Tag: افغان امن عمل

  • امریکا کو پاکستان کی ضرورت صرف افغان امن عمل کے لیے ہے: وزیر اعظم

    امریکا کو پاکستان کی ضرورت صرف افغان امن عمل کے لیے ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ امریکا کو پاکستان کی ضرورت صرف افغان امن عمل کے لیے ہے، امریکا نے اب بھارت کو اسٹریٹجک پارٹنر بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے غیر ملکی صحافیوں سے اپنی رہائش گاہ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طالبان اشرف غنی کی صدارت تک افغان حکومت سے بات کرنے کے لیے تیار نہیں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ افغانستان کی حالیہ صورتحال میں سیاسی تصفیہ مشکل نظر آتا ہے، طالبان کو افغان حکومت سے مذاکرات کے لیے آمادہ کرنے کی کوشش کی، طالبان وفد سے تین چارہ ماہ قبل اسلام آباد میں ملاقات ہوئی تھی، وفد کو ملاقات میں قائل کرنے کی کوشش کی۔

    اہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے افغان حکومت امریکا کو دوبارہ مداخلت کے لیے قائل کر رہی ہے، امریکا افغان مسئلے کا فوجی حل نکالنے کی ناکام کوشش کرتا رہا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ واضح کردیا ہے کہ پاکستان میں امریکا کا کوئی فوجی اڈا نہیں چاہتے، امریکا کو پاکستان کی ضرورت صرف افغان امن عمل کے لیے ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا نے اب بھارت کو اسٹریٹجک پارٹنر بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے، امریکا کا اسی وجہ سے پاکستان کے ساتھ برتاؤ تبدیل ہوا ہے۔

  • امریکا نے افغان امن عمل سے ہاتھ اٹھالیے

    امریکا نے افغان امن عمل سے ہاتھ اٹھالیے

    واشنگٹن : امریکا نے افغان امن عمل سے ہاتھ اٹھالیے ، امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نیڈپرائس کا کہنا ہے کہ افغان مذاکرات میں امریکا فریق نہیں ہے، سیاسی حل ہی افغانستان میں امن کاراستہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا افغان تنازع کاکوئی فوجی حل نہیں،سیاسی حل ہی امن کا راستہ ہے، افغان مذاکرات میں امریکا فریق نہیں،معاون کاکرداراداکیا۔

    امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ بندوق کے زور پرحکومت کرنے والوں کو عالمی حمایت حاصل نہیں ہوگی ، طالبان، افغان حکومت میں تصفیہ ہی امن کا واحدراستہ ہے، دنیا افغانستان میں زبردستی کی حکومت قبول نہیں کرے گی۔

    نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ طالبان کی جانب سے جاری پُرتشدد کارروائیاں بند ہونی چاہئیں، بندوق کی زورپرآنےوالی حکومت کوعوامی حمایت حاصل نہیں ہوگی تاہم انخلا کے بعد بھی افغان عوام سے شراکت داری جاری رہے گی۔

    ترجمان محکمہ خارجہ نے کہا کہ کابل میں ایک سفارتی احاطے کو برقرار رکھیں گے، سفارت کاروں کی سیکیورٹی کیلئے فوجی موجودرہیں گے، دنیا بھر کے سیکیورٹی معاملات پر ہماری گہری نظر ہے۔

  • افغانستان پاکستان کے خلاف، اور ہم ان کے خلاف اپنی سرزمین استعمال نہیں ہونے دیں گے: وزیر خارجہ

    افغانستان پاکستان کے خلاف، اور ہم ان کے خلاف اپنی سرزمین استعمال نہیں ہونے دیں گے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ دنیا افغان امن کے لیے ہماری کوششوں کو سراہ رہی ہے، افغانستان پاکستان کے خلاف اور ہم ان کے خلاف اپنی سرزمین استعمال نہیں ہونے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغان امن عمل کے حوالے سے کہا ہے کہ ہم امن اور استحکام کے ساتھ کھڑے ہیں، دنیا افغان امن کے لیے ہماری کوششوں کو سراہ رہی ہے۔ افغان امن پاکستان سمیت پورے خطے کے لیے اہمیت کا حامل ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اگلے چند ہفتے اور مہینے نہایت اہم ہیں، معاملات سلجھ بھی سکتے ہیں اور ان میں بگاڑ بھی آسکتا ہے، افغانستان سے اتحادی افواج کے انخلا کا عمل 50 فیصد مکمل ہوچکا ہے، افغان قیادت پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے مل بیٹھ کر سیاسی حل نکالیں۔

    انہوں نے کہا کہ جنگ و جدل سے افغانستان میں پہلے ہی بہت نقصان ہوچکا ہے، حالات 90 کی دہائی کی طرف پلٹتے ہیں تو افغانوں کے لیے نقصان کا باعث ہوگا۔ پاکستان میں آئے افغان دانشوروں کے وفد سے ملاقات ہوئی، ہم نے ان کے سامنے پاکستان کا نکتہ نظر رکھا، وفد کے سوالات کے مفصل جوابات دیے تاکہ کوئی ابہام نہ رہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان پاکستان کے خلاف اپنی سرزمین استعمال نہیں ہونے دے گا، ہم بھی کسی کے خلاف اپنی سرزمین کے استعمال کی اجازت نہیں دیں گے۔ اگر دونوں اطراف سے اس بات کا احترام ہوتا ہے تو یہ آسانی کا باعث ہوگا۔

  • افغانستان کے وزیر خارجہ محمد حنیف آتمر کا شاہ محمود کو فون

    افغانستان کے وزیر خارجہ محمد حنیف آتمر کا شاہ محمود کو فون

    اسلام آباد: افغانستان کے وزیر خارجہ محمد حنیف آتمر نے اتوار کو دبئی میں اپنے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ نے افغان عمل امن پر اب تک سامنے آنے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا، وزیر خارجہ شاہ محمود نے کہا کہ پاکستان، افغانستان کو پُر امن اور مستحکم بنانے کے لیے اپنی مصالحانہ معاونت جاری رکھے گا۔

    شاہ محمود نے کہا کہ ایک پُر امن اور مستحکم افغانستان، پاکستان کے مفاد میں ہے، اور ہم افغانستان میں پُر تشدد واقعات میں کمی کے خواہش مند ہیں، پاکستان، افغانستان سمیت خطے میں قیام امن کے لیے کی جانے والی کاوشوں میں شراکت دار ہے۔

    وزیر خارجہ نے توقع ظاہر کی کہ افغانستان میں دیر پا قیام امن کی کوششوں میں ’استنبول پراسس‘ دوحہ ایگریمنٹ کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے معاون ثابت ہوگا۔

    شاہ محمود قریشی نے ٹیلی فونک رابطے پر اپنے افغان ہم منصب محمد حنیف آتمر کا شکریہ ادا کیا، جب کہ افغان وزیر خارجہ نے افغان امن عمل کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے پاکستان کی مسلسل سفارتی، سیاسی اور اخلاقی معاونت کو سراہتے ہوئے پاکستانی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔

    دونوں وزرائے خارجہ نے استنبول میں ملاقات پر اتفاق کیا، وزیر خارجہ نے افغان وزیر خارجہ محمد حنیف آتمر کو استنبول پراسس اجلاس کے بعد اسلام آباد مدعو کر لیا۔

  • آرمی چیف سے امریکی نمائندے زلمے خلیل زاد کی ملاقات

    آرمی چیف سے امریکی نمائندے زلمے خلیل زاد کی ملاقات

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی نمائندے زلمے خلیل زاد نے آج وفد کے ہمراہ جی ایچ کیو میں ملاقات کی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آج جنرل ہیڈکوارٹرز راولپنڈی میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی نمائندے زلمے خلیل زاد نے ملاقات کی، جس میں پاکستان کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان محمد صادق بھی موجود تھے۔

    ملاقات میں باہمی دل چسپی، علاقائی سیکورٹی اور افغان امن عمل پر تبادلہ خیال ہوا، زلمے خلیل زاد نے افغان امن عمل میں پاکستان کے مثبت کردار کو سراہا۔

    امریکی نمائندہ خصوصی نے کہا کہ افغانستان میں فریقین کے درمیان جاری امن عمل میں پاکستان کی سنجیدہ اور غیر مشروط حمایت کے بغیر کام یابی ممکن نہ تھی۔

    امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اسلام آباد پہنچ گئے

    آرمی چیف نے اس موقع پر کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کا امن اور علاقائی رابطوں کے لیے وژن واضح ہے، قومی طاقت کے تمام عناصر متحد ہو کر اس وژن کو حقیقت کی شکل دے رہے ہیں۔

    جنرل قمر جاوید باجوہ نے مزید کہا کہ اس وژن پر عمل کرتے ہوئے خطے میں دیرپا امن، ترقی اور استحکام کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد انٹرا افغان مذاکرات کے سلسلے میں آج اسلام آباد پہنچے تھے، اس دوران وہ سیاسی قیادتوں سے بھی ملاقات کریں گے، جس میں افغان امن انٹرا ڈائیلاگ امور زیر غور آئیں گے۔

    یاد رہے کہ بین الافغان مذاکرات کا آغاز چند دن قبل ہو گیا ہے، اس سلسلے میں دو دن قبل دوحا، قطر میں بین الافغان مذاکرات کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی تھی، قطر کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کی دعوت پر شاہ محمود نے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے اس تقریب میں شرکت کی تھی۔

  • امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اسلام آباد پہنچ گئے

    امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اسلام آباد پہنچ گئے

    اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد انٹرا افغان مذاکرات کے سلسلے میں اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ زلمے خلیل زاد اسلام آباد پہنچ گئے ہیں، امریکی نمائندہ خصوصی سیاسی و عسکری قیادتوں سے ملاقات کریں گے، جس میں افغان امن انٹرا ڈائیلاگ امور زیر غور آئیں گے۔

    یاد رہے کہ بین الافغان مذاکرات کا آغاز چند دن قبل ہو گیا ہے، اس سلسلے میں دو دن قبل دوحا، قطر میں بین الافغان مذاکرات کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی تھی، قطر کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کی دعوت پر شاہ محمود نے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے اس تقریب میں شرکت کی تھی۔

    بین الافغان مذاکرات کاآغاز، ‘دیرپاامن کی راہ ہموارکرنے کیلئے افغان قیادت کے پاس سنہری موقع ہے

    وزیر خارجہ پاکستان نے اس تقریب میں پاکستان کا مؤقف دہرایا کہ افغان مسئلے کا حل طاقت سے ممکن نہیں، آج دنیا پاکستان کے مؤقف کو تسلیم کر رہی ہے، افغان قیادت کے لیے سنہری موقع ہے کہ افغانستان میں دیرپا امن کی راہ ہموار کرے۔

    انھوں نے کہا ان مذاکرات کا انعقاد افغان امن کے لیے سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، پاکستان اپنا مصالحانہ کردار خلوص نیت سے ادا کرتا رہے گا، افغان امن عمل کے لیے عالمی برادری کو بھی کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

  • ہماری مشترکہ کوششیں رنگ لے آئیں، افغان عوام اس دن کا انتظار کر رہے تھے: وزیر اعظم

    ہماری مشترکہ کوششیں رنگ لے آئیں، افغان عوام اس دن کا انتظار کر رہے تھے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے انٹرا افغان مذاکرات کے آغاز پر بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ آخر کار ہماری مشترکہ کوششیں رنگ لے آئیں، اس دن کا انتظار افغان عوام کئی سالوں سے کر رہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے انٹرا افغان مذاکرات کے آغاز کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان 40 سال سے تنازعات اور خوں ریزی سے دوچار رہا ہے، پاکستان نے بھی افغان تنازعات کا خمیازہ بھگتا، دہشت گردی، قیمتی جانوں کا ضیاع اور بھاری معاشی نقصان اٹھایا گیا۔

    انھوں نے بیان میں کہا کہ اب ہماری مشترکہ کوششیں رنگ لے آئی ہیں، انٹرا افغان مذاکرات کا آغاز ہو رہا ہے، افغان عوام کئی برسوں سے اس دن کا انتظار کر رہے تھے، میں روز اوّل سے کہہ رہا ہوں کہ افغان تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، واحد راستہ مذاکرات اور سیاسی تصفیہ ہی ہے۔

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا پاکستان نے افغان امن عمل کو آسان بنانے میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے، اپنے حصے کی ذمہ داری کو پورا کرنے پر ہم خوشی محسوس کر رہے ہیں، اب افغان رہنما اس تاریخی موقع سے فائدہ اٹھائیں۔

    انھوں نے کہا افغان قیادت مل کر تعمیری انداز میں کام کریں، کوشش کریں کہ وسیع البنیاد اور جامع سیاسی تصفیے کو محفوظ بنایا جا سکے، افغان حکام کی زیر قیادت یہ مفاہمتی عمل افغانستان، علاقائی امن کے لیے ناگزیر ہے۔

    وزیر اعظم نے مزید کہا ہم امید کرتے ہیں تمام فریق اپنے اپنے وعدوں کا احترام کریں گے، فریقین کو تمام چیلنجز کا مقابلہ کرتے ہوئے ثابت قدم رہنا ہوگا، ہم مطلوبہ نتائج کے حصول کے لیے بلا جھجک پُر عزم رہیں گے، پاکستان امن اور ترقی کے اس نتیجہ خیز سفر میں اپنا کردار ادا کرے گا، ہم افغان عوام کے ساتھ مکمل حمایت اور یک جہتی کا اظہار کرتے ہیں۔

  • امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد آج اسلام آباد پہنچیں گے

    امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد آج اسلام آباد پہنچیں گے

    اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد آج اسلام آباد پہنچیں گے، نمائندہ خصوصی کا دورہ پاکستان ایک روز کا ہوگا۔

    سفارتی ذرایع کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد آج ایک روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچیں گے، ان کا یہ دورہ بین الافغان مذاکرات سے قبل ہو رہا ہے۔

    دورے کا مقصد افغانستان میں جنگ بندی پر مکمل عمل درآمد کرانا ہے، زلمے خلیل زاد سے ملاقات میں پاکستانی حکام کی جانب سے ملک میں دہشت گردی میں بھارتی ہاتھ ملوث ہونے اور اس کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کا معاملہ بھی اٹھایا جائے گا۔

    امریکا اور طالبان ایک بار پھر مذاکرات کی میز پر آگئے

    خیال رہے کہ طالبان وفد اور امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے درمیان ویڈیو کانفرنس کے ذریعے مذاکرات ہوئے ہیں، مائیک پومپیو اور طالبان وفد کے درمیان ہونی والی گفتگو میں افغانستان کی صورت حال اور ماضی میں ہونے والے تاریخی معاہدے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ترجمان طالبان قطر دفتر نے مذاکرات کی تصدیق کی ہے، سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ کانفرنس مذاکرات میں طالبان کے ڈپٹی ملا برادر بھی شریک ہوئے، طالبان نے پومپیو سے غیر ملکی فوجیوں کا انخلا اور مزید قیدیوں کی رہائی پر بات کی۔

    یاد رہے کہ طالبان اور افغان حکومت باہمی مذاکرات کے لیے رضا مندی ظاہر کرچکے ہیں، دونوں فریقین کی قطر کے دارالحکومت دوحہ میں اہم بیٹھک لگے گی۔

  • پاکستان افغان امن عمل میں خلوص نیت سےکردار ادا کرتا رہےگا،وزیر خارجہ

    پاکستان افغان امن عمل میں خلوص نیت سےکردار ادا کرتا رہےگا،وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان افغان امن عمل میں خلوص نیت سےکردار ادا کرتا رہےگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ حنیف آتمر سے رابطہ کیا، دونوں وزرائے خارجہ میں کرونا کا پھیلاؤ روکنے اور علاقائی امن واستحکام سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔

    شاہ محمود قریشی نے حنیف آتمر کو منصب سنبھالنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ توقع ہے پاک افغان دو طرفہ تعلقات کو فروغ ملےگا،
    پاکستان افغانستان کے ساتھ تعلقات کوانتہائی اہمیت دیتا ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان افغان امن عمل میں خلوص نیت سے کردار ادا کرتا رہےگا،افغان قیادت کے پاس دیرپا امن واستحکام کے لیے نادرموقع ہے۔شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان مضبوط،مستحکم اور پرامن افغانستان کے لیے معاونت جاری رکھےگا۔

    افغانستان میں پھنسے ڈرائیورز کے لیے سرحد کھول دی گئی

    واضح رہے کہ افغانستان میں پھنسے ٹرانزٹ ٹریڈ ڈرائیورز کے لیے سرحد کھول دی گئی، پاک افغان سرحد سے آج 70سے 80 ڈرائیور واپس وطن آئیں گے۔

  • افغان امن عمل کے لیے قطر کے کردار کو سراہتے ہیں: وزیر خارجہ

    افغان امن عمل کے لیے قطر کے کردار کو سراہتے ہیں: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قطر کے ڈپٹی وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک رابطے کے دوران افغان امن عمل کے لیے قطر کے کردار کو سراہا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا قطر کے ڈپٹی وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا، ٹیلی فونک گفتگو میں کرونا وائرس کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان کرونا وائرس سے لڑنے کے لیے تمام اقدامات کر رہا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ نے افغان امن عمل کے لیے قطری کردار کو سراہا، وزیر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار بھی کیا۔

    گفتگو میں مقبوضہ کشمیر میں قید کشمیری لیڈرز، نوجوان اور سول سوسائٹی ممبرز کی رہائی پر بھی گفتگو ہوئی، دونوں رہنماؤں نے موجودہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں پر زور دیا۔

    چند روز قبل وزیر خارجہ نے ایرانی ہم منصب جواد ظریف سے بھی فون پر رابطہ کیا تھا، وزیر خارجہ نے ایران میں کرونا وائرس سے اموات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کی حکومت اور عوام کا جوانمردی سے وبا کا مقابلہ قابل تحسین ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے ایران پر پابندیوں کے خلاف پاکستان کی کاوشوں سے بھی آگاہ کیا تھا اور بتایا تھا کہ جرمن وزیر خارجہ نے یورپی یونین میں مسئلہ اٹھانے کی یقین دہانی کروائی ہے۔