Tag: افغان سرحد

  • ایران نے افغان سرحد پر دیوار کی تعمیر کا آغاز کردیا

    ایران نے افغان سرحد پر دیوار کی تعمیر کا آغاز کردیا

    ایران نے سرحدوں کی مضبوطی اور دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کیلئے افغانستان کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے اقدامات کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے افغان سرحد پر فعال طور پر سیکیورٹی کو بہتر بنانے کا کام شروع کردیا ہے، سرحدی دیوار علاقائی عدم استحکام کے جواب میں ایران کا ایک ضروری اقدام ہے، ایران کا تین سالہ منصوبہ سرحدی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے ہے۔

    اپنی خودمختاری کی حفاظت کے لیے ایران مستقل اقدامات اٹھا رہا ہے، ایران کی قومی سیکیورٹی کو مضبوط کرنے کی یہ ایک اہم کوشش ہے۔

    اس حکمت عملی کے تحت ایران سرحد پار خطرات کو کم کرنے کی کوشش کریگا، ایران کی دیوار سرحد پار دہشت گردی کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے تعمیر کی جا رہی ہے۔

    ایران کا سرحدی اقدام علاقائی سلامتی کے لیے اہمیت رکھتا ہے، ایران کی جانب سے افغان سرحد پر طاقت کا یہ پیغام امن اور استحکام کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔

  • روسی جدید ٹینک افغان سرحد کے قریب پہنچ گئے

    روسی جدید ٹینک افغان سرحد کے قریب پہنچ گئے

    ماسکو: روسی ٹینک ازبکستان کے ساتھ افغانستان کی سرحد کے قریب پہنچ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق روس کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ماسکو کے اڈے پر تعینات ٹینک اگلے ماہ تاجکستان میں ہونے والی فوجی مشقوں کے لیے افغانستان کی سرحد کے قریب پہنچ گئے ہیں۔

    فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق روس 5 سے 10 اگست تک تاجکستان اور ازبکستان کے ساتھ افغانستان کی سرحد کے قریب واقع میدان حرب میں فوجی مشقیں کرے گا، جہاں طالبان نے افغان فوجیوں کے خلاف کارروائی کی تھی۔

    تاجکستان میں روسی اڈے سے فوجی، جو ملک کی سرحدوں سے باہر روس کا سب سے بڑا اڈہ ہے اور سینٹرل ملٹری ڈسٹرکٹ سے فوجی اہل کار مشقوں میں حصہ لیں گے، سینٹرل ملٹری ڈسٹرکٹ کے کمانڈر الیگزنڈر لاپین نے واضح کیا کہ غیر قانونی مسلح یونٹوں نے ہمارے اتحادی ملک (تاجکستان) کی سرزمین پر حملہ کیا تھا، ان غیر قانونی مسلح یونٹوں کو شکست دینے کے لیے فوجی مشقیں کر رہے ہیں۔

    طالبان سے بچنے کیلئے ہزاروں افغان فوجی تاجکستان پہنچ گئے

    روسی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ 30 جولائی سے 10 اگست تک روس اور ازبکستان کے کم از کم 1500 فوجی ازبکستان میں مشترکہ فوجی مشق میں حصہ لیں گے، یہ فوجی مشقیں افغان سرحد کے قریب ترمیز ٹریننگ گراؤنڈ میں ہوں گی اور اس میں سینٹرل ملٹری ڈسٹرکٹ اور ایوی ایشن کے روسی فوجی شامل ہوں گے۔

    وزارت دفاع کے مطابق یہ فوجی وسطی ایشیائی ریاستوں کی علاقائی سالمیت کو یقینی بنانے کے کاموں پر عمل درآمد کریں گے۔ خیال رہے کہ طالبان نے غیر ملکی افواج کے انخلا کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پورے ملک میں کارروائیوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے، حالیہ ہفتوں میں طالبان کی پیش قدمی سے بھاگ کر افغان فوجی اور مہاجرین تاجکستان میں داخل ہوئے تھے۔

    دوسری طرف روس کا کہنا ہے کہ افغان طالبان کی قیادت افغانستان کی موجودہ صورت حال کے سیاسی حل کی ضرورت کو سمجھتے ہیں اور سیاسی سمجھوتے کے لیے تیار ہیں، روسی صدر کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان اور روسی وزارت خارجہ کے ایشیا ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر ضمیر کابلو کا منگل کو کہنا تھا کہ گزشتہ 20 سالوں سے جاری جنگ سے طالبان لیڈر شپ اکتا چکی ہے اور وہ سمجھتی ہے کہ موجودہ ڈیڈ لاک کا سیاسی حل تلاش کرنا ضروری ہے۔