Tag: افغان باشندے

  • کراچی : کچرا چُنے والے 7 افغان باشندے  گرفتار

    کراچی : کچرا چُنے والے 7 افغان باشندے گرفتار

    کراچی : کچرا چنے والے سات افغان باشندوں کو گرفتار کرلیا گیا اور ایف آئی آر درج کرکے ہر ایک پر پچاس پچاس ہزار روپے جرمانے کا اعلان کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی لمشنر ضلع وسطی طحہ سلیم کی ہدایت پر کچرا چنے والےغیرقانونی افغانیوں کے خلاف کارروائی کی۔

    اسسٹنٹ کمشنر نارتھ ناظم آباد حمیراحمد کی زیر نگرانی آپریشن میں 7 افغان باشندوں کو گرفتار کیا گیا۔

    حمیراحمد کا کہنا تھا کہ افغان باشندے سالڈ ویسٹ ادارے کے نام پر کچرا اٹھا رہے تھے، 7 افغانیوں کو گرفتار کر کے 4 گاڑیاں تحویل میں لے لی ہیں ۔

    اسسٹنٹ کمشنر نے کہا کہ تیموریہ تھانے میں ایف آئی آر درج اور گاڑیاں حیدری تھانے میں بند ہیں جبکہ گرفتار ہر افغان باشندے پر 50،50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

    اسسٹنٹ کمشنر نارتھ ناظم آباد کا مزید کہنا تھا کہ بسم اللہ خان اس گروپ کا سرغنہ ہے، جس کی تلاش جاری ہے، سندھ سولڈ ویسٹ کو ان افغانیوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا تھا۔

  • امریکا  میں پاکستانی تارکین وطن کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث افغان باشندے کو عمر قید کی سزا

    امریکا میں پاکستانی تارکین وطن کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث افغان باشندے کو عمر قید کی سزا

    میکسیکو : نیومیکسیکو کی مقامی عدالت نے پاکستانی تارکین وطن کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث افغان باشندے کو عمر قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں پاکستانی تارکین وطن کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث افغان باشندے کوعمر قید کی سزاسنادی گئی۔

    نیومیکسیکو کی مقامی عدالت نے جرم ثابت ہونے پر افغان پناہ گزین کو عمر قید کی سزاسنائی۔

    تریپن سالہ افغان مجرم نے 2022 میں اکتالیس سالہ پاکستانی تارکین وطن آفتاب حسین کو گھات لگا کر قتل کیا تھا۔

    افغان ٹارگٹ کلر پر مزید دو پاکستانیوں ستائیس سالہ افضل حسین اورپچیس سالہ نعیم حسین کےقتل اورنیومیکسیکواسلامک سینٹر کے اطراف فائرنگ کے مقدمات بھی درج ہیں، جن کی مقامی عدالت میں سماعت جاری ہے۔

  • پاکستان چھوڑنے والے غیر قانونی افغان باشندوں کی تعداد 4 لاکھ 26 ہزار سے بڑھ گئی

    پاکستان چھوڑنے والے غیر قانونی افغان باشندوں کی تعداد 4 لاکھ 26 ہزار سے بڑھ گئی

    اسلام آباد: پاکستان چھوڑنے والے غیر قانونی افغان باشندوں کی تعداد 4 لاکھ 26,865 تک پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق غیر قانونی افغان باشندوں کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ روز 2 ہزار 23 افغان شہریوں کی واپسی ہوئی، جن میں 536 مرد، 412 خواتین اور 1075 بچے شامل تھے۔

    افغانستان روانگی کے لیے 93 گاڑیوں میں 182 خاندانوں کی اپنے وطن واپسی عمل میں لائی گئی ہے۔ حکومت پاکستان کے اعلان سے قبل بھی غیر قانونی افغان باشندوں کی کثیر تعداد گرفتاری کے ڈر سے پاکستان سے واپس افغانستان جاتی رہی ہے۔

  • ایران سے ملک بدر ہونے والے افغان باشندوں‌ کی تعداد 4 لاکھ سے بھی زیادہ

    ایران سے ملک بدر ہونے والے افغان باشندوں‌ کی تعداد 4 لاکھ سے بھی زیادہ

    پاکستان کی طرح ایران سے بھی غیر قانونی افغان باشندوں کی ملک بدری کا سلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت ایران نے ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کی لہر میں غیر قانونی افغان باشندوں کی شمولیت پر انھیں ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    ایران سے اگست 2023 سے اب تک ساڑھے چار لاکھ غیر قانونی افغان باشندوں کو افغانستان بھیجا جا چکا ہے، غیر قانونی تارکین وطن کے داخلے سے نمٹنے کے لیے ایرانی حکام نے سرحدی گزرگاہوں کو بھی بند کر دیا ہے۔

    ایرانی حکام کے مطابق دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان سرحد افغان باشندوں کی غیر قانونی نقل مکانی اور منشیات کی اسمگلنگ کے لیے استعمال ہوتی رہی۔ واضح رہے کہ افغان باشندے نہ صرف پاکستان بلکہ ایران میں بھی کئی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔

    پاکستان سے ڈھائی لاکھ افغان ڈی پورٹ

    2021 میں طالبان کے اقتدار میں آتے ہی ہزاروں کی تعداد میں افغان باشندے افغانستان سے بھاگ کر ایران میں غیر قانونی طور پر مقیم ہو گئے تھے۔

  • ڈھائی لاکھ افغان ڈی پورٹ

    ڈھائی لاکھ افغان ڈی پورٹ

    اسلام آباد: غیر قانونی افغان باشندوں کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے، اب تک کُل 243,165 غیر قانونی طور پر رہنے والے افغان باشندوں کی اپنے وطن واپسی ہو چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 21 نومبر کو 2 ہزار 990 غیر قانونی افغان باشندوں کو وطن واپس بھیجا گیا، جن میں 803 مرد، 759 خواتین اور 1428 بچے شامل تھے، 306 گاڑیوں میں 627 خاندانوں کی اپنے وطن واپسی ہوئی۔

    31 اکتوبر کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد غیر قانونی افغان باشندوں کے محفوظ اور باعزت انخلا کا سلسلہ جاری ہے، افغان باشندوں کی باعزت طریقے سے افغانستان واپسی کے لیے دیگر اقدامات کے علاوہ ان کی عارضی رہائش کے لیے مختلف اضلاع میں تمام سہولیات سے آراستہ ٹرانزٹ کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔

    چمن اور طورخم بارڈر پر روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں افغان باشندے اپنے وطن واپس جا رہے ہیں۔

    ون ڈاکیومنٹ رجیم

    پاک افغان چمن بارڈر پر ون ڈاکیومنٹ رجیم پر عمل درآمد کے لیے اقدامات کا سلسلہ بھی جاری ہے، پاکستان نے افغانستان کے ساتھ بین الاقوامی سرحد پر ایک دستاویزاتی نظام رائج کر دیا ہے، اور بین الاقوامی سرحد پر آمد و رفت کے لیے پاسپورٹ پر کامیابی سے عمل درآمد شروع کر دیا گیا ہے۔

    ڈائریکٹر زونل امیگریشن بلوچستان کے مطابق پاسپورٹ آفس چمن پہلے ایک کمرے پر مشتمل تھا اور وہاں صرف دو اہلکار تعینات تھے اور ایک کاؤنٹر تھا، تاہم عوام کی سہولت کے پیش نظر اور ون ڈاکیومنٹ رجیم پر عمل درآمد کے لیے اب وہاں 10 کاؤنٹرز بنا دیے گئے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں چمن پاسپورٹ آفس سے تقریباً 1500 پاسپورٹ پروسیس کر دیے گئے ہیں، ڈپٹی کمشنر قلعہ عبداللہ کے مطابق 2 کاؤئنڑز صرف خواتین کے لیے مختص ہیں تاکہ انھیں لمبی قطار میں انتظار نہ کرنا پڑے۔

  • ہزاروں غیرقانونی تارکین وطن کی فہرست پختونخوا پولیس کو ارسال

    ہزاروں غیرقانونی تارکین وطن کی فہرست پختونخوا پولیس کو ارسال

    پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ روز بھی 2 ہزار غیر قانونی مقیم 959 افغان باشندے اپنے ملک واپس چلے گئے۔

    ذرائع کے مطابق 17ستمبر سے اب تک طورخم بارڈر سے 2 لاکھ 21 ہزار 440 غیرملکی اپنے وطن جاچکے ہیں۔

    محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا نے 18 ہزار غیرملکیوں کی فہرست صوبائی پولیس کو بھیج دی ہے جس میں 6 ہزار سے زیادہ بچے اور 5 ہزار سے زیادہ خواتین شامل ہیں۔

    کے پی پولیس کا کہنا ہے کہ غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کو کئی بار اپنے ملک جانے کا نوٹس دیا لیکن یہ لوگ نہیں گئے، فہرست میں شامل افراد کو رواں ماہ کے آ خر تک ڈی پورٹ کیا جائے گا۔

  • 5046 افغان باشندے اپنے ملک چلے گئے، ڈیڈ لائن میں 3 دن باقی

    5046 افغان باشندے اپنے ملک چلے گئے، ڈیڈ لائن میں 3 دن باقی

    اسلام آباد: غیر قانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکیوں کو پاکستان چھوڑنے میں صرف 3 دن رہ گئے ہیں، جب کہ افغان شہریوں کا وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 27 اکتوبر تک 5046 افغان باشندے اپنے ملک چلے گئے ہیں، واپس جانے والے افغان شہریوں میں 1241 مرد، 1052 خواتین اور 2753 بچے شامل ہیں، 153 گاڑیوں میں 310 خاندانوں کی اپنے وطن واپسی عمل میں لائی گئی۔

    پاکستان نے ہمیشہ ایک ہمدرد اور ذمہ دار ہمسائے کا کردار ادا کیا ہے، جس کی دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی، پاکستان کئی دہائیوں سے افغانستان کے جنگی متاثرین کو اپنے ملک میں پناہ دیے ہوئے ہے۔

    تاہم اب حکومت پاکستان نے غیر قانونی شہریوں کو پاکستان چھوڑنے کے لیے 31 اکتوبر کی ڈیڈ لائن دی ہے، پاکستان میں دہشت گردی، منشیات، کلاشنکوف کلچر، اسمگلنگ جیسے بے شمار جرائم افغان پناہ گزینوں کی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں، حکومت پاکستان اور عسکری قیادت نے پاکستان کی سالمیت کے پیش نظر ان جرائم کو ختم کرنے کا اٹل فیصلہ کر لیا ہے۔

    غیر ملکی باشندوں کے ملک چھوڑنے کے لیے پولیس نے پوسٹر لگا دیے، مساجد سے اعلانات

    حکومتی احکامات کے پیشِ نظر طورخم اور چمن بارڈر سے روزانہ ہزاروں افغان باشندے اپنے وطن واپس جا رہے ہیں، 27 اکتوبر کو 5046 افغان باشندے اپنے ملک چلے گئے، اور یہ سلسلہ روزانہ کی بنیاد پر جاری ہے، اب تک مجموعی طور پر 81,974 افغان پناہ گزینوں کی اپنے وطن واپسی ہو چکی ہے۔

    افغان باشندوں کی اپنے وطن واپسی دونوں ممالک اور خطے کے پائیدار امن کے لیے ناگزیر ہے۔

  • غیر ملکی باشندوں کے ملک چھوڑنے کے لیے پولیس نے پوسٹر لگا دیے، مساجد سے اعلانات

    غیر ملکی باشندوں کے ملک چھوڑنے کے لیے پولیس نے پوسٹر لگا دیے، مساجد سے اعلانات

    کراچی: غیر ملکی باشندوں کے ملک چھوڑنے کے لیے کراچی میں پولیس نے پوسٹر لگا دیے ہیں، اور مساجد سے اعلانات کیے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو دیے گئے الٹی میٹم میں 3 روز باقی ہیں، کراچی کے مختلف علاقوں میں پولیس کی جانب سے اس حوالے سے بینرز بھی لگا دیے گئے ہیں، جب کہ کئی علاقوں میں مساجد سے اعلانات کروانے کا سلسلہ بھی شروع کر دیا گیا ہے۔

    ڈسٹرکٹ ساؤتھ صدر پولیس نے بھی مہم تیز کر دی ہے، پولیس کی جانب سے آویزاں کیے جانے والے پوسٹر پر شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ اگر آپ کے علاقے میں کوئی ایسا افغان موجود ہو جسے آپ جانتے ہوں، اور جس کے پاس پاکستانی شناختی کارڈ ہو تو فوراً پولیس کو مطلع کر دیں۔

    پولیس کے مطابق کسی غیر ملکی کے لیے پاکستانی شناختی کارڈ رکھنا قانوناً جرم ہے، اس سلسلے میں اطلاع دینے والے کا نام خفیہ رکھا جائے گا۔

    پولیس کی جانب سے پیغام میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی افغان باشندوں کو گھر، دکان یا فلیٹ دینا قانوناً جرم ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ یکم نومبر سے غیر قانونی مقیم تمام غیر ملکیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔

  • جرائم میں ملوث افغان باشندے جرم کے بعد کراچی کے کس علاقے میں چھپتے ہیں؟

    جرائم میں ملوث افغان باشندے جرم کے بعد کراچی کے کس علاقے میں چھپتے ہیں؟

    قتل، بھتہ خوری ہو یا اغوا برائے تاوان کی وارداتیں، منشیات فروشی سے لے کر اسلحے کی اسمگلنگ تک کراچی میں سنگین جرائم کرنے میں افغان باشندے سر فہرست ہیں۔

    کراچی پولیس چیف کے مطابق رہزنی اور ڈکیتی مزاحمت پر نہتے شہریوں کے قتل میں بھی زیادہ تر افغانی ہی ملوث پائے گئے، گزشتہ ایک ماہ کے دوران مختلف جرائم میں ملوث ڈیڑھ ہزار سے زائد افغان باشندوں کو ملک بدر کیا گیا۔ سوا دو سو کے قریب افغان باشندوں کو گرفتار کیا گیا، اور پولیس مقابلوں میں 20 سے زائد ملزمان مارے گئے، گزشتہ برس بھی 350 افغان باشندوں کو ان کے وطن واپس بھیجا گیا تھا۔

    ایڈیشنل آئی جی خادم حسین رند کے مطابق اس وقت شہر میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کی تعداد 4 لاکھ سے زائد ہے، کراچی میں بھتہ خوری کا نیٹ ورک بھی افغانستان سے آپریٹ ہونے کا انکشاف ہوا ہے، بزنس مین، چھوٹے بڑے تاجر، بلڈرز اور دکان داروں کو افغانستان سے بھتے کی کالیں آتی ہیں۔

    بیرون ملک موجود بھتہ خوری میں ملوث مضبوط اور منظم گینگ نے شہر میں اپنے مقامی کارندوں کی مدد سے 7 گروپس تشکیل دیے ہیں، جو اپنے اہداف کی مکمل ریکی کرتے ہیں اور پھر گولی کے ساتھ بھتے کی پرچی بھیجتے ہیں۔ پولیس نے اداروں کو بھی بھتہ خور گرپوں سے متعلق آگاہ کر دیا ہے۔

    افغان گینگز کی کارروائیاں

    اے آر وائی نیوز کے رپورٹر نذیر شاہ نے باخبر سویرا کے پروگرام میں بتایا کہ کراچی میں قانونی طور پر رہنے والے افغان باشندوں کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر ہے، جب کہ غیر قانونی باشندے لاکھوں میں ہیں جن میں افغانوں کے علاوہ دیگر ممالک کے لوگ بھی شامل ہیں، تعداد کے حوالے سے آئی جی نے بھی کہا کہ کچھ پتا نہیں کہ یہ کتنی بڑی تعداد میں یہاں موجود ہیں، کیوں کہ افغان باشندوں کی روزانہ کی بنیاد پر سرحد پر آنا اور جانا لگا رہتا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ کراچی میں چھوٹے سے چھوٹا یا بڑے سے بڑا جرم ہو، اس میں افغان کہیں نہ کہیں ملوث ہوتے ہیں، گاڑی کے سائیڈ گلاس سے لے کر سریے کی چوری تک، گھروں میں چوری سے لے کر کندھے پر تھیلا لٹکائے راہ چلتے ہوئے گاڑی سے بیٹری چوری تک، یا گھروں کے جنریٹر چوری کرنا، یہ وہ چھوٹے جرائم ہیں جن میں یہ مسلسل ملوث پائے گئے ہیں، ان کے پاس کٹر بھی ہوتے ہیں جو دکانوں کے تالے کاٹ کر سامان بھی لوٹ لیتے ہیں۔

    لیکن ان کے علاوہ بڑی کارروائیوں میں بھی یہ ملوث پائے گئے ہیں اور باقاعدہ افغانستان سے ڈکیت گینگز آتے رہے ہیں، کلفٹن، ڈیفنس، بورڈ بیسن اور ناظم آباد کے علاقوں میں کراچی کی تاریخ کی گھروں میں پڑنے والی بڑی ڈکیتیوں میں یہ گینگز ملوث پائے گئے۔ ان وارداتوں میں ان کے حساس اداروں کے اہلکار اور پولیس اہلکار بھی شامل رہے ہیں، جب کبھی پولیس مقابلوں میں یہ مارے گئے اور ان کی جیبوں سے کارڈ نکلے تو معلوم ہوا کہ وہ افغان پولیس کا اہلکار تھا۔

    چھپنے کی جہگیں

    افغان باشندوں کی مستقل رہنے کی جگہ تو افغان بستی ہے، لیکن سہراب گوٹھ جہاں سے شروع ہوتا ہے وہاں سے لے کر آگے بہت گہرائی تک ایک وسیع علاقہ ہے جہاں اگر آپ جائیں گے تو خوف محسوس ہونے لگے گا کہ کسی نو گو ایریا میں آ گئے ہیں، الآصف اسکوائر اور اس کے پیچھے یہ پورا ایسٹ زون ان جرائم پیشہ افغانوں کا ’ہائیڈ آؤٹ‘ ہے۔

    ان علاقوں میں اگر آپ دن میں بھی جائیں گے تو آپ کو خوف محسوس ہوگا، وہاں کئی پولیس اہلکاروں کو قتل بھی کیا گیا ہے، وہاں چرس اور دیگر منشیات کھلی عام بکتی ہیں، بجلی اور گیس چوری کی استعمال کی جاتی ہے، ماضی میں پولیس نے جب ایس ایس جی سی اور کے الیکٹرک کو خط لکھ کر کہا تھا کہ یہاں جو کروڑوں کا نقصان پہنچایا جا رہا ہے ہم سیکیورٹی فراہم کرتے ہیں وہاں جا کر آپریشن کریں، لیکن انھوں نے جان کے خطرے کے باعث وہاں آپریشن نہیں کیا۔

    ایس ایس پی SIU جنید شیخ

    ایس ایس پی نے بتایا کہ ایک تو کراچی کے سہراب گوٹھ کا علاقہ اور دوسرا ملیر سے آگے کا علاقہ ہے جہاں افغان باشندے جرائم میں ملوث پائے گئے ہیں، جن کی نشان دہی کے بعد ہم نے ان کے خلاف ان علاقوں میں آپریشن شروع کر دیا ہے۔

  • غیر قانونی طور پر کراچی میں داخل ہونے والے 14 افغان باشندے گرفتار

    غیر قانونی طور پر کراچی میں داخل ہونے والے 14 افغان باشندے گرفتار

    کراچی : پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر کراچی میں داخل ہونے والے 14 افغان باشندوں کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں رات گئے ضلع وسطی میں پولیس نے کارروائی کی، کارروائی کے دوران چودہ غیر ملکی باشندوں کو گرفتار کرلیا گیا۔

    پولیس نے بتایا کہ گرفتار افغان باشندے غیرقانونی طور پر کراچی میں داخل ہوئے تھے، ان کے پاس سفری دستاویزات نہیں تھیں۔

    پولیس نے افغان باشندوں کے خلاف مقدمات درج کے مزید تفتیش شروع کردی ہے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ بھی رینجرز اور پولیس نے بڑا ایکشن لیتے ہوئے غیر قانونی طور پر سندھ میں داخل ہونے والے 122 افغانوریوں کو گرفتار کرلیا۔

    بائیومیٹرک چیکنگ میں تمام افرادکی پاکستانی شہریت ثابت نہ ہوسکی، حکام کا کہنا تھا کہ شناختی کاغذات کی تصدیق نہ ہونےپرگرفتاری عمل میں لائی گئی، مجموعی طور پر 89 مرد، 20 بچے اور 14 خواتین کو گرفتار کیا گیا۔