Tag: افغانستان انخلا

  • پاکستان کی مدد، جوبائیڈن کو بچانے والا افغان مترجم افغانستان سے نکلنے میں کامیاب

    پاکستان کی مدد، جوبائیڈن کو بچانے والا افغان مترجم افغانستان سے نکلنے میں کامیاب

    واشنگٹن: امریکی صدر جوبائیڈن کو بچانے والا افغان مترجم پاکستان کی مدد سے افغانستان سے نکلنے میں کامیاب ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق افغان مترجم امان خلیلی کے افغانستان سے انخلا کے لیے پاکستان کی مدد پر دی ہیومن کولیشن نامی تنظیم نے وزیر اعظم عمران خان کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    امریکی وزارتِ خارجہ نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ امان خلیلی کو ان کی فیملی کے ساتھ افغانستان سے نکالنے میں امریکی حکومت ان کی مدد کرنے والوں کی شکر گزار ہے۔

    امان خلیلی کو ان کے اہل خانہ کے ساتھ مزار شریف سے کابل اور پھر افغانستان کے صوبہ ہلمند منتقل کیا گیا تھا، جہاں انھوں نے پاکستان کی مدد سے سرحد عبور کی اور پھر انھیں اسلام آباد سے دوسرے محفوظ مقام پر لے جایا گیا، ہیومن فرسٹ کولیشن نامی تنظیم نے انخلا کی نگرانی کی۔

    امان خلیلی نے امریکی صدر بائیڈن کو اس وقت ریسکیو کیا تھا جب انھوں نے 2008 میں سینیٹر کے طور پر افغانستان کا دورہ کیا تھا، ایک طوفان کے دوران امریکی فوجی ہیلی کاپٹر کو ہنگامی طور پر لینڈنگ کرنی پڑی تھی، جس میں اس وقت کے سینیٹر بائیڈن اور دیگر امریکی قانون ساز سوار تھے۔

    ہیلی کاپٹر کو افغانستان کے ایک دور دراز علاقے میں اتارنا پڑا تھا، جس پر حملے کا خطرہ تھا، اس وقت امان خلیلی نامی افغان مترجم نے اس قافلے کو ایک محفوظ مقام تک پہنچانے کی خدمت انجام دی تھی۔

  • امریکا اور نیٹو نے افغانستان سے باقاعدہ انخلا کا آغاز کر دیا

    امریکا اور نیٹو نے افغانستان سے باقاعدہ انخلا کا آغاز کر دیا

    کابل: امریکی صدر جو بائیڈن کے فیصلے کے بعد امریکا اور نیٹو نے افغانستان سے باقاعدہ انخلا کا آغاز کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیٹو اتحاد کے ایک عہدے دار نے جمعرات کو بتایا کہ نیٹو نے صدر جو بائیڈن کے امریکی افواج کو وطن واپس لانے کے فیصلے کے بعد افغانستان سے اپنے مشن کی واپسی کا آغاز کر دیا ہے۔

    امریکی اور نیٹو فوجیوں کا انخلا 11 ستمبر تک جاری رہے گا، دوسری طرف افغان سیکیورٹی فورسز واپس لوٹنے والے امریکی اور نیٹو افواج کے دستوں پر ممکنہ حملوں سے نمٹنے کے لیے ہائی الرٹ ہو گئی ہیں۔

    یاد رہے کہ صدر بائیڈن نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ امریکی فوجیوں کا انخلا گیارہ ستمبر تک مکمل ہو جائے گا، یہ امریکا میں نائن الیون حملوں کے 20 برس مکمل ہونے کی تاریخ ہے۔

    ادھر افغانستان کے جنوب مشرقی صوبے غزنی میں ہفتے کو طالبان نے ایک اہم افغان آرمی بیس پر حملہ کر کے اس پر قبضہ جما لیا ہے، طالبان نے اس حملے میں درجنوں فوجیوں کو پکڑ لیا ہے جب کہ متعدد کو ہلاک کر دیا۔

    “طالبان انسداد دہشتگردی سے متعلق اپنے وعدے پورے کریں”

    یہ تازہ حملہ اسی دن کیا گیا ہے جب امریکا اور نیٹو پارٹنرز نے باضابطہ طور پر اپنے فوجیوں کو افغانستان سے بیس سال بعد نکالنے کا آغاز کر دیا ہے۔ مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ طالبان جنگجوؤں نے صبح سویرے حملہ کیا، اور کئی گھنٹے جاری رہنے والی جھڑپوں میں 17 افغان فوجی مارے گئے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز دوحہ میں چار ملکی مذاکرات کے بعد جاری اعلامیے میں طالبان کو پابند بنایا گیا تھا کہ افواج کے انخلا کے دوران امن عمل کو متاثر نہیں ہونا چاہیے، افغانستان میں لڑائی بند ہو، بین الاقوامی افواج کی حفاظت یقینی بنائی جائے، اور طالبان انسداد دہشت گردی کے اپنے وعدے پورے کریں۔