Tag: افغان صوبے ہلمند

  • افغان اور امریکی فورسز کی کارروائی، ہلمند میں 35 شہری ہلاک، متعدد زخمی

    افغان اور امریکی فورسز کی کارروائی، ہلمند میں 35 شہری ہلاک، متعدد زخمی

    کابل: افغان صوبے ہلمند میں امریکا اور افغان فورسز کے مشترکہ حملے میں 35 شہری ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبے ہلمند میں امریکا اور افغان فورسز کے مشترکہ حملے میں شادی کی تقریب میں شریک عام شہری زد میں آگئے جس کے نتیجے میں 35 شہری ہلاک متعدد زخمی ہوگئے۔

    حکومتی عہدیدار عبدالمجید اخوند نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے کے وقت شادی کی تقریب جاری تھی جو اس حملے کی زد میں آگئی، ہلاک ہونے والوں میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔

    عبدالمجید اخوند کا کہنا ہے کہ حملے میں 40 افراد ہلاک اور 18 زخمی ہوئے ہیں جنہیں قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    امریکی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حملے میں 22 طالبان بھی مارے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں: امریکا نے افغانستان میں کسانوں پر بمباری کا اعتراف کرلیا

    افغان وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ غیرملکی دہشت گرد گروپ حملے کی منصوبہ بندی کررہا تھا، مشترکہ کارروائی کے دوران دہشت گردوں کے زیر استعمال مشینری کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل امریکا نے افغانستان میں کسانوں پر بمباری کا اعتراف کیا تھا، ڈرون حملے میں 30 کسان جاں بحق اور 40 زخمی ہوگئے تھے۔

    ترجمان امریکی فوج کا کہنا تھا کہ غلطی سے کسانوں کو داعش کا گروہ سمجھ لیا گیا تھا، بمباری کے واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔

    یاد رہے کہ ماضی میں افغانستان میں امریکی اور نیٹو افواج کی جانب سے ڈرون حملوں میں کئی عام شہری جاں بحق اور زخمی ہوچکے ہیں۔

  • افغان صوبے ہلمند میں دھماکا، تین افراد ہلاک، درجنوں زخمی

    افغان صوبے ہلمند میں دھماکا، تین افراد ہلاک، درجنوں زخمی

    کابل : افغانستان کے صوبے ہلمند میں ایک تقریب کے دوران بم دھماکے کے نتیجے میں تین افراد ہلاک اور 31 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان میں ایک بار پھر دہشت گردی کا واقعہ پیش آیا، صوبہ ہلمند کے لشکر گاہ اسٹیڈیم میں منعقدہ یوم کسان کے حوالے سے تقریب جاری تھی کہ اس دوران دہشت گردوں نے بم حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بم اسٹیڈیم میں نصب تھا جو تقریب کا آغاز ہوتے ہی پھٹ گیا، سیکیورٹی اہلکاروں نے کارروائی کے بعد علاقے کو کلیئر قرار دے دیا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق واقعے کے عینی شاہد نے دھماکے کے نتیجے میں 7 افراد کی ہلاکت اور 10 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں صوبہ ہلمند کے ڈائریکٹوریٹ آف اکنامی کے سربراہ محمد خان نصرت اپنی جان گنوا بیھٹے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گرد حملے کی ذمہ داری تحریک طالبان افغانستان نے قبول کی ہے۔

    مزید پڑھیں : افغانستان میں فوجی اڈے کے قریب خودکش حملہ، 12 افراد ہلاک

    جنوری میں ہی افغانستان کے صوبے لوگر کے گورنر اور این ڈی ایف کے صوبائی چیف کے قافلے پر خودکش حملہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں گورنر کی حفاظت پر تعینات 8 سیکیورٹی اہلکار ہلاک جبکہ 10 زخمی ہوئے تھے۔

    واضح رہے کہ دوسری جانب طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکراتی دور کا سلسلہ بھی جاری ہے، جبکہ طالبان کا وفد افغان اپوزیشن رہنماؤں سے بھی ملاقات کرچکا ہے۔

  • افغان صوبے ہلمند میں فوجی اڈے پردہشت گردوں کا حملہ

    افغان صوبے ہلمند میں فوجی اڈے پردہشت گردوں کا حملہ

    کابل : افغانستان کے صوبے ہلمند میں فوجی اڈے پر دو درجن سے زائد دہشت گردوں نے حملہ کردیا، تاہم ابھی تک کسی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق حملہ افغانستان کے صوبے ہلمند کے جنوبی حصّے میں واقع افغان افواج کی 215 میوند فورس کے بیس پر ہوا، حملے کے نتیجے میں تاحال کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے لیکن دہشت گردوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپ جاری ہے۔

    گورنر آفس سے جاری کردہ بیان میں ترجمان کا کہنا ہے کہ جنوبی ہلمند میں صبح 4 بجے دہشت گردوں نے حملہ کیا جس میں 7 خودکش بمبار سمیت 27 مسلح شدت پسند شامل ہیں، تاحال کسی انتہا پسند گروہ نے واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں ہے۔

    افغان میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے جھڑپ کے دوران تین خودکش بمبار سمیت 9 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا ہے۔

    مزید : افغانستان میں فوجی اڈے کے قریب خودکش حملہ، 12 افراد ہلاک

    یاد رہے کہ دہشت گردوں نے گزشتہ ماہ افغانستان کے صوبے وردک میں بھی فوجی اڈے کو نشانہ بنایا تھا، فوجی اڈے کے قریب خودکش دھماکے کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک جبکہ 27 زخمی ہوئے تھے۔

    تحریک طالبان افغانستان نے فوجی اڈے پر خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’طالبان کے ایک گروپ نے دھماکے کے بعد فوجی اڈے پر حملہ بھی کیا ہے‘ تاہم افغان حکام کی جانب سے فوجی اڈے پر گروپ حملے کی تردید کی گئی ہے۔

  • افغانستان، بم دھماکے میں انتخابی امیدوار سمیت 3 افراد ہلاک

    افغانستان، بم دھماکے میں انتخابی امیدوار سمیت 3 افراد ہلاک

    کابل: افغانستان کے صوبے ہلمند میں بم دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں انتخابی امیدوار سمیت 3 افراد ہلاک 7 زخمی ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبے ہلمند کے شہر لشکر گاہ میں بم دھماکے میں انتخابی امیدوار عبدالجبار سمیت 3 افراد ہلاک 7 زخمی ہوگئے، دھماکا انتخابی امیدوار عبدالجبار کے دفتر میں ہوا، دھماکا خیز مواد ان کی کرسی کے نیچے رکھا گیا تھا۔

    دھماکے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے افراد کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، حکومتی حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرلی ہے۔

    واضح رہے کہ تین روز قبل افغانستان کے دو صوبوں میں طالبان کے حملوں کے نتیجے میں ڈسٹرکٹ پولیس چیف سمیت 22 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

    مزید پڑھیں: افغانستان، طالبان کے حملوں میں 22 سیکیورٹی اہلکار ہلاک

    افغانستان کے صوبے تخار کے ضلع رستاق میں انتخابی ریلی کے دوران موٹرسائیکل میں نصب بم زوردار دھماکے سے پھٹ گیا تھا جس کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور 32 زخمی ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ طالبان نے یہ حملے ایسے وقت کیے ہیں کہ جب افغانستان میں 20 اکتوبر کو ہونے والی پارلیمانی انتخابات میں صرف تین روز رہ گئے ہیں۔

    طالبان قیادت نے گزشتہ ہفتے افغان عوام سے کہا تھا کہ وہ ان انتخابات کا بائیکاٹ کریں جنہیں طالبان کے بقول امریکا افغانستان میں اپنی موجودگی کا جواز حاصل کرنے کے لیے انعقاد کرارہا ہے۔