا گیا ہے، اس پر کوئی بھی شخص شکایت درج کر سکتا ہے، ہماری ٹیم چھاپا مار کر موقع پر جرمانہ کرتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل وینز پر چھاپے مار کر غیر معیاری دودھ بھی پکڑا گیا تھا، دودھ میں کپڑے دھونے کا ڈیٹرجنٹ پایا گیا تھا، فوڈ اتھارٹی انسپکٹرز بھی ہمارے رابطے میں رہے ہیں، وہ دودھ کی کوالٹی کو چیک کرتے ہیں، تاہم ریسٹورنٹس، سپر مارکیٹس میں معیار چیک کرنا فوڈ اتھارٹی کا اختیار ہے۔

    کمشنر کراچی کا کہنا تھا مقررہ داموں پر خرید و فروخت کے لیے آن لائن سسٹم شروع کیا جا رہا ہے، جس سے چند کمپنیاں منسلک ہوں گی جو جاری کردہ رقم پر چیزیں فروخت کریں گی، آن لائن سسٹم کے ذریعے اشیائے ضروریہ کی چیزوں کی ڈیلیوری بھی شروع کریں گے۔

    انھوں نے قیمتوں سے متعلق شکایات کے لیے واٹس ایپ نمبر جاری کرتے ہوئے ہدایت کی کہ شہری اس نمبر 03160111712 پر اپنی شکایت درج کرائیں۔

    واضح رہے کہ کراچی میں اس وقت بھی دودھ 110 روپے کلو فروخت ہو رہا ہے، تاہم کمشنر کراچی کا دعویٰ ہے کہ شہر میں دودھ 94 فی کلو پر فروخت پر عمل درآمد ہو رہا ہے۔

  • شادی کی تقریبات پر رات 11 بجے کے بعد پابندی ہوگی: کمشنر کراچی

    شادی کی تقریبات پر رات 11 بجے کے بعد پابندی ہوگی: کمشنر کراچی

    کراچی: شہرِ قائد میں شادی کی تقریبات پر رات 11 بجے کے بعد مکمل پابندی عاید ہوگی، اس سلسلے میں شادی کی تقریبات گیارہ بجے رات کو ختم کرنے کا ہدایت نامہ جاری کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کمشنر کراچی افتخار شالوانی کی زیرِ صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ شادی کی تقریبات پر رات 11 بجے کے بعد پابندی ہوگی۔

    کمشنر کراچی نے کہا کہ 11 بجے کے بعد بھی کھلے رہنے والے ہالز کے خلاف کارروائی کی جائے گی، پابندی پر سختی سے عمل کرایا جائے گا۔

    افتخار شالوانی نے کہا کہ رات گیارہ بجے کے بعد بھی کھلے رہنے والے شادی ہالز کے خلاف مہم 2 ہفتے بعد شروع کی جائے گی، ہال مالکان کو وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ شادی ہالز کے مالکان فیصلے پر عمل درآمد کرانے کے پابند ہوں گے، جو ہالز مالکان عمل نہیں کریں گے ان کے ہالز سیل کر دیے جائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاہور : شادی ہالزکی بندش کے اوقات کو رات11بجے تک کیا جائے، چیف جسٹس

    کمشنر کراچی نے کہا کہ تمام متعلقہ اداروں کو مہم میں شامل کیا جائے گا، مہم کی تفصیلات کو حتمی شکل دینے کے لیے اگلے ہفتے پھر اجلاس ہوگا۔

    اجلاس میں تقریبات کی وجہ سے پیدا ہونے والے ٹریفک کے مسائل کے حل کے لیے بھی اقدامات پر غور کیا گیا، خیال رہے کہ فی الوقت کراچی میں شادی ہالز رات 12 بجے دروازے بند کرنے کے پابند ہیں۔