Tag: افغان مہاجرین

  • حکومت کا افغان مہاجرین اور غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کو واپس بھیجنے کا فیصلہ

    حکومت کا افغان مہاجرین اور غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کو واپس بھیجنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے افغان مہاجرین اور غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کرلیا اور کہا ہم مزید بوجھ برداشت نہیں کرسکتے اب انہیں اپنے ملک جانا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت افغانستان پر اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں افغان مہاجرین اور غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ متفقہ فیصلہ ہوا 3 لاکھ افغان مہاجرین کو افغانستان واپسی بھیجا جائے گا، افغان مہاجرین اور ویزا ختم ہونے والوں کو 3 ماہ کا وقت دیا جائے گا۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہم مزید بوجھ برداشت نہیں کرسکتے اب انہیں اپنے ملک جانا ہوگا۔

    خیال رہے یہ مہاجرین افغان طالبان کی حکومت بننے پر پاکستان میں آئے تھے۔

    یاد رہے 15 دسمبر کو وزیراعظم کی زیرصدارت افغانستان سےمتعلق ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا جس ‏میں آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ، وفاقی وزرا، انٹیلی جنس حکام اور سینئرسول وملٹری افسران ‏نے شرکت کی تھی۔

    وزیراعظم عمران خان نے افغانستان میں انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے عالمی برادری پر زور دیتے ‏ہوئے کہا تھا کہ امیدہے دنیا افغانستان سےعلیحدگی جیسی ‏غلطی نہیں دہرائےگی اورعالمی برادری افغانستان کے کمزور لوگوں کی مدد کرے، پاکستان انسانی ‏بحران سے نمٹنے کیلئے افغانستان کوہرممکن مدد فراہم کرے گا۔

  • بڑے پیمانے پرافغانیوں کی پاکستان کی طرف ہجرت کا امکان ، سندھ کا وفاق سے بڑا مطالبہ

    بڑے پیمانے پرافغانیوں کی پاکستان کی طرف ہجرت کا امکان ، سندھ کا وفاق سے بڑا مطالبہ

    کراچی : سندھ حکومت نے بڑے پیمانے پرافغانیوں کی پاکستان کی طرف ہجرت کے پیش نظر وفاق سے افغان مہاجرین کیلئے فاٹا، کے پی اور پنجاب میں کیمپس لگانے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر اسماعیل راہو  کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ بڑے پیمانے پرافغانیوں کی پاکستان کی طرف ہجرت کا امکان ہے، ممکنہ افغان خانہ جنگی کے پیش نظرنقل مکانی روکنے کیلئے بارڈر سیل کئے جائیں۔

    اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ نقل مکانی ناگزیرہوتوافغانستان سے ملحقہ علاقوں تک محدود رکھاجائے اور افغان پناہ گزین کیلئےفاٹا،پنجاب،کےپی میں کیمپس لگائےجائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ خاص طور پر کراچی پر پہلے ہی تیزی سے بڑھتی آبادی کا دباؤ ہے اور کراچی پہلے ہی امن امان، بجلی، گیس، پانی اور روزگار جیسے مسائل کا شکارہے، سندھ مزید کسی بڑی ہجرت کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

    صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ وفاق سے فنڈز نہ ملنےسےسندھ حکومت پہلےہی مالی وسائل کاشکارہے، اب سندھ کسی کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتا ۔

  • افغان مہاجرین، جاپان کی جانب سے امداد کا اعلان

    افغان مہاجرین، جاپان کی جانب سے امداد کا اعلان

    اسلام آباد: جاپان نے پاکستان میں افغان مہاجرین کے لیے 37 لاکھ ڈالر امداد کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان پاکستان میں افغان مہاجرین کی امداد کے لیے 37 لاکھ ڈالر دے رہا ہے، اس سلسلے میں ایک معاہدے پر آج پیر کو جاپانی سفارت خانے میں سفیر جاپان کونینوری متسوڈا اور یو این ایچ سی آر کی نمائندہ نوریکویوشیدہ نے دستخط کیے۔

    جاپانی سفارت خانے نے اس سلسلے میں ایک بیان میں کہا کہ جاپانی امداد بلوچستان، خیبر پختون خوا اور پنجاب میں مقیم افغان مہاجرین پر خرچ ہوگی۔

    جاپانی سفارت خانے کے مطابق یہ امداد افغان مہاجرین کی تعلیم اور کمیونٹی اسٹرکچر پر خرچ ہوگی، اور یہ اقوام متحدہ ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے پروگرامز کے لیے دی جا رہی ہے۔

    گزشتہ برس اپریل میں بھی جاپان نے پاکستان میں موجود افغان مہاجرین کے لیے ایک ملین ڈالر کی امداد کا اعلان کیا تھا، اس امداد کا اعلان شہریار آفریدی کی بین الاقوامی برادری کو افغان مہاجرین کے لیے امداد کی درخواست پر کیا گیا تھا۔

    جاپانی سفیر کونینوری متسودا نے کہا تھا کہ کرونا وبا کی آزمائش میں جاپان پاکستانی حکومت کے ساتھ کھڑا ہے، جاپان پاکستان کی جانب سے افغان مہاجرین کے لیے 40 سال سے جاری فیاضانہ امداد کو تحسین کی نظر سے دیکھتا ہے۔

    شہریار آفریدی نے جاپانی سفیر کو بتایا تھا کہ پاکستان ہر ماہ 60 ہزار افغانیوں کو مفت ویزے دیتا ہے، افغان مہاجرین کے لیے جاپان کی امداد مغربی دنیا کے لیے قابل تقلید ہے۔

  • پناہ گزینوں کا عالمی دن: کروڑوں افراد دربدری کی زندگی گزارنے پر مجبور

    پناہ گزینوں کا عالمی دن: کروڑوں افراد دربدری کی زندگی گزارنے پر مجبور

    آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں جنگ، نقص امن یا کسی اور سبب سے اپنا وطن ترکے کرنے والے پناہ گزینوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، پاکستان گزشتہ 4 دہائیوں کے دوران 40 لاکھ مہاجرین کی مہمان نوازی کررہا ہے۔

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک قرارداد کے تحت فیصلہ کیا تھا کہ سنہ 2001 سے ہر سال 20 جون کو پناہ گزینوں کے عالمی دن کے طور پر منایا جائے گا، جس کا مقصد عوام کی توجہ ان لاکھوں پناہ گزینوں کی طرف دلوانا ہے کہ جو اپنا گھر بار چھوڑ کر دوسرے ملکوں میں پناہ گزینی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

    عالمی سطح پر جنگوں، بدامنی، نسلی تعصب، مذہبی کشیدگی، سیاسی تناؤ اور امتیازی سلوک کے باعث آج بھی کروڑوں افراد پناہ گزینوں کی حیثیت سے دوسرے ممالک کے رحم و کرم پر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، ایسے افراد انتہائی غربت کے ساتھ زندگی گزارنے کے ساتھ بنیادی حقوق سے بھی محروم رہتے ہیں۔

    افغانستان میں امن و امان کی مخدوش حالت کے پیش نظر پاکستان میں لاکھوں کی تعداد میں افغان بطور مہاجرین گزشتہ 36 سال سے پناہ گزین ہیں۔ پاکستان اس وقت جہاں خود امن و امان، معاشی و توانائی بحران سمیت مختلف بحرانوں کا شکار ہے ، ایسے حالات میں پناہ گزینوں کی یہ بڑی تعداد پاکستان کے لیے معاشی طور پر مزید مسائل پیدا کرنے کا باعث بن رہی ہے۔

    دوسری جانب شام میں مسلمانوں پر جاری بد ترین مظالم، بیرونی مداخلت اور اندرونی انتشار کے باعث 20 لاکھ سے زائد افراد کو دوسرے ممالک میں ہجرت کرنا پڑی اور ایسے افراد اردن، لبنان، ترکی اور عراق میں پناہ گزینوں کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔

    اسرائیلی جارحیت کے باعث فلسطینی مسلمان بھی اپنا وطن چھوڑ کر دوسرے ممالک کے رحم و کرم پر ہیں اور پناہ گزین کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔

    فلسطین کے بعد مہاجرین کے حوالے سے بڑا ملک افغانستان ہے جس کے 26 لاکھ 64 ہزار افراد مہاجرین کی حیثیت سے دوسرے ممالک میں موجود ہیں، عراق کے 14 لاکھ 26 ہزار افراد، صومالیہ کے 10 لاکھ 7 ہزار افراد اور سوڈان کے 5 لاکھ سے زائد افراد دوسرے ملکوں میں پناہ گزینی کی زندگی گزار رہے ہیں۔

    اقوام متحدہ کے ذیلی ادارہ برائے مہاجرین کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق جنگ اور دہشت گردی کے باعث اندرون ملک اور دیگر ممالک میں ہجرت کرنے والے افراد کی تعداد 3 کروڑ تک پہنچ چکی ہے جو کہ اب تک کے ریکارڈ کے مطابق سب سے زیادہ ہے۔

  • یو این سیکریٹری جنرل کا بہادر پاکستانی خواتین کو خراج تحسین

    یو این سیکریٹری جنرل کا بہادر پاکستانی خواتین کو خراج تحسین

    اسلام آباد: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بہادر پاکستانی خواتین اور مردوں کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سیکریٹری جنرل یو این انتونیو گوتریس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ یو این امن مشنز میں پاکستان سب سے بڑا شراکت دار ہے۔

    سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ انھوں نے اس امن مشن میں خدمات انجام دینے والے کچھ بہادر پاکستانی خواتین اور مردوں کے ساتھ ملاقات کی، جو متاثر کن رہی۔ انتونیو گوتریس نے پاکستانی بہادر خواتین اور مردوں کی قربانی اور خدمات کے لیے ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔

    پاکستان کے دستے امن کے لیے بہترین کام کر رہےہیں: انتونیو گوتریس

    خیال رہے کہ انتونیو گوتریس پاکستان میں افغان مہاجرین کے لیے منعقدہ کانفرنس میں شرکت کے لیے پانچ روزہ دورے پر آئے ہیں، گزشتہ روز انھوں نے وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقاتیں کیں۔

    سیکریٹری جنرل نے گزشتہ روز نسٹ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستانی دستوں نے دوسروں کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، پاکستان کے دستے امن کے لیے بہترین کام کر رہے ہیں، پاکستان کے ایک لاکھ 50 ہزار سے زائد جوانوں نے امن مشنز میں کام کیا، پاکستانی افسران امن مشن میں فرسٹ کمانڈر کے طور پر کام کر رہے ہیں، امن مشنز میں پاکستانی افواج کے 157 جوانوں نے شہادت پائی، پاکستانی افواج ، پولیس اور سویلینز کا عزم امن مشن کے لیے شان دار ہے۔

  • افغانستان میں امن کے لیے امریکا کے ساتھ ہمسایوں کا بھی اہم کردار ہے: زلمے خلیل زاد

    افغانستان میں امن کے لیے امریکا کے ساتھ ہمسایوں کا بھی اہم کردار ہے: زلمے خلیل زاد

    اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امن کے لیے امریکا کے ساتھ ہمسایوں کا بھی اہم کردار ہے، افغان مسئلے کا حل انتہائی پیچیدہ ہے تاہم امن کی کوششیں جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے مہاجرین سے متعلق کانفرنس میں انٹر ایکٹو سیشن سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں زلمے خلیل زاد کاکہنا تھا کہ افغانستان کو اندرونی مسائل کا سامنا ہے۔ افغان امن عمل میں پیشرفت کے لیے پر امید ہیں۔ باہمی برداشت، سوچ میں تبدیلی اور مفاہمت کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان میں متحرک گروپوں کو ایک میز پر بٹھانا چیلنج ہے، افغانستان میں امن کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ افغان مسئلے کا حل انتہائی پیچیدہ ہے تاہم امن کی کوششیں جاری ہیں۔ افغانستان نے 40 سال تک بہت زیادہ مشکلات دیکھی ہیں، افغانستان میں آج بھی انتہائی خوفناک جنگ جاری ہے۔

    نمائندہ خصوصی کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے ذریعے افغان فریقین میں گفتگو پر زور دے رہے ہیں۔ افغانستان میں بہت جنگیں ہو چکی ہیں، امریکا پائیدار امن چاہتا ہے۔ امریکا اور طالبان میں امن معاہدہ پائیدار امن کی راہ ہموار کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ معاہدے سے پاکستان اور افغانستان میں تجارت کی راہ ہموار ہوگی۔ افغان تنازعہ پر نفرت اور الزام تراشی سے آگے بڑھ کر سوچنا ہوگا، پاکستان اور افغانستان میں امن، اعتماد اور بہتر تعلقات کے لیے آگے بڑھنا ہوگا۔ افغان امن معاہدے سے پاک افغان تعاون کی راہیں کھلیں گی، پاکستان اور افغانستان میں معاشی، اقتصادی اور تجارتی تعلقات بڑھانا ہوں گے۔

    زلمے خلیل زاد نے مزید کہا کہ افغانستان میں امن کے لیے امریکا کے ساتھ ہمسایوں کا بھی کردار ہے، دیکھنا ہے امن کو کس طرح دو طرفہ اور علاقائی سطح پر عملی شکل دی جائے۔

    خیال رہے کہ مذکورہ کانفرنس میں کچھ دیر قبل اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کی فراخ دلی دہائیوں پر محیط ہے، پاکستان نے افغان مہاجرین کے لیے اپنے دروازے کھلے رکھے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ یہ افغان مہاجرین کا دوسرا بڑا میزبان ملک ہے، پاکستان اور ایران افغان مہاجرین کو پناہ دینے والے بڑے ممالک ہیں۔ پاکستان کے افغان مہاجرین کو رجسٹر کرنے کے اقدام کو سراہتے ہیں۔

    سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خدمات کے اعتراف میں عالمی تعاون محدود ہے، افغان مہاجرین کے لیے عالمی امداد بہت اہمیت رکھتی ہے۔ قرآن پاک نے مہاجرین کنونشن سے کہیں پہلے برابری کی بات کی تھی۔

  • افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے روڈ میپ کی ضرورت ہے: وزیر خارجہ

    افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے روڈ میپ کی ضرورت ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے روڈ میپ کی ضرورت ہے، پاکستان 40 سال سے 30 لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے۔

    اسلام آباد میں افغان مہاجرین پر عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود نے کہا کہ افغان مہاجرین میں رجسٹر اور غیر رجسٹر دونوں شامل ہیں، ہم 10 لاکھ سے زیادہ افغان مہاجرین کو رجسٹر کر چکے ہیں، انھیں سہولتیں دی گئیں تاکہ وہ اپنے ملک کی ترقی میں کردار ادا کر سکیں۔

    شاہ محمود نے کہا کہ افغانستان سے ہمارا تعلق مشترکہ مذہب، ثقافت اور اقدار پر قائم ہے،افغان مہاجرین کو اس سال بھی کانفرنس سے بہت امید ہے، افغانستان میں امن اور استحکام ناگزیر ہے، مہاجرین کی واپسی اور بحالی کے لیے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ شرکا کو میں یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان افغان بھائیوں کی مدد جاری رکھے گا، پاکستان افغان مہاجرین کو صحت، تعلیم اور فنی تربیت کی سہولتیں فراہم کرتا آیا ہے، مہاجرین کی واپسی کے لیے روڈ میپ کی ضرورت ہے۔

    خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس بھی عالمی افغان مہاجرین کانفرنس میں شرکت کے لیے پاکستان آئے ہیں، وہ آج وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقاتیں کریں گے اور یو این مشنز کے لیے پاکستانی دستوں کی خدمات کی تصویری نمایش کا افتتاح کریں گے۔

  • پاکستان میں افغان مہاجرین کو رہتے ہوئے 40 سال مکمل

    پاکستان میں افغان مہاجرین کو رہتے ہوئے 40 سال مکمل

    اسلام آباد: دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں افغان مہاجرین کو رہتے ہوئے 40 سال ہو گئے ہیں، اس سلسلے میں دو روزہ کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ افغان مہاجرین چالیس برسوں سے پاکستان میں رہایش پذیر ہیں، اس سلسلے میں پاکستان افغان مہاجرین پر 2 روزہ کانفرنس کی میزبانی کرے گا۔

    اعلامیے کے مطابق یہ رفیوجی سمٹ 17 فروری سے اسلام آباد میں ہوگی، وزیر اعظم عمران خان مہاجرین سمٹ کا افتتاح کریں گے، سمٹ میں 20 ممالک کے نمایندے شریک ہوں گے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں منعقدہ رفیوجی سمٹ میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے نمایندگان بھی شریک ہوں گے۔

    یاد رہے کہ 17 دسمبر کو جنیوا میں گلوبل ریفیوجی فورم سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ پاکستان غریب ہونے کے باوجود 30 لاکھ مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے، پاکستان کو اس پر فخر ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں ایسے حالات کا خاتمہ کرنا ہوگا جس سے لوگ مہاجر بنتے ہیں۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم کا وژن ہے کہ افغان مہاجرین با عزت طریقے سے اپنے وطن واپس چلے جائیں، اس سلسلے میں افغانستان سے تمام معاملات خوش اسلوبی سے حل کیے جا رہے ہیں، حکومت نے افغان مہاجرین کو بینک اکاؤنٹ کھولنے کی بھی اجازت دی ہے۔ افغان مہاجرین کے سلسلے میں پاکستان کو عالمی امداد بھی دی جاتی رہی ہے۔

  • پاکستان افغان مہاجرین کے لیے اربوں ڈالر خرچ کر رہا ہے: شہریار آفریدی

    پاکستان افغان مہاجرین کے لیے اربوں ڈالر خرچ کر رہا ہے: شہریار آفریدی

    جنیوا: وزیر مملکت برائے سرحدی امور (سیفران) شہریار آفری کا کہنا ہے کہ پاکستان افغان مہاجرین کی مدد کے لیے اربوں ڈالر خرچ کر رہا ہے، دنیا سے کچھ نہیں مانگا صرف خدمات کا اعتراف چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جنیوا میں پاکستان، ایران، افغانستان اور اقوام متحدہ کے نمائندے پر مشتمل کیو فور اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں افغان مہاجرین کی رضا کارانہ واپسی کے فریم ورک کی 3 نکاتی پالیسی پر اتفاق کیا گیا۔

    اجلاس میں فریقین نے عالمی برادری سے مہاجرین اور میزبان ممالک کے لیے نئے پراجیکٹس کا مطالبہ کیا۔ کیو فور گروپ نے مہاجرین کی رضا کارانہ واپسی میں درپیش مسائل کی نشاندہی کی اور ان کے تدارک پر زور دیا۔

    اجلاس میں دسمبر میں گلوبل رفیوجی فورم میں افغان مہاجرین کی امداد کا معاملہ اٹھانے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا گیا کہ افغان مہاجرین کی میزبانی میں مسائل کے حل کے لیے کوششیں کی جائیں گی۔ شرکا نے افغان مہاجرین کی رضا کارانہ واپسی کو جلد ممکن بنانے پر بھی اتفاق کیا۔

    وزیر مملکت برائے سرحدی امور (سیفران) شہریار آفریدی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان افغان مہاجرین کی مدد کے لیے اربوں ڈالر خرچ کر رہا ہے، دنیا سے کچھ نہیں مانگا صرف خدمات کا اعتراف چاہتے ہیں۔

    شہریار آفریدی نے کہا کہ افغان مہاجرین کو پاکستان میں ہر سہولت فراہم کی جارہی ہے، مہاجرین کو سوشل سروس، تعلیم، صحت اور دیگر سہولتیں میسر ہیں۔ افغان مہاجرین کو بینک اکاؤنٹس کھولنے کی سہولت بھی دی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ چاہتے ہیں دنیا مہاجرین کا بوجھ اٹھانے میں کردار ادا کرے، دنیا امن کے لیے پاکستان کی بے مثال قربانیوں کو تسلیم کرے۔ ترقی یافتہ ممالک مہاجرین کی وطن واپسی کے لیے کردار ادا کریں۔

    خیال رہے کہ وزیر مملکت شہریار آفریدی جنیوا میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس میں شریک ہیں۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ آج 26 ملین مہاجرین دنیا کے لیے باعث پریشانی ہیں، پاکستان نے عالمی تنازعات کے حل کے لیے بھرپور کردار ادا کیا۔ پاکستان نے 40 لاکھ افغان مہاجرین کو پناہ دے کر تاریخ رقم کی۔

    انہوں نے کہا کہ مہاجرین کے مسائل اور تنازعات کے حل کے لیے مل کر کوشش کرنا ہوگی، عالمی برادری کو جنگوں کے خلاف برسر پیکار ہونا ہوگا۔ 85 فیصد مہاجرین کو ترقی پذیر ممالک سپورٹ کر رہے ہیں، ترقی یافتہ اقوام کی مہاجرین کی امداد میں شمولیت ضروری ہے۔

  • وزیر اعظم کا وژن ہے افغان مہاجرین باعزت طریقے سے اپنے وطن چلے جائیں: شہریار آفریدی

    وزیر اعظم کا وژن ہے افغان مہاجرین باعزت طریقے سے اپنے وطن چلے جائیں: شہریار آفریدی

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے انسداد منشیات شہریار آفریدی کا کہنا ہے کہ افغانستان سے تمام معاملات خوش اسلوبی سے حل کر رہے ہیں، وزیر اعظم کا وژن ہے افغان مہاجرین باعزت طریقے سے اپنے وطن چلے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے انسداد منشیات شہریار آفریدی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان سے تمام معاملات خوش اسلوبی سے حل کر رہے ہیں، افغان امن عمل میں پاکستان اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

    شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات وقت کے ساتھ مستحکم ہو رہے ہیں، اشرف غنی کے دورے کے بعد فالو اپ وزٹ بھی ہے۔ افغان وفد نے شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔

    انہوں نے کہا کہ افغان حکومت کی درخواست پر ایئر اسپیس کھول دی ہے، سرور احمد زئی خود اس کیمپ میں رہے ہیں۔ افغانستان ایک خود مختار ریاست ہے۔ وزیر اعظم کا وژن ہے افغان مہاجرین باعزت طریقے سے اپنے وطن چلے جائیں۔

    اس سے قبل ایک موقع پر وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان کی مدد کے لیے ہر وقت تیار ہے، افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو۔

    انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان واحد ملک ہے جو اپنے بچوں کا نوالہ بھی تقسیم کر رہا ہے، حکومت نے افغان مہاجرین کو بینک اکاؤنٹ کھولنے کی اجازت دی۔ پاکستان اور افغانستان کو اب کوئی تقسیم نہیں کرسکتا۔

    شہریار آفریدی نے مزید کہا تھا کہ افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے زبردستی نہیں کریں گے۔ دشمن پاکستان اور افغانستان میں امن نہیں چاہتا۔ افغان عوام سے درخواست ہے کہ پاکستان کی نیکی کبھی نہ بھولنا۔