Tag: افغان مہاجرین

  • خواہش ہے کہ افغان مہاجرین اب عزت کے ساتھ واپس چلے جائیں، شوکت یوسفزئی

    خواہش ہے کہ افغان مہاجرین اب عزت کے ساتھ واپس چلے جائیں، شوکت یوسفزئی

    پشاور: صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ افغان مہاجرین کو مزید توسیع دینے کا کوئی ارادہ نہیں، خواہش ہے یہ اب عزت کے ساتھ واپس چلے جائیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا, خیبرپختونخوا حکومت نے افغان مہاجرین کے پاکستان میں مزید قیام کی مخالفت کردی.

    اس حوالے سے صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پاکستان نے لاکھوں افغان مہاجرین کو رہنے کیلئے جگہ دی ان کے ساتھ پاکستان میں بھائیوں جیسا سلوک کیا گیا۔

    حکومت کا افغان مہاجرین کو مزید توسیع دینے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، لہٰذا ہماری خواہش ہے یہ اب عزت کے ساتھ اپنے وطن واپس چلےجائیں۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم نے پاکستان میں رجسٹرڈافغان مہاجرین کوبینک اکاؤنٹس کھولنےکی اجازت دےدی

    انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سے سفارش کی ہے کہ افغان مہاجرین کے پاکستان میں قیام کی ڈیڈ لائن 30 جون کو ختم ہورہی ہے اس میں مزید توسیع نہ کی جائے اور ان کی وطن واپسی کے انتظامات مکمل کرے، اب وقت آگیا ہے وہ واپس افغانستان چلے جائیں، ہم امید کرتے ہیں کہ افغان مہاجرین یہاں سے اچھی یادیں لے کرجائیں گے۔

    مزید پڑھیں: افغان مہاجرین کے لیے انسانیت کی وہ مثالیں قائم کیں جن کا جواب نہیں: شہریار آفریدی

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ وفاق نے فیصلہ نہیں کیا اور نہ ہی اس سلسلے میں کوئی رابطہ کیا گیا ہے تاہم تجویز مانگی گئی تو اتفاق رائے سے وزیراعلیٰ فیصلہ کریں گے۔

  • رجسٹرڈ افغانیوں کا اکاؤنٹ کھولا جائے، اسٹیٹ بینک کی ہدایت

    رجسٹرڈ افغانیوں کا اکاؤنٹ کھولا جائے، اسٹیٹ بینک کی ہدایت

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے تمام بینک کے سربراہان کو افغان پناہ گزینوں کے اکاؤنٹ کھولنے کی ہدایت کردی۔

    قومی بینک دولت پاکستان کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک کی جانب سے تمام بینک سربراہان کو خط جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ افغان پناہ گزین پروف آف رجسٹریشن کی بنیاد پر کسی بھی بینک اکاؤنٹ کھول سکتے ہیں۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ اکاؤنٹ کھولنےکے لیے پی او آر کو مصدق دستاویز سمجھاجائے کیونکہ نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹری اتھارٹی نادرا نے پی او آر رکھنے والے افغانیوں کی بائیو میٹرک تصدیق کا سسٹیم 26فروری سے آن لائن کردیا۔

    ترجمان اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ افغانیوں کی بائیومیٹرک تصدیق شناختی کارڈ کی طرح آن لائن چیک ہوسکتی ہے لہذا پی او آر کی تصدیق کے بعد بینک اکاؤنٹ کھولا جائے۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم نے پاکستان میں رجسٹرڈافغان مہاجرین کوبینک اکاؤنٹس کھولنےکی اجازت دےدی

    یاد رہے کہ 25 فروری کو وزیراعظم عمران خان نے  پاکستان میں رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو بینک اکاؤنٹس کھولنےکی اجازت دیتے ہوئے کہا تھا کہ اب افغان مہاجرین بھی ملکی معیشت میں اپناکرداراداکرسکیں گے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بڑے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ اب پاکستان میں رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو بینک اکاؤنٹس کھولنے کی اجازت ہوگی اس ضمن میں متعلقہ محکمے کو ہدایت جاری کردی گئی۔

    یاد رہے رواں سال جنوری میں وزیراعظم عمران خان نے افغانستان سے تجارتی سرگرمیاں بڑھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے طورخم بارڈر چوبیس گھنٹے کھلا رہنے کی ہدایت کی تھی۔

    وزیر اعظم نے حکام کو خصوصی اقدامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس اقدام سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی و عوامی سطح پر رابطے مزید بڑھیں گے۔

    خیال رہے ستمبر 2018 میں زیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ مہاجرین کے بچوں کی جس ملک میں پیدائش ہوتی ہے وہاں کی شہریت ملتی ہے، مہاجرین کے یہاں پیدا ہونے والے بچوں پرتوجہ دینا ہوگی، افغان مہاجرین یا بنگالی مہاجرین کوزبردستی واپس نہیں بھیج سکتے۔

    یہ بھی پڑھیں: افغان مہاجرین کوزبردستی واپس نہیں بھیج سکتے، وزیراعظم

    ان کا کہنا تھا کہ جومہاجرین یہاں آباد ہو گئے ہیں ان کے لیے قانون بنانا ہوگا، ایسے مہاجرین جن کی یہاں شادیاں ہوچکی ہیں اس کو دیکھنا ہوگا۔

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا ان کی حکومت افغان اور بنگلہ دیشی مہاجرین کو پاکستانی شہریت دینے کے معاملے پر غور کر رہی ہے۔

  • وزیراعظم نے پاکستان میں رجسٹرڈافغان مہاجرین کوبینک اکاؤنٹس کھولنےکی اجازت دےدی

    وزیراعظم نے پاکستان میں رجسٹرڈافغان مہاجرین کوبینک اکاؤنٹس کھولنےکی اجازت دےدی

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے پاکستان میں رجسٹرڈ افغان مہاجرین کوبینک اکاؤنٹس کھولنےکی اجازت دیتے ہوئے کہا افغان مہاجرین بھی ملکی معیشت میں اپناکرداراداکرسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بڑے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے پاکستان میں رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو بینک اکاؤنٹس کھولنے کی اجازت دے دی اور بینک اکاؤنٹ کھولنےسےمتعلق ہدایات جاری کردی۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین بھی ملکی معیشت میں اپناکرداراداکرسکیں گے، یہ اقدام بہت پہلے اٹھایا جانا چاہیے تھا۔

    یاد رہے رواں سال جنوری میں وزیراعظم عمران خان نے افغانستان سے تجارتی سرگرمیاں بڑھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے طورخم بارڈر چوبیس گھنٹے کھلا رکھنے کی ہدایت کی تھی اور کہا تھا کہ خصوصی اقدامات سے دو برادر ملکوں میں تجارت اور عوامی سطح پر رابطے بڑھیں گے۔

    مزید پڑھیں : افغان مہاجرین کوزبردستی واپس نہیں بھیج سکتے، وزیراعظم

    خیال رہے ستمبر 2018 میں زیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ مہاجرین کے بچوں کی جس ملک میں پیدائش ہوتی ہے وہاں کی شہریت ملتی ہے، مہاجرین کے یہاں پیدا ہونے والے بچوں پرتوجہ دینا ہوگی، افغان مہاجرین یا بنگالی مہاجرین کوزبردستی واپس نہیں بھیج سکتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جومہاجرین یہاں آباد ہو گئے ہیں ان کے لیے قانون بنانا ہوگا، ایسے مہاجرین جن کی یہاں شادیاں ہوچکی ہیں اس کو دیکھنا ہوگا۔

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا ان کی حکومت افغان اور بنگلہ دیشی مہاجرین کو پاکستانی شہریت دینے کے معاملے پر غور کر رہی ہے۔

  • جرمنی: افغان مہاجرین کی ملک بدری جاری، مزید 14 افغان ملک بدر

    جرمنی: افغان مہاجرین کی ملک بدری جاری، مزید 14 افغان ملک بدر

    فرینکفرٹ: جرمنی میں افغان مہاجرین کی ملک بدری کا عمل جاری ہے، ایسے مزید 14 افغان مہاجرین کو ملک بدر کر دیا گیا ہے جن کی پناہ کی درخواستیں مسترد کر دی گئی تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے افغان تارکینِ وطن کے ساتھ سخت گیر رویّے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، مزید 14 افغان ملک بدر کر دیے گئے۔

    [bs-quote quote=”اب تک 439 افغان مہاجرین کو ملک بدر کیا جا چکا ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جرمنی کے شہر فرینکفرٹ سے منگل کے روز ملک بدر کیے جانے والے افغان شہری آج کابل پہنچ گئے ہیں۔

    ملک بدر کیے جانے والے افغان شہریوں نے جرمن حکومت کو پناہ کی درخواستیں دی تھیں جو مسترد کر دی گئیں۔ افغان حکام نے بھی شہریوں کے ایک جرمن پرواز کے ذریعے کابل پہنچنے کی تصدیق کی ہے۔

    واضح رہے کہ جرمنی 2016 سے اب تک یہ 19 واں گروپ ہے جسے ملک بدر کر چکا ہے، اعداد و شمار کے مطابق 439 افغان مہاجرین کو اب تک ملک بدر کیا جا چکا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  جرمنی: مساجد کو غیر ملکی عطیات کی وصولی سے روک دیا گیا


    دوسری طرف جرمنی میں افغان مہاجرین کی ملک بدری پر تنقید کا سلسلہ بھی جاری ہے، ناقدین کا مؤقف ہے کہ طالبان اور داعش کے مسلسل حملوں کے باعث افغانستان محفوظ ملک نہیں رہا ہے۔

    جرمنی سے ملک بدر کیے جانے والے افغان شہریوں میں مایوسی پھیل رہی ہے، رواں برس جولائی میں جرمنی میں 8 برس سے رہائش پذیر ایک افغان نے ملک بدر کیے جانے پر خود کشی کر لی تھی۔

  • افغانی کرکٹر راشد خان جعل ساز نکلے، دھوکے سے پاکستانی شناختی کارڈ حاصل کر لیا

    افغانی کرکٹر راشد خان جعل ساز نکلے، دھوکے سے پاکستانی شناختی کارڈ حاصل کر لیا

    پشاور: افغان کرکٹر راشد خان جعل ساز نکلے، نادرا کا کہنا ہے کہ راشد خان نے افغانی شہریت چھپا کر جعلی دستاویزات پر پاکستانی شناختی کارڈ حاصل کیا۔

    تفصیلات کے مطابق نادرا کے ترجمان فائق علی چاچڑ نے کہا ہے کہ راشد خان جن کا اصلی نام راشدین ہے نے دھوکہ دہی سے 2014 میں شناختی کارڈ حاصل کیا۔

    ترجمان نادرا کے مطابق افغان کرکٹر راشدین کی ماں پاکستانی ہے جب کہ باپ افغانی ہے، انھوں نے شناختی کارڈ نادرا سینٹر پشاور سے حاصل کیا۔

    راشد خان ارمان افغان قومی ٹیم کی نمائندگی کر چکے ہیں، وہ جون 2018 میں انڈیا کے خلاف اوّلین ٹیسٹ میچ میں افغان ٹیم کے گیارہ کھلاڑیوں میں شامل تھے۔

    نادرا کے ترجمان نے بتایا کہ راشدین کے والد نے بھی جعلی دستاویزات پر پاکستانی کارڈ حاصل کیا تھا، راشدین اور ان کے والد خلیل خان کا شناختی کارڈ بلاک کر دیا گیا ہے۔

    قبائلی ضلع خیبر کے علاقے لنڈی کوتل میں راشدین کا خاندان اب بھی مقیم ہے، افغان کرکٹر 2012 سے 2014 تک اسلامیہ کالج میں پڑھتے رہے، وہ کئی ٹورنامنٹس میں اسلامیہ کالج کی طرف سے کھیل چکے ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان میں 14 لاکھ افغان شہری رہائش پذیر ہیں: رپورٹ


    نادرا ذرائع کا کہنا ہے کہ راشدین کے خاندان کے دیگر افراد بھی جعلی دستاویزات پر پاکستانی کارڈ بنا چکے ہیں، ان کے رشتہ داروں کے کارڈ اب بھی ایکٹو ہیں۔

    واضح رہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے ایک ہفتہ قبل کہا تھا کہ افغان اور بنگالی مہاجرین کو زبردستی واپس نہیں بھیج سکتے، مہاجرین کے یہاں پیدا ہونے والے بچوں کو شہریت ملنی چاہیے۔

    وفاقی حکومت کی رپورٹ کے مطابق اس وقت ملک میں مہاجر کیمپوں میں رہائش پذیر افغان شہریوں کی تعداد 9 لاکھ 45 ہزار 131 ہے، جب کہ کیمپوں سے باہر 9 لاکھ 41 ہزار 854 رہائش پذیر ہیں۔

  • پاکستان میں 14 لاکھ افغان شہری رہائش پذیر ہیں: رپورٹ

    پاکستان میں 14 لاکھ افغان شہری رہائش پذیر ہیں: رپورٹ

    اسلام آباد: ملک بھر میں قیام پذیر افغان شہریوں کے اعداد و شمار وفاقی حکومت کو موصول ہوگئے، پاکستان میں لگ بھگ 14 لاکھ افغان مہاجرین رہائش پذیر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں پناہ گزین افغان مہاجرین سے متعلق موصول شدہ اعداد و شمار کے مطابق اس وقت ملک میں مہاجر کیمپوں میں رہائش پذیر افغان شہریوں کی تعداد9لاکھ45ہزار131 ہے، جبکہ کیمپوں سے باہر 9لاکھ41ہزار 854 رہائش پذیر ہیں۔

    وفاقی حکومت کو موصول ہونے والی دستاویزات کے مطابق مجموعی طور پر پاکستان میں اس وقت کل 13 لاکھ 86 ہزار 985 افغان باشندے قیام پذیر ہیں۔

    دستاویزات کے مطابق اس وقت سب سے زیادہ افغان شہری خیبرپختونخواہ میں آباد ہیں جن کی تعدادا7لاکھ97ہزار838 نفوس بتائی گئی ہے ۔ ان میں سے 4 لاکھ 16 ہزار 472 افغان شہری اپنے کیمپوں سےباہرہیں۔ دوسری جانب فاٹا میں ایک بھی مہاجر کیمپ نہیں ہے اور وہاں 13 ہزار 772 افغان شہری رہائش پذیر ہیں۔

    دوسرے نمبر پر افغان شہریوں کی اکثریت بلوچستان میں ہے جہاں3لاکھ16ہزار101افغان رہتےہیں، جن میں سے 2لاکھ67ہزار616افغان اپنےکیمپوں سےباہرہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب میں ایک لاکھ59ہزار202افغان مقیم ہیں جبکہ یہاں کوئی مہاجر کیمپ نہیں ہے۔سندھ میں رہائش پذیر افغان شہریوں کی تعداد 63ہزار151 اوراسلام آباد میں33ہزار40 بتائی گئی ہے ۔ دوسری جانب آزادکشمیرمیں3ہزار876 افغان شہری آباد ہیں جبکہ شمالی علاقہ جات میں محض 5افغان باشندے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں وزیر اعظم عمران خان نے ملک میں آباد افغان اور بنگالی شہریوں کو پاکستان کی شہریت دینے کا اعلا ن کیا تھا ، بعد ازاں پارلیمنٹ میں ہونے والی گفتگو میں اسے مشکل اور طویل المدتی فیصلہ قرار دیا گیا تھا۔

  • افغان مہاجرین سے متعلق وزیراعظم نے غیرذمہ دارانہ بیان دیا، سینیٹرحاصل بزنجو

    افغان مہاجرین سے متعلق وزیراعظم نے غیرذمہ دارانہ بیان دیا، سینیٹرحاصل بزنجو

    کوئٹہ : سینیٹرحاصل بزنجو نے کہا ہے کہ افغان مہاجرین کو شہریت دینے سے متعلق وزیر اعظم نے غیرذمہ دارانہ بیان دیا، مہاجرین کی واپسی یقینی بنانے کیلئےاقدامات کیے جائیں۔

    یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان مہاجرین کی واپسی کا معاہدہ طے ہوا ہے۔

    افغان مہاجرین کو پاکستانی شہریت دینے سے متعلق وزیراعظم عمران خان نے غیرذمہ دارانہ بیان دیا، حکومت کو چاہیے کہ وہ مہاجرین کو شہریت دینے کے بجائے ان کی وطن واپسی یقینی بنانے کیلئے مؤثراقدامات کرے۔

    ایک سوال کے جواب میں سینیٹرحاصل بزنجو کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ میں بلوچستان کے حصے کو بڑھایا جائے، این ایف سی ایوارڈ کو آئینی تحفظ حاصل ہے، 18ویں ترمیم پرعملدرآمد کو بھی یقینی بنایا جائے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں یہ خبر زیر گردش تھی کہ حکومت نے غیر رجسٹرڈ افغانی اور بنگالیوں کو پاکستانی شہریت دینے کا فیصلہ کرلیا اور وزارت داخلہ نے بھی صوبوں سے ان مہاجرین کا ڈیٹا بھی طلب کرلیا۔

    دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے اسمبلی سے خطاب میں اس بات کی وضاحت کی کہ افغانی اور بنگالیوں کو رجسٹرڈ کرنے کی تجویز زیر غور ہے ابھی اس سلسلے میں کوئی حتمی فیصلہ نہ کیا گیا ہے کابینہ سے مشورے کے بعد آگاہ کردیا جائے گا۔

  • افغان یا بنگالی مہاجرین کوزبردستی واپس نہیں بھیج سکتے‘ وزیراعظم

    افغان یا بنگالی مہاجرین کوزبردستی واپس نہیں بھیج سکتے‘ وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بنگالی مہاجرین کے یہاں پیدا ہونے والے بچوں کو شہریت ملنی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مہاجرین کے بچوں کی جس ملک میں پیدائش ہوتی ہے وہاں کی شہریت ملتی ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ بنگلادیش کے مہاجرین بڑےعرصے سے پاکستان میں ہیں، انہوں نے کہا کہ میں نے جو اعلان کیا تھا وہ صرف کراچی سے متعلق تھا۔

    وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ بنگالی مہاجرین کے یہاں پیدا ہونے والے بچوں کو شہریت ملنی چاہیے، میں نےاعلان انسانیت کے ناطے کیا تھا۔

    انہوں نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جومہاجرین یہاں آباد ہو گئے ہیں ان کے لیے قانون بنانا ہوگا، ایسے مہاجرین جن کی یہاں شادیاں ہوچکی ہیں اس کودیکھنا ہوگا۔

    عمران خان نے کہا کہ مہاجرین کے یہاں پیدا ہونے والے بچوں پرتوجہ دینا ہوگی، افغان مہاجرین یا بنگالی مہاجرین کوزبردستی واپس نہیں بھیج سکتے۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ شہریت سے متعلق تجاویزدے دیں فیصلہ بعد میں کرلیں گے۔

    یاد رہے کہ 16 ستمبرکو کراچی میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا ان کی حکومت افغان اور بنگلہ دیشی مہاجرین کو پاکستانی شہریت دینے کے معاملے پرغور کررہی ہے۔

  • جرمنی نے 69 تارکین وطن کو واپس افغانستان پہنچا دیا

    جرمنی نے 69 تارکین وطن کو واپس افغانستان پہنچا دیا

    برلن : جرمن حکام نے گذشتہ روز پناہ کی درخواستیں مسترد ہونے والے 69 افغان تارکین وطن کو خصوصی طیارے کے ذریے واپس افغانستان پہنچا دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی نے افغان مہاجرین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر 69 تارکین وطن کی جرمنی میں پناہ کی درخواستیں مسترد کیے جانے کے بعد گذشتہ روز خصوصی طیارے کے ذریعے واپس افغانستان پہنچا دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جرمن شہر میونخ سے افغان مہاجرین کا 69 افراد پر مشتمل سب سے بڑا قافلہ 4 جولائی کو خصوصی طیارے کے ذریعے افغانستان کے دارالحکومت کابل پہنچ گیا ہے۔

    جرمنی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ جرمنی کی موجودہ حکومت تارکین وطن کے بحران کا شکار ہے، اس لیے جن مہاجرین کی جرمنی میں پناہ کی درخواستیں رد ہوچکی ہیں انہیں واپس آبائی وطن بھیجنے میں تیزی لارہی ہے۔

    جرمن میڈیا کے مطابق واپس افغانستان بھیجے گئے 69 مہاجرین میں سے 51 تارکین وطن جرمنی کے صوبے باویریا میں مقیم تھے، باویریا کے وزیر داخلہ وفاقی حکومت کے افغان مہاجرین کو واپس لوٹانے کے فیصلے کو خوب سراہا ہے۔

    خیال رہے کہ ماضی میں جرمن حکومت صرف تارکین وطن کو ملک بدر کرتی تھی جو جرمنی میں کسی جرم کے مرتکب ہوتے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دسمبر 2016 کے بعد افغان شہریوں کا سب سے بڑا گروپ ہے جسے بدھ کے روز افغانستان پہنچایا گیا ہے۔

    جرمن حکام کی جانب سے سنہ 2016 میں افغان مہاجرین کی اجتماعی ملک بدری کے سلسلے میں برائے راست پروازوں کا سلسلہ شروع کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دسمبر 2016 سے اب تک واپس افغانستان بھیجے جانے والے افغان مہاجرین کی تعداد 300 سے زائد ہوگئی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • جہاد کا اختیارصرف ریاست کو ہے، افغان مہاجرین کوواپس جانا ہوگا، آرمی چیف

    جہاد کا اختیارصرف ریاست کو ہے، افغان مہاجرین کوواپس جانا ہوگا، آرمی چیف

    میونخ : پاک فوج کے سربراہ جنر ل قمر جاوید باجوہ نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ جہاد کا حکم دینے کا اختیار صرف ریاست کو حاصل ہے، پاکستان نے قیام امن کے لیے اپنے حصے کا کام کردیا، اب خطے میں امن کا دارومدار افغانستان پر ہے، افغان مہاجرین کواب واپس جانا ہوگا۔

    یہ بات انہوں نے جرمنی کے شہر میونخ میں ہونے والی سیکیورٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، آرمی چیف نے کہا کہ خطے میں امن تب ہی ممکن ہے جب ہم اپنی سرزمین دوسروں کے خلاف استعمال نہ ہونے دیں۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانے تاحال موجود ہیں جہاں سے پاکستان میں حملے ہورہے ہیں، افغان کیمپوں کو ٹی ٹی پی ،حقانی نیٹ ورک دہشت گردی کیلئےاستعمال کرتے ہیں، اعتماد اور باہمی تعاون سے دہشت گردی کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔

    آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان میں تاحال27لاکھ افغان مہاجرین موجودہیں،اب وقت آگیا ہے کہ ان مہاجرین کو افغانستان واپس بھیجا جائے، داعش کو پاکستان میں منظم ہونے نہیں دیا، داعش کے جنگجو افغانستان کی طرف فرار ہو رہے ہیں، آج ہم فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے کوئی ٹھکانے موجود نہیں۔

    جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان سے متصل 2300 کلومیٹر سرحد پرباڑ لگانےکا کام شروع کر رکھا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں وقت لگے گا، ہم وہ کاٹ رہےہیں جو40سال پہلے بویا گیا، دہشت گردی عالمی مسئلہ ہے جس سے نمٹنے کیلئے مشترکہ جدوجہد کی ضرورت ہے۔

    میونخ میں’’خلافت کے بعد جہاد ازم ‘‘ کے موضوع پر تقریر کرتے ہوئے جنر ل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ ہم نے القاعدہ، جماعت الاحرار، تحریک طالبان کو شکست دی، انتہاپسندی کو جہاد نہیں دہشت گردی کہا جائے، خود پرقابورکھنا بہترین جہاد ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ تمام مکاتب کے علماء کرام نے مذہب کے نام پر کی جانے والی دہشت گردی کےخلاف فتویٰ دے دیا ہے، جہاد کا حکم دینے کا اختیار صرف ریاست کو حاصل ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں دہشت گردی کے نظریے کو جڑ سے ختم کرنا ہوگا، انتہاء پسندی کیخلاف پاک آرمی نے خونی جنگ لڑی، پاکستان نے اس جنگ میں بھاری قیمت اداکی ہے، ایک وقت تھا جب پاکستان سیاحوں کی پسندیدہ جگہ تھی۔