لاہور: گجو متہ میں صفائی کے دوران مین ہول میں گرنے والے 2 افراد اپنی جان کی بازی ہار گئے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے گجو متہ کے علاقے میں صفائی کے دوران مین ہول میں 2 افراد گرگئے، دونوں افراد میں ہول میں گرنے کے باعث دم توڑ گئے۔
پولیس کے مطابق امدادی ٹیموں نے مین ہول سے دونوں افراد کی لاشیں نکالی لی، پولیس نے لاشیں تحویل میں لے کر تحقیقات شروع کردیں۔
اس سے قبل ہی لاہور کے علاقے غازی روڈ پر صفائی کے غرض سے مین ہول میں اترنے والےت واسا کے 2 اہلکار اپنی جان کی بازی ہار گئے تھے۔
اُس واقعے پر ریسکیوذرائع کا کہنا تھا کہ واسا اہلکارجومین ہولزمیں اتر کر صفائی ستھرائی کا کاکام کرتے ہیں واسا کی جانب سے انہیں کوئی حفاظتی کٹ تک مہیا نہیں کی جاتیں جس کی وجہ سے ایسے افسوسناک حادثات پیش آتے ہیں۔
عوام کا کہنا تھا کہ مون سون بارشوں کا سلسلہ جب سے شروع ہوا ہے لاہور میں مین ہولز کی صفائی پرزیادہ توجہ نہیں دی جا رہی اس لئے جگہ جگہ کوڑے کرکٹ کے ڈھیر لگے ہیں، گٹر ابل رہے ہیں ۔
منیلا/اسکوپیے : فلپائنی صدر ڈوٹیرٹے نے ہم جنس پرستوں کی پریڈ سے خطاب کے دوران اپنے مخالفین کےلیے کئی مرتبہ ’گے‘ لفظ استعمال کیا جس پر شرکا ء نے ناراضی کا اظہار کیا۔
تفصیلات کے مطابق فلپائنی دارالحکومت منیلا میں ”گے “پریڈ کا اہتمام کیا گیاجس پریڈ میں ہزاروں ہم جنس پرستوں نے شرکت کی، دوسری جانب شمالی مقدونیہ کے دارالحکومت اسکوپیے میں بھی ہم جنس پسندوں کی پہلی ریلی نکالی گئی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ پریڈ ایسے وقت میں منعقد کی گئی جب فلپائنی صدر روڈریگو ڈوٹیرٹے نے چند روز قبل کہا تھا کہ وہ ہم جنسی پرستی کی بیماری سے شفایاب ہو چکے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ صدر ڈوٹیرٹے نے لفظ ”گے“ کئی مرتبہ اپنے مخالفین کے لیے تقاریر میں استہزائیہ انداز میں بھی استعمال کیا، پریڈ کے کئی شرکاءملکی صدر کے ایسے بیانات پر ناراضی کا اظہار کرتے دیکھے گئے۔
منتظمین کے مطابق پریڈ میں تیس ہزار سے زائد افراد شریک تھے، دوسری جانب شمالی مقدونیہ کے دارالحکومت اسکوپیے میں بھی ہم جنس پرستوں کی جانب سے پہلی ریلی نکالی گئی۔
یاد رہے کہ جنوب مشرقی ایشیا میں واقع مسلم اکثریتی ملک برونائی میں رواں سال اپریل میں نئے اسلامی قوانین کا اطلاق کیا گیا تھا، جس کے تحت ہم جنس پرستی کرنے اور بدفعلی کے مرتکب افراد کو سنگسار کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم اور دیگر ممالک نے شرعی قوانین کے نفاذ کا اعلان کرنے کے بعد برونائی کی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور مطالبہ کیا کہ اعلان کو واپس لیا جائے ، ابتدائی طور حکومت نے ان مطالبات کو مسترد کرتے ہوئے اسے اندرونی معاملہ قرار دیا تھا۔
بعد ازاں جنوب مشرقی ایشیاء کے ملک برونائی دارالسلام کے سلطان حسن البلقیہ نے عالمی سطح پر سخت تنقید کے بعد اعلان کیا ہے کہ ہم جنس پرستی اور زنا کے مرتکب افراد کو سنگسار نہیں کیا جائے گا۔
واشنگٹن : پوری دنیا میں سمندروں کی اوسط سطح میں اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ کرہ ارض کے مستقل برفانی ذخائرکا پگھلاؤ ہے اوراس صدی کے اختتام تک کروڑوں افراد نقل مکانی پرمجبورہوسکتے ہیں۔
امریکا میں ماہرین نے نیشنل اکیڈمی آف سائنسس کی پروسیڈنگزمیں شائع ہونے والی رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ گزشتہ 40 سال کے مقابلے میں اب گرین لینڈ کی برف پگھلنے کی رفتار 6 گنا بڑھ چکی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 1980 کے عشرے میں گرین لینڈ کی برف پگھلنے کی شرح بھی کئی گنا بڑھی ہے یعنی اس وقت سالانہ 40 ارب ٹن برف پانی میں گھل رہی تھی اور اب سے اس کی شرح 252 ارب ٹن سالانہ تک پہنچ چکی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس برف پگھلنے سے انسانیت کو شدید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔ ماہرین نے کہا ہے کہ اگراگلے 80 برس میں زمین کا اوسط درجہ حرارت 5 درجے سینٹی گریڈ بڑھ جاتا ہے تو اس سے سمندروں کی سطح انچوں میں نہیں بلکہ فٹوں میں بڑھ سکتی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگلے 80 برس یعنی 2100 تک شنگھائی سے لے کر نیویارک تک کے ساحلی علاقے بری طرح متاثر ہوں گے جس کی وجہ سے 18 کروڑ 70 لاکھ افراد کو نقل مکانی کرنا پڑے گی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہی وجہ ہے کہ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ دنیا پگھلتے برف کو نظرانداز کررہی ہے جس پر فوری توجہ کی ضرورت ہے۔
امریکا میں واقع نیشنل سنو اینڈ آئس ڈیٹا سینٹر کے مطابق گرین لینڈ کا رقبہ ٹیکساس سے تین گنا بڑھا ہے اور اگر اس میں انٹارکٹیکا کو بھی شامل کرلیا جائے تو پوری دنیا کا 99 فیصد میٹھا پانی برف کی صورت میں یہاں موجود ہے۔ اس کا پگھلنا کسی سانحے سے کم نہ ہوگا، دونوں خطوں میں برف کی پرتیں تین کلومیٹر تک بلند ہیں۔
رپورٹ کے مطابق انسانوں کی جانب فضا میں گرین ہاؤس گیسوں کے بے تحاشہ اخراج سے اب سمندروں میں کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرنے کی سکت ختم ہورہی ہے اور اس کے بعد زمینی درجہ حرارت بڑھنے سے برف تیزی سے پگھل رہی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ سمندروں کی اوسط سطح بلند ہورہی ہے اور دنیا کی دو سے ڈھائی فیصد آبادی اس کی وجہ سے نقل مکانی پر مجبور ہوگی۔
میکسیکو سٹی : شمالی امریکی میکسیکو نے درجنوں سپورٹس اور پُرتعیش گاڑیاں نیلام کرنے کا اعلان کیا ہے، جنہیں پولیس نے جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائی کے دوران ضبط کیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق میکسیکن پولیس کی جانب سے جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن دوران اپنے قبضے میں لی گئی گاڑیوں کی نیلامی کا اعلان کردیا گیا ہے۔ میکسیکو میں یہ فیصلہ صدر آندرے مینویل لوپز کے سادگی اپنانے سے متعلق پیغام کو عام کرنے کی غرض سے کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق میکسیکو کے صدر آندرے مینویل لوپز نے کہا کہ ان 82 مہنگی ترین گاڑیوں کی نیلامی سے جمع ہونے والے رقم معاشرے کے گرے پڑے افراد کی بہبود پر لگائی جائے گی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان مہنگی گاڑیوں میں لیمبورگینی، پورش سمیت دیگر سپورٹس کار اور بلٹ پروف گاڑیاں بھی شامل ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نیلامی کا اہتمام حکومت کی جانب سے ایک منفرد نام کے تحت تشکیل دیئے گئے ادارے نے کیا ہے۔ ادارے کا نام عوام سے لوٹی ہوئی دولت کی واپسی ہے۔
میکسیکو کے صدر کا کہنا تھا کہ جرائم پیشہ افراد سے ضبط کیا گیا تمام سامان پیچ کر اس سے حاصل ہونے والی آمدنی عوام بالخصوص غریب اور نادار افراد کی بہبود پر خرچ کیا جائے گا تاکہ ان کے معیار زندگی میں بہتری لائے جا سکے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ میکسیکو کے نو منتخب صدر نے دسمبر میں اپنی حلف برداری کے بعد سے ملک کو جرائم اور کرپشن کے ناسور سے پاک کرنے کے عزم کا اعلان کیا تھا۔
پیرس : یہودیت مخالف نسل پرستانہ حملوں اور مقبروں کی توہین کے خلاف فرانسیسی دارالحکومت سمیت متعدد شہریوں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق فرانس میں یہودیت کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت اور پُرتشدد واقعات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے کہ گزشتہ روز فرانس کے دارالحکومت پیرس سمیت ملک بھر میں یہودیت مخالف اقدامات اور یہودی مقبروں کی توہین کے خلاف احتجاج مظاہرے منعقد ہوئے۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ فرانسیسی اراکین اسمبلی نے بھی یہودیت مخالف اقدامات کے خلاف نکالی جانے والی احتجاجی ریلیوں میں شرکت کی جس کے باعث پارلیمنٹ کا اجلاس بھی کئی گھنٹے تاخیر کا شکار ہوا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ احتجاج کرنے والے مظاہرین کا نعرہ تھا کہ ’بس اب بہت ہوا‘۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مشرقی فرانس کے گاؤں کواٹزنہائم میں نامعلوم افراد کی جانب سے پیر اور منگل کی درمیانی شب میں تقریباً 100 یہودی قبروں کی توہین کی گئی۔
فرانسیسی صدر نے مشرقی فرانس کے یہودی قبرستان کا دورہ کرکے ان قبروں کا جائزہ لیا جن پر نازیوں کی علامت سواسٹیکا بنا ہوا تھا اور بعض قبروں پر نازی نشان کے ساتھ ساتھ نازیبا کلمات بھی تحریر تھے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں دو روز قبل یلو ویسٹ تحریک کے تحت حکومت مخالف مظاہرہ کرنے والے افراد کی جانب سے معروف فلاسفر الائن فنکیل کروٹ کے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال کیا گیا اور صورتحال اتنی بگڑی کے پولیس کو مداخلت کرنا پڑی اور بعد ازاں پولس نے فلافسر کو پروٹوکول فراہم کیا۔
صدر میکرون نے یہودیت مخالف مہم چلانے والے افراد کی جانب سے معروف فلاسفر کی توہین کے بعد پروفیسر سے ٹیلی فونک رابطہ کرتے ہوئے یہودی مخالف حملوں کی شدید مذمت کی تھی۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ نامعلوم افراد کی جانب سے یہودی مخالف اقدامات فرانس میں ایک زہر کی مانند پھیل رہی ہے۔
متعدد یہودی تنظیموں کا کہنا ہے کہ یورپ میں دائیں بازو کی قوتوں کے ابھرنے سے یہودی مخالف جرائم اور دیگر اقلیتوں کو نشانہ بنانے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
جرمنی سے لیے گئے جرائم کے اعداد و شمار سے معلوم ہوا ہے کہ گذشتہ ایک سال میں یہودی مخالف جرائم میں 10 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے فرانس میں یہودی مخالف افراد نے بیکری پر نسل پرستانہ جملہ تحریر کردیا، بیکری کے مالک کا کہنا ہےکہ فرانس میں گزشتہ برس سے یہودی مخالف واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
بیکری مالک کا کہنا تھا کہ گرافیتی (نقش کاری) میں بہت اہمیت کا حامل ہے صرف اس لیے نہیں کہ فرانس میں یلو ویسٹ مظاہرے ہورہے ہیں بلکہ ماضی میں نازی فورسز یہودیوں کو بازو پر ایک یلو رنگ کا بینڈ پہننے پر مجبور کرتی تھیں جس پر چھ کونوں کا ستارہ بنا ہوتا تھا۔
زبان میں لکنت یا ہکلاہٹ ایک ایسا مرض ہے جس سے ہم عام طور پر واقف ہیں۔ ہمارے آس پاس موجود افراد میں سے ایک نہ ایک شخص ضرور ہکلاتا ہوگا۔
ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں اس وقت 7 کروڑ افراد ایسے ہیں جو ہکلاہٹ کا شکار ہیں یا جن کی زبان میں لکنت ہے۔
وہ گفتگو کے دوران کسی ایک حرف کی آواز کو بار بار دہراتے ہیں، کسی لفظ میں موجود کسی ایک حرف (عموماً شروع کے حرف) کو ادا نہیں کر پاتے اور بڑی مشکل سے اپنا جملہ مکمل کرتے ہیں۔
ایسا وہ جان بوجھ کر نہیں کرتے بلکہ یہ عمل ان سے غیر اختیاری طور پر سرزد ہوتا ہے۔
زبان کی اسی لکنت کا شکار افراد کی پریشانی کا احساس دلانے کے لیے آج آگاہی برائے ہکلاہٹ کا عالمی دن منایا جارہا ہے جس کا مقصد اس مرض کے بارے میں شعور پیدا کرنا ہے۔
ہکلاہٹ کی وجوہات کیا ہیں؟
ماہرین اس مرض کی مختلف وجوہات بتاتے ہیں۔ ان مطابق یہ مرض پیدائشی بھی ہوسکتا ہے، اور نفسیاتی مسائل کے باعث مخصوص حالات میں بھی سامنے آسکتا ہے۔ بعض افراد کسی پریشان کن صورتحال میں بھی ہکلانے لگتے ہیں جو جزوی ہوتی ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق ہکلاہٹ کا تعلق بول چال سے منسلک خلیوں کی کمزوری سے ہوسکتا ہے۔
ہکلاہٹ کی ایک اور وجہ بچوں کی نشونما میں تاخیر بھی ہو سکتی ہے۔ یہ مسئلہ لڑکیوں کی نسبت لڑکوں میں چار گنا زیادہ ہوتا ہے۔ نوجوانوں یا بڑی عمر کے افراد میں عموماً اس مسئلہ کی وجہ فالج کا دورہ یا دماغ کی چوٹ ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق 2 سے 5 سال کی عمر کے دوران جب بچے بولنا سیکھتے ہیں تو وہ ہکلاتے ہیں۔ 98 فیصد بچے نارمل طریقے سے بولنے لگتے ہیں لیکن 2 فیصد بچوں کی ہکلاہٹ مستقل ہوجاتی ہے اور باقاعدہ مرض کی شکل اختیار کرلیتی ہے۔
ایک اور تحقیق سے پتہ چلا کہ زبان کی لکنت کی وجہ جسم میں موجود 3 مختلف جینز میں پایا جانے والا نقص ہے۔
علاج کیا ہے؟
لکنت کا شکار اکثر افراد خود اعتمادی کی کمی کا شکار بھی ہوجاتے ہیں جو ان کے لیے زندگی میں کئی مسائل کا باعث بنتا ہے۔
لکنت کا سب سے پہلا علاج تو آپ کو خود کرنے کی ضرورت ہے کہ جب بھی آپ اپنے آس پاس کسی شخص کو ہکلاہٹ کا شکار دیکھیں تو اس کا مذاق نہ اڑائیں اور اپنے بچوں کو بھی اس کی تربیت دیں۔
ہکلاہٹ پر قابو پانے کے لیے مختلف اسپیچ تھراپی کی جاتی ہیں جن میں سانسوں کی آمد و رفت اور گفتگو کو مختلف انداز میں ادا کیا جاتا ہے۔ یہ تھراپی کسی مستند معالج کے مشورے اور نگرانی میں کی جاسکتی ہے۔
سنہ 2010 میں اس موضوع پر ہالی ووڈ میں ایک فلم ’دا کنگز اسپیچ‘ بنائی گئی۔ فلم میں انگلینڈ کے شہزادہ البرٹ کی کہانی کو بیان کیا گیا ہے جو ہکلاہٹ کا شکار تھا۔
اس کے باپ کی موت کے بعد تخت کو ایک بادشاہ کی ضرورت تھی لیکن البرٹ اپنی ہکلاہٹ کے مرض کے باعث ہچکچاہٹ کا شکار تھا۔ وہ عوامی اجتماعات میں خطاب کے دوران اپنی ہکلاہٹ کے باعث بے حد شرمندگی کا شکار تھا۔
فلم میں اس کی اہلیہ ایک معالج کو اس کا مرض دور کرنے پر مامور کرتی ہے جو مختلف نفسیاتی اور طبی طریقوں سے بالآخر اس کا علاج کردیتا ہے۔
تہران : ایران میں 6.0 شدت کے زلزلے نے تباہی مچا دی، زلزلے کے نتیجے میں 2 ہلاک اور 200 سے زائد شہریوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئیں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ایران کے صوبے کرمنشاہ کے نزدیک آج صبح زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے تھے جس کے نتیجے میں کئی مکانات و عمارتیں متاثر ہوئی ہیں اور 2 افراد ہلاک جبکہ 200 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ شہر جوانرود کے قریب آنے والے اس زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6.0 ریکارڈ کی گئی۔
حکام کے مطابق اس زلزلے کے باعث ابھی تک 241 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، جبکہ انتظامیہ لوگوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کرمنشاہ کے شمال مغرب میں واقع شہر تازہ آباد میں بھی زلزلے کے دو جھٹکے محسوس کیے گئے تھے جس کی شدت 3.0 ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ زلزلوں کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ برس دسمبر میں ایران کا درالحکومت تہران 2۔5 شدت کے زلزلے سے لرز گیا تھا جبکہ اطراف کے صوبوں البرز، قم، قزوین میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے تاہم زلزلے کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 14 نومبرکو ایران اورعراق کے سرحدی علاقوں میں 7.4 شدت کے زلزلے نے تباہی مچا دی تھی، زلزلے کے نتیجے میں530 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ آٹھ ہزار سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔