Tag: افغان طالبان

  • افغان طالبان کی ذمہ داری ہے کہ پاکستان پر حملے کے مرتکب عناصر کیخلاف کارروائی کرے، دفتر خارجہ

    افغان طالبان کی ذمہ داری ہے کہ پاکستان پر حملے کے مرتکب عناصر کیخلاف کارروائی کرے، دفتر خارجہ

    اسلام آباد : دفترخارجہ کی ترجمان کا کہنا ہے کہ افغان طالبان کی ذمہ داری ہے کہ پاکستان پر حملے کے مرتکب عناصر کیخلاف کارروائی کرے۔

    تفصیلات کے مطابق دفترخارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے روز دیا کہ افغان طالبان کی ذمہ داری ہے کہ پاکستان پر حملے کے مرتکب عناصر کیخلاف کارروائی کرے اور افغان سرزمین کسی صورت پاکستان کیخلاف استعمال نہ ہو۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ افغان طالبان دوطرفہ،سہ فریقی اور بین الاقوامی سطح پر وعدوں پر عملدرآمد کرے۔

    بھارتی اسکولوں میں پیش آنے والے واقعات کے حوالے سے ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ بھارتی اسکول میں استادنےہندوبچوں کومسلمان بچےکےچہرےپرتھپڑ مارنےکیلئے اکسایا، ہندوستان میں اقلیتوں خصوصاًمسلمانوں کیخلاف نفرت کو ہر سطح پر ہوا دی جا رہی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت سمیت دنیا میں مسلمانوں کیخلاف اسلاموفوبیا بڑھنے پر تشویشناک صورتحال ہے، بھارت کی پاکستان میں دہشتگردی کی پشت پناہی پر شدید تشویش ہے۔

    ترجمان نے جڑانوالہ واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا پاکستان کی سیاست اورثقافتی میں ایسے واقعات کی کوئی گنجائش نہیں، جڑانوالہ واقعہ میں ملوث عناصر کو جلد کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔

  • امریکی وفد کا طالبان سے امریکی شہریوں کی فوری رہائی کا مطالبہ، انسانی حقوق کی صورت حال پر اظہار تشویش

    امریکی وفد کا طالبان سے امریکی شہریوں کی فوری رہائی کا مطالبہ، انسانی حقوق کی صورت حال پر اظہار تشویش

    واشنگٹن: امریکی وفد اور طالبان کے درمیان دوحہ میں دو روزہ مذاکرات کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا، امریکی وفد نے طالبان سے امریکی شہریوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا اور افغانستان میں انسانی حقوق کی صورت حال پر اظہار تشویش کیا۔

    تفصیلات کے مطابق دوحہ، قطر میں افغان نمائندوں سے ہونے والے دو روزہ مذاکرات کے بعد امریکا کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا ہے، یہ مذاکرات 30 اور 31 جولائی کو ہوئے، امریکی وفد کی قیادت افغانستان کے لیے خصوصی نمائندے تھامس ویسٹ، افغان خواتین اور انسانی حقوق کے لیے خصوصی ایلچی رینا امیری اور دوحہ میں مقیم افغانستان کے لیے امریکی مشن کی چیف کیرن ڈیکر نے کی، جب کہ طالبان وفد سینئر طالبان نمائندوں اور ٹیکنو کریٹک پیشہ ور افراد پر مشتمل تھا۔

    اعلامیے مییں کہا گیا ہے کہ امریکا نے افغان عوام کے حقوق کا احترام، ملک کے مستقبل کی تشکیل کے لیے ان کی آواز کے مطالبات کی حمایت کا اظہار کیا۔ اعلامیے کے مطابق امریکی حکام نے افغانستان میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورت حال، حراستوں، میڈیا کریک ڈاؤن، اور مذہبی عمل پر پابندیوں سے متعلق تشویش کا اظہار کیا، فریقین نے سیکیورٹی وعدوں کو پورا کرنے کے لیے طالبان کی کوششوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

    امریکا نے امداد فراہم کرنے والی تنظیموں، اقوام متحدہ کے اداروں کی حمایت جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا، اور افغان معیشت کی حالت اور بینکنگ سیکٹر کو درپیش چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا گیا، امریکی وفد نے افغانستان میں گرتی ہوئی افراط زر، حالیہ اعداد و شمار پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

    امریکی وفد نے اقتصادی استحکام کے مسائل کے حوالے سے جلد ہی بات چیت پر زور دیا، اور افغانستان میں حراست میں لیے گئے امریکی شہریوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کے لیے دباؤ ڈالا۔

  • ’طالبان نے یقین دہانی کرائی کہ سرزمین کسی اور ملک کیلئے استعمال نہیں ہونے دینگے‘

    ’طالبان نے یقین دہانی کرائی کہ سرزمین کسی اور ملک کیلئے استعمال نہیں ہونے دینگے‘

    اسلام آباد: پاکستان کے وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) آج بھی حملوں کیلئے افغان سر زمین استعمال کر رہی ہے۔

    وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے وائس آف امریکا کو انٹرویو دیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ کالعدم ٹی ٹی پی آج بھی حملوں کیلئے افغان سرزمین استعمال کررہی ہے ہم  یہ معاملہ کابل کے نوٹس میں لے کر آئے ہیں۔

    وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ افغانستان کا جب دورہ کیا تھا تو طالبان سے  اس حوالے سے تفصیلی بات ہوئی، افغان طالبان قیادت نے تعاون کیلئے رضامندی کا بھی اظہار کیا تھا۔

    وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے انٹرویو میں مزید کہا کہ طالبان نے یقین  دہانی کرائی کہ سرزمین کسی اور  ملک کیلئے استعمال نہیں ہونے دینگے، افغان طالبان نے اس مسئلے سے نمٹنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ افغان طالبان کیساتھ ہمارے کافی اچھے تعلقات ہیں، افغان طالبان نےکہا تھا اپنی زمین  کسی ملک کیخلاف استعمال نہیں ہونے دینگے۔

    وزیردفاع خواجہ آصف کا مزید کہا کہ ٹی ٹی پی کے پاس امریکا کے افغانستان میں چھوڑے جدید آلات ہیں، بھارت آج بھی طالبان کی مدد کر رہا ہے، افغان رہنماؤں سے بات کر کے تاثر ملا کہ وہ ٹی ٹی پی سے فاصلہ اختیار کرنا چاہتے ہیں۔

  • مفتی رفیع عثمانی کے انتقال پر امارت اسلامیہ افغانستان نے تعزیتی پیغام جاری کر دیا

    مفتی رفیع عثمانی کے انتقال پر امارت اسلامیہ افغانستان نے تعزیتی پیغام جاری کر دیا

    کابل: مفتی رفیع عثمانی کے انتقال پر امارت اسلامیہ افغانستان نے تعزیتی پیغام جاری کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے جید عالم دین مفتی محمد رفیع عثمانی کی وفات پر امارت اسلامیہ افغانستان نے تعزیتی پیغام میں نہایت دکھ کا اظہار کیا ہے۔

    پیغام میں کہا گیا کہ نہایت دکھ اور پریشانی کے ساتھ یہ خبر ملی کہ پاکستان کے جید عالم دین اور جامعہ دار العلوم کراچی کے مہتمم مفتی محمد رفیع عثمانی انتقال کر گئے۔

    مرحوم نے تمام عمر علم دین کی خدمت کے لیے وقف کر رکھی تھی اور نہایت احسن طریقے سے اپنی ذمہ داری سر انجام دی، انھوں نے علم دین کی بہترین خدمت کی، اور پس ماندگان میں ہزاروں شاگرد سوگوار چھوڑ گئے۔

    مفتی رفیع عثمانی کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی

    پیغام میں کہا گیا ہے کہ امارت اسلامیہ افغانستان مرحوم کی وفات پاکستان سمیت تمام امت مسلمہ کے لیے ناقابل تلافی نقصان سمجھتی ہے۔

    پیغام میں دعا کی گئی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی کامل مغفرت فرمائے اور اعلیٰ علیین میں مقام عطا فرمائے، اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اس غیر معمولی مصیبت میں خاندان، متعلقین اور شاگردوں سمیت تمام علمی دنیا کو صبر جمیل اور اجر عظیم نصیب فرمائے۔

  • سیاسی، عسکری، اقتصادی افغانستان انگڑائی لے کر بیدار ہو رہا ہے

    سیاسی، عسکری، اقتصادی افغانستان انگڑائی لے کر بیدار ہو رہا ہے

    کابل: افغان وزارت اطلاعات نے کہا ہے کہ سیاسی اور عسکری شعبوں کے علاوہ اقتصادی حوالے سے بھی امارت اسلامیہ نے خاطر خواہ کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

    ایک بیان میں افغان وزارت اطلاعات نے کہا ہے کہ امارت اسلامیہ افغانستان نے سخت حالات میں محدود وسائل میں بھی بہتر کارکردگی دکھا کر ترقی کا سفر جاری رکھا۔

    انھوں نے امارت اسلامیہ کی حالیہ چند نمایاں کامیابیاں گنواتے ہوئے کہا کہ قطر میں امارت اسلامیہ کی وزرات خارجہ، وزارت دفاع اور انٹیلی جنس اداروں کے اعلیٰ حکام پر مشتمل اعلی سطحی وفد نے امریکا کے ساتھ مذاکرات کا عمل دوبارہ بحال کرنے کے سلسلے میں بڑی کامیابی حاصل کی۔

    امریکا کے ساتھ، مذاکرات کے واضح ایجنڈے سمیت سیکیورٹی مسائل سے لے کر اقتصادیات، سفارتی خدمات، انسانی امداد، اور سیاسی تعلقات کو معمول پر لانے کے طریقوں پر مفید بات چیت ہوئی۔

    انھوں نے کہا افغانستان کے لیے امریکا کے ناظم الامور کرن ڈگر کا واضح الفاظ میں یہ کہنا کہ امریکا آئندہ کسی صورت افغانستان میں عسکری مقاصد کے لیے واپسی کا ارادہ نہیں رکھتا، ایک اور نمایاں سفارتی کامیابی ہے۔

    افغانستان میں عسکریت پسندی کے حوالے سے بھی تبدیلی دیکھی جا رہی ہے، امارت اسلامیہ نے پوری کوشش کر کے ملک میں امن و امان کی صورت حال قائم کی ہے اور ایک بہتر نظام حکومت پیش کیا ہے، جس کی وجہ سے مخالف شخصیات بھی یہ سمجھنے لگی ہیں کہ امارت اسلامیہ کے خلاف اب مسلح جدوجہد نتیجہ خیز ثابت نہیں ہو سکتی، اس سلسلے میں اعتراف پر مبنی عطا محمد نور کا حالیہ بیان ایک مثال ہے۔

    روس کے ساتھ خوراک اور ایندھن کے معاہدوں پر دستخط اور پڑوسیوں کے ساتھ تجارت اور درآمدات و برآمدات کو بہتر بنانے کے اقدامات سے ایک نئے اقتصادی افغانستان کی تشکیل ہو رہی ہے، افغانستان کی منڈیوں پر ان اقدامات کا براہ راست اثر پڑا ہے اور قیمتوں میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔

    افغان وزارت اطلاعات کا کہنا ہے کہ پوری کوشش کی گئی کہ افغان کرنسی کی قدر نہ گرے، بلکہ ماضی کی بہ نسبت اس کی قدر میں اضافہ ہوا ہے۔

    ان اقدامات کے علاوہ تباہ شدہ شہروں کی تعمیر نو کی سرگرمیاں بھی بڑھ گئی ہیں، پھلوں اور دیگر فصلوں کی مارکیٹ پہلے سے زیادہ بہتر ہوئی ہے، جس کے لیے پڑوسیوں کے ساتھ راستے کھلے رکھے گئے، تاکہ معیشت پر اچھے اثرات مرتب ہوں۔

  • افغانستان نے داعش کا وجود علامتی قرار دے دیا

    افغانستان نے داعش کا وجود علامتی قرار دے دیا

    چین: افغانستان نے داعش کا وجود علامتی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ ممالک کی جانب سے افغانستان میں داعش کی موجودگی کا پروپیگنڈا کیا جاتا ہے۔

    یہ بات افغان وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے چین میں افغانستان کے پڑوسی ممالک کے وزرائے خارجہ اجلاس میں کی، یہ افغانستان کے پڑوسی ممالک کے وزرائے خارجہ کا تیسرا اجلاس تھا جس کی میزبانی چین نے کی، جب کہ اس نوعیت کا یہ پہلا اجلاس تھا جس میں افغان وزیر خارجہ نے بھی شرکت کی۔

    خطے کے کچھ ممالک کی جانب سے خدشات کے اظہار پر داعش کے حوالے سے امیر خان متقی کا کہنا تھا کہ داعش کا مسئلہ کافی حد تک حل کیا جاچکا ہے، داعش کا وجود محض علامتی ہے۔

    انھوں نے کہا بدقسمتی سے بیرونی جانب سے داعش سے متعلق پروپیگنڈا کیا جاتا ہے، جس کے ذریعے داعش کے لیے حالات سازگار بنائے جاتے ہیں، اور اسے میڈیا کے ذریعے آکسیجن مہیا کیا جاتا ہے، تاہم افغان حکومت ہر ملک کے خدشے کا جواب دینے کے لیے تیار ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اس اجلاس میں روس، قطر او انڈونیشیا کے وزرائے خارجہ نے بھی شرکت کی، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے افغان وزیر خارجہ نے کہا کہ امارت اسلامیہ چاہتی ہے کہ اپنی متوازن اکانومی کے گرد گھومتی خارجہ پالیسی کے ذریعے دنیا کے ٹکراؤ سے خود کو محفوظ رکھے۔

    انھوں نے کہا امارت اسلامیہ نے کابینہ وزرا پر مشتمل ایک کمیشن تشکیل دیا ہے جو ملک کے اندر اور باہر شخصیات سے رابطے کرے گا، افغان وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ان کی کوشش ہے کہ ملک میں سیاسی تشکیل مزید جامع ہو اور سب کی اس میں شمولیت ہو۔

    متقی نے کہا اب وقت آ گیا ہے کہ افغان حکومت سے ہمہ پہلو تعاون کیا جائے، افغانستان کی مضبوطی سب کے مفاد میں ہے اور کمزوری میں سب کا نقصان۔ انھوں نے کہا افغان سرمایہ منجمد کر دیا گیا ہے، اقوام متحدہ میں اس کی سیاسی نمائندگی ایسے شخص کو دی گئی ہے جو اس کا اہل ہی نہیں ہے، وہ افغان عوام کی خدمت نہیں کر سکتا، افغان سرزمین کے سیاسی اور اقتصادی حقوق یرغمال بنا دیے گئے ہیں۔

    افغان طالبان کے لیے بڑی خبر، ماسکو میں سفارت خانہ مکمل فعال ہونے کے قریب

    ان کا کہنا تھا کہ امارت اسلامیہ کوشش کر رہی ہے تمام سیاسی، اقتصادی اور سماجی مسائل کو تدبیر اور احتیاط سے حل کرے۔

    چینی وزیر خارجہ وانگ یی اس اجلاس کی صدارت کر رہے تھے، انھوں نے افغانستان کے حوالے سے ترقی اور کامیابی کی امید ظاہر کی، اور توقع ظاہر کی کہ افغانستان میں اب کسی کے لیے چیلنجز اور خطرات نہیں ہوں گے۔ انھوں نے اجلاس میں مولوی امیر خان متقی کی شرکت کا خیر مقدم کیا اور ان کے مؤقف کو سراہا۔

    روسی وزیر خارجہ نے مولوی امیر خان متقی کی گفتگو کا شکریہ ادا کیا اور افغان عوام کی حمایت کی تاکید کی، لاوروف نے کہا مغربی ممالک کو افغانستان کے حوالے سے اپنی ذمہ داری ادا کرنی چاہیے۔ سرگئی لاوروف نے تاکید کی کہ سابقہ انتظامیہ کے نمائندے افغانستان کی موجودہ حکومت کی نمائندگی نہیں کر سکتے، وہ اس اسٹیج کا غلط استعمال کرتے ہیں۔ انھوں نے روس میں نئے سفیروں کی منظوری کی جانب بھی اشارہ کیا۔

    اجلاس کے تمام شرکا نے نئی افغان حکومت سے تعلقات کی مضبوطی کی تائید کی۔ ازبکستان اور ترکمانستان کے نمائندوں نے بڑے اقتصادی منصوبوں کی تکمیل اور افغانستان کے راستے ٹرانزٹ کے منصوبوں پر زور دیا۔ انڈونیشیا اور قطر کے وزرائے خارجہ نے افغانستان سے مزید تعاون کے عزم کا اظہار کیا۔

    پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا افغانستان کی نئی حکومت کو تسلیم کرنے کا عمل پڑوسی ممالک کے اتفاق رائے سے پایہ تکمیل کو پہنچنا چاہیے۔

    اس سلسلے کا آئندہ اجلاس ازبکستان میں ہوگا، جس میں افغان وزیر خارجہ بھی شریک ہوں گے۔

  • افغان طالبان کے لیے بڑی خبر، ماسکو میں سفارت خانہ مکمل فعال ہونے کے قریب

    افغان طالبان کے لیے بڑی خبر، ماسکو میں سفارت خانہ مکمل فعال ہونے کے قریب

    چین: روس کی جانب سے ماسکو میں افغان سفارت خانہ مکمل فعال کیا جا رہا ہے، اس سلسلے میں چین میں افغان وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی کی روسی وزیر خارجہ سرگی لاوروف سے اہم ملاقات ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق علاقائی ممالک کے وزرائے خارجہ کانفرنس میں شرکت کے لیے افغان وزیر خارجہ متقی اس وقت چین میں ہیں، انھوں نے روسی ہم منصب سے ملاقات کی اور عالمی فورمز پر روس کی حمایت کا شکریہ ادا کیا۔

    مولوی امیر خان متقی نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ ماسکو نے افغان سفارت خانے کے لیے مقرر کردہ نئے سفیر کو تسلیم کر لیا ہے۔

    انھوں نے امید ظاہر کی کہ اسی طرح ماسکو میں واقع افغان سفارت خانہ بھی مکمل فعال کیا جائے گا۔ انھوں نے گزشتہ دنوں روسی وفد کی کابل آمد کا خیر مقدم کیا اور اسے تعلقات کی بہتری کے لیے اچھا قدم قرار دیا۔

    روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ عالمی برادری کو افغانستان کے حوالے سے فعال کردار ادا کرنا چاہیے اور افغان حکومت کو تسلیم کرنے کا مسئلہ جلد از جلد حل کر دینا چاہیے۔

    سرگی لاوروف کا کہنا تھا افغان عوام سے تعاون ہمارے لیے اہم ہے، افغان سفیر ماسکو آ چکے ہیں، ہماری کوشش ہوگی ماسکو میں افغان سفارت خانہ پوری طرح فعال ہو۔

  • افغانستان: عورتیں‌ کتنے دن تفریحی پارک جا سکیں گی؟

    افغانستان: عورتیں‌ کتنے دن تفریحی پارک جا سکیں گی؟

    کابل: افغان طالبان نے خواتین کے لیے تفریحی پارکوں میں جانے کے الگ دن مقرر کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق طالبان نے افغانستان کی حکومت سنبھالنے کے بعد سے صنفی علیحدگی اور خواتین سے متعلق کئی سخت قوانین نافذ کیے ہیں۔

    چند دن قبل طالبان انتظامیہ نے تفریحی پارکوں سے متعلق بھی ہدایات جاری کر دی ہیں، جس کے مطابق مردوں اور خواتین کے ایک ہی دن تفریحی پارکوں میں جانے پر پابندی ہوگی۔

    افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ افغانستان میں مرد اور عورتیں ایک ہی دن پارکوں میں نہیں جا سکیں گے، مردوں کو بدھ سے ہفتے تک تفریحی پارکوں میں جانے کی اجازت ہوگی، جب کہ خواتین ہفتے کے باقی دنوں میں یعنی اتوار، پیر اور منگل کو پارکس جا سکیں گی۔

    واضح رہے کہ حال ہی میں کابل ایئر پورٹ پر بغیر محرم کے سفر کرنے والی درجنوں خواتین کو فلائٹ میں سوار ہونے سے روک دیا گیا تھا، طالبان نے بغیر محرم سفر کرنے پر پابندی عائد کی ہوئی ہے۔

    یاد رہے کہ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ امارت اسلامیہ کے مجاہدین کو تفریحی پارکوں میں ہتھیاروں، فوجی وردیوں اور گاڑیوں کے ساتھ داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے، نیز وہ تفریحی پارکوں کے تمام قواعد و ضوابط پر عمل کرنے کے پابند ہیں۔

  • روس یوکرین جنگ پر افغان طالبان کا بیان سامنے آ گیا

    روس یوکرین جنگ پر افغان طالبان کا بیان سامنے آ گیا

    کابل: یوکرین پر روسی حملے کے سلسلے میں افغان طالبان کا بیان سامنے آ گیا ہے، امارت اسلامیہ نے فریقین سے برادشت سے کام لینے کی اپیل کی ہے، اور کہا ہے کہ عام افغان شہریوں اور طلبہ کے تحفظ کا خیال رکھا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین کے مسئلے پر افغان وزارت خارجہ نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ امارت اسلامیہ افغانستان یوکرین کی صورت حال کا قریب سے جائزہ لے رہی ہے اور ممکنہ عوامی نقصانات کے خدشات رکھتی ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ امارت اسلامیہ اس معاملے کے تمام فریقوں سے مطالبہ کرتی ہے کہ برداشت سے کام لیں، ہر فریق کو چاہیے کہ ایسا مؤقف اختیار کرنے سے احتراز کرے جو جنگ کی مزید شدت کا باعث بنے۔

    امارت اسلامیہ نے اپنی غیر جانب دارانہ خارجہ پالیسی کے تحت ہر فریق سے مطالبہ کیا ہے کہ اس مسئلے کو مذاکرات کے ذریعے پر امن طریقے سے حل کرے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ افغان وزارت خارجہ جنگ کے اسٹیک ہولڈرز سے مطالبہ کرتی ہے کہ عام افغان شہریوں اور طلبہ کے تحفظ کا خیال رکھا جائے۔

  • افغان طالبان کا امریکا سے متعلق پالیسی کے حوالے سے اہم بیان

    افغان طالبان کا امریکا سے متعلق پالیسی کے حوالے سے اہم بیان

    کابل: افغان طالبان نے امریکا سے متعلق پالیسی کے حوالے سے کہا ہے کہ اگر افغان عوام کے منجمد اثاثے بحال نہ کیے گئے تو پالیسی پر نظر ثانی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق امارت اسلامی کے نائب ترجمان انعام اللہ سمنگانی نے امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کے منجمد اثاثے بحال نہ کیے گئے تو امریکا سے متعلق پالیسی پر نظر ثانی کریں گے۔

    انھوں نے کہا نائن الیون حملوں سے افغانستان کا کوئی تعلق نہیں تھا، امریکی کارروائیاں اشتعال انگیز ہیں، امریکا معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے، اور افغانستان کے اثاثوں کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔

    نائب ترجمان نے مطالبہ کیا کہ امریکا افغانستان کے اثاثے نائن الیون کے متاثرین میں تقسیم کرنے کا فیصلہ فوری واپس لے اور افغانستان کی دولت غیر مشروط طور پر واپس کرے۔

    واضح رہے کہ چند دن قبل امریکی صدر جو بائیڈن نے افغانستان کے امریکا میں منجمد اثاثوں میں سے نصف نائن الیون حملوں کے متاثرین کو دینے کا اعلان کیا تھا، اس حوالے سے انھوں نے ایک صدارتی حکم نامے پر دستخط بھی کیے ہیں۔

    حکم نامے کے مطابق امریکا میں افغانستان کے منجمد 7 بلین ڈالرز میں سے نصف افغانستان میں انسانی ہمدردی کے کاموں کے لیے خرچ کی جائے گی، جب کہ باقی رقم ٹوئن ٹاورز پر حملوں میں متاثر ہونے والوں میں تقسیم کی جائے گی۔