Tag: افغان مفاہمتی عمل

  • افغان جنگ صرف تب ختم ہوگی جب تمام فریق اس پر متفق ہوں گے: زلمے خلیل زاد

    افغان جنگ صرف تب ختم ہوگی جب تمام فریق اس پر متفق ہوں گے: زلمے خلیل زاد

    واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ افغان جنگ صرف تب ختم ہوگی جب تمام فریق اس پر متفق ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق زلمے خلیل زاد نے افغانستان میں امریکی افواج اور طالبان کے مابین جنگ بندی کے تناظر میں کہا ہے کہ جب سارے فریق متفق ہوں گے تو جنگ ختم ہو جائے گی، ہم تشدد میں کمی اور امن کے حصول کی واحد عملی راہ پر گام زن ہیں۔

    امریکی نمایندہ خصوصی کا کہنا تھا کہ بین الافغان مذاکرات میں تمام افغان شرکت کریں، سیاسی حل اور جامع جنگ بندی کے لیے تمام افغان مذاکرات میں شامل ہوں۔

    انھوں نے میڈیا کو بتایا کہ افغان طالبان سے مذاکرات میں قندوز حملے کا معاملہ اٹھایا گیا ہے، افغان طالبان کو بتایا ہے کہ اس طرح کا تشدد رکنا چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  افغان شہر قندوز میں سیکورٹی فورسز پر خودکش حملہ ،10افراد ہلاک، متعدد زخمی

    زلمے خلیل زاد نے کہا کہ آج جنرل ملر نے قندوز کا دورہ کیا، ان کی توجہ قندوز کے تحفظ کے لیے افغان فورسز کی مدد پر مرکوز ہے۔

    واضح رہے کہ آج افغان شہر قندوز میں خود کش دھماکے کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں، افغان حکام کا کہنا تھا کہ خود کش حملہ آور نے افغان سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنایا، ہلاک ہونے والوں میں قندوز پولیس ترجمان بھی شامل ہیں۔

    یہ بھی بتایا گیا ہے کہ خود کش دھماکے میں قندوز پولیس چیف زخمی ہیں جب کہ حملے کی ذمے داری طالبان نے قبول کرلی ہے۔

  • زلمے خلیل زاد کی وزیر اعظم سے ملاقات طے کرانے کے لیے امریکی حکام سرگرم

    زلمے خلیل زاد کی وزیر اعظم سے ملاقات طے کرانے کے لیے امریکی حکام سرگرم

    اسلام آباد: افغانستان میں دیرپا امن اور مفاہمتی عمل کی کام یابی کے لیے کاوشیں تیز کر دی گئی ہیں، امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اسلام آباد پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان مفاہمتی عمل کی کام یابی کے سلسلے میں امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اسلام آباد پہنچ گئے ہیں، امریکی حکام ان کی ملاقات وزیر اعظم عمران خان سے کرانے کے لیے سرگرم ہو گئے ہیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ زلمے خلیل زاد کی تا حال وزیر اعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات طے نہیں ہے، تاہم وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات طے کرانے کے لیے امریکی حکام سرگرم ہو گئے ہیں۔

    زلمے خلیل زاد وزارت خارجہ پہنچ گئے ہیں، وزارت خارجہ میں پاک امریکا دو طرفہ مشاورتی اجلاس بھی شروع ہو گیا ہے، پاکستانی وفد کی قیادت ایڈیشنل سیکریٹری آفتاب کھوکھر کر رہے ہیں، جب کہ امریکی وفد کی سربراہی نمائندہ خصوصی امریکا کر رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بہتر تعلقات پاکستان اور افغانستان کیلئے فائدے مند ہوں گے: زلمے خلیل زاد

    ایڈیشنل سیکریٹری نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا، پاکستان فریقین کو خطے میں محاذ آرائی کے خاتمے کے لیے سیاسی حل کا مشورہ دیتا ہے۔ زلمے خلیل زاد نے کہا کہ خطے میں دیرپا قیام امن کے لیے پاکستان کا کردار انتہائی اہم ہے۔

    ادھر امریکی وفد میں امریکی محکمہ دفاع و اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے نمائندے بھی شامل ہیں، جب کہ پاکستانی وفد میں وزارتِ دفاع اور وزارتِ خارجہ کے اعلیٰ حکام شامل ہیں۔

  • امریکا، افغان طالبان مذاکرات کا چھٹا مرحلہ آج دوحہ میں ہوگا

    امریکا، افغان طالبان مذاکرات کا چھٹا مرحلہ آج دوحہ میں ہوگا

    دوحہ: امریکا اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا چھٹا مرحلہ آج دوحہ میں ہوگا، امن مذاکرات میں جنگ بندی کے اعلامیے پر توجہ مرکوز ہوگی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق آج دوحہ، قطر میں امریکا افغان طالبان امن مذاکرات کا چھٹا مرحلہ ہوگا، امریکا کی جانب سے جنگ بندی پر زور دیے جانے کے بعد آج مذاکرات کے دوران جنگ بندی کے اعلامیے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

    امریکی وفد کی قیادت نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہتی عمل زلمے خلیل زاد کریں گے، خیال رہے کہ فریقین میں مذاکرات کا سلسلہ جولائی سے جاری ہے۔

    گزشتہ روز زلمے خلیل زاد نے پاکستان کا دورہ کر کے افغان مفاہمتی عمل کے سلسلے میں پاکستانی حکام سے ملاقاتیں کی تھیں۔

    چند روز قبل امریکی امن مندوب برائے افغانستان نے واضح طور پر کہہ دیا تھا کہ افغانستان کے حوالے سے کسی بھی امن ڈیل کا دار و مدار طالبان کی جانب سے فائر بندی پر ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  افغانستان کی حکومت امن کے لیے تیار نہیں، امریکی واچ ڈاگ

    ادھر امریکی واچ ڈاگ نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ افغانستان کی حکومت امن کے لیے تیار نہیں ہے جب کہ طالبان کے معاشرے میں دوبارہ انضمام تک ملک میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔

    واچ ڈاگ کا کہنا تھا کہ افغانستان کی اعلیٰ قیادت کو طالبان کے معاشرے میں دوبارہ انضمام کے لیے باقاعدہ حکمت عملی کا تعین اور بد عنوانی کے خاتمے کے لیے اقدامات اور منشیات کے مسئلے سے نمٹنا پڑے گا۔

  • امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اور ایلس ویلز کل پاکستان آئیں گے

    امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اور ایلس ویلز کل پاکستان آئیں گے

    اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد اور امریکی نائب وزیرِ خاجہ ایلس ویلز دورے پر کل پاکستان آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ نے کہا ہے کہ افغان مفاہمتی عمل میں امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اور ایلس ویلز کل پاکستان آ رہے ہیں۔

    دونوں رہنما پاکستان میں اہم ملاقاتیں کریں گے، زلمے خیل زاد اور ایلس ویلز کے دورے کا مقصد مشاورت، افغان مفاہمتی عمل اور دو طرفہ روابط کو بہتر بنانا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  قطرمیں مذاکرات ملتوی ہونے پرمایوسی ہوئی، زلمے خلیل زاد

    یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل واشنگٹن میں امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کہ انھیں قطر مذاکرات ملتوی ہونے پر مایوسی ہوئی ہے، مذاکرات کا کوئی نعم البدل نہیں، ضرورت ہو تو ہم مدد کو تیارہیں۔

    افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان ہونے والے دوحا مذاکرات آخری لمحات پر منسوخ کردیے گئے تھے، ترجمان افغان صدارتی محل نے مذاکرات منسوخی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات افغان وفد پر قطری حکومت کے اعتراض پر منسوخ ہوئے۔

  • افغان مفاہمتی عمل: ایک ہفتے میں دو اہم امریکی عہدے دار پاکستان کا دورہ کریں گے

    افغان مفاہمتی عمل: ایک ہفتے میں دو اہم امریکی عہدے دار پاکستان کا دورہ کریں گے

     اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زادپیر کو اسلام آباد  پہنچیں  گے۔ وفاقی دارالحکومت میں وہ اعلیٰ سطحی ملاقاتیں کریں گے۔

     تفصیلات کے مطابق سفارتی ذرائع کا کہناہے کہ امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد پیر سے شروع ہونے والے  اپنے دورہ پاکستان میں وفود کی سطح پرمشاورت کریں گے۔

    بتایا جارہا ہے کہ  زلمے خلیل زاد اعلیٰ سول اور عسکری حکام سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ زلمے خلیل زاد افغان مفاہمتی عمل میں پاکستان سے رہنمائی حاصل کرنے آ رہے ہیں۔

    زلمے خلیل زاد کے دورہ کے دوران امریکی انتظامیہ کے ایک اہم عہدیدار بھی پاکستان آئیں گے، پاک امریکا دو طرفہ مذاکرات کا اہم دور آئندہ ہفتے اسلام آباد میں ہوگا، معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز کی قیادت میں امریکی وفد پاکستان آئے گا۔

    اس امریکی وفد اور پاکستان کا مذاکراتی دور منگل کو ہوگا جس میں اقتصادی و تجارتی روابط زیر غور آئیں گے۔ذرائع کے مطابق پاکستان نے علاقائی سلامتی کے امور کو بھی مذاکراتی ایجنڈا میں شامل کرلیا، مذاکرات میں دو طرفہ تعاون اور تعلقات کو فروغ دینے کے مختلف آپشنززیرغورآئیں گے۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ زلمے خیل زاد اورایلس ویلز الگ الگ دو روزہ دورہ پاکستان کر رہے ہیں اور دونوں دوروں کے اغراض و مقاصد جدا جدا ہیں۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق امریکی حکام نے دونوں عہدیداران کی وزیراعظم سے ملاقات کرانے کی کوششیں تیز کر دی ہیں، تاحال وزیراعظم عمران خان سے دونوں مہمانوں کی کوئی ملاقات حکومتِ پاکستان کی جانب سے شیڈول نہیں کی گئی ہے۔

  • امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد آج پاکستان پہنچیں گے

    امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد آج پاکستان پہنچیں گے

    اسلام آباد: افغان مفاہمتی عمل میں امریکی نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد آج پاکستان پہنچیں گے، اس دوران اہم ملاقاتیں ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ نمائندہ خصوصی سیاسی وعسکری قیاد ت سے ملاقات میں افغان امن مذاکرات سمیت دیگر امور پر مشاورت کریں گے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے اعلامیے کے مطابق نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد 26 مارچ سے10اپریل تک یورپ اور ایشیا کے مختلف ممالک کے دورے پر ہیں، اس دورے میں پاکستان اور افغانستان کا دورہ مرکزی اہمیت کا حامل ہے۔

    امریکی نمائندہ خصوصی کا دورہ افغان مفاہمتی عمل میں پیشرفت میں معاونت کیلئے ہے۔

    اس موقع پر افغان فریقین کو مذاکرات پر آمادہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، زلمے خلیل زاد افغان حکومت کے ساتھ امریکا اور افغان طالبان گفتگو پر روشنی ڈالیں گے۔

    یاد رہے کہ حالیہ امریکا طالبان مذاکرات دوحہ قطر میں 25 فروری کو شروع ہوئے، جس کے لیے پاکستان نے اپنا کلیدی کردار ادا کیا۔ دو دن قبل افغان میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ فریقین میں کچھ معاملات پر اتفاق ہو گیا ہے اور چند معاملات پر ابھی بھی رکاوٹ موجود ہے۔

    افغان مفاہمتی عمل : زلمے خلیل زاد آج سے سات ممالک کے دورے کا آغاز کریں گے

    امریکا اور طالبان کے درمیان سلسلہ وار ہونے والے مذاکرات سے متعلق اب تک کوئی واضح حکمت عملی سامنے نہیں آئی، فریقین کے درمیان تاحال اختلافات موجود ہیں۔

  • پاکستانی سیکریٹری خارجہ سے یورپی نمائندہ خصوصی کی ملاقات، افغان امن عمل پر گفتگو

    پاکستانی سیکریٹری خارجہ سے یورپی نمائندہ خصوصی کی ملاقات، افغان امن عمل پر گفتگو

    اسلام آباد: پاکستان کی سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ سے یورپی یونین کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان رولینڈکوبیا نے ملاقات کی اور افغان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق تہمینہ جنجوعہ اور رولینڈکوبیا کی ملاقات میں حالیہ افغان مفاہمتی عمل کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، نمائندہ خصوصی نے پاکستانی کردار کو سراہا۔

    اس موقع پر سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا پاکستان خطے میں امن واستحکام کے لیے پر عزم ہے، افغانستان میں امن پاکستان کے لیے ناگزیر ہے۔

    یورپی یونین کے نمائندہ خصوصی نے افغان عمل کے لیے پاکستان کے کردار کی تعریف کی۔

    رولینڈ کوبیا کا کہنا تھا حالیہ مذاکرات ایک تاریخی موقع ہے جس گنوانا نہیں چاہیے، یورپی یونین کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان دو روزہ دورہ پر پاکستان میں ہیں۔

    یاد رہے کہ حالیہ امریکا طالبان مذاکرات دوحہ قطر میں 25 فروری کو شروع ہوئے، جس کے لیے پاکستان نے اپنا کلیدی کردار ادا کیا۔ دو دن قبل افغان میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ فریقین میں کچھ معاملات پر اتفاق ہو گیا ہے اور چند معاملات پر ابھی بھی رکاوٹ موجود ہے۔

    عالمی برادری طالبان سے بات کرے افغانستان میں‌ پائیدار امن چاہتے ہیں، اشرف غنی

    دوسری جانب امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے بتایا ہے کہ طالبان کے ساتھ قطر میں مذاکرات مکمل ہو گئے ہیں، تمام فریقین افغان جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں، افغانستان میں امن کے لیے 4 مسائل پر متفق ہونا ضروری ہے، فریقین انسدادِ دہشت گردی اور فوجی انخلا پر متفق ہوئے ہیں۔

  • افغان مفاہمتی عمل کو کامیاب ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں: امریکا

    افغان مفاہمتی عمل کو کامیاب ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں: امریکا

    واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ رابرٹ پلاڈینو نے واضح کیا ہے کہ افغان مفاہمتی عمل کو کامیاب ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں۔

    امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ ایسے تمام اقدامات کی حمایت کریں گے جو افغان امن عمل کے لیے بہتر ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ تمام ممالک کو افغان امن عمل کے لیے کوششیں کرنی چاہئیں، امریکا خطے میں ہرصورت امن چاہتا ہے، صدر ٹرمپ کی پالیسی بھی یہی ہے۔

    رابرٹ پلاڈینو کا مزید کہنا تھا کہ امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمےخلیل زاد افغان صدر، سول سوسائٹیزو دیگر سے ملاقاتیں کررہے ہیں، زلمے خلیل زاد آج ترکی پہنچے ہیں۔

    خیال رہے کہ ایک جانب افغان مفاہمتی عمل کو کامیاب بنانے پر زور دیا جارہا ہے تو دوسری جانب افغانستان میں دہشت گرد حملوں کا سلسلہ بھی بدستور جاری ہے۔

    امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان کا دورہ پاکستان ملتوی

    گذشتہ روز سڑک کنارے نصب بم پھٹنے کے باعث چھ عام شہری مارے گئے جبکہ متعدد زخمی بھی ہوئے، حملے کی ذمہ داری اب تک کسی گروہ نے قبول نہیں کی۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کہ پوری کوشش کررہے ہیں افغانستان میں جولائی سے قبل طالبان سے معاہدہ طے پاجائے، چاہتے ہیں پاکستان افغان امن میں مزید کردار ادا کرے، طالبان سے بات چیت بالکل ابتدائی مرحلے میں ہے، ایک لمبے سفر کے آغاز کے ابھی دو تین قدم ہی اٹھائے ہیں۔

  • امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان کا دورہ پاکستان ملتوی

    امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان کا دورہ پاکستان ملتوی

    واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد کا دورہ پاکستان ملتوی ہوگیا، انہیں اٹھارہ سے بیس فروری کے دوران پاکستان کا دورہ کرنا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سفارتی ذرائع نے بتایا ہے کہ زلمے خلیل زاد کو اٹھارہ سے بیس فروری کے دوران پاکستان کا دورہ کرنا تھا تاہم اب وہ شیڈول میں نہیں ہے۔

    پچیس فروری کو دوحہ مذاکرات سے پہلے زلمے خلیل زاد پاکستان کا دورہ نہیں کریں گے، پلوامہ حملے کے بعد امریکا کی جانب سے پاکستان مخالف بیانات سے یہ صورتحال سامنے آئی ہے۔

    امریکا کی جانب سے افغان امن عمل میں تعاون بھلا کر پاکستان پر الزام عائد کیے گئے، زلمے خلیل زاد ہر ماہ طالبان مذاکرات سے پہلے پاکستان کا دورہ کرتے رہے ہیں۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ نئی کشیدگی کی وجہ حالیہ امریکی بیانات اور واشنگٹن کی ڈبل پالیسی ہے۔

    افغان مفاہمتی عمل، زلمےخلیل زاد پاکستان سمیت 6 ممالک کے دورے پر روانہ

    قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت دیگر اعلیٰ حکام افغان مفاہمتی عمل میں پاکستان کے کلیدی کردار کو سراہا ہے۔

    خیال رہے کہ گیارہ فروری کو افغان مفاہمتی عمل پر پیش رفت کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد پاکستان سمیت 6 ممالک کے دورے پر روانہ ہوئے تھے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کہ پوری کوشش کررہے ہیں افغانستان میں جولائی سے قبل طالبان سے معاہدہ طے پاجائے، چاہتے ہیں پاکستان افغان امن میں مزید کردار ادا کرے، طالبان سے بات چیت بالکل ابتدائی مرحلے میں ہے، ایک لمبے سفر کے آغاز کے ابھی دو تین قدم ہی اٹھائے ہیں۔