Tag: افغان حکومت

  • افغان حکومت اور گلبدین حکمت یار کے درمیان امن معاہدے پر دستخط

    افغان حکومت اور گلبدین حکمت یار کے درمیان امن معاہدے پر دستخط

    کابل: افغان حکومت اور جہادی تنظیم حزب اسلامی کے رہنما گلبدین حکمت یار کے درمیان امن معاہدے پر دستخط ہوگئے جس کے تحت اب حزب اسلامی عسکری سرگرمیاں ترک کرکے سیاسی سرگرمیاں شروع کرے گی، گلبدین حکمت یار بھی اب پندرہ سال بھی منظر عام پر آجائیں گے۔

    اطلاعات کے مطابق افغان حکومت اور حزب اسلامی کے درمیان 25 نکاتی معاہدے پر دستخط کردیے گئے۔

    معاہدے کے مطابق حزب اسلامی کو سیاسی سرگرمیوں کی مکمل اجازت دی جائے وہ ملک بھر میں اپنے دفاتر کھول سکے گی، اپنی عسکری سرگرمیاں ترک کرکے جہادی تنظیموں سے قطع تعلق کا اعلان کرے گی۔

    معاہدے کے مطابق گل بدین حکمت یار دو ماہ بعد منظر عام پر آجائیں گے،افغان حکومت گلبدین حکمت یار کا نام مطلوب افراد کی فہرست سے نکال دے گی امریکا سے بھی درخواست کرکے مطلوب افراد کی فہرست سے نام خارج کرایا جائےگا۔

    یہ بھی پڑھیں: گلبدین حکمت یار اور افغان حکومت کے درمیان امن معاہدے پر اتفاق

  • گلبدین حکمت یار اور افغان حکومت کے درمیان امن معاہدے پر اتفاق

    گلبدین حکمت یار اور افغان حکومت کے درمیان امن معاہدے پر اتفاق

    کابل / پشاور: افغان حکومت اور جہادی تنظیم حزب اسلامی کے رہنما گلبدین حکمت یار کے درمیان امن معاہدے پر اتفاق رائے کرلیا گیا، حزب اسلامی عسکری سرگرمیاں ترک کرکے سیاسی سرگرمیاں شروع کرے گی، گلبدین حکمت یار پندرہ سال بھی جلد منظر عام پر آجائیں گے۔

    اے آر وائی نیوز پشاور کے بیورو چیف ضیا الحق کے مطابق افغان حکومت اور حزب اسلامی کے درمیان پچیس نکاتی معاہدے پراتفاق ہوا ہے باضابطہ معاہدہ کل ہوگا اور افغان حکومت کی جانب سے باقاعدہ اعلان بھی کیا جائے گابعد ازاں گلبدین حکمت یار پندرہ سالہ روپوشی ختم کرکے منظر عام پر آئیں گے۔

    معاہدے کے مطابق حزب اسلامی کو سیاسی سرگرمیوں کی مکمل اجازت دی جائے وہ ملک بھر میں اپنے دفاتر کھول سکے گی، اپنی عسکری سرگرمیاں ترک کرکے جہادی تنظیموں سے قطع تعلق کا اعلان کرے گی۔
    ترجمان حزب اسلامی نے کہا ہے کہ امید ہے کہ اگلے چوبیس گھنٹوں میں معاہدے پر دستخط ہوجائیں گے۔

  • لاپتا ہیلی کاپٹر، افغان حکومت سے مدد کی باضابطہ درخواست

    لاپتا ہیلی کاپٹر، افغان حکومت سے مدد کی باضابطہ درخواست

    اسلام آباد: پاکستان نے افغان حکومت کو اپنے ہیلی کاپٹر کی بازیابی کے لیے باضابطہ درخواست دے دی،وزیراعظم کہتے ہیں عملےکی واپسی کے لیے تمام تر وسائل استعمال کررہے ہیں جبکہ آرمی چیف نے بھی افغان صدر اور امریکی مشن کے سربراہ کو فون کرکے ہیلی کاپٹر و عملے کی بازیابی کے لیے مدد کی درخواست کی ہے جس پر افغان صدر نے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    اطلاعات کے مطابق حکومت پاکستان کی جانب سے افغانستان حکومت کو ہیلی کاپٹر ایم آئی 17 اور عملے کی بازیابی کے لیے باضابطہ طور پر درخواست دے دی جب کہ وزیراعظم نواز شریف نے حکام کو تمام تر وسائل بروئے کار لانے کا حکم دیا ہے۔

    وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حکومت افغانستان میں متعلقہ اداروں سے مسلسل رابطے میں ہے،عملےکی واپسی کے لیے تمام وسائل استعمال کررہے ہیں، مغوی عملے کے اہل خانہ کی تکلیف کا احساس ہے۔

    دوسری جانب  پاکستانی دفتر خارجہ نے یرغمالیوں کی بازیابی کے لیے افغان حکومت سے رابطہ کرلیا۔ترجمان دفتر خارجہ کےمطابق افغان حکومت سے ہیلی کاپٹر اور عملے کی تلاش کے لیے مدد مانگی ہے۔ترجمان کا کہنا ہے کہ کابل میں پاکستانی سفارت خانہ معاملے کو متحرک انداز میں دیکھ رہا ہے،افغان صوبے لوگر میں پنجاب حکومت کے ہیلی کاپٹر نے کریش لینڈنگ کی تھی۔

    اسی ضمن میں  وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے یرغمال شدہ افسران کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور انھیں حوصلہ دیا۔شہباز شریف نے مغویوں کےگھرانوں کو یقین دلایا کہ حکومت اپنے تمام تر وسائل استعمال کررہی ہے، تمام مغوی جلد رہا کرالیے جائیں گے۔

    قبل ازیں آئی ایس پی آر کے مطابق جمعرات کی رات آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے افغان صدر اشرف غنی اور وہاں تعینات امریکی مشن کے سربراہ جنرل نکولسن کو فون کرکے ان سے مدد کی درخواست کی تھی۔

    واضح رہے جمعرات کو پنجاب حکومت کا ہیلی کاپٹر افغانستان سے گزرتے ہوئے فنی خرابی کے سبب ہنگامی لینڈنگ کرگیا جہاں طالبان نے ہیلی کاپٹر نذر آتش کرکے عملے کو اغوا کرلیا جن کا تاحال کچھ نہیں پتا چل سکا۔

    پنجاب حکومت کے ہیلی کاپٹر کی افغانستان میں ہنگامی لینڈنگ، عملے کو طالبان نے پکڑ لیا

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا افغان صدر اشرف غنی کو ٹیلیفون

    کابل : افغان طالبان کا پاکستانی ہیلی کاپٹرکے حوالے سے لاعلمی کا اظہار

    ہیلی کاپٹر کی بازیابی کیلئے آرمی چیف کا امریکی حکام کو فون

  • افغان مصالحتی عمل کو کامیاب ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں ، امریکہ

    افغان مصالحتی عمل کو کامیاب ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں ، امریکہ

    واشنگٹن :طالبان کو براہ راست مذاکرات کی جانب لانے کے لیےامریکہ افغان صدر اشرف غنی کے ساتھ تعاون جاری رکھےگا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے افغان مصالحتی عمل کو کامیاب ہوتا دیکھنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طالبان کو براہ راست مذاکرات کی جانب لانے کے لیے امریکہ افغان حکومت کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔

    واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی کانیوز بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے ہوئے کہنا تھا کہ گلبدین حکمت یار کا نام اب بھی عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل ہے تاہم افغان حکومت اگر پرتشدد حالات ختم کرنے کے لیے حکمت یار سے مذاکرات کرتی ہے توامریکہ اس کا خیر مقدم کرے گا۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی کا پاکستان کے حوالے سے کہنا تھا کہ امریکہ دہشت گردی کیخلاف پاکستا ن کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔

  • پاکستان کا ملا فضل اللہ اورشاہد اللہ شاہد کی گرفتاری کیلئے افغان حکومت سے رابطہ

    پاکستان کا ملا فضل اللہ اورشاہد اللہ شاہد کی گرفتاری کیلئے افغان حکومت سے رابطہ

    اسلام آباد : باخبر ذرائع کے مطابق پاکستان نے افغانستان فرار ہونے والے شدت پسندوں جن میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا سربراہ ملا فض اللہ اور ا نکے ترجمان شاہد اللہ شاہد شامل ہیں جن کی گرفتاری کے لیے افغان حکومت سے رابطے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    سرکاری ذرائع کے مطابق سابق وزیر خارجہ وزیرا عظم کے مشیر سرتاج عزیز اور لندن میں سابق ہائی کمشنرطارق فاطمی کو افغان حکام سے بات چیت کا ٹاسک دے دیا گیا ہے ، طالبان رہنمائوں کی گرفتاری میں مدد کیلئے اعلیٰ سطح سرکاری وفد جلد کابل کا دورہ کرے گا، ملا فضل اللہ کو حکیم اللہ محسود کی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا امیر منتخب کیا گیا تھا  جب سے وہ افغانستان کے نامعلوم مقام پر روپوش ہے، جبکہ شاہد اللہ شاہد کو کراچی ایئرپورٹ حملہ کیس میں مرکزی ملزم نامزد کیا گیا ہے ۔