Tag: افغان امن عمل

  • امیر قطر کے دورۂ پاکستان کا اعلامیہ، معاہدوں پر دستخط، افغان امن عمل پر تبادلۂ خیال

    امیر قطر کے دورۂ پاکستان کا اعلامیہ، معاہدوں پر دستخط، افغان امن عمل پر تبادلۂ خیال

    اسلام آباد: امیر قطر کے دورۂ پاکستان کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا، امیر قطر نے وزیر اعظم عمران خان کی دعوت پر دورہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی وزیر اعظم عمران خان کی دعوت پاکستان آئے، ان کے ہم راہ وزرا اور دیگر حکام پر مشتمل اعلیٰ سطح وفد بھی پہنچا۔

    وزیر اعظم اور امیر قطر کی ون آن ون اور وفود کی سطح پر ملاقات ہوئی، ملاقات میں پاک قطر دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا، دونوں رہنماؤں نے باہمی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے پر زور دیا، پاکستان اور قطر میں سیاسی، اقتصادی شراکت داری کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔

    اعلامیے کے مطابق دونوں ممالک نے دو طرفہ تجارت کو بڑھانے کے لیے اقدامات پر اتفاق کیا اور ایل این جی، ایل پی جی سمیت توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کا فیصلہ ہوا، تیل اور گیس کی تلاش سمیت پیداوار کے شعبوں میں بھی تعاون پر اتفاق کیا گیا۔

    زراعت، سیاحت اور صنعتی شعبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کا فیصلہ کیا گیا جب کہ قطر میں پاکستانی کارکنوں اور ملازمین کی تعداد میں اضافے، ایوی ایشن، بحری معاملات، دفاعی شعبوں میں تعاون بڑھانے، اعلیٰ تعلیم، فوڈ انڈسڑی، دفاعی پیداوار بڑھانے کے لیے تعاون پر اتفاق کیا گیا۔

    اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان معاہدوں کو حتمی شکل دینے کے لیے وزرا کے درمیان رابطے بڑھائے جائیں گے۔

    دونوں رہنماؤں نے علاقائی صورت حال اور افغان امن عمل پر بھی تبادلہ خیال کیا، وفود کی سطح پر مذاکرات کے بعد مختلف معاہدوں پر دستخط کیے گئے، تجارت، سیاحت، سرمایہ کاری میں تعاون کے لیے ورکنگ گروپ کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔

    منی لانڈرنگ، دہشت گردی کی مالی معاونت کے انسداد، خفیہ معلومات کے تبادلے پر بھی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔

    وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے امیر قطر کے اعزاز میں عشایے کا اہتمام کیا گیا، امیر قطر نے وزیر اعظم کو قطر کی فٹ بال ٹیم کی جرسی بہ طور تحفہ پیش کی جب کہ وزیر اعظم عمران خان نے انھیں دستخط شدہ بلا بہ طور تحفہ دیا۔

    امیر قطر آج صبح صدرعارف علوی سے اہم ملاقات کریں گے، یہ دورہ پاکستان اور قطر کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مزید وسعت دے گا۔

  • زلمے خلیل زاد کی افغان صدر سے ملاقات، درجنوں‌ طالبان جنگجوؤں کی رہائی

    زلمے خلیل زاد کی افغان صدر سے ملاقات، درجنوں‌ طالبان جنگجوؤں کی رہائی

    کابل: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد نے افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی، بعد ازاں درجنوں طالبان جنگجوؤں کی رہائی عمل میں آئی۔

    تفصیلات کے مطابق افغان حکومت نے 200 سے زائد طالبان قیدیوں کو رہا کردیا، امریکی ایلچی زلمے خلیل زاد کی افغان صدر سے ملاقات کے بعد طالبان قیدیوں کو رہا کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ایلچی زلمے خلیل زاد نے افغانستان میں امن کیلئے افغان صدر اشرف غنی اور دیگر سیاستدانوں سے ملاقات کی ہے جبکہ کابل حکومت نے 200 سے زائد طالبان قیدی رہا کردیے ہیں۔

    افغانستان کیلئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی زلمے خلیل زاد نے افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی، دونوں رہنماؤں نے طالبان سے امن سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔

    امریکی ایلچی سے ملاقات کے بعد افغان حکومت نے مختلف جیلوں سے دو سو زائد طالبان قدیوں کو رہا کردیا۔ زلمے خلیل زاد نے افغانستان کے خواتین سیاستدانوں اور دیگر رہنماؤں سے بھی ملاقات کی اور طالبان سے امن سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔

    قندھار میں بم دھماکا، ایک ہی خاندان کے 6 افراد ہلاک

    امریکی ایلچی رواں ماہ قطر جائیں گے اور طالبان سے امن مذاکرات کریں گے۔ طالبان کا مطالبہ ہے کہ افغان سرزمین سے غیر ملکی افواج کا انخلا کیا جائے اور تمام طالبان قیدی رہا کئے جائیں۔

    دوسری جانب امریکا وافغان حکومت کا مطالبہ ہے کہ طالبان جنگ بندی کی تاریخ دیں۔

  • پاک افغان بہتر تعلقات دیرپا امن کے لیے ناگزیر ہیں: زلمے خلیل زاد

    پاک افغان بہتر تعلقات دیرپا امن کے لیے ناگزیر ہیں: زلمے خلیل زاد

    اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کے دورۂ پاکستان سے متعلق امریکی سفارت خانے نے اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ امریکی نمائندہ خصوصی نے 2 جون کو افغان مفاہمتی عمل کے تحت پاکستان کا دورہ کیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ زلمے خلیل زاد اور ایڈیشنل سیکریٹری آفتاب کھوکھر نے مذاکرات میں حصہ لیا، امریکی نمائندہ خصوصی نے افغان امن عمل میں پیش رفت اور آیندہ کے لائحۂ عمل سے آگاہ کیا۔

    زلمے خلیل زاد نے کہا کہ انھوں نے پاک افغان تعلقات کی بہتری پر بات کی اور کہا کہ پاکستان سے مزید مثبت ممکنہ تبدیلیوں پر بھی بات ہوئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  زلمے خلیل زاد کی وزیر اعظم سے ملاقات طے کرانے کے لیے امریکی حکام سرگرم

    انھوں نے کہا کہ امریکا افٖغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کا معترف ہے، پاک افغان بہتر تعلقات دیرپا امن کے لیے نا گزیر ہیں، امریکا وسیع تر پاک افغان تعاون میں ہر ممکن تعاون کو تیار ہے۔

    یاد رہے کہ افغان مفاہمتی عمل کی کام یابی کے سلسلے میں امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کل اسلام آباد پہنچے تھے، دوسری طرف ذرایع کا کہنا تھا کہ امریکی حکام ان کی ملاقات وزیر اعظم عمران خان سے کرانے کے لیے سرگرم ہو گئے ہیں تاہم شیڈول میں نہ ہونے کے سبب یہ ملاقات نہیں ہو سکی۔

  • دورہ پاکستان کے بعد زلمے خلیل افغانستان پہنچ گئے

    دورہ پاکستان کے بعد زلمے خلیل افغانستان پہنچ گئے

    کابل: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد پاکستان کا دورہ مکمل کرنے کے بعد افغانستان پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد پاکستان کا دو روزہ دورہ مکمل کرکے پانچ رکنی وفد کے ہمراہ کابل پہنچ گئے۔

    غیر ملکی خب رساں ادارے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد پاکستان کے دورہ پر گزشتہ روز اسلام آباد پہنچے تھے جہاں ان کی سیکرٹری خارجہ سہیل محمود سے ملاقات ہوئی۔

    افغانستان میں امن کے قیام کے لیے کوششوں کے سلسلے میں امریکی نمائندہ خصوصی افغانستان، پاکستان، یو اے ای اور قطر سمیت دیگر ممالک کے کئی دورے کرچکے ہیں۔

    کچھ روز قبل زلمے خلیل زاد نے وزیراعظم عمران خان کے افغانستان کے حوالے سے پیغام کو سراہتے ہوئے کہا تھا کہ امن کی اپیل کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔

    رواں ماہ 19 اپریل کو افغان طالبان اور افغان حکومت کے درمیان قطر میں ہونے والے مذاکرات آخری لمحات میں منسوخ کردیے گئے تھے۔

    زلمے خلیل زاد کی دفترخارجہ میں ملاقاتوں پر اعلامیہ، افغان تنازع کے حل پر زور

    خیال رہے کہ دورہ پاکستان اور دفترخارجہ میں زلمے خلیل زاد سے ملاقوں سے متعلق جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پاک امریکا نے افغان امن عمل پر زور دیا۔

  • امن معاہدے کا دار و مدار طالبان کی جنگ بندی پر ہے: زلمے خلیل زاد

    امن معاہدے کا دار و مدار طالبان کی جنگ بندی پر ہے: زلمے خلیل زاد

    واشنگٹن: امریکی امن مندوب برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ افغانستان کے حوالے سے کسی بھی امن ڈیل کا دار و مدار طالبان کی جانب سے فائر بندی پر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ افغان امن عمل میں کسی معاہدے تک پہنچنے کا دار و مدار طالبان کی جانب سے جنگ بندی پر ہے۔

    اتوار کے روز خلیل زاد نے اپنے بیان میں کہا کہ طالبان کو مکمل فائر بندی اور ملک میں طویل عرصے سے جاری خانہ جنگی کے خاتمے کے عزم کا اظہار کرنا چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  زلمے خلیل زاد کا دورہ پاکستان، دفترخارجہ میں وفود کی سطح پرمذاکرات

    افغانستان کے ایک نجی ٹی وی چینل سے اپنے انٹرویو میں زلمے خلیل زاد نے کہا کہ امریکا کی توجہ دہشت گردی کے خاتمے پر مرکوز ہے اور جب تک طالبان مکمل اور مستقل فائر بندی کا اعلان نہیں کرتے، کوئی بھی امن معاہدہ طے نہیں پا سکتا۔

    خیال رہے کہ آج زلمے خلیل زاد امریکی نائب وزیرِ خارجہ ایلس ویلز کے ساتھ وفود کی سطح پر پاک امریکا مذاکرات کے لیے پاکستان پہنچے تھے، انھوں نے دفتر خارجہ میں پاکستانی وفد کے ساتھ مذاکرات کیے۔

    پاک امریکا مذاکرات میں دو طرفہ تعلقات، خطے میں امن وامان اور افغان مفاہمتی عمل پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ 19 اپریل کو افغان طالبان اور افغان حکومت کے درمیان قطر میں ہونے والے مذاکرات آخری لمحات میں منسوخ کردیے گئے تھے۔

  • پاکستان افغان امن عمل کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا: شاہ محمود قریشی

    پاکستان افغان امن عمل کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا ہے کہ پاکستان افغان امن عمل کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ افغان امن عمل کے لیے پاکستان سہولت فراہم کرتا رہے گا۔

    انھوں نے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد کے ٹویٹ کے جواب میں کہا کہ ہمارا یقین ہے کہ افغانیوں پر مشتمل مفاہمتی عمل ہی سے پائیدار امن کا حصول ممکن ہے۔

    خیال رہے کہ امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے طالبان رہنماﺅں کو سفری سہولیات دینے پر شکر گزار ہیں، امید ہے پاکستان اپنا مثبت کردار جاری رکھے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  افغان امن عمل میں حالیہ اقدامات پر پاکستان کے شکر گزار ہیں: زلمے خلیل زاد

    زلمے خلیل زاد نے دورۂ پاکستان کے حوالے سے ٹویٹ کرتے ہوئے پاکستان کا شکریہ ادا کیا، کہا افغان امن عمل میں حالیہ اقدامات پر پاکستان کے شکر گزار ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ مسئلہ افغانستان کے حل کے لیے پاکستان کا عزم سراہتے ہیں، افغان امن عمل کے لیے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔

    امریکی نمائندے زلمے خلیل زاد نے 5 اور 6 اپریل کو پاکستان کا دورہ کیا تھا، اس دوران انھوں نے اعلیٰ سول اور عسکری قیادت سے ملاقاتیں کیں۔

  • افغان امن عمل میں حالیہ اقدامات پر پاکستان کے شکر گزار ہیں: زلمے خلیل زاد

    افغان امن عمل میں حالیہ اقدامات پر پاکستان کے شکر گزار ہیں: زلمے خلیل زاد

    اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے طالبان رہنماﺅں کو سفری سہولیات دینے پر شکر گزار ہیں، امید ہے پاکستان اپنا مثبت کردار جاری رکھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے دورۂ پاکستان کے حوالے سے ٹویٹ کرتے ہوئے پاکستان کا شکریہ ادا کیا، کہا افغان امن عمل میں حالیہ اقدامات پر پاکستان کے شکر گزار ہیں۔

    زلمے خلیل زاد نے کہا کہ مسئلہ افغانستان کے حل کے لیے پاکستان کا عزم سراہتے ہیں، افغان امن عمل کے لیے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔

    ہفتے کو زلمے خلیل زاد کے دورۂ پاکستان کے حوالے سے امریکی سفارت خانے نے اعلامیہ جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیا کہ زلمے خلیل زاد نے 5 اور 6 اپریل کو پاکستان کا دورہ کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  آرمی چیف سے زلمے خلیل زاد کی ملاقات، افغان مفاہمتی عمل پر تبادلہ خیال

    اعلامیے کے مطابق دورے کے دوران زلمے خلیل زاد نے اعلیٰ سول اور عسکری قیادت سے ملاقاتیں کیں۔ انھوں نے وزیر خارجہ، سیکرٹری خارجہ اور آرمی چیف سے ملاقاتیں کیں۔

    زلمے خلیل زاد نے کہا کہ دونوں فریقین نے اس بات پر زور دیا کہ افغانستان میں امن پاکستان کے مفاد میں ہے، امریکا توقع رکھتا ہے کہ پاکستان اس عمل میں اپنا مثبت کردار جاری رکھے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے جی ایچ کیو کا دورہ کیا اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی، جس میں علاقائی سیکورٹی اور افغان مفاہمتی عمل پر گفتگو کی گئی۔

  • امریکی نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد آج پاکستان پہنچیں گے

    امریکی نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد آج پاکستان پہنچیں گے

    اسلام آباد: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد آج پاکستان پہنچیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق زلمے خلیل زاد دورہ پاکستان کے موقع پر سول وعسکری قیادت سے ملاقات کریں گے، افغان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    اپنے ایک بیان میں امریکی نمائندہ خصوصی نے کہا کہ توقع ہے دوہزارانیس افغانستان میں امن کا سال ہوگا، افغان عوام طویل جنگ سے اکتا چکے ہیں۔

    زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ کچھ لو اور کچھ دو کی بنیاد پر فریقین سمجھوتے پر پہنچ سکتے ہیں، امریکا اور طالبان مذاکرات میں حقیقی پیشرفت ہوئی ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے اعلامیے کے مطابق نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد 26 مارچ سے10اپریل تک یورپ اور ایشیا کے مختلف ممالک کے دورے پر ہیں، اس دورے میں پاکستان اور افغانستان کا دورہ مرکزی اہمیت کا حامل ہے۔

    امریکی نمائندہ خصوصی کا دورہ افغان مفاہمتی عمل میں پیشرفت میں معاونت کیلئے ہے۔

    اس موقع پر افغان فریقین کو مذاکرات پر آمادہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، زلمے خلیل زاد افغان حکومت کے ساتھ امریکا اور افغان طالبان گفتگو پر روشنی ڈالیں گے۔

    یاد رہے کہ حالیہ امریکا طالبان مذاکرات دوحہ قطر میں 25 فروری کو شروع ہوئے، جس کے لیے پاکستان نے اپنا کلیدی کردار ادا کیا۔ دو دن قبل افغان میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ فریقین میں کچھ معاملات پر اتفاق ہو گیا ہے اور چند معاملات پر ابھی بھی رکاوٹ موجود ہے۔

    امریکا اور طالبان کے درمیان سلسلہ وار ہونے والے مذاکرات سے متعلق اب تک کوئی واضح حکمت عملی سامنے نہیں آئی، فریقین کے درمیان تاحال اختلافات موجود ہیں۔

  • قریشی، پومپیو رابطہ: جنوبی ایشیا میں امن کے لئے کشیدگی کا خاتمہ ضروری قرار

    قریشی، پومپیو رابطہ: جنوبی ایشیا میں امن کے لئے کشیدگی کا خاتمہ ضروری قرار

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو میں ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، جس میں‌ دو طرفہ تعلقات اور خطے میں امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا.

    تفصیلات کے مطابق دونوں رہنماؤں میں ہونے والے اس رابطے میں جنوبی ایشیامیں امن کے لئے کشیدگی کا خاتمہ ضروری قرار دیا گیا۔

    شاہ محمودقریشی نے وزیر خارجہ پومپیو کو نیشنل ایکشن پلان پرپاکستان کےاقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں امن کے لئے پاک امریکا تعلقات اہمیت کے حامل ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خطے میں کشیدگی کے خاتمے کے لئے امریکا کا کردار قابل ستائش ہے، امریکا،پاک بھارت مذاکرات کے آغاز کے لئے کردار ادا کرے۔

    شاہ محمود قریشی نے بھارتی پائلٹ کی حوالگی، کشیدگی کم کرنے کے لئے کاوش سے آگاہ کیا۔

    مزید پڑھیں: شاہ محمودقریشی اور جہانگیرترین کا تنازع: وزیراعظم نے وفاقی وزرا کو بیان بازی سےروک دیا

    دونوں رہنماؤں نے افغان امن عمل پر تعاون جاری رکھنے پراتفاق کیا، افغان امن عمل میں پاکستان کی طرف سےسہولت کاری پربھی گفتگو ہوئی۔ فریقین کا افغان امن عمل پر اب تک ہونے والی پیش رفت کا تبادلہ کرنے پراتفاق ہوا۔

    شاہ محمود قریشی نے امریکی، پاکستانی قیادت کے روابط کے فروغ پرزور دیتے ہوئے انٹراا فغان مذاکرات کو مفاہمتی عمل کا اہم جزو ٹھہرایا۔

  • شیریں مزاری نے امریکی سفیر کو سیاسی بونا قرار دے دیا

    شیریں مزاری نے امریکی سفیر کو سیاسی بونا قرار دے دیا

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے وفاقی وزرا نے وزیرِ اعظم عمران خان پر تنقید پر افغانستان میں تعینات امریکی سفیر کے دانٹ کھٹے کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سفیر جون راڈنی باس نے اپنی ٹویٹر پوسٹ میں لکھا کہ کرکٹ کے بعض پہلوؤں کا سفارت کاری پر اطلاق کیا جا سکتا ہے لیکن بعض کا نہیں۔

    اس کے بعد امریکی سفیر نے افغان امن عمل کو اندرونی معاملہ قرار دیتے ہوئے عمران خان پر بے جا تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ضروری ہے کہ وہ افغان امن عمل کے ساتھ اپنی بال ٹمپرنگ کی خواہش کو روکے۔

    پی ٹی آئی کے وفاقی وزرا نے امریکی سفیر کے اس بیان پر شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے جون راڈنی باس کو آئینہ دکھا دیا، شیریں مزاری نے ٹویٹر پر امریکی سفیر کو سیاسی بونا قرار دے دیا۔

    وفاقی وزیر انسانی حقوق نے امریکی سفیر کو مخاطب کر کے کہا کہ جس طرح بال ٹمپرنگ سے متعلق آپ کی معلومات باطل ہیں اسی طرح اس خطے اور افغانستان سے متعلق بھی آپ سوجھ بوجھ سے عاری ہیں۔

    شیریں مزاری نے سخت الفاظ میں کہا کہ آپ جس جہالت میں مبتلا ہیں وہ کوئی اچھی چیز نہیں ہے، آپ کا رویہ صدر ٹرمپ کے فسادی رویے کی ایک اور نشانی ہے، یہی زلمے خلیل زاد کا طرز عمل رہا۔

    وزیر خزانہ اسد عمر نے بھی ٹویٹر پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ کے ٹویٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ آپ کرکٹ اور ڈپولومیسی کے بارے میں کچھ نہیں جانتے۔ افغان امن عمل ایک نازک موڑ پر ہے، امید ہے کہ امریکا اس قسم کے نازک مسائل سے نمٹنے کے لیے کوئی بہتر سفارت کار ڈھونڈے گا۔

    وفاقی وزیر برائے بحری امور نے بھی پیچھے رہنا مناسب نہیں سمجھا اور امریکی سفیر کے ٹویٹ پر براہ راست جواب دیا کہ آپ مختلف حکومتوں کے ادوار میں آدھی دنیا گھوم چکے ہیں، وہ حکومتیں جنھوں نے ہر جگہ بغیر کسی وجہ کے ہزاروں لوگوں کو قتل کیا۔ ہم نے کئی اچھے امریکی سفیر دیکھے ہیں تاہم آپ اپنے افسوس ناک رویے کے باعث ان میں شامل نہیں۔