Tag: افغان عمل

  • پاکستان افغان امن، مفاہمتی عمل میں سہولت کاری کا کردار ادا کرتا رہے گا، وزیراعظم

    پاکستان افغان امن، مفاہمتی عمل میں سہولت کاری کا کردار ادا کرتا رہے گا، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان افغان امن، مفاہمتی عمل میں سہولت کاری کا کردار ادا کرتا رہے گا، خطے میں امن کا بگاڑ روکنے کے لیے امریکا کی مستقل توجہ ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے امریکی سینیٹرلنزے گراہم کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا، جس میں کہا گیا ہے ملاقات کے دوران وزیراعظم نے بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ ناروا سلوک کا معاملہ امریکا سے اٹھایا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ اقلیتوں کے خلاف بھارتی حکومت امتیازی پالیسیاں اپنا رہی ہے، خطے میں امن کا بگاڑ روکنے کے لیے امریکا کی مستقل توجہ ضروری ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ امن،خوشحالی، ترقی کے لیے پاکستان،امریکا میں شراکت داری اہم ہے، اقتصادی تعاون مضبوط کرنے کے لیے اقدامات تیز کرنے کی ضرورت ہے۔

    اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان افغان امن، مفاہمتی عمل میں سہولت کاری کا کردار ادا کرتا رہے گا، سینیٹر لنزے گراہم نے افغان امن عمل میں پاکستان کی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ امریکی سینیٹر نے قبائلی علاقوں کو ترقیاتی دھارے میں شامل کرنے پر پاکستان کی کامیابیوں کو سراہا۔ لنزے گراہم نے سرحدی باڑ لگانے کے اقدام پر پاکستان کی تعریف کی۔

  • پاکستان افغان امن عمل کا سہولت کار ہے ضامن نہیں، شاہ محمود قریشی

    پاکستان افغان امن عمل کا سہولت کار ہے ضامن نہیں، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان افغان امن عمل کا سہولت کار ہے ضامن نہیں ہے، پاکستان تنہا کچھ نہیں کرسکتا سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افریقی ممالک بھی پاکستان کے کردارکا اعتراف کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ستمبر میں افریقی وزرائے خارجہ کی کانفرنس منعقد کر رہے ہیں، براعظم افریقہ پرہم ماضی میں توجہ نہیں دے سکے، اب آگے بڑھنے کا وقت آگیا ہے، مزید التوا نہیں کرسکتے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اللہ کا شکرہے وزیراعظم کا واشنگٹن کا دورہ مفید اور کامیاب رہا، دورہ امریکا کے مقاصد حاصل کرلیے۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کا بیان سب کے سامنے اور پیش رفت واضح ہے، بھارت نے تو ہمیشہ ثالثی سے فرار اختیار کی ہے، بھارتی حکمران کبھی ثالثی پرمتفق دکھائی نہیں دیے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ وادی کی صورت حال بگڑ رہی ہے، میں کشمیرکمیٹی کو اعتماد میں لینا چاہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی نے آل پارٹیزکانفرنس کی دعوت دی ہے، کانفرنس میں بی جے پی کے سوا تمام جماعتیں شریک ہوں گی۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان کا مسئلہ نازک مرحلے میں داخل ہوچکا ہے، پاکستان افغان امن عمل کا سہولت کار ہے ضامن نہیں، پاکستان تنہا کچھ نہیں کرسکتا سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

  • بہتر تعلقات پاکستان اور افغانستان کیلئے فائدے مند ہوں گے: زلمے خلیل زاد

    بہتر تعلقات پاکستان اور افغانستان کیلئے فائدے مند ہوں گے: زلمے خلیل زاد

    واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ بہتر تعلقات پاکستان اور افغانستان کے لیے فائدے مند ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان براہ راست بات چیت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان بہتر اقتصادی تعاون پورے خطے کو آگے لے کر جائیں گے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اپنے ایک ٹوئٹ میں زلمے خلیل زاد نے لکھا کہ وزیر اعظم عمران خان اور صدر اشرف غنی کی بات چیت کو دیکھ کر خوشی ہوئی۔

    زلمے خلیل زاد نے اپنے حالیہ ٹوئٹ میں امن کے اپیل کو دہراتے ہوئے لکھا کہ میری خواہش ہے یہ رمضان تمام افغانوں کے لیے امن و خوشحالی کا باعث بنے کیونکہ افغان طویل عرصے سے جنگ کے تباہ کن اثرات کا شکار ہیں۔

    انہوں نے لکھا کہ مجھے امید ہے کہ اس سیزن میں تمام افغان درگزر کرنے، ایمان کی تجدید کرنے اور تشدد کے خاتمے اور امن کی بحالے کے عزم کا اظہار کریں گے۔

    خیال رہے کہ رواں ماہ 19 اپریل کو افغان طالبان اور افغان حکومت کے درمیان قطر میں ہونے والے مذاکرات آخری لمحات میں منسوخ کردیے گئے تھے۔

    دورہ پاکستان کے بعد زلمے خلیل افغانستان پہنچ گئے

    بعد ازاں زلمے خلیل زاد نے پاکستان کا دورہ کیا تھا، دورہ پاکستان اور دفترخارجہ میں زلمے خلیل زاد سے ملاقوں سے متعلق جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پاک امریکا نے افغان امن عمل پر زور دیا۔

  • افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار پر شکر گزار ہیں: امریکا

    افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار پر شکر گزار ہیں: امریکا

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان رابرٹ پلاڈینو کا کہنا ہے کہ افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار پر شکر گزار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق دارالحکومت واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان نے افغان امن عمل میں پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔

    ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے استحکام کے لیے پاکستان مزید اہم کردار ادا کرسکتا ہے، پاکستان کو ترقی کرتا ہوا ملک دیکھنا چاہتے ہیں۔

    رابرٹ پلا ڈینو کا کہنا تھا کہ پاکستان سےاعتماد کا رشتہ مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، ایسا پاکستان دیکھنا چاہتے ہیں جو خطے میں امن کے لیے کردار ادا کرے، دہشت گردی کے خاتمے میں پاکستان کا عمل قابل تعریف ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جوہری ہتھیاروں کا پھیلاؤ امریکی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، موجودہ امریکی انتظامیہ کو جوہری پروگرام کے پھیلاؤ پر تشویش ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال اکتبوبر میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہہ دیا تھا کہ امریکی حکام کو باور کرا دیا کہ پاکستان کے بغیر افغان امن عمل میں پیشرفت ممکن نہیں ہے۔

    امریکی حکام کو باور کرا دیا کہ پاکستان کے بغیر افغان امن عمل میں پیشرفت ممکن نہیں: وزیرخارجہ

    بعد ازاں طالبان اور امریکا کے درمیان مثبت مذاکرات ہوئے، اور یہ سلسلہ بدستور جاری ہے، تاہم فریقین اب تک کسی نتیجے تک نہیں پہنچے ہیں۔

  • افغان مفاہمتی عمل، زلمےخلیل زاد پاکستان سمیت 6 ممالک کے دورے پر روانہ

    افغان مفاہمتی عمل، زلمےخلیل زاد پاکستان سمیت 6 ممالک کے دورے پر روانہ

    واشنگٹن: افغان مفاہمتی عمل پر پیش رفت کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد پاکستان سمیت 6 ممالک کے دورے پر روانہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق زلمےخلیل زاد کا دورہ 11 سے 28 فروری تک جاری رہے گا، اس دوران وہ پاکستان کا بھی رخ کریں گے اور طالبان معاملے پر تفصیلی گفتگو ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ زلمےخلیل زاد افغانستان، ترکی، جرمنی کا دورہ کریں گے،امریکی نمائندہ خصوصی بیلجیئم اور قطر بھی جائیں گے۔

    دورے افغان مفاہمتی عمل کی مجموعی کوششوں کا حصہ ہیں، زلمےخلیل زاد کے دورے امریکی قومی سلامتی کے تحفظ کا سلسلہ ہیں، وہ اتحادیوں اور شراکت داروں سے ملاقاتیں کریں گے۔

    جولائی سے قبل طالبان سے معاہدے کی کوشش ہے: زلمے خلیل زاد

    اعلامیہ کے مطابق افغان مفاہمتی عمل کو آگے بڑھانے کی باہمی کوششوں پر تبادلہ خیال ہوگا، دورے میں افغان حکومت سے مشاورت جاری رہے گی۔

    اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ دورے افغان دھڑوں کو اکٹھا کرنے کی کوششوں کا سلسلہ ہیں، بین الافغان مذاکرات سے ہی ملکی مستقبل کا تعین کیا جاسکتا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کہ پوری کوشش کررہے ہیں افغانستان میں جولائی سے قبل طالبان سے معاہدہ طے پاجائے، چاہتے ہیں پاکستان افغان امن میں مزید کردار ادا کرے، طالبان سے بات چیت بالکل ابتدائی مرحلے میں ہے، ایک لمبے سفر کے آغاز کے ابھی دو تین قدم ہی اٹھائے ہیں۔