Tag: افغان فورسز

  • افغان فورسز کی ایک بار پھر پاکستانی علاقوں پر گولہ باری، 1 شخص شہید ، 15 زخمی

    افغان فورسز کی ایک بار پھر پاکستانی علاقوں پر گولہ باری، 1 شخص شہید ، 15 زخمی

    چمن: افغان فورسز کی جانب سے ایک بار پھر پاکستانی علاقوں پر فائرنگ اور گولہ باری کی گئی ، جس کے نتیجے میں ایک شہری شہید اور 2 بچوں سمیت 15افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق چمن پاک افغان سرحد پر فورسز کے درمیان تین دن وقفے کے بعد ایک بار پھر سرحدی تنازعہ پر لڑائی شروع ہوگئی، ۔ افغان فورسز نے ایک بار پھر شہری آبادی کو نشانہ بنایا۔

    چمن میں افغانستان کی حدود سے فائرنگ اور گولہ باری کی گئی، گولہ باری سے ایک شہری شہید جبکہ خواتین اور بچوں سمیت15 زخمی ہو گئے ہیں، جن میں 2 شدید زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کیا گیا ہے۔

    پاک افغان سرحد کے قریب متعدد پاکستانی گاؤں اور کسٹم ہاؤس کو خالی کرا لیا گیا ہے، جس میں گلدار باغیچہ، طور پل ، مال روڈ، بارڈر روڈ اور اڈہ کہول شامل ہیں ۔

    علاقے میں شدید دھماکوں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں، جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

    ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال چمن نے اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے اور تمام عملے کو ڈیوٹی پر طلب کرلیا ہے۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے افغان فورسز نے اچانک چمن میں پاکستانی علاقوں پر گولہ باری شروع کر دی تھی، جس سے 5 پاکستانی شہری شہید اور 17 زخمی ہوگئے تھے۔

    افغان فورسز کے فائر کیے گئے گولے گلدار باغیچہ، بارڈر روڈ اور مال روڈ پر گرے، جس سے شہادتیں ہوئیں تھیں۔

    بعد ازاں پاکستان نے افغان فورسز کی چمن میں شہری آبادی پر بلا اشتعال فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے ملوث ملزمان کیخلاف سخت ترین کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

  • افغان فورسز کی پاکستانی علاقوں پر گولہ باری، 5 شہری شہید، 17 زخمی

    افغان فورسز کی پاکستانی علاقوں پر گولہ باری، 5 شہری شہید، 17 زخمی

    چمن: افغان فورسز کی پاکستانی علاقوں پر گولہ باری سے 5 شہری شہید اور 17 زخمی ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق چمن میں افغان فورسز نے اچانک پاکستانی علاقوں پر گولہ باری شروع کر دی، جس سے پانچ پاکستانی شہری شہید ہو گئے ہیں، گولہ باری سے سترہ افراد زخمی بھی ہوئے۔

    افغان فورسز کے فائر کیے گئے گولے گلدار باغیچہ، بارڈر روڈ اور مال روڈ پر گرے، جس سے شہادتیں ہوئیں۔

    ذرائع کے مطابق پاکستانی فورسز کی جانب سے افغان فورسز کو گولہ باری کا بھرپور جواب دیا گیا، جس سے سرحد پار بھی نقصانات کی اطلاعات ہیں۔

  • افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ، 6 جوان 5 شہری زخمی

    افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ، 6 جوان 5 شہری زخمی

    راولپنڈی: افغانستان کی سیکیورٹی فورسز نے پاک افغان سرحدی علاقے پر بلااشتعال فائرنگ کی جس کے نتیجے میں خاتون سمیت پانچ شہری اور 6 جوان زخمی ہوئے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق پاک افغان سرحد پر افغانستان کی سیکیورٹی فورسز نے بلااشتعال فائرنگ کی جس کا پاک فوج نے بھرپور انداز سے جواب دیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق افغان فورسز نےکنڑ کے سرحدی علاقے سے مشین گنز سےفائرنگ اور مارٹر گولوں کا استعمال کیا، پاکستان اورافغانستان کی سیکیورٹی فورسزمیں فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

    پاک فوج کے ترجمان کے مطابق افغان فورسز کی فائرنگ سے چترال کے سرحدی علاقے میں تعینات 6 فوجی جوان زخمی ہوئے جبکہ خاتون سمیت پانچ شہری بھی زخمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے روایتی اور پیشہ وارانہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھرپور جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں افغان سیکیورٹی فورسز کی بارڈر پوسٹوں کو نقصان پہنچا۔ آخری اطلاعات کے مطابق دونوں  ممالک کےفوجی حکام کےدرمیان رابطےکے بعد فائرنگ کا سلسلہ بند ہوگیا۔

  • امریکی و افغان فورسز کے ہاتھوں شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافہ

    امریکی و افغان فورسز کے ہاتھوں شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافہ

    نیویارک: افغانستان میں پہلی دفعہ طالبان اور دیگر عسکریت پسندوں کے مقابلے میں امریکی اور افغان فورسز کے ہاتھوں شہریوں کی سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ نے بتایا ہے کہ رواں برس کے پہلے تین ماہ میں افغان سیکیورٹی فورسز اور ان کے بین الاقوامی اتحادیوں کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے شہریوں کی تعداد طالبان کے حملوں میں مارے جانے والے شہریوں سے زیادہ ہے۔

    رواں برس کی پہلی سہ ماہی میں افغانستان اور اس کے بین الاقوامی اتحادیوں کی فورسز کے حملوں میں 305 عام شہری مارے گئے جبکہ طالبان حملوں میں ہلاک ہونے والے عام شہریوں کی تعداد 227 تھی۔

    مزید پڑھیں: کابل: امریکی فضائی حملہ، ملا عبدالمنان سمیت 29 طالبان ہلاک

    اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ افغان فوج اور بین الاقوامی فورسز کی کارروائیوں میں زیادہ تر ہلاکتیں فضائی حملوں میں ہوئیں۔

    افغانستان میں مجموعی طور پر شہریوں کی اموات میں کمی آئی ہے لیکن ملکی و غیرملکی فورسز کے ہاتھوں شہریوں کی ہلاکتوں پر تشویش برقرار ہے۔

    افغانستان میں یکم جنوری سے 31 مارچ تک 581 شہری ہلاک اور 1192 زخمی ہوئے جن میں 150 بچے بھی شامل ہیں۔

    اقوام متحدہ نے افغانستان میں عام شہریوں کی ہلاکت کے اعدادو شمار 2009 میں اکٹھے کرنا شروع کردئیے تھے جس کے بعد سے عالمی ادارہ وقفے وقفے سے اپنی رپورٹ جاری کرتا رہتا ہے۔

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ 2009 سے اب تک افغانستان میں 75 ہزار سے زائد عام شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔

  • افغان اور امریکی فورسز کی آپس میں جھڑپیں، 5 ملکی فوجی ہلاک

    افغان اور امریکی فورسز کی آپس میں جھڑپیں، 5 ملکی فوجی ہلاک

    کابل: افغانستان میں غلط فہمی کے باعث امریکی اور افغان فورسز کے درمیان جنگ چھڑ گئی، پانچ ملکی فوجی مارے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان صوبے اروزگان میں افغان فوج نے امریکی فوج کے خلاف بندوق اٹھالیا، جھڑپ کے نتیجے میں پانچ افغان فوجی ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ گشت کے دوران افغان فورسز نے امریکی فوج کو طالبان سمجھ کر فائرنگ شروع کردی، جوابی کارروائی میں 10 افغان فوجی زخمی بھی ہوئے۔

    صوبے اروزگان میں طالبان کا اثرورسوخ ہے جس کے باعث افغان فوجیوں کو اسلحے سے لیز آتا گروہ طالبان کا لگا جبکہ وہ اصل میں امریکی تھے، حکام نے اس واقعے کی تصدیق کردی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس علاقے میں طالبان ملیٹری گاڑیوں میں حملہ کرنے آتے ہیں، افغان فورسز کی غلط فہمی کی ایک وجہ یہ بھی ظاہر کی گئی ہے۔

    دوسری جانب حکام نے موقف اختیار کیا ہے کہ اس جھڑپ میں فضائی کارروائیاں بھی کی گئیں ہیں، تحقیقات کے بعد حقائق سامنے آئیں گے۔

    علاوہ ازیں گذشتہ روز ہی افغان فورسز نے صوبے غزنی میں فضائی کارروائی کے دوران القاعدہ کے 31 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔

    افغان صوبے غزنی میں فورسز کی فضائی کارروائی، القاعدہ کے 31 دہشت گرد ہلاک

    یاد رہے کہ 2 دسمبر 2018 کو افغانستان کے صوبے ہلمند میں امریکی فضائی حملہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں طالبان طالبان ملٹری کمیشن کے سربراہ ملا عبدالمنان سمیت 29 طالبان ہلاک ہوئے تھے۔

  • افغانستان میں 8 پاکستانیوں کا بہیمانہ قتل‘ دفترخارجہ کی شدیدمذمت

    افغانستان میں 8 پاکستانیوں کا بہیمانہ قتل‘ دفترخارجہ کی شدیدمذمت

    اسلام آباد: پاکستان نے افغان صوبے پکتیکا میں 8 بے گناہ پاکستانی قبائلیوں کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر افغانستان کے صوبے صوبے پکتیکا میں 8 بے گناہ پاکستانی قبائلیوں کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ نے مزید کہا کہ افغان صوبے پکتیکا میں 8 پاکستانیوں کو افغان سیکیورٹی فورسز نے مارا ہے۔

    یاد رہے کہ پشاور پولیس کے ایس پی طاہر خان داوڑ کو گزشتہ سال 26 اکتوبر کو اسلام آباد کے علاقے جی-10 سیکٹر سے اغوا کیا گیا تھا اور 13 نومبر کو ان کی لاش افغانستان کے صوبے ننگرہار سے ملی تھی۔

    پشاور پولیس کے ایس پی کی تشدد زدہ نعش افغانستان سے برآمد

    افغان حکام نے 15 نومبر کو طاہر خان داوڑ کی لاش طورخم سرحد پر پاکستانی وفد کے حوالے کی تھی جس میں وزیرمملکت شہریار آفریدی اور خیبرپختونخواہ کے وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی شامل تھے۔

    دفترخارجہ نے شہید ایس پی طاہر خان داوڑ کی میت کی حوالگی میں بلاجواز تاخیر پرتشویش کا اظہار کیا تھا۔

  • افغان فورسز کی فضائی کارروائی، 36 دہشت گرد ہلاک

    افغان فورسز کی فضائی کارروائی، 36 دہشت گرد ہلاک

    کابل : افغانستان کے صوبے قندھار فورسز کی فضائی کارروائی کے نتیجے میں 36 جنگجوؤں ہلاک جبکہ 6 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پڑوسی ملک افغانستان کے صوبے قندھار کے علاقے شاہ ولی کوٹ میں سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملہ کردیا۔

    افغان وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کی فضائی کارروائی نتیجے میں 26 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ افغانستان فورسز نے گزشتہ روز صوبے ہلمند کے مغربے حصّے میں دہشت گردوں کے خلاف فضائی کارروائی کے دوران طالبان انٹیلی جنس چیف کو دو ساتھیوں کے ہمراہ ہلاک کیا تھا۔

    افغان فورسز کا کہنا تھا کہ طالبان کمانڈر ملّا احمد صوبے میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں اور ان کی منصوبہ بندی کا ذمہ دار تھا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے طالبان کمانڈر کی گاڑی کو نشانہ بنایا تھا جس نتیجے میں کمانڈر سمیت دو ساتھی بھی ہلاک ہوئے تھے۔

    افغان میڈیا رپورٹس کے مطابق فروری میں اب تک سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کے دوران 19 طالبان دہشت گرد صوبہ ہلمند میں ہلاک ہوچکے ہیں تاہم طالبان کی جانب سے ہلاکتوں ککی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : افغانستان: اتحادی افواج کا فضائی حملہ، داعش کا ترجمان ہلاک

    یاد رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں اتحادی افواج کی جانب سے افغانستان کے  مشرقی صوبے ننگرہار میں فضائی حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کا ترجمان صل عزیز اعظم ہلاک ہوا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ صل عزیز عراق اور شام میں بحیثیت داعش کا ترجمان کام کرتا تھا، اس دہشت گرد گروہ میں اسے مرکزی رہنماؤں کی حیثیت بھی حاصل تھی۔

  • چمن: افغان فورسز کی فائرنگ، پاک فوج کی بھرپور جوابی کارروائی

    چمن: افغان فورسز کی فائرنگ، پاک فوج کی بھرپور جوابی کارروائی

    چمن: سرحدی باڑ کی تنصیب کے موقع پر افغان فورسز کی جانب سے پاکستانی فورسز پرفائرنگ کی گئی.

    سیکیورٹی ذرائع کے مطابق افغان فورسز کی فائرنگ پر پاک فوج نے بھرپورجوابی کارروائی کی.

    واقعے کے بعد صورت حال کشیدہ ہوگئی. سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی، دونوں فورسز میں جھڑپ دو گھنٹے تک جاری رہی.

    پاک فوج کی بھرپورجوابی کارروائی کے بعد اس وقت افغان سرحد ہر قسم کی آمدورفت کے لئے بند ہے.

    واضح رہے کہ افغانستان میں بگڑتے حالات کی وجہ سے پاک فوج نے پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا فیصلہ کیا تھا.


    مزید پڑھیں: لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی فائرنگ، 8 سالہ بچہ زخمی


    افغان حکومت کی جانب سے اس فیصلہ کا خیرمقدم کیا گیا، البتہ افغان فورسز کی جانب سے فائرنگ کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے.

    یاد رہے کہ آج لائن آف کنٹرول پر بھارت نے آبادی پربلا اشتعال فائرنگ کی ہے، جس پر آٹھ سالہ بچہ زخمی ہوگیا.

    پاک فوج کی موثرجوابی کارروائی،بھارتی چیک پوسٹوں کونشانہ بنایا گیا.

  • افغان فورسز کا ملک بھر میں آپریشن، 67 شرپسند ہلاک

    افغان فورسز کا ملک بھر میں آپریشن، 67 شرپسند ہلاک

    کابل: افغان فورسز کے ملک بھر میں جاری آپریشن کے نتیجے میں 67 شرپسند ہلاک ہوگئے۔

    افغان میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت دفاع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ملکی فضائیہ اور نیشنل ڈیفنس سیکیورٹی فورسز نے افغانستان کے مختلف حصوں میں 24 گھنٹوں کے دوران آپریشن کیے جن میں 67 شرپسند ہلاک ہوگئے۔

    وزارت دفاع کے حکام کا بتانا ہے کہ آپریشن ننگرہار، غزنی، پکتیا، لوگر، قندھار، بدگیس، فریاب، بغلان اور ہلمند میں کیے گئے جس میں فضائیہ اور نیشنل ڈیفنس فورسز کے ساتھ کمانڈوز نے بھی حصہ لیا۔

    افغان وزارت دفاع کے مطابق فضائیہ نے شرپسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا اور کئی ٹھکانے تباہ کیے جبکہ آپریشن کے دوران 28 شرپسند زخمی بھی ہوئے۔

    واضح رہے کہ افغانستان میں کے صوبے ننگرہار میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں 68 افراد ہلاک اور 165 زخمی ہوگئے تھے۔

    افغان میڈیا کے مطابق ننگر صوبے کے علاقے مہمند درہ میں گزشتہ روز پولیس چیف کو تبدیل کرنے کے لیے مقامی افراد کا احتجاج جاری تھا کہ اسی دوران ایک زور دار دھماکا ہوا۔

    قبل ازیں طالبان نے متعدد افغانستان کے مختلف علاقوں میں دہشت گرد حملے کیے جس کے نتیجے 56 افراد ہلاک ہوئے، عسکریت پسندوں نے مختلف علاقوں پر اپنا قبضہ بھی جمایا۔ افغان میڈیا کے مطابق طالبان نے قندوز، جوزجان اور سرے پل کے علاقوں میں حملے کیے جس میں فوجی چھاؤنیوں کو نشانہ بنایا۔

  • افغان فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ، طالبان کماندڑ ہلاک

    افغان فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ، طالبان کماندڑ ہلاک

    کابل : افغانستان کے شمال مشرقی صوبے میں طالبان اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپ میں طالبان کمانڈر دو ساتھیوں سمیت ہلاک ہوگیا، ہلاک کمانڈر  فورسز کے خلاف کئی حملوں میں ملوث تھا۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے صوبے بدخشاں کے شمال مشرقی حصّے میں گذشتہ روز طالبان اور افغان فورسز کے درمیان جھڑپوں کے دوران طالبان کا مقامی کمانڈر دو ساتھیوں سمیت افراد ہلاک ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ افغان سیکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان بدخشاں صوبے کے شہودا ڈسٹرکٹ میں جھڑپ ہوئی تھی، فائرنگ کے تبادلے میں طالبان کمانڈر ہلاک ہوا ہے جس کی شناخت محمد سنگریار کے نام سے ہوئی ہے، جبکہ دیگر دہشت گرد موقع سے فرار ہوگئے۔

    بدخشاں صوبے کے پولیس چیف صبر آریان کا کہنا ہے کہ طالبان دہشت گردوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان ہونے والی جھڑپیں ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہی، جس کے بعد افغان فورسز نے طالبان کے ہلاک کمانڈر کی نعش ساتھیوں اور اسلحہ سمیت برآمد کی تھی۔

    افغانستان کے سیکیورٹی فورسز کے ترجمان کا کہنا ہے کہ طالبان دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں افغان فورسز کا کوئی بھی فوجی زخمی نہیں ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ افغان حکام کی جانب سے بدخشاں صوبے میں ہونے والی جھڑپ کی مزید تفصیلات تاحال فراہم نہیں کی گئی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ افغان فورسز کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والا دہشت گرد محمد سنگر یار شہودا ڈسٹرکٹ کا رہائشی اور طالبان کا مقامی کمانڈر تھا اور افغان فورسز کے خلاف دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث تھا۔