Tag: افتخار محمد چوہدری

  • فوجی عدالتوں کی آئین میں کوئی گنجائش نہیں، افتخار چوہدری

    فوجی عدالتوں کی آئین میں کوئی گنجائش نہیں، افتخار چوہدری

    اسلام آباد: سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخار چوہدری نے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں کی آئین میں کوئی گنجائش نہیں۔

    اٹک میں میڈیا سے گفتگو کرتےہوئےسابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کا کہنا تھا کہ آزاد عدلیہ کی موجودگی میں فوجی عدالتوں کاقیام غیر آئینی ہے۔ عدلیہ کو کمزو کرنے والے کامیاب نہیں ہو سکتے۔ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کا کہنا تھا کہ فوج کا اپناکام ہے، عدلیہ کا اپنا کام ہے،  سب آئین کے اندر رہ کر کام کرے۔ یہ کوئی طریقہ نہیں کہ پارلیمنٹ کمیٹی اور جرنیلوں کو ساتھ بٹھا کر فیصلہ کریں۔

  • آصف زرداری کیخلاف توہین عدالت کی درخواست خارج

    آصف زرداری کیخلاف توہین عدالت کی درخواست خارج

    اسلام آباد : عدالت نے آصف زرداری کیخلاف عدلیہ مخالف بیان دینے اورسابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو دجال کہنے پر دائر کی گئی توہین عدالت کی درخواست خارج کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس انور خان کاسی نے کی۔

    درخواست گزار کا موقف تھا کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے لاہور میں جلسے کے دوران سابق چیف جسٹس کیخلاف دجّال کا لفظ استعمال کیا تھا ۔سماعت کے دوران کیس سے متعلق دستاویزات عدالت میں جمع نہ کرانے پر درخواست خارج کردی گئی۔

  • پی ٹی آئی آج الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کرے گی

    پی ٹی آئی آج الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کرے گی

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمران خان کی جانب سے آج الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کااعلان کردیا ہے۔ عمران خان کا کہنا ہے کہ افتخار چوہدری کے عدالت آنے کا انتظار کررہا ہوں عدالت میں بتاوں گا کہ وہ کیوں مجرم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمن عمران خان نے آج الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کا اعلان کردیا ہے انھوں نے کہا ہے کہ الیکشن 2013میں سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے جمہوریت کی پیٹھ پر وار کیا۔ عمران خان کا کہنا ہے کہ افتخار چوہدری کے عدالت آنے کا انتظار کر رہا ہوں عدالت میں بتاؤں گا کہ وہ کیوں مجرم ہیں اور وہ کیا کر چکے ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ تیس نومبر فیصلہ کن دن ہوگا، کارکن اسلام آباد پہنچیں۔ انہوں نے بڑی ہی بیچارگی سے کہا کہ روز میاں صاحب پر الزامات عائد کرتا ہوں مگر وہ نوٹس ہی نہیں لیتے۔ عمران خان نے کہا کہ وہ نظام کی تبدیلی کے لیے آئے ہیں اور گو نواز گو نوازشریف کے نہیں بلکہ نظام کے خلاف ہے۔

  • اسلام آباد:عمران خان کے الزامات بے بنیاد ہیں، افتخار چوہدری

    اسلام آباد:عمران خان کے الزامات بے بنیاد ہیں، افتخار چوہدری

    اسلام آباد: سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے عمران خان کے الزامات کو مسترد کردیا ہے۔

    اسلام آباد ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو میں افتخارمحمد چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان بلاجواز الزام تراشی کر رہے ہیں، میرے بھیجے گئے نوٹس کا اب تک جواب نہیں دیا۔

    سابق چیف جسٹس افتخارچوہدری نے کہا کہ عمران خان کے الزامات کھسیانی بلی کھمبا نوچے کے مترادف ہے، سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عمران خان کی طرف سے جواب نہ آنے پر جلدعدالت سے رجوع کریں گے۔

  • عوام غیرآئینی اقدام برداشت نہیں کرینگے، سابق چیف جسٹس

    عوام غیرآئینی اقدام برداشت نہیں کرینگے، سابق چیف جسٹس

    کوئٹہ: سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ افتخار محمد چوہدری نےکہا ہے کہ جمہوریت کا بسترگول کرنے کی باتیں جان بوجھ کر کی جارہی ہیں لیکن عوام کوئی غیر آئینی اقدام برداشت نہیں کرینگے۔

    کوئٹہ میں وکلاء کےعشائیے سےخطاب میں انکا کہنا تھا کہ وکلاء نے جمہوریت کی بحالی اورعدلیہ کی آزادی کیلئےجو قربانیاں دی ہیں، انہیں کبھی بھی فراموش نہیں کیا جا سکے گا، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے شہری اس ملک میں قانون کی بالادستی چاہتے ہیں اور آئین کے خلاف کوئی بھی اقدام کیا گیا تو نوجوان سڑکوں پر ہونگے۔

    انہوں کہا کہ حکمرانوں کو بھی گڈ گورننس کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور لوگوں کے مسائل حل کرنے ہوں گے۔

  • افتخار چوہدری کو بلٹ پروف گاڑی آج ہی فراہم کرنے کا حکم

    افتخار چوہدری کو بلٹ پروف گاڑی آج ہی فراہم کرنے کا حکم

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق چیف جسٹس کو بلٹ پروف گا ڑی آج ہی فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو بُلٹ پروف گاڑ ی فراہم کرنے کا حکم دے دیا، شیخ فیصل ایڈووکیٹ کی درخواست پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کیس کی سماعت کی۔

    جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے آئی جی اسلام آباد کو حکم دیا کہ سابق چیف جسٹس کو صرف نوے روز کیلئے خطرہ نہیں، انہیں فول پروف سکیورٹی فراہم کی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ وزراء کی گاڑیوں کے خرچے بھی حکومت برداشت کرتی ہے، سابق چیف جسٹس کو آج ہی بُلٹ پروف گاڑی فراہم کی جائے، جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ عدالت کے سامنے شہری رویہ نہ اپنایا جائے۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ سابق چیف جسٹس نے ملک بھر کی بار کے دورے کرنے ہیں، لہذا انہیں بُلٹ پروف گاڑ ی فراہم کی جائے۔

     

  • سابق چیف جسٹس افتخارچوہدری کی سیکورٹی کے حوالے سے درخواست کی سماعت

    سابق چیف جسٹس افتخارچوہدری کی سیکورٹی کے حوالے سے درخواست کی سماعت

    سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سیکورٹی کے حوالے سے درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی۔

    جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گزار شیخ احسان الدین نے عدالت کو بتایا کہ آئین کو توڑنے والے فوجی آمر کو گیارہ سو سیکیورٹی اہلکار اور بلٹ پروف گاڑیاں فراہم کی گئی ہیں جبکہ آئین کا تحفظ کرنے والے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو سیکیورٹی کے نام پر محض چار اہلکار فراہم کیے گئے ہیں۔

    اس موقع پر وزارت داخلہ کے ایڈیشنل سیکریٹری اطہر عباس نے عدالت کو بتایا کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو حکومت نے سولہ اہلکار اور ایک بلٹ پروف گاڑی فراہم کی ہے۔ درخواست گزار کا موقف تھا کہ وزارت داخلہ کی جانب سے فراہم کردہ سیکیورٹی انتضامات ناکافی ہیں۔

    جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے مقدمے کی سماعت کل تک ملتوی کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد اور ایڈیشنل سیکریٹری کابینہ ڈویژن کو کل عدالت میں طلب کرلیا۔

     

  • حکومت کی سابق چیف جسٹس افتخارچوہدری کو پلاٹ دینے کی پیشکش

    حکومت کی سابق چیف جسٹس افتخارچوہدری کو پلاٹ دینے کی پیشکش

    سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے اپنی ریٹائرمنٹ سے چند دن پہلے اسلام آباد میں رہائشی پلاٹ کی الاٹمنٹ کی درخواست دی ہے ۔ انہوں نے دوہزار نو میں حکومت کی جانب سے پلاٹ کی آفر مسترد کردی تھی۔

    انگریزی اخبار کے مطابق سپریم کورٹ کے رجسٹرار ڈاکٹر فقیر حسین نے اٹھائیس نومبر کو ڈائریکٹر جنرل آف فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاوسنگ فاؤنڈیشن کو ایک خط لکھا جس میں چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو رہائشی پلاٹ الاٹ کرنے کی درخواست کی گئی ۔

    خط میں کہا گیا کہ چیف جسٹس ایک رہائشی پلاٹ حاصل کرنے کے حقدار ہیں۔ رجسٹرار نے سابق چیف جسٹس کو چھ سو گز کا پلاٹ آئی ایٹ ٹو سیکٹر میں دینے کی درخواست کی ہے۔ دوسری جانب حکومت نے سابق چیف جسٹس کو سیکٹر ڈی ٹوئیلو میں پلاٹ دینے کی پیش کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس کا مسترد کردہ پلاٹ کسی اور درخواست گزار کو دے دیا گیا ہے۔