Tag: افغان مہاجرین

  • خیبر پختونخوا اسمبلی نے افغان مہاجرین کی واپسی میں توسیع کی قرارداد منظور کرلی

    خیبر پختونخوا اسمبلی نے افغان مہاجرین کی واپسی میں توسیع کی قرارداد منظور کرلی

    پشاور: خیبر پختونخوا اسمبلی کی جانب سے افغان مہاجرین کی واپسی میں توسیع کی قرارداد منظور کرلی گئی، ایوان میں رائے شماری کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کےپی اسمبلی نے پاکستان میں موجود افغان مہاجرین کی ان کے ملک واپسی میں توسیع کی قرارداد کو منظور کیا، قرارداد میں کہا گیا ہے کہ افغان مہاجرین کی واپسی کی مدت میں توسیع سے انتظامات میں مدد ملے گی۔

    قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ افغان مہاجرین کو گھریلو سامان ساتھ لے جانے کی اجازت دی جائے، ایوان نے رائے شماری کے دوران قرارداد متفقہ طور پر منظور کی۔

    کچھ عرصے قبل وفاقی حکومت نے پاکستان میں رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو بھی خاموشی سے جڑواں شہروں سے نکال کرافغانستان واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    اس سلسلے میں اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ وزیراعظم ہاؤس سے تمام سفارتخانوں اور افغان سفارتخانے کو بھی خط ارسال کردیا گیا ہے۔

    دوسرے مرحلے میں پروف آف رجسٹریشن رکھنے والے افغان باشندوں کو اسلام آباد اور راولپنڈی سے نکالا جائے گا مگر انھیں فوری طور پر بے دخل نہیں کیا جائے گا۔

    وفاقی کابینہ نے پی او آر رکھنے والے افغان باشندوں کو جون تک پاکستان میں رہنے کی اجازت دے رکھی ہے، پاکستان میں پی او آر اور اے سی سی رکھنے والے افغان باشندوں کی مجموعی تعداد تقریباً 20 لاکھ ہے۔

    وزارت خارجہ عالمی اداروں اور غیر ملکی سفارتخانوں سے رابطے میں ہے تاکہ ان کی جلد از جلد منتقلی ممکن ہو سکے، اگر کوئی افغان مہاجر کسی تیسرے ملک میں منتقل نہ ہو سکا تو اسے افغانستان واپس بھیجا جائے گا۔

    https://urdu.arynews.tv/iran-deports-afghan-refugees/

  • کارڈ ہولڈر مہاجرین کو وقت مل گیا، بلوچستان ہائیکورٹ کا حکم

    کارڈ ہولڈر مہاجرین کو وقت مل گیا، بلوچستان ہائیکورٹ کا حکم

    کوئٹہ: بلوچستان ہائیکورٹ نے پی او آر کارڈ ہولڈر افغان مہاجرین کو واپسی کے لیے وقت دینے کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان ہائیکورٹ نے نصرت افغانی ایڈووکیٹ کی پٹیشن پر فیصلہ جاری کر دیا، فیصلے کے تحت پروف آف رجسٹریشن کارڈ ہولڈر مہاجرین کو مزید 3 ماہ کا وقت مل گیا ہے۔

    نصرت افغانی ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ نادرا کے پی او آر کارڈز کی مدت 30 جون 2025 تک ہے، سہ فریقی معاہدے کے بعد وفاق کا پریس ریلیز جاری کرنا غیر قانونی ہے۔

    سینئر قانون دان نے کہا یو این ایچ سی آر کے ساتھ معاہدے کے بعد مہاجرین کے انخلا کے لیے پریس ریلیز کی حیثیت نہیں ہے، افغان مہاجرین کے انخلا سے متعلق کوئی حکومتی حکم نامہ جاری نہیں ہوا ہے۔


    افغانستان میں چھوڑے گئے ہتھیار پاکستان کے شہریوں کے خلاف استعمال ہو رہے ہیں، پاکستان مشن قونصلر


    ادھر خیبر پختونخوا کی پولیس نے کہا ہے کہ کے پی میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کی میپنگ شروع کر دی گئی ہے، جس سے پتا لگایا جائے گا کہ کس جگہ کتنےغیر قانونی افغان باشندے رہائش پذیر ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ افغان باشندوں کی میپنگ کے لیے 90 سے زیادہ ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔

    ٹیموں میں پولیس، ضلعی انتظامیہ اور دیگر متعلقہ محکموں کے اہلکار شامل ہیں، افغان باشندوں کی میپنگ کے لیے 200 سے زیادہ پولیس اہلکار تعینات ہیں، پولیس نے پشاور اور خیبر میں افغان باشندوں کی واپسی کے لیے قائم ہولڈنگ سینٹرز کو سیکیورٹی فراہم کی ہے۔

    دوسری طرف محکمہ داخلہ نے کہا ہے کہ پنجاب سے 260 افغان باشندوں کو آج طورخم بارڈر سے ڈی پورٹ کیا جائے گا، یہ غیر قانونی افغان باشندے آج خیبر پختونخوا پہنچائے جائیں گے، اور کاغذی کارروائی مکمل کر کے آج ہی افغانستان واپس بھیج دیا جائے گا۔

    محکمہ داخلہ کے مطابق 41 افغان باشندے اوکاڑہ اور 46 ساہیوال سے لائے جا رہے ہیں، 47 بہاولپور، 54 رحیم یار خان اور 18 ننکانہ سے منتقل کیے جائیں گے، جب کہ 17 افغانوں کو مظفرگڑھ، 37 کو حافظ آباد سے ہولڈنگ کیمپس منتقل کیا جائے گا۔

  • ایران نے 11 لاکھ افغان مہاجرین کو ملک بدر کردیا

    ایران نے 11 لاکھ افغان مہاجرین کو ملک بدر کردیا

    تہران : ایران نے 11 لاکھ افغان مہاجرین کو ملک بدر کردیا اور کہا افغان مہاجرین کیلئے اب کوئی جگہ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے گیارہ لاکھ افغان مہاجرین کو ملک بدر کردیا، ایرانی وزیر داخلہ اسکندر مومنی نےکہا افغان مہاجرین کیلئے اب کوئی جگہ نہیں۔ اس لیے حکومت نے سخت اقدامات کرتے ہوئے سرحدوں کی نگرانی مزید بڑھا دی ہے تاکہ غیرقانونی نقل و حرکت کو روکا جا سکے۔

    اسکندر مومنی کا کہنا تھا کہ "ہم نے گزشتہ سال 1.1 ملین غیر ملکی شہریوں کو ملک بدر کیا ہے، لیکن بے دخل کیے جانے والوں میں سے 50 فیصد دوبارہ ایران میں داخل ہو چکے ہیں تاہم ایران کے پاس اب مزید تارکین وطن کی میزبانی کرنے کی صلاحیت نہیں ہے۔

    افغانستان میں طالبان حکومت نے ایران اور پاکستان سے کہا ہے کہ افغان مہاجرین کی واپسی کوزبردستی کے بجائے ایک منظم طریقے سے انجام دیا جائے۔

    وائس آف امریکا کہنا ہے پاکستان اور ایران اب تک ستائیس لاکھ افغان مہاجرین کو ملک بدر کرچکے ہیں۔

    خیال رہے حکومت پاکستان نے غیر قانونی، غیرملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے اور غیر قانونی مقیم اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو پاکستان چھوڑنے کی ڈیڈ لائن دے دی گئی۔

    حکومت پاکستان کی جانب سے 31 مارچ تک ملک چھوڑنے کا حکم جاری کیا گیا ہے اور یقین دہانی کرائی گئی کہ انخلا کے دوران کسی سے بدسلوکی نہیں کی جائے گی۔

  • جرمن وزیر داخلہ کی  افغان مہاجرین کو  وارننگ

    جرمن وزیر داخلہ کی افغان مہاجرین کو وارننگ

    برلن: جرمن وزیر داخلہ نے افغان مہاجرین کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے وارننگ جاری کر دی اور کہا جرمانہ سرگرمیوں میں ملوث تمام مہاجرین کو جرمنی سے نکال دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق تمام تر مخالفتوں کے باوجود افغان مہاجرین کو پناہ دینے والی جرمن حکومت بھی تنگ پڑ گئی، جرمن وزیر داخلہ نے افغان مہاجرین کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے وارننگ جاری کر دی۔

    جرمن وزیر داخلہ نے کہا کہ جرمانہ سرگرمیوں میں ملوث تمام افغان مہاجرین کو جرمنی سے نکال دیا جائے گا، افغان مہاجرین کی جرمنی میں موجودگی کو ملکی سلامتی کے لیے خطرہ دیا جانے لگا۔

    طالبان کے اقتدار پر قابض ہونے کے بعد سے افغانستان خطے میں دہشت گردی اور بدامنی پھیلانے کا مرکز بن چکا ہے ساتھ ہی دنیا بھر میں افغان مہاجرین بھی اپنی حرکتوں سے باز نہیں آئے۔

    ہجرت کرنے والے افغان باشندوں کی اکثریت غیر قانونی سرگرمیوں، سمگلنگ اور دہشتگردانہ کاروائیوں میں ملوث ہے، حال ہی میں افغان مہاجرین کی بڑھتی ہوئی غیر قانونی سرگرمیوں کے پیش نظر جرمن حکام نے انتباہ جاری کیا۔

    جرمنی کی وزیر داخلہ نینسی فیسر نے پارلیمانی اجلاس میں واضح کیا کہ مجرمانہ کاروائیوں میں ملوث افغان مہاجرین کی واپسی کا منصوبہ جاری رکھیں گے اور مزید افراد کو ملک بدر کیا جائے گا۔

    جرمن وزیر داخلہ نے افغان مہاجرین کی غیر قانونی سرگرمیوں کو اندرونی سیکیورٹی اور ملکی سالمیت کے لیے خطرہ قرار دیا۔

    انہوں نے بتایا کہ جرمن حکومت نے افغانستان سے تعلق رکھنے والے 28 مجرموں کو واپس بھیج چکی ہے، جرمنی میں افغان مہاجرین کے پرتشدد کارروائیوں جیسے واقعات میں ملوث ہونے کے بعد سے جرمن حکام کی جانب سے افغان باشندوں کی بے دخلی شدت اختیار کر چکی ہے۔

    جرمنی اور روس میں دہشتگرد حملوں کے بعد عالمی سطح پر افغان شہریوں کے متعلق خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔

    بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بھی افغان مہاجرین کی بڑی تعداد دیگر ممالک میں منشیات کی اسمگلنگ اور دیگر جرائم میں سرگرم ہیں۔

    اس سے قبل پاکستان، ایران اور آسٹریا نے بھی اپنی سرزمین پر پنپنے والی دہشتگردی کے خطرات کے پیش نظر غیر قانونی طور پر رہائش پذیر افغان باشندوں کے انخلاء کا فیصلہ کیا تھا۔

  • عالمی برادری افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے مسئلے میں مدد کرے، وزیراعظم

    عالمی برادری افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے مسئلے میں مدد کرے، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی برادری پر زور دیا کہ افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے مسئلے میں مدد کرے اور پاکستان کو درپیش سماجی و اقتصادی چیلنجوں اور سلامتی کے خطرات کو مد نظر رکھے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین فلیپو گرانڈی کی ملاقات ہوئی۔

    ملاقات میں وزیراعظم نے چار دہائیوں سے زائد عرصے سے افغان مہاجرین کی میزبانی میں اقوام متحدہ کی جانب سے پاکستان کی حمایت کو سراہا۔

    وزیراعظم نے کہا عالمی برادری پاکستان پر پڑنے والے بوجھ کو کم کرنے کے لیے اور اس مسئلے کے دیرپا حل کے لیے اجتماعی ذمہ داری کا مظاہرہ کرے۔

    وزیراعظم  نے زور دیا یو این ایچ سی آر افغان مہاجرین کی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ایک پائیدار حل کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کرے، افغان مہاجرین کی محفوظ اور باوقار وطن واپسی حکومت پاکستان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے مسئلے میں عالمی برادری پاکستان کو درپیش سماجی و اقتصادی چیلنجوں اور سلامتی کے خطرات کو مد نظر رکھے۔

    وزیراعظم نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر نے لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کرنے پر حکومت پاکستان کو مثالی مہمان نوازی کے لیے خراج تحسین پیش کیا۔

    انہوں نے وزیراعظم کو یقین دلایا کہ یو این ایچ سی آر افغان مہاجرین کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔

  • نگران حکومت کا رجسٹرڈ افغان مہاجرین سے متعلق اہم فیصلہ

    نگران حکومت کا رجسٹرڈ افغان مہاجرین سے متعلق اہم فیصلہ

    اسلام آباد: نگران حکومت کی جانب سے رجسٹرڈ افغان مہاجرین سے متعلق اہم فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں حکومت نے رجسٹرڈ افغان مہاجرین کے رجسٹریشن کارڈ کی مدت کو 6 ماہ تک توسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، نگران وفاقی کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے منظوری دے دی۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ پی او آر میں توسیع کا اطلاق رجسٹرڈ افغان مہاجرین انکے اہل خانہ پر ہوگا، وزارت خارجہ اور داخلہ نے پی اوآر کی مدت  بڑھانے کی سفارش کی تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی او آر میں توسیع کا اطلاق یکم جولائی 2023 سے 31 دسمبر 2023 کیلئے ہوگا، رجسٹرڈ افغان مہاجرین کیلئے رجسٹریشن کارڈ کی مدت 30 جون 2023 کو ختم ہوگئی تھی۔

    ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان میں رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی تعداد 13 لاکھ سے زیادہ بنتی ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کا مختلف طریقوں سے وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے، اب تک لاکھوں غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کی وطن واپسی ہو چکی ہے۔

  • افغان حکومت کا مہاجرین کی وطن واپسی پر زمین کی تقسیم اور آبادکاری کے لیے اہم قدم

    افغان حکومت کا مہاجرین کی وطن واپسی پر زمین کی تقسیم اور آبادکاری کے لیے اہم قدم

    کابل: پاکستان سے افغانستان جانے والے افغان باشندوں کے لیے افغان حکومت نے طریقہ کار وضع کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق افغان حکومت کی جانب سے قائم کی گئی کمیٹی نے وطن واپس آنے والے مہاجرین کے لیے زمین کی تقسیم اور ان کی مستقل آباد کاری کے لیے اپنا ورک مینوئل تشکیل دے دیا۔

    وزیر ہاؤسنگ و شہری ترقی شیخ حمد اللہ نعمانی کی سربراہی میں واپس لوٹنے والے مہاجرین کے لیے زمینوں کی تقسیم اور ان کی مستقل آباد کاری کے لیے کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں کام کا مینول تیار کیا گیا۔ یہ کمیٹی طالبان کے امیرالمومنین کی ہدایات کے مطابق واپس لوٹنے والے مہاجرین کے مسائل کے حل کے لیے قائم کی گئی ہے۔

    کمیٹی اجلاس میں ہاؤسنگ اسکیموں کے لیے زمین کا تعین، زمین کی آباد کاری، منصوبہ بندی، مستقل رہائش گاہوں کی تعمیر، پناہ گزینوں کی آباد کاری اور رہائش کی تقسیم وہ تمام موضوعات تھے جن پر مینول کی تیاری کے دوران جامع بحث کی گئی۔

    وزارت زراعت و لائیو اسٹاک، وزارت امور مہاجرین، وزارت پانی وبجلی، وزارت دیہی تعمیر نو و ترقی، واٹر سپلائی کمپنی، ادارہ تحفظ ماحولیات اور دی جنرل ڈائریکٹریٹ آف میونسپلٹیز اس کمیٹی بطور ممبر شامل ہیں۔

  • افغان مہاجرین نے حکومتی الٹی میٹم کے بعد جانا شروع کردیا

    افغان مہاجرین نے حکومتی الٹی میٹم کے بعد جانا شروع کردیا

    چمن : افغان مہاجرین نے حکومتی الٹی میٹم کے بعد جانا شروع کردیا ، وفاق کے فیصلے پراب تک تقریباً اڑتالیس خاندان منتقل ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی الٹی میٹم کے بعد غیرقانونی طور پررہائش پذیر افغانیوں کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے، چمن سے روزانہ 25 سے 30 خاندان واپس افغانستان جارہے ہیں۔

    وفاقی حکومت نے پاکستان میں غیرقانونی افغان مہاجرین کو 30 اکتوبر کی ڈیدلائن دی گئی ، وفاق کے فیصلے پراب تک تقریباً اڑتالیس خاندان منتقل ہو چکے ہیں۔

    وطن واپسی کے موقع پر افغان مہاجرین کا کہنا ہے کہ اپنے ملک واپسی پر ہم مطمئن ہیں اور اپنی مرضی سے واپس جا رہے ہیں ، ہمارا یہاں پہ گزرا وقت بہت اچھا تھا اور واپس جانا قسمت کا کھیل ہے۔

    افغان مہاجرین نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان میں امن برقرار رہے اور دونوں ممالک میں ہم آہنگی پیدا ہو، پاکستانی حکومت نے کھلے دل سے ہمیں تسلیم کیا ہم اس ملک میں16سال آباد رہے، حکومت کا فیصلہ خوش آئند ہے اور اسی میں ہمارے لئےب ہتری ہوگی۔

    یو این ایچ سی آرکا کہنا ہے افغان مہاجرین کو واپس جانےمیں کوئی مشکل نہیں، جانے والوں کا روزانہ کی بنیاد پرڈیٹا بھی جمع کیا جارہا ہے، اس موقع پر سرحد پرایف آئی اے کی نفری بڑھادی گئی ہے اور سیکیورٹی انتظامات بھی مزید سخت کردیے گئے ہیں۔

  • لاکھوں افغان مہاجرین کا رجسٹریشن کی تجدید نہ کرائے جانے کا انکشاف

    لاکھوں افغان مہاجرین کا رجسٹریشن کی تجدید نہ کرائے جانے کا انکشاف

    اسلام آباد: ساڑھے 7 لاکھ افغان ماہجرین کا رجسٹریشن کی تجدید نہ کروائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق رجسٹریشن کی تجدید نہ کرانے والے افغان مہاجرین کی کھوج شروع کردی گئی ہے، افغان مہاجرین کا نادرا اور ایف آئی اے میں موجود ڈیٹا تھانوں کو دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    وزارت داخلہ نے غیررجسٹرڈ افغان ماہجرین وک فارن ایکٹ کے تحت گرفتار کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ افغان مہاجرین کو گرفتار کرنے والی پولی انہیں خود سرحد پر لے جاکر بے دخل کرے گی۔

    نادرا ریکارڈ کے مطابق 2006 سے 2023 تک 35 لاکھ 7 ہزار 295 افغانیوں نے رجسٹریشن کروائی، 13 لاکھ 3 ہزار 636 افغان شہری وطن واپس گئے۔

    ریکارڈ کے مطابق 7 لاکھ 42 ہزار 942 افغان شہری رجسٹریشن کی تجدید کروانے نہیں آئے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ غائب ہونے والے افغان شہریوں کے غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا خدشہ ہے جبکہ قانونی پروف آف رجسٹریشن رکھنے والوں کی تعداد 14 لاکھ 60 ہزار 717 ہے۔

  • پنجاب سے افغان پناہ گزینوں کی واپسی کا فیصلہ

    پنجاب سے افغان پناہ گزینوں کی واپسی کا فیصلہ

    لاہور: صوبہ پنجاب میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان پناہ گزینوں کی واپسی کا عمل تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، سنہ 2002 میں پنجاب آنے والے 30 ہزار افغانوں کی تعداد 20 سال میں 2 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی کا عمل تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پنجاب میں مقیم 2 لاکھ 75 ہزار سے زائد افغان باشندوں کا ریکارڈ طلب کرلیا گیا۔

    سنہ 2002 میں 30 ہزار 911 افغان پنجاب میں آئے، گزشتہ سال 350 افغانوں کا اضافہ ہوا، 20 سال میں پنجاب میں افغانوں کی تعداد 2 لاکھ سے زیادہ ہوگئی۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب کو تجویز دی گئی ہے کہ غیر قانونی مقیم افغان پناہ گزینوں کی کھوج لگانے کے لیے گنتی کی جائے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے سروے کروایا جائے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ غیر قانونی طور پر مقیم افغانوں کو ٹریک کرنے کے لیے میکنزم تشکیل دیا جائے۔

    حکام کے مطابق افغان باشندوں کی رضا کارانہ واپسی کے لیے نئی مہم چلانے کی ضرورت ہے، افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی تیز کرنے کا فیصلہ ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔