Tag: افغان صدراشرف غنی

  • دورہ کابل ، آرمی چیف کی افغان صدراشرف غنی سے ملاقات

    دورہ کابل ، آرمی چیف کی افغان صدراشرف غنی سے ملاقات

    کابل: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ایک روزہ دورے پر کابل پہنچ گئے، جہاں انہوں نے افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی ہے۔

    افغان میڈیا کے مطابق آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ افغانستان کے دارلحکومت کابل پہنچ گئے، اس دورے میں ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید بھی ان کے ہمراہ ہیں۔

    آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ نے افغان صدراشرف غنی سےملاقات کی ، ملاقات میں امن وامان کی صورتحال، سرحدی امور اور دو طرفہ تعلقات پرتبادلہ خیال کیا۔ پاکستان کے افغانستان کے لیے نمائندہ خصوصی محمد صادق بھی ملاقات میں شریک تھے۔

    یاد رہے گزشتہ روز امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے بھی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سےملاقات کی تھی ، جس میں افغان مفاہمتی عمل اور پاک افغان بارڈر مینجمنٹ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    ملاقات میں افغان امن عمل میں اٹھائے گئے اقدامات سے متعلق آگاہ کیا گیا جبکہ مشترکہ اہداف کے حصول کیلیےمل کر کام جاری رکھنے پربھی اتفاق کیا گیا۔

    خیال رہے رواں سال فروری کے اختتام پر امریکا اور طالبان کے درمیان تاریخی معاہدے پر دستخط ہوئے تھے، امن معاہدہ 4نکات پر مشتمل تھا، معاہدے کے مطابق امریکا14ماہ میں افغانستان سے تمام فوجی واپس بلالے گا، افغان سرزمین امریکا اور اتحادیوں پر حملے کے لیے استعمال نہیں ہوگی۔

    مشترکہ اعلامیے کے مطابق امریکا افغانستان کی علاقائی سالمیت کیخلاف طاقت کے استعمال سے بھی باز رہے گا، امریکا معاہدے کے 135دن کے اندر فوجیوں کی تعداد 8600 تک لائے گا۔

  • افغان صدراشرف غنی دورہ پاکستان مکمل کرکے وطن واپس روانہ

    افغان صدراشرف غنی دورہ پاکستان مکمل کرکے وطن واپس روانہ

    لاہور : افغانستان کے صدر اشرف غنی پاکستان کا دو روزہ دورہ مکمل کرکے وطن واپس چلے گئے، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے افغان صدر کو ایئرپورٹ پر رخصت کیا۔

    تفصیلات کے مطابق افغان صدر اشرف غنی پاکستان کے دو روزہ دورے کے بعد جمعہ کی شام افغانستان واپس روانہ ہوگئے انہیں پنجاب کے وزیر اعلیٰ سردار عثمان بزدار نے الوداع کہا۔

    ایئرپورٹ پر افغان صدر اشرف غنی کو رخصت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ آپ کا دورہ پاک افغان تعلقات کو نئی جہت دے گا، پاکستان اور افغانستان برادرانہ اسلامی ملک ہیں، ہماری قدریں مشترک ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ  وزیر اعظم عمران خان کے دور میں پاک افغان تعلقات میں بہت بہتری آئی ہے، عثمان بزدار نے افغان صدر کو دورہ لاہور کی تصاویر کا البم پیش کیا۔

    اس موقع پر افغان صدر اشرف غنی نے تصاویر دیکھ کر مسرت کا اظہار کیا، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مجھے بہت محبت ملی، یہ البم میرے لئے یاد گار ہے، شاندار مہمان نوازی پر آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں، یہاں سے خوشگوار یادیں لے کر جارہا ہوں۔

  • وزیرا عظم عمران خان اور افغان صدراشرف غنی کی ون آن  ون ملاقات

    وزیرا عظم عمران خان اور افغان صدراشرف غنی کی ون آن ون ملاقات

    اسلام آباد : وزیرا عظم عمران خان اور افغان صدراشرف غنی کی ون آن ون ملاقات ہوئی، ملاقات میں خطے کی سیکیورٹی اورقیام امن سےمتعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم ہاؤس میں افغان صدر اشرف غنی کے اعزاز میں استقبالیہ کا انعقاد کیا گیا، وزیراعظم ہاؤس پہنچنے پر افغان صدر کا پرتپاک استقبال کیا اور ان کی آمد پر دونوں ملکوں کےقومی ترانوں کی دھنیں بجائی گئیں۔

    وزیراعظم ہاؤس میں معزز مہمان کوگارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔

    وزیراعظم عمران خان اور افغان صدر کی ون آن ون ملاقات ہوئی ، ملاقات میں خطے کی سیکورٹی صورتحال اور قیام امن سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی کی افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات ہوئی تھی ، شاہ محمودقریشی نے وزیر اعظم اورپاکستانی عوام کی طرف سے اشرف غنی کو خوش آمدید کہا۔

    ملاقات میں دو طرفہ تعلقات،افغان امن عمل سمیت باہمی دلچسپی کےامور اور معیشت، مواصلات، عوامی سطح پر روابط بہتر بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ دونوں ممالک کے مابین تجارت ،سرمایہ کاری کےفروغ سے متعلق گفتگو ہوئی۔

    مزید پڑھیں : وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی کی افغان صدراشرف غنی سےملاقات

    افغان صدر اشرف غنی نے افغان امن عمل میں پاکستان کی کاوشوں کو سراہا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا افغانستان میں پائیدارامن اور خوشحالی پاکستان کے مفاد میں ہے، پاکستان امن عمل کے لئےنیک نیتی سے مصالحانہ کردار ادا کرتا رہے گا، افغان نتیجہ خیزمذاکرات ہی پائیدارامن اوراستحکام کا واحد راستہ ہے۔

    خیال رہے افغان صدر اشرف غنی آج صبح 2 دوزہ دورے پر پاکستان پہنچے تو مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے ان کا استقبال کیا، اس موقع پر افغان سفیرعاطف مشال اوردفتر خارجہ کے اعلی افسران بھی موجود تھے

    اعلیٰ سطح وفد، سینئر حکام اور کاروباری افراد بھی افغان صدر کے ہمراہ ہیں۔

  • وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی کی  افغان صدراشرف غنی سےملاقات

    وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی کی افغان صدراشرف غنی سےملاقات

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے وزیر اعظم اور پاکستانی عوام کی طرف سے افغان صدراشرف غنی کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا افغان نتیجہ خیز مذاکرات ہی پائیدارامن اوراستحکام کا واحد راستہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی اور وزیر اعظم اورپاکستانی عوام کی طرف سے اشرف غنی کو خوش آمدید کہا۔

    ملاقات میں دو طرفہ تعلقات،افغان امن عمل سمیت باہمی دلچسپی کےامور اور معیشت، مواصلات، عوامی سطح پر روابط بہتر بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ دونوں ممالک کے مابین تجارت ،سرمایہ کاری کےفروغ سے متعلق گفتگو ہوئی۔

    افغان صدر اشرف غنی نے افغان امن عمل میں پاکستان کی کاوشوں کو سراہا۔

    اس موقع پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا دونوں ممالک میں دیرینہ جغرافیائی اور تاریخی تعلقات ہیں، دہائیوں پرمحیط عدم استحکام کےباعث افغان عوام نےمشکلات کا سامنا کیا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا افغانستان میں پائیدارامن اور خوشحالی پاکستان کے مفاد میں ہے، پاکستان امن عمل کے لئےنیک نیتی سے مصالحانہ کردار ادا کرتا رہے گا۔

    مزید پڑھیں : افغان صدراشرف غنی پاکستان پہنچ گئے

    انھوں نے مزید کہا پاکستان افغان نتیجہ خیزمذاکرات کی ضرورت پر ہمیشہ زوردیتا چلا آ رہا ہے، افغان نتیجہ خیزمذاکرات ہی پائیدارامن اوراستحکام کا واحد راستہ ہے۔

    خیال رہے افغان صدر اشرف غنی آج صبح 2 دوزہ دورے پر پاکستان پہنچے تو مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے ان کا استقبال کیا، اس موقع پر افغان سفیرعاطف مشال اوردفتر خارجہ کے اعلی افسران بھی موجود تھے

    اعلیٰ سطح وفد، سینئر حکام اور کاروباری افراد بھی افغان صدر کے ہمراہ ہیں۔

    افغان صدر وفد کے ہمراہ صدر عارف علوی سے ملاقات کریں گے جبکہ وزیراعظم عمران خان سے وفود کی سطح پر مذاکرات کریں گے، جس میں سیاسی، تجارتی، اقتصادی، سیکیورٹی، امن عمل پربات چیت ہوگی۔

  • افغان صدراشرف غنی پاکستان پہنچ گئے

    افغان صدراشرف غنی پاکستان پہنچ گئے

    اسلام آباد: افغان صدراشرف غنی پاکستان پہنچ گئے ، دورے میں وہ صدر ڈاکٹرعارف الرحمان علوی اور وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان صدر اشرف غنی 2دوزہ دورےپرپاکستان پہنچ گئے، افغان صدر کا مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نےاستقبال کیا، اس موقع پر افغان سفیرعاطف مشال اوردفتر خارجہ کے اعلی افسران بھی موجود تھے۔

    اعلیٰ سطح وفد، سینئر حکام اور کاروباری افراد بھی افغان صدر کے ہمراہ ہیں۔

    افغان صدر وفد کے ہمراہ صدر عارف علوی سے ملاقات کریں گے جبکہ وزیراعظم عمران خان سے وفود کی سطح پر مذاکرات کریں گے، جس میں سیاسی،تجارتی،اقتصادی،سیکیورٹی، امن عمل پربات چیت ہوگی۔

    ترجمان کے مطابق اشرف غنی لاہور میں بزنس فورم سے خطاب کریں گے، اشرف غنی 2014 میں پاکستان کے دورےپر آئے تھے، انھوں نے ہارٹ آف ایشیا کے اجلاس میں شرکت کی تھی۔

    یاد رہے افغان صدر اشرف غنی نے عید کے موقع پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے عید کی مبارکباد دی اور دورہ پاکستان کا اعلان بھی کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : افغان صدر رواں ہفتے پاکستان کا 2 روزہ دورہ کریں گے

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان اور افغان صدر کے درمیان ایک غیررسمی ملاقات رمضان المبارک میں مکہ میں ہونے والی اسلامی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں ہوئی تھی، ملاقات میں دونوں ممالک کے سربراہان میں افغان امن مذاکرات پر تبادلہ خیال ہوا۔

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ پاکستان خطے میں امن کاخواہاں ہے، افغانستان میں استحکام کے لئے بھرپور حمایت جاری رکھیں گے، پاکستان افغان امن عمل کے سیاسی حل کے لئے تعاون کرے گا۔

    عمران خان کا کہنا تھا افغان صدر کا دورہ پاکستان تعلقات کی مضبوطی میں مددگار ثابت ہوگا، سیاسی، سیکیورٹی اوراقتصادی معاملات میں تعاون کو فروغ دیں گے۔

  • افغان صدر اور امریکی صدرکے درمیان ملاقات کا مشترکہ اعلامیہ جاری

    افغان صدر اور امریکی صدرکے درمیان ملاقات کا مشترکہ اعلامیہ جاری

    واشنگٹن :افغان صدراشرف غنی اور امریکی صدراوباما کے درمیان ملاقات کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے، ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے خطے میں امن کیلئے پاکستان کے کردار کو سراہا۔

    وائٹ ہاؤس میں افغان صدر اشرف غنی نے امریکی ہم منصب براک اوباما سے ملاقات کی، ملاقات کے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کے تعاون سے طالبان کے ساتھ معاہدہ ہی کارگر ہوسکتا ہے۔

    مشترکہ اعلامیہ کے متن کے مطابق امن معاہدے کی صورت میں طالبان کو افغانستان کے آئین کو ماننا ہوگا جبکہ طالبان سمیت دیگر تنظیموں کوشدت پسندی کا راستہ ترک کرنا ہوگا اور بین الاقوامی دہشتگرد گروہوں سے روابط ختم کرنے ہونگے۔

    مشترکہ اعلامیہ میں بتایا گیا کہ پاکستان رواں سال کے آخرمیں خطے کے ممالک کی کانفرنس کی میزبانی کرے گا، جس میں خطے کی سیکیورٹی صورتحال کےحوالے سے اہم اُمور زیرغور آئیں گے۔

    اس موقع پر براک اوباما نے افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد کم نہ کرنےاور فوجی معاونت جاری رکھنے کا اعلان کیا جبکہ افغان صدر نے یقین دہانی کرائی کہ افغانستان کی سرزمین دہشتگردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دی جائے گی۔